Tag: کے الیکٹرک

  • کے الیکٹرک کا  ایک اور علاقے میں  لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان

    کے الیکٹرک کا ایک اور علاقے میں لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان

    کراچی: کے الیکٹرک نے شہر میں ایک اور علاقے کو لوڈشیڈنگ سے مستثنٰی قرار دے دیا،لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کے ای اور علاقہ مکینوں کے اشتراک سے ممکن ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک حکام نے کراچی میں فوارہ چوک کے علاقے میں لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم کردی۔

    چیف ڈسٹری بیوشن اینڈ مارکوم آفیسر سعدیہ دادا نے کہا کہ فوارہ چوک کے مکین مبارکباد کے مستحق ہیں، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کےالیکٹرک اور علاقہ مکینوں کےاشتراک سے ممکن ہوا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کےالیکٹرک 2030 تک95 فیصدکراچی میں لوڈشیڈنک ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہے۔

    مزید پڑھیں : کے الیکٹرک نے کن علاقوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دے دیا

    یاد رہے دو ماہ قبل کے الیکٹرک نے بجلی چوری کے خلاف موثر کارروائیوں کے بعد متعدد علاقے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیئے تھے۔

    ترجمان نے بتایا تھا کہ نصرت بھٹو موڑ، منگھوپیر روڈ، ہالاری میمن سوسائٹی، مسلمانانِ پنجاب سوسائٹی، کٹھیاوار سوسائٹی اسکیم 33، سائمہ ولاز سپر ہائی وے، چپل اپ ٹاؤن، ندیم ایونیو، وی آئی پی ویو، علی ریزیڈنسی، الغفور ایٹریئم ٹاور، صباء ایمپیریل اور نارتھ کراچی کے سیکٹرز 5-سی3، 5-سی4 اور 11-اے کو لوڈشیڈنگ سے مکمل استثنیٰ حاصل ہو چکا ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ مانو میرانی گوٹھ، شاہ لطیف ٹاؤن تا گلشنِ حدید، منگھوپیر، نصرت بھٹو کالونی، علیزے گارڈن، گلستانِ احمد، باغِ حسن کالونی، قاسم آباد، قصبہ، اسلامیہ، ایم پی آر کالونی، صدیقِ اکبر محلہ اور اقبال گوٹھ سمیت دیگر کئی علاقے شامل تھے۔

  • کے الیکٹرک وفاق سے سستی بجلی دستیاب ہونے کے باوجود نہیں لے رہی، نیپرا

    کے الیکٹرک وفاق سے سستی بجلی دستیاب ہونے کے باوجود نہیں لے رہی، نیپرا

    نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی الیکٹرک (کے الیکٹرک) کی کارکردگی پر ایک بار پھر سوالات اٹھا دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیپرا نے کے الیکٹرک کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک وفاق سے سستی بجلی دستیاب ہونے کے باوجود بجلی نہیں لے رہی۔ اپریل میں بھی کے الیکٹرک نے وفاق سے 1600 کے بجائے صرف 1014 میگا واٹ بجلی لی۔

    نیپرا کا کہنا ہے کہ وفاق سے سستی بجلی نہ لینے سے کے الیکٹرک کا مہنگی بجلی پر انحصار بڑھا ہے۔

    ممبر نیپرا ٹیکنیکل رفیق شیخ نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی کارکردگی مسلسل بگڑ رہی ہے، جس سے مالی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ سسٹم میں بہتری لا کر صارفین پر بوجھ میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

    ممبر نیپرا نے مزید کہا کہ اپریل میں بھی کے الیکٹرک نے پاور پلانٹس مکمل صلاحیت کے مطابق نہیں چلائے۔ اس صورتحال سے بجلی کے پیداواری شعبے میں ناقص کارکردگی ظاہر ہوتی ہے۔ کے الیکٹرک آپریشنل کارکردگی میں بہتری کے لیے اقدامات کرے۔

    https://urdu.arynews.tv/nepra-rejected-response-of-ceo-k-electric-on-worst-load-shedding-in-karachi/

  • مونس علوی دوبارہ کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مقرر

    مونس علوی دوبارہ کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مقرر

    کراچی : مونس علوی کو دوبارہ کے الیکٹرک کا چیف ایگزیکٹو آفیسر مقرر کردیا گیا ، وہ 30 جولائی 2025 سے بطور سی ای او فرائض انجام دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 7 جولائی 2025 کو ہونے والے اپنے اجلاس میں سید مونس عبداللہ علوی کو 30 جولائی 2025 سے کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (CEO) کے طور پر دوبارہ تعینات کیا ہے۔

