Tag: کے الیکٹرک

  • کراچی: مینٹیننس کے نام پر 15 گھنٹے سے زائد بجلی بند

    کراچی: مینٹیننس کے نام پر 15 گھنٹے سے زائد بجلی بند

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں اتوار کے روز کے الیکٹرک نے بجلی کی مینٹیننس کے نام پر 15 گھنٹے سے زائد بجلی بند کیے رکھی، وزیر اعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک کو لاک ڈاؤن میں بجلی بند نہ کرنے کی ہدایت کی تھی جس کی حسب معمول دھجیاں اڑا دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں لاک ڈاؤن کے باوجود کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، اتوار کے روز مینٹیننس کے نام پر شہر کے مختلف علاقوں میں 15 گھنٹے سے زائد بجلی بند رکھی گئی۔

    کے الیکٹرک سے جاری شدہ مسیج کے مطابق صبح 8 سے رات 9 بجے تک بجلی بند رہے گی تاہم شہریوں کے مطابق صبح 8 بجے سے بند بجلی رات 11 بجے تک بھی بحال نہ ہوسکی۔

    کراچی کے مختلف علاقوں کورنگی، اورنگی، سرجانی ٹاؤن، لیاقت آباد، اسکیم 33، گلشن معمار، کیماڑی، نارتھ ناظم آباد، قائد آباد اور ملیر میں بھی تاحال بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے۔

    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کے الیکٹرک کو لاک ڈاؤن میں بجلی بند نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بجلی کی بہتر فراہمی کے لیے مینٹیننس شٹ ڈاؤن ضروری ہے، بجلی چوری اور نقصانات والے علاقوں میں قواعد و ضوابط کے مطابق لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے۔

    ترجمان کے مطابق کورنگی، اورنگی، سرجانی ٹاؤن، لیاقت آباد اور لیاری میں بجلی کی فراہمی جاری ہے، شہری علاقائی فالٹس کی درستگی کے لیے 118 یا کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رابطہ کریں۔

  • کراچی میں 10 ہزار نئے الیکٹرک پولز کی تنصیب

    کراچی میں 10 ہزار نئے الیکٹرک پولز کی تنصیب

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک نے 10 ہزار نئے الیکٹرک پولز کی تنصیب مکمل کرلی، ایک کھمبے کو ہٹانے کے دوران اس کے اندر سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے شہر کے مختلف علاقوں میں پرانے کھمبے ہٹا کر 10 ہزار نئے کھمبوں کی تنصیب مکمل کرلی۔

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد صارفین کو محفوظ اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

    کمپنی نے اب تک اپنے پروگرام کے تحت 10 ہزار سے زیادہ کھمبے نصب کردیے ہیں جبکہ پرانے اور غیر استعمال شدہ کھمبوں کو ہٹانے کا عمل جاری ہے، اس کوشش میں کے الیکٹرک کو مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ کچھ عناصر ان کھمبوں کو غیر قانونی طور پر اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق کے الیکٹرک نے صرف ایک دن میں 800 کھمبے ہٹائے، ایسی ایک کوشش کے دوران جب ایک کھمبے کو ہٹایا گیا تو کے الیکٹرک کی مقامی ٹیم کو اندر ایک پوشیدہ بندوق ملی جس کی اطلاع کے الیکٹرک کی ٹیم نے فوری طور پر پولیس کو دی۔

    کے الیکٹرک نے اپنے انفرا اسٹرکچر کے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں اور شہری انتظامیہ سے اپیل کی کہ ادارے کی معاونت جاری رکھی جائے تاکہ کے الیکٹرک کے انفرا اسٹرکچر کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔

  • ’صارف کو موبائل فون کی طرح الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا‘

    ’صارف کو موبائل فون کی طرح الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا‘

    کراچی: معاون خصوصی تابش گوہر نے کہا ہے کہ ہم کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے توانائی و پیٹرولیم تابش گوہر نے کہا ہے کہ ایک کمپنی کوڈھائی کروڑ آبادی کا شہر دینا خطرناک ہے، ہم کے الیکٹرک کی اجارہ داری کو ختم کر دیں گے۔

    وہ گزشتہ روز فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) میں خطاب کر رہے تھے، تابش گوہر نے کہا میں اس بات کے خلاف ہوں کہ کراچی کی چابی ایک کمپنی کے پاس ہو، ایک کمپنی کوڈھائی کروڑ آبادی کا شہر نہیں دیا جا سکتا۔

    انھوں نے کہا اگلے سال تک موبائل فون کی طرح صارف کو الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا، اگر کسی بجلی کمپنی سے بجلی نہیں خریدنی، تو صارف دوسری کمپنی سے خرید سکے گا۔

