Tag: کینیڈا

  • کینیڈا میں 18 ممالک کی خواتین وزراء خارجہ کا اجلاس منعقد

    کینیڈا میں 18 ممالک کی خواتین وزراء خارجہ کا اجلاس منعقد

    اوٹاوا : کینیڈا میں منعقدہ 18 ممالک کی خواتین وزراء خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کینیڈین وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ملکی فیصلہ سازی میں ہماری(خواتین) شراکت کے باعث ہماری معیشت مستحکم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم امریکا میں واقع ملک کینیڈا کی وزیر خارجہ کی سربراہی میں کینیڈا کے شہر منٹیریال میں 18 ممالک کی وزراء خارجہ کا اجلاس منعقد ہوا جس کی اہم بات یہ تھی کہ اجلاس میں شریک تمام وزراء خواتین تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈا کی وزیر خارجہ کریسٹیا فری لینڈ نے جمعے کے روز شروع ہونے والے دو روزہ اجلاس سے افتتاحی خطاب کیا جس میں اقتصادی و سماجی مسائل، خواتین کی سیاسی محاذوں تک رسائی، معاشرے میں خواتین کی ترقی، لیڈنگ مراکز میں خواتین کا کردار اور جمہوریت کا فروغ و خواتین پر ظلم و تشدد کی روک تھام کے حوالے سے گفتگو کی۔

    کینیڈین وزیر خارجہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو مردوں کے برابر حقوق دلوانا ہماری جد وجہد کا حصّہ ہے، ہمارے ممالک مضبوط اور معاشرے مستحکم ہیں کیونکہ ہم فیصلہ سازی کے عمل میں شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملکی فیصلہ سازی میں ہماری شراکت کی وجہ سے ہماری معیشت بہتر، معاشرہ خوشحال ہے، اس لیے ہمارے ممالک زیادہ پُر امن ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈین وزیر خارجہ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں یورپی یونین کی وزیر برائے خارجہ امور فیڈریکا موگرینی سمیت 17 ممالک کی وزراء خارجہ شامل شریک تھی۔

  • کینیڈا میں لاپتہ ہونے والی ایئرہوسٹس پہلے بھی جرائم میں ملوث رہی ہیں

    کینیڈا میں لاپتہ ہونے والی ایئرہوسٹس پہلے بھی جرائم میں ملوث رہی ہیں

    کراچی: کینیڈا میں مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والی پی آئی اے کی میزبان سے جڑے حیرت انگیز حقائق سامنے آگئے ، فریحہ مختار پہلے بھی کئی بے قاعدگیوں میں ملوث رہی ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی ایئرہوسٹس گزشتہ جمعرات سے لاپتہ ہے ، پی آئی اے نے مذکورہ ایئرہوسٹس کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ سات روز کے اندر اگر رابطہ نہیں کیا گیا تو نوکری سے فارغ کردیا جائے گا۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق فضائی میزبان سیدہ فریحہ مختار کو تیرہ ستمبر کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 782 کے زریعے لاہور پہنچنا تھا ، فضائی میزبان کے پراسرار لاپتہ ہونے پر پی آئی اے انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جبکہ کینیڈا کی پولیس کے پاس بھی اطلاع درج کرادی گئی ہے۔

    ماضی میں نکالا جانے والا شوکاز نوٹس

    اے آروائی نیوز کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق فریحہ مختار ماضی میں مختلف مجرمانہ سرگرمیوں ملوث رہی ہیں ، انہیں سنہ 2011 میں پی آئی اے میں بطور ایئر ہوسٹس تعینات کیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے پی آئی اے میں بی کام کی جعلی ڈگری جمع کراکر نوکری حاصل کی ، سنہ 2014 میں انہیں جعلی ڈگری کے سبب انہیں شو کاز نوٹس بھی جاری کیا تھا ۔

    جون7، 2015 لندن سے کراچی آنے والی پرواز پی کے 788 میں اسمگلنگ کے الزام میں پکڑی گئی تھیں ، برطانوی بارڈر سیکیورٹی فورس نے ہیتھرو ائیر پورٹ پر غیر قانونی ،غیر ملکی کرنسی اور موبائل فون برآمد کیے تھے ۔

