Tag: کے۔ الیکٹرک

  • کے۔ الیکٹرک کی نیو سبزی منڈی میں کارروائی، 1200 غیر قانونی کنکشنز منقطع

    کے۔ الیکٹرک کی نیو سبزی منڈی میں کارروائی، 1200 غیر قانونی کنکشنز منقطع

    کراچی: کے۔ الیکٹرک کی بجلی چوروں اور نادہندگان کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ پاور یوٹیلیٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے نیو سبزی منڈی اور فروٹ منڈی پر کارروائی کرتے ہوئے 2500 کلوگرام وزن کے 1200 غیرقانونی کنکشنز (کنڈوں) کو کے۔ الیکٹرک کی تنصیبات سے ہٹا دیا، جن سے ماہانہ 110k یونٹس بجلی چوری کی جارہی تھی۔

    غیر قانونی کنکشنز نیٹ ورک کے حفاظتی اصولوں کو نظرانداز کرتے ہیں، جس سے کے۔ الیکٹرک کے انفرااسٹرکچر کو نقصان اور شہریوں کے لیے حفاظتی خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ یہ مہم بجلی کی چوری کے باعث ہونے والے نقصانات کو کم کرنے اور رہائشیوں کے لیے خطرات ختم کرکے ایک محفوظ کمیونٹی بنانے کے لیے چلاتی جاتی ہے۔

    اس وقت کے۔ الیکٹرک کا 70 فیصد نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، جب کہ زیادہ چوری والے علاقوں میں نقصانات کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ بجلی کی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی دو اہم عوامل ہیں، جس کے ذریعے کسی علاقے میں لوڈشیڈنگ دورانیہ کا تعین کیا جاتا ہے۔ کم نقصانات والے علاقوں میں معمولی یا بالکل بھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوتی، جو بجلی کے ذمہ دارانہ استعمال اور بروقت ادائیگی کے فوائد کو ظاہر کرتا ہے۔

    پی آئی اے کی نجکاری، 6900 ملازمین کا کیا ہوگا؟

    کے۔ الیکٹرک کی صارفین، کمیونٹی رہنماؤں اور مقامی نمائندوں سے اپیل ہے کہ وہ بجلی چوری کی حوصلہ شکنی کریں اور بلوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائیں۔ یہ اقدامات شہر میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے اہم ہیں۔ اگرچہ کے۔ الیکٹرک چوری کے خلاف اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، تاہم ادارہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ اس طرح کی غیرقانونی سرگرمیوں کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے تاکہ سب کے لیے پائیدار توانائی کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔

  • کے۔ الیکٹرک کا 150 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کا منصوبہ، نیپرا کی سماعت مکمل

    کے۔ الیکٹرک کا 150 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کا منصوبہ، نیپرا کی سماعت مکمل

    کے۔ الیکٹرک نے قابل تجدید توانائی (رینوایبل انرجی) کی جانب اپنے سفر میں نمایاں پیش رفت کرتے ہوئے وندر اور بیلہ ( بلوچستان) میں اپنے 150 میگاواٹ کے شمسی توانائی (سولر انرجی) کے منصوبوں کے لیے بڈ ایویلیویشن رپورٹ نیپرا کو پیش کردی۔

    ریگولیٹر نے آج اس حوالے سے سماعت مکمل کرلی ہے، جو ان منصوبوں کی تکمیل کی جانب ایک اہم قدم ہے اور پاکستان کے توانائی کے منظرنامے کو تبدیل کرنے کی کے۔ الیکٹرک کی کوششوں کی عکاس ہے۔

    رواں سال کے اوائل میں نیپرا سے منظوری ملنے کے بعد کے۔ الیکٹرک نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کا آغاز کرنے کے لیے صنعت کی پہلی مسابقتی بولی کا عمل شروع کیا تھا۔ 150 میگاواٹ کے وندر اور بیلہ منصوبے، جو کہ مجموعی طور پر 640 میگاواٹ قابل تجدید توانائی منصوبوں کا حصہ ہیں۔

    کمپنی کے طویل المدت وژن کا پہلا مرحلہ ہے، جس کے تحت جنریشن مکس میں 1300 میگاواٹ پائیدار توانائی شامل کیا جائےگا۔ یہ سنگ میل کے۔ الیکٹرک کے وسیع تر قابل تجدید توانائی روڈ میپ کا حصہ ہے جس کا مقصد 2030 تک جنریشن مکش میں 30 فیصد قابل تجدید توانائی کو شامل کرنا ہے۔

    گزشتہ ایک سال کے دوران کے۔ الیکٹرک کے قابل تجدید منصوبوں میں سرمایہ کاروں کی نمایاں دلچسپی دیکھی گئی ہے، جس میں وندر اور بیلہ منصوبوں کے لیے 15 بولیاں اور اس کے بعد دھابیجی( سندھ) میں 220 میگاواٹ کے ہائبرڈ سولر ونڈ پروجیکٹ کے لیے سات بولیاں شامل ہیں۔

    پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے اُس وقت ایک نئی مثال قائم ہوئی جب کے۔ الیکٹرک کو 100 میگاواٹ بیلہ اور 50 میگاواٹ وندر منصوبے اور 220 میگاواٹ ہائبرڈ سولر ونڈ پروجیکٹ کے لیے انتہائی مسابقتی ٹیرف بولیاں موصول ہوئیں۔

    مزید برآں پاور یوٹیلیٹی نے 270 میگاواٹ سندھ سولر پروجیکٹس کے لیے بڈنگ کا عمل مکمل کرنے کے بعد نیلامی کی تشخیصی رپورٹ نیپرا میں جمع کرا دی ہے، مجموعی طور پر یہ منصوبے کے۔ الیکٹرک کے انرجی مکس کو متنوع بنانے، درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنے اور سرمایہ کاروں کےاعتماد کو فروغ دینے کے عزم کو اجاگر کرتے ہیں۔

    کے۔الیکٹرک کے چیف اسٹریٹجی آفیسر شہاب قادر نے کہا کہ ہماری بڈ ایویلیویشن رپورٹ کی سماعت انرجی ٹرائیلیما سے نمٹنے اور کاربن فٹ پرنٹ کو کم کرنے کی ہماری کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

    ہم کراچی کے عوام کے لیے پائیداراور مستحکم توانائی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہیں۔ہم ریگولیٹر کے فیصلے کے منتظر ہیں جو ہمارے وژن کو حقیقت میں بدلنے میں مدد دے گا۔ ہم حکومت، سرمایہ کاروں اور تمام شراکت داروں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے بولی کے عمل کو کامیاب بنانے کے لیے مل کر کام کیا، جس سے ملک میں سرمایہ کاری اور توانائی کی منتقلی کی رفتار تیز ہوئی ہے۔

    کے ۔الیکٹرک اس اہم معاملے کے حوالے سے ریگولیٹر کے ساتھ رابطے میں ہے جو اس کے صارفین کے لیے سستی توانائی تک رسائی کو ممکن بنا سکتا ہے۔