Tag: کیپٹن صفدر

  • شریف خاندان کےخلاف ضمنی ریفرنسزکی منظوری سےمتعلق فیصلہ محفوظ

    شریف خاندان کےخلاف ضمنی ریفرنسزکی منظوری سےمتعلق فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے متعلق ضمنی ریفرنسزپر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    سماعت کے آغاز پر نوازشریف کی معاون وکیل عائشہ احد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں استغاثہ کے غیرملکی گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کے موقع پر حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ گواہوں کے بیان پر ہم نے جرح کرنی ہے، ملزمان کے آنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ آپ درخواست لکھ کردیں اور نہ آنے کی وجہ بھی بتائیں جبکہ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ صرف غیرمعمولی حالات میں ہی حاضری سے استثنیٰ دیا جاسکتا ہے۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزاد مریم نواز کو آج کے لیے حاضری سے استثیٰ دے دیا تاہم کیپٹن ریٹائرڈ صفدرعدالت میں پیش ہوں گے۔

    دوسری جانب احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے متعلق ضمنی ریفرنسزپر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعدازاں عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ڈیڑھ بجے تک ملتوی کردی۔

    عدالت میں آج سماعت کے دوران نیب کے دو غیرملکی گواہوں رابرٹ ریڈلی اور اختر راجا کے لندن سے بذریعہ ویڈیو لنک بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔

    نیب پراسیکیوشن ٹیم کے سربراہ سردار مظفرعباسی اور ملزمان کے مقرر کردہ نمائندے بھی لندن میں ہائی کمیشن میں موجود ہوں گے۔


    نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد


    خیال رہے کہ گزشتہ روزاحتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات 2017 کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ آئین کی دفعہ 62،63 پر پورا نہ اترنے والا نا اہل شخص کسی سیاسی جماعت کی صدارت نہیں‌ کرسکتا۔


    انتخابی اصلاحات کیس: نوازشریف پارٹی صدارت کے لیے نااہل قرار


    سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے نتیجے میں نوازشریف مسلم لیگ ن کی صدارات کے لیے نا اہل ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مشرف کو بلاکر سزا دی جائے، تب عدلیہ کا وقار بحال ہوگا: کیپٹن صفدر

    مشرف کو بلاکر سزا دی جائے، تب عدلیہ کا وقار بحال ہوگا: کیپٹن صفدر

    اسلام آباد: کیپٹن صفدر نے ایک بار پھر عدلیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مشرف کو بلاکر سزا دی گئی، تب ہی حقیقی معنوں میں عدلیہ کا وقار بحال ہوگا.

    تفصیلات کے مطابق سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف کے داماد اور مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن صفدر نے عدلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پرویز مشرف کی سزا سنائی گئی، تب چیف جسٹس کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔

    اس موقع پر کپٹن صفدر نے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو بھی آڑے ہاتھوں‌ لیا. انھوں‌ نے کہا کہ شاید واجد ضیا نے بھی ایگزیکٹ کی بے نامی یونیورسٹی سے ڈگری لی ہے، جب ہی ان کی تعریفوں میں زمین آسمان کے قلابے ملائے جارہے ہیں.

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ والوں کے پاس اتنے پیسے کہاں سے آرہے ہیں، اس کا جواب ملنا چاہیے.

    اس موقع پر انھوں‌ نے اعلیٰ عدلیہ اور ججز کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کو پرویز مشرف کو پاکستان بلوانا کر سزا دینی چاہیے، تب ہی چیف جسٹس کی ڈی چوک پر ان کی بڑی بڑی تصویریں آویزاں کی جائیں گی.

    ایک عمران قصور میں اوردوسرا عمران پورے ملک میں پکڑا گیا، کیپٹن صفدر

    یاد رہے کہ چند روز قبل سابق وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے جے آئی ٹی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر استحقاق کمیٹی میں درخواست دائر کی تھی، جس پر جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں طلب کیا گیا تھا.

    البتہ اے آر وائی کی خبر اثر کر گئی، حکومت پاناما کی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کی قائمہ کمیٹی کے سامنے طلبی کا نوٹس واپس لینے پر مجبور ہوگئی تھی.

