Tag: کے الیکٹرک

  • چیف جسٹس کا  کے الیکٹرک کا مکمل آڈٹ اور سی ای  او مونس علوی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم

    چیف جسٹس کا کے الیکٹرک کا مکمل آڈٹ اور سی ای او مونس علوی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم

    کراچی : چیف جسٹس گلزار احمد نے کراچی میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کرنٹ لگنےسے اموات پر کے الیکٹرک کا مکمل آڈٹ اور سی ای او کے الیکٹرک کانام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں کراچی میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کرنٹ لگنے سے اموات پر سماعت ہوئی۔

    سپریم کورٹ نے کے الیکٹرک پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کےالیکٹرک کےخلاف تمام مقدمات میں سی ای او کا نام شامل کرنے کا حکم دیا ، چیف جسٹس نے کہا اٹارنی جنرل صاحب سی ای اوکےالیکٹرک کانام ای سی ایل میں شامل کریں۔

    چیف جسٹس نے کے الیکٹرک کا مکمل آڈٹ کا حکم دیتےکرنٹ لگنے سےلوگ مررہے ہیں ،پورےکراچی سےارتھ وائر ہٹا دیے، ان لوگوں کے خلاف قتل کا مقدمہ بنتا ہےان کو احساس ہی نہیں ، کراچی کی بجلی بند کریں تو ان کو بند کردیں۔

    جسٹس گلزار نے کہا کہ جمعےکومیں آیا توشارع فیصل پر اندھیرا تھا ،لوگ باہر بیٹھے تھے ، ان کو صرف پیسہ کمانے کےلیےلایا گیاتھا؟ ادارے کو تباہ کردیا ، سستا میٹریل لگا یا ، صرف پیسہ کما رہےہیں، پوری دنیا میں آج آپریشنز چلا رہےہیں ، کراچی والوں سے پیسہ لے رہےہیں، اسٹیٹ بینک کو بھی منع کردیتے ہیں ان کا منافع باہر نہ بھیجے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نےسی ای او الیکٹرک مونس علوی کو جھاڑ پلا دی اور کہا آپ کوشرم نہیں آتی لوگو ں کوبھاشن دیتے ہیں ؟ بدترین انتظامیہ ہے،نظام پہلےسےبھی بد تر ہوگیا ہے ، کراچی پراجارہ داری قائم نہیں ہونےدیں گے، دوسری کمپنیاں بھی ہونی چاہییں۔

    چیئرمین نیپرا نے بتایا کہ ہم نے 5 کروڑ روپے کا جرمانہ کیااور ایکشن لیا ، کے الیکٹرک نے ہمارےایکشن پرعدالتوں سے امتناع لیا ہوا ہے۔

    چیف جسٹس نے وکیل کےالیکٹرک سےمکالمے میں کہا کہ آپ بھی کراچی کےشہری ہیں آپ کوبھی احساس ہونا چاہیے ، ابھی 21لوگ مرے ہیں، آپ جا کر امتناع لےلیتےہیں ، جس پر وکیل کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ لوگ گھروں میں مرے ہیں ۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ بجلی کا کوئی نہ کوئی فالٹ ہوتا ہے تو بندہ مرتا ہے ، جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس میں کہا سڑکوں پر بھی لوگ مرے ہیں ،ارتھ وائر ہی ختم کردیے، جس پر چیئرمین نیپرا نے بتایا کہ رننگ وائر میں سے ارتھ وائر نکال دی گئی۔

    جسٹس گلزار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا آپ کےغیر ملکی مالکان کی ذہنیت سمجھتےہیں وہ ہمیں غلام سمجھتے ہیں، وہ کچاسمجھتےہیں پاکستانیوں کو،ان کے تو اونٹ کی قیمت بھی پاکستانی سے زیادہ ہے۔

