Tag: کینیڈا

  • کینیڈا، مسجد میں فائرنگ کرکے 6 نمازیوں کو شہید کرنے والے ملزم کو عمر قید کی سزا

    کینیڈا، مسجد میں فائرنگ کرکے 6 نمازیوں کو شہید کرنے والے ملزم کو عمر قید کی سزا

    کیوبک: کینیڈا کے شہر کیوبک کی مسجد میں فائرنگ کرکے 6 نمازیوں کو شہید کرنے والے ملزم کو عمر قید کی سزا سنادی گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کینیڈا کی عدالت نے 29 سالہ الیگزینڈر ہسونیٹ کو 6 افراد کے قتل اور اقدام قتل کے دیگر مقدمات میں عمر قید کی سزا سنادی، ملزم 40 سال بعد پیرول پر رہائی کے لیے عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔

    پراسیکیوٹر کی جانب سے ملزم کو 150 سال قید کی سزا کی استدعا کی گئی تھی جسے جج نے مسترد کردیا۔

    یہ پڑھیں: کینیڈا میں مسجد پر فائرنگ ‘6 نمازی شہید

    ملزم کے خلاف 246 پیجز پر مشتمل فیصلہ 6 گھنٹے میں پڑھ کر سنایا گیا، فیصلہ سننے کے بعد عدالت میں موجود 29 سالہ ملزم کے اہل خانہ اور دوست جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور رونے لگے۔

    واضح رہے کہ ملزم نے 2017 میں کینیڈا کے شہر کے کیوبک کی ایک مسجد میں مسلح حملہ آور نے فائرنگ کرکے 6 نمازیوں کو شہید اور 6 کو زخمی کردیا تھا، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے واردات کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کیوبک کی مسجد میں فائرنگ ‘دہشتگرد حملہ ہے ‘وزیراعظم جسٹن ٹروڈو

    کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ فائرنگ کے اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، مسلمان کمیونٹی ہماری سوسائٹی کا اہم حصہ ہے، اس طرح کے حملوں کی ہمارے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ 3حملہ آوروں نےمسجد میں داخل ہونے کے ساتھ ہی نمازیوں پرفائرنگ کردی،حملے کے وقت مسجدمیں 40افراد موجود تھے۔

  • سعودی لڑکی راہف القانون کو کینیڈا نے پناہ دے دی

    سعودی لڑکی راہف القانون کو کینیڈا نے پناہ دے دی

    بنکاک: سعودی عرب سے فرار ہونے والی لڑکی کو کینیڈا نے پناہ دینے کا اعلان کردیا جس کے بعد وہ بنکاک ایئرپورٹ سے کینیڈا روانہ ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی شہری 18 راہف محمد القانون 7 جنوری کو کویت سے بنکاک پہنچی تھی جہاں اس نے ایئرپورٹ ہوٹل میں خود کو قید کردیا تھا۔ لڑکی کے مطابق ترکِ مذہب کے سبب اسے سعودی عرب میں موت کی سزا ہوسکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پناہ گزین کا درجہ عموماً حکومتیں خود دیتی ہیں لیکن اگر کسی ملک کی حکومت پناہ گزین کا درجہ دینے پر راضی نہ ہو تو اقوام متحدہ خود متاثرہ شخص کو پناہ گزین کا درجہ دیتا ہے۔

    کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹرودو کا کہنا ہے کہ ’کینیڈا ہمیشہ انسانی حقوق اور دنیا بھر کی خواتین کے حقوق کےلیے کھڑا ہے، جیسے ہی اقوام متحدہ نے 18 سالہ راہف القانون کو پناہ دینے کی درخواست کی، ہم نے قبول کرلی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس کینیڈین حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والی متعدد خواتین کو قید کرنے پر سعودی عرب کے خلاف اظہار برہمی کیا گیا تھا، جس کے بعد سعودی عرب نے کینیڈا کے سفیر کو ملک بدر کرکے تجارتی و سفارت تعلقات منقطع کردئیے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے کینیڈین حکومت کے راہف القانون کو دوبارہ آباد کرنے کے اقدام کو خوب سراہا ہے۔

