Tag: کے الیکٹرک

  • کے الیکٹرک کیلئے 70 ارب کی ایڈوانس سبسڈی کی منظوری کا امکان

    کے الیکٹرک کیلئے 70 ارب کی ایڈوانس سبسڈی کی منظوری کا امکان

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کے الیکٹرک کیلئے 70 ارب کی ایڈوانس سبسڈی کی منظوری کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا ہے۔

    ایرا کیلئے 5 ارب 89 کروڑ روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی جائے گی جبکہ کے الیکٹرک کیلئے 70 ارب کی ایڈوانس سبسڈی کی منظوری کا امکان ہے۔

    آزاد کشمیر کے بقایاجات کی مد میں 55 ارب کی منظوری پر غور کیا جائے گا جبکہ ایٹمی توانائی کمیشن کیلئے 4 ارب 86 کروڑ روپے کی ضمنی گرانٹ ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    وزارت توانائی کیلئے 2.5 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ اور دفاعی پیداوار کیلئے 20 کروڑ روپے کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری متوقع ہے۔

    چمن بارڈر پر کام کرنے والے ڈیلی ویج ورکرز کیلئے خصوصی ریلیف کی منظوری کا امکان ہے، خریف سیزن کیلئے یوریا کھاد کی ضروریات پوری کرنے کیلئے حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    پاکستان اسٹیل ملز ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے فنڈز کی منظوری متوقع ہے ، پاکستان اسٹیل ملز ملازمین کو جنوری سے جون تک کی تنخواہ جاری کی جائے گی۔

    نیکسٹ جنریشن موبائل برانڈ بینڈ سروس کیلئے ایڈوائزری کمیٹی کی تشکیل میں نظرثانی متوقع ہے ، وزارت داخلہ اور ہاؤسنگ کیلئے اضافی فنڈز کی منظوری کا امکان ہے۔

    یو این مشن میں تعیناتی کیلئے پولیس یونٹ کیلئے فنڈز کا اجرا ایجنڈے میں شامل ہیں ، ای سی سی نیب کے فنڈز سے متعلق سمری پر بھی غور کرے گی۔

  • فیول چارج ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کے الیکٹرک کی وضاحت

    فیول چارج ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کے الیکٹرک کی وضاحت

    کراچی : کے الیکٹرک نے نیپرا اتھارٹی میں ماہانہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی درخواست جمع کرادی ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تجاویز بھی دی گئی ہیں۔

    اپنے ایک بیان میں ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ماہانہ ایف سی اے کے حوالے سے نیپرا اتھارٹی سے رہنمائی کی درخواست کی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ نیپرا میں دائر درخواست جولائی 2023 سے مارچ 2024 (نو ماہ) کے فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے۔

    کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق پراویژنل فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں نیپرا میں تین تجاویز دائر کی گئی ہیں۔ نیپرا اتھارٹی تجاویز کے جائزے کے بعد بجلی کے بلوں میں ایف سی اے کے اطلاق کی مدت طے کرے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ ایف سی اے کا تعین ماہانہ بنیادوں پر عالمی مارکیٹ میں ایندھن کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور نیپرا کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہے اور ایف سی اے کا اطلاق ملک بھر کی ڈسکوز پر ہوتا ہے۔

    کے الیکٹرک کی درخواست کے مطابق 7 ماہ کا اضافہ فی یونٹ 18.86 روپے بنتا ہے اور 2 ماہ کیلئے کمی کی مد میں 29 پیسے کی درخواست کی گئی ہے جب کہ 2 ماہ کی کمی کو منہا کرکے مجموعی اضافہ فی یونٹ 18.57 روپے بنے گا۔

  • بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑا اضافہ ، کراچی والے بھاری بل دینے کی تیاری کرلیں

    بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑا اضافہ ، کراچی والے بھاری بل دینے کی تیاری کرلیں

    اسلام آباد : کراچی والے بجلی کی قیمت میں بڑے اضافے کیلئے تیار ہوجائیں، کے الیکٹرک نے ایک ساتھ9 ماہ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے7 ماہ کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کیلئے فی یونٹ 18.86 روپے کا اضافہ مانگ لیا۔

    ایک ساتھ 9 ماہ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست نیپرا میں جمع کرائی ہے۔

