Tag: کیون پیٹرسن

  • کس دور کے بولرز سب سے زیادہ خطرناک تھے؟ کیون پیٹرسن نے بتادیا

    کس دور کے بولرز سب سے زیادہ خطرناک تھے؟ کیون پیٹرسن نے بتادیا

    انگلش ٹیم کے سابق کپتان کیون پیٹرسن نے کرکٹ کے اس دور کے بارے میں گفتگو کی ہے جب بولرز ابھی سے زیادہ خطرناک ہوا کرتے تھے۔

    کیون پیٹرسن نے اپنے دور کے بولرز کو موجودہ زمانے کے بولروں سے زیادہ خطرناک قرار دیا ہے، انگلش بیٹر نے وسیم اکرم، وقار یونس، شعیب اختر، گلین میک جیسے بولرز کا حوالہ دیا اور بتایا کہ اس وقت اس طرح کے بولرز کی وجہ سے بیٹنگ کرنا واقعی مشکل ہوا کرتی تھی۔

    کیون پیٹرسن کو انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے کس اقدام نے حیران کر دیا؟

    انگلش پلیئر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ آج کے دور میں بیٹنگ کرنا بہت آسان ہے لیکن 20، 25 برس پہلے اچھے بولروں کی وجہ سے بیٹنگ بہت مشکل ہوا کرتی تھی۔

    پیٹرسن نے کہا کہ جب میں کرکٹ کھیلتا تھا تو وسیم اکرم، وقار یونس، شعیب اختر، شین وارن، مرلی دھرن، کرٹلی امبروز اور گلین میک گرا کی طرح کے بولرز ہوتے تھے۔

    اس طرح کے بولرز کے خلاف کھیلنا آسان نہ تھا، لوگ مجھ پر تنقید کریں گے لیکن کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ آج کے دور کے خطرناک بولرز کون ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/indians-will-not-shy-spin-pitches-kevin-peterson/

  • جنوبی افریقہ کی ٹیسٹ چیمپئن شپ فتح کتنی اہمیت رکھتی ہے؟ کیون پیٹرسن نے بتادیا

    جنوبی افریقہ کی ٹیسٹ چیمپئن شپ فتح کتنی اہمیت رکھتی ہے؟ کیون پیٹرسن نے بتادیا

    سابق انگلش بیٹر کیون پیٹرسن نے ڈبلیو ٹی سی فائنل میں جنوبی افریقہ کی فتح کے بعد اسے جذباتی لمحات سے بھرپور ٹیسٹ میچ قرار دیا ہے۔

    آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل میں جنوبی افریقہ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 وکٹوں سے فتح اپنے نام کی، پہلی اننگز میں پروٹیز کو کینگروز کے خلاف بڑے خسارے کا سامنا تھا، تاہم ٹیما باووما کے بروقت فیصلوں نے جیت کی راہ اہموار کی۔

    جنوبی افریقہ اپنے سر پر ٹیسٹ چیمپئن کا تاج سجا چکا ہے، اپنے آبائی ملک کے ٹیسٹ چیمپئن بننے کے بعد کیون پیٹرسن نے ٹیسٹ میچ کی اساس اور اس سے جڑے لوگوں کے جذبات کی تعریف کی۔

    پیٹرسن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ "جنوبی افریقہ کی جیت ہر کسی کو وہ جذبات فراہم کرے گی جو صرف ٹیسٹ کرکٹ ہی کر سکتی ہے”۔

    اس سے قبل سری لنکا کے کمارا سنگاکارا نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ "جنوبی افریقہ کی ٹیم ٹیسٹ چیمپئن بن چکی ہے تاہم اس جیت میں انفرادی صلاحیتوں سے قطع نظر اب ہمیں ٹیمبا باووما کی قائدانہ صلاحیتوں کو مان لینا چاہیے”۔

    خیال رہے کہ ٹیمبا باووما نے نہ صرف فائنل ٹیسٹ میچ میں بہترین کپتانی کی تھی بلکہ انھوں نے پہلی اننگز میں کارآمد 36 رنز جبکہ دوسری اننگز میں ایڈن مارکرم کے ساتھ فتح گر شراکت قائم کرتے ہوئے 66 رنز بنائے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/kumara-sangakkara-should-acknowledge-temba-bavumas-leadership-skills/