    سپریم کورٹ نےکےالیکٹرک کالائسنس منسوخ ہونے پرمتبادل پوچھ لیا اور چیئرمین نیپرا سے استفسار کیا کہ ان کا لائسنس معطل ہوجائےتو آپ کےپاس کیا متبادل ہے ؟ چیف جسٹس نے کہا جب سے انہوں نےٹیک اوور کیا نظام کوتباہ کردیا ہے ، یہ کون ہوتے ہیں آکر ہمیں ،کراچی والوں کوبھاشن دیں ؟ کہتےہیں کراچی والےبجلی چوری کرتے ہیں ،یہ کون ہوتےہیں یہ کہنےوالے؟ کراچی والوں کو بھاشن مت دیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے سی ای اوکےالیکٹرک سے کہا کہ ایک منٹ کیلئے بھی بجلی بند نہیں ہونی چاہیےسمجھےآپ؟ جس پر سی ای اوکےالیکٹرک کا کہنا تھا کہ پچھلے 10سال میں ڈھائی ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

    جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ نمبروں کی بات نہ کریں ،آپ سی ای او ہیں ، کے الیکٹرک نقصان میں جارہی ہے، آپ کومعلوم ہے جب رات میں بجلی بندہوتی ہےتوکیاہوتاہے،چیف جسٹسچھوٹےچھوٹےگھروں میں بجلی نہ ہوتوکیاہوتاہے؟ عورتیں دہائیاں دیتی ہیں آپ لوگوں کی، آپ پوری دنیا میں ڈیفالٹرہیں ،لندن میں کیا ہوا آپ کے ساتھ؟ وہاں تو اپ لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور گردن دبوچ کر پیسے لئے گئے ، لوگوں کی بجلی بند نہیں کریں گے،بجلی بند کرنا ہے تو اپنےدفاتر کی کریں۔

    کراچی میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کرنٹ لگنےسے اموات پرسماعت میں چیف جسٹس نے کہا کے الیکٹرک کی ساری انتظامیہ کےخلاف کاروائی کی جائے، ایک ایک منٹ کی کی بجلی کی تقسیم پرنظر رکھیں، پیسہ یہ ہم سےسو گنا لیتے ہیں اور میٹریل سستا لگایا ہے۔

    جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس میں کہا کہ دنیابھر میں جو اپنا نظام چلا رہے ہیں وہ کراچی سے چلا رہے ہیں، آپ بھاشن دیتےہیں،قوم نےاعتماد کیا،آپ نےیہ صلہ دیا؟ بھارت میں بورڈہےجو ایسی صورت حال میں ٹیک اوور کرتاہے، بجلی نہیں ہوتی تو خواتین بد دعائیں دیتی ہیں۔

    دوران سماعت چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ قانونی طورپرتحقیقات کی اجازت مل گئی،کےالیکٹرک کاازسرنو جائزہ لیں گے، ہم کے الیکٹرک کو 200ملین تک کا جرمانہ کرسکتے ہیں ، معلوم تھا ڈی جی نیپرا کو طلب کیا گیامگر میں خود عدالت چلاآیا ، ہم کے الیکٹرک کا مکمل آڈٹ کریں گے ، جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ اپنے ادارے کا بھی آڈٹ کرالیں۔

    سماعت میں اےجی سندھ نے کہا کہ جب کےالیکٹرک کی نجکاری ہوئی تووفاق نےکہا تھا بجلی نہیں کاٹیں گے ، سندھ ہائی کورٹ کافیصلہ ہےکہ واٹر بورڈ کے پیسے وفاق نے دینے ہیں، جس پر وکیل کے الیکٹرک نے بتایا کہ ہم نے لائن لاسزز کم کرکے 19 فیصد کر دیےہیں۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس میں کہا آپ کی جو ذمےداری ہے وہ پیسے ادا کریں، امن ایمبولینس کی 4ارب کی لگژری گاڑیاں لیتے ہیں، اس میں دو ارب روپے کی پولیس کی گاڑیاں ہیں، ایمبولینس منگوائیں ،فائر بریگیڈ ،کچرا اٹھانے والی گاڑیاں منگوائیں۔

    فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے کہا مسئلہ نیپراکےقانون کا ہے جو لاگو نہیں کرتے ،جس پر چیف جسٹس نے مکالمے میں کہا آپ غریب آدمی کو 20ہزار کا بل بھیج دیتے ہیں ، تو فیصل صدیقی کا کہنا تھا کہ کس قانون کےتحت ایک بجلی چور کی سزا پورے علاقے کودیتےہیں ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جیسی سروس دیتے ہیں ویسالوگ آپ سے برتاؤکرتے ہیں۔

