Tag: کے الیکٹرک

  • بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کے الیکٹرک سے معاہدہ کر لیا

    بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کے الیکٹرک سے معاہدہ کر لیا

    کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کے الیکٹرک کے درمیان باہمی تعاون کی مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ کے الیکٹرک کے ساتھ بھرپور ورکنگ ریلیشن شپ چاہتے ہیں، اس لیے پہلے قدم کے طور پر غیر پیچیدہ معاملات پر پیش رفت کی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کے ایم سی اور کے الیکٹرک کی مشترکہ کمیٹی بجلی کے بلوں کی ادائیگی، انفرادی میٹرز کی تنصیب اور دیگر باہمی معاملات حل کرے گی۔

    ایڈمنسٹریٹر نے کہا کے ایم سی اپنے زیر انتظام مختلف رہائشی و دیگر مقامات کے لیے درکار بجلی کے نئے یا اضافی کنکشنز کی فہرست کے الیکٹرک کو مہیا کرے گی، کے ایم سی کے فلیٹس میں انفرادی میٹرز لگائے جائیں گے جس کے بل کی ادائیگی وہاں رہائش پذیر افراد خود کریں گے۔

    لئیق احمد کا کہنا تھا پہلے مرحلے میں عباسی شہید اسپتال، کالونی فلیٹس اور سینٹرل فائر بریگیڈ اسٹیشن کے فلیٹس میں انفرادی میٹر نصب ہوں گے۔

    بلدیہ عظمیٰ کراچی میٹرز کی تنصیب اور نگرانی کے کاموں میں کے الیکٹرک کو مکمل تعاون فراہم کرے گی، انھوں نے کہا کام کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں تاکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مفادات کا تحفظ اور غیر قانونی کاموں کو روکا جا سکے۔

    ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا ہماری پوری کوشش ہے کہ کے الیکٹرک کے ساتھ جو بھی چھوٹے یا بڑے تنازعات ہیں انھیں باہمی طور پر طے کر لیا جائے۔

  • صارفین کو کے الیکٹرک کے پنجے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا اہم خط

    صارفین کو کے الیکٹرک کے پنجے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا اہم خط

    اسلام آباد: کے الیکٹرک ثالثی معاہدے پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے پاور ڈویژن کو اہم خط لکھ کر عوامی مفاد کے حق میں سوال اٹھا دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے کے الیکٹرک صارفین کے حقوق کے تحفظ کے مقصد کے پیش نظر پاور ڈویژن کو خط لکھا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک سے پاور پرچیز معاہدے میں سود کی ادائیگیوں کا فارمولا طے شدہ ہے، اور وزارت خزانہ کے الیکٹرک کے ذمے واجبات کی ادائیگیوں کا پابند نہیں ہے۔

    انھوں نے لکھا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے کے ٹی او آرز میں شفافیت اور مساوی اصولوں کا ذکر کیا جا رہا ہے، اس ذکر کا قانونی جواز نہیں، اگر یہ نکتہ تنازع کا سبب بن جائے تو اس کا نتیجہ کیا نکلے گا؟

    کے الیکٹرک کے سابق سی ای او تابش گوہر نے واضح کیا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایگریمنٹ کے تحت ادائیگیوں کی مد میں تاخیر پر سود ادا کرنا ہوگا، اور کس کے ذمے کیا واجبات ہیں اس کا تعین ثالث کرے گا۔

    انھوں نے لکھا کے الیکٹرک کے ذمے سے پی پی اے کو ہونے والی ادائیگیاں ٹیرف کے فرق سے منہا ہوں گی، اگر ایسا نہ ہوا تو کئی سوال اٹھتے ہیں، کیا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں سود کا پورا بوجھ صارفین پر ڈلوانا چاہتی ہے؟ کیا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں اپنے ذمے واجبات پر سود کی ادائیگی سے فرار چاہتی ہے؟

    ادھر ذرائع کا کہنا ہے کراچی کے لیے وفاق نیشنل گرڈ سے 2 ہزار میگا واٹ بجلی دینا چاہتا ہے، لیکن کے الیکٹرک تیار نہیں ہے، کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں ادائیگی کے لیے گارنٹی دینے پر رضا مند نہیں۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کے الیکٹرک وفاق کی جانب سے 800 میگا واٹ بجلی پر 250 ارب روپے کی نادہندہ بھی ہے۔