    ایگزیکٹ جعلی ڈگری ازخود نوٹس، شعیب شیخ سمیت تمام ملزمان جمعہ کو طلب

    واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی تھی، جس کے بعد عدالت نے شعیب شیخ سمیت تمام ملزمان کو جمعہ کوطلب کرلیا ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایون فیلڈ ضمنی ریفرنس میں نوازشریف کےاعتراضات مسترد

    ایون فیلڈ ضمنی ریفرنس میں نوازشریف کےاعتراضات مسترد

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے دائرایون فیلڈ پراپرٹیزضمنی ریفرنس پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کے اعتراضات کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیرںے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں موجود تھے۔

    نیب کی جانب سے دائرضمنی ریفرنس پرںوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ کیا پہلے والے ریفرنسز میں ثبوت نہ ہونے پرضمنی ریفرنس دائرکیا گیا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ کیا نیب نے یہ ریفرنس دائر کرنے سے پہلے خود پڑھا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ قانون ضمنی ریفرنس دائر کرنے سے منع نہیں کرتا، دوران تفتیش نئے ثبوت ہوں توضمنی ریفرنس کا نیب کو اختیارہے۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ 28 جولائی کے فیصلےکے مطابق نیب نے پہلے 6 ہفتےمیں ریفرنس دائرکرنے تھے، حکم میں شامل ہےنئے ثبوت آئیں توبھی 6 ہفتے میں ریفرنس کرنا تھے۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ حکم کے مطابق صرف نئے اثاثہ جات پرضمنی ریفرنس دائرنہیں ہوسکتا، انہوں نے کہا کہ جب کیس ختم ہونے جا رہا ہے توپھرریفرنس دائرکرنے کا مقصد کیا ہے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ کو بنیاد بنا کرایک اورریفرنس دائرکردیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ریفرنس سپریم کورٹ کےفیصلے کی روشنی میں دائرنہیں کیا گیا، ریفرنس دائر کرنے کی کوئی ٹھوس وجہ سامنے نہیں آئی۔

    دوسری جانب مریم نوازکے وکیل امجد پرویز نے اعتراض اٹھایا کہ عبوری ریفرنس میں مریم نوازکو بینیفشل اونر کہا گیا جبکہ دوسرے ریفرنس میں ایسی کوئی بات نہیں کہی گئی۔

    احتساب عدالت نے نیب کے ضمنی ریفرنس پراعتراضات کے حوالے سے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اعتراضات کو مسترد کردیا۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر5 گواہوں کوطلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 فروری تک ملتوی کردی جبکہ نوازشریف ، مریم نواز اورکیپٹن صفدر6 فروری کو عدالت میں پیش ہوں گے۔


    نیب کے گواہوں کے بیانات


    احتساب عدالت نے آج استغاثہ کے 2 گواہوں آفاق احمد اور وقار احمد کو طلب کیا تھا۔

    استغاثہ کے گواہ آفاق احمد نے احتساب عدالت کو بتایا کہ قطری شہزادے کے سیکرٹری نے خط پاکستانی سفارت خانےکودیا، خط قطری شہزادےکی طرف سے جے آئی ٹی سربراہ کو لکھا گیا تھا۔

    آفاق احمد نے کہا کہ 30مئی کو لفافہ بند خط موصول ہوا، اسی دن وزارت خارجہ نے خط جے آئی ٹی سربراہ کوبھجوا دیا جبکہ 31مئی 2017 کوواجد ضیا نے سیکرٹری خارجہ کو خط بھیجا۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ خط میں کہا گیا آفاق احمد یکم جون کوجے آئی ٹی میں پیش ہوں، یکم جون کوجے آئی ٹی میں پیش ہوکرسفارت خانے کوملنے والےخط کی تصدیق کی۔

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت کے سامنے بیان دیا کہ جےآئی ٹی کی طرف سے میمو تیارکیا گیا جس پرمیں نے دستخط کیے۔

    نیب کے دوسرے گواہ وقار احمد کا بیان سماعت کے دوران قلمبند نہ ہوسکا، نیب نے اپنے گواہ کو غیر ضروری قرار دے کر ترک کر دیا۔

    خیال رہے کہ العزیزیہ ریفرنس کی آج 26 ویں، فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی 23 ویں جبکہ لندن فلیٹس ریفرنس کی 22 ویں سماعت ہوئی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف 15 ویں، مریم نواز17 ویں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 19 ویں مرتبہ آج احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایک عمران قصور میں اوردوسرا عمران پورے ملک میں پکڑا گیا، کیپٹن صفدر

