Tag: کیپٹن (ر)صفدر

  • عدالت کے احاطہ میں’’مریم کے پاپا چور ہیں‘‘کے نعرے ، کیپٹن (ر)صفدر غصے میں آگئے

    عدالت کے احاطہ میں’’مریم کے پاپا چور ہیں‘‘کے نعرے ، کیپٹن (ر)صفدر غصے میں آگئے

    لاہور : مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر)صفدر عدالت کے احاطہ میں’’مریم کے پاپا چور ہیں‘‘کے نعرے پر غصے میں آگئے اور نعرے لگانے والے شخص کو برا بھلا کہا۔

    تفصیلات کے مطابق کیپٹن صفدر کی عدالت میں حاضری پر ایک شخص نے ‘مریم کےپاپا چور ہیں‘کے نعرے لگانا شروع کردیے۔

    جس پر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر غصے میں آگئے اور نعرے لگانے والے شخص کو سخت زبان میں برابھلا کہتے رہے۔

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہا کہ پاکستان کا یہ حال کرنے کے بعد تمہیں مریم کے پاپا یاد آگئے، انھوں نے نعرے لگانے والے شخص کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ تم نیچے آؤ پھر تمہیں دیکھتے ہیں۔

    اس موقع پر کیپٹن ر صفدر نے کہا ہے کہ 9 مئی کا دن پاکستان کی تاریخ میں سیاہ دن تھا جس طرح شر پسندوں نے آرمی املاک، تاریخی عمارات، شہدا کی یادگاروں کو نقصان پہنچایا قوم انہیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے دفاع کے لیے ہمیشہ فوج کے ساتھ کھڑے رہیں گے کسی سیاسی جماعت کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ عسکری قیادت یا پاک فوج کے کسی اہلکار کو برا بھلا کہے۔

    کیپٹن صفدر نے مزید کہا کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والے شر پسند عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائےگا۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس : مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر باعزت بری

    ایون فیلڈ ریفرنس : مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر باعزت بری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدرکو باعزت بری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی اپیلوں پر سماعت ہوئی، جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سماعت کی۔

    اسپیشل پراسیکیوٹرنیب عثمان غنی چیمہ طبیعت ناسازی کےباعث پیش نہ ہوسکے ، مریم نوازاورکیپٹن (ر ) صفدر لیگی رہنماؤں کےساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    نیب کیجانب سے سردارمظفر، مریم نواز کیجانب سے امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹرسردارمظفر نے کہا گزشتہ سماعت پرعثمان چیمہ نے دلائل نہیں دیے آج بیماری کی وجہ سے نہیں آئے ، عثمان غنی چیمہ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔

    امجد پرویز نے سردارمظفر کو اشارہ کرتے ہوئے کہا سردارصاحب سے زیادہ کوئی اچھا نہیں کر سکتا۔

    عدالت نے نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر سردارمظفر کو دلائل دینے کی ہدایت کی،جس کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر نے کیس کا ریکارڈ پڑھنا شروع کر دیا۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا سردار صاحب کیا یہ سارا آپ پڑھیں گے ؟جو جو چیزیں کیس سے لنک ہے وہ پڑھیں۔

    جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا کہ سوال پھر وہیں سے شروع ہوتاہے چارج کیسے ثابت ہورہاہے؟ آمدن سے زائد اثاثوں میں نواز شریف ، مریم نواز کا لنک بتا دیں، ابھی تک ان کا کہیں بھی لنک ثابت نہیں ہو رہا پھر بھی آپ پڑھیں۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا تفتیشی افسر نے جے آئی ٹی رپورٹ لکھ دی، خود کیا تفتیش کی؟

    جسٹس عامر فاروق نے بھی سوال کیا یہ دستاویزات پراسیکیوشن کا کیس کیسے ثابت کرتےہیں؟ ان دستاویزات سے الزام کیسے ثابت ہوتا ہے؟ دیکھنا یہ ہے کیا تفتیشی افسر نے دستاویزپر کوئی تفتیش بھی کی؟ جسٹس عامر فاروق
    ایسی چیز سامنے نہیں آئی جو نواز شریف یا مریم نواز کا پراپرٹیز سے تعلق جوڑے، کیا پراپرٹیز کی مالیت کا تعین کرنے والا کوئی دستاویز سامنے آیا؟

    نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے واجد ضیا کا بیان عدالت میں پڑھ کر سنایا ، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا واجد ضیا کا کردار تو جے آئی ٹی میں تفتیشی کا تھا، واجد ضیا نے تو بیان میں ساری اپنی رائے دی ہے، میں نے کبھی کسی تفتیشی کا ایسا بیان نہیں دیکھا۔

    سردار مظفر نے عدالت کو بتایا کہ واجد ضیا عدالت میں بطور تفتیشی نہیں بطور نیب گواہ آئے تھے، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ تفتیشی افسر کی رائے کو شواہد کے طور پر نہیں لیا جا سکتا، جے آئی ٹی نے حقائق بیان نہیں کیے، صرف اکٹھا معلومات دیں۔

    جسٹس عامر فاروق نے نیب پراسیکیوٹر نے استفسار کیا یہ بتائیں کہ ان سب باتوں سےالزام کیسے ثابت ہو رہا ہے؟ سردار مظفر عباسی نے بتایا کہ واجد ضیا نے یہ ڈاکومنٹس خود دیکھے اور اس پر اپنی رائے کا اظہار کیا، ڈاکومنٹس سے دکھاؤں گا یہ پراپرٹیز 1999 میں خریدی گئیں۔

    جسٹس عامر فاروق نے مزید استفسار کیا ان پراپرٹیز کی خریداری کے لیے کتنی رقم ادا کی گئی؟ آپ اس سے متعلق ڈاکومنٹ دکھائیں ، زبانی بات نہ کریں، کل کو یہ ساری چیزیں ججمنٹ میں آنی ہیں ، آف شور کمپنیوں نے اپارٹمنٹ کتنی قیمت میں خریدا؟ اپیل میں کام آسان ہوتا ہے جو چیزیں ریکارڈ پر ہیں انہی کو دیکھنا ہے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے سوال کیا کہ نواز شریف کا اس کیس کے حوالے سے مؤقف کیا ہے؟ سردار مظفر عباسی نے بتایا کہ نواز شریف کا مؤقف تھا کہ ان کا اس پراپرٹی سے تعلق نہیں۔

    عدالت نے وکیل مریم نواز سے استفسار کیا کیا 342 کے بیان میں مانا گیا کہ پراپرٹی کتنی میں خریدی گئی؟ وکیل مریم نواز نے بتایا کہ 342 کے بیان میں کہیں پر کوئی ذکر نہیں، جس پر عدالت نے مزید استفسار کیا کیا یہ وہ واحد اور بہترین دستاویز ہے جو کیس پیش کی گئی؟

    عدالت نے مزید کہا کہ آخری سماعت پر عثمان جی چیمہ نے کہا کہ مریم نواز کا کردار 2006 سے شروع ہوتا ہے اور ابھی آپ کہہ رہے ہیں کہ مریم نواز کا کردار 1993 سے شروع ہوتا ہے، جس پر ڈپٹی پراسیکوٹر نیب کا کہنا تھا کہ میں عدالت کو صرف تین لائنوں میں کیس سمجھا دیتا ہوں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ جب نواز شریف کہتا ہے ان کا تعلق نہیں تو پھر آپ نے ریکارڈ سے ثابت کرنا ہے، آپ متضاد بات کررہے ہیں گزشتہ سماعت پر کہا تھا پراپرٹیز خریدنےمیں مریم کا کردار نہیں ، اگر سپریم کورٹ میں سی ایم اے فائل نا ہوتی تو آپ کا کیس تو کچھ نہیں تھا۔

    جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے جو چار جملے آپ نے کہیں ہیں اسی کو شواہد کے ساتھ ثابت کرے، سی ایم اے اگر فائل نہ ہوتی تو آپکا کوئی کیس ہی نہیں تھا۔