  • فیول ایڈجسٹمنٹ، صارفین کے لیے بجلی کس ماہ کتنی مہنگی؟ ہوش رُبا تفصیلات

    فیول ایڈجسٹمنٹ، صارفین کے لیے بجلی کس ماہ کتنی مہنگی؟ ہوش رُبا تفصیلات

    کراچی: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کی 11 ماہ کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جولائی 2019 کے لیے کے الیکٹرک صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی 1.21 روپے مہنگی کی گئی ہے، جب کہ اگست 2019 کے لیے صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی 75 پیسے مہنگی کی گئی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ستمبر 2019 کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی 30 پیسے مہنگی کی گئی، اکتوبر 2019 کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی 10 پیسے مہنگی کی گئی۔

    نومبر 2019 کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی 2 روپے 12 پیسے سستی کی گئی، دسمبر 2019 کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی ایک روپے 75 پیسے سستی کی گئی ہے۔

    غریب عوام پر بجلی بم گرا دیا گیا

    جنوری 2020 کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی 94 پیسے مہنگی کی گئی، فروری 2020 کے لیے فی یونٹ بجلی 50 پیسے مہنگی کی گئی ہے۔

    مارچ 2020 کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی کی قیمت معمولی کم کی گئی ہے، اپریل کے لیے فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 78 پیسے کمی کی گئی، مئی 2020 کے لیے فی یونٹ بجلی ایک روپے 35 پیسے سستی کی گئی۔

    جولائی 2019 اور مئی 2020 کی ایڈجسٹمنٹ اضافہ اور کمی مارچ کے بلوں میں ہوگی، جب کہ اگست ستمبر 2019 اور فروری اپریل 2020 کا اضافہ اور کمی اپریل کے بلوں میں ہوگی۔

    اکتوبر دسمبر 2019 اور جنوری مارچ 2020 کا اضافہ اور کمی مئی کے بلوں میں ہوگی۔

  • کراچی والے تیار ہوجائیں ! بجلی کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

    کراچی والے تیار ہوجائیں ! بجلی کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

    اسلام آباد : کراچی والوں کیلئے بجلی مہنگی کرنے کی تیاری کرلی گئی ، بجلی ٹیرف میں 3 روپے 24 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے بجلی ٹیرف میں 3 روپے 24 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے ، اضافے کی صورت میں کراچی کے شہریوں پر6ارب روپ کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

    کے الیکٹرک نےگزشتہ 4 ماہ کے لیے بلوں میں اضافے کی درخواست کردی ، جولائی 2020 کے لیے 71 پیسے، اگست کے لیے ایک روپے 40 پیسے ، ستمبر 2020 کے لیے ایک روپے 12 پیسے اور اکتوبر کے لیے 5 پیسے اضافے کی درخواست کی۔

    بجلی کی قیمتوں میں اضافہ فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں کیا جا رہا ہے جبکہ جون 2020 کے لیے 49 پیسے ، نومبر کے لیے87 پیسے اور دسمبرکے لیے 16 پیسے کمی کی درخواست کی۔

    کراچی:نیپرا کے الیکٹرک کی درخواست پر23 فروری کو سماعت کرے گی ، کے الیکٹرک نے نیپرا میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی بھی درخواست کی ہے ، سہ ماہی بنیادوں پر کے الیکٹرک ٹیرف میں 3 روپے 80 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ جولائی سے ستمبر2020 کے لیے ایک روپے 92 پیسے فی یونٹ اور اکتوبر سے دسمبر تک1 روپے 87 پیسے فی یونٹ اضافہ کی درخواست کی، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 7 ارب 49 کروڑ روپے بوجھ پڑے گا۔

    کے الیکڑک نے اپریل سے جون 2020 کے لیے 3 روپے 91 پیسے فی یونٹ کمی مانگی ہے۔

  • بارشوں کے دوران بجلی فراہمی کے سسٹم کی بہتری کے لیے کے الیکٹرک کا نیا منصوبہ

    بارشوں کے دوران بجلی فراہمی کے سسٹم کی بہتری کے لیے کے الیکٹرک کا نیا منصوبہ

    کراچی: شہر قائد کو بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک نے بارشوں کے دوران بجلی فراہمی کے سسٹم کو نقصانات سے محفوظ رکھنے کے لیے منصوبے پر کام شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک کی جانب سے مون سون بارشوں کے باعث پاور ڈسٹری بیوشن سسٹم کو لاحق خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔

    منصوبے کے تحت کراچی شہر کے مختلف مقامات میں ایریل بنڈلڈ کیبلنگ کی تنصیب، سب اسٹیشنز کی سطح میں بہتری اور دیگر تکنیکی کام سر انجام دیے جارہے ہیں۔

