Tag: کیپٹن صفدر

  • شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 7 نومبر تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 7 نومبر تک ملتوی

    اسلام آباد : نا اہل وزیراعظم میاں محمد نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے سماعت کے آغاز پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی موصول نہ ہونے پرسماعت میں 15 منٹ کا وقفہ لیا گیا جس کے بعد تھوڑی دیر بعد عدالت نے سماعت بغیر کارروائی کے منگل 7 نومبر تک ملتوی کردی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے عدالت میں حاضری یقینی بنانے کے لیے ضمانتی مچلکے جمع کرائے گئے۔

    عدالت نے آج کیس میں ایس ای سی پی کے 2 گواہان کو طلب کیا تھا تاہم ان کی طلبی کا حکم نامہ بھی معطل کردیا گیا۔

    احتساب عدالت میں آئندہ سماعت پر تینوں ریفرنسزیکجا کرنےکی درخواست پربحث ہوگی، عدالت کی جانب سے آئندہ سماعت پرگواہان کوطلب نہیں کیا گیا جبکہ ملزمان کو بھی پیش نہ ہونے کی ہدایت کی گئی۔

    سماعت ملتوی ہونے کے بعد نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر عدالت سے روانہ ہوگئے۔

    خیال رہے کہ آج سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر احتساب عدالت میں پیش پہنچے تو ان کے وکیل خواجہ حارث بھی ان کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے۔

    خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب، پرویز رشید، طارق فاطمی، آصف کرمانی سمیت دیگر رہنما جوڈیشل کمپلیکس کے باہر موجود تھے۔

    احتساب عدالت کے باہر مسلم لیگ ن کے کارکنان کی جانب سے نا اہل وزیراعظم نوازشریف کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔

    عدالت میں پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے باہر ایف سی، پولیس اور ایلیٹ کمانڈوز کی بھاری نفری تعینات تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی جانب سے نیب کے تین ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی تھی۔


    مقدمات کا سامنا کروں گا، ہم سے تصادم کیا جا رہا ہے‘ نوازشریف


    یاد رہے کہ گزشتہ روزنا اہل سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف لندن سے اسلام آباد پہنچنے کے بعد قافلے کی صورت میں پنجاب ہاؤس پہنچےجہاں انہوں نے مسلم لیگ ن کے غیر رسمی مشاورتی اجلاس کی صدارت کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • قوم دیکھےگی نوازشریف سرخرو ہوں گے‘ کیپٹن صفدر

    قوم دیکھےگی نوازشریف سرخرو ہوں گے‘ کیپٹن صفدر

    اسلام آباد: نا اہل وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے تہیہ کرلیا جینا مرنا صرف قائداعظم کے پاکستان کے لیے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہا کہ زیادتی نوازشریف نہیں بلکہ نظریہ پاکستان اور ریاست کےساتھ ہورہی ہے۔

    کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے کہا کہ یہ لوگ نوازشریف کو کتنی بار باہر نکالیں گے، نوازشریف نے تہیہ کرلیا جینا مرنا صرف قائداعظم کے پاکستان کے لیے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک عدالت اٹک قلعہ میں دیکھی اورایک اسلام آباد قلعہ میں دیکھ رہا ہوں۔

    اس سے قبل آج کیپٹن ریٹائرڈ صفدر احتساب عدالت پہنچے تو صحافی نے سوال کیا کہ آج آپ کچھ تھکے تھکے لگ رہے ہیں کیا وجہ ہےِ؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ سفر لمبا ہوتا ہے۔


    پہلےنااہل کردیا گیا پھرمقدمات چلائے جارہےہیں‘ مریم نواز


    کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے جب پوچھا گیا کہ آپ اورمریم نواز عدالت ساتھ کیوں نہیں آتے تو انہوں نے کہا کہ اس سوال کا جواب سیکورٹی والوں سے پوچھیں۔

    نا اہل وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سے صحافی نے سوال کیا کہ ایک طرف آپ عدالت کا سامنا کررہے ہیں دوسری جانب عمران خان الیکشن کمیشن میں پیش ہورہے ہیں اس پر آپ کیا کہیں گے۔