    فیصل صدیقی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ کوئی بتائے کہاں بارش میں اتنے لوگ مرجاتے ہیں ، چیئرمین نیپرا نے کہا میں بطور چیئرمین خود زمینی حقائق بتانے آیا ہوں ، جس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس میں کہا آپ اپنے ادارے کےبھی زمینی حقائق بتائیں۔

    غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر سپریم کورٹ نے حکم نامہ جاری کردیا ، جس میں کہا گیا کرنٹ لگنے کامقدمہ کے الیکٹرک حکام کے خلاف درج کیا جائےگا، کوئی بھی واقعہ ہوتوسی ای او سمیت تمام حکام کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

    سپریم کورٹ نے نیپرا کی کارروائی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ کے جاری حکم امتناع کی تفصیل طلب کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کوبجلی سےمتعلق ٹریبونلز فعال کرنے کےاقدامات کی ہدایت کردی۔

    چیف جسٹس نے سی ای او کےالیکٹرک سے مکالمے میں کہا آپ کےپاس لوڈشیڈنگ کااختیار نہیں ، بجلی کی کمی ہے تو خرید یں اور لوگوں کو دیں ، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہا آپ شارٹ فال پوراکرنے کےلیےبجلی پیدا کریں۔

    جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ آپ کو لوڈشیڈنگ کےلیےنہیں لایا گیا ہے ، آپ کےمالک جوباہربیٹھے ہیں ان کاسوچ رہے ہیں، جس پر سی ای اوکےالیکٹرک نے کہا ہم کوئی پیسہ باہر نہیں بھیجتے ، ریکارڈ دیکھ لیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے مزید کہا سب انڈر ہینڈہوجاتاہےبیگ بھر بھرکےیہاں سےپیسہ چلاجاتاہے، اگر نقصان ہو رہا ہے تو جائیں یہاں سے ، ہم کچھ نہیں جانتےہم لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کریں گے۔

    سی ای اوکےالیکٹرک نے کہا ہم کوئی پاورپلانٹ اپنی مرضی سےنہیں لگاسکتے، جس پر چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہان کا ایس ایس جی سی ، پی ایس او سے معاہدہ نہیں ، ان کے پاس پیٹرولیم ذخیرہ کرنےکابندوبست نہیں۔

    جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس میں کہا کہ آپ ریگولیٹری باڈی ہیں آپ کرائیں ، سی ای اوکےالیکٹرک نے عدالت کو بتایاہم نے 73 فیصد علاقے میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کیابات کرتے ہیں،میرے علاقے میں روز بجلی جاتی ہے، سی ای او نے جواب دیا کہ اچھاسر میں چیک کرا لیتا ہوں۔

    سپریم کورٹ نےکےالیکٹرک سے جمعرات کومکمل ٹائم لائن طلب کرتے ہوئے بجلی پیدا کرنےکی استعداد،موجودہ پیداوار اور طلب کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کردی اور سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔

  • کے الیکٹرک نے بل جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کر دی

    کے الیکٹرک نے بل جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کر دی

    کراچی: کے الیکٹرک نے بارشوں کے سبب صارفین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے بجلی کے بل جمع کرانے کی حتمی تاریخ میں توسیع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے صارفین کی سہولت کے لیے بجلی کے بل جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کر دی گئی ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ 7،6اگست کو واجب الادا بل10 اگست تک جمع کرائے جاسکتے ہیں، جس کے لیے تمام متعلقہ بینکوں کو بغیر اضافی سرچارج بل وصول کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    کراچی: مون سون کا چوتھا اسپیل:3 روز کی بارش میں 18 افراد جاں بحق

    واضح رہے کراچی میں مون سون کے چوتھے اسپیل میں تیسرے روز بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس کے بعد مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    کراچی میں تین روز کی بارش کے دوران کرنٹ لگنے سمیت مختلف حادثات میں 5 بچوں‌ سمیت 18 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ شہر میں کرنٹ لگنے کے واقعات گھروں کی اندرونی ناقص وائرنگ سے پیش آئے، کسی حادثے کا تعلق کے الیکٹرک کے انفرا اسٹرکچر سے نہیں ہے۔

  • بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا

    بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا

    کراچی: مختلف علاقوں میں بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، شہر کے بیش تر علاقوں میں بارش کے بعد سے تاحال بجلی معطل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد کئی گھنٹوں تک بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، گزشتہ شام ہونے والی بارش کے بعد متعدد علاقوں میں بجلی تاحال معطل ہے، کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ بیش تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقوں شاہ فیصل کالونی نمبر ایک اور 2 میں بارش کے بعد سے تاحال بجلی کی فراہمی بند ہے، ملیر کے مختلف علاقوں میں 10 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، گلستان جوہر بلاک 10 اور اطراف کے علاقوں میں بجلی کی عدم فراہمی کا سلسلہ برقرار ہے۔

    آج بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی، کل کہاں کتنی بارش ہوئی؟

    شہر کے مضافاتی علاقوں لانڈھی، کورنگی، قائد آباد، ملیر سٹی، گلستان رفیع، جعفر طیار، درخشاں سوسائٹی میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے، ضلع وسطی کے مختلف علاقوں نیو کراچی، نارتھ کراچی سیکٹر الیون سی میں ہر ایک گھنٹے بعد 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، لیاقت آباد، گولیمار، کشمیری محلہ، شاہجہانی محلہ بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کی زد میں ہے۔

    سائٹ بلدیہ ٹاؤن سمیت صدر بولٹن مارکیٹ، ایم اے جناح روڈ، کھوڑی گارڈن، خداداد کالونی سمیت دیگر علاقوں میں بھی بدترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ ادھر ملیر سعود آباد کی پی ایم ٹی کا ارتھ ٹوٹنے کی وجہ سے مارکیٹ کی دکان میں کرنٹ لگنے سے 35 سالہ زاہد خان جاں بحق ہو گیا، متوفی بارش کے بعد دکان کا شٹر کھول رہا تھا، علاقے کے لوگ پی ایم ٹی کے ٹوٹے ارتھ کی کئی بار شکایت کر چکے ہیں۔

    ادھر کے الیکٹرک نے ایک بار پھر مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ بیش تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے، برساتی پانی کے باعث چند مقامات پر بجلی کی بحالی کا عمل جاری ہے، ترجمان نے بتایا کہ نکاسی اور سیفٹی کلیئرنس کے بعد متاثرہ علاقوں کی بجلی بحال ہوگی۔

    واضح رہے کہ کل بارش کے بعد سے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے، بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے گھروں میں پانی کی قلت بھی ہو گئی ہے۔

  • وفاق کی ہدایات و سہولیات کے باجود کے الیکٹرک اپنی ڈھٹائی پر قائم

    وفاق کی ہدایات و سہولیات کے باجود کے الیکٹرک اپنی ڈھٹائی پر قائم

    کراچی: ملک کے سب سے بڑے شہر اور صوبائی دارالحکومت کراچی کے شہری اندھیروں میں زندگی گزارنے پر مجبور، شہر کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی ڈھٹائی برقرار ہے، نااہلی کا یہ عالم ہے کہ شہر کو کتنی بجلی درکار ہے، اور ادارہ کتنی بجلی پیدا کرنے کے قابل ہے، کے الیکٹرک یہ بھی بتانے سے قاصر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق اور صوبائی انتظامیہ کی ہدایت کے باوجود کے الیکٹرک کی ڈھٹائی جاری ہے، کے الیکٹرک کے مطابق بن قاسم پاور پلانٹ میں فنی خرابی ہوگئی جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ شروع کردی گئی۔

    ادارے کی جانب سے لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں کے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کا پیغام ارسال کردیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق وفاق سے 800 میگا واٹ بجلی، اضافی فرنس آئل اور گیس ملنے کے باوجود کراچی کے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، کے الیکٹرک کو پی ایس او، ایس ایس جی سی کی جانب سے مطلوبہ مقدار سے زیادہ گیس اور تیل کی فراہمی کی جارہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 700 میگا واٹ بجلی کی کمی لوڈ شیڈنگ سے پوری کی جارہی ہے، کے الیکٹرک نے فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار کم کردی ہے۔

    شہر کے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے تک پہنچ چکا ہے۔ جن علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ان میں لیاقت آباد، اولڈ سٹی ایریا، صدر، کورنگی، لانڈھی، گلشن حدید، نارتھ کراچی، لیاری، کیماڑی، گلشن معمار، ڈیفنس، گلستان جوہر، گلشن اقبال، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی، میٹھا در، کھارادر، بلدیہ، ملیر، شاہ فیصل، سرجانی اور اورنگی ٹاؤن شامل ہیں۔