    کے الیکٹرک نے سی ای او کی دوبارہ تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا اور اسٹاک ایکسچینج کو بھی سی ای او کی تقرری سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    سید مونس عبداللہ علوی 30 جولائی 2025 سے بطور سی ای او فرائض انجام دیں گے ، وہ کمپنی کے موجودہ سی ای او کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    مونس عبداللہ علوی نے 2008 میں کے ای میں شمولیت اختیار کی، اور 2018 میں بطور سی ای او تقرری سے قبل تنظیم میں بطور CFO، کمپنی سیکرٹری اور ہیڈ آف ٹریژری کے طور پر اہم کردار ادا کر چکے ہیں۔

    وہ 30 سال کا متنوع مالیاتی تجربہ رکھتے ہیں، انہوں نے مستقبل کے لیے ایک ڈیجیٹل ادارے کی تشکیل کی قیادت کی ہے، جس کے ذریعے صارفین کو توانائی کے حصول کے لیے سرمایہ کاری اور سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کے۔ الیکٹرک (KE)ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام 1913ء میں عمل میں آیا اور قیام پاکستان کے بعد کے ای ایس سی (KESC) کے نام سے اس کی پاکستان میں شمولیت ہوئی۔

    سال 2005 میں کمپنی کی نجکاری کی گئی۔ کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط پاور یوٹیلیٹی ہے، جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔

    کمپنی کے 66.4 فیصد اکثریتی حصص (شیئرز) کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں، جو سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) کویت اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔
    کمپنی میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد شیئرز ہیں۔بقیہ حصص فری فلوٹ شیئرز کے طور پر درج ہیں۔

  • کراچی میں بارش سے متاثرہ کون کون سے علاقوں میں  بجلی بحال؟ کے الیکٹرک نے بتادیا

    کراچی میں بارش سے متاثرہ کون کون سے علاقوں میں بجلی بحال؟ کے الیکٹرک نے بتادیا

    کراچی : شہر میں بارش سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کے حوالے سے کے الیکٹرک کا اہم بیان آگیا، جس میں بتایا ہے کہ 2100 میں سے 1960 سے زائد فیڈرز فعال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کا بجلی تقسیمی نظام مستحکم ہے، اس وقت کراچی کو 2100 میں سے 1960 سے زائد فیڈرز سے بلاتعطل بجلی کی فراہمی جاری ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے تھا کے- ای کی فیلڈ ٹیموں سے کلیرنس کے بعد بارش سے متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کا عمل جاری ہے۔

    موجودہ بحال کیے جانے والے علاقوں میں یوسف گوٹھ، گلشن معمار سیکٹر X, Y or Z, معین آباد، یثرب گوٹھ، گلستان جوہر بلاک 3, 14 اور 15 سمیت مسلم راجپوت کالونی اور شاہ فیصل کالونی نمبر 5, شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ سعادات کالونی، رحمان آباد، سائٹ سپر ہائی وے، رحمان آباد، مرغی خانہ لیاقت آباد، قائد آباد اور ایف بی ایریا بلاک 22 سمیت نارتھ کراچی سیکٹر 12 سی میں بھی بجلی بحال کر دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں بارش سے کے الیکٹرک کے 340 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے

    حفاظتی پروٹوکول کے تحت نشیبی اور تجاوزات، و کنڈوں سے بجلی چوری والے علاقوں میں بجلی سپلائی منقطع کی جاتی ہے تاہم کے-ای کا عملہ بقیہ علاقوں میں سپلائی مکمل بحال کرنے کیلئے متحرک ہے۔

    بجلی کی ایمرجنسی شکایت کی اطلاع کے لیے 118 سے رجوع کریں ادارے سے فوری رابطہ سوشل میڈیا چینلز ،کے ای واٹس ایپ، اور کے ای لائیو ایپ کے ذریعے ہوسکتا ہے۔

  • نیپرا نے کراچی سمیت ملک بھر کے بجلی صارفین کو خوشخبری سنا دی

    نیپرا نے کراچی سمیت ملک بھر کے بجلی صارفین کو خوشخبری سنا دی

    اسلام آباد: بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نیپرا نے بجلی کے بنیادی اوسط ٹیرف میں ڈیڑھ روپے فی یونٹ کمی منظور کر لی ہے۔