    اس موقع پر ایئر ہوسٹس کو لندن میں حراست میں لے کر تفتیش بھی کی گئی تھی جبکہ سنہ 2015 میں انہیں نوکری سے برخواست بھی کیا گیا تھا۔

    پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فضائی میزبان فریحہ مختار کے خلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے اور کینیڈا کی پولیس بھی گمشدگی کی اطلا ع دی جاچکی ہے۔

  • پی آئی اے کی فضائی میزبان کینیڈا پہنچنے پر پرسرار طور پر لاپتہ

    پی آئی اے کی فضائی میزبان کینیڈا پہنچنے پر پرسرار طور پر لاپتہ

    کراچی:پی آئی اے کی فضائی میزبان کینیڈا پہنچنے پر پرسرار طور پر لاپتہ ہوگئی، پی آئی اے انتظامیہ نے کینیڈین پولیس کو گمشدگی کی رپورٹ درج کرادی ۔

    تفصیلات کے مطابق فریحہ نامی ایئر ہوسٹس جمعرات کو لاہور سے پی آئی اے کی پرواز پی کے789سے ٹورنٹو کی پرواز پر تعینات تھی، پرواز کے ٹورنٹو پہنچنے پر دیگر عملے کے ساتھ جہاز سے ہوٹل جانے کیلئے روانہ ہوئی۔

    تاہم فضائی میزبان فریحہ مختار مبینہ طور پر ایئرپورٹ سے باہرنہیں آئی اور پی آئی اے حکام سے رابطے میں بھی نہیں رہی۔

    جمعرات سے لاپتہ فضائی میزبان کا پانچ دن بعد بھی سراغ نہیں لگ سکا۔

    ساتھی عملے کی جانب سے کینیڈین پولیس کو فریحہ مختار کی گمشدگی کے حوالے سے رپورٹ درج کرادی ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق فضائی میزبان سیدہ فریحہ مختار کو تیرہ ستمبر کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 782 کے زریعے لاہور پہنچنا تھا ، فضائی میزبان کے پراسرار لاپتہ ہونے پر پی آئی اے انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ فضائی میزبان فریحہ مختار کیخلاف ضابطے کی کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سات روز کے اندر جواب جمع نہیں کرایا گیا تو کارروائی کرتے ہوئے ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا۔

    https://youtu.be/3lc1X5X8lwE

  • کیا آپ کو چوہوں سے ڈر لگتا ہے؟

    کیا آپ کو چوہوں سے ڈر لگتا ہے؟

    ہم میں سے اکثر افراد چوہوں سے خوفزدہ رہتے ہیں یا ان سے کراہیت محسوس کرتے ہیں۔

    چوہوں کی پھرتی، ان کی جسامت اور خطرے کی صورت میں ان کا حملہ کردینے کا امکان اچھے اچھوں کو خوف میں مبتلا کردیتا ہے یہی وجہ ہے کہ جہاں چوہا دکھائی دے لوگ اسے وہاں سے بھگانے پر تل جاتے ہیں۔

    تاہم ایک فوٹوگرافر نے ان چوہوں کی زندگی کچھ آسان بنانے کے لیے ایک انوکھا کام کیا ہے۔

    کینیڈین شہر مونٹریال کی رہائشی 32 سالہ ڈینی ایک عرصے سے چوہوں کو پالنے کی شوقین ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ مختلف مقامات پر مشکل میں پھنسے چوہوں کو بھی ریسکیو کر کے اپنے گھر لے آتی ہیں۔

    ڈینی کا ارادہ تھا کہ ان میں سے کچھ چوہوں کو لوگوں کی جانب سے ایڈاپٹ کرلیا جائے، لیکن جب اس نے سوشل میڈیا پر اس کا اشتہار ڈالا تو لوگوں نے خاص دلچسپی نہیں دکھائی۔

    اس نے اپنے دوست احباب اور جاننے والوں سے بھی چوہوں کو ایڈاپٹ کرنے کی درخواست کی لیکن زیادہ تر افراد نے اسے بتایا کہ انہیں چوہوں سے ڈر لگتا ہے یا انہیں دیکھ کر کراہیت محسوس ہوتی ہے۔

    لوگوں کے اسی خوف کو دیکھتے ہوئے ڈینی نے چوہوں کی فوٹو سیریز شروع کرنے کا منصوبہ بنایا۔

