Tag: کے الیکٹرک عملے پر تشدد

  • کے الیکٹرک عملے پر تشدد کا کیس، تاجر رہنما شرجیل گوپلانی کی  ضمانت میں توسیع

    کے الیکٹرک عملے پر تشدد کا کیس، تاجر رہنما شرجیل گوپلانی کی ضمانت میں توسیع

    کراچی : سیشن عدالت نے کلے الیکٹرک عملے پر تشدد کیخلاف مقدمے میں تاجر رہنما شرجیل گوپلانی کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت میں کے الیکٹرک عملے پر تشددکیخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، تاجر رہنما شرجیل گوپلانی و دیگر رہنما عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل کے الیکٹرک نے کہا کہ شرجیل گوپلانی کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے ،شرجیل گوپلانی اور انکے ساتھیوں نے عملے پر تشدد کیا ، جس پر وکیل شرجیل گوپلانی کا کہنا تھا کہ پولیس نے مقررہ وقت گزرنے کے باوجود چالان جمع نہیں کرایا ایسے کوئی شواہد موجود ہی نہیں کہ تشدد ہوا۔

    شرجیل گوپلانی نے عدالت کو بتایا کہ تاجر رہنما اور ان کے ساتھیوں نے تو کے الیکٹرک کی ٹیم کو بچایا ، درخواست ضمانت پر وکلا نے دلائل مکمل کر لئے، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    عدالت نے صدر ٹمبر مارکیٹ شرجیل گوپلانی کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی اور کہا درخواست ضمانت پر فیصلہ 18 ستمبر کو سنایا جائے گا، ملزم شرجیل گوپلانی کے خلاف نیپئر تھانے میں مقدمہ درج ہے۔

  • کراچی :  کے الیکٹرک کے عملے پر تشدد کرنا تاجر رہنما کو مہنگا پڑ گیا

    کراچی : کے الیکٹرک کے عملے پر تشدد کرنا تاجر رہنما کو مہنگا پڑ گیا

    کراچی : ٹمبر مارکیٹ میں کے الیکٹرک کے عملے پر تشدد کا مقدمہ تاجر رہنما شرجیل گوپلانی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں حملہ، تشدد، دھمکیاں اور یرغمال بنانے کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی ٹمبر مارکیٹ میں کے الیکٹرک کے عملے پر تشدد کرنا تاجر رہنما کو مہنگا پڑ گیا، تاجر رہنما شرجیل گوپلانی کیخلاف نیپئر تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ مقدمہ تھانہ نیپئر میں ٹمبر مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر شرجیل گوپلانی سمیت بیس سے پچیس ملزمان کے خلاف درج کیا گیا۔

    مقدمہ کے الیکٹرک کے افسر طاہر علی کی مدعیت میں حملہ کرنے، تشدد، دھمکیاں دینے اور یرغمال بنانے کی دفعات کے تحت درج ہوا۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ تاجر رہنما شرجیل گوپلانی نے کے الیکٹرک کے عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا، تاجر رہنما نے اپنے بیس سے پچیس ساتھیوں کے ہمراہ عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا ، تشدد سے کے الیکٹرک کے چار ملازمین زخمی ہوئے جبکہ تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوئی تھی۔

    دوسری جانب ترجمان ال پاکستان انجمن تاجران محمد اسماعیل لالپوریہ نے تاجر رہنما شرجیل گوپلانی پر کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے نیپر تھانے میں مقدمہ درج کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی

    محمد اسماعیل لالپوریہ کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک شہریوں سے بل کے نام پر بھتے وصول کرکے بھتہ نہ دینے والوں کے خلاف مقدمہ درج کروا کر تاجروں میں اشتعال پھیلانے کی سازش کررہی ہے، کے الیکٹرک کا عملہ خود بجلی چوری میں مصروف ہے اور جو ان سے چوری کی بجلی نہیں لیتا اس کے کنکشن منقطع کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ دو روز قبل ہی کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو تاجروں کے موقف سے باقاعدہ آگاہ کردیا تھا کہ جب تک قیمتوں میں اضافہ واپس نہیں لیا جاتا ہم بل ادا نہیں کریں گے۔

    ترجمان ال پاکستان انجمن تاجران کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے سی ای او کی ایما پر ان کا عملہ جان بوجھ کر شرجیل گوپلانی کی مارکیٹ میں آکر کنکشن منقطع کررہا تھا۔

    انھوں نے دھمکی دی کہ 48 گھنٹوں کے اندر اندر اگر ایف آئی آر واپس نہ لی تو کراچی بھر کے تاجر اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے پر مجبور ہوں گے۔