    جولائی2023 تا مارچ 2024 کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دائر کی گئی، نیپرا میں دائر 7 ماہ کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں اضافہ مانگا ہے۔

    الیکٹرک کمپنی نے 2 ماہ کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں کمی کی درخواست کی ہے، درخواست کے مطابق 7ماہ کا اضافہ فی یونٹ 18.86 روپے بنتا ہے۔

    2 ماہ کے لئے کمی کی مدمیں29 پیسے کی درخواست کی گئی ہے تاہم نیپرا درخواست پر 9 مئی کو سماعت کرے۔

  • لوڈ شیڈنگ سے متعلق کے الیکٹرک کی وضاحت

    لوڈ شیڈنگ سے متعلق کے الیکٹرک کی وضاحت

    کراچی : شہر قائد میں بجلی کی فراہمی کے ادارے کے الیکٹرک نے کورنگی کراسنگ کے علاقہ میں بجلی کی فراہمی سے متعلق وضاحتی بیان جاری کردیا۔

    اس حوالے سے ترجمان کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ کورنگی کراسنگ 31جی کے ایریا میں بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔

    اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ علاقے میں لوڈشیڈنگ ادارے کی ویب سائٹ پردیے گئے شیڈول کے عین مطابق کی جاتی ہے۔

    ترجمان کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ علاقے میں بجلی کی چوری اور نقصانات کی شرح پر منحصر ہے، وقت پر کی گئی بلوں کی ادائیگیاں علاقے کی لوڈ شیڈنگ میں کمی یا خاتمے کا اہم جزو ہیں۔

  • بارش میں بجلی سپلائی کا نظام مستحکم ہے: کے الیکٹرک

    بارش میں بجلی سپلائی کا نظام مستحکم ہے: کے الیکٹرک

    کراچی: کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شہر کراچی و گرد و نواح میں بارش کا سلسلہ جاری ہے، بجلی کی سپلائی کا نظام مستحکم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش کے بعد کے الیکٹرک کے ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ قریباً 2100 فیڈرز کے نیٹ ورک میں 1900 سے زائد سے بجلی کی مسلسل فراہمی جاری ہے، معاونت کیلئے متعلقہ صوبائی اور شہری انتظامیہ کے اداروں سے مستقل رابطے میں ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی سے متعلق صرف ایمرجنسی مدد کیلئے 118 پر رابطہ کریں، مزید مدد کیلئے سوشل میڈیا اور کے ای لائیو ایپ پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

    کے الیکٹرک ترجمان نے کہا کہ ممکنہ بجلی چوری و نشیبی علاقوں میں حفاظتی اقدامات کے تحت عارضی طور بجلی بند کی جاسکتی ہے۔

     ترجمان کے الیکٹرک نے مزید کہا کہ بارش کے موسم میں بچوں کا خصوصی خیال رکھیں اور بجلی کے آلات و تنصیبات سے حفاظتی فاصلہ یقینی بنائیں۔

  • کے الیکٹرک کی سوا تین کروڑ روپے کے نادہندگان کے خلاف کارروائیاں

    کے الیکٹرک کی سوا تین کروڑ روپے کے نادہندگان کے خلاف کارروائیاں

    کراچی: عملے پر تشدد اور دفاتر پر احتجاج کے باوجود کے الیکٹرک نے بجلی چوری اور بل کی عدم ادائیگی پر کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    کے الیکٹرک کے مطابق دو مختلف علاقوں میں سوا تین کروڑ روپے کے نادہندگان کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں، ایف سی ایریا میں پی ڈبلیو ڈی کے صارفین پر 65 لاکھ روپے جب کہ لیاری کی لی مارکیٹ کے صارفین پر 2 کروڑ 50 لاکھ روپے کے واجبات کی وجہ سے کارروائی کی گئی۔

    پی ڈیلیو ڈی کے نادہندگان کے خلاف کارروائی میں مہینوں سے بجلی کے بل ادا نہ کرنے والے صارفین کے کنکشنز بھی منقطع کر دیے گئے، کارروائی تمام قواعد و ضوابط کے تحت عمل میں لائی گئی۔ دوسری جانب لیاری کے علاقے لی مارکیٹ میں کے الیکٹرک کا عملہ کنڈے ہٹانے کے لیے پہنچا تو شہریوں نے عملے پر حملہ کر دیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

