Tag: کینیڈا

  • کیا جسٹن ٹروڈو استعفیٰ دینے والے ہیں؟

    کیا جسٹن ٹروڈو استعفیٰ دینے والے ہیں؟

    اوٹاوا: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پر کرسی چھوڑنے کے لیے دباؤ برھنے لگا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے کینیڈا میں قیادت میں تبدیلی اور نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا ہے، گزشتہ روز کینیڈا کی وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ نے پالیسیوں پر اختلافات کے سبب استعفیٰ دے دیا تھا۔

    کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت ان کی وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ کی اچانک علیحدگی سے ایک نئی انتشار کا شکار ہو گئی ہے۔ پیر کا دن ٹرڈو حکومت کے لیے خاصہ ہنگامہ خیز رہا، اگرچہ ان کو نیا وزیر خزانہ مل گیا ہے تاہم جسٹن ٹروڈو کو اب اپنی ہی لبرل پارٹی کے ارکان کی جانب سے استعفیٰ دینے کے مطالبے کا سامنا ہے۔

    اپنے استعفے کے خط میں فری لینڈ نے ٹروڈو کے ساتھ اس بات پر اختلاف کا حوالہ دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف کے خطرے کا جواب کیسے دیا جائے گا۔ کیوں کہ ٹرمپ نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر کینیڈا مشترکہ سرحد کو زیادہ محفوظ نہیں بنائے گا، تو امریکا درآمدی کینیڈین اشیا پر 25 فی صد ٹیکس عائد کر دے گا۔ جب کہ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان محصولات کا کینیڈا کی معیشت پر تباہ کن اثر پڑ سکتا ہے۔

    کرسٹیا فری لینڈ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی ’جارحانہ اقتصادی قوم پرستی‘ سے کینیڈا کی معیشت کو خطرہ لاحق ہے، اور اس خطرے سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم ’مہنگی سیاسی چالوں‘ کا انتخاب کر رہے ہیں۔ بعد ازاں ڈونلڈ نے بھی فری لینڈ کو جواب دیتے ہوئے پوسٹ کیا کہ وزیر خزانہ کا رویہ مکمل طور پر زہریلا تھا، اور ایسے رویے کے ساتھ کینیڈین شہریوں کے حق میں کوئی معاہدہ ممکن نہیں ہے۔

    کرپٹو کرنسی کے ذریعے لوٹنے والے قریباً 800 افراد گرفتار

    انٹرنیشنل میڈیا کا کہنا ہے کہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا مستقبل ان کی کابینہ کے سب سے سینئر رکن، جو کبھی قریبی اتحادی تھی، کے اچانک استعفے کے بعد غیر یقینی دکھائی دے رہا ہے۔

    واضح رہے کہ ٹروڈو 2013 سے لبرل پارٹی آف کینیڈا کے رہنما ہیں اور وہ 2015 سے اب تک 9 سال تک کینیڈا کے وزیر اعظم رہے ہیں، پارٹی کے آئین کے تحت رہنما کسی بھی وقت اپنا استعفیٰ پیش کر سکتا ہے۔ تاہم، ٹروڈو نے اب تک اس بات کا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے کہ وہ کسی وقت رضاکارانہ طور پر مستعفی ہو جائیں گے۔

  • کینیڈا کا شام کی صورتحال پر بڑا بیان

    کینیڈا کا شام کی صورتحال پر بڑا بیان

    کینیڈا کی جانب سے شام کی صورتحال پر رد عمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بشارالاسد حکومت کے خاتمے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کینیڈین وزیرِ خارجہ میلانیا جولی نے کہا ہے کہ بشارالاسد حکومت کو آئی سی جے کے سامنے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ کینیڈا اور نیدرلینڈز نے 2023ء میں اسد حکومت کے خلاف آئی سی جے میں درخواست دی تھی۔

    علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام کی موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے آج ایک ہنگامی اجلاس بلالیا ہے۔ جس میں شام کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اجلاس ایسے وقت میں بلایا گیا ہے جب شام کے مختلف شہروں پر باغی گروپوں نے قبضہ کرلیا ہے اور بشارالاسد کے ملک سے فرار ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    واضح رہے کہ شام میں 2011 میں خانہ جنگی کی شروعات کا آغاز ہوا تھا، طویل عرصے تک مرکزی شہر پر اپنی نظر بنائے رکھنے کے بعد باغیوں نے پہلے 24 گھنٹے میں 4 شہروں الدرعا، کونیترا، سویدا اور حمص پر قبضہ کرلیا۔ اس کے بعد دمشق میں داخل ہوکر اس پر بھی قابض ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے شام پر فضائی حملے تیز کردیئے ہیں، اسرائیلی فوج سن 1974ء کے معاہدے کے بعد پہلی بار بفرزون میں داخل ہوئی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے شام میں درعا، سوید اور دمشق کے قریب میزائل سے اسلحے کے ذخائر کو ٹارگٹ کیا ہے۔

    شام کی جیلوں سے ہزاروں خواتین اور سیاسی قیدی رہا، ویڈیو وائرل

    اسرائیلی فورسز نے اعلان کیا ہے کہ شام کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے، اسرائیل اور شام کے درمیان گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی کی فوج تعینات ہے۔

    ملک شام کی خبریں

  • کینیڈا میں غیرملکیوں کا قیام مشکل، حکومت کی وارننگ جاری

    کینیڈا میں غیرملکیوں کا قیام مشکل، حکومت کی وارننگ جاری

    ٹورنٹو : کینیڈین حکومت نے کینیڈا میں پناہ لینے والے تمام غیرملکیوں کو وارننگ دی ہے کہ وہ تمام قوانین اور شرائط کو پورا کریں بصورت دیگر ملک بدر کردیا جائے گا۔

    کینیڈا وہ ملک ہے جو ایک زمانے میں دنیا کے مہاجرین اور تارکین وطن کو خوش آمدید کہنے میں سرفہرست تھا لیکن اس کے برعکس اب وہاں دے لوگوں کو نکالنے کیلیے آن لائن اشتہاری مہم شروع کی جارہی ہے۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس اشتہاری مہم میں ملک میں پناہ حاصل کرنے والے خواہشمند تارکین وطن کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ اب پناہ کی درخواست دینا ایک مشکل عمل ہے۔

     پناہ گزینوں

    جسٹن ٹروڈو حکومت نے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا میں پناہ لینا آسان نہیں اور اس کے لیے سخت قوانین اور شرائط پر عمل کرنا ضروری ہے۔

    وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت نے پناہ گزینوں اور عارضی رہائشیوں کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں، حکومت چاہتی ہے کہ جن لوگوں کے ویزوں کی میعاد ختم ہوچکی ہے وہ رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیں۔

    اس حوالے سے وزیر امیگریشن نے سخت وارننگ جاری کی ہے کہ اگر پناہ گزینوں نے ایسا نہیں کیا تو انہیں ملک بدر کردیا جائے گا۔

    مذکورہ مہم کینیڈین ڈالر 2.5 لاکھ(تقریباً 1.78 لاکھ امریکی ڈالر)کے بجٹ کے ساتھ مارچ تک چلائی جائے گی اور اس میں اردو، ہندی، تامل، ہسپانوی اور یوکرینی سمیت 11 زبانوں میں اشتہارات ہوں گے۔

    warning asylum

    دوسری جانب تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ مہم وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی غیر مقبول حکومت کی امیگریشن پر سخت موقف اپنانے کی کوششوں کا حصہ ہے تاکہ پناہ کی درخواستوں کی تعداد کو کم کیا جاسکے۔

    اس کے علاوہ مہاجرین پر رہائشی پلاٹوں اور مکانوں کی قیمتوں میں اضافے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے جبکہ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک سطحی وضاحت ہے۔

    رائے عامہ کے جائزے ظاہر کرتے ہیں کہ بڑھتی ہوئی تعداد میں کینیڈین شہری سمجھتے ہیں کہ ملک ضرورت سے زیادہ نئے غیر ملکیوں کو قبول کر رہا ہے۔

  • ٹرمپ کی دھمکی پر چین اور کینیڈا نے اپنا رد عمل ظاہر کر دیا

    ٹرمپ کی دھمکی پر چین اور کینیڈا نے اپنا رد عمل ظاہر کر دیا

    چین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں ان پر واضح کیا ہے کہ کسی بھی تجارتی جنگ میں کوئی کامیاب نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیر کے روز دھمکی دی گئی تھی کہ وہ اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلے روز سے ہی میکسیکو، کینیڈا اور چین سے آنے والی تمام درآمدات پر کسٹم ڈیوٹی عائد کر دیں گے۔

