Tag: کیکڑا ون

  • مریم اورنگزیب کا تیل کے ذخائر نہ ملنے پر دکھ اور افسوس کا اظہار

    مریم اورنگزیب کا تیل کے ذخائر نہ ملنے پر دکھ اور افسوس کا اظہار

    لاہور: ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سمندر میں تیل کا ذخیرہ نہ ملنے پر انھیں سخت دلی رنج اور افسوس ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مریم اورنگزیب نے تیل کے ذخائر نہ ملنے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، کہا دلی رنج اور افسوس ہوا کہ تیل کا ذخیرہ نہیں مل سکا۔

    ترجمان ن لیگ نے کہا کہ معیشت اور اچھے مستقبل کے خواب اس منصوبے سے جڑے تھے، نواز شریف نے جس منصوبے پر ہاتھ رکھا، اللہ کی برکت سے پورا ہوا۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنے دور میں یہ منصوبہ شروع کیا تھا، جھوٹ بولنے والے کو اللہ کبھی کام یابی نہیں دیتا، اس جھوٹ کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کیکڑا ون میں تیل اور گیس، مزید 55 میٹر کھدائی کی جائے گی

    انھوں نے کہا کہ جھوٹوں کے آنے سے ملک سے برکت اٹھ گئی ہے، جب سے ان کے آنے کی خبر آئی ہے کوئی اچھی خبر نہیں آئی۔

    واضح رہے کہ وزارت پٹرولیم نے کیکڑا ون میں تیل اور گیس نہ ملنے کی تصدیق کر دی ہے تاہم ترجمان نے کہا ہے کہ ابھی 55 میٹر مزید کھدائی کی جائے گی۔

    ترجمان وزارت پٹرولیم نے کہا کہ کیکڑا ون میں موجود ذخائر میں پانی کا تناسب زیادہ ہے، ہائیڈرو کاربن کا مطلوبہ ذخیرہ نہ مل سکا۔

    پیٹرولیم ڈویژن کے ترجمان نے کہا کہ کنوئیں کی گہرائی 5634 میٹر ہے، مزید پچپن میٹر کھدائی کر کے دیکھا جائے گا اس کے بعد کنواں بند کر دیں گے۔

  • کیکڑا ون میں تیل اور گیس، مزید 55 میٹر کھدائی کی جائے گی

    کیکڑا ون میں تیل اور گیس، مزید 55 میٹر کھدائی کی جائے گی

    اسلام آباد: وزارت پٹرولیم نے کیکڑا ون میں تیل اور گیس نہ ملنے کی تصدیق کر دی ہے تاہم ترجمان نے کہا ہے کہ ابھی 55 میٹر مزید کھدائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ پٹرولیم نے تصدیق کر دی ہے کہ سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر نہیں ملے، 55 میٹر مزید کھدائی کے بعد کنواں بند کر دیا جائے گا۔

    ترجمان وزارت پٹرولیم نے کہا کہ کیکڑا ون میں موجود ذخائر میں پانی کا تناسب زیادہ ہے، ہائیڈرو کاربن کا مطلوبہ ذخیرہ نہ مل سکا۔

    پیٹرولیم ڈویژن کے ترجمان نے کہا کہ کنوئیں کی گہرائی 5634 میٹر ہے، مزید پچپن میٹر کھدائی کر کے دیکھا جائے گا اس کے بعد کنواں بند کر دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تیل و گیس کے ذخائر: چند دنوں میں قوم کو بڑی خوشخبری ملنے والی ہے، عمران خان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزارت پٹرولیم کے اعلیٰ‌ حکام نے ڈرلنگ روکنے کی تصدیق کر دی تھی اور ابتدائی نتائج سے ڈی جی پٹرولیم کو آگاہ کر دیا گیا تھا۔

    اسی طرح کی ایک کوشش ماضی میں بھی کی گئی تھی جو نا کامی سے دوچار ہو گئی تھی۔

    سمندر میں کیکڑا ون کے مقام پر ڈرلنگ کے لیے اٹلی کی کمپنی ای این آئی اور امریکی کمپنی ایگزون موبل کی خدمات حاصل کی گئی تھیں، اس منصوبے میں او جی ڈی سی اور پی پی ایل شامل تھے، ڈرلنگ کے منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 10 کروڑ ڈالر سے زائد ہے۔

  • پاکستان  میں تیل اورگیس کے سب سے زیادہ ذخائر سندھ سے ملے ہیں، عمرایوب

    پاکستان میں تیل اورگیس کے سب سے زیادہ ذخائر سندھ سے ملے ہیں، عمرایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ 10 سالوں کے دوران تیل اور گیس کے دریافت ہونے والے ذحائر کی تعداد 160 ہے، فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بھاشا اور مہمند ڈیمز کے فنڈز میں10 ارب 40 کروڑ سے زائد روپے جمع ہوچکے ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ سینٹ کا اجلاس صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا جس میں وزیر توانائی عمر ایوب خان نے تحریری جواب میں بتایاکہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران تیل اور گیس کے دریافت ہونے والے ذخائر کی تعداد 160 ہے۔ انہوں نے کہاکہ سب سے زیادہ ذخائر سندھ سے دریافت کئے گئے،پنجاب میں 13،خیبرپختونخوا میں 13 جبکہ بلوچستان سے 3 ذخائر دریافت کئے گئے۔

    کیکڑا ون نامی زیر سمندر ڈرلنگ سائٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس مقام پر ڈرلنگ ابھی جاری ہے۔ چار ہزار آٹھ سو میٹر گہرائی تک ڈرلنگ کی جاچکی ہے جبکہ تیل کا کنواں انتہائی گہرے پانیوں میں 5 ہزار چھ سو ساٹھ میٹر کی گہرائی میں موجود ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایکسون موبل کے عہدیداران سے ہونے والی حالیہ ملاقات میں انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ جلد ہی تیل کا ذخیرہ نکل آئے گا۔

    اسی اجلاس میں چیف جسٹس، وزیراعظم فنڈ برائے تعمیر دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیمز معاملہ پر وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے سینٹ میں تحریری جواب جمع کرادیا ۔ جواب میں بتایاگیاکہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق 10 ارب 40 کروڑ 57 لاکھ 773 روپے بھاشا اور مہمند ڈیمز کے فنڈز میں جمع ہوچکے ہیں ،وزیراعظم کی جانب سے مئی کے مہینے میں اس منصوبے کا انعقاد کردیا جائےگا۔

     انچارج برائے پرائم منسٹر ہاوس نے سینٹ میں تحریری جواب میں کہاکہ پاکستان سٹیزن پورٹل 28 اکتوبر 2019 کو شروع کیا گیابتایاگیا کہ 13 اپریل 6 لاکھ 20 یزار 588 شکایات موصول ہوئیں،4 لاکھ 64 ہزار 562 شکایات حل کردی گئیں ۔

    مجموعی طور پر 75 فیصد شکایات حل کردی گئیں، بتایاگیاکہ صرف 25 فیصد مطلب ایک لاکھ 56 ہزار 26 شکایات اس وقت زیر التوا ہیں۔ یہ بھی بتایاگیاکہ شکایات حل کرنے کیلئے کم از کم 20 اورزیادہ سے زیادہ 40 روزدرکار ہوتے ہیں۔