    ایک عمران قصور میں اوردوسرا عمران پورے ملک میں پکڑا گیا، کیپٹن صفدر

    اسلام آباد : کیپٹن صفدر نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک عمران قصورمیں پکڑاگیا دوسرا پورے ملک میں پکڑا گیا، یہ سازش نواز شریف نہیں ملکی ترقی کے خلاف کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے صحافی نے سینیٹ سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے جواب دینے کے بجائےعمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہایک عمران قصورمیں پکڑا گیا دوسرا پورے ملک میں پکڑا گیا۔

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ جمہوری حکومت کے خلاف کیوں سازش کی گئی، نوازشریف کا ہر جلسہ دوسرے جلسے سے بڑا ہورہا ہے یہ سازش نوازشریف نہیں ملکی ترقی کے خلاف کی گئی ، ساری سازشیں بے نقاب ہوگی۔


    مزید پڑھیں : عمران خان نے اسمبلی کو نہیں ممبران کو گالی دی ہے، کیپٹن (ر) صفدر


    یاد رہے کہ چند روز قبل بھی سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن(ر)صفدر نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو عوام کے لئے کچھ کرتا ہے عوام اسے یاد رکھتے ہیں، پارلیمنٹ کیخلاف بیان کے معاملے کو عوام پر چھوڑتے ہیں۔

    کیپٹن(ر)صفدر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کیخلاف بیان دینے والا آئندہ اس میں بیٹھے بھی نہیں، عمران خان نےاسمبلی کونہیں ہراس ممبرکوگالی دی، کل لوگ انہیں ووٹ نہیں دیں گے تو یہ انہیں بھی گالیاں دینگے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 23 جنوری تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 23 جنوری تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 23 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے 3 گواہان کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ ناصر جنجوعہ نے اپنا بیان قلمبند کروایا جن پر نااہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح مکمل کی۔

    خواجہ حارث نے استغاثہ کے گواہ ناصر جنجوعہ سے سوال کیا کہ اگست2017 میں آپ کیاں کام کررہے تھے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب راولپنڈی تعینات تھا۔

    نوازشریف کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا آپ فلیگ شپ کی انکوائری میں شامل تھے؟ جس ہرناصرجنجوعہ نے بتایا کہ فلیگ شپ انکوائری میں شامل تھا۔

    اشتغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ 21اگست2017 کوشہبازحیدرنے چوہدری شوگرملزکا ریکارڈ فراہم کیا جبکہ انویسٹیگیشن آفیسر نے بھی فلیگ شپ میں میرا بیان ریکارڈ کیا۔

    ناصرجنجوعہ نے بتایا کہ یہ ساری کارروائی 21 اگست 2017 کوہوئی، خواجہ حارث نے استفسار کیا کہ کیا اس کےعلاوہ کارروائی ہوئی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ نہیں میرے سامنے کوئی اورکارروائی ہوئی نہ ہی بیان ریکارڈ ہوا۔


    سمجھ نہیں آرہا میرے خلاف کیس کیا ہے‘ نوازشریف


    احتساب عدالت میں استغاثہ کے گواہ عمردرازکا بیان قلمبند کرلیا گیا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ واجد ضیا کا بیان تینوں ریفرنسزمیں ریکارڈ کرائیں گے، جے آئی ٹی کے سربراہ کے بعد تفتیشی افسرکا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

    احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کو بلا لیتے ہیں؟۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ریفرنسزمیں مشترکہ گواہ ایک باربیان ریکارڈ کرائیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ دیگرریفرنسز میں گواہ باقی ہیں پہلے ان کے بیانات ریکارڈ کرلیے جائیں جس پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایون فیلڈریفرنس میں 7 گواہان بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب نے کہا کہ عمردرازگوندل کے بیان ہونے کے بعد صرف 2 گواہ باقی ہیں، تفتیشی افسرسے پہلے واجد ضیا کا بیان ریکارڈ کیا جائے۔

    احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسزکی سماعت 23 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرمزید 3 گواہان کو طلب کرلیا۔

    عدالت کی جانب سے گواہ آفاق احمد ، عزیر ریحان اورغلام مصطفی کو طلب کیا گیا ہے۔

    اصل ریکارڈ سپریم کورٹ میں ہونے سے آفاق احمد کا مکمل بیان قلمبند نہ ہوسکا، آئندہ سماعت پر احتساب عدالت نے آفاق احمد کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت نے آج 3 گواہان کو طلب کررکھا تھا، گواہان میں عمردراز، ناصرجنجوعہ اورآفاق احمد شامل تھے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف 13 ویں، مریم نواز 15 ویں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 17 ویں مرتبہ آج احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان اور جہانگیر ترین پیدائشی طور پر نا اہل ہیں، کیپٹن صفدر