    وکیل مریم نواز نے کہا کہ رحمان ملک رپورٹ کے اوپر انہوں نے انحصار کیا ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ یہ آپ غلط بات کررہے ہیں کہ پراپرٹی کی قیمت اس سے نہیں جوڑا، وہاں ہر چیز ڈاکومنٹیڈ ہوتی ہے، ریکارڈ لانا مشکل نہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ ہم نے پراپرٹی کی ملکیت ثابت کر دی ، مالیت غیر اہم ہے، جس پر جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ آپ غلط بات کر رہے ہیں، زائداثاثوں کے ریفرنس میں قیمت کا تعین ضروری ہے، نیب کا پورا کیس شریف خاندان کے اپنے جوابات پر بنایا گیا، شریف خاندان سپریم کورٹ میں جواب دائر نہ کرتا تو کیس نہیں بن سکتا تھا۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب کو نیب پراسیکوٹر نے پڑھ کرسنایا، جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے گزشتہ سماعت پر دوسرے پراسیکیوٹر نے ایک الگ موقف لیا،اس پراسیکیوٹر نے کہا مریم نواز کا جائیداد کی خرید میں تعلق نہیں اور آپ آج کہہ رہے ہیں مریم نواز 1993سے بینیفشل مالک تھیں۔

    جس پر سردار مظفر عباسی نے بتایا کہ ہمارا موقف ہے نواز شریف نے یہ جائیدادیں مریم کے ذریعے چھپائیں، جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ آپ جو بات کہہ رہے ہیں اس کو شواہد سے ثابت کریں،اب اِدھر اُدھر نہ جائیں جو خود کہا اس کو ثابت کریں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ یہ بیرون ملک بنائی گئی جائیداد کا کیس ہے جس کی دستاویزبھی وہی بنیں، جو ریکارڈ رسائی میں تھا وہی دستاویزات لائے اور کیا لاتے؟

    جس پر جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ آپ اس کیس کو زیادہ بہتر طریقے سے بنا سکتے تھے، واجد ضیا کو پتہ چلا تھا 500ملین مالیت ہے تو دستاویزلائی جا سکتی تھیں۔

    ایون فیلڈریفرنس اپیلوں پر سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ جوبات سپریم کورٹ میں بیان کی ہے یہ واجد ضیا اپنے بیان میں ذکر کرچکے ،سپریم کورٹ میں جمع سی ایم اے نواز شریف کا بیان نہیں، جو بھی دستاویز سپریم کورٹ میں جمع ہوئیں ان کی تحقیقات نہیں ہوئیں، نیب نے تحقیقات کرنی تھیں جو نہیں کیں۔

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو ہدایت کی آپ دستاویز سے بتائیں جو انہوں نے سی ایم اے میں کہا وہ غلط ہے یا ٹھیک اور استفسار کیا آپ نے کہاں ثابت کیا یہ ساری پراپرٹیز نواز شریف کی ہیں ، اگر نواز شریف کا کردار ثابت ہو گا تو مریم کے کردار کو دیکھیں گے، سردار صاحب کیس تقریباً مکمل ہو گیا اب ڈاکومنٹ دکھا دیں جو کہیں چھپا ہوا ہے۔

    وکیل مریم نواز نے کہا کہ ان کے پاس ڈاکومنٹ سرٹیفائیڈ کی فوٹو کاپی ہے، جس پر جسٹس محسن کیانی کا کہنا تھا کہ گواہ اور ملزم بیانات ریکارڈکراتے ہیں، تفتیشی نے شواہد اکٹھے کرنے تھے، دادا پوتے کیلئے سیٹلمنٹ کر رہا ہے تو اس میں نواز شریف تو کہیں نہیں آیا، فلیٹس کمپنی کی اونر شپ ہونے پر تو کوئی اختلاف نہیں، وکیل مریم نواز نے کہا جی بالکل کوئی اختلاف نہیں۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ شریف فیملی کا مؤقف ہے کہ دادا نے پوتے کو پراپرٹیز دیں، واجد ضیانے انہی کی متفرق درخواست کورپورٹ کا حصہ بنا دیا، تفتیشی نے ان کے اس مؤقف کو غلط ثابت کرناتھا۔

