Tag: کے الیکٹرک

  • کے الیکٹرک سے 15 جولائی  تک لوڈشیڈنگ سے متعلق پلان طلب

    کے الیکٹرک سے 15 جولائی تک لوڈشیڈنگ سے متعلق پلان طلب

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک سے 15 جولائی کو بجلی کی پیدوار اور لوڈشیڈنگ سے متعلق پلان مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کراچی الیکٹرک کمپنی کی جانب سے ہیٹ ویو کے دوران لوڈشیڈنگ اور غیراعلانیہ بجلی کی بندش پر جماعت اسلامی کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا۔

    عدالت نے کہا کہ کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کے وکیل عابد زبیری عدالت میں پیش ہوئے، وکیل نے نوٹس موصول کرتے کو درخواست کی کاپی مانگ لی ہے ، وکیل نے ہیٹ ویو کےدوران ذمہ داری سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کیلئے مہلت مانگی ہے۔

    حکم نامے میں عدالت نے کے الیکٹرک سے 15 جولائی کو بجلی کی پیدوار اور لوڈشیڈنگ سے متعلق پلان مانگ لیا۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کو بالخصوص ہیٹ ویو میں بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے، کمپنی کی جانب سے 71فیصد فیڈرز کو لوڈ شیڈنگ فرکرنے کو غلط قرار دیا گیا ہے۔

    جماعت اسلامی کا کہناتھا کہ کمپنی کی غیر معیاری کارکردگی کے باعث نیپرانے5کروڑ کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا جبکہ کراچی کاکاروباری طبقہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔

    درخواست میں وزارت توانائی ، نیپرا اور کراچی الیکٹرک کمپنی کو فریق بنایا گیا ہے۔

  • اب تک بجلی چوری کیخلاف 30 ہزار آپریشن کیے ہیں، کے الیکٹرک

    اب تک بجلی چوری کیخلاف 30 ہزار آپریشن کیے ہیں، کے الیکٹرک

    کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ پچھلے سال سے اب تک بجلی چوروں کے خلاف ہزاروں آپریشن کیے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کےالیکٹرک کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کی روک تھام کیلئے بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی ہیں، جولائی 2023 سے اب تک پاور یوٹیلیٹی بجلی چوری کیخلاف 30 ہزار کے قریب آپریشن سرانجام دے چکی ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا کہ بجلی چوری میں استعمال ہونے والی 3 لاکھ کلو گرام تاریں ضبط کی گئیں۔

    کےالیکٹرک نے اپنے نیٹ ورک کی حفاظت کیلئے اسٹریٹیجک اقدامات اٹھائے، بجلی چوری کیلئے استعمال 3 لاکھ 30 ہزار کلو سے زائد کنڈے کی تاروں کو ہٹایا گیا۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا مزید کہنا تھا کہ ڈسٹری بیوشن ٹیموں نے 2 لاکھ 34 ہزار غیرقانونی کنکشنز کا خاتمہ کیا ہے۔

  • کے الیکٹرک کا سندھ حکومت سے واجبات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ

    کے الیکٹرک کا سندھ حکومت سے واجبات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ

    کراچی : کے الیکٹرک نے سندھ حکومت سے10 ارب پچاس کروڑ روپے واجبات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب تقریبآ 10.50 ارب روپے کے واجبات ہیں، عدم ادائیگیوں کے باعث بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں شدید مسائل درپیش ہیں۔.

    ترجمان نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت سے دس ارب پچاس کروڑ روپے واجبات کی فوری ادا کرے

    خیال رہے شہر کراچی میں قیامت خیز گرمی کے ساتھ بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کی ہٹ دھرمی عروج پر ہے، شدید گرمی میں بھی 12 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے

  • شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ : کے الیکٹرک  کراچی والوں کے جان کی دشمن بن گئی

    شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ : کے الیکٹرک کراچی والوں کے جان کی دشمن بن گئی