    کیپٹن صفدر نے جواب دیا کہ کہ میں اصل کپتان ہوں وہ جعلی کپتان ہے میرا اس سے موازنہ تو نہ کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    نوازشریف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے نا اہل وزیراعظم نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے2 ریفرنسز میں قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔

    اس موقع پراحتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے ان کے نمائدے ظافرخان، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کمرہ عدالت میں موجود تھے۔


    خواجہ حارث کے دلائل


    احتساب عدالت میں نیب ریفرنسز کی سماعت کے آغاز پر نا اہل وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے نوازشریف کی 7 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

    خواجہ حارث کی جانب سے نوازشریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی۔

    نوازشریف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے اس لیے انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔


    ناانصافیوں کی وجہ سے لہجوں میں تلخی آئی‘ طلال چوہدری


    نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ عدالت نے اس سے قبل بھی 15 دن کا استثنیٰ دیا جس کی مہلت 24 اکتوبر کو ختم ہوچکی۔ انہوں نے کہا کہ نمائندے کے ذریعے استثنیٰ کی درخواست نہیں کی جاسکتی، عدالت کو بہت آسان لیا جا رہا ہے۔

    جج محمد بشیر نے ریماکس دیے کہ ان کے کہنے پر چلوں گا نہ آپ کے کہنے پرمیں قانون کے مطابق چل رہا ہوں، تبصرہ نہ کریں اور نہ ہی یہ کہیں کہ عدالت کو آسان لیا جا رہا ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے ریماکس دیے کہ صرف قانونی باتیں کریں، یہاں مجمع نہیں لگا کہ آپ ایسی باتیں کررہے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے استدعا کی گئی کہ نوازشریف کے ضمانتی مچلکے ضبط کرکے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تین ریفرنسز کو یکجا کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے جس پر2 نومبر کو سماعت ہوگی۔

    احتساب عدالت نے نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نا اہل وزیراعظم کے 2 العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ سپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے۔

    عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کے ضامن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 3 نومبر تک ملتوی کردی۔

    استغاثہ کے گواہ جہانگیر احمد اورسدرہ منصور کے بیانات نوازشریف کی استثنیٰ کی درخواست کے باعث قلمبند نہیں کیے جاسکے۔

    خیال رہے کہ آج مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور 400 اہلکار جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف تعینات تھے۔

    وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، طارق فضل چوہدری، وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب، آصف کرمانی، پرویز رشید سمیت 12 افراد کو احتساب عدالت کے اندر جانے کی اجازت دی گئی۔


    ایون فیلڈریفرنس کے بعدعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نوازشریف پر فردجرم عائد


    یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف پر 2 ریفرنسز اور مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر ایون فیلڈ ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی۔

    نوازشریف پر ایون فیلڈ، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس جبکہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر ایون فیلڈ ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈریفرنس کے بعدعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نوازشریف پر فردجرم عائد

    ایون فیلڈریفرنس کے بعدعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نوازشریف پر فردجرم عائد

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نااہل نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نواز شریف پر فردِ جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنسز کی سماعت کی، سماعت میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کی اور ملزمان کو فرد جرم کے نکات پڑھ کر سنائے۔

    عدالت میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جبکہ نا اہل نوازشریف پرفرد جرم ان کے نمائندے ظافرخان کے ذریعے عائد کی گئی۔

    ظافر خان نے نوازشریف کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا اور کہا کہ آئین میرے بنیادی حقوق کی حفاظت کرتا ہے اور شفاف ٹرائل میرا بنیادی حق ہے۔

    احتساب عدالت نے فرد جرم کی کارروائی کے بعد استغاثہ سے شہادتیں طلب کرتے ہوئے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 26 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی۔

    نواز شریف پر عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی فردجرم عائد

    دوسری جانب نوازشریف پر دوسرے ریفرنس عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی فردجرم عائد کردی گئی، نوازشریف کے نمائندے ظافرخان نے صحت جرم سے انکار کیا، جس کے بعد نوازشریف کیخلاف عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں شہادتیں طلب کرلی ہے، عدالت نےعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں نیب کےگواہ طلب کرلیے۔