    یاد رہے کہ تھائی لینڈ کے امیگریشن حکام کی جانب سے راہف القانون کو واپس جانے کا کہا گیا تو سعودی لڑکی نے خود کو ایئرپورٹ ہوٹل کے کمرے میں بند کرکے ٹویٹر پر #SaveRaHaf کی مہم شروع کردی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ راہف القانون بنکاک سے آسٹریلیا جانا چاہتی تھی لیکن حکام کی جانب سے کویت واپس جانے کا کہا گیا جہاں اس کے والدین راہف کا انتظار کررہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی خاتون کے والد سعودی عرب کے شمالی صوبے کے علاقے السولیمی کے گورنر ہیں۔

    راہف القانون نے کہا تھا کہ ’میں اسلام سے دستبردار ہوچکی ہوں جس کی سزا موت ہے، میری زندگی خطرے میں ہیں، مجھے میرے اہل خانہ کی جانب سے جان سے مارنے کا خطرہ ہے‘۔

    مزید پڑھیں : اقوامِ متحدہ نے سعودی لڑکی کو پناہ گزین کا درجہ دے دیا

    واضح رہے کہ 8 جنوری کو اقوام متحدہ کی جانب سے 18 سالہ اہل خانہ سے فرار ہونے والی سعودی لڑکی راہف القانون کو قانونی طور پر پناہ گزین کا درجہ دیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب سے فرار لڑکی کے والد بیٹی سے ملنے بنکاک پہنچ گئے

    یاد رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب سے فرار ہو کر تھائی لینڈ آنے والی 18 سالہ لڑکی کے والد اپنی بیٹی سے ملنے کے لیے بنکاک پہنچے تھے تاہم اس نے اپنے اہل خانہ سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    تھائی لینڈ امیگریشن چیف کے مطابق 18 سالہ راہف کے والد اور بھائی اس سے مل کر اسے گھر واپس جانے کے لیے آمادہ کرنا چاہتے ہیں تاہم اس سے قبل انہیں اقوام متحدہ کی اجازت لینی ہوگی۔

  • قادرخان کے انتقال سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں‘ سرفرازخان

    قادرخان کے انتقال سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں‘ سرفرازخان

    نئی دہلی: معروف اداکار قادر خان کے صاحبزادے سرفراز خان نے والد کے انتقال سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ والد اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سرفراز خان نے والد کے انتقال سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے بتایا کہ والد کینیڈا کے اسپتال میں زیرعلاج ہیں اور ان کی حالت تشویش ناک ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سانس لینے میں دشواری کے باعث ڈاکٹرز نے قادرخان کو وینٹی لیٹرپرمنتقل کردیا ہے۔

    اس سے قبل بھارت کی کئی ویب سائٹس نے معروف اداکارقادر خان کے انتقال کی خبر جاری کیں تھیں، جس کے بعد متعدد بھارتی اداکاروں نے تعزیتی ٹویٹ بھی کیے تھے۔

    چار دہائیوں تک اپنی اداکاری سے لوگوں کے چہروں پرمسکراہٹ سجانے والے ورسٹائل اداکار قادر خان کو دو روز قبل اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

    قادر خان کو اسپتال میں داخل کرائے جانے کے حوالے سے امیتابھ بچن نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ان میں نمونیا ہونے کی علامات پائی گئیں۔

    امیتابھ بچن نے ورسٹائل اداکار قادر خان کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے ان کی صحت کے لیے دعا کی اپیل بھی کی تھی۔

    واضح رہے کہ تقسیم ہند سے قبل 1927 میں افغانستان میں پیدا ہونے والے قادر خان نے 300 سے زائد فلموں میں اداکاری کی۔

  • خاشقجی قتل کیس: کینیڈا کا سعودی عرب کے ساتھ اسلحے کا معاہدہ ختم کرنے پر غور

    خاشقجی قتل کیس: کینیڈا کا سعودی عرب کے ساتھ اسلحے کا معاہدہ ختم کرنے پر غور

    اوٹاوا : کینیڈین وزیر اعظم نے سنہ 2014 میں سعودیہ کے ساتھ کیا گیا اسلحے کا معاہدہ منسوخ کرنے پر غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم کی جانب سے مذکورہ اقدام ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل اور ریاض کی قیادت میں یمن میں جاری بمباری کے خلاف اٹھایا گیا ہے۔

    وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کو کینیڈا کے سابق وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر کی جانب سے سعودیہ کے ساتھ مسلح گاڑیوں اور دیگر ہتھیاروں کی فروخت کا 15 ارب معاہدہ وراثت میں ملا تھا۔

    کینیڈین وزیر اعظم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کینیڈا صحافی کا قتل ہرگز برداشت نہیں کرے گا، اسی لیے کینیڈا معاملے کے آغاز سے ہی سعودی عرب سے جواب دینے اور مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کررہا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ ’کینیڈا کی جانب سے غیر معمولی قیمت چکائے بغیر‘ سابق قدامت پسند حکومت کے دستخط شدہ معاہدے کو منسوخ کرنا ’انتہائی مشکل ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈا نے نومبر میں جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی حکومت کے ملوث ہونے کے شواہد کی بنیاد پر 17 سعودی شہریوں پر پابندی عائد کردی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ اگر کینیڈا سعودی عرب سے معاہدہ ختم کرتا ہے تو ہمیں ایک ارب ڈالرز جرمانہ جبکہ معاہدے کو منسوخ کرنے میں ناکامی پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ کینیڈین وزیر اعظم پہلی رہنما تھے جنہوں نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی آڈیو ریکارڈنگ سننے کی تصدیق کی تھی۔

    مزید پڑھیں : ترک صدر کا سعودی عرب سے جمال خاشقجی کی باقیات سامنے لانے کا مطالبہ

    واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردیے گئے۔

  • ’پاکستان پرکشش ملک ہے‘: کینیڈین سفارت خانے کے وفد کا تخت بائی کا دورہ

    ’پاکستان پرکشش ملک ہے‘: کینیڈین سفارت خانے کے وفد کا تخت بائی کا دورہ

    مردان: کینیڈین سفارت خانے کے 10 رکنی وفد نے تخت بائی کا دورہ کیا، وفد نے تاریخی نوادرات کا جائزہ لیا اور ان میں گہری دل چسپی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈین سفارت خانے کے ایک دس رکنی وفد نے پاکستان کے خوب صورت صوبے خیبر پختونخوا میں واقع تاریخی مقام تخت بائی کا دورہ کیا۔

    [bs-quote quote=”پاکستان پُر امن ملک اور یہاں کے لوگ پیار کرنے والے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”کینیڈین وفد”][/bs-quote]

    وفد نے قدیم بدھا تہذیب کی باقیات پر مشتمل آثارِ قدیمہ تخت بائی کے تاریخی نوادرات کا دل چسپی سے جائزہ لیا۔

    کینیڈین وفد کے ارکان نے آثارِ قدیمہ کے بارے میں پاکستانی ثقافتی حکام سے معلومات بھی حاصل کیں۔

    کینیڈین وفد نے تاریخی باقیات اور پاکستانی باشندوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سیاحت کے لیے پُر کشش ملک ہے، پاکستان پُر امن ملک اور یہاں کے لوگ پیار کرنے والے ہیں۔

    واضح رہے کہ تخت بائی پشاور سے تقریباًً 80 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ایک بدھا تہذیب کی باقیات پر مشتمل مقام ہے جو اندازے کے مطابق ایک صدی قبلِ مسیح سے تعلق رکھتا ہے، یہ مردان سے تقریباً 15 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  عالمی ورثے میں شامل پاکستان کے 6 مقامات


    گندھارا تہذیب کے ان تاریخی مقامات کی بحالی سے پاکستان کو سیاحت کی شکل میں زبردست فائدہ ہو سکتا ہے، چین، جاپان اور کوریا کے ہزاروں کی تعداد میں بدھ مت کے پیروکار ان علاقوں کا رخ کر سکتے ہیں جس سے معاشی طور پر پاکستان مستفید ہو سکتا ہے۔

    تخت بائی کو 1980 میں یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا تھا، کھدائی کے دوران یہاں سے بدھ مت کی عبادت گاہیں، صومعہ، عبادت گاہوں کے کھلے صحن، جلسہ گاہیں، بڑے بڑے ایستادہ مجسمے اور مجسموں کے نقش و نگار سے مزین بلند و بالا دیواریں دریافت ہوئیں۔

