Tag: کے الیکٹرک

  • کراچی  میں کے الیکٹرک کے قاتل تار نے ایک اور بچے کی جان لے لی

    کراچی میں کے الیکٹرک کے قاتل تار نے ایک اور بچے کی جان لے لی

    کراچی : شہر قائد میں کے الیکٹرک کے قاتل تار نے ایک اوربچے کی جان لے لی ، جاں بحق لڑکے کی شناخت محمد طاہرکےنام سے ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک عملے کی غفلت نے ایک اور بچے کی جان لے لی، کراچی کے علاقے کے کورنگی ڈھائی نمبر میں بجلی کا تار گرنے سے چودہ سالہ لڑکا جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس حکام کے مطابق یہ افسو سناک واقعہ بجلی کے کھمبے سے تار ٹوٹ کرگرنے کے باعث پیش آیا، جاں بحق لڑکے کی شناخت محمد طاہرکےنام سے ہوئی ہے، جس کی لاش کو ضابطہ کارروائی کیلئےاسپتال منتقل کردیا گیاہے۔

    علاقہ مکینوں کاکہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی غفلت کےباعث یہ دوسراواقعہ پیش آیاہے، اس سے پہلےدوہزارانیس میں بھی یہاں ایک بچی کرنٹ لگنےسےجاں بحق ہوئی تھی۔

    یاد رہے حالیہ بارشوں میں شہر قائد میں بجلی کی ترسیل کرنے والی کمپنی کی مبینہ غفلت سے 10 سالہ بچہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا تھا جبکہ مجموعی طور سے کرنٹ سے 7اموات ہوئیں۔

    کے الیکٹرک انتظامیہ نے کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات پر مؤقف اختیار کیا تھا کہ گھروں میں لگنے والے ناقص تاروں کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے۔

  • کے الیکٹرک کیخلاف احتجاج، کیبل آپریٹرز کا شام 7 سے رات 9 تک سروس بند رکھنے کا اعلان

    کے الیکٹرک کیخلاف احتجاج، کیبل آپریٹرز کا شام 7 سے رات 9 تک سروس بند رکھنے کا اعلان

    کراچی: چیئرمین کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن خالد آرائیں نے کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آج شام 7 بجے سے رات 9 بجے تک سروس بند رکھنے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن خالد آرائیں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے ظالمانہ رویے کے باعث ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کراچی میں شام 7 سے رات 9 بجے تک انٹرنیٹ اور کیبل ٹی وی بند رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہڑتال کا فیصلہ صرف آج کے لیے ہے کل تک رابطہ نہیں کیا گیا تو دوبارہ ہڑتال ہوگی، ہماری ہڑتال کو دھمکی نہ سمجھا جائے، ہم بھی احتجاج کا حق رکھتے ہیں، حکومت سے اپیل کررہے ہیں مداخلت کرکے مسئلہ حل کرائیں۔

    خالد آرائیں نے کہا کہ کے الیکٹرک ایک طرف مذاکرات کررہی ہے دوسری جانب تاریں کاٹی جارہی ہیں، کے الیکٹرک کو پابند بنایا جائے کہ ہماری کیبلز نہ کاٹی جائیں، پیمرا کا کام ہے ہمارے کاروبار کا تحفظ کرے اور کے الیکٹرک کو پابند کرے۔

    چیئرمین کیبلز آپریٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ کوئی بھی انڈسٹری جب انتہائی مجبور ہوجاتی ہے تو بند ہوتی ہے، ہمارے مسئلہ پر توجہ نہیں دی گئی تو پورے پاکستان میں ہڑتال کریں گے، گورنر سندھ سے درخواست ہے کہ کے الیکٹرک اور ہمیں بلائیں بات کریں، حکومت سے بھی درخواست کرتے ہیں ہمارے مسئلے کو حل کرائیں۔

    خالد آرائیں نے کہا کہ کمشنر کراچی نے کے الیکٹرک کو احکامات دئیے جو ہوا میں اڑا دئیے گئے، وزیراعلیٰ سندھ کو بھی درخواست دی کہ ہمیں نقصان ہورہا ہے، درخواست میں کہا کہ ہمیں کیبل زیر زمین کرنے کے لیے وقت درکار ہے، کے الیکٹرک بدمعاشی کررہا ہے کل بھی ہماری کیبلز کاٹی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ نے احکامات دئیے تھے بیٹھ کر معاملے پر ایس او پیز طے کریں، ہم نے اتفاق کیا کہ کوئی لائحہ عمل طے کریں گے، کے الیکٹرک کیا چاہتی ہے کیا پورا میڈیا بند ہوجائے۔