    کے الیکٹرک کے منصوبے کے تحت 9 ارب روپے سے زائد کی رقم خرچ کی جائے گی تاہم پہلے مرحلے میں سسٹم میں بہتری کے حوالے سے ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    پروجیکٹ کی شروعات میں کورنگی انڈسٹریل ایریا، ڈیفنس فیز 8، خیابان اقبال اور قاسم کے مختلف مقامات پر کام شروع کردیا گیا ہے جس سے بجلی کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔

  • کراچی والے  بجلی کے اضافی بل دینے کیلئے تیار ہوجائیں

    کراچی والے بجلی کے اضافی بل دینے کیلئے تیار ہوجائیں

    اسلام آباد : حکومت نے کراچی والوں کے لیے بجلی 2.89 روپے فی یونٹ تک مہنگی کردی ، کے الیکٹرک کی بجلی مہنگی کرنے کا اطلاق یکم ستمبر 2020 سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کے الیکٹرک کا ٹیرف بڑھا دیا اور اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ، نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ ٹیرف میں ایک روپے نو پیسے سے دو روپے نواسی پیسے فی یونٹ تک اضافہ کیا گیا ہے،اضافے کے بعد کے الیکٹرک کا ٹیرف دیگر بجلی کمپنیوں کے برابر ہو گیا۔

    نوٹفیکیشن کے مطابق کے الیکٹرک کی بجلی مہنگی کرنے کا اطلاق یکم ستمبر 2020 سے ہوگا۔

    کے الیکٹرک کا ٹیرف بڑھانے کی منظوری نیپرا نے دی تھی، جس کے بعد مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی ٹیرف میں 2 روپے 89 پیسے تک اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی کی قیمت میں 83پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا تھا، بجلی کی فی یونٹ قیمت کا اضافہ جولائی 2020 کی مد میں کیا گیا۔

    نیپرا کی جانب سے اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ بجلی کی قیمت میں83پیسے فی یونٹ اضافہ لائف لائن کنزیومرز پر نہیں ہوگا ، جولائی کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز اکتوبر کے بلوں میں وصول کئے جائیں گے، بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے صارفین پر 10 ارب روپے سے زائد اضافی بوجھ پڑے گا۔

  • کے الیکٹرک ایس ایس جی سی  کی 1 کھرب 14 ارب روپے کی مقروض

    کے الیکٹرک ایس ایس جی سی کی 1 کھرب 14 ارب روپے کی مقروض

    کراچی : کے الیکٹرک پر سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی ) کے واجبات ایک کھرب سے بھی تجاوز کر گئے جبکہ کے الیکٹرک پی ایس او کی بھی کروڑوں روپے کی مقروض ہے۔

    تفصیلات کے الیکٹرک کے واجبات کی عدم ادائیگی سے ایس ایس جی سی اور پی ایس او مالی بحران کا شکار ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے
    واجبات کی مد میں ایک کھرب 14 ارب ،50 کروڑ ادا کرنے ہیں، کے الیکٹرک کے واجبات 2012 سے شروع ہوئے ، جو 100ارب سے تجاوز کرگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اربوں کی مقروض ہونے کے باوجود کے الیکٹرک نےایس ایس جی سی سے معاہدہ نہیں کیا ، کے ای ایس سی کا ایس ایس جی سی سے پرانا معاہدہ صرف 10 ایم ایم سی ایف ڈی تھا اور اس وقت کے الیکٹرک کو 190 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جارہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 2012 کےکرنٹ بل کے ساتھ واجبات ادائیگی کووعدہ کیاتھاجو پورا نہیں کیا جارہا جبکہ کےالیکٹرک نے پی ایس او کے بھی 8 کروڑ 90 لاکھ روپے ادا کرنے ہیں۔

  • ہیکرز کی کے الیکٹرک کو ڈیڈ لائن ختم ہونے پر ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی

    ہیکرز کی کے الیکٹرک کو ڈیڈ لائن ختم ہونے پر ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی

    کراچی: ہیکرز کی جانب سے کے الیکٹرک کو دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم ہورہی ہے، ہیکرز نے کے الیکٹرک کو ڈیڈ لائن ختم ہونے پر ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک کا سسٹم 15 دن سے سائبر اٹیک کی زد میں ہے، ہیکرز نے کے الیکٹرک کو ڈیڈ لائن ختم ہونے پر ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی دے دی، ہیکرز نے کے الیکٹرک انتظامیہ سے مبینہ طور پر 38 ملین ڈالرز کا مطالبہ کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ہیکرز نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ رقم ادا نہ کرنے کی صورت میں خفیہ دستاویز پبلک کردیں گے، سائبر اٹیک کے باعث کے الیکٹرک کا نظام تاحال مفلوج ہے۔

