Tag: کے الیکٹرک

  • قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کا کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر دھرنا جاری ہے، اراکین نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ کراچی کی تقسیم کار کمپنی کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر دھرنے میں اراکین سندھ اسمبلی راجہ اظہر اور ریاض حیدر موجود ہیں، انھوں نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری اب ختم کریں گے، اس نے کراچی کے شہریوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے، قاتل الیکٹرک کی من مانیاں مزید نہیں چلیں گی۔

    ادھر کراچی سمیت اندرون سندھ مختلف شہروں میں لوڈ شیڈنگ بدستور جاری ہے، گڈاپ کاٹھور، گلشن معمار، شادمان ٹاؤن، احسن آباد، اورنگی، گلستان جوہر، شاہ فیصل کالونی، سرجانی ٹاؤن، خدا کی بستی، ملیر سعود آباد، نیو کراچی، لسبیلہ، پٹیل پاڑہ، مارٹن کوارٹرز، جمشید روڈ، عزیر آباد، ایف بی ایریا پر سات گھنٹوں سے بجلی بند ہے۔

    ملک کے بڑے شہر پر بدستور اندھیروں کا راج، کے الیکٹرک کے آگے سب بے بس

    نصرت بھٹو کالونی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر عوام نے احتجاج کیا، لسبیلہ سڑک پر بھی احتجاج کے باعث سڑک ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی، ڈی ایچ اے فیز 2 اور فیز 4 میں دوپہر 4 بجے سے بجلی بند ہے۔ ملیر کے مختلف علاقوں میں 14 گھنٹے سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، ریلوے سٹی ہمپ یارڈ کالونی میں شام 5 بجے سے بجلی بند ہے۔

    حیدر آباد شہر کے مختلف علاقوں میں بھی 6 گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    ادھر نیپرا اتھارٹی نے کے الیکٹرک کے خلاف شکایات کا سخت نوٹس لے لیا ہے، نیپرا نے اوور لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے جمعے کو عوامی سماعت کا فیصلہ کیا ہے، نیپرا نے کے الیکٹرک کی اضافی لوڈ شیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف اشتہار بھی جاری کر دیا، 10 جولائی کو ویڈیو لنک کے ذریعے شہریوں کی شکایات سنی جائیں گی۔

    کے الیکٹرک ترجمان نے بیان جاری کیا ہے کہ ڈیفنس، کورنگی کے متاثرہ مقامات پر بحالی کا کام جاری ہے، گلشن، بلدیہ، سرجانی کے کچھ مقامات پر بجلی جلد بحال کر دی جائے گی، درخت گرنے یا پانی کھڑا ہونے کے باعث بحالی میں مشکلات ہیں۔

  • کےالیکٹرک کو بارشوں میں حادثات کی روک تھام یقینی بنانے کی ہدایت

    کےالیکٹرک کو بارشوں میں حادثات کی روک تھام یقینی بنانے کی ہدایت

    کراچی: نیپرا نے کےالیکٹرک کو بارشوں میں حادثات کی روک تھام یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

    نیپرا  نے ہدایت کی ہے کہ کےالیکٹرک بارشوں میں حادثات کی روک تھام یقینی بنائے، حالیہ بارشوں میں گزشتہ بارشوں جیسے واقعات نہ ہوں، گزشتہ بارشوں میں 49افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    نیپراذرائع کے مطابق گزشتہ بارشوں میں19ہلاکتوں کی ذمہ دار کے الیکٹرک تھی، کرنٹ لگنے سے ہونے والی ہلاکتوں پرکوئی جرمانہ نہیں کیا گیا تھا، ہلاکتوں کے بعد کےالیکٹرک کو بارشوں سے قبل ارتھنگ کی ہدایت کی تھی۔