    بجلی نہ ہونے کے سبب مختلف علاقوں میں پانی کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کا بوسیدہ ترسیلی نظام اور پیداوار میں کمی لوڈ شیڈنگ کی وجہ ہے، کے الیکٹرک بجلی کی پیداوار، طلب اور رسد بتانے سے بھی قاصر ہے۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں‌ بجلی کی فراہمی معطل، فراہمی جاری ہے، کے الیکٹرک

    کراچی کے مختلف علاقوں میں‌ بجلی کی فراہمی معطل، فراہمی جاری ہے، کے الیکٹرک

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، ترجمان کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ بجلی کی فراہمی بلا تعطل جاری ہے.

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں‌ بارش کے بعد سے طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، مختلف علاقوں میں‌ 7 گھنٹوں سے بجلی کی بندش کی وجہ سے شہری مشکلات کا شکار ہیں.

    ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقوں نئی کراچی، بفرزون، شادمان ٹائون سیکٹر 14اے، بی میں‌ بجلی غائب ہے.

    اسی طرح سرجانی ٹائون، انڈا موڑ، نصرت بھٹو کالونی، میانوالی کالونی، منگھوپیر، اورنگی ٹائون سمیت نارتھ ناظم آباد بلاک اے، ڈی، حیدری، کے ڈی اے چورنگی میں‌ بجلی کی فراہمی معطل ہے.

    ادھر لنڈی کوتل چورنگی،پیپلزچورنگی،پہاڑگنج،حسرت موہانی کالونی، ایف بی ایریا،عائشہ منزل ،گڈاپ،کاٹھورمیں بھی بجلی کی فراہمی معطل
    لانڈھی،کورنگی،ملیر،سعودآباد،ماڈل کالونی،شاہ فیصل کالونی میں بجلی غائب ہے.

    ترجمان کے الیکٹرک کا دعویٰ‌ ہے کہ بجلی کی فراہمی جاری ہے، چند مقامات پرپانی کھڑا ہونے سے مرمتی کام میں‌ تاخیر پیش آرہی ہے، احتیاطی تدابیر کے طور پر چند علاقوں کی بجلی بند کی گئی ہے.

    کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق سڑک پر موجود پانی کے الیکٹرک کے انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچاتا ہے، اداروں‌ سے اپیل ہے کہ نکاسی آب کے عمل میں تیزی لائیں.

  • کے الیکٹرک کی ناکامیوں کی تفصیل سامنے آ گئی

    کے الیکٹرک کی ناکامیوں کی تفصیل سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد میں لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے نیپرا کی تحقیقاتی رپورٹ میں کے الیکٹرک کی ناکامیوں کی تفصیل بھی سامنے آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیپرا کی تحقیقاتی ٹیم نے کے الیکٹرک کی تنصیبات اور حالات جاننے کے لیے خصوصی دورہ کیا تھا، اس کے بعد ایک تحقیقی رپورٹ مرتب کی گئی، اس رپورٹ کی روشنی میں کراچی الیکٹرک کو شہر میں لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے شو کاز بھی جاری کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کے الیکٹرک کی ناکامیوں کی تفصیل بھی بیان کی گئی ہے، کہا گیا ہے کہ کراچی میں کے الیکٹرک کمپنی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے اور بجلی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک مقررہ وقت میں بجلی کی بحالی بھی نہ کر سکی، بجلی کی پیداوار کا مطلوبہ ہدف بھی کے الیکٹرک حاصل نہ کر سکی، بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کو بھی اپ گریڈ کرنے میں ناکام رہی۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں 3 سے 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ، شہری بےحال