    فردجرم کے متن میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف نےسرکاری عہدےلینےکےساتھ ساتھ کاروبارکیا ، وزارت اعلیٰ اوروزارت عظمیٰ کےباوجوداپنےنام سےکاروبارکیاگیا، 1991 میں نوازشریف نےکاروباربچوں کےنام منتقل کیا۔

    متن کے مطابق کہ کروڑوں روپےکےفنڈزبچوں نےوالدکوتحفےمیں دیے، نوازشریف نے1983سےٹیکس دیناشروع کیا، گلف اسٹیل مل کامعاہدہ بھی غلط تھا، حسن نوازطالب علم تھےمگران کےنام پربےنامی جائیدادخریدی گئی۔

    دوسری جانب فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نوازشریف پر فردجرم کی کارروائی کل تک مؤخر کردی گئی ، فرد جرم کی کارروائی عدالتی وقت ختم ہونے پرملتوی کی گئی۔


    وزیراعظم کی وکیل عائشہ حامد


    خیال رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت میں سماعت کے دوران نوازشریف کی وکیل عائشہ حامد نے سماعت روکنے کی درخواست کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا جس کے بعد نااہل وزیراعظم نوازشریف کی جانب سےتینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    عدالت نے نوازشریف کی وکیل کی جانب سےتینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

    احتساب عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو نااہل وزیراعظم نوازشریف کی وکیل عائشہ حامد نے احتساب عدالت میں درخواست دائرکی تھی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ میں نیب کے تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست کر رکھی ہے لہذا جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ آئے اس وقت تک سماعت کی کارروائی روکی جائے۔

    عائشہ حامد نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا گیا اور ایک الزام پر صرف ایک ہی ریفرنس دائر کیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تمام ریفرنسز کا انحصار جے آئی ٹی رپورٹ پر ہے، تمام ریفرنسزایک جیسے ہیں جن میں بعض گواہان مشترک ہیں۔

    عائشہ حامد نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ سے نظرثانی کی درخواست کے تفصیلی فیصلے کا بھی انتظار ہے جبکہ ریفرنسز یکجا کرنے کے لیے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کررکھا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پہلے ہی مسترد کی جاچکی ہےاور سپریم کورٹ نے ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر حکم امتناع ابھی نہیں دیا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفرنے کہا تھا کہ کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کرکے نوازشریف اور دیگرملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے۔


    ایڈووکیٹ امجد پرویز


    احتساب عدالت میں سماعت کے دوران مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے فرد جرم نہ عائد کرنےکی درخواست کی تھی جس میں کہا گیا کہ ابھی تک والیم 10 کی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ گواہوں کے بیانات کی کاپی بھی فراہم نہیں کی گئی، بیانات اوروالیم 10 کی کاپی کی فراہمی تک فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا تھا کہ جن کے بیانات ریکارڈ کیے وہ استغاثہ کے گواہوں کی فہرست میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہے کہ جن 3 افراد کے بیان کا ذکر کیا انہیں ملزم بنانا ہے یا گواہ بنانا ہے۔


    مریم نوازکی کمرہ عدالت میں صحافیوں سےغیررسمی گفتگو


    مریم نواز نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف رواں ہفتے کےآخر یا آئندہ ہفتے واپس آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سزا پہلے سنائی گئی ٹرائل بعد میں ہورہا ہے۔

    نااہل وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ والدہ کی کیمو تھراپی ہوئی ہے ،صحت بہتر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پہلی بارایسا ہورہا ہے کہ سسلین مافیاعدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔

    مریم نواز کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس، اسپیشل برانچ، ٹریفک پولیس کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔


    احتساب عدالت میں بدمزگی‘ سماعت بغیرکارروائی کے 19اکتوبرتک ملتوی


    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت کے جج نے کمرہ عدالت میں وکلا کی ہلڑ بازی کے باعث سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پرفرد جرم کی کارروائی 19 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • گھر ٹھیک کرنے سے مراد نیشنل ایکشن پلان پر کماحقہ عمل نہ ہونا ہے، خواجہ آصف

    گھر ٹھیک کرنے سے مراد نیشنل ایکشن پلان پر کماحقہ عمل نہ ہونا ہے، خواجہ آصف

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ گھر ٹھیک کرنے کے بیان پراب بھی قائم ہوں اور اس سے مراد نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد نہ ہونا ہے.

