Tag: کینیڈا

  • کینیڈا نے چار اسرائیلی انتہا پسند آباد کاروں پر پابندیاں لگادیں

    کینیڈا نے چار اسرائیلی انتہا پسند آباد کاروں پر پابندیاں لگادیں

    کینیڈا نے فلسطینیوں پر تشدد کے خلاف 4 اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں لگادی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیڈین وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پابندیوں کا اطلاق انتہا پسند 4 اسرائیلی آبادکاروں پر ہوگا۔

    کینیڈین وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں فلسطینی شہریوں، ان کی املاک کے خلاف پُرتشدد کارروائیوں پر لگائی گئی ہیں۔

    دوسری جانب یواین سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ عرب خطے کیلئے اس سے بہتر کوئی لمحہ نہیں ہے کہ اکٹھے ہوجائیں۔

    یواین سیکریٹری جنرل کا عرب لیگ سربراہی اجلاس میں عرب اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ عرب دنیا میں اتحاد خطے کی یکجہتی کو وسعت دے گا، عرب اتحاد سے عالمی سطح پر اثر و رسوخ کو فروغ ملے گا۔

    انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں ہلاکتوں اور تباہی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ غزہ میں خاندانوں کا صفایا کردیا گیا۔

    یواین سیکرٹری جنرل نے کہا کہ غزہ میں بچے صدمے کا شکار ہیں، قحط بڑھتا جارہا ہے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی اور امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

    بی جے پی انتخابات جیتنے کے لئے پاکستان کا نام استعمال کرنے کی محتاج ہوگئی

    انھوں نے انتباہ دیا کہ رفاح پر حملہ ناقابل قبول ہوگا کیونکہ اس سے تکلیف اور مصیبت میں مزید اضافہ ہو گا جبکہ ہمیں لوگوں کی جان بچانے کی ضرورت ہے۔

  • کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے الزام میں چوتھا بھارتی شہری بھی گرفتار

    کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے الزام میں چوتھا بھارتی شہری بھی گرفتار

    اوٹاوا: کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے الزام میں چوتھا بھارتی شہری بھی گرفتار ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں ایک اور بھارتی شہری کو گرفتار کر لیا گیا ہے، کینیڈین پولیس کا کہنا ہے کہ چوتھے بھارتی شہری کی گرفتاری کل ہوئی ہے۔

    برامپٹن، سرے کا رہائشی 22 سالہ امندیپ سنگھ پہلے ہی اونٹاریو میں غیر متعلقہ آتشیں اسلحے کے الزام میں زیر حراست تھا اور اب اس پر ہردیپ سنگھ نجر کے ’فرسٹ ڈگری قتل‘ اور ’قتل کی سازش‘ جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    سپرنٹنڈنٹ مندیپ موکر کا کہنا ہے کہ یہ گرفتاری ہماری جاری تحقیقات کی سنگینی کو ظاہر کرتی ہے، جو بھی لوگ اس قتل میں ملوث ہیں انھیں ڈھونڈ نکالیں گے۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ پہلے 3 مئی کو کینیڈا کی پولیس نے 3 بھارتی شہریوں کو ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا، جن میں 22 سالہ کرن برار، 22 سالہ کمل پریت سنگھ، اور 28 سالہ کرن پریت سنگھ شامل ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/hardeep-singh-nijjar-accused-appear-in-court/

    45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو ان کے پک اپ ٹرک کے اندر جون میں وینکوور کے مضافاتی علاقے سرے میں ایک گوردوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا، اس علاقے میں سکھوں کی بڑی آبادی واقع ہے، بھارت نے نجر کو 2020 میں دہشت گرد قرار دیا تھا۔ چند ماہ بعد کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بیان دیا کہ کہ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔

    بھارت نے نجر کی موت میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے، وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ ہندوستان منتظر ہے کہ کینیڈین پولیس تینوں ملزمان کے بارے میں معلومات شیئر کرے۔

  • ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں گرفتار بھارتی ملزمان کینیڈین عدالت میں پیش

    ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں گرفتار بھارتی ملزمان کینیڈین عدالت میں پیش

