Tag: کیوبک

  • اس تصویر کی حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    اس تصویر کی حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن ختم کردیے جانے کے بعد ایک بار پھر سے سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    کینیڈا کے صوبے کیوبک میں بھی رات 8 بجے سے صبح 5 بجے تک کرفیو نافذ کیا گیا ہے تاہم کچھ افراد کو استثنیٰ دیا گیا جیسے ضروری کاموں پر جانے والے افراد یا پھر پالتو جانور کو ٹہلانے کے لیے نکلنے والے افراد۔

    ایک کینیڈین جوڑے نے اس استثنیٰ کا فائدہ نہایت حیران کن انداز میں اٹھایا۔

    ازابیل نامی خاتون اپنے شوہر کے ساتھ چہل قدمی کے لیے باہر نکل آئیں اور ان کے شوہر ان کے ساتھ اس حالت میں تھے کہ وہ چاروں ہاتھ پاؤں پر چل رہے تھے جبکہ ان کے گلے میں پٹہ ڈلا ہوا تھا۔

    پولیس کے روکنے پر خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کتے کو ٹہلانے کے لیے باہر نکلی ہیں۔

    مقامی پولیس کے مطابق جوڑے نے پولیس سے بالکل تعاون نہیں کیا جبکہ ان پر عائد جرمانہ بھی دینے سے انکار کردیا گیا۔ خاتون کے تعاون نہ کیے جانے پر ان پر 6 ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے دوران مختلف افراد نے باہر جانے کی پابندیوں میں استثنیٰ کا مختلف انداز سے فائدہ اٹھایا ہے۔ اس سے قبل نیدر لینڈز میں ایک شخص کھلونا کتا لے کر باہر نکلا اور پولیس کے دریافت کرنے پر کہا کہ وہ اپنا کتا ٹہلانے کے لیے نکلا ہے۔

    پولیس نے مذکورہ شخص کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا تھا۔

  • کینیڈا میں شدید گرمی کی لہر‘ 33 افراد ہلاک

    کینیڈا میں شدید گرمی کی لہر‘ 33 افراد ہلاک

    اوٹاوا: کینیڈا میں ایک ہفتے سے جاری شدید گرمی کی لہر کے باعث 33 افراد ہلاک ہوگئے، ہیٹ ویو کے سبب سے زیادہ ہلاکتیں صوبہ کیوبک کے شہرمونٹریال میں ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا گزشتہ ایک ہفتے سے شدید گرمی کی لیپٹ میں ہے اور اب تک 33 افراد گرمی کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    گرمی کے باعث صوبہ کیوبک کے شہرمونٹریال میں صرف 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور درجہ حرارت 35 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ ملک کے وسطی اور مشرقی علاقے بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔

    کینیڈین حکام کے مطابق شہری سخت گرم موسم میں زیادہ سے زیادہ ٹھنڈے مشروبات کا استعمال کریں اور سایہ دار جگہ پر رہیں۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ گرمی کے باعث گرمی سے ہلاک ہونے والے افراد کی اکثریت کے پاس ایئرکنڈیشن کی سہولت نہیں تھی اور وہ پہلے سے طبی مسائل سے دوچار تھے۔

    دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے گرمی کے باعث اموات دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا میری ہمدردیاں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے ملک میں جاری شدید گرمی کی شدت میں آج سے کمی آنے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ 2010ء میں آنے والی ہیٹ ویو میں کیوبک کے شہرمونٹریال میں 100 افراد ہلاک ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نمازیوں کا قاتل خود ایک ’’شکار‘‘ ہے، کیوبک امام

    نمازیوں کا قاتل خود ایک ’’شکار‘‘ ہے، کیوبک امام

    کیوبک : کیوبک مسجد کے پیش امام حسن گلیٹ نے کہا کہ مسجد میں فائرنگ کر کے چھ نمازیوں کو شہید کرنے والا نوجوان خود ایک شکار ہے۔

    یہ بات امامِ مسجد نے فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے چھ میں سے تین افراد کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد خطبہ دے رہے تھے انہوں نے کہا ہم سب یہاں شہید ہونے والے افراد کو یاد کرنے کے لیے اور انہیں ایصال ثواب پہنچانے کے لیے جمع ہوئے ہیں لیکن ہم سے کوئی بھی اس قاتل کے بارے میں نہیں سوچ رہا۔