    اس بیان کے رد عمل میں منگل کے روز چین نے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی تجارتی جنگ میں کوئی کامیاب نہیں ہوگا، واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان لیو پینگیو نے کہا چین یہ سمجھتا ہے کہ امریکا کے ساتھ اس کا اقتصادی اور تجارتی تعاون فریقین کے لیے فطری طور پر فائدہ مند ہے۔

    کینیڈا نے بھی ٹرمپ کو یاد دہانی کرائی کہ اس کا امریکا کے لیے توانائی کی ترسیل میں کتنا بنیادی کردار ہے، کینیڈا کی نائب وزیر اعظم کرسٹیا فریلینڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ’’دونوں ملکوں کے درمیان کاروباری تعلق متوازن اور متبادل نفع پر مبنی ہے، بالخصوص امریکی کارکنان کے حوالے سے۔‘‘ انھوں نے باور کرایا کہ اٹاوا حکومت امریکا کی نئی حکومت کے ساتھ ان امور کو زیر بحث لائے گی۔

    ٹرمپ نے میکسیکو، کینیڈا اور چین کو نئے ٹیکسز کی دھمکی دے دی

    واضح رہے کہ منگل کی شام ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ 20 جنوری کو اقتدار میں آتے ہی پہلے روز سے میکسیکو اور کینیڈا سے امریکا آنے والی تمام درآمدات پر 25 فی صد کسٹم ڈیوٹی عائد کر دیں گے، اور چین سے آنے والی درآمدات پر عائد کسٹم ڈیوٹی میں 10 فی صد کا اضافہ کر دیں گے، تاکہ ان تینیوں ممالک کو غیر قانونی تارکین وطن اور منشیات کا سلسلہ روکنے پر مجبور کیا جا سکے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اپنے اقتصادی ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے ٹرمپ کے پاس موجود ہتھیاروں میں کسٹم ڈیوٹی ایک بنیادی ہتھیار کی حیثیت رکھتی ہے، تاہم کئی اقتصادی ماہرین خبردار کر چکے ہیں کہ کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ نمو کو نقصان پہنچائے گا، اور اس سے افراط زر کا اوسط بڑھ جائے گا، اس لیے کہ ان اضافی اخراجات کا بوجھ آخر کار صارفین پر ہی آئے گا۔ لیکن منتخب صدر کی قریبی شخصیات نے باور کرایا ہے کہ کسٹم ڈیوٹی سودے بازی کے لیے ایک مفید کارڈ ہے۔

  • کینیڈا کا ویزا اپلائی کرنے کے خواہشمند افراد کے کےلیے اہم خبر

    کینیڈا کا ویزا اپلائی کرنے کے خواہشمند افراد کے کےلیے اہم خبر

    کینیڈین حکام نے عارضی رہائشی درخواستوں کی فیس میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، جس کے بعد صارفین کو نئی فیس ادا کرنا ہوگی۔

    آئندہ ماہ یکم دسمبر سے کینیڈا مختلف عارضی رہائشی درخواستوں کے سلسلے میں کینیڈا آنے والوں کے لیے ہائیر اپلیکیشن اور پروسیسنگ فیس متعارف کرائے گا، اس کے تحت ملک میں آنے والے افراد یا اپنے قیام کو بڑھانے کے خواہشمند سیاح، طلبا اور کارکنان متاثر ہوں گے۔

    ویزا فیس میں آنے والی تبدیلی سے عارضی رہائشی حیثیت کی بحالی کے خواہشمند افراد اور کینیڈا واپس جانے کی اجازت حاصل کرنے والوں افراد کو بھی زیادہ فیس ادا کرنا ہوگی۔

    اس کے علاوہ امیگریشن، ریفیوجیز، اور سٹیزن شپ کینیڈا (آئی آر سی سی) نے ابھی تک نظر ثانی شدہ فیس کی رقم کا اعلان نہیں کیا ہے۔

    درخواست دہندگان کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ان ویزا فیسوں میں بھی اضافے کے لیے تیاری رہیں اور اپنی درخواستیں جمع کرواتے وقت درست فیس کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔

    کینیڈا کے لیے آن لائن درخواست جمع کرواتے وقت، ادائیگی فوری طور پر کی جاتی ہے، تاخیر سے بچنے کے لیے درخواست دہندگان کو تصدیق کرنی چاہیے کہ انھوں نے جمع کرانے سے پہلے درست فیس ادا کی ہے۔

    ای میل کے ذریعے بھیجی گئی درخواستوں کے حوالے سے، درخواست بھیجے جانے کے وقت اور آئی آر سی سی کے موصول ہونے کے درمیان تاخیر ہو سکتی ہے۔

  • کینیڈا کا بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ پر سکھ رہنماؤں کے قتل کی سازش کا الزام

    کینیڈا کا بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ پر سکھ رہنماؤں کے قتل کی سازش کا الزام

    کینیڈا نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ پر سکھ رہنماؤں کے قتل کی سازش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا بھارتی وزیر داخلہ نے کینیڈین شہریوں کیخلاف انٹیلی جنس آپریشن کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن نے کینیڈا کی قومی سلامتی کمیٹی میں بھارتی سازش بے نقاب کردی۔

    ڈیوڈ موریسن نے کہا کہ بھارتی وزیرداخلہ امِیت شاہ سکھوں کونشانہ بنانےمیں ملوث ہیں، انھوں نے کینیڈین شہریوں کیخلاف انٹیلی جنس آپریشن کا حکم دیا۔

    چند روز قبل امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے کینیڈا کے نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن کے حوالے سے خبر دی تھی کہ امیت شاہ کینیڈا میں سکھ رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے تشدد اور دھمکیوں کی مہم کے پیچھے ہیں۔

    کینیڈا کے نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن نے پارلیمانی پینل کو بتایا کہ انہوں نے امریکی اخبار کو تصدیق کی تھی کہ اس سازش کے پیچھے بھارتی وزیر داخلہ کا ہاتھ تھا۔

    قومی سلامتی کی مشیر نتھالی ڈروئن نے بھی کمیٹی کو بتایا کہ کینیڈامیں بھارتی سفارت کاروں نے بھارتی اور کینیڈین شہریوں کے بارے میں انٹیلی جنس اکٹھی کیں اوراسے نئی دہلی تک پہنچایا۔

    سکھ فارجسٹس تنظیم کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر داخلہ پُرتشدد کارروائیاں امریکا اور کینیڈا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ ہم بھارتی دہشت گردی کے سامنے خاموش نہیں رہیں گے۔

    امریکا نے بھی سکھ رہنماؤں کےقتل کی منصوبہ بندی میں سابق بھارتی سفیر پر قتل کیلئے رقم دینے کا الزام عائد کیا ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے مودی حکومت پر زور دیا ہےکہ وہ معاملے پر تحقیقات کرے اور ملزمان کا احتساب کرے۔

    بھارتی حکومت نے کینیڈا کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کسی بھی قسم کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

  • کینیڈا میں ’اسٹارٹ اپ ویزا‘ کے لیے کیا شرائط ہیں؟

    کینیڈا میں ’اسٹارٹ اپ ویزا‘ کے لیے کیا شرائط ہیں؟

    کینیڈا کے فیڈرل بزنس امیگریشن پروگرام پر گزشتہ ہفتے کینیڈین حکومت کی جانب سے امیگریشن میں کی جانے  والی کمی کے نمایاں اثرات سامنے آئے ہیں۔

    اس پروگرام میں اسٹارٹ اپ ویزا (ایس یو وی) اور سیلف ایمپلائڈ پروگرام (ایس ای پی) شامل ہیں، جن کے لیے 2025 کے امیگریشن اہداف 5 ہزار سے کم کرکے 2 ہزار کر دیے گئے۔

    پچھلے امیگریشن پلان کے مطابق فیڈرل بزنس پروگرام میں یہ تعداد 2025 اور 2026 میں بڑھ کر 6ہزار تک پہنچنے کی توقع تھی مگر اب یہ 2026 اور 2027 میں کم ہو کر 1ہزار تک آجائے گی۔