    نیپرا کے فیصلے مطابق بجلی تقسیم کار کمپنیوں کا ملٹی ایئر ٹیرف 34 روپے فی یونٹ ہوگا، نیپرا نے باضابطہ اعلان کے لیے فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا ہے۔


    بل دینے والے صارفین کو طویل لوڈشیڈنک کی سزا، کے الیکٹرک کا موقف سامنے آگیا


    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اوسط ایک روپے 50 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دی۔ وفاقی حکومت سبسڈی کے فیصلے کے بعد نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔

    یاد رہے کہ نیپرا نے گزشتہ روز آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے پاور پرچیز پرائس کا فیصلہ جاری کیا تھا۔ نیپرا نے نیشنل اوسط پاور پرچیز پرائس میں ایک روپے 2 پیسے فی یونٹ کی کمی کی منظوری دی تھی۔

    دوسری طرف ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی 10 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے، سی پی پی اے نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست دائر کر دی ہے، نیپرا اتھارٹی 30 جون کو درخواست پر سماعت کرے گا، سی پی پی اے کے مطابق مئی میں 12 ارب 75 کروڑ یونٹس سے زائد بجلی پیدا کی گئی، بجلی کی لاگت 7 روپے 49 پیسے فی یونٹ رہی، جب کہ مئی کے لیے ریفرنس لاگت 7 روپے 39 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔

  • بل دینے والے صارفین کو  طویل لوڈشیڈنک کی سزا،  کے الیکٹرک کا موقف سامنے آگیا

    بل دینے والے صارفین کو طویل لوڈشیڈنک کی سزا، کے الیکٹرک کا موقف سامنے آگیا

    کراچی : بل دینے والے بجلی صارفین کے لیے طویل لوڈشیڈنک پر جاری شو کاز نوٹس پر کے الیکٹرک کا موقف سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے ترجمان نے بل دینے والے بجلی صارفین کے لیے طویل لوڈشیڈنک پر نیپرا کی جانب سے جاری شو کاز نوٹس ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیپرا اتھارٹی کی جانب سے موصول ہونے والے شو کاز نوٹس کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ نوٹس کے مکمل جائزے کے بعد نیپرا اتھارٹی کے مقررہ کردہ وقت کے تحت اپنا جواب جمع کروائیں گے۔

    یاد رہے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا) نے بل اداکرنے والے صارفین کیلئے طویل لوڈشیڈنگ پر کے ای کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بل ادا کرنے والے صارفین کیلئے طویل لوڈشیڈنگ ، کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری

    جس میں کہا گیا تھ کہ کے الیکٹرک ٹرانسفارمر کی بجائے فیڈرلیول پر لوڈشیڈنگ کررہی ہے، کے ای نے ایک دن میں کئی گھنٹے فیڈرز لیول پرلوڈشیڈنگ کی اور ڈیفالٹرز کی وجہ سے بل ادا کرنے والے صارفین کو بھی سزادی گئی۔

    شوکاز نوٹس میں کہنا تھا کہ نیپرا اس معاملے پر 2022 تا 2024 کے ای کو متعدد خطوط لکھے، کے ای بدستور ٹرانسفارمر لیول پر لوڈشیڈنگ نہیں کررہی، کے ای کے اقدامات کےباعث بل اداکرنیوالے صارفین لوڈشیڈنگ برداشت کررہے ہیں

  • نیپرا نے کے الیکٹرک صارفین کو بڑے ریلیف سے محروم کردیا

    نیپرا نے کے الیکٹرک صارفین کو بڑے ریلیف سے محروم کردیا

    اسلام آباد : نیپرا نے کے الیکٹرک صارفین کیلئے فی یونٹ 4 روپے 69 پیسے کا بڑا ریلیف مؤخر کردیا، کے ای نے اپریل کے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کمی مانگی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی اپریل کے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست پر سماعت ہوئی، کے الیکٹرک نے ایک ماہ کیلئے 4 روپے 69 پیسے کی کمی مانگی ہے۔

