Tag: کے الیکٹرک

  • کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ ، کے الیکٹرک کا 70 فیصد حصہ لوڈشیڈنگ فری ہونے کا دعویٰ

    کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ ، کے الیکٹرک کا 70 فیصد حصہ لوڈشیڈنگ فری ہونے کا دعویٰ

    کراچی : ترجمان کے الیکٹرک نے شہر کا 70 فیصد حصہ لوڈشیڈنگ فری ہونے کا دعویٰ کردیا تاہم شہر میں 16 سے 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بدترین لوڈ شیدنگ جاری ہے، ترجمان کے الیکٹرک کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ جن فیڈرز پر بجلی بلوں کی پوری ادائیگی کی جاتی ہے، وہاں پوری بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

    ترجمان کے ای نے دعویٰ کیا کہ شہر میں کے الیکٹرک کے نیٹورک کا ستر فیصد لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، مفت بجلی کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بجلی صارفین کا ٹیرف پورے پاکستان میں یکساں ہے، جو حکومت پاکستان اور ریگولیٹری اتھارٹی کا دائرہ اختیار ہے، کراچی کے صارفین وہی قیمت ادا کرتے ہیں جو پاکستان کے دیگر حصوں میں ادا کی جاتی ہے۔

    کے اے کے ترجمان نے بتایا کہ کراچی کی کمرشل مارکیٹیں جو 70 فیصد لوڈشیڈنگ فری فیڈرز پر ہیں، وہاں بجلی سپلائی میں کوئی تعطل نہیں آتا۔

    مزید پڑھیں : نیپرا نے کے الیکٹرک کو فوری طور پر لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی ہدایت کردی

    اس کے علاوہ موبائل مارکیٹ، الیکٹرانک مارکیٹ، ایمپریس روڈ، لکی اسٹار، بولٹن مارکیٹ، لائٹ ہاؤس، ایم اے جناح روڈ، عبداللہ ہارون روڈ، زینب مارکیٹ لوڈشیڈنگ فری ہیں جبکہ صدر بازار، بوہری بازار اور داؤد پوتہ روڈ، طارق روڈ، کھارادر، میٹھا در، ویسٹ وارف اور دیگر کمرشل مراکز میں بھی لوڈ شیڈنگ صفر ہے۔

    بقیہ تیس فیصد کےالیکٹرک نیٹورک پربجلی چوری اوربلوں کی عدم ادائیگی کے تناسب سے لوڈشیڈنگ کا اعلانیہ شیڈول نافذ ہے، جو کمپنی ویب سائٹ پر موجود ہے۔

  • 18 سے 20 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر شہریوں کا پارہ ہائی، کورنگی میں سڑک بلاک کر دیے

    18 سے 20 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر شہریوں کا پارہ ہائی، کورنگی میں سڑک بلاک کر دیے

    شدید گرم موسم میں کراچی میں بجلی کا بحران بڑھنے لگا ہے، 18 سے 20 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر کورنگی کے مکینوں نے سنگر چورنگی کے قریب شدید احتجاج کیا۔

    لوڈ شیڈنگ پر پارہ ہائی ہونے پر شہریوں نے سڑک پر ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دیے، مظاہرین کہتے ہیں باقاعدگی سے بل جمع کرانے والے صارفین کو بجلی چوروں کی سزا کیوں دی جا رہی ہے؟ احتجاج کی وجہ سے کورنگی سنگر چورنگی اطراف کی شاہراہوں پر گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔

    ادھر کراچی میں ملیر اور شاہ فیصل کالونی میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا چھٹے روز میں داخل ہو گیا ہے، خواتین بھی شریک ہیں، دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شہر میں بجلی ہے نہ پانی اور حکومت ان مسائل سے لاتعلق کھڑی ہے۔

  • بجلی کے بلوں سے متعلق کے الیکٹرک کی اہم وضاحت

    بجلی کے بلوں سے متعلق کے الیکٹرک کی اہم وضاحت

    اسلام آباد : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے ٹرانسمیشن و ڈسٹری بیوشن ٹیرف کی منظوری دے دی۔

    نیپرا نے اپنے فیصلے میں کہا کہ نئی ملٹی ایئر ٹیرف مدت مالی سال2023-24 سے 2029-30 تک ہوگی، ملک میں یکساں ٹیرف پالیسی سے صارفین پر براہ راست قیمتوں کا اثر نہیں پڑے گا، ٹرانسمیشن پر 12 فیصد ریٹرن آن ایکویٹی کی منظوری دی گئی۔