    تابش گوہر نے سندھ میں گیس بندش کے حوالے سے کہا کہ یہ عارضی ہے، اینگرو ٹرمینل کے جہاز کی مرمت کی جا رہی تھی جو ضروری تھی، تاہم مرمت کا کام مؤخر کرنے کی بھی بھرپور کوشش کی گئی۔ انھوں نے کہا اگلے دو دن ایل این جی کی سپلائی صفر ہوگی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ اگر سندھ کے حصے کی گیس سوئی نادرن کو غلطی سے گئی ہے تو اس کو چیک کروں گا۔

  • حماد اظہر نے لوڈ شیڈنگ سے تنگ کراچی کے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    حماد اظہر نے لوڈ شیڈنگ سے تنگ کراچی کے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر توانائی حماداظہر کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کونیشنل گرڈسےبجلی فراہم کرنے کا نیا معاہدہ ایک ماہ میں ہو جائےگا، کے الیکٹرک کو جتنی بجلی درکار ہو گی دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پاورکا اجلاس ہوا ، جس میں ایم ڈی کے الیکٹرک مونس علوی نے بتایا کہ کےالیکٹرک 1780میگاواٹ اپنی بجلی پیداکر رہی ہے اور 2،3 ماہ میں مزید900میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کردیں گے۔

    سیکرٹری پاور کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کونیشنل گرڈسےبھی 1100میگاواٹ بجلی دی جا رہی ہے، 2023تک کے الیکٹرک کو 2050میگاواٹ بجلی ملناشروع ہو جائےگی، کراچی کیلئےملک کےدیگر حصوں کےبرابربجلی قیمت کیلئےبجٹ میں54ارب رکھے ہیں۔

    سینیٹرفدامحمد نے کہا کہ کراچی کےعوام بجلی نہ ملنےسےپریشان ہیں، کےالیکٹرک کوبغیرکسی معاہدےکےنیشنل گرڈسےبجلی جا رہی ہے، جس پرایم ڈی کےالیکٹرک نے بتایا کہ نیشنل گرڈسےبجلی کیلئےمعاہدہ جلدہوجائے گا کام جاری ہے ۔

    وفاقی وزیر توانائی حماداظہر کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کوضرورت کےمطابق بجلی نہیں ملتی، کےالیکٹرک کونیشنل گرڈسےبجلی فراہم کرنےکانیا معاہدہ ایک ماہ میں ہو جائےگا۔

    حماد اظہر نے مزید کہا کہ کراچی پاکستان کاسب سےبڑاشہرہےاوربجلی ضرورت بھی زیادہ ہے، کے الیکٹرک کو جتنی بجلی درکار ہو گی دیں گے، کےالیکٹرک اوروفاق کےدرمیان ادائیگیوں کاتنازع حل کرنےکیلئےکوشاں ہیں، کےالیکٹرک کوبجلی فراہمی کامعاہدہ جلدطےپاجائےگا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ادائیگیوں کے معاملات سپریم کورٹ کے جج کی ثالثی سے حل ہوں گے،چارج سنبھالتےہی کراچی کےمسائل کوحل کرنےکی ٹھانی، کراچی والوں کواتنی بجلی نہیں مل رہی جتنی ان کو ضرورت ہے، کوشش ہےکہ کےالیکٹرک کوہم مزیداضافی بجلی دیں۔

  • کراچی والے بجلی کے اضافی بل دینے کیلئے تیار ہوجائیں

    کراچی والے بجلی کے اضافی بل دینے کیلئے تیار ہوجائیں

    اسلام آباد : کے الیکٹرک نے نیپرا کو فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی مہنگی کرنے کی درخواست دے دی ، کے الیکٹرک کی درخواستوں پر 15 جون کو سماعت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی مہنگی کرنے کی درخواست دے دی ، کے الیکٹرک نے نیپرا کو جنوری سے مارچ کی ایڈجسمنٹ کے تحت درخواست دی۔

    اپریل کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی سستی کرنے ، جنوری 2021کی ایڈجسٹمنٹ مدمیں بجلی 1روپے 97 پیسے مہنگی کرنے ، فروری2021کی ایڈجسٹمنٹ مدمیں بجلی 2 روپے 49 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی ہے۔

    ے الیکٹرک نے مارچ2021کی ایڈجسٹمنٹ کیلئےبجلی قیمت میں1روپے49پیسےفی یونٹ اضافے ، اپریل2021کی ایڈجسٹمنٹ مدمیں بجلی کی قیمت میں 86 پیسے کمی اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کیلئے بجلی 36 پیسےفی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست دی ہے۔