    سماعت کے آغاز میں پاور ڈویژن نے درخواست پر سماعت کو مؤخر کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک بارے میں ایک نظرثانی درخواست دائر کی ہوئی، ایف سی اے کی درخواست میں ریلیف سے یونیفارم ٹیرف نہیں رہے گا، اس وقت تک وفاقی حکومت ایف سی اے کی مد میں 21 ارب کی سبسڈی دے چکا۔

    پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں اس طرح کے اقدامات مشکلات پیدا کریں گے، ایڈجسٹمنٹ کیلئے مالی گنجائش نکالنے کی کوشش ہوگی، جس پر چئیرمین نیپرا نے جواب دیا ایف سی اے کی سماعت عوامی ہوتی ہے ، آپ کی درخواست کا وقت انتہائی نا مناسب ہے، ایف سی اے کا سبسڈی کے ساتھ کیا تعلق ہے ؟ سبسڈی ایف سی اے کی بیچ میں کہاں سے آگئی ؟

    پاور ڈویژن نے کہا کہ ہم معزرت خواہ ہیں تجزیہ کرنے میں وقت لگ گیا تو چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ یہ کونسا طریقہ ہے کہ سماعت کے دوران درخواست آئے ، جس پر پاور ڈویژن نے بتایا کہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں اصل ریفرنس سے ہٹ کر فیصلہ بھی آتا ہے۔

    چئیر مین نیپرا نے سوال کیا سہ ماہی اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کا آپس میں تعلق کیا ہے یہ بتائیں ؟ ساری تکنیکی بحث ہے ہم اس پر یہاں نہیں بات کر سکتے تو پاور ڈویژن نے کہا کہ ریگولیٹر کا کوئی فیصلہ بھی آتا ہے تو ٹیرف کیلئے رکھی گئی رقم کا تعین ہوتا ہے، یونیفارم ٹیرف کیلئے ایف سی اے کو بھی شامل کرنے سمری تیار کی ہے۔

    حکام نے کہا کہ سمری کابینہ میں جائے گی منظور ہو جاتی ہے تو آج کی سماعت غیر مؤثر ہو سکتی ، ابھی بھی اسطرح کے اقدامات کیلئے 125 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

    جس پر چئیرمین نیپرا نے سوال کیا کتنا عرصہ آپ یہ ریلیف روک سکتے ہیں دو چارہ چھ ماہ بعد کیا کریں گے ، سماعت کیلئے ریگولیٹر نے ایک طریقہ کار طے کر رکھا ہے، اخبارات میں اشتہار ہوتا ہے سماعت میں شہری شریک ہوتے ہیں، عوامی سماعت کا تاثر انتہائی غیر مؤثر کرنے کی کوشش کی جارہی۔

    پاور ڈویژن کی درخواست مؤخر کرنے کی استدعا پر سی ای او کے الیکٹرک نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کے الیکٹرک وہی پاس آن کرے گی جو نیپرا اتھارٹی دے گا، کے الیکٹرک کا گزشتہ سالوں ایف سی اے پازیٹو ہوتا تھا، باقی ڈسکوز کا تب ایف سی اے نیگیٹو ہوتا تھا ، جب کے الیکٹرک کے صارفین کو مہنگی بجلی ملتی تھی تب ٹیرف پر اثر کیوں نہیں پڑتا تھا، انصاف کے تقاضوں کو برقرار رکھ کر ریگولیٹر جو فیصلہ کرے ہمیں قبول ہے۔

    کے الیکٹرک صارفین کے لئے 4 روپے 69 پیسے کا بڑا ریلیف موخر کر دیا گیا ، پاور ڈویژن کی درخواست پر نیپرا اتھارٹی نے سماعت مؤخر کر دی گئی۔

    کے الیکٹرک کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق ریلیف کی درخواست ایک ہفتے کیلئے مؤخر کی گئی، وفاقی حکومت نے سماعت موخر کرنے کہ درخواست کی تھی۔

    نیپرا نے وفاقی حکومت کا خط عوامی آراء کیلئے نیپرا ویب سائٹ پر جاری کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا سماعت آئندہ ہفتے رکھی جائے گی تمام شراکت دار اپنی آراء جمع کروایں۔

  • کراچی کے بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر

    کراچی کے بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر

    اسلام آباد: شہر قائد کے بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر ہے، کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی 4.69 روپے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی 4.69 روپے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے، نیپرا کے الیکٹرک کی درخواست پر سماعت 19 جون کو کرے گی۔

