Tag: کینیڈا

  • فلسطینیوں کے حامیوں نے کینیڈا کی نائب وزیر اعظم سمیت 17 ارکان پارلیمنٹ کے دفاتر پر قبضہ کر لیا

    فلسطینیوں کے حامیوں نے کینیڈا کی نائب وزیر اعظم سمیت 17 ارکان پارلیمنٹ کے دفاتر پر قبضہ کر لیا

    ٹورنٹو: کینیڈا میں فلسطینیوں کے حامی شہریوں نے نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ سمیت 17 ارکان پارلیمنٹ کے دفاتر پر قبضہ کر کے عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کر لی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس اور سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز کے مطابق پیر کو کینیڈا بھر میں شہریوں نے بڑی تعداد میں نائب وزیر اعظم اور ڈیڑھ درجن اراکین پارلیمنٹ کے دفاتر میں گھس کر مظلوم فلسطینیوں کے حق میں دھرنا دیا۔

    دھرنا دینے والے مظاہرین نے بینر اور پوسٹر اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی جائے اور فلسطینیوں کا قتل عام بند کیا جائے گا۔ رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے کینیڈا کی حکومت سے جنگ بندی اور غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کا مطالبہ کیا۔

    پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے، مظاہرین نے دفاتر پر قبضے کے بعد غزہ میں شہید ہونے والے بچوں کے نام بھی پڑھے۔ فلسطینیوں کی حمایت میں ریلی بھی نکالی گئی جس میں پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین کینیڈا کی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات منقطع کرنے، اسرائیل پر اقتصادی پابندیاں لگانے اور فوجی مدد نہ بھیجنے کا مطالبہ کرتے رہے۔

    فلسطینیوں کے حامیوں نے کینیڈا کی نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ کے دفتر پر بھی قبضہ کیا اور کہا ’’ہم آپ پر نسل کشی کا الزام لگاتے ہیں۔‘‘ مظاہرین غزہ میں نسل کشی بند کرو اور فلسطین کو آزاد کرو کے نعرے لگاتے رہے۔

    احتجاج کرنے والے کارکنوں نے کینیڈا بھر میں سیاست دانوں کے دفاتر کی دیواروں پر شہید فلسطینی بچوں کے نام بھی چپکائے، مظاہرین نے برنابی سے لے کر اسکاربورو اور مونٹریال تک ممبران پارلیمنٹ کے سترہ دفاتر پر قبضہ کیا تھا، جس پر کم از کم 6 کارکنوں کو لبرل ایم پی عارف ویرانی کے ٹورنٹو آفس سے گرفتار کیا گیا۔

    واضح رہے کہ کینیڈا کی حکومت نے اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے انکار کر دیا ہے، جب کہ اس کا اتحادی اسرائیل غزہ میں ہزاروں لوگوں کو شہید کر رہا ہے، جن میں ساڑھے تین ہزار سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کو بڑے پیمانے پر نسلی کشی کا شدید خطرہ ہے۔

  • کینیڈا  میں  آزاد خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ، سکھوں کی طویل قطاریں لگ گئیں

    کینیڈا میں آزاد خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ، سکھوں کی طویل قطاریں لگ گئیں

    وینکوور : کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے شہر وینکوورمیں آزاد خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ ہوئی ، جس میں ینسٹھ ہزار سکھوں نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے شہر وینکوورمیں خالصتان رہنما ہردیپ سنگھ نجرکی یاد میں آزاد خالصتان ریفرنڈم ہوا، جس میں پینسٹھ ہزارسکھوں نے اپنا حقِ رائےدہی استعمال کیا۔

    ریفرنڈم کا انعقاد وینکوورکےسب سے بڑے گردوارے میں ہوا، ووٹنگ میں شرکت کے لئے ووٹرز وینکوور کے طول و عرض سے آئے اور لمبی قطاریں لگ گئیں اور خالصتان آزادی کے فلک شگاف نعرے لگے۔