    ٹورنٹو: ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں گرفتار تین بھارتی ملزمان کو کینیڈین عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

    روئٹرز کے مطابق خالصتان تحریک کے مقتول رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں گرفتار بھارتی ملزمان کو کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے شہر سرے کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

    28 سالہ کرن پریت سنگھ، 22 سالہ کمل پریت سنگھ اور 22 سالہ کرن برار، تینوں بھارتی شہری ہیں، جن کو فرسٹ ڈگری قتل اور قتل کی سازش کے الزامات کا سامنا ہے، تینوں جیل کی نارنجی وردی پہنے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔

    اس موقع پر عدالت کے باہر خالصتان تحریک کے جھنڈے اور بینر اٹھائے سکھوں نے بھارتی حکومت کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ مودی کی ایما پر بھارتی ایجنٹوں نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کیا۔

    کینیڈین پولیس نے تینوں ہندوستانیوں کو گزشتہ ہفتے ایڈمنٹن، البرٹا میں گرفتار کیا تھا اور ان پر فرسٹ ڈگری قتل اور قتل کی سازش کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    کینیڈا کے ماؤنٹڈ پولیس سپرنٹنڈنٹ مندیپ موکر نے جمعہ کو کہا تھا کہ گرفتار افراد کے بھارتی حکومت سے تعلقات تھے یا نہیں اس کی تحقیقات جاری ہے۔

    یاد رہے کہ 45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو ان کے پک اپ ٹرک کے اندر جون میں وینکوور کے مضافاتی علاقے سرے میں ایک گوردوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا، اس علاقے میں سکھوں کی بڑی آبادی واقع ہے، بھارت نے نجر کو 2020 میں دہشت گرد قرار دیا تھا۔ چند ماہ بعد کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بیان دیا کہ کہ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔

    بھارت نے نجر کی موت میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے، وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ ہندوستان منتظر ہے کہ کینیڈین پولیس تینوں ملزمان کے بارے میں معلومات شیئر کرے۔

  • کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں گرفتار بھارتیوں کی شناخت ظاہر کر دی گئی

    کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں گرفتار بھارتیوں کی شناخت ظاہر کر دی گئی

    اوٹاوا: کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل میں گرفتار 3 بھارتیوں کی شناخت ظاہر کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں بھارت کے گھناؤنے کھیل کے کردار پکڑے گئے، کینیڈا پولیس نے خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں تین بھارتی شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔

    گزشتہ روز رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ ملزمان کی شناخت کرن پریت سنگھ اور کمل پریت سنگھ کے نام سے کی گئی ہے، گرفتار تیسرے بھارتی شہری کی شناخت کرن برار کے طور پر ہوئی ہے۔

    کرن پریت سنگھ، کمل پریت سنگھ، اور کرن برار

    پولیس بیان کے مطابق ملزمان نے دیگر حملہ آوروں کے ساتھ مل کر سکھ رہنما کے قتل کی سازش کی تھی، گرفتار ملزمان کینیڈا کے غیر مستقل رہائشی اور کئی سال سے مقیم ہیں۔

    پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کے بھارتی حکومت سے روابط سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہیں۔

    ہردیپ سنگھ نجر

    یاد رہے کہ خالصتان تحریک کے اہم رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں 18 جون 2023 کو قتل کیا گیا تھا، ہردیپ سنگھ نجر آزاد سکھ ریاست کے قیام کے پر زور حامی تھے، کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ رہنما کے قتل کا ذمے دار بھارت کو ٹھہرایا تھا، بعد ازاں فائیو آئیز انٹیلیجنس ایجنسی نے بھی اس الزام کی تصدیق کی۔