    بجلی کی قیمت میں کمی کی درخواست ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے، اس کمی سے کے الیکٹرک صارفین کو 7 ارب 17 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔

    یاد رہے کہ عید سے دو روز قبل بھی نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے بجلی 2 روپے 99 پیسے فی یونٹ سستی کی تھی، یہ کمی مارچ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی تھی، جس کا ریلیف کے الیکٹرک صارفین کو جون کے بجلی کے بلوں میں ملے گا۔


    کراچی والوں کیلیے عید کا تحفہ، بجلی سستی کر دی گئی


    کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ بجلی واقعی مہنگی ہے تاہم اس سے خود کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے انھوں نے حکومت پر ذمہ داری عائد کر دی تھی۔

    دوسری طرف یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ یکم جولائی سے بجلی کے بنیادی نرخ میں 25 فی صد اضافے کی تجویز ہے، جس کے تحت یکم جولائی سے بجلی 7 روپے 12 پیسے فی یونٹ مہنگی ہو جائے گی، تاہم ترجمان پاورڈویژن نے اس خبر کو غلط قرار دے دیا ہے۔

  • نیپرا نے کے الیکٹرک کے نقصانات کا بوجھ کراچی کے عوام پر ڈال دیا

    نیپرا نے کے الیکٹرک کے نقصانات کا بوجھ کراچی کے عوام پر ڈال دیا

    کرے کوئی بھرے کوئی نیپرا نے کے الیکٹرک کو بجلی چوری کے نقصانات بل دینے والے صارفین سے لینے کی اجازت دے دی ہے۔

    نیشنل الیکٹرک ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی کے عوام سے زیادتی کی انتہا کرتے ہوئے کے الیکٹرک کے نقصانات کا بوجھ کراچی کے عوام پر ڈال دیا ہے اور کے الیکٹرک کو باقاعدگی سے بل ادا کرنے والے صارفین سے 50 ارب روپے سے زائد وصول کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

    کے الیکٹرک نے 23-2017 کی مدت کے دوران 76 ارب روپے کے رائٹ آف کلیمز کی درخواست دی تھی۔ نیپرا نے کے ای کی واجب الادا رقوم کی جزوی ادائیگی کی درخواست منظور کرتے ہوئے اس کا بوجھ غریب صارفین پر ڈال دیا ہے۔

    کمپنی کو مالی سال 2017 سے 2023 کے ملٹی ٹیرف کی منظوری دی گئی۔ وفاقی حکومت نیپرا سے منظور کے الیکٹرک کلیمز کی ادائیگی کرے گی۔ کے الیکٹرککو رائٹ آف کلیمز کی ادائیگیوں کا صارفین پر اثر نہیں پڑے گا۔

    واضح رہے کہ کے الیکٹرک کے یہ وہ نقصانات ہیں جو اس کو بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی یا بجلی چوری کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ کے ای نے اپنی نا اہلی دور کرنےکے بجائے باقاعدگی سے بل ادا کرنے والے شہریوں کو ہی نشانہ بنا ڈالا ہے۔

     

    دوسری جانب نیپرا کی جانب سے یہ فیصلہ سامنے آنے کے بعد کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نیپرا کا فیصلہ عوامی سماعتوں اور طویل مشاورت کے بعد سامنے آیا ہے اور اس کیس میں تمام متعلقہ فریقین کو اپنی رائے پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد کنٹرول پیریڈ سے متعلق زیادہ تر زیر التوا معاملات اختتام کو پہنچ چکے۔

    نیپرا اس سے قبل عدم ریکوری کا بوجھ عوام سے وصول کرنے کا فیصلہ دے چکا ہے اور وفاقی حکومت نے نیپرا کا یہ فیصلہ چیلنج کیا ہوا ہے۔

    واضح رے کہ کے الیکٹرک کے۔ الیکٹرک (KE) ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام 1913ء میں کے ای ایس سی (KESC) کے طور پر عمل میں آیا۔ 2005ء میں اس کی نجکاری کی گئی۔ کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی کمپنی ہے، جو کراچی اور اس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔

    کمپنی کے 66.4 فیصد اکثریتی حصص کے ای ایس پاور کے پاس ہیں، جو مختلف سرمایہ کاروں کے ایک کنسورشیم پر مشتمل ہے۔ اس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ)، اور انفرااسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپیٹل فنڈ (IGCF) شامل ہیں۔ حکومتِ پاکستان بھی کمپنی میں 24.36 فیصد حصص کی مالک ہے