    ، نیپرا کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی درخواستوں پر 15 جون کو سماعت ہوگی۔

  • حکومت نے کے الیکٹرک کو متعدد کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا

    حکومت نے کے الیکٹرک کو متعدد کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کو کسی ایک غیر ملکی کمپنی کو دینے کی بجائے مختلف تقسیم کار کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر تابش گوہر نے ایف پی سی سی ائی کے خط کا جواب دے دیا ہے، انھوں نے لکھا کہ مختلف انڈسٹریل ایسوی ایشنز کی تجاویز کے بعد کے الیکٹرک کے سلسلے میں کسی ایک کمپنی کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے غور شروع کر دیا گیا ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ کے الیکٹرک کو پیداوار اور ٹرانسمیشن سمیت مختلف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں تبدیل کرنے کی تجاویز سے حکومت متفق ہے، 2 کروڑ افراد کو بجلی کی فراہمی کرنے والی کمپنی کی نج کاری غلط فیصلہ تھی۔

    خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حکومت نے کے ای کو نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ کی بجائے 2000 میگا واٹ اضافی بجلی کی فراہمی شروع کر دی ہے، جب کہ کے الیکٹرک نے تا حال پاور خریداری کا معاہدہ نہیں کیا ہے۔

    صدر ایف پی سی سی ائی ناصر حیات مگوں نے خط کے حوالے سے کہا ہے کہ ہمارا بھی یہی مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے، جس کے باعث انرجی کے مسائل پیدا ہوئے، شہر میں ایک کمپنی کی بجائے مختلف تقسیم کار کمپنیاں ہوں۔

    خیال رہے کہ ایف پی سی سی آئی نے دھابیجی اور حب کی صنعتوں کو اربوں روپے کے نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔ ناصر حیات مگوں نے کہا کہ ناکارہ پاور پلانٹس کے ذریعے مہنگی بجلی پیدا کی جا رہی ہے جس کا بوجھ عوام اور صنعتیں اٹھا رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ شہر قائد میں اس وقت بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے، اور مستثیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

  • کے الیکٹرک کی فروخت روکی جائے، وزیراعظم سے اپیل

    کے الیکٹرک کی فروخت روکی جائے، وزیراعظم سے اپیل

    کراچی : ایف پی سی سی آئی نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ موجودہ صورتحال میں کےالیکٹرک کی فروخت صنعتی شعبے کیلئے تباہ کن ہو گی ، کے الیکٹرک کی فروخت روکی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے مہنگےٹیرف اور شیئرزکی فروخت کیخلاف ایف پی سی سی آئی نے وزیراعظم کوخط لکھا ، جس میں اپیل کی ہے کہ کے الیکٹرک کی فروخت روکی جائے۔

    ایف پی سی سی آئی نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کےالیکٹرک کی فروخت صنعتی شعبے کیلئے تباہ کن ہو گی، کےالیکٹرک کی فروخت سے کراچی ، حب ، دھابیجی کی صنعتوں کو بڑا دھچکا لگے گا، کےالیکٹرک جنریشن پلانٹس ناکارہ اور ڈسٹری بیوشن لاسززیادہ ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ کےالیکٹرک کوپہلے ہی اربوں روپے سرکاری خزانےسےدیے جا چکے ہیں، بنااصلاحات کےالیکٹرک کی فروخت سےقومی خزانےپر بوجھ کم نہیں ہوگا۔

    ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ بجلی کی پیداوار،ترسیل اور تقسیم میں کےالیکٹرک کی اجارہ داری ہے، کےالیکٹرک کےصارفین کیلئے بجلی ٹیرف پنجاب کی پانچوں ڈسکوز سے زیادہ ہے، نجکاری کے16سال بعد بھی کےالیکٹرک ترسیل تقسیم لاسز19.5فیصد ہیں۔

    خط میں کہا ہے کہ کےالیکٹرک2015تم ٹی اینڈ ڈی لاسز15فیصد تک کم کرنےکی پابند تھی، کےالیکٹرک کی2005میں نجکاری معاہدے میں لاسزمیں کمی کی شرط برقرارہے، حکومتی ڈسکوز کے لاسز کے الیکٹرک کے مقابلے میں کم ہیں جبکہ آئیسکو 8.8، گیپکو9.5، فیسکو 9.6، لیسکو12.4، میپکو 15.7 لاسزپرہیں۔

    ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کےناکارہ پاور پلانٹس کی بجلی صارفین،صنعتوں کو مہنگے نرخ پر دی جاتی ہے، ملک بھر میں ناکارہ پلانٹس  ختم کیے جارہے ہیں،نیشنل گرڈ میں فاضل بجلی بھی ہے، کےالیکٹرک کومہنگی بجلی کی پیداوار پر 16سال سے اربوں روپے سبسڈی دی جارہی ہے ، واپڈا کی طرح کےالیکٹرک کو جنریشن،ٹرانسمیشن،ڈسٹری بیوشن میں تقسیم نہیں کیاگیا، واپڈا کو ختم کر کے این ٹی ڈی سی،10ڈسکوز،5جینکوز قائم کی گئیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ سستی بجلی کراچی کے صارفین اور صنعتوں کا حق ہے، کےالیکٹرک ختم کر کے علیحدہ ڈسٹری نیوشن کمپنی اور الگ آئی پی پی قائم کی جائے اور سی پی پی اے سےکے الیٹرک کی جگہ بننے والی ڈسکو،آئی پی پی میرٹ پر معاہدے کریں،ایف پی سی سی آئی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیپرا تجویزکے مطابق بجلی کی پیداواراور تقسیم ایک کمپنی کو نہیں دی جاسکتی، کےالیکٹرک ٹرانسمیشن کواین ٹی ڈی سی کی طرح نیشنل گرڈ سے منسلک کیاجائے اور کے الیکٹرک کی جگہ بننےوالی ڈسکوکو دیگر ڈسکوز کے ریٹ پر بجلی دی جائے۔

  • قیامت خیز گرمی: کے الیکٹرک کی نااہلی نے کراچی والوں کو دوزخ کی جھلک دکھلا دی

    قیامت خیز گرمی: کے الیکٹرک کی نااہلی نے کراچی والوں کو دوزخ کی جھلک دکھلا دی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بدترین ہیٹ ویو جاری ہے، ایسے میں بجلی کی ترسیل کے ادارے کے الیکٹرک کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی، شہر کے کئی علاقوں میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں قیامت خیز گرمی نے ایک بار پھر بجلی کی ترسیل کے ادارے کے الیکٹرک کی نااہلی کا پول کھول دیا۔ گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی بجلی کی بندش میں بھی اضافہ ہوگیا۔

    لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی دن میں 3 بار ایک ایک گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، پہلے سے لوڈ شیڈنگ والے علاقوں میں 3 بار ڈھائی سے 3 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    کے الیکٹرک کا شکایتی مرکز اور آپریشن کا عملہ شکایات دور کرنے میں ناکام ہے، ملیر ماڈل کالونی، معین آباد، نیو کراچی اور نارتھ ناظم آباد بلاک اے میں رات 1 بجے سے بجلی بند ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے دوران فنی خرابی کے نام پر بجلی بند کی جا رہی ہے۔

    دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں 3 ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی کی رسد جاری ہے جو 19 سو فیڈرز کے ذریعے کی جارہی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ کچھ علاقوں میں کنڈوں کے استعمال سے فالٹ سامنے آرہے ہیں۔ ڈی ایچ اے اور کلفٹن کے چند مقامات سے تکنیکی شکایات ہیں جن پر کے الیکٹرک کا عملہ کر رہا ہے۔

    نیپرا کا نوٹس

    نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بھی میڈیا پر چلنے والی سندھ میں بدترین لوڈ شیڈنگ کی خبروں کا نوٹس لے لیا۔ نیپرا نے کراچی، سکھر اور حیدر آباد میں نیپرا دفاتر کو فیلڈ پر جا کر کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔

    نیپرا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام دفاتر کو آج شام تک لوڈ شیڈنگ پررپورٹس جمع کروانے کی ہدایت کردی گئی ہے، اتھارٹی ان دفاتر کی رپورٹس کی روشنی میں مزید ایکشن لے گی۔

  • کے الیکٹرک کی فروخت کیوں نہیں ہو سکی، مشیر توانائی نے بتا دیا

    کے الیکٹرک کی فروخت کیوں نہیں ہو سکی، مشیر توانائی نے بتا دیا

    اسلام آباد: کے الیکٹرک اور شنگھائی الیکٹرک معاہدے کے سلسلے میں وزیر اعظم کے مشیر توانائی تابش گوہر کے خلاف منظم مہم چلائی جانے لگی ہے، الجماعیہ گروپ کی جانب سے وزیر اعظم کو ایک شکایتی خط لکھا گیا، جس پر تابش گوہر کا جواب سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر توانائی تابش گوہر نے الجماعیہ گروپ کے الزامات مسترد کر دیے ہیں، تابش گوہر نے جواب میں کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی نج کاری میں سب سے اہم مفاد شہر کراچی کا ہے، میں 2015 تک کے الیکٹرک کا سی ای او رہا، اس سے مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہوتا، کے الیکٹرک کے لیے شنگھائی الیکٹرک کے ساتھ معاہدے میں خامیاں ہیں۔