    بھارت کا فاشسٹ چہرہ

    نریندر سنگھ مودی نے جب سے بھارت کی وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالا ہے، انھوں نے ملک کے جمہوری چہرے کو فاشسٹ روپ دے دیا ہے، وہ غیر ملکی سرزمین پر بھی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث پائے گئے ہیں، گزشتہ دنوں امریکا میں گرپتونت سنگھ پنوں پر قاتلانہ حملے میں بھی مودی سرکار کا کردار سامنے آ چکا ہے۔ نکھل گپتا نامی بھارتی ایجنٹ نے گرفتاری کے بعد خود اعتراف کیا تھا کہ اسے مودی سرکار کی جانب سے گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا حکم دیا گیا تھا۔ دنیا پر یہ بات اب واضح ہو چکی ہے کہ مودی سرکار اپنی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ساتھ مل کر دوسرے ممالک میں خون کی ہولی کھیلتی رہی ہے۔

  • کینیڈین کمپنیوں کو پاکستان میں توانائی، کان کنی اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری کی دعوت

    کینیڈین کمپنیوں کو پاکستان میں توانائی، کان کنی اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری کی دعوت

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاک، کینیڈا دو طرفہ سیاسی مشاورت کا 5 واں دور 26 اپریل کو اوٹاوا میں ہوا، جس میں کینیڈین کمپنیوں کو پاکستان میں توانائی، کان کنی اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے۔

    پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ اور امریکا میں سفیر مریم آفتاب، جب کہ کینیڈین وفد کی سربراہی اسسٹنٹ ڈپٹی منسٹر انڈو پیسیفک ویلڈن نے کی، دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ اور تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔

    دونوں وفود کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، پارلیمانی تبادلوں میں تعاون پر مشاوت کی گئی، انسداد دہشت گردی اور عوامی رابطوں میں تعاون کے فروغ پر بھی بات ہوئی، ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات سے آگاہ کیا۔

    فریقین نے دو طرفہ تعلقات میں مجموعی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، اور باہمی دل چسپی کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا، اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی فورمز پر تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاکستان اور کینیڈا نے باہمی تعاون اور بات چیت کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا، علاقائی اور عالمی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، پاکستان نے کینیڈا کو افغانستان، پاک بھارت تعلقات، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

    ترجمان کے مطابق دو طرفہ سیاسی مشاورت کا چھٹا دور اسلام آباد میں باہمی مشاورت سے منعقد ہوگا۔

  • کینیڈا کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا اعلان

    کینیڈا کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا اعلان

    کینیڈا کی جانب سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا اعلان کردیا گیا، وزیرخارجہ نے اہم بیان جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کی وزیرخارجہ میلانیا جولی نے کہا ہے کہ کینیڈا قانون سازوں کی منظور کردہ قرارداد پر عمل کرے گا، اسرائیل کو ہتھیاروں کی منتقلی روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    کینیڈین وزیرخارجہ نے اس حوالے سے مزید کہا کہ اسلحے کی غیرقانونی تجارت کو روکنے کی کوششیں بڑھائیں گے۔

    اسرائیل کے وزیرخارجہ نے کینیڈا کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں، اسرائیل نے کہا کہ تاریخ کینیڈا کی موجودہ کارروائی کا سختی سے فیصلہ کرے گی۔

    دریں اثنا امریکی وزیرخارجہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ غزہ کی اب 100 فیصد آبادی کو غذائی قلت کاسامنا ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ پوری آبادی کو ایسی صورتحال کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق 100 فیصد آبادی کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

  • کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ

    کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ

    اوٹاوا: کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا ہے، اسلامک سینٹر آف کیمبرج میں توڑ پھوڑ اور مسجد کی دیوار پر نفرت انگیز ڈرائنگ بنائی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق واٹر لو ریجنل پولیس کا کہنا ہے کہ کسی نے اسلامک سینٹر آف کیمبرج کی دیوار پر نفرت انگیز نقوش بنائے تھے، جس کی اطلاع انھیں پیر کو شام 4 بجے کے قریب دی گئی اور انھیں اسلامک سینٹر بلایا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق گرافٹی میں نفرت انگیز علامتیں شامل تھیں، پولیس کا خیال ہے کہ یہ واقعہ اتوار کی رات 8 بجے کے بعد کسی وقت پیش آیا ہے۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واقعے کی شدید مذمت کی، اور اس سلسلے میں انھوں نے ایکس پر ایک پوسٹ بھی کی۔