    اپنے پرانے بیان کا اعادہ انہوں نے اپنے تازہ انٹریو میں کیا، وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ آڈیو اور ویڈیو کلپ کے جوڑ سے کہنے والے کا مطلب بدل جاتا ہے اس لیے کسی بھی قسم کے تبصرے سے قبل تصدیق کرلینا چاہیئے.

    انہوں نے کہا کہ گھر میں پچھلے 40 سال سے جو گند پڑا ہے اسے صاف کرنا ہے تاہم امریکا کو بھی باور کرادیا ہے کہ اس سے دوستی گھاٹے کا سودا رہا ہے اس لیے اب اگرامریکا تعلقات چاہتا ہے تو ایک دوسرے کی عزت کرنی ہوگی اور برابری کی بنیاد پر استوار ہونے چاہیئے

    خواجہ آصف نے امریکی تعلقات پر نات کرتے ہوئے مزید کہا کہ خطے میں اپنی پوزیشن کے لیے امریکی ریفرنس کی ضرورت نہیں ہے، ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں جسے امریکا کو سراہنا چاہیئے تب ہی بہتر تعلقات استوار ہو سکتے ہیں.

     اسی سے متعلق : وزیراعظم اور وزیر خارجہ پہلے اپنے گھروں کی صفائی کریں، عمران خان

    ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا اقلیتوں اور ختم نبوت سے متعلق موقف واضح اور متزلزل ہے چنانچہ کیپٹن (ر) صفدر کے قومی اسمبلی میں دیئے گئے بیان کوسپورٹ نہیں کرتے اور پارٹی کو کیپٹن (ر) صفدر کے حساس بیان پر ایکشن لینے کے لیے کہا ہے.

     یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم اپنے بیان سے دنیا بھرمیں پاکستان کا تماشا نہ بنائیں، چوہدری نثار

    ٹیکنو کریٹ حکومت کی بازگشت پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے معتمد ساتھی خواجہ آصف نے کہا کہ ٹیکنو کریٹ حکومت کے حامی 12 ویں کھلاڑی ہیں جو ہمیشہ اس انتظار میں رہتے ہیں کہ کوئی حادثہ ہو اور انہیں اقتدار میں آنے کا موقع ملے چاہے چور دروازہ ہی کیوں نہ استعمال کرنا پڑے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • احتساب عدالت میں بدمزگی‘ سماعت بغیرکارروائی کے 19اکتوبرتک ملتوی

    احتساب عدالت میں بدمزگی‘ سماعت بغیرکارروائی کے 19اکتوبرتک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر پر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی اور سماعت 19 اکتوبرتک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج نے کمرہ عدالت میں وکلا کی ہلڑ بازی کے باعث سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پرفرد جرم کی کارروائی 19 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت میں سماعت ملتوی ہونے کے بعد مریم نوازکمرہ عدالت سے باہر آئی تو اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں پتہ آج کیا ہوا جب وکلا کو عدالت کے اندر آنے کی اجازت تھی تو ان کے ساتھ زیادتی ہوئی اور انہیں روکا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ اس معاملے کی تحقیقات کرائے کہ یہ سب کیوں ہوا اور اس کے پیچھے مقاصد کیا تھے۔

    خیال رہے کہ مریم نواز اور ان کے خاوند کیپٹن ریٹائرڈ صفدر آج احتساب عدالت میں پیش ہوئے جبکہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے ظافر خان پیش ہوئے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ طلال چوہدری، آصف کرمانی، دانیال عزیز، عابد شیرعلی، مائزہ حمید سمیت متعدد رہنما موجود تھے۔

    مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

    احتساب عدالت میں سماعت کے موقع پرمسلم لیگ ن کے وکلا کی ٹیم نے عدالت میں جانے کی کوشش کی تاہم سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے روکے جانے پر انہوں نے شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔

    سماعت سے قبل وکلا اور جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جبکہ اہلکاروں کے تشدد سے وکیل زخمی ہوگیا جس کے بعد وکلا نے شدید احتجاج کیا۔

    احتساب عدالت کے اطراف پولیس، اسپیشل برانچ، ٹریفک پولیس اور ایف سی کے 750 اہلکار تعینات تھے جبکہ عدالت کو جانے والی دونوں سروس روڈ عام ٹریفک کے لیے بند تھیں۔


    احتساب عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا


    واضح رہے کہ چار روز قبل عدالت نے حسن نواز اور حسین نواز کو مفرور ملزم قرار دے کر ان کا کیس الگ کردیا تھا اور دونوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تواسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • ہم وطن جارہے ہیں،عدالتوں میں پیش ہوں گے‘ مریم نواز

    ہم وطن جارہے ہیں،عدالتوں میں پیش ہوں گے‘ مریم نواز

    لندن : سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازکا کہنا ہے کہ آئین اورقانون کے احترام میں وطن واپس جارہے ہیں،عدالتوں میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے پاکستان روانگی سے قبل لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتی ہے ہمارےساتھ جوہورہا ہے وہ احتساب نہیں انتقام ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ سیاست آج بھی نوازشریف کے گرد گھوم رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب دامن صاف ہوتا ہے تو کہیں بھی جانے سے نہیں گھبراتے،عدالت میں پیش ہوں گے اور نظام عدل کو آزمائیں گے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی نے کہا کہ حسن اور حسین نواز واپسی سے متعلق اپنا فیصلہ خود بتائیں گے۔

    خیال رہے کہ مریم نواز آج اپنے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے ہمراہ لندن سے وطن واپس پہنچیں گی۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 9 اکتوبر کو سابق وزیراعظم نوازشریف، حسن، حسین نواز، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو طلب کررکھا ہے۔


    احتساب عدالت میں نوازشریف کے بچوں کےناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری


    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 2 اکتوبر کو سابق وزیراعظم نوازشریف پر نیب کے تین ریفرنسز میں فرد جرم کا معاملہ موخر کرتے ہوئے حسن ، حسین ، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ن لیگ کی انتخابی مہم دکھانے پرپی ٹی وی کیخلاف کارروائی کی درخواست

    ن لیگ کی انتخابی مہم دکھانے پرپی ٹی وی کیخلاف کارروائی کی درخواست

    اسلام آباد : نون لیگ کی انتخابی مہم دکھانے پر ریٹرننگ افسر نے پی ٹی وی کے خلاف کیس الیکشن کمیشن کو بھیج دیا، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کیپٹن (ر)صفدر کو بھی شو کاز نوٹس جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی وی کو نون لیگ کی انتخابی مہم دکھانا مہنگا پڑ گیا، پاکستان ٹیلی ویژن کو مریم نواز کی ریلی کو کئی گھنٹوں تک لائیو کوریج دینے پر ریٹرننگ افسر نے کیس الیکشن کمیشن کو بھیج دیا۔

    اپنے خط میں آر او کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ مسلم لیگ ن کی ریلی کو کوریج دے رہا ہے پی ٹی وی کے خلاف کارروائی کی جائے، ریٹرننگ افسر کا مطالبہ تھا کہ حلقے میں تمام امیدواروں کو یکساں کوریج دی جائے۔

    دوسری جانب کیپٹن (ر)صفدر پر بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا وار ہوگیا، الیکشن کمیشن نے ان کیخلاف بھی شو کاز نوٹس جاری کردیا، جس میں ان سے 2 روز میں وضاحت طلب کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے رہنما محمودالرشید، سعدیہ سہیل اورڈپٹی مئیر لاہورمیاں طارق کو بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے تحت کسی ممبر قومی و صوبائی اسمبلی کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں ہے۔