    اسٹارٹ اپ ویزا (ایس یو وی) کیا ہے؟

    دنیا کے مختلف ممالک سے ہر سال لوگوں کی بڑی تعداد روزگار کے بہتر مواقع اور روشن مستقبل کے لیے امریکہ، کینیڈا اور یورپی ممالک کا رُخ کرتی ہے۔

    اس لیے ان ممالک میں امیگریشن اور ورک ویزا کے قوانین میں کسی بھی تبدیلی یا کسی نئے پروگرام کے تعارف پر گہری نظر رکھی جاتی ہے۔

    جیسے کینیڈا کے فیڈرل بزنس امیگریشن پروگرام پیش کیا ہے، جس کے بعد سے کینیڈا کے اعلان کردہ اسٹارٹ اپ ویزا پروگرام کو بعض ماہرین ’سنہری موقع‘ قرار دے رہے ہیں۔

    ویزا درخواست

    اسٹارٹ اپ ویزا کے امیدوار

    اسٹارٹ اپ ویزا میں کمی کا مطلب ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے کینیڈا کی مستقل رہائش حاصل کرنے والے امیدواروں کی تعداد بھی کم ہوجائے گی تاہم ان امیدواروں کے لیے ابھی ایک امید بھی موجود ہے جو اس پروگرام کے ذریعے اپنی درخواست دینا چاہتے ہیں۔

    اس کمی کے نتیجے میں اسٹارٹ اپ ویزا کے درخواست دہندگان کے پروسیسنگ اوقات میں اضافہ اور کینیڈا کے سفر میں تاخیر متوقع ہے مگر حالیہ تبدیلیاں ان کے لیے کچھ فوائد بھی لاسکتی ہیں۔

    اسٹارٹ اپ ویزا اور اوپن ورک پرمٹ

    کینیڈا نے حال ہی میں اسٹارٹ اپ ویزا کے درخواست دہندگان کو اوپن ورک پرمٹ کا اہل بنایا ہے، جس سے وہ ملک میں مختلف کام کرسکتے ہیں اور اپنے کاروبار کیلئے منصوبہ بندی جاری رکھ سکتے ہیں، یہ درخواست دہندگان اپنی آمدنی کو بڑھانے کے لیے 3 اکتوبر 2024 سے دیگر ملازمتیں بھی اختیار کرسکتے ہیں۔

    اسٹارٹ اپ ویزا ورک پرمٹ کی اہلیت کی شرائط

    درخواست گزار نے مستقل رہائش کے لیے اسٹارٹ اپ ویزا پروگرام کے تحت درخواست دی ہو۔

    درخواست وصولی کا اعترافی خط (Acknowledgement of Receipt) موجود ہو۔

    درخواست گزار ٹیم کا لازمی ممبر ہو اور ان کا کینیڈا میں قیام کا ارادہ ہو۔

    اس کے کام یا کاروبار سے کینیڈا کی معیشت میں نمایاں فوائد ہونے کا امکان ہو۔

    معاشی فوائد کی وضاحت

    درخواست گزار کے پاس اپنی اور اپنے خاندان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے مناسب فنڈز ہوں۔

    کاروبار میں سرمایہ کاری کے لیے الگ فنڈز ہوں جو ذاتی اخراجات سے علیحدہ ہوں۔

    خاندان کے افراد کے لیے شرائط

    خاندان کے افراد کے لیے اوپن ورک پرمٹ اور اسٹڈی پرمٹ بھی حاصل کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ وہ عارضی رہائشی شرائط پوری کرتے ہوں۔

    اسٹارٹ اپ ویزا اوپن ورک پرمٹ کے لیے درخواست دینے کا عمل

    آن لائن درخواست کے لیے امیدواروں کو کیا چیزیں درکار ہیں :

    دستاویزات کے الیکٹرانک کاپیز کے لیے اسکینر یا کیمرہ۔

    ادائیگی کے لیے ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ۔

    ضروری دستاویزات

    درخواست وصولی کا اعترافی خط ۔

    کاروبار کو سپورٹ کرنے والے ادارے کی طرف سے سپورٹنگ لیٹر۔

    فنڈز کا ثبوت

    طبی معائنہ کے نتائج، پولیس سرٹیفکیٹ، کاروباری فنڈز کا ثبوت

    امیدوار آن لائن فارم مکمل کرکے ضروری دستاویزات اپلوڈ کر سکتے ہیں۔

    کینیڈا سے باہر کے درخواست دہندگان کے لیے :