    کے الیکٹرک 1 لاکھ 20 ہزار ٹن فرنس آئل ذخیرہ کرنے میں بھی ناکام رہی، بن قاسم پاور پلانٹ کو مکمل صلاحیت سے نہیں چلایا گیا، کمپنی بن قاسم پاور پلانٹ ون کی مرمت اور اپ گریڈیشن میں بھی ناکام رہی، کے الیکٹرک اپنے پاور پلانٹ کی مکمل پیداواری صلاحیت استعمال نہیں کر رہی ہے، جب کہ نیپرا بن قاسم 3 اور نئے پاور پلانٹ لگانے کی منظوری دے چکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ کے الیکٹرک سوئی سدرن کے ساتھ گیس کی فراہمی اور نجی شعبے کے پاور پلانٹ سے بجلی خریدنے کے معاہدے کرنے میں بھی ناکام رہی، پی ایس او کے ساتھ فیول کی بلا تعطل فراہمی کے معاہدے میں بھی کے الیکٹرک اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہی۔

    واضح رہے کہ نیپرا نے مذکورہ رپورٹ کی بنیاد پر کے الیکٹرک کو شو کاز نوٹس جاری کیا ہے، اور کہا ہے کہ کیوں نہ نیپرا ایکٹ کے مختلف سیکشنز کے تحت کمپنی پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے اور لائسنس معطل کر دیا جائے۔

    نیپرا نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ کے الیکٹرک کو صرف 188 میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے۔

  • کراچی کے صارفین کی اووربلنگ شکایت کیلئے عارضی مرکز قائم نہیں کیا، نیپرا کی تردید

    کراچی کے صارفین کی اووربلنگ شکایت کیلئے عارضی مرکز قائم نہیں کیا، نیپرا کی تردید

    کراچی: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں بجلی کے مسائل اور شکایات کے حل کے لیے دفتر کھولے جانے کی خبروں کی تردید کردی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ترجمان نیپرا کا کہنا ہے کہ کراچی کے صارفین کی اووربلنگ شکایت کے لیے عارضی مرکز قائم نہیں کیا، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا میں چلنے والی خبر درست نہیں ہے۔

    ترجمان نیپرا کے مطابق نیپرا نے ایسا کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا ہے، ان خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔

    یہ پڑھیں: نیپرا نے کے الیکٹرک کیخلاف شکایتی مرکز کھول لیا

    نیپرا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شکایات درج کرانے کے لیے ریجنل آفس 2013 سے کام کررہا ہے، صارفین کی سہولت کے لیے ریجنل آفس ہفتہ، اتوار بھی کھلا رہے گا، کے الیکٹرک صارفین شکایات کے ازالہ کے لیے ریجنل آفس سے رجوع کریں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ نیپرا نے کراچی میں مرکز کا افتتاح کرکے عوام کو ریلیف دینے کے لیے آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل نیپرا نے شہر قائد میں بجلی فراہم کرنے کی ذمہ دار کمپنی کے الیکٹرک کی جانب سے اوورلوڈشیڈنگ اور دیگر عوامی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے عوامی سماعت کی تھی جب کہ کے الیکٹرک کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔

  • چیئرمین نیب کا کے الیکٹرک کے خلاف عوامی شکایات کا نوٹس،  انکوائری کا حکم

    چیئرمین نیب کا کے الیکٹرک کے خلاف عوامی شکایات کا نوٹس، انکوائری کا حکم

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے کےالیکٹرک کے معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا اور کہا نیب کے الیکٹرک کو اووربلنگ سےمبینہ طو ر پر اربوں روپے ہتھیانے کی اجازت نہیں دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کے الیکٹرک کے خلاف عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے نیب کراچی کو کےالیکٹرک کے معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔

    چیئرمین نیب نے حکومت پاکستان سے معاہدے کی مبینہ مکمل پاسداری نہ کرنے کی انکوائری کا بھی حکم دیتے ہوئے کہا بجلی نظام کو جدید خطوط پر استوار نہ کرنے کی انکوائری کی جائے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب کراچی کو کے الیکٹرک سے معاہدے کی کاپی حاصل کرنے ، کےالیکٹرک سے متعلقہ دستاویز اور سرمایہ کاری کی تفصیلات لینے کی ہدایت کردی۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب بطور قومی ادارہ قانون کے مطابق فرائض سر انجام دینے پریقین رکھتاہے، نیب کے الیکٹرک کو اووربلنگ سےمبینہ طو ر پر اربوں روپے ہتھیانے اور غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سمیت معاہدے کی پاسداری نہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال  نے کے الیکٹرک کے خلاف 3ماہ میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا نیب بلاتفریق احتساب پر یقین رکھتا ہے۔