  • خاشقجی قتل کیس، کینیڈا نے 17 سعودی شہریوں پر پابندی عائد کردی

    خاشقجی قتل کیس، کینیڈا نے 17 سعودی شہریوں پر پابندی عائد کردی

    اوٹاوا : کینیڈین حکومت نےدی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک سعودی صحافی  جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث 17 سعودی شہریوں پر پابندیاں عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں صحافی جمال خاشقجی کو بے دردی سے قتل کرنے والے سعودی جاسوسوں کے خلاف کینیڈین حکومت نے بھی بڑا قدم اٹھاتے ہوئے پابندیاں عائد کردیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کینیڈین حکومت کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنے والے سعودی شہریوں کے کینیڈا میں داخلے پر پابندی ہوگی جبکہ ان کے اثاثے بھی منجمد کیے جائیں گے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل میں ملوث سعودی خفیہ ایجنسی کے جاسوسوں پر کینیڈا کی جانب سے ایسے وقت میں پابندی عائد کی گئی ہے جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ارجنٹینا کے دارالحکومت میں جی 20 ممالک کے اجلاس میں شرکت کررہے ہیں۔

    کینیڈین وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جن سعودی شہریوں پابندیوں کا اطلاق کیا گیا وہ حکومت کی نظر میں صحافی و کالم نویس خاشقجی کے قتل میں ذمہ دار ہیں البتہ ان 17 سعودی شہریوں میں محمد بن سلمان کا نام شامل نہیں ہے۔

    کرسٹیا فری لینڈ اپنے بیان میں کہنا تھا کہ دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک کالم نویس و صحافی کا بہیمانہ قتل نفرت انگیزی اور آزادی رائے پر حملہ ہے۔

    وزیر خارجہ کرسٹیا فری کا کہنا تھا کہ سعودی صحافی کے قتل میں ملوث ملزمان کو لازمی عدالت میں پیش کرنا ہوگا۔

    کینیڈین حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ اسلحے کی فروخت کے معاہدوں سے متعلق نظر ثانی کرنے کا اعلان کیا جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کینیڈا سعودی سے اسلحے کی فروخت کا معاہدہ منسوخ کردے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ کینیڈا سے قبل فرانس، امریکہ اور جرمنی بھی خاشقجی قتل میں ملوث سعودی شہریوں پر پابندیاں عائد کرچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ترک پراسیکیوٹر جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا اور پھر ان کی لاش کو ٹھکانے لگادیا گیا۔

  • شاہ محمود کو کینیڈین ہم منصب کا فون، سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہا

    شاہ محمود کو کینیڈین ہم منصب کا فون، سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہا

    اسلام آباد: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کو کینیڈین ہم منصب کرسچیا فری لینڈ نے گزشتہ روز فون کیا، دونوں رہنماؤں کے مابین مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزارتِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ گزشتہ روز کینیڈا کی وزیرِ خارجہ کرسچیا فری لینڈ نے وزیرِ خارجہ شاہ محمود کو فون کیا۔

    ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں آسیہ بی بی سمیت مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق کینیڈا کی وزیرِ خارجہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہا، انھوں نے اس سلسلے میں وزیرِ اعظم کی مثبت تقریر کی بھی تعریف کی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آسیہ بی بی پاکستانی شہری ہیں، ان کے قانونی حقوق کا احترام ہے۔


    یہ بھی پڑھیں: آسیہ کیس کا فیصلہ آئین کے مطابق ہوا، پاکستان کا دستور قرآن و سنت کے تابع ہے، عمران خان


    یاد رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ آسیہ بی بی کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ کے ججز نے آئین کے مطابق کیا، پاکستان کا دستور قرآن و سنت کے تابع ہے، ریاست عوام کے جان و مال کی حفاظت یقینی بنائے گی۔

  • کینیڈا میں 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے، سونامی کی وارننگ جاری

    کینیڈا میں 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے، سونامی کی وارننگ جاری

    اوٹاوا : کینیڈا میں 40 منٹ کے دوران یگے بعد دیگرے تین زلزلے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد حکام نے سونامی کی وارننگ جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم امریکا میں واقع ملک کینیڈا میں یکے بعد دیگرے زلزلے کے تین شدید نوعیت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں تاہم ریسکیو حکام کی جانب سے کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    امریکی جیالوجیکل سروے کی رپورٹ کے مطابق زلزلے کا پہلا جھٹکا ریاست برٹش کولمبیا میں 10 بج کر 39 منٹ پر محسوس کیا گیا تھا جس کی شدت 6.6 اور گہرائی 11 کلومیٹر تھی۔