    کے الیکٹرک کا بینکوں سے رابطہ، انٹرنل کمیونی کیشن، ای میل نظام بند ہے، واضح رہے کہ کے ای کا آئی ٹی سسٹم دو سال قبل اگست میں بھی ہیک ہوچکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے ہیکرز نے نجات حاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کررکھی ہیں۔

    یاد رہے کہ کے الیکٹرک نے سائبر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے صارفین کے لیے اہم ہدایت جار ی کی تھی۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا تھا کہ رواں ہفتے کے آغاز پر کے الیکٹرک کے سسٹم پر سائبر حملہ کیا گیا جس کی وجہ سے ادارے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    ترجمان کے مطابق سائبر حملے کے بعد احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے سسٹم کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا، بل کی ادائیگی کے حل، کال سینٹر سمیت تمام کسٹمر سروسز آپریشنل کو بحال کردیا گیا جبکہ غیر متعلقہ سروسز کو سسٹم سے ختم کردیا گیا۔

    کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق بیشتر صارفین کو ویب سائٹ سے بلوں کی نقول حاصل کرنے کے لیے مشکلات کا سامنا ہے، اس ضمن میں متبادل سروسز کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • کے الیکٹرک نے ایک بار پھر ایس ایس جی سی کو ذمہ دار قرار دے دیا

    کے الیکٹرک نے ایک بار پھر ایس ایس جی سی کو ذمہ دار قرار دے دیا

    کراچی: بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے ایک بار پھر کراچی کے لاکھوں لوگوں کو بدترین لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں دھکیلنے کی ذمہ داری سوئی سدرن گیس کمپنی پر ڈال دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے الیکٹرک کے ترجمان نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس صرف گیس پر ہی چلائے جا سکتے ہیں، جب کہ گیس پریشر میں کمی کے سبب مذکورہ دونوں پلانٹس اپنی استعداد کے مطابق کام کرنے سے قاصر ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس سے چلنے والے پلانٹس کے لیے متبادل ایندھن کے طور پر آر ایل این جی استعمال کی جاسکتی ہے، لیکن ایس ایس جی سی کی جانب سے مطلوبہ پریشر پر آر ایل این جی فراہم نہیں کی گئی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ہم آر ایل این جی خرید رہے ہیں، لیکن مناسب پریشر پر ایندھن کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 2018 کے فیصلے کے مطابق کے الیکٹرک کو گیس اور آر ایل این جی کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس کو آج بہتر گیس پریشر کی فراہمی کی گئی ہے، جس سے بجلی کی صورت حال میں بہتری آئی۔

    واضح رہے کہ کراچی کے شہری ایک عرصے سے کے الیکٹرک کی من مانیوں اور بدترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے سخت اذیت سے دوچار ہیں، ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس صورت حال میں لوگوں کو نفسیاتی مسائل کا بھی سامنا ہونے لگا ہے، دوسری طرف اب گیس کی بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، ادھر بجلی جاتی ہے تو ساتھ ہی گھروں میں گیس کی سپلائی بھی بند ہو جاتی ہے۔

  • کے الیکٹرک کا وزارت توانائی کو خط، اضافی بجلی فراہم کرنے کی درخواست

    کے الیکٹرک کا وزارت توانائی کو خط، اضافی بجلی فراہم کرنے کی درخواست

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے وزارت توانائی کو خط لکھا ہے، کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گرمی کی دوسری لہر میں بجلی کی طلب 34 سو میگا واٹ اور پیداوار 27 سو میگا واٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے وزارت توانائی کو خط لکھ کر اضافی بجلی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ گیس پریشر میں کمی کے سبب کے الیکٹرک کے 3 پلانٹ متاثر ہیں، سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کو درخواست کے باوجود آر ایل این جی فراہم نہیں کی جارہی۔

    خط میں کہا گیا کہ بجلی بحران پر قابو پانے کے لیے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) سے اضافی بجلی دی جائے۔

    کے الیکٹرک کا مزید کہنا تھا کہ گرمی کی دوسری لہر میں بجلی کی طلب 34 سو میگا واٹ تک پہنچ گئی ہے، اس وقت بجلی کی پیداوار 27 سو اور شارٹ فال 380 میگا واٹ ہے۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ مستثنیٰ علاقوں میں بھی 2 سے 3 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کرنے پر مجبور ہیں۔