    عدالت کا مزید کہنا تھا کہ پراسیکیوشن نے ثابت کرنا تھا اصل ملکیت نواز شریف کی ہے،تفتیشی ایجنسی نے تفتیش کر کے حقائق سامنے لانے تھے، وہ دستاویزدکھا دیں کہ جن سےپراپرٹی ٹریل "یہ ہیں وہ ذرائع” غلط ثابت ہو۔

    جسٹس عامرفاروق نے سوال کیا نواز شریف نے پوتے کیلئے پراپرٹیز بنائیں تو نواز شریف کا تعلق کہاں ہے؟ دادا نے کچھ پوتا پوتی کیلئے بنائے تو پھر بھی نواز شریف کہیں موجود نہیں، یہ تو کہیں ثابت نہیں ہو رہا باپ نے بیٹے نواز شریف کو پراپرٹیز دیں۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ نیب نے عدالت کو وہ ٹائٹل ڈاکومنٹ دکھانا ہے وہ دکھا دیں، سنیب پراسیکیوٹر نے نیلسن اور نیسکول کمپنیز کی رجسٹریشن کی دستاویزات دکھا دیں۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کیا یہ تصدیق شدہ دستاویزات ہیں؟ وکیل مریم نواز امجد پرویز نے جواب دیا کہ یہ تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ کی کاپی ہے تو جسٹس عامر فاروق نے کہا یہ تو تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ پراپرٹیز کمپنیز کی ملکیت ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ کئی دستاویزپر ملزمان کے وکلا نے ٹرائل میں اعتراضات اٹھائے تھے ، دیکھنا ہے کیا ٹرائل کورٹ نےفیصلے میں اعتراضات کو وجوہات سےمسترد کیا، جس پر امجد پرویز کا کہنا تھا کہ یہ دستاویزدکھا رہے ہیں ان پر لکھاکہ کسی کے کیئر آف سے آئیں۔

    عدالت نے نیب سے استفسار کیا کیا جن کے ذریعے یہ دستاویزآئیں ان کا بیان لیا؟ جس پر سردار مظفر نے کہا کہ ہمیں ضروت نہیں تھی، ملزمان نے جرح کرنی تھی تو لے آتے،آپ کہہ رہے ہیں اپارٹمنٹس کی اونرشپ کمپنیوں کے نام اور بینفشل اونرمریم ہے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے نواز شریف کہاں ہیں ؟ وہ کہیں نہیں ؟ اگر ان کااعتراف بھی مان لیا جائے تو ان کا کیس 2006 سے ہی بنتا ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ یہ مان لیتے ہیں سپریم کورٹ میں جو سی ایم اے انہوں نے ڈالی وہ غلط ہے، 2ڈاکومنٹس پر آپ کا کیس ہے ان میں نواز شریف سے متعلق ثبوت بتا دیں، مریم پر پرائمری چارج نہیں ،پرنسپل کیس ثابت نہ کر سکے تو یہ بھی کچھ نہیں ہو گا۔

    جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیئے نیب اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے، ہم صرف پبلک نالج یاکسی کی سنی سنائی بات پرفیصلہ نہیں سنا سکتے، سپریم کورٹ کے فیصلے ہیں نیب نے کیس ثابت کرنا ہے، الزام لگا دینا ایک الگ چیز ہوتی ہے لیکن آپ ان پر الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے مریم نواز اور صفدر کی اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ایون فیلڈریفرنس میں سزاؤں کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے مریم نواز ، صفدرکی بریت کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے دونوں کو باعزت بری کردیا۔

    خیال رہے احتساب عدالت نے مریم نواز کو 8 سال اور کیپٹن (ر)صفدر کو 1سال کی سزا سنائی تھی ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

  • مریم نواز کے شوہر  کو انڈا مارنے کی کوشش

    مریم نواز کے شوہر کو انڈا مارنے کی کوشش

    پشاور : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر)صفدر کو انڈا مارنے کی کوشش کی گئی تاہم انڈا کیپٹن (ر)صفدر کو نہیں ، قریب کھڑی گاڑی کو لگا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پر سماعت کیلئے کیپٹن (ر)صفدر عدالت پہنچے۔

    کیس کی سماعت کے بعد ہائی کورٹ گیٹ کے سامنے کیپٹن (ر)صفدر پر انڈا پھینکنے کی کوشش کی گئی تاہم انڈا کیپٹن (ر)صفدر کو نہیں قریب کھڑی گاڑی کو لگا۔