    ڈینی نے اس سیریز میں چوہوں کو مختلف چیزوں کے ساتھ نہایت معصوم اور خوبصورت بنا کر پیش کیا تاکہ انہیں دیکھ کر لوگوں میں ان سے ہمدردی اور محبت کا جذبہ پیدا ہو اور وہ اپنے خوف پر قابو پاسکیں۔

    خود ڈینی کا چوہوں کے بارے میں خیال ہے کہ یہ کتے اور بلی کی خصوصیات رکھنے والی نہایت معصوم تخلیق ہیں۔

    وہ کہتی ہے، ’چوہے ذہین ہوتے ہیں، پیار کرتے ہیں اور بہت وفادار ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ آپ کے ساتھ مختلف کھیل بھی کھیل سکتے ہیں‘۔

    لیکن ان تمام خصوصیات کے باوجود ڈینی کے خیال میں ان میں ایک خرابی ہے۔

    وہ خرابی یہ ہے کہ چوہوں کی عمر بہت مختصر ہوتی ہے۔ ’جب آپ کوئی چوہا پالتے ہیں تو اس سے جذباتی وابستگی محسوس کرتے ہیں۔ لیکن جب وہ چوہا اپنی طبعی عمر پوری کر کے مرجاتا ہے تو آپ اسے بہت یاد کرتے ہیں‘۔

    ڈینی چاہتی ہے کہ لوگ چوہوں کو بھی دیگر جانوروں کی طرح سمجھیں اور ان سے محبت کا برتاؤ کریں۔

    تو کہیئے، ان تصاویر کو دیکھ کر آپ کا چوہوں سے خوف کس حد تک کم ہوا؟

  • کینیڈا: افریقی مہاجر نے پانچ ماہ میں 35 ڈالر کی لاٹری جیت لی

    کینیڈا: افریقی مہاجر نے پانچ ماہ میں 35 ڈالر کی لاٹری جیت لی

    اوٹاوا : کینیڈا میں مقیم افریقی مہاجر میل ہگ نے اپنی ناقابل یقین قسمت کے باعث پانچ ماہ کے دوران دو مرتبہ لاٹری کے ٹکٹ سے 35 ڈالر کی رقم جیت لی۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم امریکا کے ملک کینیڈا کے شہر وینی پگ میں مقیم افریقی تارک وطن نے پانچ ماہ کے دوران دو مرتبہ علیحدہ علیحدہ لاٹری ٹکٹ کے ذریعے لاکھوں ڈالر کی رقم جیت لی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 28 سالہ افریقی مہاجر میلہگ نامی شخص نے لاٹری ٹکٹ کے ذریعے مجموعی طور پر 35 لاکھ کینیڈین ڈالر کی خطیر رقم انعام میں جیتی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ لاٹری جیتنے والے مغربی کینیڈا میں مقیم افریقی شخص نے کہا ہے کہ ’انعام میں جیتی گئی رقم کو اپنی تعلیم کے لیے استعمال کروں گا‘۔

    واضح رہے کہ مذکورہ افریقی مہاجر نے رواں برس اپریل ممیں 15 لاکھ ڈالر کی لاٹری جیتی تھی، انعامی رقم نے میل ہگ نے اپنے اہل خانہ کو فلیٹ سے مکان می منتقل کیا تھا۔

    کینیڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ گذشتہ اگست میں قسمت کی دیوی افریقی مہاجر ایک مرتبہ پھر مہربان ہوئی اور میل ہگ نے 20 ڈالر سے خریدی گئی لاٹری سے 20 لاکھ ڈالر کی رقم جیت لی۔

    میل ہگ کا کہنا ہے کہ ’میں ان پیسوں نے اپنا پیٹرول پمپ یا کار واش کا کاروبار کروں گا اور اسکول بھی جاؤں گا، مذکورہ رقم کو تعلیم کے لیے خرچ کرنا میرا بنیادی مقصد ہے۔

    افریقی مہاجر نے کہا کہ ’میں اپنی انگریزی اور بول کو بہتر کرنا چاہتا ہوں اور ساتھ ہی ساتھ کوئی ہنر بھی حاصل کرنا چاہتا ہوں جیسے بڑھئی (کارپینٹر) کا کام کرنا۔