  • سی ای او کے الیکٹرک نے ’’بجلی مہنگی‘‘ ہونے کا اعتراف کر لیا

    سی ای او کے الیکٹرک نے ’’بجلی مہنگی‘‘ ہونے کا اعتراف کر لیا

    کراچی کو بجلی فراہمی کی نجی کمپنی کراچی الیکٹرک (کے ای) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مونس علوی نے بجلی مہنگی ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔

    ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے عوام کو بجلی سے متعلق دو سب سے بڑے مسائل کا سامنا ہے۔ ایک تو انہیں ملک میں دیگر صارفین کے مقابلے میں سب سے مہنگی بجلی ملتی ہے، دوسری شدید ترین گرمی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے انکی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی نجی کمپنی کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے بجلی مہنگی ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔ تاہم اس کی مکمل ذمہ داری حکومت پر عائد کرتے ہوئے خود کو بری الذمہ بھی قرار دے دیا ہے۔

    مونس علوی نے کہا کہ مانتے ہیں کہ بجلی مہنگی ہے، مگر یہ وفاقی حکومت کا معاملہ ہے۔ بجلی کی قیمت نیپرا کی جانب سے طے کی جاتی ہے۔ ہم ٹیرف نیپرا کو جمع کراتے ہیں اور ان کی طرف سے فیصلہ آتا ہے۔ حکومت جو بھی فیصلہ کرےگی اس کے مطابق بل کریں گے۔ کے الیکٹرک کو نان ایکسکلوسیو لائسنس ملا ہے۔ کراچی میں اب اور لوگ بھی بجلی سپلائی کر سکتے ہیں۔

    سی ای او کے الیکٹرک نے کہا کہ ہمیں اختیار دیا جائے تو جتنی قیمت پر بجلی بنے گی، اس کے مطابق ہی بلنگ کرینگے۔ نیشنل گرڈ سے حاصل بجلی نسبتاً سستی ہوتی ہے۔ کے الیکٹرک فرنش آئل یا آر ایل این جی سے بجلی پیدا کرتی ہے۔

    اس وقت ملک میں قدرتی گیس کی شدید کمی ہے اور گھریلو صارفین کو بھی گیس نہیں مل پا رہی۔ اس صورتحال میں مونس علوی نے نرالی منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر آر ایل این جی کی بجائے قدرتی گیس ملے، تو بجلی سستی ہوگی۔

    انہوں نے بجلی چوری کے حوالے سے کہا کہ ہر پی ایم ٹی پر ایک میٹر لگا ہوتا ہے، جس سے بجلی چوری کا پتہ چل رہا ہوتا ہے۔ اگر بجلی زیادہ چوری ہوتی ہے تو اس پی ایم ٹی ایریا میں کارروائی بھی کرتے ہیں۔ ایساسسٹم لا رہے ہیں کہ جس پی ایم ٹی پر بجلی چوری ہوگی اس کو بند کیا جائیگا۔

    پروگرام میں کے الیکٹرک کے سی ای او نے دعویٰ کیا کہ کراچی کے 2200 کے قریب فیڈرز ایسے ہیں جن پر کوئی لوڈشیڈنگ نہیں ہے اور یہ مجموعی کراچی کا 70 فیصد ہے۔

    کراچی میں بجلی لوڈشیڈنگ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بجلی یقینی طور پر بلاتعطل فراہم ہونی چاہیے اور ہماری کوشش بھی ہی ہے کہ شہر کراچی کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جائے، لیکن کنڈے اور نادہندگان کی وجہ سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کرنا پڑتی ہے۔

    مونس علوی نے کہا کہ کراچی کے 30 فیصد فیڈرز ایسے ہیں، جن پر ہمارا نقصان 87 فیصد ہے۔ ایسے فیڈرز پر بجلی چوری ہوتی ہے یا پھر ریکوری نہیں ہوتی۔ کچھ فیڈرز ایسے بھی ہیں جہاں بلوں کی مد میں واجبات 70 فیصد تک ہیں۔ بلز کی ادائیگی درست ہوگی تو بجلی کی بلا تعطل فراہمی بھی جاری رکھی جائے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/nepras-decision-to-charge-rs-40-per-unit-of-electricity-is-anti-karachi/