    بایومیٹرکس، کسی بھی تاخیر سے بچنے کے لیے جلد از جلد اپائنٹمنٹ بک کروائیں۔

    آئی آر سی سی درخواست کا جائزہ لے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ تمام دستاویزات اور بایو میٹرکس مکمل ہیں۔

    اس کے لیے طبی معائنہ درکار ہو سکتا ہے اور اس کی وجہ سے پروسیسنگ میں مزید تین ماہ تک کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

    درخواست دہندگان کو درخواست کی صورت حال سے متعلق اپ ڈیٹس موصول ہوں گی۔

    پوائنٹ آف انٹری لیٹر آف انٹرڈکشن : منظور شدہ ورک پرمٹ کے لیے آئی آر سی سی ایک خط جاری کرے گا جسے کینیڈا آمد پر ورک پرمٹ حاصل کرنے کے لیے پیش کرنا ہوگا۔

    پروسیسنگ کا وقت ہر ملک کے مطابق مختلف ہوتا ہے اور نامکمل درخواستیں بغیر پروسیسنگ کے واپس کر دی جاتی ہیں۔

    کینیڈا کا نیا امیگریشن لیول پلان اسٹارٹ اپ ویزا (ایس یو وی) پروگرام کو کس طرح متاثر کرتا ہے؟

    امیگریشن لیول پلان نے اسٹارٹ اپ ویزا (ایس یو وی) پروگرام کے امیگریشن اہداف کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے، 2024میں 5ہزار سے گھٹا کر 2025 میں 2ہزار، اور 2026 اور 2027 کے لیے مزید کم کرکے 1ہزار کر دیا گیا ہے۔ اس کمی کا مطلب ہے کہ ایس یو وی امیدواروں کے لیے مستقل رہائش کے مقامات محدود ہوگئے ہیں۔

    ایس یو وی امیدواروں کے لیے نیا اوپن ورک پرمٹ کیا ہے؟ 3 اکتوبر 2024 سے ایس یو وی امیدوار تین سال کے لیے اوپن ورک پرمٹ کے اہل ہیں جو انہیں کینیڈا میں تقریباً کسی بھی آجر کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

    یہ تبدیلی امیدواروں کو کاروبار کے ساتھ اضافی آمدنی حاصل کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

    کون اے درخواست دہندگان اسٹارٹ اپ ویزا اوپن ورک پرمٹ کے اہل ہیں؟ جن درخواست دہندگان نے مستقل رہائش کے لیے ایس یو وی پروگرام کے تحت درخواست دی ہو اور ان کے پاس اعترافی خط (Acknowledgement of Receipt AOR) موجود ہو۔ اس کے علاوہ، انہیں لازمی ٹیم ممبر ہونا چاہیے، کینیڈا میں رہائش کا ارادہ اور اپنے کاروبار کے ذریعے کینیڈا کی معیشت میں نمایاں فائدہ پہنچانے کا ثبوت دینا ہوگا۔

    کیا ایس یو وی امیدواروں کے خاندان کے افراد بھی کینیڈا آ سکتے ہیں؟

    جی ہاں!! خاندان کے افراد بھی ایس یو وی امیدواروں کے ساتھ کینیڈا آسکتے ہیں درخواست گزار کی بیوی اور دیگر افراد اوپن ورک پرمٹ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں جبکہ زیر کفالت بچے کینیڈا میں اسکول جانے کے لیے اسٹڈی پرمٹ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    ایس یو وی اوپن ورک پرمٹ کے لیے درخواست دینے کے لیے کن دستاویزات کی ضرورت ہے؟

    درخواست دہندگان کو اعترافی خط(Acknowledgement of Receipt AOR)، مقرر کردہ ادارے کا سپورٹ لیٹر ذاتی اور کاروباری فنڈز کا ثبوت، طبی معائنہ کے نتائج اور ضرورت پڑنے پر پولیس کلیئرنس بھی فراہم کرنا ہوگی۔

    اس کے علاوہ اضافی دستاویزات میں کاروباری منصوبہ، عملے کی تفصیلات اور تحقیقی کام کا ثبوت شامل ہیں۔