  • کینیڈا میں مقیم سعودی طالب علموں کو تعلیم جاری رکھنے کی اجازت مل گئی

    کینیڈا میں مقیم سعودی طالب علموں کو تعلیم جاری رکھنے کی اجازت مل گئی

    اوٹاوا : کینیڈا میں مقیم 1 ہزار سے زائد سعودی طالب علموں کو ریاض حکومت نے تعلیم جاری رکھتے ہوئے میڈیکل ٹریننگ مکمل کرنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان جاری تنازعہ کے باعث ایک ہزار سے زائد سعودی طالب علموں کا مستقبل تباہ ہونے سے بچانے کے لیے سعودی حکومت میڈیکل ٹرینگ مکمل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی حکومت نے کینیڈین حکومت سے سفارتی تعلقات خراب ہونے کے بعد کینیڈا میں زیر تعلیم سعودی شہریوں کی اسکالر شپ منسوخ کرتے ہوئے انہیں دیگر ممالک میں منتقل ہونے کے نوٹس جاری کیے تھے۔

    کینیڈا ہیلتھ کیئرکین کے صدر پال کولیسٹر کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کی طرف ست طالم علموں کو کینیڈا میں میڈیکل ٹرینگ جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    ہیلتھ کیئرکین کے صدر کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کی جانب سےتعلیم جاری رکھنے کی اجازت کے بعد طالب علم اپنا میڈیکل پروگرام دیگر ممالک میں بھی منتقل کرسکتے ہیں لیکن تعلیم کسی دوسرے ملک منتقل کرنے کے لیے تقریباً 18 ماہ وقت لگتا ہے۔

    پال کولیسٹر کا کہنا تھا کہ زیادہ تر سعودی طالب علم کینیڈا میں ہی اپنی میڈیکل ٹریننگ مکمل کرنا چاہتے ہیں اور بیشتر طالب علموں کا آخری تعلیمی سال ہے۔


    کینیڈا سعودیہ تنازعہ، جسٹن ٹروڈو نے معاملہ حل کرنے کے لیے کوششیں تیز کردی


    یاد رہے کہ کینیڈا کی وزارت خارجہ اور ریاض میں سفارت خانے کی جانب سے سعودی عرب میں گرفتار سماجی کارکنان کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے مطابق معاملے پرکینیڈا کا موقف ملکی معاملات میں واضح مداخلت ہے۔

    داخلی معاملات میں مداخلت کے بعد سعودی عرب نے کینیڈا سے درآمد کیے جانے والے اجناس پر پابندی عائد کر دی تھی، یہ امر اہم ہے کہ سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان دو طرفہ تجارت کا سالانہ حجم چار ارب ڈالر کے مساوی ہے۔

    خیال رہے کہ کینیڈین حکومت کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تعلقات میں تنازعے کے حل کے لیے متحدہ عرب امارت اور برطانوی حکومت سے رابطہ بھی کیا ہے تاکہ وہ سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تنازعہ کو دوستی میں بدلنے کے لیے کردار ادا کرے۔

  • کینیڈین وزیراعظم کی جانب سے دنیا بھرکے مسلمانوں کوعید مبارک

    کینیڈین وزیراعظم کی جانب سے دنیا بھرکے مسلمانوں کوعید مبارک

    ٹورنٹو: کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈا سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ ضرورت مندوں کے لیے ایثار کا درس دینے والا تہوار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہر سال کی طرح اس سال بھی سوشل میڈیا پر کینیڈاسمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کو تہنیتی ویڈیو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے،’’ اسلام وعلیکم، آج کینیڈا میں مقیم مسلمانوں سمیت دنیا بھر کے مسلمان حج کے اختتام پرعید الاضحیٰ منارہے ہیں۔

    عید الاضحیٰ ہمیں قربانی کا درس دیتی ہے، اس تہوار پر مسلمان ایک ساتھ اکھٹے ہوکرعبادت کرتے ہیں، کھانا شیئر کرتے ہیں اور خدا کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر ادا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن یہ اعتراف کا دن ہے کہ کس طرح دنیا کے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے مسلمان کینیڈا کو اپنا وطن سمجھ کر اس ملک کی تعمیر و ترقی میں حصہ لے رہے ہیں‘‘۔