  • کراچی والے لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگتتے رہے، کے الیکٹرک نے معلومات فراہم کرنے میں 9 ماہ لگا دیے

    کراچی والے لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگتتے رہے، کے الیکٹرک نے معلومات فراہم کرنے میں 9 ماہ لگا دیے

    کراچی: پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی غفلت اور نااہلی سے ایک اور پردہ اٹھا دیا، پی ایس او کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا ہوتا ہے جو کے الیکٹرک نے اپریل 2019 میں بتانے کے بجائے جنوری 2020 میں بتائی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کا کہنا ہے کہ فیول سپلائی ایگریمنٹ کے مطابق کے الیکٹرک کو ہر سال کے آغاز سے 2 ماہ قبل فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا لازم ہے۔

    پی ایس او کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو اندازے کے مطابق فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار سے آگاہ کرنا ہوتا ہے اور یہ مقدار حتمی نہیں ہوتی، فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار کا اندازہ کے الیکٹرک کو اپریل 2019 میں بتانا لازم تھا جو کہ جنوری 2020 میں بتایا گیا۔ بالکل اسی طرح، اس سال کی فرنس آئل کی مطلوبہ مقدار کی تفصیلات ابھی تک فراہم نہیں گئیں۔

    پی ایس او کے مطابق فیول سپلائی ایگریمنٹ کے ہر ماہ کے آغاز سے 30 دن قبل مطلوبہ ڈیمانڈ سے آگاہ کرنا ہوتا ہے، کے الیکٹرک نے فیول سپلائی ایگریمنٹ کے مطابق ڈیمانڈ سے آگاہ نہیں کیا۔ پی ایس او کے متعدد مرتبہ فالو اپ کے بعد جون کی ڈیمانڈ 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن کے حوالے سے 15 مئی کو آگاہ کیا گیا۔

    پی ایس او کا کہنا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران کے الیکٹرک کی طلب میں اضافہ انتہائی غیر متوقع رہا ہے۔ طلب میں 1 لاکھ 30 ہزار 240 میٹرک ٹن کے مقابلے میں 2 لاکھ 87 ہزار میٹرک ٹن اضافہ ہوا۔ کے الیکٹرک کی جانب سے غیر متوقع طلب ہونے کے نتیجے میں سپلائی چین عدم استحکام کا شکار ہوئی۔

    پی ایس او کی جانب سے کہا گیا کہ 15 مئی کو ڈیمانڈ کے حوالے سے معلوم ہوتے ہی، پی ایس او نے کے الیکٹرک کی جون کی ڈیمانڈ 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن کے حوالے سے فوری طور پر وزارت توانائی کو آگاہ کیا۔ فرنس آئل کی درآمد پر پابندی اور لوکل ریفائنری کے پاس ذخیرہ کم ہونے کے باوجود پی ایس او جون میں کے الیکٹرک کو 75 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل فراہم کرتا رہا۔ علاوہ ازیں، ڈیمانڈ کو توازن میں رکھنے کے لیے وزارت توانائی کی جانب سے 50 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل کے برابر اضافی گیس فراہم کی گی۔

    پی ایس او کی جانب سے اب تک کے الیکٹرک اور آئی پی پیز کو 40 ہزار 200 میٹرک ٹن آئل فراہم کر چکا ہے۔ علاوہ ازیں وزارت توانائی کے احکامات کے مطابق کے الیکٹرک کو روزانہ کی بنیاد پر 90 ایم ایم سی ایف ڈی آر ایل این جی فراہم کی جارہی ہے جو کہ 23 سو فرنس آئل کی مقدار کے برابر ہے۔

    پی ایس او کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ حال ہی میں وزارت توانائی کی جانب سے درآمدات کی اجازت دی گئی ہے جس کے بعد پی ایس او نے فوری طور پر فرنس آئل کا ٹینڈر جاری کیا اور 2 کارگو رواں ماہ نصف جولائی تک موصول ہوجائیں گے۔