  • کینیڈا میں اسکالر شپ کے خواہشمند طلبہ کیلیے خوشخبری

    کینیڈا میں اسکالر شپ کے خواہشمند طلبہ کیلیے خوشخبری

    کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کیلئے اسکالر شپ کے حوالے سے بڑی خبر آگئی، اس سال کلوورڈیل روڈیو یوتھ انیشیٹو فاؤنڈیشن نے اپنے اسکالر شپ ایوارڈز میں 5ہزار ڈالر کا اضافہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کلورڈیل روڈیو یوتھ انیشیٹو فاؤنڈیشن نے اس سال مقامی طلباء کو پوسٹ سیکنڈری اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے 15ہزار ڈالر کے اسکالر شپس دیے ہیں۔

    اس حوالے سے فاؤنڈیشن کی اسکالرشپ کمیٹی کے چیئرمین رک ہیوگ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اس سال ہم نے مالی امداد کی تقسیم میں ایک نئی مثال قائم کی ہے۔

    scholarship
    بائیں جانب تصویر میں جین ٹیمپل (دائیں طرف) اریانہ ہاشے کو گیری اور گیل گریلیش فاؤنڈیشن اسکالر شپ دیتے ہوئے جبکہ دائیں والی تصویر میں رک ہیوگ کلورڈیل روڈیو 50/50 ڈرا کا چیک نیو ویسٹ منسٹر کی جسٹین لارڈن کو پیش کر رہے ہیں۔

    ہیوگ نے کہا کہ وہ ہر سال درخواست دہندگان کے معیار سے متاثر ہوتے ہیں جو فاؤنڈیشن کے اسکالر شپ ایوارڈز جیتنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آغاز سے ہی درخواستوں کے اعلیٰ معیار سے حیران ہیں، ہیوگ نے کہا کہ ان نوجوانوں کی خصوصیات کو دیکھ کر میں اپنی کمیونٹی کے مستقبل کے بارے میں پرامید رہتا ہوں۔

    انہوں نے بتایا کہ فاؤنڈیشن نے گزشتہ ایک دہائی سے اسکالر شپ گرانٹس دینا شروع کیے ہیں، جس کا قیام 2014میں 68 ویں کلورڈیل روڈیو اور کنٹری فیئر میں ہوا تھا۔

    اس وقت سے لے کر اب تک فاؤنڈیشن نے تقریباً 80ہزار ڈالر کے اسکالر شپس اور نوجوانوں کی مدد کے پروگراموں کے لیے فنڈز فراہم کیے ہیں۔ جیسے جیسے عطیات اور فنڈ ریزنگ میں اضافہ ہوتا ہے ویسے ویسے اسکالر شپ کی رقم بھی بڑھتی رہتی ہے۔

    ہیوگ نے مزید کہا کہ سال 2024 میں ایک نیا اسکالر شپ "گیری اینڈ گیل گرِیلش فاؤنڈیشن اسکالرشپ” ہے، جو اس سال پہلی بار اریانہ ہاشے کو دی گئی۔ یہ ایوارڈ طلباء کے لیے بنایا گیا ہے جنہیں تعلیمی مشکلات کا سامنا رہا ہو۔

  • مجرمانہ سرگرمیاں: کینیڈا نے بھارتی  ہائی کمشنر سمیت 6 سفارتکاروں کو ملک بدر کردیا

    مجرمانہ سرگرمیاں: کینیڈا نے بھارتی ہائی کمشنر سمیت 6 سفارتکاروں کو ملک بدر کردیا

    اونٹاریو: کینیڈا نے بھارتی ہائی کمشنر سمیت 6 سفارتکاروں کو ملک بدر کردیا، بھارتی سفارتکار اور قونصلر خفیہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی کینیڈا میں دہشت گردی بےنقاب ہوگئی، غیرملکی سرزمین پربھارت کی غیر قانونی سرگرمیاں پھر منظرعام پر آگئیں۔

    کینیڈا نے6  بھارتی سفارتکاروں کو خفیہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر بے دخل کردیا ، بے دخل ہونیوالوں میں بھارتی ہائی کمشنر سنجے کمار ورما ودیگر سفارتکار اور عہدیداران شامل ہیں۔