    ہردیپ سنگھ کےقتل کےبعدکینیڈا میں سکھوں میں انڈیا کے خلاف نفرت میں اضافہ اور کینیڈامیں مقیم سکھوں میں خالصتان کی آزادی کیلئے جوش وجذبے میں اضافہ ہوا ہے۔

    انڈپینڈنٹ پنجاب ریفرنڈم کمیشن کےمطابق دونوں مرحلوں کی ووٹنگ میں اب تک دولاکھ سےزائد سکھ حق رائے دہی استعمال کرچکے ہیں۔

    10ستمبر کو اسی گردوارہ میں ووٹنگ میں ایک لاکھ 35 ہزار سکھوں نے ووٹ کاسٹ کیا تھا ، جو 10ستمبرکوووٹ کاسٹ نہ کرسکےانہیں 29اکتوبرکوسہولت فراہم کی گئی تھی ، ریفرنڈم ووٹنگ سینٹرکوہردیپ سنگھ نجر کے نام سے منسوب کیا گیا تھا، کینیڈین وزیر اعظم کے مطابق ہردیپ سنگھ نجر کو انڈین ایجنٹس نے قتل کیا تھا۔

    سکھ رہنما کا کہنا ہے کہ مغربی رہنما مان رہےہیں کہ انڈیا عالمی سطح پر دہشت گردی میں ملوث ہے، کینیڈا میں تقریباً ایک ملین سکھ آباد ہیں،وینکوور میں سکھوں کی تعداد ساڑھے 3 لاکھ ہے۔

    ووٹنگ کے اختتام پر سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے واشنگٹن سے ویڈیو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھوں نےووٹنگ میں شرکت کر کے نئی تاریخ رقم کی ہے، سکھوں نے انڈیا کی دہشت گردی کے ہتھکنڈوں کو ناکام بنادیاہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ کینیڈین وزیراعظم کے بیان کےبعد انڈین ہائی کمشنر گرفتاری ضروری ہے، سنجے ورما کی سیٹیزن اریسٹ کرانے والے کو ایک لاکھ ڈالر انعام دیں گے، انڈیا کے ڈپلو میٹک مشن میں بیٹھے اہلکار سکھ قوم کے مجرم ہیں ،اورہم ان کےخلاف قانونی کارروائی کریں گے۔

    سکھ فار جسٹس کے رہنما نے مزید کہا کہ ایس ایف جے کی جانب سے خالصتان کا نیا نقشہ جاری کیاگیاہے، بھارتی دارالحکومت دہلی کو بھی خالصتان میں شامل کر لیا گیا۔

  • اسرائیل کی حمایت میں امریکا نے کینیڈا سے ترمیم شدہ قرارداد پیش کرا دی، نتیجہ کیا نکلا؟

    اسرائیل کی حمایت میں امریکا نے کینیڈا سے ترمیم شدہ قرارداد پیش کرا دی، نتیجہ کیا نکلا؟

    نیویارک: امریکا اور بعض یورپی ممالک کی جانب سے اسرائیل کی اندھی حمایت جاری ہے، تاہم اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں امریکا کو اسرائیل کی اندھی حمایت پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے یو این جنرل اسمبلی میں عرب لیگ کے مقابلے پر کینیڈا سے ترمیم شدہ قرراداد پیش کرائی، تاہم امریکی حمایت کی قرارداد بھاری اکثریت حاصل نہ کر سکی۔

    ترمیم شدہ قرارداد کو اکثریت نہ ملنے پر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں تالیاں بجائی گئیں، اس قرارداد میں حماس اور اسرائیلیوں کو یرغمال بنانے کی مذمت کی گئی تھی، جب کہ جنگ بندی اور غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کیلئے قرارداد منظور

    یہ ترمیم شدہ قرارداد عرب لیگ کی جنگ بندی کے مطالبے کی قرارداد کے مقابلے میں پیش کی گئی تھی، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھاری اکثریت سے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی قرارداد کو منظور کر لیا گیا ہے، قرارداد کے حق میں 120 ووٹ پڑے، جب کہ 45 غیر حاضر رہے اور 14 بشمول اسرائیل اور امریکا نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔

  • کینیڈا میں طیارہ گر کر تباہ

    کینیڈا میں طیارہ گر کر تباہ

    اوٹاوا: کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں طیارہ گرنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، طیارہ حادثے کے باعث بھارت کے 2 زیر تربیت پائلٹس ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کینیڈین حکام کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ دو انجن پر مشتمل چھوٹے طیارے میں سوار ایک اور پائلٹ بھی ہلاک ہوگیا۔

    سیکورٹی اداروں نے طیارہ گرنے کے مقام کو سیل کردیا ہے، جبکہ طیارے کے ملبے کو ہٹانے کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے، طیارہ تباہ ہونے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    اس سے قبل آسٹریلیا میں ایک چھوٹا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 4 افراد ہلاک ہو گئے، طیارہ تباہ ہونے سے قبل پائلٹ سے ہونے والی گفتگو کی ایک سنسنی خیز آڈیو بھی سامنے آ گئی ہے۔

    آسٹریلوی شہر کینبرا سے اڑان بھرتے ہی ایک چھوٹا طیارہ ساؤتھ ویلز جاتے ہوئے ایک جھیل کے قریب گر کر تباہ ہو گیا، جس میں سوار دادا اپنے تین پوتے پوتیوں سمیت لقمہ اجل بن گئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ کینبرا سے اڑان بھرتے ہی طیارے میں فنی خرابی پیدا ہو گئی تھی جس کے سبب حادثہ رونما ہوا، یہ واقعہ جمعہ کی سہ پہر 3 بجے کے قریب پیش آیا، جب دیہی فائر سروس کے افسران نے جائے وقوع پہنچ کر آگ پر قابو پایا تو چار سیٹوں والا طیارہ سیرس پوری طرح تباہ ہو چکا تھا۔

  • کینیڈا : مہنگی ترین کار پارکنگ کی ریکارڈ فروخت

    کینیڈا : مہنگی ترین کار پارکنگ کی ریکارڈ فروخت

    ویسلر : کینیڈا میں کار پاکنگ ایریا مہنگے ترین دام میں فروخت کیا گیا ہے جسے ملکی تاریخ کا بڑا سودا بتایا جارہا ہے۔

    تفصییلات کے مطابق کینیڈا کے صوبہ برٹش کولمبیا کے شہر ویسلر میں ایک کار پارکنگ کی جگہ ایک لاکھ 95 ہزار ڈالر میں فروخت ہوئی جس نے مہنگی ترین کار پارکنگ کا ریکارڈ قائم کردیا۔

    ایک کونڈو بلڈنگ میں انڈر گراؤنڈ پارکنگ نمبر 45 فروخت کیلئے پیش کی گئی۔ جس کے خریدار سامنے آئے اور بالآخر ایک ہفتہ کے اندر ہی اسے ایک لاکھ 95 ہزار ڈالر میں خرید لیا گیا۔

    واضح رہے کہ کینیڈا میں گھروں کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی ہیں وہاں صرف ایک کار پارکنگ کی ریکارڈ قیمت میں فروخت حیران کُن ہے۔

  • پی آئی اے کی پرواز کو کینیڈا میں کیوں روکا گیا؟

    پی آئی اے کی پرواز کو کینیڈا میں کیوں روکا گیا؟

    کراچی: گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنی کے واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کی پرواز آج ٹورنٹو ایئرپورٹ پر روک لی گئی تھی، ادائیگی ہونے کے بعد پرواز نے اڑان بھری۔

    تفصیلات کے مطابق ٹورنٹو ایئرپورٹ پر پی آئی اے نے گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنی سوئسپورٹ کو لاکھوں ڈالر کے واجبات ادا نہیں کیے تھے، جس پر کمپنی نے پی آئی اے پرواز کی گراؤنڈ ہینڈلنگ سروس بند کر دی تھی۔

    ایئر لائن ذرائع کے مطابق گراؤنڈ ہینڈلنگ اور فیول کمپنی کی شکایت پر ٹورنٹو سے لاہور جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 790 کو روکا گیا تھا، اور پرواز کی روانگی میں کئی گھنٹے تاخیر ہوئی، مسافروں کی بورڈنگ کا عمل بھی رک گیا تھا۔