  • وزارت توانائی نے کے الیکٹرک کی نااہلی اور جھوٹ کا پول کھول دیا

    وزارت توانائی نے کے الیکٹرک کی نااہلی اور جھوٹ کا پول کھول دیا

    اسلام آباد: وزارت توانائی نے کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کے جھوٹ کا پول کھول دیا، وزارت توانائی کے مطابق کے الیکٹرک ایندھن کی فراہمی تو ایک طرف ان کا سسٹم تیار بجلی لینے سے بھی قاصر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت توانائی نے کے الیکٹرک کے دعووں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کو فیول کی عدم فراہمی کا دعویٰ غلط ہے۔

    ترجمان وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے تسلیم کیا تھا کہ 290 ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے، فوری اقدامات سے اضافی بجلی پیداوار کی بھی تصدیق کی گئی۔

    ترجمان کے مطابق ایندھن فراہمی کا معاملہ لوڈ شیڈنگ کے ساتھ جوڑنا حقائق کے مترادف ہے، کے الیکٹرک نے اپنے بجلی تقسیم کار سسٹم میں مطلوبہ سرمایہ کاری نہیں کی۔ ایندھن کی فراہمی تو ایک طرف ان کا سسٹم تیار بجلی لینے سے بھی قاصر ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو پیک ٹائم میں 100 سے 200 میگا واٹ کی کمی کا سامنا ہے، کے الیکٹرک کو پیداوار میں کمی کے باعث غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کرنا پڑتی ہے۔

    وزارت توانائی کے ترجمان نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کو 1 ہزار میگا واٹ بجلی دینے کی آفر بھی کی، اس کے لیے کے الیکٹرک کو مطلوبہ 500 کے وی گرڈ بنانا پڑے گا۔

  • عالمگیر خان کا سی ای او کے الیکٹرک کے گھر کی بجلی منقطع کرنے کا اعلان

    عالمگیر خان کا سی ای او کے الیکٹرک کے گھر کی بجلی منقطع کرنے کا اعلان

    کراچی: پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی اور فکس اٹ کے بانی عالمگیر خان نے سی ای او کے الیکٹرک کے گھر کی بجلی منقطع کرنے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان نے کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کے باہر سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کی تصویر لگادی، تصویر میں کے الیکٹرک کے سی ای او کو موسٹ وانٹڈ دکھایا گیا ہے۔

    عالمگیر خان نے کہا کہ سی ای او کے الیکٹرک کے گھر کے باہر احتجاج کیا جائے گا، کوئی شہری مونس علوی کے گھر کا پتا بتائے میں خود بجلی منقطع کروں گا۔

    فکس اٹ کے بانی نے کہا کہ مونس علوی کے گھر کی بجلی کاٹیں گے تو انہیں عوام کی اذیت کا اندازہ ہوگا۔

    عالمگیر خان نے کہا کہ مرمت کے نام پر کے الیکٹرک عوام سے مذاق کررہی ہے، نیپرا کے الیکٹرک کا فوری آڈٹ کرے۔

    نیپرا کے خلاف ایف آئی آر کٹنی چاہئے، خرم شیر زمان

    دوسری جانب پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ نیپرا نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک ذمہ دار ہے، نیپرا نے معاملے پر ایکشن کیوں نہیں لیا، نیپرا کے خلاف بھی ایف آئی آر کٹنی چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک آصف زرداری کے دور میں ہم پر تھوپی گئی، کراچی میں 12، 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، ہم مسائل حل کرانے کے ذمہ دار ہیں، کے الیکٹرک کو لگام دینا ہماری ذمہ داری ہے۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ اب کراچی کی سوئی ہوئی سیاسی جماعتیں بھی جاگ چکی ہیں، موجودہ حالات میں ہم چپ نہیں رہ سکتے، بھیک نہیں مانگ رہے اپنا حق مانگ رہے ہیں، وزیراعظم کی کمیٹی نیپرا سے بھی سوال کرے۔

  • کراچی، صنعتی پہیہ جام کرکے کے الیکٹرک کو سستی گیس فراہم کرنے کا منصوبہ

    کراچی، صنعتی پہیہ جام کرکے کے الیکٹرک کو سستی گیس فراہم کرنے کا منصوبہ

    کراچی: شہر قائد میں صنعتی پہیہ جام کرکے کے الیکٹرک کو سستی گیس فراہم کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دو دن سی این جی اسٹیشنز بند رکھ کر گیس کے الیکٹرک کو دی جائے گی، سندھ میں جمعے، ہفتے کو سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کا سستا ایندھن حاصل کرنے کا طریقہ کار کام کرگیا ہے، کے الیکٹرک کو طویل لوڈشیڈنگ کرنے کے بعد سستی گیس کا تحفہ دے کر مہنگا ایندھن استعمال کرنے سے بچالیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2 دن سی این جی اسٹیشن بند کرکے اضافی گیس کے الیکٹرک کو دی جائے گی، کے الیکٹرک کی سہولت کے لیے سی این جی اور کیپٹوو پاور پلانٹس کے لیے گیس بند رہے گی۔