    پوسٹ میں جسٹن ٹروڈو نے لکھا کہ اسلامک سینٹر آف کیمبرج میں توڑ پھوڑ اور ملک بھر میں اسلاموفوبیا میں اضافہ تشویش ناک، گھناؤنا اور ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے کہا میں ایسی نفرت کے خلاف مسلم کمیونٹی کے ساتھ کھڑا ہوں، ہمیں مل کر اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ گزشتہ رمضان میں کینیڈین وزیر اعظم نے اس مسجد کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • کینیڈا نے حماس اور اسلامی جہاد کے 11 رہنماؤں پر پابندیاں لگادیں

    کینیڈا نے حماس اور اسلامی جہاد کے 11 رہنماؤں پر پابندیاں لگادیں

    کینیڈا کی جانب سے حماس اور اسلامی جہاد کے 11 رہنماؤں پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں، اوٹاوا سے کینیڈین وزارت خارجہ کے مطابق پابندیوں میں حماس رہنما یحیٰی سنوار اور محمد الضیف بھی شامل ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیڈین وزارت خارجہ کے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حماس اور اسلامی جہاد سے علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات کے باعث پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    کینیڈین وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ حماس اور اسلامی جہاد کے رہنماؤں کے سفر پر پاپندی اور اثاثے منجمد ہوں گے۔

    اس سے قبل ایک بیان میں وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا تھا کہ کچھ آباد کاروں پر ”پابندیاں لگائی جائیں گی۔

    جولی نے یوکرین سے بات کرتے ہوئے CBC کو بتایا اس حوالے سے کام اوٹاوا میں ہو رہا ہے اور میں جلد ہی ایک اعلان کرنے کا منتظر ہوں۔

    کینیڈا جانے والے طلباء و طالبات کیلئے اہم خبر

    ان کا کہنا تھا کہ آبادکاروں پر پابندی کے حوالے سے ہم فعال طور پر کام کر رہے ہیں۔

  • کینیڈا جانے والے طلباء و طالبات کیلئے اہم خبر

    کینیڈا جانے والے طلباء و طالبات کیلئے اہم خبر

    اوٹاوا : محکمہ امیگریشن ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا (آئی آر سی سی ) نے غیر ملکی طلباء و طالبات کے حوالے سے نئی اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔

    اس اعلان کا مقصد ملکی ترقی کو مستحکم کرنا اور سال 2024 میں جاری کردہ نئے غیر ملکی طلباء کے اجازت ناموں کی تعداد کو کم کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبر ساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئی آر سی سی سال 2024 میں تقریباً 3 لاکھ 60 ہزار نئے اسٹڈی پرمٹس کی حد مقرر کرنا چاہ رہا ہے، اس اقدام کے تحت کم از کم 31 مارچ 2024 تک کوئی نئی اسٹڈی پرمٹ درخواستیں موصول نہیں کی جائیں گی۔

    Canada

    آئی آر سی سی کے حالیہ اعلان سے قبل غیر ملکی طلباء کو اپنے مطالعاتی اجازت نامے کے لیے درخواست دینے سے پہلے صرف ایک نامزد تعلیمی ادارے (ڈی ایل آئی) سے قبولیت کا خط (ایل او اے) حاصل کرنے کی ضرورت تھی۔

    آئی آر سی سی کا کہنا ہے کہ جمع کرائی گئی ہر اسٹڈی پرمٹ درخواست کے لیے صوبے یا علاقے سے تصدیقی خط بھی درکار ہوگا۔

    آئی آر سی سی کو امید ہے کہ تصدیقی خطوط تعلیم کے اجازت نامے کی درخواست کی قانونی حیثیت کے اضافی ثبوت کے طور پر کام کریں گے اور کینیڈا میں غیر ملکی طلباء کے نظام کی سالمیت کو مزید تحفظ فراہم کریں گے صوبائی اور علاقائی حکومتوں کو 31 مارچ 2024 تک کا وقت دیا جا رہا ہے تاکہ طلبہ کو تصدیقی خطوط جاری کرنے کا عمل قائم کیا جاسکے۔