    واقعہ کے بعد کیپٹن (ر)صفدر نے ڈنڈا اٹھالیا ، جس پر نامعلوم شخص فرار ہوگیا۔

    دوران سماعت کیپٹن (ر)محمد صفدر کے وکلانے دلائل مکمل کئے اور کہا نیب بتائےایک کیس میں کتنی انکوائری ہورہی، ایک کیس میں لاہور اور پشاور میں انکوائری آرٹیکل 13 کےخلاف ہے۔

    نیب کے پرائیوٹ کونسل نے جائیدادوں سے متعلق چارٹ پیش کیا ، جس پر جسٹس لعل جان نے کہا جو چارٹ آپ نے دیااس پر کوئی دستخط نہیں۔

    پشاورہائی کورٹ نے کیپٹن (ر)محمد صفدر کی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے نیب پراسیکیوٹر کوچارٹ درخواست گزار کے وکیل کو فراہم کرنے کا حکم دے دیا جبکہ نیب کوکیس کے لیےپرائیویٹ کونسل ہائیر کرنے کی اجازت دے دی۔

  • مزارقائد کی بے حرمتی کیس: مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کیخلاف مقدمہ ‘جھوٹا’ قرار

    مزارقائد کی بے حرمتی کیس: مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کیخلاف مقدمہ ‘جھوٹا’ قرار

    کراچی :مریم نواز ،کیپٹن (ر)صفدر کیخلاف مزارقائد کی بے حرمتی کیس میں پولیس نے تفتیش کے بعد مقدمے کو جھوٹا قرار دے دیا اور املاک کو نقصان پہنچانے سمیت دھمکیوں کےالزامات خارج کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں مریم نواز ،کیپٹن (ر)صفدر کیخلاف مزارقائد کی بے حرمتی کیس کی سماعت ہوئی ، جس میں
    پولیس نے استغاثہ کے اعتراضات دور کرکے حتمی چالان جمع کرادیا۔

    پولیس نے تفتیش کے بعد مقدمے کو جھوٹا قرار دے دیا، چالان میں کہا گیا کہ کال ریکارڈکےمطابق مدعی واقعےکے وقت مزارقائدپرنہیں تھا، مزار قائدکی سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی مدعی مقدمہ موجود نہیں۔

    چالان میں کہا گیا کہ مریم نوازکی مزارقائدحاضری کےوقت مزارعام شہریوں کیلئےبند تھا، پولیس نے املاک کونقصان پہنچانے،دھمکیوں کےالزامات خارج کردیئے۔

    استغاثہ نے کہا ہے کہ مزار قائدسیفٹی اینڈ مین ٹیننس آرڈننس دائرہ اختیار میں نہیں، ایس ایچ اوچاہےتومزار قائد آرڈیننس کیلئےعلیحدہ کیس داخل کرسکتاہے۔

    محکمہ پراسیکیوشن نے پولیس چالان سے اتفاق کرتے چالان کو بی کلاس کردیا۔

    یاد رہے کہ انیس اکتوبر کی شب مزارقائد کے تقدس کی پامالی کے الزام میں پولیس نے کیپٹن(ر)صفدرکو گرفتارکیا تھا، ان کی گرفتاری نجی ہوٹل سےعمل میں لائی گئی، کیپٹن(ر)صفدر کو گرفتاری کے بعد عزیز بھٹی تھانے منتقل کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں مزار قائد کے تقدس کی پامالی پر مریم نواز اور کیپٹن صفدر کےخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، مقدمہ شہری کی مدعیت میں بریگیڈ تھانے میں علی الصبح درج کیا گیا تھا، مقدمہ قائداعظم مزار آرڈیننس کی خلاف ورزی کی دفعہ کے تحت درج کیا گیا، بریگیڈ تھانے میں درج مقدمے میں مزید 200نامعلوم افراد بھی نامزد کئے گئے تھے۔