    کراچی میں کل طوفان اور سیلاب کا خطرہ

    ’کےالیکٹرک نے تاحال کھمبوں کی ارتھنگ مکمل نہیں کی، نیپرا نے تمام کھمبوں کی ارتھنگ کے بعد رپورٹ طلب کی تھی‘۔ خیال رہے کہ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ کراچی میں کل سے گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی، تیز ہوائیں چلیں گی اور آندھی بھی آئے گی۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ کراچی میں آج رات اور صبح کے اوقات میں بوندا باندی شروع ہو جائے گی، کل شب سے شہر میں مون سون کی بارشوں کا آغاز ہو جائے گا اور اس کا سلسلہ گرج چمک کے ساتھ 2 دن تک جاری رہے گا۔

  • کراچی میں کے الیکٹر ک کے مقابلے میں دوسری کمپنی لائی جائے: پی ٹی آئی

    کراچی میں کے الیکٹر ک کے مقابلے میں دوسری کمپنی لائی جائے: پی ٹی آئی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کراچی کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ شہر قائد میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی ظالمانہ اجارہ داری ختم کرنے کے لیے اس کے مقابلے میں دوسری کمپنی لائی جائے۔

    آج کراچی میں کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر پی ٹی آئی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی، جس میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی سے کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے، شہر میں بجلی نظام کے لیے کوئی اور راہ سوچنی ہوگی، کے الیکٹرک نے اوور بلنگ کی، کمپنی کے معاملات درست نہیں ہیں۔

    انھوں نے کہا گورنر اور ایم این ایز کو کے الیکٹرک کی جانب سے پریزنٹیشن نہیں چاہیے، جو چیز چاہیے وہ یہ ہے کہ کے الیکٹرک کے میٹرز کی تھرڈ پارٹی کیلکولیشن ہو۔

    ملک کے بڑے شہر پر بدستور اندھیروں کا راج، کے الیکٹرک کے آگے سب بے بس

    فردوس شمیم کا کہنا تھا کراچی عرصہ دراز سے بجلی کے مسائل دیکھتا آ رہا ہے، اس کا حل ڈھونڈا گیا تو اسے پرائیویٹ سیکٹر کو دیا گیا، اب وہ کسی اور کو بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں، کراچی کے شہری صرف دو چیزیں مانگتے ہیں، بجلی اور سستی بجلی، یہاں بھی بجلی کے نرخ دیگر ممالک کی طرح ہونے چاہئیں۔

    ایم این اے آفتاب صدیقی نے کہا کہ کے الیکٹرک معاہدہ پبلک کیا جائے، کمپنی نے 10 سال میں 100 ارب کا منافع کمایا، کے الیکٹرک اووربلنگ بند کرے، اووربلنگ ختم ہونے تک کل سے 3 سے 5 بجے تک دھرنا دیں گے۔

  • کے الیکٹرک نے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے لیے ایس ایم ایس بھیجنا شروع کر دیے

    کے الیکٹرک نے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے لیے ایس ایم ایس بھیجنا شروع کر دیے

    کراچی: کے الیکٹرک نے وزارتِ پانی و بجلی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں فنی خرابی اور لوڈ مینجمنٹ کے نام پر لوڈ شیڈنگ شروع کر دی، کئی علاقوں میں کیبل اور پی ایم ٹی کے فالٹس کے نام پر بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، کے الیکٹرک نے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے لیے ایس ایم ایس بھیجنا شروع کر دیے، کئی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے۔

    کراچی کے متعدد علاقوں میں کیبل اور پی ایم ٹی کے فالٹس کے نام پر بجلی بند کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ ہونے لگی ہے، کے الیکٹرک حکام کی جانب سے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کے پیغامات بھی موصول ہونا شروع ہو گئے۔

    کے الیکٹرک نے دن میں گرمی کے ستائے شہریوں سے رات کا سکون بھی چھین لیا، لیاقت آباد، اولڈ سٹی ایریا، صدر، کورنگی، لانڈھی کے علاقے شدید متاثر ہیں، شہر کے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 15 گھنٹے تک پہنچ گیا، گلشن حدید، نارتھ کراچی، لیاری، کیماڑی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، گلشن معمار، ڈیفنس، گلستان جوہر اور دیگر علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

    شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پانی کا بحران بھی شہریوں کو پریشان کر رہا ہے، عثمان آباد، گلبہار، شو مارکیٹ گارڈن، آگرہ تاج میں 12 گھنٹے بجلی غائب، شیر شاہ، سائٹ، بلدیہ کے علاقوں میں بھی 12 گھنٹوں تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ کیماڑی، سرجانی، اورنگی ٹاؤن، بنارس، قصبہ کالونی میں بجلی گھنٹوں غائب رہنے لگی ہے۔

    دوسری طرف ذرایع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو این ٹی ڈی سی سے 800 میگا واٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کو مقدار سے زیادہ گیس اور تیل بھی فراہم کیا جا رہا ہے، جب کہ کے الیکٹرک نے بن قاسم کے دو یونٹ بند کیے ہوئے ہیں، بوسیدہ ترسیلی نظام اور پیداوار میں کمی لوڈ شیڈنگ کی بنیادی وجہ قرار دی گئی ہے۔

  • جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آتش زدگی، کراچی کی بجلی بھی متاثر

    جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آتش زدگی، کراچی کی بجلی بھی متاثر

    کراچی: سندھ کے شہر جامشورو میں گزشتہ رات تھرمل پاور ہاؤس کے قریب 500 کے وی گرڈ اسٹیشن کے 132 کے وی سوئچ یارڈ میں آگ لگنے سے کراچی کو بھی بجلی فراہمی معطل ہو گئی، تاہم آگ پر قابو پانے کے بعد بجلی تعطل ختم کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان این ٹی ڈی سی (نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیج کمپنی) کا کہنا تھا کہ 500 کے وی جامشورو گرڈ اسٹیشن کے ایک سوئچ یارڈ میں تکنیکی فالٹ کی وجہ سے آگ لگی، جس کی وجہ سے جامشورو، کوٹری، حیدرآباد، مانجھند، نوری آباد اور دیگر علاقوں میں بجلی معطل ہوئی، تاہم کراچی کو بجلی کی سپلائی متاثر نہیں ہوئی، ہماری طرف سے کراچی کو بجلی کی سپلائی بحال رہی۔

    دوسری طرف کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نیشنل گرڈ کے جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آگ لگنے کے باعث کراچی کی بجلی بھی متاثر ہوئی، کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے آنے والی بجلی میں کمی کا سامنا کرنا پڑا، نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ کی جگہ 450 میگا واٹ سپلائی کی گئی، اس کمی کے باعث لوڈ مینجمنٹ کرنی پڑی۔

    اسمارٹ لاک ڈاؤن کے علاقے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار

    ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ این ٹی ڈی سی اور حیسکو کی ٹیموں نے آگ پر قابو پا لیا ہے، 2 گھنٹوں میں این ٹی ڈی سی کا پورا 500 اور 220 کے وی کا سرکٹ بحال کیا گیا، واقعے کی ابتدائی ٹیکنیکل رپورٹ بھی طلب کر لی گئی ہے، اس دوران وفاقی وزیر عمر ایوب بحالی آپریشن کی مسلسل نگرانی کرتے رہے۔

    ادھر کے الیکٹرک نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ نیشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی میں آنے والے تعطل کو مکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے، نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ بجلی کی فراہمی جاری ہے، جس کی وجہ سے کراچی کی بجلی کی صورت حال میں قدرے بہتری آئی ہے، اور رہائشی علاقوں میں لوڈ مینجمنٹ نہیں کی جا رہی۔

    کے الیکٹرک ترجمان نے کہا کہ بجلی سے متعلق شکایت کے لیے 118 کال سینٹر، 8119 پر ایس ایم ایس یا کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رابطہ کیا جائے۔

  • کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ سے قرنطینہ میں مریضوں کی حالت خراب

    کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ سے قرنطینہ میں مریضوں کی حالت خراب

    کراچی: کے الیکٹرک نے شہر قائد کے شہریوں سے جینے کا حق چھین لیا، شدید گرمی میں بد ترین لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں 12، کہیں 14 اور کہیں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، نہ صرف عوام سخت اذیت میں مبتلا ہو گئے ہیں بلکہ قرنطینہ میں رکھے گئے کرونا انفیکشن کے مریضوں کی حالت بھی شدید گرمی کے باعث خراب ہونے لگی ہے۔

    کراچی کے علاقوں اتحاد ٹاؤن، قائم خانی کالونی، گلشن غازی، ملیر، نوسی کالونی، عیسیٰ نگری، لانڈھی، گلشن ظہور، ابی سینا لائن، نصرت بھٹو کالونی، بلدیہ، گلشن حدید، احسن آباد، گڈاپ کے درجنوں گوٹھوں اور کاٹھور میں 12 سے 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہونے لگی ہے۔

    بجلی کی لوڈ شیڈنگ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا وزیر توانائی سے شکوہ

    ہر گھنٹے کے بعد ڈھائی گھنٹے لوڈ شیڈنگ معمول بن گیا ہے، سخت گرمی اور بجلی کی بندش سے پانی کی بھی سخت قلت پیدا ہو گئی ہے، ملیر کے دیہی علاقوں میں بھی 12 سے 18 گھنٹے کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث معمولات زندگی متاثر ہو گئے ہیں۔

    عوام کے الیکٹرک کے خلاف بھرپور احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے، شاہراہ قائدین پر کے الیکٹرک کے دفتر کے باہر علاقہ مکینوں نے نکل کر احتجاج کیا، مظاہرین نے لوڈ شیڈنگ نا منظور کے نعرے لگائے، مظاہرین نے کے الیکٹرک دفتر کا گیٹ توڑنے کی بھی کوشش کی تاہم پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، بعد ازاں مظاہرین نے شاہراہ قائدین پر دھرنا دیا۔

  • کے الیکٹرک کا ملازم کرونا سے جاں بحق، واٹر بورڈ کا اکاؤنٹ افسر متاثر

    کے الیکٹرک کا ملازم کرونا سے جاں بحق، واٹر بورڈ کا اکاؤنٹ افسر متاثر

    کراچی: شہر قائد کے دو اہم اداروں کے ملازمین بھی کرونا وائرس سے متاثر ہو گئے جن میں سے ایک مریض جاں بحق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک نے ادارے کے ایک ملازم کی کرونا وائرس سے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کے الیکٹرک کا ملازم کرونا وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گیا ہے، دکھ کی اس گھڑی میں ادارہ مرحوم كے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔

    واٹر بورڈ کراچی کا ایک اکاؤنٹ افسر بھی کرونا وائرس سے متاثر ہو گیا ہے، ایم ڈی واٹربورڈ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ اکاؤنٹ افسر کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اسے آئسولیٹ کر دیا گیا ہے۔

    سندھ میں 24گھنٹوں میں 18 اموات ، وزیراعلیٰ سندھ نے لاک ڈاؤن کے حوالے سے خبردار کردیا

    ادھر گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کرونا ٹیسٹ منفی آ گیا، انھوں نے دعا کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں جلد کسی ضرورت مند کو اپنا پلازمہ عطیہ کروں گا۔ خیال رہے کہ گورنر سندھ میں 27 اپریل کو کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئی تھیں، بعد ازاں کرونا وائرس ٹیسٹ کروانے پر وہ مثبت نکلا۔

    گزشتہ روز سندھ میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 اموات ہوئیں اور کرونا کے 593 نئے کیسز سامنے آئے، جس کے بعد سندھ میں کرونا کیسز کی تعداد 12610 اور کرونا کے باعث اموات 218 ہو چکی ہیں۔

    سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کل 4064 ٹیسٹ کیے گئے، سندھ بھر میں اب تک کرونا کے 99117 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • کراچی میں شدید گرمی، کے الیکٹرک کا نظام جواب دے گیا، متعدد گرڈ اسٹیشن ٹرپ

    کراچی میں شدید گرمی، کے الیکٹرک کا نظام جواب دے گیا، متعدد گرڈ اسٹیشن ٹرپ

    کراچی : شہرقائد میں شدید گرمی سے کے الیکٹرک کا نظام جواب دے گیا ، کئی علاقوں میں سحری کےوقت بجلی غائب ہوگئی، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق کےالیکٹر ک کے سحروافطارمیں لوڈشیڈنگ نہ کرنےکےدعوےدھرے کے دھرے رہ گئے ، سحری سے قبل کےالیکٹرک کے متعدد گرڈ اسٹیشن ٹرپ کرگئے، جس کے باعث بلدیہ اتحادٹاؤن، قائمخانی کالونی، گلشن غازی اور اطراف میں سحری کے وقت بجلی غائب ہوگئی جبکہ میٹرول سائٹ ، نارتھ کراچی، سرجانی ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    لوڈشیڈنگ سے بے حال شہریوں نے اندھیرے میں سحری کااہتمام کیا جبکہ ترجمان کےالیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ ٹرپنگ کے باعث کچھ علاقوں میں بجلی کی ترسیل متاثرہوئی ، سائٹ، اورنگی، ہارون آباد، نارتھ کراچی سمیت تمام متاثرہ علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے اور فالٹ کی درستگی کیلئے عملہ مسلسل مصروف عمل ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ 132کے وی کی لائن میں آنے والی ٹرپنگ کو بحال کردیا گیا ہے، کے الیکٹرک کے سی ای او اور متعلقہ سینئر مینجمنٹ نے بحالی کے نظام کی براہ راست نگرانی کی۔

    ترجمان کے مطابق متاثرہ شہریوں اور میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے تعاون پر شکر گزار ہیں، بجلی سے متعلق شکایت کے لئے 118 کال سینٹر, 8119 پر ایس ایم ایس کے ذریعے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا تھا کہ رمضان کے مہینے میں سحر اور افطار کے موقع پر ملک میں کہیں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔

    خیال رہے شہر کے مختلف علاقوں میں سحر و افطار کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے ،  جس سے لوگوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

  • صنعتکاروں کے الزام پر کے الیکٹرک کا جواب

    صنعتکاروں کے الزام پر کے الیکٹرک کا جواب

    کراچی: کے الیکٹرک نے صنعت کاروں کو ہراساں کرنے کا نیا طریقہ نکال لیا، صنعتوں کو بقایا جات کے نام پر بھاری بھرکم بل بھیج دیےِ، کے الیکٹرک نے الزام کو نامناسب اور افسوسناک قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے الیکٹرک کراچی کے صنعت کاروں کو ہراساں کرنے لگی، بقایا جات کے نام پر بھاری بجلی بل بھیجے جانے کی وعدہ خلافی پر صنعت کاروں نے کے الیکٹرک کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔

    صنعت کاروں نے اپنی صنعتیں بند کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ 30 اپریل سے قبل ہی انڈسٹریل سپورٹ پروگرام کی مد میں زبرستی ایڈجسٹمنٹ وصولی غیر منصفانہ ہے۔

    کے الیکٹرک کی ایوریج بلنگ کا نیپرا نے نوٹس لے لیا

    نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی) کے سرپرست اعلیٰ کیپٹن اے معیزخان اور صدر محمد نسیم اختر نے صنعتوں کو انڈسٹریل سپورٹ پروگرام (آئی ایس پی) کے ایڈجسٹمنٹ کے نام پر سپلیمنٹری بل بھیجنے اور کے الیکٹرک کی وعدہ خلافی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے مداخلت کی درخواست کی، انھوں نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کو لاک ڈاؤن کے ختم ہونے تک آئی ایس پی کی مد میں ایڈجسٹمنٹ کے نا م پر وصولی سے روکا جائے۔