    Study Permits

    اگرچہ پورے کینیڈا کے صوبے اور علاقے کسی بھی وقت اس طرح کے اقدام کو لاگو کرسکتے ہیں، اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ اس طرح کے نظام آئی آر سی سی کی طرف سے بتائی گئی آخری تاریخ تک یا اس کے بعد موجود رہیں گے۔

    اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ 31 مارچ 2024 کے بعد تک کوئی نئی اسٹڈی پرمٹ درخواستیں آئی آر سی سی کو جمع نہیں کرائی گئی ہیں۔

    ایک بار جب ایک غیر ملکی طالب علم بالترتیب اسکول اور اپنے صوبے/ علاقے سے ایل او اے اور تصدیقی خط دونوں حاصل کر لیتا ہے تو وہ کینیڈا میں اسٹڈی پرمٹ کے لیے درخواست دینے کا اہل ہوگا۔

    applications

    اس کے علاوہ مندرجہ ذیل وسائل ممکنہ غیرملکی طلباء کو کینیڈا میں تعلیم کی اجازت کے عمل کو سمجھنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ جیسا کہ کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کا طریقہ۔ کینیڈین اسٹڈی پرمٹ کیسے حاصل کریں۔ اسٹڈی پرمٹ کی تجدید یا تبدیلی اور پڑھائی کے دوران کام کرنا ہے۔

    یہ عارضی اقدامات دو سال کے لیے ہوں گے، اور 2025 میں قبول کی جانے والی نئی اسٹڈی پرمٹ درخواستوں کی تعداد کا اس سال کے آخر میں دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ اس مدت کے دوران، کینیڈا کی حکومت صوبوں اور خطوں، نامزد تعلیمی اداروں اور قومی تعلیمی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بین الاقوامی طلباء کے لیے ایک پائیدار راستہ تیار کرنے پر کام جاری رکھے گی۔

  • کینیڈا: دنیا کے سب سے بڑے قدرتی آئس اسکیٹنگ ایریا کو دوبارہ کھول دیا گیا

    کینیڈا: دنیا کے سب سے بڑے قدرتی آئس اسکیٹنگ ایریا کو دوبارہ کھول دیا گیا

    کینیڈا میں دنیا کے سب سے بڑے قدرتی آئس اسکیٹنگ ایریا کو گزشتہ دنوں دوبارہ سے کھول دیا گیا ہے۔

    تفصیلا کے مطابق نیشنل کیپٹل کمیشن کا کہنا ہے کہ کینیڈا کا مشہور رائیڈو کینال اسکیٹ وے جو کہ دنیا کا سب سے بڑا قدرتی آئس اسکیٹنگ رنک (ایریا) ہے، اسے دو سالوں میں پہلی بار اتوار کی صبح اسکیٹنگ کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

    کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں میں واقع 7.8 کلومیٹر (4.9 میل) طویل رائیڈو کینال اسکیٹ وے کو پہلی بار 50 سال قبل کھولا گیا تھا، یہ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کا حصہ ہے۔

    کینیڈا میں عام طور پر سخت سردی کے دوران اسکیٹنگ اور مہم جوئی کے شوقین افراد کے لیے یہ اسکیٹ وے کافی کشش رکھتا ہے۔

    برف کی کمی کی وجہ سے پچھلے سیزن کے دوران 2023 کے اوائل میں پہلی بار ایسا ہوا تھا کہ اس قدرتی ایریا کو اسکیٹنگ کے لیے نہیں کھولا گیا تھا۔

    این سی سی کے سی ای او ٹوبی نوسبوم نے کہا کہ ہماری ٹیم نے پچھلے سال جن مشکلات کا سامنا کیا تھا ان سے بہت کچھ سیکھا ہے اور اس سال موسمی درجہ حرارت کو پیش نظر رکھتے ہوئے اقدامات کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

    این سی سی کا کہنا تھا کہ پریٹوریہ برج اور بینک اسٹریٹ کے مقامات کے درمیان 1.9 کلومیٹر کا حصہ اسکیٹرز کے لیے کھلا رہے گا۔