  • کیپٹن (ر)صفدر کورونا وائرس کا شکار

    کیپٹن (ر)صفدر کورونا وائرس کا شکار

    لاہور : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر)صفدر کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ، وہ انتخابی مہم کے سلسلے میں مریم نواز کے ہمراہ گلگت بلتستان میں تھے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں انتخابی مہم میں مصروف سیاسی رہنما کورونا میں مبتلا ہونے لگے ، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر)صفدر کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ، جس کے بعد وہ گلگت سے واپس لاہورپہنچ گئے اور خود کو جاتی امرامیں قرنطینہ کرلیا ہے۔

    کیپٹن(ر)صفدر انتخابی مہم کے سلسلے میں مریم نواز کے ہمراہ گلگت بلتستان میں تھے۔

    اس سے قبل پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ کروناوائرس میں مبتلا ہوگئے تھے ، وہ بھی انتخابی مہم کے سلسلے میں گلگت بلتستان میں تھے اور الیکشن مہم کے دوران بلاول بھٹو سے بھی ملتے رہے ہیں۔

    کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انہوں نے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے خود کو قرنطینہ کرلیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ قمر زمان کائرہ ٹیسٹ مثبت آنے پر گلگت سے اسلام آباد پہنچ گئے اور احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے خود کو قرنطینہ کرلیا ہے۔

    خیال رہے کہ گلگت بلتستان (جی بی) کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے، جس حوالے تمام سیاسی جماعتیں بڑھ چڑھ کر انتخابی مہم چلا رہی ہیں اور کامیاب ہونے کا دعویٰ بھی کررہی ہے۔

  • کیپٹن (ر)صفدر کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا، ذرائع

    کیپٹن (ر)صفدر کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا، ذرائع

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر)صفدر کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا جبکہ وارنٹ جاری ہونے کے بعد گرفتار کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے ایوان فیلڈ میں سزا پانے والے نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرلیا، جس کے تحت کیپٹن صفدر ملک سے باہر نہیں جا سکتے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ وارنٹ جاری ہونے کے بعد انھیں گرفتار کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق پیر کو نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن (ر)صفدر کے وارنٹ حاصل کیے جائیں گے۔

    احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا۔

    اس سے قبل نیب نے سابق وزیراعظم کے داماد کیپٹن صفدر کا نام فوری ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کردیا اور ہنگامی بنیادوں پر وزارت داخلہ کو یاد دہانی کاخط لکھ دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : کیپٹن صفدر پیر سے پہلے کسی بھی وقت بیرون ملک فرار ہوسکتے ہیں، نام ای سی ایل میں ڈالا جائے ،نیب


    نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ کیپٹن صفدر پیر سے پہلے کسی بھی وقت بیرون ملک فرار ہوسکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز نیب ذرائع کا کہنا تھا نوازشریف اور مریم نواز کو ایئرپورٹ پر اترتے ہی گرفتار کرلیا جائے اور دونوں کی گرفتاری میں سستی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    نیب کو ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلےکی مصدقہ کاپی مل گئی ہے۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال قید اور 80 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ، مریم نواز کو مجموعی طور پر 8 سال قید اور 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ جبکہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چھوڑنے والے مجبوریوں کے مارے کمزور لوگ ہیں،کیپٹن (ر)صفدر

    چھوڑنے والے مجبوریوں کے مارے کمزور لوگ ہیں،کیپٹن (ر)صفدر

    اسلام آباد:کیپٹن (ر)صفدر کا کہنا ہے کہ چھوڑنے والے مجبوریوں کے مارے کمزور لوگ ہیں، مجھے اور کسی نہیں مگر قاسم نون کے جانے پر دکھ ہے، قاسم نون میرا دوست تھا ،بہادر اور جرات والا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں صحافیوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر)صفدر سے سوال کیا بڑی تعداد میں لوگ ن لیگ چھوڑ رہے ہیں کیا کہیں گے؟

    کیپٹن (ر)صفدر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ چھوڑنے والے مجبوریوں کے مارے کمزور لوگ ہیں، چھوڑنے والے تو قائداعظم کو بھی چھوڑ گئے تھے، یہ وہ سکےہیں جودوسرےکی جیب میں ڈال کروقت آنےپرنکال لیےجاتےہیں۔