    کے الیکٹرک کی وضاحت

    دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان نے ایسوسی ایشن کی بیان بازی کو افسوسناک اور نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسوسی ایشن نے 30 اپریل 2020 آئی ایس پی ایڈجسٹمنٹ کی رضامندی کا اظہار کیا تھا۔

    ترجمان کے مطابق کے الیکٹرک نے کرونا وائرس کے پیش نظر ریلیف فراہم کرنے کے لیے ادائیگی میں ایک ماہ کی چھوٹ دی تھی، اس فیصلے کا عوامی سطح پر خیر مقدم بھی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ کے الیکٹرک نے آئی ایس پی ایڈجسٹمنٹ وصولی کو 30 اپریل 2020 تک مؤخر کیا تھا اور صنعت کار برادری سے کہا گیا تھا کہ اگر وہ اس مدت کے دوران وفاقی حکومت سے انڈسٹریل سپورٹ پروگرام بحال کروانے میں کامیاب نہ ہوئے تو مذکورہ تاریخ کے بعد ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے بلوں میں بقایاجات وصول کیے جائیں گے۔

    صنعت کاروں کا مؤقف تھا کہ ایڈجسٹمنٹ بل اور بجلی منقطع کرنے کی دھمکی بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے کے مترادف ہے، جس سے صنعت کاروں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے، کرونا وبا کے باعث صنعتیں ایک ماہ سے بند ہیں، کے الیکٹرک کے موجودہ بلوں کی ادائیگی کسی صورت ممکن نہیں۔

  • کے الیکٹرک کی ایوریج بلنگ کا نیپرا نے نوٹس لے لیا

    کے الیکٹرک کی ایوریج بلنگ کا نیپرا نے نوٹس لے لیا

    کراچی: کے الیکٹرک کی جانب سے شہریوں کو ایوریج بنیاد پر بل بھیجے جانے کا نیپرا نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے مارچ کے بل ایوریج پر بھیجے جانے کا نیپرا نے نوٹس لے لیا، کے الیکٹرک نے مارچ کے بل ایوریج کی بنیاد پر بھجوائے تھے۔

    ترجمان نیپرا کے مطابق اکثر صارفین کو ایوریج بنیاد پر بجلی کے بھاری بلز موصول ہوئے، نیپرا نے شکایات آنے پر معاملہ کے الیکٹرک انتظامیہ کے ساتھ اٹھایا۔

    ترجمان نیپرا کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک سے بات کرکے صافین کو واضح ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا، صارفین مارچ کے بل میٹر ریڈنگ کے مطابق اپریل میں جمع کراسکیں گے، تاخیر سے مارچ کے بل جمع کرانے پر لیٹ سرچارج نہیں لگے گا۔

    گورنر سندھ سے سی ای او کے الیکٹرک کی ملاقات

    دوسری جانب گورنر سندھ سے سی ای او کے الیکٹرک مونس عبداللہ کی ملاقات ہوئی جس میں بلز کی ادائیگی میں سہولت، بجلی کی فراہمی اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ایوریج بلنگ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوریج بلنگ شہریوں کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے، حکومت کسی صورت یہ ناانصافی نہیں ہونے دے گی۔

    سی ای او کے الیکٹرک مونس عبداللہ نے یقین دہانی کرائی کہ کے الیکٹرک ایوریج بلنگ نہیں کرے گی، اپریل میں میٹر ریڈنگ ہوگی جس کی بنیاد پر بل ادا کیا جائے گا، جن صارفین کو ایوریج بل ملے ان کی مرضی ہے بل ادا کریں یا نہیں۔