    کراچی : شدید گرمی میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے الیکٹرک کراچی والوں کے جان کی دشمن بن گئی، شہر کا کوئی علاقہ لوڈشیڈنگ سے نہ بچا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شدید گرمی کے باوجود شہریوں کو بجلی میسر نہیں، دن ہو یا رات، کہیں مرمت کے نام پرتو کہیں لوڈ شیڈنگ کی صورت میں شہری بجلی سے محروم ہیں اور دہری اذیت برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔

    سو فیصدبلنگ والےعلاقوں کو بھی مرمت کے نام پر بجلی کی بندش کاعذاب جھیلنا پڑ رہا ہے، تکنیکی فالٹ اور منٹیننس کے نام پر کئی علاقوں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ سولہ گھنٹے تک جا پہنچا ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ دن ہو یا رات، گھروں میں پنکھے نہیں چلتے، بجلی آتی نہیں لیکن بل ہوش اُڑا دیتے ہیں۔

    نارتھ کراچی ، لیاری، شاہ فیصل، لانڈھی، کورنگی، ملیر، گلستان جوہر ہو یا صفورا، شہر کا کوئی علاقہ بجلی کی بندش سے محفوظ نہیں رہا۔

    شہریوں کا کہنا ہے شدید گرمی میں عوام کو مشکل میں مبتلا کرنے کے بجائے بجلی فراہم کی جائے۔

  • کراچی  کا کتنا فیصد حصہ  لوڈشیڈنگ سے مستثنٰی ہے؟  کے الیکٹرک نے بتادیا

    کراچی کا کتنا فیصد حصہ لوڈشیڈنگ سے مستثنٰی ہے؟ کے الیکٹرک نے بتادیا

    کراچی : ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ 70 فیصد نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے بدستور مستثنٰی ہے تاہم لوڈشیڈنگ شیڈول میں نمایاں تبدیلی نہیں کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک نیٹ ورک کا سہ ماہی جائزہ مکمل ہوگیا ہے ، لوڈ شیڈنگ شیڈول میں نمایاں تبدیلی نہیں کی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ نیٹ ورک کا مجموعی طور پر 70 فیصد حصہ بدستور لوڈ شیڈنگ سے مستثنٰی ہے، صرف 30 فیصد نیٹ ورک میں بجلی بلوں کی وصولیوں کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کا دورانیہ طے کیا جاتا ہے۔

    ترمیم شدہ شیڈول نافذ العمل ہوچکا ہے اور ویب سائٹ، کے ای لائیو ایپ اور واٹس ایپ پر بھی موجود ہے۔ ترجمان کے الیکٹرک

    سہہ ماہی جائزہ میں انفرادی طور پر فیڈرز میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، تاہم مجموعی صورتحال میں بڑی تبدیلی نہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ کا انحصار چوری اور عدم ادائیگی کی شرح پر ہوتا ہے، ان میں کمی کے ساتھ بجلی فراہمی میں بہتری ہوتی ہے۔

    کمپنی نے کہا کہ ادارے کا عملہ مستقل چوری کی روک تھام میں سرگرم ہے، کنڈے ہٹانے کی مہم سمیت نادہندگان کیخلاف بھرپور کریک ڈاؤن بھی جاری ہے –

    انھوں نے بتایا کہ مالی سال 2024 میں جولائی سے اب تک چوری کو روکنے کے لیے تقریباً 30 ہزار کاروائیاں کیں اور 330٫000 کلوگرام سے زیادہ غیر قانونی تاریں بجلی نیٹورک سے ہٹائی ہیں۔

    حکومتی احکامات کے تحت قانون نافذ کرنے والےاداروں کی مدد سے بجلی چوری کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج بھی جاری ہے۔

  • عید سے قبل کے الیکٹرک نے سرکاری محکموں کی بجلی منقطع کردی

    عید سے قبل کے الیکٹرک نے سرکاری محکموں کی بجلی منقطع کردی

    کراچی: عید سے قبل کراچی کو بجلی فراہمی کرنے والے والی کمپنی کے الیکٹرک نے سرکاری محکموں کی بجلی منقطع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی منقطع ہونے سے بلدیاتی کاموں میں ملازمین کو مشکلات کا سامنا ہے، بجلی کمپنی نے کراچی کے 25 ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کی بجلی منقطع کی ہے۔