    عمران خان اور جہانگیر ترین پیدائشی طور پر نا اہل ہیں، کیپٹن صفدر

    اسلام آباد : نا اہل وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین پیدائشی طور پر نا اہل ہیں، ان کی نا اہلی سے ریاست کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نااہل وزیراعظم کے داماد اور مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے عمران خان اور جہانگیر ترین کے نااہلی کیس کے فیصلے پر کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین پیدائشی طور پر نا اہل ہیں، ان کی نا اہلی سے ریاست کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    کیپٹن(ر)صفدر کا کہنا تھا کہ عمران خان کےاہل یا نااہل ہونے سے ریاست کا کوئی فائدہ نہیں، اگر ان کو نااہل قرار دیا گیا تو28 جولائی کے نواز شریف کی نا اہلی کے فیصلے کو بیلنس کرنے کی کوشش ہوگی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ خدا کےلئے پارلیمنٹ کا احترام کیا جائے جو نہیں ہورہا،اسپیکر کا بیان 28 جولائی کے فیصلے کے پارٹ ٹو کا خدشہ ہے ، اگر پارلیمنٹ کو عزت دی ہوتی تو گریڈ 20 کا سپرسیڈ واجد ضیاء مجھے جھوٹا اور فراڈیا نہ لکھتا۔

    انکا کہنا تھا کہ عمران خان عوام کی نظروں میں پہلے ہی نا اہل ہیں، جسٹس منیر کا نظریہ ضرورت آج بھی زندہ ہے، سیاستدان ایک ادارہ ہوتے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو کو جنتی گردانتا ہوں۔


    مزید پڑھیں : عمران خان 2023 تک سڑکوں پرہی رہیں گے‘ کیپٹن صفدر


    یاد رہے کہ چند روز مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن صفدر نے میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان سمجھتے ہیں عدالتیں، الیکشن کمیشن ان کےماتحت ہے، عمران خان لیڈرنہیں ہیں، آج بھی ایمپائر کےانتظارمیں ہیں۔

    صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان کا تھرڈ ایمپائرکون ہے؟ جس پر کیپٹن صفدر نے جواب دیا کہ عمران خان کا ایمپائر ریٹائرڈ ہے، عمران خان بھول جائیں کہ ان کے نصیب میں اقتدار ہے، وہ 2023 تک سڑکوں پرہی رہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان 2023 تک سڑکوں پرہی رہیں گے‘ کیپٹن صفدر

    عمران خان 2023 تک سڑکوں پرہی رہیں گے‘ کیپٹن صفدر

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن صفدر کا کہنا ہے کہ عمران خان بھول جائیں کہ ان کے نصیب میں اقتدار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن صفدر نے کہا کہ عمران خان سمجھتے ہیں عدالتیں، الیکشن کمیشن ان کےماتحت ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن صفدر نے کہا کہ عمران خان لیڈرنہیں ہیں، آج بھی ایمپائر کےانتظارمیں ہیں۔

    صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان کا تھرڈ ایمپائرکون ہے؟ جس پر کیپٹن صفدر نے جواب دیا کہ عمران خان کا ایمپائر ریٹائرڈ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان بھول جائیں کہ ان کے نصیب میں اقتدار ہے، وہ 2023 تک سڑکوں پرہی رہیں گے۔


    احتساب عدالت میں العزیزیہ ریفرنس کی سماعت


    کیپٹن صفدر نے کہا کہ جسے نا اہل شخص کہا گیا اس نے وقت سے پہلے بحرانوں پر قابو پایا۔

    خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما آج احتساب عدالت میں حاضری لگا کر روانہ ہوگئے، کیپٹن صفدر2 بجے دوبارہ عدالت میں پیش ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کےغیرملکی کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش

    نوازشریف کےغیرملکی کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران نوازشریف کےغیرملکی کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کررہے ہیں۔

    عدالت میں سماعت کے دوران استغاثہ کے 3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے جن میں ملک طیب، عمردراز اور مختاراحمد شامل ہیں۔

    احتساب عدالت میں نوازشریف کے اکاؤنٹ سے مریم نواز اور دیگر افراد کو جاری چیک کی تفصیلات پیش کردی گئیں۔