    ترجمان نے کہا کہ واقعے کے بعد پولیس کی جانب سے ایف آئی آر کا اندراج کیا جا چکا ہے، جب کہ حملہ آوروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    ترجمان کے مطابق دونوں واقعات میں نادہندگان اور بجلی چوری کرنے والوں نے کے الیکٹرک کے عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا جو شدید قابل مذمت ہے، ترجمان نے کہا مفت بجلی کی فراہمی ممکن نہیں ہے، کے الیکٹرک کسی بھی دباؤ میں آئے بغیر قواعد و ضوابط کے مطابق نادہندگان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے گا۔

  • کے الیکٹرک نے غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کیلئے مہلت طلب کرلی

    کے الیکٹرک نے غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کیلئے مہلت طلب کرلی

    کراچی : کے الیکٹرک نے پٹیل پاڑہ میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کیلئے مہلت طلب کرلی، جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر کے الیکٹرک سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیخلاف شہریوں کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، وکیل کےالیکٹرک نے بتایا کہ حکومت کی پالیسی ہے کہ نادہندہ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کیا جائے، جس پر عدالت نے کہا کہ وضاحت کریں کہ یہ پالیسی حکومت کی ہے یا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے کے الیکٹرک وکیل سے استفسار کیا جو لوگ بل دیتے ہیں، ان کا کیا قصور ہے؟ وکیل نے بتایا کہ یہ حکومت کی پالیسی ہے اور کے الیکٹرک اس پر عملدرآمد کررہی ہے،ہائی لاسز ایریا میں لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے تا کہ زیادہ نقصان سے بچا جا سکے، لوڈ شیڈنگ سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ قرآن کہتا ہے کہ کسی ایک کے جرم کی سزا دوسرے کو نہیں دی جاسکتی، جس پر وکیل کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ سرکاری وکیل یہ موقف تحریری طور دیدیں تو جائزہ لیں گے۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ ایک عام شہری آپ کے سامنے کھڑا ہے، لوڈ شیڈنگ سے متاثر ہے، آپ اس شہری کا مسئلہ کیسے حل کریں گے، جس پر وکیل کے الیکٹرک نے بتایا کہ جہاں جہاں بجلی چوری ہوتی ہے وہاں کارروائی کر رہے ہیں، کنڈانکال لیتے ہیں لوگ پھر لگا دیتے ہیں، اب ہمیں ایف آئی آر کا اختیار مل گیا ہے، پٹیل پاڑہ حساس علاقہ ہے، قانون نافذ کرنیوالے کو تعاون کی ہدایت کی جائے۔

    درخواست گزار نے بتایا کہ یہ علاقہ کے الیکٹرک نے خود حساس قرار دیاہے،پہلے معمول کے مطابق بجلی آتی تھی، ہماری پی ایم ٹی سے 79فیصد ادائیگی ہوتی تھی،اسے دوسرے فیڈر اے منسلک کردیا گیا، اب پٹیل پاڑہ میں 24 گھنٹوں میں صرف ساڑھے 11 گھنٹے بجلی آتی ہے، جو لوگ بل دیتے ہیں ان کا کیا قصور ہے، اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اپنی جگہ اب تو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    کے الیکٹرک نے پٹیل پاڑہ میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کیلئے مہلت طلب کرلی ، جس پر عدالت نےآئندہ سماعت پر کے الیکٹرک سےرپورٹ طلب کرلی ہے۔

  • گلشنِ حدید میں بجلی ٹاور گرنے کے بعد کے الیکٹرک کا موقف سامنے آگیا

    گلشنِ حدید میں بجلی ٹاور گرنے کے بعد کے الیکٹرک کا موقف سامنے آگیا

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گلشنِ حدید میں ٹاور گرنے کے واقعے سے شہر کی بجلی فراہمی متاثر نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر میں چلنے والی تیز ہواؤں کے باعث گلشنِ حدید میں ٹاور گرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ اب اس حوالے سے شہر کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کا موقف سامنے آگیا ہے۔

    کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ گلشنِ حدید میں ٹاور گرنے سے کراچی کو بجلی کی فراہمی متاثر نہیں ہوئی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ گلشنِ حدید کے قریب ہائی ٹینشن پول سے کوئی سپلائی منسلک نہیں ہے۔ کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع بھی موصول نہیں ہوئی۔

    ٹرانسمیشن انفرااسٹرکچر ٹیسٹنگ کے لیے استعمال ہو رہا تھا جو کہ گزشتہ دنوں شہر میں چلنے والی تیز ہواؤں سے متاثر ہوا۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا مزید کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے عملے کو مرمتی کام کرنے کے لیے متحرک کردیا گیا ہے۔

  • کے الیکٹرک کا سستی کے بجائے مہنگی بجلی کی پیداوار پر اصرار

    کے الیکٹرک کا سستی کے بجائے مہنگی بجلی کی پیداوار پر اصرار

    اسلام آباد : کے الیکٹرک قابل تجدید توانائی سے سستی بجلی کی پیداوار بڑھانے میں ناکام رہی اور سستی کے بجائے مہنگی بجلی کی پیداوار پر انحصار برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کا مہنگی بجلی کی پیداوار پر انحصار برقرار ہے اور کے الیکٹرک قابل تجدید توانائی سے سستی بجلی کی پیداوار بڑھانے میں ناکام رہی۔

    نیپرا نے قابل تجدید توانائی سے کے الیکٹرک کی پیداوار غیرتسلی بخش قرار دے دی جبکہ کے الیکٹرک کا سستی کے بجائے مہنگی بجلی کی پیداوار پر اصرار ہے۔

    نیپرا نے پاور پلانٹس کی کارکردگی جائزہ رپورٹ 23-2022میں تفصیلات جاری کردیں ، جس میں کہا ہے کہ قابل تجدید توانائی کی شمولیت میں کے الیکٹرک کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے۔

    نیپرا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کی قابل تجدید توانائی سےپیداوار صرف2.4 فیصد رہی ، کےالیکٹرک کوبار بارقابل تجدید توانائی والے پلانٹس کی تعمیر کا مشورہ دیا گیا۔

    کےالیکٹرک کوجنریشن مکس بہترکرکےپیداواری لاگت کم کرنے کا مشورہ دیا تاہم کےالیکٹرک مہنگے پاور پلانٹس کی شمولیت کیلئے رجوع کرتی رہی اور کےالیکٹرک سسٹم میں مہنگےپاورپلانٹس کی کیلئےاصرار کرتی رہی۔

  • کراچی : بارش کے بعد بجلی کی فراہمی معمول پر آگئی

    کراچی : بارش کے بعد بجلی کی فراہمی معمول پر آگئی

    کراچی : ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد شہر قائد میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی جاری ہے۔

    ترجمان کے مطابق ہفتہ کی غیر متوقع موسلادھار بارش کے بعد کراچی اور ملحقہ علاقوں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی تھی جو اب معمول پر آگئی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی فیلڈ ٹیمیں مقامی سطح پر پیدا ہونے والی خرابیوں کو دور کرنے کے لیے سرگرم رہتی ہیں جبکہ کمپنی کی قیادت نے بھی صورتحال پر گہری نظر رکھی۔

    ہنگامی حفاظتی پروٹوکول کے مطابق نشیبی علاقوں یا کنڈوں کے زیادہ پھیلاؤ والے علاقوں کو بجلی کی فراہمی عارضی طور پر معطل کردی گئی۔ فیلڈ ٹیموں کی طرف سے کلیئرنس کے بعد، موسم کم ہونے کے بعد یہ آہستہ آہستہ متحرک ہوگئے تھے۔ کے الیکٹرک کی ٹیمیں شہری حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے شہریوں کو بجلی کی تمام اشیاء اور تنصیبات سے محفوظ فاصلہ برقرار رکھنے سمیت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔

    کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم صارفین کی مدد اور معلومات فراہم کرنے کے لیے کے الیکٹرک لائیو ایپ اور واٹس ایپ سیلف سروس پورٹل بھی مدد کے لیے ہمہ وقت دستیاب ہیں۔

    اس کے علاوہ بارش کے موسم میں بجلی کے حوالے سے ہنگامی شکایات کے لیے کال سینٹر 118 بھی صارفین کی سہولت کے لیے دستیاب رہتا ہے۔