    ترجمان پی آئی اے عبداللہ حفیظ خان نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹورنٹو ایئر پورٹ پر ہینڈلنگ ایجنسی کے ساتھ واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پرواز کی لاہور روانگی میں تاخیر ہوئی تھی، پاکستان اور کینیڈا میں نظام الاوقات کے فرق کی وجہ سے ادائیگی میں تاخیر ہو گئی، جس کی وجہ سے پرواز اپنے مقررہ وقت سے چار گھنٹے کی تاخیر سے روانہ ہوئی۔

    ترجمان نے کہا گراؤنڈ ہینڈلنگ اور فیول کمپنی کے واجبات 2 لاکھ ڈالر ادا کر دیے گئے ہیں واجبات کی ادائیگی کے بعد پی آئی اے کی پرواز ریلیز کی گئی، اور اب پی آئی اے کا کینڈا کے لیے فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔ ترجمان کے مطابق اسلام آباد اور لاہور سے ٹورنٹو کے لیے دو طرفہ چار پروازیں ہفتہ وار روانہ ہوتی ہیں۔

    ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے میڈیا سے درخواست کی ہے کہ ایسی خبروں کو نشر اور شائع کرنے سے پہلے ادارے سے رجوع کر لینا چاہیے، تاکہ حقیقی صورت حال سے آگاہی ہو سکے، ایسی خبریں قومی ادارے کی ساکھ اور وقار کو نقصان پہنچاتی ہیں اور مسافروں کا اعتماد بھی متزلزل کرتی ہیں۔

  • بھارت میں کینیڈین خاندانوں کی مدد کے لیے موجود رہیں گے: جسٹن ٹروڈو

    بھارت میں کینیڈین خاندانوں کی مدد کے لیے موجود رہیں گے: جسٹن ٹروڈو

    اوٹاوا: کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ وہ بھارت سے تنازع بڑھانے کے خواہاں نہیں ہیں، اور بھارت میں کینیڈین خاندانوں کی مدد کے لیے موجود رہیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں منگل کو صحافیوں سے گفتگو میں کینیڈین وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے سفارتکاروں کو واپس بلانے کے معاملے پر تصدیق سے انکار کر دیا۔

    جسٹن ٹروڈو نے کہا ہم بھارت سے تنازع بڑھانے کے خواہاں نہیں ہیں، اور بھارت سے تعمیری بات چیت جاری رکھیں گے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہم بھارت میں وہاں کینیڈین خاندانوں کی مدد کے لیے موجود رہنا چاہتے ہیں۔‘‘

    گزشتہ روز برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت نے 10 اکتوبر تک کینیڈا سے 41 سفارت کار واپس بلانے کا مطالبہ کیا ہے، اور نئی دہلی نے 40 سے زائد سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کو کہا ہے۔

    یاد رہے کہ جون میں سُرے کے علاقے میں 45 سالہ سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر، جو ایک کینیڈین شہری تھے، کو نقاب پوش مسلح افراد نے قتل کر دیا تھا، جس کے بعد جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں نئی دہلی کے ملوث ہونے کے قابل اعتبار شواہد موجود ہیں، اس الزام کے بعد بھارت اور کینیڈا کے درمیان تعلقات کئی ہفتوں سے کشیدہ ہیں۔

  • بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ، کینیڈا سے 41 سفارتکار واپس بلانے کا مطالبہ

    بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ، کینیڈا سے 41 سفارتکار واپس بلانے کا مطالبہ

    نئی دہلی : بھارت نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے معاملے کی تحقیقات میں تعاون کرنے کے بجائے کینیڈا سے اکتالیس سفارتکار واپس بلانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں ملوث ہونے کے باوجود بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے اور شرمندگی چھپانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔

    بھارت اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی ہے، بھارت نے کینیڈا سے اکتالیس سفارتکار واپس بلانے کا مطالبہ کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حکام نے کینیڈا سے کہا ہے اگر ان سفارت کاروں میں سے کوئی بھی دس اکتوبر کے بعد قیام کرتا ہے تو ان کا سفارتی استثنیٰ منسوخ کر دیا جائے گا۔

