Tag: کےالیکٹرک لائسنس

  • کےالیکٹرک لائسنس کی تجدید سے متعلق فیصلہ تاحال جاری نہیں کیا گیا

    کےالیکٹرک لائسنس کی تجدید سے متعلق فیصلہ تاحال جاری نہیں کیا گیا

    کراچی : کے الیکٹرک لائسنس کی تجدید سے متعلق فیصلہ تاحال جاری نہیں کیا گیا،کے الیکٹرک لائسنس کی توسیع میں عبوری ریلیف کی مدت 19جنوری کوختم ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے تاحال کےالیکٹرک لائسنس کی تجدید سے متعلق فیصلہ جاری نہیں کیا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ کے الیکٹرک لائسنس کی توسیع میں عبوری ریلیف کی مدت 19جنوری کوختم ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کےالیکٹرک کی لائسنس کی 20 سالہ مدت 20 جولائی2023 کو ختم ہوگئی تھی ، جس کے بعد نیپرا نے کے الیکٹرک کے لائسنس میں6 ماہ کی عبوری توسیع دے رکھی ہے۔

    نیپرا نے کے الیکٹرک کے لائسنس کی تجدید کی درخواست پر سماعت کی تھی ، جس کے بعد نیپرا نے 28 نومبر 2023 کو سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ زیادہ ترصارفین،صنعتکاروں،کاروباری تنظیموں سمیت کے الیکٹرک کی لیبریونین نے بھی لائسنس تجدید کی مخالفت کی جبکہ آباد نے بھی کےالیکٹرک کے لائسنس تجدید کی مخالفت کر رکھی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وفاق نے حال ہی میں عبوری لائنس کی حامل کےالیکٹرک سے بجلی فراہمی کامعاہدہ کیا، وفاق نےکےالیکٹرک کےساتھ ایک ہزارمیگاواٹ بجلی فراہمی کامعاہدہ کیا۔

    حکام پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ عبوری لائسنس کی حامل کمپنی سے معاہدہ ہوسکتا ہے ، کمپنی جو بھی ہو گی معاہدے پرعمل کرے گی۔

  • کےالیکٹرک لائسنس کی مدت ختم ہونے میں چند روز باقی، تجدید کا فیصلہ نہ ہوسکا

    کےالیکٹرک لائسنس کی مدت ختم ہونے میں چند روز باقی، تجدید کا فیصلہ نہ ہوسکا

    کراچی کو بجلی کی فراہمی پر معمور کمپنی کےالیکٹرک کے لائسنس کی تجدید سے متعلق فیصلہ تاحال جاری نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کےالیکٹرک کے لائسنس کی عبوری مدت ختم ہونے میں 15 روز باقی ہیں، تاہم بجلی کمپنی کے لائسنس کی تجدید کے حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ جاری نہیں ہوسکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کےالیکٹرک کی لائسنس کی 20 سالہ مدت 20 جولائی 2023 کو ختم ہوئی تھی۔ نیپرا نے کمپنی کے لائسنس میں6 ماہ کی عبوری توسیع دے رکھی ہے۔

    نیپرا نے کےالیکٹرک کے لائسنس کی تجدید کی درخواست پر سماعت کی تھی۔ ریگولیٹر نے 28 نومبرکو سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