    کے الیکٹرک اور انرجی ڈیپارٹمنٹ کے تنازع کے سبب بجلی منقطع کی گئی، ٹاؤنز کو عیدِ قربان کی الائیش اٹھانے کے حوالے سے تیاریوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل کے الیکٹرک نے سندھ حکومت سےایک ارب 70 کروڑ کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ واجبات ادا نہیں کیے گئے تو بجلی منقطع کر دیں گے۔

    مالی سال کے اختتام پر کے الیکٹرک نے مختلف اداروں سے واجبات کا تقاضا شروع کردیا ہے، کمپنی نے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری توانائی کو خط ارسال کر دیے ہیں۔

    خط میں واضح کیا گیا ہے کہ کمپنی مالی پریشانی کا شکار ہے۔ کے الیکٹرک نے سندھ حکومت سے ایک ارب 70 کروڑ روپے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مخلتف محکموں کے واجبات ادا نہیں کیے تو بجلی منقطع کر دیں گے۔

    خط میں سندھ حکومت کے 64 نادہندہ محکموں کوموجودہ بل ادا کرنے کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ بل ادا نہ کرنے پر سندھ کے 64 محکموں کی بجلی کاٹ دیں گے۔

  • کے الیکٹرک کا سندھ حکومت سے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ

    کے الیکٹرک کا سندھ حکومت سے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ

    کراچی: کے الیکٹرک نے سندھ حکومت سےایک ارب 70 کروڑ کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے واجبات ادا نہیں کیے تو بجلی منقطع کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال کے اختتام کے الیکٹرک سرگرام مختلف ادارون سے واجبات کا تقاضا شروع کر دیا۔

    کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کی جانب سے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری توانائی کو خط ارسال کر دیے، خط میں واضع کیا گیا ہے کہ کمپنی مالی پریشانی کا شکار ہے۔

    کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن نے مالی سال کے اختتام پر سندھ حکومت سے ایک ارب 70 کروڑ روپے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مخلتف محکموں کے واجبات ادا نہیں کیے تو بجلی منقطع کر دیں گے۔

    خط میں سندھ حکومت کے 64 نادہندہ محکموں کوموجودہ بل ادا کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی اور کہا کہ بل ادا نہ کرنے پر سندھ کے 64 محکموں کی بجلی کاٹ دیں گے۔

    خط میں طے شدہ معاہدے کے تحت واجبات ادا نہ کرنے کی شکایت کی ہے اور کہا کہ سندھ حکومت کو 8 خط لکھے جاچکے ہیں مگر وعدے کے مطابق واجبات اور بل ادا نہیں کئے گئے۔

    حکومت سندھ نے 2019میں طے کیا تھا کہ تمام واجبات اور نئے بل ادا کردیئے جائیں گے ، محکمہ توانائی سندھ کو بجلی کے بل اور واجبات ادا کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

    صوبائی محکموں کے بجلی کنکشن منقطع کرنے کی کارروائی شروع کرچکے ہیں ۔

    کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی نے خط میں 64 صوبائی محکموں کی فہرست بھی شامل کردی گئی ہے، جس پر چیف سیکریٹری نے محکموں سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

  • شنگھائی الیکٹرک کے الیکٹرک کی خریداری سے پیچھے ہٹ گیا

    شنگھائی الیکٹرک کے الیکٹرک کی خریداری سے پیچھے ہٹ گیا

    کراچی : شنگھائی الیکٹرک کے الیکٹرک کی خریداری سے پیچھے ہٹ گیا، کراچی کے شہری پر امید تھے کہ کمپنی کے آنے سے بجلی کا نظام بہترہونے کے ساتھ لوڈ شیڈنگ سے نجات مل جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عارف حبیب گروپ کے چئیرمین عارف حبیب نے انکشاف کیا ہے کہ کے الیکٹرک اور شنگھائی الیکٹرک کے درمیان خریداری کی ڈیل ختم ہوگئی اور چینی کمپنی نے خریدنے کی پیشکش واپس لے لی ہے۔