  • عوام کو باخبر رکھنے،تفریح فراہم کرنے میں کیبل آپریٹرز کا کردار ہے،گورنر سندھ

    عوام کو باخبر رکھنے،تفریح فراہم کرنے میں کیبل آپریٹرز کا کردار ہے،گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ عوام کو باخبر رکھنے،تفریح فراہم کرنے میں کیبل آپریٹرز کا کردار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل سے خالد آرائیں کی سربراہی میں کیبل آپریٹر ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی۔اس موقع پر میئر کراچی ، رکن صوبائی اسمبلی جمال صدیقی بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں کیبل آپریٹرز کے مسائل ،کے الیکٹرک معاملات ودیگر امور سمیت کیبلزگراؤنڈ کرنے،ایس او پیزکی تیاری،باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔

    کیبل آپریٹر ایسوسی ایشن کے وفد نے بتایا کہ کے الیکٹرک سے معاہدہ ہوا ہے پولز پر موجود کیبل نہیں کاٹے جائیں گے،ان پولز پر موجود کیبلز کو بتدریج انڈرگراؤنڈ کر دیا جائےگا۔

    وفد نے بتایا کہ گزشتہ 30 دن میں 30 کلو میٹر کیبلز انڈرگراؤنڈ کیےگئے، کیبل کے لیے کھودی جانے والی سڑکوں کی استرکاری بھی کریں گے۔

    اس موقع پر گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کیبل آپریٹرز اور کے الیکٹرک کے مابین معاہدہ خوش آئند ہے،بات چیت کےذریعے مشکل سے مشکل مسئلے کا حل نکالا جاسکتا ہے۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ ہر کسی کو کراچی کے شہریوں کے مفاد کو فوقیت دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو باخبر رکھنے،تفریح فراہم کرنے میں کیبل آپریٹرز کا کردار ہے۔

    دوسری جانب میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ شہرکی خوبصورتی میں تاروں کا بے ہنگم جال رکاوٹ ہے،کیبل انڈرگراؤنڈ کرنےکی این او سی دینے کے لیے تیار ہیں۔

  • کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی

    کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی

    کراچی: کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی، مختلف علاقوں میں شہریوں نے رات سوتے جاگتے گزار دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقوں ماڈل کالونی، شاہ فیصل ٹاؤن، طارق بن زیاد سوسائٹی، معین آباد میں بجلی رات بھر بند رہی، ایف بی ایریا، گلشن اور گلستان جوہر کے مختلف بلاکس میں بھی بجلی کی فراہمی معطل رہی، نارتھ کراچی اور نیو کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ عروج پر رہا۔

    کراچی میں لوڈ شیڈنگ پر گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے بھی ایکشن لے لیا، انھوں نے جمعے کو کے الیکٹرک حکام طلب کر لیے، کابینہ اجلاس میں کراچی میں بجلی بحران پر بحث کی گئی، دو دن بعد وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوگا جس میں کے الیکٹرک کے ساتھ معاملات پر انھیں بریف کیا جائے گا۔

    سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کو 40 ایکڑ زمین الاٹ کر دی

    کابینہ میں ابراج گروپ اور بلاول بھٹو زرداری کے الزامات کا تذکرہ بھی رہا، وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا بلاول کی رپورٹ پیپلز پارٹی کے خلاف چارج شیٹ ہے، کے الیکٹرک کا معاملہ انرجی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا، اجلاس میں کے الیکٹرک اور گیس کی قیمتوں سے متعلق فیصلہ ایک ہفتے کے لیے مؤخر کیا گیا۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کے الیکٹرک کے نج کاری معاہدے میں قانونی رکاوٹ نہیں تو پبلک کر دیں گے، کہتے ہیں نج کاری پی ٹی آئی دور میں ہوئی نہ کچھ چھپا رہے ہیں۔

    انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں کہا کہ ایف آئی اے کی رپورٹ میں الزامات گزشتہ حکومتوں پر ہیں، بلاول بھٹو نے رپورٹ درست انداز میں نہیں پڑھی، شنگھائی پاور سے معاہدے میں تاخیر کی وجہ وصولی ہے، کے الیکٹرک کو گیس پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور حکومت میں دی جاتی رہی۔