    امریکی جیالوجیکل سروے کا کہنا تھا کہ 40 منٹ کے دوران ہی 6.8 نوعیت کا زلزلے کا جھٹکا پورٹ ہارڈی کے قریب محسوس کیا گیا جس کی گہرائی تقریباً 10 کلومیٹر تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں زلزلے کا تیسرا جھٹکا 11 بج کر 22 منٹ پر محسوس کیا گیا تھا جس کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اس کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تاحال زلزلوں کے پے در پے جھٹکوں سے کسی نقصان یا ہلاکت کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں ہیں جبکہ حکام کی جانب سے سونامی کی وارننگ جاری کردی ہے۔

  • امریکا کی تاریخ میں اتنا اہم تجارتی معاہدہ پہلے کبھی نہیں ہوا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکا کی تاریخ میں اتنا اہم تجارتی معاہدہ پہلے کبھی نہیں ہوا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا، کینیڈا اور میکسیکو معاہدہ نیفٹا کی جگہ لے گا اور اس سے امریکا میں ہزاروں ملازمتیں واپس آئیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کے ساتھ کیے جانے والے تجارتی معاہدے کو امریکا کی تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی معاہد قرار دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے معاہدے نے ان کی تجارتی محصولات کے بارے میں دی جانے والی دھمکیاں صحیح ثابت کردی ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ تینوں ممالک کے درمیان ہونے والا تجارتی معاہدہ 1.2 ٹریلین ڈالر کی تجارت کرے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیا تجارتی معاہدہ نیفٹا میں پائی جانے والی خامیوں اور غلطیوں کو ٹھیک کرے گا

    دوسری جانب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے تجارتی معاہدے کو اپنے ملک کے لیے فائدہ مند قرار دیا ہے۔

    جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ ہمیں سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں اور کچھ دوسروں کے مقابلے میں زیادہ مشکل تھے، لیکن آج کا دن کینیڈا کے لیے اچھا دن ہے۔

    امریکا نے چین پر200 ارب ڈالر کے ٹیکس عائد کردیے

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 18 ستمبرکو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر200 ارب ڈالر کے نئے ٹیکس عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ چین کی ناانصافی پرمبنی تجارتی طریقوں کا جواب ہے۔

  • روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی، کینیڈا کا سوچی کی اعزازی شہریت منسوخ کرنے کا فیصلہ

    روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی، کینیڈا کا سوچی کی اعزازی شہریت منسوخ کرنے کا فیصلہ

    اوٹاوا : کینیڈا کے اراکین پارلیمنٹ نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکنے میں ناکامی پر میانمار کی صدر آنگ سان سوچی کینیڈین شہریت ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم امریکا میں واقع ملک کینیڈا کے اراکین پارلیمنٹ نے حکومت کی جانب سے میانمار کی سربراہ آنگ سان سوچی کی اعزازی شہریت منسوخ کرنے کے لیے پیش کردہ قرار داد کے حق میں ووٹ دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈین حکومت اور اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے میانمار (برما) کی سربراہ کے خلاف یہ اقدام اس لیے اٹھایا گیا کیوں کہ آنگ سان سوچی برما میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکنے میں ناکام رہی۔

    برما کی صدر آنگ سان سوچی میانمات میں جمہوریت ہی بحالی کے لیے کوششیں کرکے سنہ 1991 میں نوبل انعام اپنے نام کرچکی ہیں۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والی فوجی کارروائی پر 27 اگست کو جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برما کی فوج نے مسلم اکثریتی والے علاقے رخائن میں روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں جو عالمی قوانین کی نظر میں جرم ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریاست رخائن میں میانمار کی فوج نے سیکڑوں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا، مذکورہ اقدامات جنگی جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کی میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی سے متعلق جاری تحقیقاتی رپورٹ میں میانمار کے آرمی چیف کے خلاف تحقیقات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برمی حکومت اور فوج کی جانب سے مسلم اکثریتی علاقے رخائن میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے نام پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی، جس کے باعث گزشتہ 12 ماہ کے دوران میانمار میں تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمان ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