    عدالت میں پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازکو13 جون 2015 کو 12 ملین روپے کا چیک دیا گیا۔

    استغاثہ کے گواہ کے مطابق مریم نوازکے نام 15 نومبر2015 کو28.8 ملین روپے کاچیک دیا گیا، نواز شریف نے مریم نوازکو14 اگست 2016 کو19.5 ملین روپےکا چیک دیا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے غیرملکی کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات احتساب عدالت میں پیش کردی گئیں۔

    احتساب عدالت میں پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق حسین نواز نے 30جون 2010 کو60 ہزار500 ڈالرز نوازشریف کوبھیجے۔

    حسین نواز نے 20 نومبر 2011 کو 90 ہزار ڈالرزنواز شریف کو بھیجے جبکہ 19ا کتوبر 2012 کونواز شریف نے 3 بار8 لاکھ ڈالرز بینک سے نکلوائے۔

    عدالت میں جمع کرائی گئی تفصیلات کے مطابق 30اپریل 2013 کو 4 چیکس سے 10 لاکھ ڈالرز پاکستانی اکاونٹ میں منتقل کیے گئے۔

    سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نوازاستثنیٰ کے باعث احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوں گی۔


    نوازشریف کی نیب ریفرنسزکویکجا کرنےکی درخواستیں مسترد


    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق نا اہل وزیراعظم نوازشریف کی نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواستیں مسترد کردیں تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سماعت پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی ایک ہفتے کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی تھی۔

    عدالت نے مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست میں ردوبدل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کا استثنیٰ 15 دسمبر تک برقرار رکھا تھا۔

    واضح رہے کہ شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز میں 5 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نااہل وزیراعظم نوازشریف لندن روانہ

    نااہل وزیراعظم نوازشریف لندن روانہ

    لاہور: نا اہل وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اپنی بیٹی مریم نواز کے ہمراہ لندن روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نا اہل سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف مریم نواز کے ہمراہ براستہ دوحہ لندن روانہ ہوگئے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف لندن میں5 روز قیام کریں گے جہاں وہ لندن میں زیرعلاج اہلیہ کلثوم نواز کی تیماداری کریں گے۔ نوازشریف کے ہمراہ مریم نواز اور ان کی بیٹی بھی روانہ ہوگئیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی ایک ہفتے کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی تھی۔

    عدالت نے مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست میں ردوبدل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کا استثنیٰ 15 دسمبر تک برقرار رکھا تھا۔


    حا لات جوبھی ہوں مقابلہ کروں گا‘ نوازشریف


    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں پنجاب ہاؤس میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے نااہل وزیراعظم نوازشریف نے کہا تھا کہ حالات جو بھی ہوں مقابلہ کروں گا ملک چھوڑ کرجانے والا نہیں ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزکی سماعت

    شریف خاندان کےخلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزکی سماعت

    لاہور: احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت دوبارہ شروع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ریفرنسز پر دوبارہ سماعت کا آغاز ہوگیا۔

    نواشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے استغاثہ کے گواہ ملک طیب پر شروع کردی گئی۔

    سماعت کے آغاز پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سوال کیا کہ نوازشریف کہاں ہیں؟ جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ وہ آرہے ہیں۔

    خواجہ حارث نے ساتھی وکیل کو ہدایت کی کہ وہ آصف کرمانی سے رابطہ کریں میاں صاحب پیش ہوں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل آج صبح سابق نا اہل وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اپنی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پیشی کے لیے احتساب عدالت پیش ہوئے ۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پرفیصلے کا امکان ہے۔

    خواجہ حارث نے احتساب عدالت سے استدعا کی تھی کہ سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کیا جائے جس کے بعد عدالت نے سماعت ایک بجے تک ملتوی کردی گئی تھی۔


    شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکی سماعت4 دسمبر تک ملتوی


    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر نوازشریف کے وکیل کی جانب سے احتساب عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    نااہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ کہ ہائی کورٹ نے ریفرنس یکجا کرنےکا فیصلہ آئندہ ہفتےسنانا ہے، ریفرنس یکجا کرنے کے فیصلے تک سماعت ملتوی کی جائے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 22 نومبر کو نا اہل وزیراعظم نوازشریف نے حاضری سے استثنیٰ کی تاریخوں میں تبدیلی کی درخواست کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