    بھارت کینیڈا میں ویزا سروس پہلے ہی بند کر چکا ہے۔

    اس سے قبل امریکا نے ایک بار پھر بھارت پر کینیڈا سے تحقیقات میں تعاون پرزور دیا، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملرکا کہنا تھا کہ امریکا، بھارت اور کینیڈا سے رابطے میں ہے۔

    خیال رہے کینیڈا میں ہردیپ سنگھ کے قتل پر دنیا بھر میں بھارت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے سکھوں نے احتجاج کیا اور آزاد خالصتان کے نعرے لگائے، مظاہرین کا کہنا تھا بین الاقوامی برادری بھارت کی دہشت گردی کا نوٹس لے۔

  • کینیڈا میں خالصتان تحریک کا ایک اور سکھ رہنما قتل

    کینیڈا میں خالصتان تحریک کا ایک اور سکھ رہنما قتل

    ونی پیگ : کینیڈا میں خالصتان تحریک کے ایک اور رہنما سکھ دُل سنگھ کو قتل کردیا گیا ، سکھ دُل سنگھ نے2017میں خالصتان تحریک میں شمولیت اختیارکی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں خالصتان تحریک کا ایک اور سکھ رہنما کو قتل کردیا گیا ، سکھ دُل سنگھ کو کینیڈا کے علاقے ونی پیگ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کیا۔

    سکھ دُل سنگھ 2017 میں بھارتی پنجاب سے کینیڈا منتقل ہوئے تھے اور خالصتان تحریک میں شمولیت اختیار کی تھی۔

    یاد رہے دو روز قبل کینیڈا کی حکومت نے بھارت کو کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ کے قتل میں ملوث قرار دیا تھا، جس کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات بھی کشیدہ ہوگئے اور دونوں نے ایک دوسرے کے سفارتکاروں کو نکال دیا۔

    جسٹن ٹروڈو نے امریکا سمیت دیگرملکوں کے سربراوں کو تفصیلات فراہم کردیں اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں معاملہ اٹھانے کا اعلان کردیا ہے۔

    خیال رہے جسٹن ٹروڈو نے جی ٹوئنٹی میں بھی معاملہ اٹھایا لیکن مودی نے کان نہ دھرا، ہردیپ سنگھ بھارت میں سکھوں پر مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے تھے اور خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنما تھے۔

    واضح رہے خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے اٹھارہ جون کو قتل کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا تھا۔

    ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف سکھوں نے ٹورنٹو اور لندن سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کئے تھے۔

  • جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا

    جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا

    واشنگٹن: جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات پر امریکا کا ردِ عمل آ گیا، وائٹ ہاؤس نے الزامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا ہے کہ بھارت پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات پر وائٹ ہاؤس کو گہری تشویش ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں تفتیش کا آگے بڑھنا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا بہت اہم ہے، امریکا اپنے کینیڈا کے شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہتا ہے۔

    واضح رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما کو کینیڈا میں گوردوارے کے سامنے 18 جون کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، خالصتان کے حامیوں نے ہردیپ سنگھ کی موت کے بعد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر الزام عائد کیا، ہردیپ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن اور کینیڈا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے۔

    جسٹن ٹروڈو کی ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق

    پیر کے روز کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کی، اور کہا کینیڈین انٹیلیجنس نے ہر دیپ سنگھ نجر کی موت اور بھارتی حکومت میں تعلق کی نشان دہی کی ہے۔ جسٹن ٹرڈو نے کہا کہ انھوں نے ہردیپ سنگھ کے قتل کا معاملہ جی 20 کانفرنس میں بھی نریندر مودی کے ساتھ اٹھایا تھا۔

    ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آنے کے بعد کینیڈا نے بھارتی کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، جو کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا سربراہ ہے۔ کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے بھارت کا ہنگامی دورہ بھی کیا تھا اور بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی تھی۔

    سکھ رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، بھارت نے بھی جواباً کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