    کینیڈین حکام نے بتایا کہ پولیس نے ٹھوس ثبوتوں پر 14 اکتوبر کو 6 بھارتی سفارتکاروں کو ملک بدر کیا، کینیڈین پولیس کو مودی سرکارکی سکھوں کیخلاف پر تشدد مہم کے ٹھوس شواہد ملے تھے ، کینیڈا میں بھارتی سفارتکار اور قونصلر خفیہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

    کینیڈین پولیس کمشنر مائیک ڈوہیم نے کہا کہ بھارتی سفارتکار مودی سرکار کیلئے ایجنٹس کے ذریعےمعلومات جمع کرتے تھے، شواہد سے پتہ چلا بھارتی ایجنٹس مختلف اداروں کو معلومات جمع کرنے کیلئے استعمال کیا گیا اور کچھ افراد اور اداروں کے ساتھ بھارتی حکومت کیلئے کام کرنےکیلئے دھمکیاں دی گئیں۔

    مائیک ڈوہیم کا کہنا تھا کہ معلومات کو جنوبی ایشیائی کمیونٹی کے اراکین کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، ثبوت بھارتی حکومت کو پیش کئے، جس میں تشدد روکنے کیلئےتعاون پر زور دیا گیا تھا، کینیڈین پولیس نے ایسے شواہد حاصل کیے جو سنگین مسائل ظاہر کرتے ہیں۔

    ڈپٹی ہائی کمشنر نے مزید کہا کہ خالصتانی رہنماؤں کے قتل کے مقدمات سے متعلق بھی شواہد ملے ہیں، بھارت کو ایجنٹس کی مجرمانہ کارروائیوں اور کینیڈین کےقتل کے شواہد دیئے لیکن مودی حکومت نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کر کے بھارت میں 6 کینیڈین سفارتکاروں کو بے دخل کیا۔

    بھارت میں موجود کینیڈین ڈپٹی ہائی کمشنر نے کہا بھارت کو ثبوت فراہم کردیےہیں، اب بھارت کو اس معاملے پر کارروائی کرنا ہوگی۔

    خیال رہے رواں سال کینیڈا نے بھارت سے اپنے 40 سفارتکاروں کو واپس بلا لیا تھا۔

  • لبنان پر اسرائیلی بمباری، فرانس اور کینیڈا کا بڑا بیان سامنے آگیا

    لبنان پر اسرائیلی بمباری، فرانس اور کینیڈا کا بڑا بیان سامنے آگیا

    اسرائیل غزہ کو قبرستان میں تبدیل کرنے کے بعد وہی پالیسی لبنان میں دہرا رہا ہے جبکہ ایسے میں فرانس اور کینیڈا کی جانب سے بھی لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مخالفت کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اوٹاوا میں مشترکہ پریس کانفرس میں فرانس کے صدر ایمونول میکرون نے کہا لبنان کو ایک اور غزہ بنے نہیں دیا جا سکتا، لبنانی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، تمام ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں۔

    اس موقع پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے نتائج تباہ کن ثابت ہوسکتے ہیں، عالمی برادری کو خطے میں جنگ بندی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

    دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام غزہ سے نہیں نکلیں گے البتہ غاصب اسرائیل غزہ سے ایک دن ضرور نکلے گا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے محمود عباس نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ کا ایک سینٹی میٹر علاقہ بھی لینے نہیں دیں گے فلسطین ہمارا وطن ہے ہم چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام غزہ سے نہیں نکلیں گے فلسطین ہمارا وطن ہے ہمارے باپ دادا کی زمین ہے فلسطین ہمارا ہے اور ہمارا ہی رہے گا لیکن غاصب اسرائیل غزہ سے ایک دن ضرور نکلے گا۔

    محمود عباس کا کہنا تھا کہ غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر مظالم کی دنیا ذمہ دار ہے، نیتن یاہو نے امریکی کانگریس کو گمراہ کیا، نیتن یاہو نے جھوٹ بولا کہ غزہ میں کوئی بچہ نہیں مرا، 15ہزار سے زائد بچوں کو اسرائیل نے نہیں تو کس نے مارا؟

    عالمی دباؤ مسترد، اسرائیلی وزیراعظم کا جنگ جاری رکھنے کا اعلان

    انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو ہتھیار بھیجنا بند کریں بچوں اور خواتین کا قتل عام بند کرو فلسطینیوں کی نسل کشی بندکرو۔