    فیصلے کے مطابق نیپرا نے نقصانات کے اہداف میں کوئی نرمی نہیں کی، مقررہ ہدف برقرار ہے، قرض اور ایکویٹی تناسب ٹیرف کے لیے 70:30 برقرار رکھا گیا۔

    اس فیصلے کے حوالے سے اپنا ردعمل دیتے ہوئے ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ نیپرا کا یہ فیصلہ کے الیکٹرک کے سرمایہ کاری پلان میں اہم سنگ میل ہے۔

    صارفین کے بلوں پر بجلی کی قیمتوں میں فوری طور پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اب سپلائی ٹیرف اور سرمایہ کاری منصوبے کو حتمی شکل دینے کا عمل جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : کےالیکٹرک کیلئے 7 سالہ ٹیرف کی منظوری

    ترجمان کےالیکٹرک کا مزید کہنا ہے کہ ٹیرف فیصلے کی بنیاد پر نیٹ ورک میں بہتری اور توسیع کی جائے گی، کےالیکٹرک نے نجکاری کے بعد 4 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کیلئے7 سالہ ٹیرف کی منظوری دے دی تھی۔

    نیپرا کے مطابق 7 سالہ ٹیرف کی منظوری 2024 سے 2030 تک دی گئی ہے، کے الیکٹرک کو بجلی ڈسٹری بیوشن بزنس پر 3روپے 31 پیسے فی یونٹ کا ٹیرف دیا۔

     

  • ‘جیسا بھارت کے خلاف آپریشن ہوا کے الیکٹرک کے خلاف بھی کیا جائے’

    ‘جیسا بھارت کے خلاف آپریشن ہوا کے الیکٹرک کے خلاف بھی کیا جائے’

    کراچی : اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی علی خورشیدی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کراچی کے عوام کیلئے بھارت سے کم نہیں، جیسی بھارت کے خلاف کارروائی ہوئی کے الیکٹرک کےخلاف بھی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ شہری ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی سےرابطہ کرتے ہیں، لوگ مسائل سےایم کیوایم اراکین اسمبلی کوآگاہ کرتے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ مقامی، صوبائی یا وفاقی حکومت ہو کراچی کےمسائل پر بے حس نظر آتی ہے، کے الیکٹرک انتظامیہ ایم این ایز،ایم پی ایزکی بات سننے کو تیار نہیں، کے  ای  16 سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کررہی ہے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کراچی کے عوام کیلئے بھارت سے کم نہیں، جیسی بھارت کے خلاف کارروائی ہوئی کےالیکٹرک کے خلاف بھی کی جائے۔

    مزید پڑھیں : جو پیسے پورے دے رہے ہیں انھیں بجلی دینا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، سعید غنی

    رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ بجلی چوری روکنے کی ذمے داری کے الیکٹرک کی ہے جس میں وہ ناکام ہوئی، وفاقی وزیر توانائی آئے تھے وہ کچھ بھی نہیں کر رہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مزدور جب رات میں آتا ہے تو بجلی بند ہوتی ہے، بھارت نے رات میں حملہ کیا کے الیکٹرک بھی رات میں حملہ کرتی ہے، وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کے الیکٹرک کیخلاف کارروائی کرے۔

  • کے الیکٹرک کے خلاف شہریوں کی شکایات پر وفاقی محتسب نے کیا کہا؟ ویڈیو رپورٹ

    کے الیکٹرک کے خلاف شہریوں کی شکایات پر وفاقی محتسب نے کیا کہا؟ ویڈیو رپورٹ

    وفاقی محتسب سیکریٹریٹ سندھ کے انچارج امیر احمد شیخ نے کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ انھیں کے الیکٹرک کے خلاف شکایات موصول ہوتی ہیں، لیکن کمپنی کی کارکردگی بہتر ہے، میں بہتری اور نتائج پر یقین رکھتا ہوں۔

    انھوں نے کہا صارفین کے پاس وفاقی محتسب کا فورم بھی ہے جو ان کی شکایات کا ازالہ کرتا ہے، میں تمام شہریوں سے کہوں گا کہ اس سے فائدہ اٹھائیں۔ اس موقع پر انھوں نے کے الیکٹرک کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی میں بہتری کے سفر کو جاری رکھے، نیز صارفین کے ساتھ احساسِ شراکت کے رویے کو بھی جاری رہنا چاہیے۔


