Tag: کینیڈا میں سلپ

  • پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا میں سلپ ہوگیا

    پی آئی اے کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا میں سلپ ہوگیا

    کراچی: قومی ایئرلائن ( پی آئی اے ) کا ایک اور فضائی میزبان کینیڈا میں سلپ ہوگیا، جس کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن کی نجکاری کے عمل شروع ہوتے ہی قومی ایئرلائن فضائی میزبانوں کے کینیڈا میں سلپ ہونے کا سلسلہ تیز ہوگیا۔

    قومی ایئرلائن ( پی آئی اے ) کا کیبن کریو ممبر محسن رضا کینیڈا میں سلپ ہوگیا، جس کے بعد کینیڈا میں سلپ ہونے والے کیبن کریو ممبرز کی تعداد دس سے زائد ہوگئی۔

    محسن رضا نے ٹورنٹو سے واپس پاکستان پہنچنا تھا لیکن ٹورنٹو سےکراچی کی پرواز کیلئے ڈیوٹی پر رپورٹ نہیں کیا۔

    ترجمان قومی ایئرلائن کا کہنا ہے تحقیقات شروع کردیں ہیں ، قصوروارثابت ہونے پر کارروائی کرتے ہوئے ملازمت سے برخاست بھی کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے سال 2022 میں پانچ فضائی میزبان لاپتہ اور سال 2023 میں کینیڈا کی پروازوں پر سات فضائی کریو ممبرز سلپ ہوئے جبکہ سال 2024 میں یہ تعداد 10 سے تجاوز کرگئی ہے تاہم قومی ایئرلائن آج تک کسی بھی فضائی میزبان کو واپس لانے میں ناکام رہی۔

  • قومی ایئرلائن کی نجکاری:  فضائی میزبانوں کے کینیڈا میں سلپ ہونے کا سلسلہ تیز ہوگیا

    قومی ایئرلائن کی نجکاری: فضائی میزبانوں کے کینیڈا میں سلپ ہونے کا سلسلہ تیز ہوگیا

    قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل شروع ہوتے ہی قومی ایئرلائن فضائی میزبانوں کے کینیڈا میں سلپ ہونے کا سلسلہ تیز ہوگیا، اب تک مجموعی طور پر13 فضائی میزبان سلپ ہوئے تاہم ادارے کسی ملازم کو واپس لانے بھی ناکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے پر فضائی میزبانوں میں تشویش اور ادارے پر بے یقینی کے سائے منڈلانے لگے۔

    قومی ایئرلائن کی نجکاری کے عمل شروع ہوتے ہی قومی ایئرلائن فضائی میزبانوں کے کینڈا میں سلپ ہونے کا سلسلہ تیز ہوگیا، مجموعی طور 13 فضائی میزبان کینیڈا میں سلپ ہوچکے ہیں۔

    سال دوہزار بائیس میں پانچ فضائی میزبان لاپتہ ہوئے تھے، سال 2023 میں کینیڈا کی پروازوں پر سات فضائی کریو ممبرز سلپ ہوئے جبکہ سال دوہزار چوبیس کے رواں ماہ کے آخری ہفتے میں پہلا کریو ممبربھی گزشتہ روز کینیڈا میں مبینہ طور پر لاپتہ ہوئی۔

    پی آئی اے کی ٹورنٹو فلائٹ پر تعینات ایئر ہوسٹس فائزہ مختار نامی فضائی میزبان اسلام آباد سے ٹورنٹو کی پرواز نمبر پی کے 781 پر تعینات تھی۔

    ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان کے مطابق سوشل ویلفیئر اسٹیٹس کریو کے سلپ ہونے کیوجہ پی آئی اے آج تک کسی بھی فضائی میزبان کو واپس لانے میں ناکام رہی۔

    اس حوالے سے انضباطی کارروائی جاری ہے، پی آئی اے کے سب سے زیادہ فضائی میزبان کینیڈا میں سلپ میں ہوئے۔

    فائزہ مختار کے مبینہ سلپ ہونے کا علم واپسی کی پرواز کے لئے عملے کے ساتھ رپورٹ نہ کرنے پر ہوا، مستقبل میں ایسے واقعات کے روک تھام کے لیے پی آئی اے انتظامیہ نے ادارے کے پاس موجود فضائی میزبانوں کے حلف ناموں کے ذریعے ایف آئی اے سے بھی کارروائی کے لئے رابطے کرنے کا انتباہ بھی دے دیا۔

  • پی آئی اے کا فضائی میزبانوں کے کینیڈا میں سلپ ہونے کے معاملے کا نوٹس،  نیا ہدایت نامہ جاری

    پی آئی اے کا فضائی میزبانوں کے کینیڈا میں سلپ ہونے کے معاملے کا نوٹس، نیا ہدایت نامہ جاری

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ نے فضائی میزبانوں کے کینیڈا میں سلپ ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کیبن کریو کو امیگریشن اور کسٹمز کلیئرنس کے بعد پاسپورٹ جمع کرانا لازم قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فضائی میزبانوں کے کینیڈا میں سلپ ہونے کے معاملے پر پی آئی اے انتظامیہ نے نوٹس لے لیا، اس حوالے سے پی آئی اےجنرل منیجرفلائٹ سروسزعامربشیرنے نیا ہدایت نامہ جاری کردیا ہے۔

    ہدایت نامہ میں کہا ہے کہ فضائی میزبانوں کے پاسپورٹ اسٹیشن منیجرکی تحویل میں رہیں گے، کیبن کریو کو امیگریشن اور کسٹمز کلیئرنس کے بعد پاسپورٹ  جمع کرانا لازم ہوگا، پاسپورٹ پروازوں کی روانگی کے وقت چیک ان پرواپس ہو گا۔

    انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ہوٹل آمد کو یقینی بنانے کیلئے جانچ پڑتال لازمی ہوگی ، کسی فضائی میزبان کی کمی پرہوٹل عملہ فوری اطلاع دےگا ، کورونا کے باعث  کیبن کریوکی نقل وحرکت بھی محدود کی گئی ہیں۔

    حالیہ دنوں پی آئی اے کے 2 فضائی میزبان کینیڈیا میں سلپ ہو گئے ، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کیبن عملے کے سلپ ہونے کے واقعات کے پیش نظر  اقدامات کئے گئے ہیں۔

    یاد رہے پی آئی اے  کے دو فضائی میزبان رمضان گل  اور زاہدہ بلوچ ٹورنٹو پہنچنے کے بعد مبینہ طور پر لاپتہ ہوگئے تھے  ، زاہدہ بلوچ نامی ایئرہوسٹس پی آئی  اے کی پرواز پی کے797 پرتعینات تھی۔

    ترجمان کے مطابق کینیڈین امیگریشن اتھارٹی کو گمشدگی سے متعلق آگاہ کر دیاگیا، فضائی میزبان جنرل ڈکلیئریشن پر کینیڈا جاتے ہیں ، واپسی پرایک بندے  کی کمی پرکینیڈین امیگریشن کو اطلاع کرنا لازمی ہوتا ہے۔