     واضح رہے کہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی این اے 120 کی نشست پر الیکشن17ستمبر کو ہوگا جس کے لیے مسلم لیگ نواز اور تحریک انصاف کی جانب سے بھرپور مہم چلائی جارہی ہے۔

  • کیپٹن صفدرجوش خطابت میں ہوش کھو بیٹھے، مضحکہ خیزانکشافات

    کیپٹن صفدرجوش خطابت میں ہوش کھو بیٹھے، مضحکہ خیزانکشافات

    لاہور : سابق وزیر اعظم کے داماد کیپٹن صفدر بہکی بہکی باتیں کرنے لگے، نوازشریف کو قائد اعظم ثانی کہہ ڈالا، ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پھر سعودی عرب چلے جائیں گے1999کا معجزہ پھر ہونے والا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن صفدر جوش خطابت میں ہوش کھو بیٹھے، ایک تقریب سے خطاب کے دوران انتہائی مضحکہ خیز انکشاف کر بیٹھے۔

    انہوں نے کہا کہ انیس سو اکیاون میں شہید ہونے والے پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کو جدید نائن ایم ایم کی گولی لگی تھی۔

    انہوں نے اپنے سسر نواز شریف کو قائد اعظم ثانی کا خطاب بھی دے ڈالا، ان کا کہنا تھا کہا اللہ تعالیٰ نے نواز شریف کو قائد اعظم ثانی بنا کر اتارا ہے۔


     جس نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا،پاناما اسی کیخلاف ہے، کیپٹن صفدر


     انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ انیس سو ننانوے میں جب نواز شریف جیل میں تھے تو ایک معجزہ ہوا اور وہ سعودی عرب چلے گئے۔ اب وہ معجزہ پھر ہونے والا ہے۔ اس کے علاوہ کیپٹن صفدر نے جے آئی ٹی ارکان کے لیے بھی کچھ عجیب ہی باتیں کیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نیب نےآج نوازشریف ‘ اہل ِ خانہ اوراسحاق ڈارکوطلب کرلیا

    نیب نےآج نوازشریف ‘ اہل ِ خانہ اوراسحاق ڈارکوطلب کرلیا

    لاہور: نیب نے ایون فیلڈ لندن فلیٹس کی تفتیش کے کیس میں نواز شریف، مریم نواز، حسن نواز اور حسین نواز،کیپٹن صفدر جبکہ اسحاق ڈار کو آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے تفتیش کے لیے آج طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو(نیب) نے ایون فیلڈ لندن فلیٹس کی تفتیش کے سلسلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف مریم نواز، کیپٹن صفدر، حسن نواز اور حسین نواز کو آج طلب کرلیا۔


    اسحاق ڈار کو نیب میں طلبی کا تیسرا سمن جاری


    دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نیب نےآمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق تفتیش کے لیے آج طلب کررکھا ہے۔


    پاناما کیس : نوازشریف اوران کے بچے دوسری پیشی پر بھی نہ آئے


    نیب نے 20 اگست کو سابق وزیراعظم اور ان کے بچوں حسن نواز، حسین نواز، مریم نواز، اور داماد کیپٹن صفدرکو ایون فیلڈ فلیٹس کیس کی تفیتیش کے لیے طلب کیا تھا لیکن شریف خاندان کی جانب سے کوئی بھی فرد پیش نہیں ہوا تھا۔


    نظر ثانی کی اپیل پر فیصلے تک شریف خاندان کا نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ


    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں نیب کو شریف حاندان کی جانب سے نوٹس موصول ہوا تھا کی ابھی پاناما کیس نظر ثانی کی اپیل جاری ہے لہذا ان کے خاندان کا کوئی بھی فرد پیش نیب میں پیش نہیں ہوسکتا۔


    پاناما کیس کا فیصلہ،اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائر کردی


    یاد رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔


    نوازشریف نے نااہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں


    اس سے قبل 15 اگست کو سابق وزیر اعظم نوازشریف نے پانامہ کیس میں نااہلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، نواز شریف کی جانب سے فیصلے پر نظرثانی کی تین درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔


    پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کے فیصلے میں نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے لیے نا اہل قرار دیتے ہوئے شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 6 ہفتوں میں نیب ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