    مزید پڑھیں: عمر ایوب نے لوڈشیڈنگ سے پریشان کراچی کے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کو بحالت مجبوری سستی اضافی گیس فراہم کی ہے، جمعے، ہفتے کو اضافی 30 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کے الیکٹرک کو دی جائے گی، جمعے سے کے الیکٹرک کو اضافی 290 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جائے گی۔

    دوسری جانب صدر سائٹ ایسوسی ایشن سلیمان چاؤلہ کا کہنا ہے کہ صنعتی پاور پلانٹس کی گیس کے الیکٹرک کو دی جارہی ہے، حکومتی فیصلے سے صنعتوں کو شدید نقصان ہوگا، حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر توانائی عمرایوب کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو آئندہ چند دنوں میں 200 میگا واٹ کے لیے 30ایم ایم سی ایف ڈی بجلی دیں گے، اس سے ہمارے کراچی کے شہریوں کو سہولت میسر ہوگی۔

  • غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ،  تنگ عوام کے الیکٹرک کیخلاف عدالت پہنچ گئی

    غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ، تنگ عوام کے الیکٹرک کیخلاف عدالت پہنچ گئی

    کراچی : کے الیکٹرک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا ہے کہ گرمی کے دونوں میں اتنی لوڈشیڈنگ سے لوگ تنگ آگئے ہیں، کے الیکٹرک کو غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے روکا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے تنگ عوام عدالت پہنچ گئی اور لوڈشیڈنگ اوراوور بلنگ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    سندھ ہائی کورٹ نےفوری سماعت کی استدعا منظور کرلی ہے، جسٹس خادم حسین شیخ کی سربراہی میں 2رکنی بینچ درخواست کی سماعت کرے گا۔

    درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جاری ہے ، مختلف علاقوں میں 10 سے12 گھنٹے لوڈشیڈنگ جاری ہے اور گرمی کے دونوں میں اتنی لوڈشیڈنگ سے لوگ تنگ آگئے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا سیاسی جماعت صرف اور صرف سیاست کر رہی ہے ، استدعا ہے کہ کے الیکٹرک کو غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے روکا جائے، کے الیکٹرک کی غفلت اور لاپرواہی پر نیپرا کو کارروائی کا حکم دیا جائے۔

  • کراچی میں آج کرنٹ لگنے سے 6 افراد چل بسے

    کراچی میں آج کرنٹ لگنے سے 6 افراد چل بسے

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے بچے سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناگن چورنگی مسلم ٹاؤن میں گھر میں کرنٹ لگنے سے بچہ جاں بحق ہوگیا، ناگن چورنگی کے قریب کرنٹ لگنے سے 30 سالہ شخص جان کی بازی ہار گیا۔

    کارساز روڈ پر بجلی کے تار سے کرنٹ لگنے سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا، ماڈل کالونی کے ایک مکان میں کام کے دوران کرنٹ لگنے ایک شخص چل بسا۔ہجرت کالونی اور کریم آباد میں بھی کرنٹ لگنے سے ایک ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں حالیہ بارشوں کا اسپیل آج ختم ہوجائے گا کیونکہ کل سے مون سون ہواؤں کا رخ پنجاب کی طرف ہوجائے گا۔

    کراچی میں آج صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، اولڈ سٹی ایریا، صدر، شاہراہ قائدین، بہادرآباد، شاہ فیصل،گلستان جوہر اور سمیت مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی۔

    بارش کے ساتھ کے الیکٹرک کی جانب سے مختلف علاقوں میں بجلی کی بندش نے شہریوں کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا۔

    واضح رہے کہ کراچی میں تین روز میں بارش کے باعث مختلف حادثات میں 15 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • عوام کے تحفظ کے لیے بجلی معطل کی: کے الیکٹرک