    عارف حبیب کا کہنا تھا کہ کمپنی کی جانب سے کے الیکٹرک کو خریدنے کا معاہدہ مکمل نہیں ہوسکا ، کمپنی نے اس بار ظہار دلچسپی کا لیٹر اسٹاک ایکسچینج کو نہیں بھیجا اور اس مرتبہ خط کی تجدید کیلئےکوئی رابطہ نہیں کیا۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی کے شہری پر امید تھے کہ چینی الیکٹرک کمپنی کے آنے سے بجلی کا نظام بہترہونے کے ساتھ لوڈ شیڈنگ سے نجات مل جائے گی۔

    عارف حبیب کا مزید کہنا تھا کہ شنگھائی پاور کئی سال سے کے الیکٹرک خریدنے کی کوششوں میں تھی، شنگھائی اور کے الیکٹرک کے 66.40 فیصد حصص انتظامی کنٹرول خریدنے کی خواہش رکھتا تھا۔

    چینی کمپنی نے سال 2016 میں پہلی بار کے الیکٹرک کے حصص خریدنے کی کوشش کی تھی۔

    واضح رہے پاکستان کی تاریخ میں کسی کمپنی کی دوسری کمپنی کو خریدنے کی سب سے طویل عرصے رہنے والی پیشکش اب ختم ہوگئی ہے۔

  • کے الیکٹرک بہترین کارکردگی والی کمپنی قرار

    کے الیکٹرک بہترین کارکردگی والی کمپنی قرار

    کراچی : کے الیکٹرک کو بہترین کارکردگی والی کمپنی قرار دے دیا گیا ، کمپنی نے بجلی پیدوار میں 96.5، ٹرانسمیشن میں95 اور ڈسٹری بیوشن میں 88 اسکورحاصل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ایچ ایس ای رپورٹ میں کے الیکٹرک کو بہترین کارکردگی والی کمپنی قرار دے دیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ کمپنی کو حفاظتی اقدامات کی وجہ سےیہ مقام حاصل ہوا، بجلی کی پیدوار، ترسیل اور تقسیم میں کمپنی نے نمایاں کارکردگی دکھائی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بجلی پیدوارمیں96.5،ٹرانسمیشن میں95،ڈسٹری بیوشن میں88اسکورحاصل کیا، یہ اسکور ملک میں کام کرنے والی تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سے کئی درجہ بہتر ہے۔

    کراچی کو بجلی سپلائی والی کمپنی نے مزید کہا کہ سرمایہ کاری کے ذریعےآپریشنل مقامات پرحفاظت کویقینی بنایاگیا اور خطرات کم کرنے، حادثات سے بچاؤ کیلئے ایچ ایس ای نظام میں خطیر سرمایہ کاری کی۔

  • کے-الیکٹرک بلز میں میونسپل ٹیکس وصولی سے متعلق درخواست پر فیصلہ آگیا

    کے-الیکٹرک بلز میں میونسپل ٹیکس وصولی سے متعلق درخواست پر فیصلہ آگیا

    سندھ ہائی کورٹ نے کے-الیکٹرک بلز میں میونسپل ٹیکس وصولی سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا  جس کے مطابق ٹیکس وصولی معاہدے پر نظر ثانی کی  یقین دہانی پر درخواستیں نمٹا دی گئیں۔

    عدالت نے کہا کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے مطابق میونسپل ٹیکس معاہدے کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا، یقین دہانی کروائی گئی کہ کے-الیکٹرک براہ راست میونسپل ٹیکس سے کٹوتی نہیں کرے گی۔

    میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ٹیکس وصولی کیلیے بلدیاتی کونسل ارکان پر مشتمل خصوصی کمیٹی بنائی جائے گی، ٹیکس ان شہریوں پر عائد نہیں ہوگا جو کے-الیکٹرک کا 10 ہزار روپے سے کم بل دیتے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ماہانہ 300 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کم آمدنی والے پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔

    عدالت نے معاہدے پر نظر ثانی اور ازسرنو عمل مکمل کرنے کیلیے 3 ماہ کی مہلت دے دی۔