    ‘جیسا بھارت کے خلاف آپریشن ہوا کے الیکٹرک کے خلاف بھی کیا جائے’


    کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے کہا کہ ہم محتسب کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہیں۔ مونس علوی نے امیر احمد شیخ کو بجلی کے بلوں کی وصولی کے مسائل اور کمپنی کے 30 فی صد فیڈرز نیٹ ورک میں چوری جیسے چیلنجز کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • جو پیسے پورے دے رہے ہیں انھیں بجلی دینا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، سعید غنی

    جو پیسے پورے دے رہے ہیں انھیں بجلی دینا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ جو پیسے پورے دے رہے ہیں انھیں بجلی دینا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شہر میں سیوریج کے مسائل ہو جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعید غنی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے کے الیکٹرک کو خطیر رقم دینے کی منظوری دی ہے، سندھ حکومت ڈیفالٹر نہیں، ریگولر ادائیگی کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کراچی الیکٹرک کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ وہاں کرتے ہیں جہاں ریکوری کم ہوتی ہے، تو ہمیں بلاتعطل بجلی فراہم کرنا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، جو پیسے پورے دے رہے ہیں انھیں بجلی دی جائے۔

    لیاری میں روڈ کٹنگ کے حوالے سے سعید غنی نے بتایا کہ سوئی سدرن نے گیس پائپ لائن ڈالی ہے، جس کی وجہ سے لیاری ٹاؤن میں روڈ کٹنگ کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روڈ کٹنگ کی مد میں ڈیڑھ ارب روپے رکھے ہیں، لیاری کی سڑکیں، گلیاں، پارک کو ٹھیک کریں گے۔


    کے الیکٹرک تاجروں کو بلوں کی ادائیگی کے باوجود بجلی کیوں نہیں دے رہی؟ ویڈیو رپورٹ


    واضح رہے کہ اردو بازار کے تاجروں نے بھیغیر علانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف اعلان کیا ہے کہ کہ 20 مئی کو کراچی ایم اے جناح روڈ پر دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور کے الیکٹرک کے خلاف عدالتوں میں قانونی جنگ کا آغاز ہوگا۔

    اردو بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر ساجد یوسف نے کے الیکٹرک کی ناجائز اور طویل لوڈ شیڈنگ کو کاروبار، کراچی شہر اور ملکی معیشت کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک حکام لوڈ شیڈنگ کی شکایت کرنے کے جواب میں کہتے ہیں کہ بجلی نہیں ہے، سڑکوں پر جا کر احتجاج کرو۔

  • کے الیکٹرک تاجروں کو بلوں کی ادائیگی کے باوجود بجلی کیوں نہیں دے رہی؟ ویڈیو رپورٹ

    کے الیکٹرک تاجروں کو بلوں کی ادائیگی کے باوجود بجلی کیوں نہیں دے رہی؟ ویڈیو رپورٹ

    اردو بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے غیر علانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ بلوں کی بروقت ادائیگی کے باوجود اردو بازار اور اطراف کے علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    اردو بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر ساجد یوسف نے کے الیکٹرک کی ناجائز اور طویل لوڈ شیڈنگ کو کاروبار، کراچی شہر اور ملکی معیشت کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک حکام لوڈ شیڈنگ کی شکایت کرنے کے جواب میں کہتے ہیں کہ بجلی نہیں ہے، سڑکوں پر جا کر احتجاج کرو۔


    پاکستان میں ہیٹ ویو پر ایک جامع ویڈیو رپورٹ، اقوام متحدہ 2025 میں‌ کتنے ڈالر خرچ کرے گا؟


    اردو بازار سمیت مختلف مارکیٹوں کی تاجر ایسوسی ایشنز نے کراچی الیکٹرک کو 72 گھنٹے کا نوٹس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اردو بازار اور تمام متعلقہ مارکیٹوں میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند نہ کیا گیا، تو کمرشل اور گھریلو بلوں کی ادائیگی روکنے سمیت مارکیٹیں اور دکانیں بند کر دی جائیں گی۔