  • انگلینڈ نے بھارت کو بالکل بھی عزت کے قابل نہیں سمجھا، پیٹرسن نے ایسا کیوں کہا؟

    انگلینڈ نے بھارت کو بالکل بھی عزت کے قابل نہیں سمجھا، پیٹرسن نے ایسا کیوں کہا؟

    سابق انگلش بیٹر کیون پیٹرسن کو لگتا ہے کہ دورے کی ٹھیک طرح سے تیاری نہ کرکے انگلینڈ نے بھارت کو بالکل بھی عزت کے قابل نہیں سمجھا۔

    حالیہ دورہ بھارت کے دوران انگلش ٹیم کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا، میزبان بھارت نے ہوم گراؤنڈ پر ہونے والی ون ڈے سیریز میں انگلینڈ کو 3-0 سے وائٹ واش کیا جبکہ تینوں مقابلے بھارتی ٹیم نے تقریباً یکطرفہ طور پر جیتے اور انگلش ٹیم فائٹ کرنے میں ناکام رہی۔

    آخری ون ڈے میچ میں کمینٹری کے دوران بھارتی ٹیم ے سابق ہیڈ کوچ روی شاستری نے انکشاف کیا تھا کہ انگلینڈ کی ٹیم نے سیریز کے دوران صرف ایک پریکٹس سیشن میں حصہ لیا تھا۔

    روی شاتری کا کہنا تھا کہ اگر آپ کنڈیشن کو دیکھتے ہوئے سخت محنت نہیں کریں گے تو آپ کبھی بھی بہتری کی طرح نہیں جاسکتے۔

    سابق انگلش کرکٹر کیوون پیٹرسن نے آخری میچ میں بھی انگلینڈ کی یکطرفہ شکست کے بعد کہا کہ ایسی ناکامی نے مجھے بہت حیران کیا۔

    پیٹرسن نے کہا انگلش پلیئرز نے بھارتی کنڈیشن کا بالکل بھی احترام نہیں کیا اور پریکٹس نہیں کی، اس کے بجائے انگلینڈ کے پلیئرز گالف کھیلتے رہے، انگلینڈ کے لیے کھیلتے ہوئے انجوائے کریں مگر آپ کو پیسے رنز اسکور کرنے کے لیے دیے جاتے ہیں۔

    میں اور روی شاستری گفتگو کررہے تھے کہ انگلینڈ کے پلیئرز کو کم از کم پچھلے ہفتے تو ضرور پریکٹس کرنی چاہیے تھی، انھوں نے ناگپور کے میچ سے پہلے ایک پریکٹس سیشن کیا اور اس کے بعد سے کوئی پریکٹس سیش نہیں کیا۔

    اپنے دور کے جارح مزاج بلے باز کا انگلینڈ کی شکست پر مزید کہنا تھا کہ آپ کو اس لیے ادائیگی کی جاتی ہے کہ انگلینڈ کے لیے میچ جیتیں، آپ کو گالف کھیلنے کے لیے پیسے نہیں دیے جاتے۔

  • بھارتی اسپن پچز بنانے میں ذرا سی بھی شرم نہیں کریں گے! کیون پیٹرسن

    بھارتی اسپن پچز بنانے میں ذرا سی بھی شرم نہیں کریں گے! کیون پیٹرسن

    بھارت اپنی سرزمین پر انگلینڈ کو ہرانے کے لیے کس طرح کی پچز بنائے گا، اس حوالے سے کیون پیٹرسن نے انگلش پلیئرز کو خبردار کردیا۔

    انھوں نے کیپ ٹاؤن کی بدنام پچ کا بھی حوالہ دیا جہاں بھارت نے محض پانچ سیشن میں ہی جنوبی افریقہ کو ہرادیا تھا اور یہ تاریخ کا مختصر ترین ٹیسٹ میچ ثابت ہوا تھا۔

    میچ کے اختتام کے بعد روہت شرما کا پچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان کی ٹیم آئی سی سی کو پچ کے حوالے سے شکایت نہیں کرے گی اور ہمیں امید ہے کہ برصغیر کا دورہ کرنے والی ٹیمیں بھی پچ کے حوالے سے آئندہ اپنی زبان بند رکھیں گی۔