    انہوں نے کہا ہم قاتل کو سفاک سمجھ کر اس کے بارے میں بات کرنے سے بھی کترا رہے ہیں جب کہ قاتل کا عمل قابل نفرت ہے لیکن مجرم رحم کا مستحق ہے کیوں کہ قاتل خود ایک شکا ر ہے وہ شکار ہے نفرت آمیز اس سوچ کا جو اس کے دماغ میں بیٹھائی گئی اور جسے اس کے عقیدے کا حصہ بنایا گیا۔


     ملزم سفید فام قوم کی برتری چاہتا تھا، دوست کا انکشاف*


    یہ نفرت آمیز خیالات، نسلی تعصب اور عقائد لوگوں کو تشدد پر آ،مادہ کرتے ہیں اور بد قسمتی سے نوجوان اس پہلا شکار بنتے ہیں جو بنا سوچے سمجھے محض جذبات کی رو میں بہہ کر انتہائی قدم اُٹھا لیتے ہیں اور نفرت پھیلانے والوں کا شکار بن جاتے ہیں۔


    کینیڈا میں مسجد پر فائرنگ ‘6 نمازی شہید*


    امام حسن کا کہنا تھا کہ قاتل الیگزینڈر نے گولیوں سے نمازیوں کا شکار کیا اور انہیں موت کی نیند سلا دیا جب کہ خود اس کے ذہن کو نفرت آمیز الفاظ سے نشانہ بنایا گیا جو گولیوں سے زیادہ خطرناک ہوتی ہے اور شدید نقصان پہنچاتی ہے۔

    امام مسجد نے کہا کہ جہاں اسلحہ ، بارود اور گولیوں پر پابندی عائد کرنے کی ضرورت ہے وہیں نفرت آمیز خیالات اور پُرتشدد عقائد پر بھی پابندی عائد کرنی ہوگی ورنہ یہ وباء ہماری نوجوان نسل کو کھا جائے گی۔

    واضح رہے گزشتہ ماہ 27 سالہ نوجون الیگزینڈر نے کیوبک کی ایک مسجد میں حملہ کر کے 6 نمازیوں کو موت نیند سلا دیا تھا اور پولیس کے ہاتھوں کے گرفتار ہو گیا تھا جس کے بعد ملزم کا کہنا تھا کہ وہ کینیڈا میں صرف سفید فام لوگوں کی آمد کا خواہاں ہے اور کسی دوسرے کو کینیڈا آنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

  • دہشت گردی سے متعلق مغرب کے دہرے معیار پر جے کے رولنگ برہم

    دہشت گردی سے متعلق مغرب کے دہرے معیار پر جے کے رولنگ برہم

    لندن: معروف ناول ’ہیری پوٹر‘ کی مصنفہ جے کے رولنگ نے اپنی مسلمان اور انسان دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے امریکی اخبار ڈیلی میل کے دوغلے معیار پر اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

    دو روز قبل کینیڈا کے شہر کیوبک میں واقع ایک مسجد میں ایک نوجوان لڑکے کی فائرنگ سے 6 نمازی شہید ہوگئے تھے۔ امریکی اخبار ڈیلی میل نے حملہ آور سے متعلق خبر پر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اسے ’تنہائی کا شکار‘ قرار دیا۔

    اس دوغلے معیار نے امریکی مصنفہ جے کے رولنگ کو سخت برواختہ کردیا اور انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں اس کی تصحیح کی، ’یہ ایک دہشت گرد ہے، تنہائی کا شکار نہیں‘۔

    صرف ایک جے کے رولنگ ہی نہیں، کیوبک کی مسجد کے حملے پر مغربی میڈیا کے دہرے معیار کو سب نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا، ’اگر کسی مسلمان شخص نے کسی چرچ پر حملہ کیا ہوتا تو اسے فوراً دہشت گرد قرار دیا جاتا‘۔

    جے کے رولنگ اس سے قبل بھی اپنی انسان دوستی کا ثبوت دے چکی ہیں جب چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 مسلمان ممالک پر ویزے کی پابندی کا اعلان کیا تب جے کے رولنگ نے نائب امریکی صدر مائیک پنس کے ایک ٹوئٹ کو دوبارہ ری ٹوئٹ کرتے ہوئے انجیل کی ایک آیت لکھی، ’اس شخص کے لیے بھلا کیا فائدہ ہے جو دنیا جیت لے لیکن اپنی روح، اپنے اصل کو ہار جائے‘۔

    مائیک پنس نے یہ ٹوئٹ دسمبر 2015 میں کیا تھا جب انہوں نے خود مسلمانوں کی امریکا میں داخلے پر پابندی کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