    تاجروں نے اعلان کیا کہ کہ 20 مئی کو کراچی ایم اے جناح روڈ پر دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور کے الیکٹرک کے خلاف عدالتوں میں قانونی جنگ کا آغاز ہوگا۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • خوش خبری: ملک بھر کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کا امکان

    خوش خبری: ملک بھر کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کا امکان

    اسلام آباد: ملک بھر کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک سمیت ملک بھر کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کا امکان ہے، سی پی پی اے نے بجلی کمپنیوں کی جانب سے درخواست نیپرا میں جمع کرا دی۔

    بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کی درخواست پر نیپرا 15 مئی کو سماعت کرے گا، پاور پرچیز پرائس میں 2 روپے 25 پیسے فی یونٹ تک کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔


    عالمی منڈی میں خام تیل اور گیس کی قیمت بڑھ گئی


    آئندہ مالی سال پاور پرچیز پرائس کا تخمینہ 24.75 سے 26.22 روپے تک فی یونٹ لگایا گیا ہے، جس سے آئندہ مالی سال بجلی صارفین کو 140 سے 400 ارب روپے تک ریلیف مل سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں مالی سال کے لیے پاور پرچیز پرائس 27 روپے فی یونٹ ہے۔

  • کروڑوں روپے کی عدم ادائیگی پر بلدیہ کی بجلی منقطع کی، کے الیکٹرک

    کروڑوں روپے کی عدم ادائیگی پر بلدیہ کی بجلی منقطع کی، کے الیکٹرک

    کراچی : بلدیہ میں بجلی کی عدم فراہمی کیخلاف عوامی احتجاج پر کے الیکٹرک ترجمان نے وضاحت دے دی۔

    اس حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے حب ریور روڈ پر سوات کالونی کے رہائشیوں نے بجلی منقطع کرنے پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا مؤقف ہے کہ بلدیہ میں کروڑوں روپے کی عدم ادائیگیوں کے باعث نادہندگان کی بجلی منقطع کی گئی۔

    کے الیکٹرک

    انہوں نے بتایا کہ علاقہ معززین کی جانب سے واجب الادا رقم کی ادائیگیوں کی یقین دہانیوں کے بعد بجلی کو بحال کردیا گیا تھا۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق منقطع کیے گئے نادہندگان پرواجب الادا رقم32کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے، علاقہ مکین وقت پر بجلی کے بلوں کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وقت پر کی گئی ادائیگیاں علاقے کی لوڈ شیڈنگ میں کمی یا خاتمے کا اہم جز ہیں۔

  • جب دل چاہتا ہے کے الیکٹرک بجلی بند کر دیتی ہے، عوام سراپا احتجاج

    جب دل چاہتا ہے کے الیکٹرک بجلی بند کر دیتی ہے، عوام سراپا احتجاج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی ایک نمبر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف عوام سراپا احتجاج بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی نمبر ایک میں علاقہ مکینوں نے بجلی کی طویل بندشوں سے تنگ آ کر احتجاج شروع کر دیا ہے، کے الیکٹرک کے خلاف مظاہرین کے احتجاج کے باعث دونوں ٹریک بند ہونے سے ٹریفک معطل ہو گیا۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک شیڈول کے علاوہ بھی جب دل کرے بجلی بند کر دیتی ہے، دن بھر لائٹ نہیں ہوتی اور رات میں بھی بجلی بند کر دی جاتی ہے۔


    کے الیکٹرک نے دفتر پر حملہ کرنے والے افراد کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا


    واضح رہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے بارے میں یہ مؤقف پیش کیا جاتا ہے کہ جن علاقوں سے ریکوری نہیں ہوتی یا بہت کم ہوتی ہے، وہاں لوڈ شیڈنگ بھی زیادہ کی جاتی ہے۔


    گارڈن میں مشتعل افراد کا کے الیکٹرک کے دفتر پر پتھراؤ


    ادھر سندھ کے شہر حیدر آباد میں آندھی اور بارش سے حیسکو ریجن کے 79 فیڈر ٹرپ کر گئے ہیں، حیسکو ترجمان نے بتایا کہ متاثرہ فیڈرز سے بجلی کی فراہمی بحال کی جا رہی ہے، حیدر آباد کے 100 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی بحال کی جا چکی ہے، جب کہ دیگر پر کام جاری ہے۔