    سابق انگلش پلیئر پیٹرسن نے ’دی ٹائمز‘ کے لیے لکھے جانے والے اپنے کالمی میں کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا انگلینڈ کے پاس جو اسپنر موجود ہیں ان کے ساتھ وہ فتح حاصل کرپائے گا۔ اسپنرز کی مدد سے ہی سیریز کا فیصلہ ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ یہاں کی پچز اسپنرز کے لیے سازگار ہونگی، میں وشاکا پٹنم میں بھی کھیل چکا ہوں، وہاں ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران بھی گیند اسپن اور باؤنس کررہا تھا۔

    کیون پیٹرسن نے کہا کہ جو کچھ کیپ ٹاؤن میں ہوا اس کے بعد بھارتی حکام اسپن پچز بنانے میں ذرا سا بھی نہیں شرمائیں گے۔ وہ اس طرح کی پچز تیار کریں گے جو اسپن ہوگی۔

  • مشکل بھارتی کنڈیشن میں اسپنرز کا سامنا کس طرح کرنا ہے؟ پیٹرسن نے بتادیا

    مشکل بھارتی کنڈیشن میں اسپنرز کا سامنا کس طرح کرنا ہے؟ پیٹرسن نے بتادیا

    بھارت کی مشکل کنڈیشن میں ایشون اور دیگر میزبان اسپنرز کا سامنا کس طرح کرنا ہے، اس حوالے سے پیٹرسن نے انگلش پلیئرز کو اہم مشورہ دیا ہے۔

    حالیہ انٹرویو میں انگلینڈ کے سابق بیٹر کیون پیٹرسن نے انکشاف کیا ہے کہ 2012 میں دورہ بھارت کے دوران انھوں نے کس طرح روی چندرن ایشون کی باؤلنگ کا مقابلہ کیا تھا۔ اس سیریز میں انگلینڈ کی ٹیم کو فتح ملی تھی جس میں پیٹرسن کی بیٹنگ نمایاں کردار ادا کیا تھا۔

    سابق پلیئر نے کپتان بین اسٹوکس اور دیگر انگلش پلیئرز کو مشکل بھارتی پچز پر اسپنرز کا سامنا کرنے کے حوالے سے مفید مشوروں سے نوازا ہے۔ پیٹرسن نے یہ بھی بتایا کہ وہ ایشون کی ’دوسرا‘ گیندوں کو کس طرح کھیلتے تھے۔

    پیٹرسن کا کہنا تھا کہ میں نے ایشون کا ’دوسرا‘ اس طرح سمجھتا تھا کہ جب رن اپ لیتے تھے تو دوسرا کرنے کے لیے شروع میں ہی گیند کو ڈیلیور کرنے والے اسٹائل میں تھام لیتے تھے۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ اب بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بھارتی پلیئرز آف اسپنر کے طور پر اپنے ہاتھ میں گیند لے کر کبھی نہیں بھاگتے بلکہ اسے ’دوسرا‘ کرنے کے لیے دیر سے تبدیل کرتے ہیں جبکہ ہم ایسا نہیں کرسکتے۔

    سابق انگلش پلیئر کا کہنا تھا کہ جب وہ اس طرح کی گیند کرتے تھے تو میں 100 فیصد پراعتماد ہوتا تھا، میں نے کتنی ہی بار انھیں آف سائیڈ پر شاٹ مارا تھا۔

    واضح رہے کہ انگلینڈ کی مینز کرکٹ ٹیم 5 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے کے لیے بھارت کے دورے پر ہے جہاں 25 جنوری سے پہلے مقابلے کا آغاز ہوگا۔

  • کیون پیٹرسن کا کھلاڑیوں کو اپنی عادت بدلنے کا مشورہ

    کیون پیٹرسن کا کھلاڑیوں کو اپنی عادت بدلنے کا مشورہ

    انگلینڈ کے سابق بلے باز کیون پیٹرسن کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں شائقین کی موجودگی میں کرکٹ میچز کا انعقاد ممکن نہیں، اس لیے کھلاڑیوں کو خالی میدانوں میں کھیلنے کی عادت ڈال لینی چاہیئے۔