    جسٹن ٹروڈو نے مزید کہا کہ ’’آج کا دن ہم یہاں مقیم مسلم کمیونٹی کے ساتھ گزاریں گے اور یہ ہماری طرف سے یہاں رہنے والے مسلمانوں کی پذیرائی کا ایک ذریعہ ہوگا‘‘ ، انہوں نے اپنی اور اپنی اہلیہ صوفی کی جانب سے تمام مسلمانوں کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی اور اپنے مخصوص لہجے میں ’’عید مبارک‘‘ کہا ۔

  • سعودیہ کو منانے کے لیے وزیراعظم ٹروڈو کو خود ریاض جانا چاہیے، جان بائرڈ

    سعودیہ کو منانے کے لیے وزیراعظم ٹروڈو کو خود ریاض جانا چاہیے، جان بائرڈ

    اوٹاوا/ریاض : کینیڈا کے سابق وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کینیڈا اور سعودی عرب کا ایران، اخوان المسلمون کے خلاف یکساں مؤقف ہے اور داعش کے خلاف جنگ کے اتحادی ہیں۔ وزیر اعظم ٹروڈو کو خود سعودیہ جاکر معاملات حل کرنے چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے حوالے کینیڈا کے سابق وزیر خارجہ جان بائرڈ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تنازعہ کی وجہ بے جا ٹویٹ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے گفتگو کرتے ہوئے جان بائرڈ نے کہا تھا کہ سعودی عرب اور کینیڈا برسوں سے اچھے اتحادی تھے، لیکن کینیڈین حکومت کی جانب سے تنقید کی پالیسی کے باعث دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی ایک حد پہنچی ہے۔

    عربی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کینیڈا کے سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کینیڈین حکومت کو اپنے حامی اور دوست ملک کے خلاف کسی قسم کا بھی مؤقف دینے کے بجائے اختلافات پر وزرائے خارجہ کے درمیان گفتگو ہونی چاہیئے تھی۔

    کینیڈا کے سابق وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کینیڈا اور سعودی عرب کا ایران، اخوان المسلون اور داعش کے خلاف یکساں مؤقف ہے اور دونوں ممالک نے عالمی دہشت گرد تنظیم کے خلاف متحد ہوکر محاز آرائی کی ہے۔

    جان بائرڈ نے کینیڈین وزیر اعظم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جسٹن ٹروڈوکا خود سعودی عرب جاکر شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے مذکورہ معاملے پر گفتگو کرکے کشیدگی ختم کرنی چاہیے۔

    یاد رہے کہ کینیڈا کی وزارت خارجہ اور ریاض میں سفارت خانے کی جانب سے سعودی عرب میں گرفتارسماجی کارکنان کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے مطابق معاملے پرکینیڈا کا موقف ملکی معاملات میں واضح مداخلت ہے۔


    کینیڈا سعودیہ تنازعہ، جسٹن ٹروڈو نے معاملہ حل کرنے کے لیے کوششیں تیز کردی


    داخلی معاملات میں مداخلت کے بعد سعودی عرب نے کینیڈا سے درآمد کیے جانے والے اجناس پر پابندی عائد کر دی تھی، یہ امر اہم ہے کہ سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان دو طرفہ تجارت کا سالانہ حجم چار ارب ڈالر کے مساوی ہے۔

    خیال رہے کہ کینیڈین حکومت کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تعلقات میں تنازعے کے حل کے لیے متحدہ عرب امارت اور برطانوی حکومت سے رابطہ بھی کیا ہے تاکہ وہ سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تنازعہ کو دوستی میں بدلنے کے لیے کردار ادا کرے۔

  • کینیڈا: فائرنگ سے 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد ہلاک

    کینیڈا: فائرنگ سے 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد ہلاک

    اوٹاوا: کینیڈا کے مشرقی شہر فریڈرکٹن میں فائرنگ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے، مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فائرنگ کا واقعہ فریڈرکٹن کے علاقے بروک سائیڈ میں پیش آیا، جس کے بعد انتظامیہ نے علاقہ مکینوں پر زور دیا کہ وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

    ٹویٹر پر پولیس کی جانب سے پہلے فائرنگ سے ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی دوسرے بیان میں ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔

    میڈیا کے مطابق فائرنگ کا واقعہ رہائشی علاقے میں پیش آیا ہے، حادثے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جس میں ایمبولینس اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ایک گھر کے نزدیک دیکھا جاسکتا ہے، پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لینے کی تصدیق کی ہے۔