    نواز شریف کے داماد کا کہنا تھا کہ اب صورت حال بدل چکی ہے،ماحول لودھراں والا ہو گیاہے، ناسمجھ لوگوں کی سیاسی سوچ پر حیران ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مجھے اور کسی نہیں مگرقاسم نون کے جانے پر دکھ ہے، قاسم نون میرا دوست تھا ،بہادر اور جرات والا ، قاسم نون کسی دباو میں آنے والا نہیں تھا، باقیوں کو تو 10سال سے دیکھ رہا ہوں انہوں نے جاناہی تھا۔


    مزید پڑھیں : چوہدری نثار سے اختلاف اپنی جگہ ہے لیکن وہ لوٹا نہیں بن سکتے، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر


    یاد رہے چند روز قبل چوہدری نثار کے حوالے سے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار سے اختلاف اپنی جگہ ہے لیکن وہ لوٹا نہیں بن سکتے، چوہدری نثارنظریہ نوازشریف سمجھتےہیں، لیڈر کبھی کبھی پیدا ہوتے ہیں خان بہت ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ چوہدری نثارنے ہمیشہ لوٹوں کوٹھوکرماری ، خود لوٹےنہیں بنے، سیاسی جماعت میں ایسی چھوٹی موٹی باتیں ہوتی ہیں، اختلافات کرنا،سننا،ناراض ہونا اچھی بات ہوتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • انشااللہ  چئیرمین سینیٹ مسلم لیگ ن کا ہوگا، کیپٹن (ر) صفدر

    انشااللہ چئیرمین سینیٹ مسلم لیگ ن کا ہوگا، کیپٹن (ر) صفدر

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر)صفدر کا کہنا ہے کہ انشااللہ چئیرمین سینیٹ مسلم لیگ ن کا ہوگا، فرحت اللہ بابر نے کل سینیٹ میں پاکستانیوں کی دل کی آواز پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر)صفدر نے فرحت اللہ بابر کے بیان پر کہا کہ فرحت اللہ بابر نے ایک لکیر کھینچی ہے ، فرحت اللہ بابر نے کل تقریر بطور پاکستانی کی ہے، فرحت اللہ بابر نے ہرپاکستانی کے دل کی آواز پیش کی ہے

    کیپٹن(ر)صفدر کا کہنا تھا کہ فرحت اللہ بابرنے کہا ریاست کے اندرریاست کو روکنا ہے ، جمہوری قوتیں کواکٹھا ہونا ہوگا، اگرایسا نہ ہواتوریاست کےاندرریاست کوفروغ ملےگا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ جاوید ہاشمی نے بھی ایسی بات کی تھی اب یہ سلسلہ رکے گانہیں، کہیں توہین عدالت ہوجاتی ہے کہیں بغاوت کا مقدمہ بن جاتا ہے۔

    نااہل وزیراعظم کے داماد نے کہا کہ 2018کا الیکشن نہیں ریفرنڈم ہوگا، ن لیگ انشااللہ اپنا چیئرمین سینیٹ بنائے گی ، مشاورت جاری ہے۔

    رضا ربانی کے حوالے سے کیپٹن(ر)صفدر کا کہنا تھا کہ رضاربانی قوم کااثاثہ ہیں، دل سے ان کااحترام کرتا ہوں۔


    مزید پڑھیں : ووٹ پر نوازشریف اور نوٹ پرقائداعظم چلے گا، کیپٹن‌ (ر) صفدر


    یاد ریے دو روز قبل بھی کیپٹن (ر)صفدر نےعدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سازشوں کا سلسلہ بند ہوناچاہیئے۔عدالتی فیصلےغلط ہوں تو مشرقی پاکستان بنتاہے، ریاست پراپنی انا کا بوجھ نہیں ڈالنا چاہیئے، توسیع نہیں دینی چاہیئے۔ ملازمتوں کی توسیع نے ملک کو کمزورکیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ووٹ پرنوازشریف اورنوٹ پرقائداعظم چلے گا۔