    کرونا وائرس کی وجہ سے جہاں تمام کاروبار زندگی معطل ہوچکا ہے اور کھیلوں کی سرگرمیاں بھی رک گئی ہیں ایسے میں خالی اسٹیڈیمز میں میچز کروانے کی بھی تجویز دی جارہی ہے۔

    انگلینڈ کے سابق بلے باز کیون پیٹرسن کا کہنا ہے کہ کرکٹرز کو خالی اسٹیڈیم میں کھیلنے کی عادت ڈال لینی چاہیئے۔

    انہوں نے کہا شائقین ہمارا سب سے بڑا سرمایہ ہیں اور اس وقت ان کے حوصلے پست ہیں، ایسے میں کھیل لوگوں کے حوصلے بلند کرنے کا کام کریں گے۔

    پیٹرسن کا کہنا تھا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے ہمیں شائقین کے بغیر خالی میدانوں میں کھیلنا ہوگا۔ کھلاڑیوں کو حالات کو سمجھنا چاہیئے، کئی کھلاڑی اپنے کھیل کے عروج پر ہیں اور انہیں ضرور کھیلنا چاہیئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر شائقین اسٹیڈیم میں نہیں ہوئے تو کیا ہوا، لوگ اپنے گھروں میں ٹی وی کے ذریعے میچ دیکھ سکتے ہیں۔

  • چکن ڈانس:‌ شعیب اختر اور پیٹرسن میں دلچسپ تکرار

    چکن ڈانس:‌ شعیب اختر اور پیٹرسن میں دلچسپ تکرار

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر اور انگلینڈ کے بلے باز کیون پیٹرسن کے درمیان سوشل میڈیا پر دلچسپ تکرار ہوئی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شعیب اختر نے ویسٹ انڈیز سے شکست کے بعد قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک پیغام شیئر کیا جس میں انہوں نے پیٹرسن کو آؤٹ کرنے کے بعد جشن منانے کی تصویر شیئر کی۔

    شعیب اختر نے لکھا کہ لہو، مٹھاس، غصہ، تیز دل کی دھڑکن اور غصہ ، یہ چیزیں وہ ہیں جو ملک کی نمائندگی کے وقت آپ کے ساتھ ہونا چاہیں، آپ کے سینے پر سجا ستار آپ کا فخر ہے لہذا تگڑا کھیلوں اور لڑتے ہوئے مخالف کو زیر کردیں۔

    کیون پیٹرسن نے اپنی تصویر پر دیکھ کر شعیب اختر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’دوست میں تمھارے ٹویٹ کے جواب میں بحث نہیں کروں گا البتہ جیسا کہ میں نے سنچری اسکور کرنے کے لیے آپ کو ہرطرف مارا تھا اُس کے بعد ہی آپ آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے اور پھر آپ نے جشن منایا‘‘۔

    انگلینڈ کے بلے باز نے لکھا کہ ’’دوست آپ حساب کتاب کے لیے اصلی طاقت تھے لیکن آؤٹ ہونے کے بعد مجھے میرا چکن ڈانس آپ کے جشن منانے سے زیادہ پسند آیا‘‘۔

    بعد ازاں شعیب اختر نے انگلش ٹیم کے بلے باز کو جواب دیا کہ اُس کے باوجود ہم نے سیریز میں 0-2 سے اپنے نام کی تھی، یہ انجوائے کرنے کا وقت ہے جس پر پیٹرسن نے انہیں محبت بھرا پیغام بھیجا۔

    واضح رہے کہ شعیب اختر نے کیون پیٹرسن کو آؤٹ کرنے کے بعد چکن ڈانس کیا تھا جس کی ویڈیو اُس وقت بہت وائرل ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم ورلڈکپ میں اپنا دوسرا میچ تین جون کو انگلینڈ کے خلاف کھیلے گی، پہلے میچ میں سرفراز الیون کے حصے میں عبرتناک شکست آئی تھی البتہ ہیڈکوچ مکی آرتھر اور باؤلنگ کوچ اظہر محمود پُرعزم ہیں کہ آغاز اچھا نہیں رہا مگر ٹیم کی واپسی ہوگی۔