    تابش گوہر نے کہا اس معاہدے میں بنیادی خامیوں کی وجہ سے 5 سال سے فروخت ممکن نہیں ہو سکی ہے، 2016 سے 2 حکومتیں اور بیوروکریسی بھی شنگھائی الیکٹرک معاملہ حل نہ کر سکی، میں نے انویسٹرز کانفرنس میں کے الیکٹرک کی دعوت پر شرکت کی تھی، کلابیک قانون پر میری رائے کی بجائے نیپرا کی گزارشات اہم ہیں۔

    صارفین کو کے الیکٹرک کے پنجے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا اہم خط

    انھوں نے رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ٹرمز آف ریفرنس میں مجوزہ ثالث ٹریبونل رکاوٹوں میں سے ایک ہے، ٹرمز آف ریفرنس میں گردشی قرضے کا معاملہ بھی ڈیل کی راہ میں رکاوٹ ہے، کے الیکٹرک کی فروخت کے بعد نرخوں میں اضافے کا مطالبہ بھی ایک مسئلہ ہے، اور ادائیگیوں میں تاخیر پر سرچارج کی صارفین کو منتقلی کا مطالبہ بھی مسئلہ ہے۔

    تابش گوہر نے کہا ہے کہ نیپرا نے سرچارج کی صارفین کو منتقلی کا مطالبہ تمام تقسیم کار کمپنیوں کے لیے پہلے ہی مسترد کر دیا ہے، مستقبل میں بجلی کی فراہمی پر ادائیگیوں کے طریقہ کار پر بھی بنیادی تنازعات ہیں، کے الیکٹرک اور اس کے مجوزہ خریدار کی مالی معاملات پر تشویش کی ایک حد تک اہمیت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ شنگھائی الیکٹرک کے لیے ریاست اور عوام کو ثانوی حیثیت نہیں دی جا سکتی۔

    واضح رہے کہ الجماعیہ نے کے الیکٹرک معاملات پر تابش گوہر کے کردار کو مفادات کا ٹکراؤ قرار دیا تھا، الجماعیہ نے وزیر اعظم کو شکایتی خط لکھ کر کہا تھا کہ تابش گوہر نے انویسٹرز کانفرنس میں خود شرکت کی اور منفی باتیں کیں۔

  • کے الیکٹرک کے خلاف عدالت کا بڑا فیصلہ

    کے الیکٹرک کے خلاف عدالت کا بڑا فیصلہ

    کراچی: سیشن عدالت نے کے الیکٹرک کی غفلت سے 12 سالہ لڑکے کو کرنٹ لگنے کے کیس میں فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی سیشن عدالت نے کے الیکٹرک انتظامیہ کو 12 سالہ متاثرہ بچے کو کرنٹ لگنے کے کیس میں ڈیڑھ کروڑ روپے ہرجانہ دینے کا حکم جاری کر دیا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا شواہد سے کے الیکٹرک کی غفلت ثابت ہوتی ہے، بجلی فراہم کرنے والا ادارہ تاروں کی مرمت کا بھی پابند ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا ٹوٹے اور کھلے تار انسانی زندگی کے لیے خطرناک ہیں، کے الیکٹرک متاثرہ فریق کو ہرجانہ ادا کرے۔

    واضح رہے کہ 12 سالہ سفیر 26 نومبر 2013 کو کرنٹ لگنے سے بری طرح متاثر ہوا تھا، اس واقعے میں عارف محمد نامی شہری جاں بحق بھی ہو گیا تھا۔

    کے الیکٹرک اپنی غفلت کے باعث معذور بچے کا مکمل علاج کروانے کی پابند قرار

    یاد رہے کہ 25 اگست 2018 کو بھی کراچی کے علاقے احسن آباد کے سیکٹر 4 کے رہائشی 8 سالہ عمر کو گھر کی چھت پر کھیلتے ہوئے 11 ہزار وولٹ کی کیبل سے کرنٹ لگا تھا جس سے اس کے دونوں بازو شدید متاثر ہوئے اور ڈاکٹرز کو ا س کی جان بچانے کے لیے دونوں بازو کاٹنے پڑے تھے۔

    کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ آٹھ سالہ عمر کے والد محمد عارف کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، جس میں کے الیکٹرک گڈاپ ٹاؤن کی انتظامیہ کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