    اسلحہ کے حوالے سے کینیڈا میں قانون امریکا سے زیادہ سخت ہیں تاہم گزشتہ کچھ عرصے سے فائرنگ میں واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

    کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ میری ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں تاہم واقعے کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔

    گزشتہ ماہ ٹورنٹو اسٹریٹ میں مسلح شخص کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے تھے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔

  • سعودی کینیڈا تنازعہ: انسانی حقوق کی جنگ یا سعودی سیاسی خود مختاری پر مغربی وار

    سعودی کینیڈا تنازعہ: انسانی حقوق کی جنگ یا سعودی سیاسی خود مختاری پر مغربی وار

    دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تنازعے نے اس وقت جنم لیا جب کینیڈا کی خاتون وزیرِ خارجہ کرسٹیا فری لینڈ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے قید کارکنوں کو رہا کر دے، اس مطالبے پر سعودی عرب نے شدید ردِ عمل ظاہر کیا۔ سلطنت نے کینیڈا کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات توڑتے ہوئے کینیڈین سفیر کو ناپسندیدہ قرار دے کر اسے ملک بدر کر دیا اور اپنا سفیر واپس بلا لیا۔

    کرسٹیا فری لینڈ نے ٹویٹ میں کہا ’رائف بداوی کی بہن ثمر بداوی کے بارے میں یہ جان کر کہ اسے سعودی عرب نے جیل میں ڈال دیا ہے، ہمیں بہت تشویش ہوئی ہے۔ کینیڈا اس مشکل وقت میں بداوی خاندان کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم رائف اور اس کی بہن کی رہائی کا مضبوط مطالبہ دہراتے ہیں۔‘ خیال رہے کہ کینیڈا کی وزارتِ خارجہ کے آفیشل اکاؤنٹ سے اس سلسلے میں الگ ٹویٹ کیا گیا ہے۔

    سعودی عرب نے گزشتہ ہفتے ثمر بداوی نامی خاتون ایکٹوسٹ سمیت کئی خواتین کو گرفتار کیا تھا جو پہلے سے گرفتار باغی رائف بداوی کی بہن ہے۔ دیگر خواتین میں نسیمہ الصدا اور امل الحربی شامل ہیں۔ یہ سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین ہیں جو عورتوں کے حقوق کے سلسلے میں آواز اٹھاتی رہتی ہیں۔ سعودی وزیر عادل بن احمد الجبیر کے مطابق زیرِ حراست افراد کے غیر ملکی اداروں کے ساتھ تعلقات تھے۔ تاہم ان کے خلاف ابھی تک الزامات کی نوعیت واضح نہیں ہوئی ہے کیوں کہ انھیں عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ہے۔ سعودی وزیر کے مطابق یہ معاملہ انسانی حقوق کا نہیں بلکہ قومی سلامتی کا ہے۔

    ثمر بداوی، جو کئی بار گرفتار ہوئی

    ثمر بداوی کو 2012 اور 2015 میں سعودی عرب میں عورتوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے پر بین الاقوامی ایوارڈز دیے جا چکے ہیں۔ دسمبر 2014 میں ثمر پر سعودی حکومت نے برسلز میں ہونے والے یورپی این جی او فورم میں شرکت کرنے پر پابندی لگادی تھی۔ یہ اس واقعے کا نتیجہ تھا جس میں بداوی نے جنیوا میں یو این ہیومن رائٹس کونسل کو بتایا تھا کہ سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ ثمر بداوی نے اپنے سابقہ شوہر ولید ابو الخیر کے حوالے سے بھی بات چیت کی تھی جو اس وقت مملکت میں پندرہ سالہ قید کاٹ رہا ہے۔ 2016 اور اگلے برس بھی ثمر کو کئی گھنٹے کے لیے حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی۔

    کینیڈا کی وزیرِ خارجہ کی طرف سے ٹویٹر پر پے در پے ٹویٹس سے شروع ہونے والی اس سفارتی جنگ میں کینیڈا کا روایتی قریبی دوست امریکا دورلاتعلق کھڑا دکھائی دیتا ہے۔ کینیڈا کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑنا بلاشبہ سعودی عرب کی طرف سے پاور پلے کا مظاہرہ ہے، یہ بتانے کے لیے کہ وہ اپنی سیاسی خود مختاری پر مغربی مطالبوں کو ہرگز نظر انداز نہیں کرے گا، یہ مملکت کے نسبتاً جوان رہنما کے ملکی استحکام کے لیے کیے جانے والے اہم اقدامات کا بھی عکس ہے۔