    عوام کے تحفظ کے لیے بجلی معطل کی: کے الیکٹرک

    کراچی: کے الیکٹرک نے بارش میں طویل لوڈ شیڈنگ کے لیے جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا عوام کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش کے بعد بارہ بارہ گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے لیے کے الیکٹرک نے عجیب جواز پیش کر دیا ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے اپنے بیان میں کہا کہ گڈاپ، سرجانی، اورنگی، گلستان جوہر، شاہ فیصل، لیاری، اور کورنگی میں عوام کے تحفظ کے لیے بجلی کی فراہمی معطل کی گئی، جن علاقوں کی بجلی معطل کی گئی، وہاں جلد بجلی بحال کر دی جائے گی۔

    ترجمان نے خبردار کیا کہ ان تمام علاقوں میں جہاں پانی کھڑا ہے، وہاں رہنے والے صارفین انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کریں، شہری ٹوٹے ہوئے تاروں، کھمبوں اور بجلی کی تنصیبات سے بھی مناسب فاصلہ رکھیں۔

    کراچی میں بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ انسانی جانوں کا تحفظ اس کی اولین ترجیح ہے، تاہم متعلقہ اداروں کی بر وقت کارروائی کے بغیر یہ ممکن نہیں، رین ایمرجنسی سے متعلق محکموں سے گزارش ہے کہ بجلی کی تنصیبات کے گرد کھڑے پانی کی فوری نکاسی کی جائے۔

    قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    ترجمان نے بتایا کہ کے الیکٹرک کی سینئر مینجمنٹ، سی ای او کی سربراہی میں بارش سے متعلقہ بحالی کے کاموں کی براہ راست نگرانی کر رہی ہے، کے الیکٹرک کا عملہ بجلی سے متعلق شکایات کی درستگی کے لیے فیلڈ میں 24 گھنٹے موجود ہے، کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 کال سینٹر یا کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

  • کراچی میں بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری

    کراچی میں بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری

    کراچی: شہر قائد میں گزشتہ روز کی بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں بارش کے بعد بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، مختلف علاقوں میں کے ای کی جانب سے 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، بجلی کی بندش پر مختلف علاقوں میں احتجاج بھی کیا گیا۔

    سرجانی ٹاؤن، ملیر، نصرت بھٹو کالونی، گلشن معمار میں بجلی معطل ہے، لانڈھی، گزری، بلدیہ، لیاری، کیماڑی، کھارادر، صدر میں بجلی غائب ہے، ریلوے کالونی، اختر کالونی، کشمیر کالونی، منظور کالونی، گڈاپ میں بھی بجلی نہیں ہے۔

    کلفٹن، ڈیفنس کے کئی علاقوں میں بھی گزشتہ روز سے بجلی بند ہے، ماڑی پور، گلزار ہجری، گلشن اقبال، گلستان جوہر ٹو کے علاقے بجلی سے محروم ہیں، مدراس سوسائٹی اسکیم 33، لیاقت آباد، ایف بی ایریا کے کئی علاقوں میں بجلی بند ہے، بجلی نہ ہونے کے باعث بزرگ شہریوں، مریضوں اور بچوں کو تکلیف کا سامنا ہے۔

    قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    شہریوں کا ایسی صورت حال میں کہنا ہے کہ بجلی معطل ہونے کی شکایات سننے والا کوئی نہیں لیکن بل وقت پر کیسے آ جاتے ہیں۔ ادھر بیش تر علاقوں میں گزشتہ روز سے ٹوٹے تاروں کی تاحال مرمت نہ ہوئی ہے، گزشتہ روز ابراہیم حیدری میں پولز سمیت گرنے والی پی ایم ٹی بھی نہیں بدلی گئی، جس سے ابراہیم حیدری اور ملحقہ علاقوں میں 20 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    طوفانی ہوا سے ایک پی ایم ٹی ٹوٹ کر نیچے کھڑی گاڑی پر گر پڑی ہے

    تاہم ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کے لیے کام جاری ہے، بارش کا پانی جمع ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

    دوسری طرف چیف میٹرلوجست سردار سرفراز نے مزید بارشوں سے متعلق کہا ہے کہ کراچی میں آج بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، مون سون سسٹم شہر کے جنوب مشرق میں موجود ہے۔

    کے الیکٹرک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رین ایمرجنسی سے متعلق محکموں سے گزارش ہے کہ بجلی کی تنصیبات کے گرد کھڑے پانی کی فوری نکاسی کی جائے، ان تمام علاقوں میں جہاں پانی کھڑا ہے، وہاں رہنے والے صارفین سے گزارش ہے کہ وہ انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کریں۔