    اس سے قبل بھی انکا کہنا تھا کہ  ن لیگ کو عوام کے دلوں سے نکالا نہیں جاسکتا ، مشرف نے نواز شریف کو نکالنے کی کوشش کی ، نواز شریف دوتہائی اکثریت سے حکومت میں آئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میری بیوی میرے لئے جنت کی حور ہے، کیپٹن (ر)صفدر

    میری بیوی میرے لئے جنت کی حور ہے، کیپٹن (ر)صفدر

    اسلام آباد : کیپٹن (ر)صفدر کا کہنا ہے کہ میری بیوی میرے لئےجنت کی حور ہے، عوام سے درخواست ہے عمران خان کی شادی پر تبصرے نہ کریں، انکل کو مشورہ دیتا ہوں کہ 4شادیاں پوری کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم کے داماد کیپٹن (ر)صفدر نے احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا معاشرے میں عورت کا بڑا مقام ہے، عوام سےدرخواست ہے عمران خان کی شادی پر تبصرے نہ کریں۔

    صحافی نے سوال کیا کہ شہباز شریف بھی شادیاں کر کے چھوڑ دیتےہیں انہیں کیا کہیں گے؟ جس پر کیپٹن (ر)صفدر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سیاسی مقصد یا خواب کی تعبیر کے لئے نہیں کرتے، شہباز شریف کو بھی 4شادیوں کی اجازت ہے، انکل کو مشورہ دیتا ہوں کہ 4شادیاں پوری کریں۔

    گفتگو کے دوران صحافی نے کیپٹن (ر) صفدر سے پوچھا کہ آپ کا اپنے بارے میں کیا خیال ہے؟ جس پر انھوں نے کہا کہ میری بیوی میرے لئےجنت کی حور ہے، ماں باپ کی دعائیں ہیں شادی سےخوش ہوں۔


    مزید پڑھیں : عمران خان نے اتنی شادیاں کر رکھی ہیں جن کے اعلانات ہونے ہیں، کیپٹن(ر)صفدر


    انکا مزید کہنا تھا کہ مزید کسی شادی کےلئے آئین میں ترمیم کرنا پڑے گی۔

    اس سے قبل احتساب عدالت پہنچنے پر کیپٹن صفدر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جذباتی فیصلے ہیں،پتہ نہیں محرک کیاہے، میں نےان کوبددعادی ہےاوربددعاہی دوں گا۔

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ 70 سال میں بدترین انتقام دیکھ رہاہوں، عوام سمجھتے ہیں نوازشریف سےانصاف نہیں ہورہا، نوازشریف کوہائی جیکربناکراٹک جیل میں بندکیاگیا، دیکھتے ہیں مؤرخ اس فیصلے پر کیا لکھے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وقت آگیا ہے کہ مشرف بھی ہمارے ساتھ پیش ہوگا، کیپٹن (ر)صفدر

    وقت آگیا ہے کہ مشرف بھی ہمارے ساتھ پیش ہوگا، کیپٹن (ر)صفدر

    اسلام آباد : کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ مشرف بھی ہمارے ساتھ پیش ہوگا، ریاست،آئین کوبچاناہےتومشرف کو عدالت میں لانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے اسلام آباد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ مشرف بھی ہمارے ساتھ پیش ہوگا، ہماری توپیشیاں ہو گئیں اب پیشیوں والوں کی پیشیاں ہوں گی۔

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا تھا کہ ہم نے ریاست،آئین کوبچاناہےتومشرف کو عدالت میں لانا ہوگا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاست دان کو عدالت کی ضرورت نہیں ہوتی پاکستان کی سیاست نواز شریف کی ذات سے منسلک ہے۔


    مزید پڑھیں : پاکستان کی سیاست نواز شریف کی ذات سے منسلک ہے، کیپٹن صفدر


    عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا تھا کہ دو ہزار اٹھارہ کے انتخابات میں بھی کپتان گلیوں میں کھیلتے نظر آئیں گے۔

    اس سے قبل کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ عمران خان سمجھتے ہیں عدالتیں، الیکشن کمیشن ان کےماتحت ہے، عمران خان لیڈرنہیں ہیں، آج بھی ایمپائر کےانتظارمیں ہیں، عمران خان بھول جائیں کہ ان کے نصیب میں اقتدار ہے، وہ 2023 تک سڑکوں پرہی رہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