    کینیڈین وزیرِ خارجہ کے ٹویٹ کے بعد سعودی عرب نے کینیڈا میں سعودی سرپرستی میں چلنے والے تعلیمی اور طبی پروگرامز بھی ختم کرنے کا اعلان کیا جب کہ کینیڈا میں زیرِ تعلیم ہزاروں سعودی طلبہ اور زیرِ علاج مریضوں کو منتقل کرنے کا بھی منصوبہ بنایا۔ سعودی ایئرلائن نے ٹورنٹو کے لیے تمام پروازیں بھی فی الحال بند کر دی ہیں۔ خیال رہے کہ دونوں ممالک میں ہتھیاروں کی خریداری کی ڈیل بھی ہوئی ہے، جس کا مستقبل بھی خطرے میں پڑ گیا ہے۔ تاہم سعودی عرب میں کینیڈین سرمایہ کاری تا حال جاری ہے۔

    ثمر بداوی ہیلری کلنٹن اور مشل اوباما سے ایوارڈ وصول کرنے کے موقع پر

    سعودی عرب نے کینیڈا کے ساتھ اسکالر شپ پرواگرامز سمیت تمام معاہدے بھی منسوخ کردیے ہیں، گندم اور چاول کی خریداری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کی گہرائی کو سمجھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے اگر کینیڈا سے تمام معاہدے ختم کردیے تو کینیڈا کو ایک بڑے معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    کینیڈا کو اپنی غلطیاں درست کرنے کی ضرورت ہے: سعودی عرب

    سعودی عرب نے اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے، اس سلسلے میں دو روز قبل سعودی کابینہ کا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیرِ صدارت اجلاس بھی منعقد ہوا، اجلاس میں سعودی ولی عہد شہزاد ہ محمد بن سلمان بھی شریک تھے۔ اس اجلاس میں سلطنت کی خارجہ پالیسی اور کینیڈا کے ساتھ تنازعے کے تمام عواقب پر گہرائی کے ساتھ غور کیا گیا۔ سعودی حکومت نے اس سلسلے میں واضح اور دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ کیا۔

    دوسری طرف کینیڈین حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تعلقات میں تنازعے کے حل کے لیے متحدہ عرب امارات اور برطانوی حکومت سے بھی رابطہ کیا، تاکہ وہ سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تنازعے کو دوستی میں بدلنے کے لیے کردار ادا کریں۔ اگرچہ کینیڈا تنازعے کے حل کا خواہاں ہے لیکن خواتین کے حقوق کے سلسلے میں اپنے اصولی مؤقف سے ہٹنے کے لیے بھی تیار نہیں ہے۔

    کینیڈا کا سعودی عرب سے معافی مانگنے سے انکار

    آج بھی اس سلسلے میں کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے سعودی عرب میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاری پرتشویش کا اظہار کرنے پرمعافی مانگنے سے انکار کردیا ہے۔ کشیدگی کم کرنے کے لیے وزارتِ خارجہ کی سطح پر رابطے بھی کیے جا رہے ہیں لیکن کینیڈا اپنے مؤقف پر ڈٹا ہوا ہے۔ کرسٹیا فری لینڈ کہہ چکی ہیں کہ وہ اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کینیڈین وزیرِ خا رجہ نے سعودی عرب میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی رہائی کے مطالبے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کے حقوق انسانی حقوق ہیں اور کینیڈا انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔

    سعودی مؤقف ہے کہ کینیڈا نے اس کے داخلی معاملات جو کہ سلطنت کی سلامتی سے تعلق رکھتے ہیں، میں مداخلت کرکے ایک بڑی غلطی کی ہے۔ اس غلطی کو کینیڈا نے سدھارنا ہے، دوسرا کوئی راستہ نہیں۔ واضح رہے کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان تنازعہ مزید آگے بڑھتا ہے تو سعودی حکومت کینیڈا پر اضافی پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کی طرف بھی جا سکتی ہے۔ یہ کینیڈا کے لیے نقصان دہ ہوگا کیوں کہ متعدد ممالک سعودی مؤقف کی حمایت میں اپنا بیان دے چکے ہیں۔ خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی سعودی عرب کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