Tag: کیڈٹ کالج لاڑکانہ

  • کیڈٹ کالج لاڑکانہ کےطالب علم محمد احمدامریکہ میں علاج کےبعد وطن واپس پہنچ گئے

    کیڈٹ کالج لاڑکانہ کےطالب علم محمد احمدامریکہ میں علاج کےبعد وطن واپس پہنچ گئے

    کراچی: کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے طالب علم محمد احمد امریکہ میں 4 ماہ علاج کےبعد وطن واپس پہنچ گئے۔

    تفصیلات کےمطابق لاڑکانہ کیڈٹ کالج میں تشدد کا شکار طالب علم محمد احمد امریکہ سے 4 ماہ کے علاج کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ان کا کراچی ایئرپورٹ پر شانداراستقبال کیا گیا۔

    ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئےمحمد احمد کا کہنا تھا کہ 14 اگست کی رات کو وطن واپسی پر خوشی محسوس ہو رہی ہے اور انہوں نے کہا کہ طالب علموں پر تشدد نہ کیا جائے بلکہ ان کی تربیت پیار محبت سے کی جائے تاکہ وہ پاکستان کا نام روشن کر سکیں۔

    یاد رہے کہ لاڑکانہ کیڈٹ کالج میں پیش آنے والے اس تشدد کے واقعے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نے واقعے کا نوٹس لیتےہوئے محمد احمد کو سرکاری خرچ پر رواں سال فروری میں امریکہ میں علاج کے لیے بھی بھجوایا تھا۔


    لاڑکانہ کا تشدد سے متاثرہ طالب علم علاج کے لیے نیویارک روانہ


    واضح رہے کہ محمد احمد 17 فروری سے اوہا کے سن سٹی اسپتال میں زیرعلاج تھا اور اس کے علاج کے تمام تر اخراجات سندھ حکومت برداشت کررہی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کیڈٹ کالج لاڑکانہ، طالب علم کو علاج کے لیے امریکا بھیجنے کی تجویز

    کیڈٹ کالج لاڑکانہ، طالب علم کو علاج کے لیے امریکا بھیجنے کی تجویز

    کراچی : استاد کے مبینہ تشدد کا شکار کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے طالب علم محمد احمد حسین کو دس رکنی میڈیکل بورڈ نے علاج کی غرض سے امریکا بھیجنے کی سفارش کر دی ہے،رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ کو بھیجوا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر تشکیل دیئے گئے دس رکنی میڈیکل بورڈ نے اپنی رپورٹ مرتب کرکے محکمہ صحت، حکومتِ سندھ کو ارسال کردی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق طالب علم پر بھاری چیز سے ضرب لگنے کے شواہد ملے ہیں جس کی وجہ سے وہ آکسیجن کی کمی کا شکار ہوگیا ہے اور دماغ کو آکسیجن نہ پہنچنے کے باعث وہ ذہنی استعداد کھو رہا ہے جس کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں اس لیے طالب علم کو علاج کی غرض سے امریکا بھیجا جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پروفیسر جنید اشرف کی سربراہی میں دس رکنی میڈیکل بورڈ نےطالب علم کا مکمل طبی معائنہ کیا اور اب تک طالب علم کے کیے جانے والے مختلف ٹیسٹ سمیت مختلف اسپتالوں میں زیر علاج رہنے کے دوران بنائی گئی تفصیلی میڈیکل رپورٹ کا بھی جائزہ لیا۔

    میڈیکل بورڈ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھاری چیز کی ضرب لگنے سے طالب علم کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے اور دماغ کی مختلف رگیں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں جس کی وجہ سے دماغ کو آکسیجن مقررہ مقدار تک نہیں پہنچ پا رہی ہے ایسے مریض کو ہائی پو آکسی کا مریض کہا جاتا ہے۔


    واضح رہے طالبعلم محمد احمد حسین اس وقت جناح اسپتال کے میڈیکل آئی سی یو کے آئیسولیشن وارڈ میں زیرِ علاج ہے اور صوبائی حکومت کی جانب سے بیرون ملک علاج کے لیے بھیجے جانے تک طالب علم جناح اسپتال میں ہی زیر علاج رہے گا۔

    یاد رہے محمد احمد حسین لاڑکانہ کیڈٹ کالج کا طالب علم ہے جسے شدید علالت کے باعث پہلے مقامی اسپتال داخل کیا گیا تھا طالب علم کے والد نے موقف اختیار کیا تھا کہ بچے کی علالت کی وجہ کالج کے استاد کا مبینہ تشدد ہے۔

    واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے حقائق جاننے کے لیے پروفیسر جنید اشرف کی سربراہی میں دس رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا۔