Tag: کے الیکٹرک

  • کے الیکٹرک فوری طور ایوریج بل درست کرے: وزیر توانائی  سندھ

    کے الیکٹرک فوری طور ایوریج بل درست کرے: وزیر توانائی سندھ

    کراچی: وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کے الیکٹرک سے کہا ہے کہ ادارے کی جانب سے شہریوں کو جاری ہونے والے ایوریج بلوں کو فوری طور پر درست کیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے کے الیکٹرک کی جانب سے ایوریج بل جاری ہونے کے معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ادارہ فوری طور پر یہ بل درست کرے، ایوریج بل پر کراچی کے عوام میں اشتعال پایا جا رہا ہے۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ بل کی عدم ادائیگی پر کے الیکٹرک صارف کی بجلی نہیں کاٹے گی، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر سختی سے عمل کرایا جائے گا، سندھ حکومت عوام کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی۔

    انھوں نے کہا کہ کے الیکٹرک فوری طور ایوریج بل کو درست کرے اور میٹر ریڈنگ کی بنیاد پر بل جاری کیے جائیں، وزیر اعلیٰ سندھ نے صارفین کو 4000 روپے تک بل میں چھوٹ دینے کی ہدایت کی ہے، مارچ اور اپریل کے بل بھی یکمشت وصول نہیں کیے جائیں گے۔

    2 دن بعد کے الیکٹرک کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کریں گے: حافظ نعیم

    خیال رہے کہ سندھ حکومت کی ہدایات کے برعکس کے الیکٹرک کی جانب سے نہ صرف گھریلو صارفین بلکہ بعض دفاتر اور مارکیٹوں کو بھی ایوریج بلنگ کرتے ہوئے ڈبل بل بھیج دیے گئے ہیں، جس پر شہریوں نے شدید احتجاج کیا، دوسری جانب آج صبح کے الیکٹرک کی خاتون ترجمان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عجیب منطق اختیار کیا کہ چوں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کے الیکٹرک ملازمین میٹر ریڈنگ کے لیے نہیں جا سکتے اس لیے ایوریج بل بھیجے گئے ہیں۔

    ادھر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم نے کے الیکٹرک کو 2 دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر معاملے کو حل نہیں کیا گیا تو پیش آمدہ حالات کی ذمہ داری کے الیکٹرک پر ہوگی۔

  • 2 دن بعد کے الیکٹرک کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کریں گے: حافظ نعیم

    2 دن بعد کے الیکٹرک کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کریں گے: حافظ نعیم

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ قوم کرائسس میں ہے، لوگ کرونا وبا سے مر رہے ہیں مگر کے الیکٹرک شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہے، جماعت اسلامی 2 دن بعد کے الیکٹرک کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حافظ نعیم الرحمٰن نے کے الیکٹرک کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2 دن میں بلوں کا مسئلہ حل نہ ہوا تو حالات کے ذمہ دار خود ہوں گے۔

    انھوں نے ایک خصوصی ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر طبقہ پریشان ہے، صنعتوں میں لوگوں کو ملازمتوں سے نکالا جا رہا ہے، ان حالات میں جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا تھا کہ کرونا ایمرجنسی کی وجہ سے 2 ماہ کے بل معاف کیے جائیں، وزیر اعلیٰ سے بات ہوئی تھی انھوں نے کہا تھا کے الیکٹرک سے بات ہو گئی ہے، بل قسطوں میں لیا جائے گا، لیکن انتہائی افسوس ہے کہ ان حالات میں بھی کے الیکٹرک شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہے۔

    کے الیکٹرک نے اوسط بلنگ کے نام پر بجلی کے بلوں میں کئی گنا اضافہ کردیا

    حافظ نعیم نے کہا کہ ہیٹ ویو کے دوران کے الیکٹرک کی نا اہلی کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئی تھیں، اگر اس کی تحقیقات میں کے الیکٹرک کو پکڑ لیا جاتا تو آج یہ نوبت نہ آتی، کرونا ایمرجنسی کے دوران بل معاف کرنے کی بجائے ڈبل کر دیے گئے، ایوریج بل لگا لگا کر بھیجے جا رہے ہیں، آفسز بند ہیں، مارکیٹس بند ہیں مگر ان کے بھی ایوریج بل ڈبل کر کے بھیج دیے گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگ بل ٹھیک کروانے جاتے ہیں تو ان کے دفاتر بند ملتے ہیں، گارڈز پولیس بلانے کی دھمکی دیتے ہیں۔ حافظ نعیم نے سوال اٹھایا کہ بل بھیجنے کے لیے تو پورا نظام موجود ہے مگر میٹر ریڈنگ کے لیے کوئی نظام نہیں ہے؟ ہم نے کے الیکٹرک کے مظالم کے خلاف تحریک چلائی، وفاق سے مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کو لگام دے، سندھ حکومت بھی ادارے کو ڈبل بل لینے سے روکے۔

    امیر جماعت کراچی نے کہا حکومت اور کے الیکٹرک کے پاس 2 دن کا وقت ہے، اس کے بعد جماعت اسلامی ایک سے 2 دن میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، کوئی بجلی کاٹنے آئے تو اس کے ساتھ کیا سلوک کرنا ہے اس کی پلاننگ کر رہے ہیں۔ حافظ نعیم نے الزام لگایا کہ موجودہ حالات میں بھی وفاقی اور صوبائی حکومت لوٹ مار میں کے الیکٹرک کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔

  • کے الیکٹرک نے اوسط بلنگ کے نام پر بجلی کے بلوں میں کئی گنا اضافہ کردیا

    کے الیکٹرک نے اوسط بلنگ کے نام پر بجلی کے بلوں میں کئی گنا اضافہ کردیا

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس کے باعث اوسط بلنگ کے نام پر شہریوں کو کئی گنا اضافی بل بھیج دئیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں کرونا وائرس کے باعث ایوریج بلنگ کے نام پر کے الیکٹرک کی جانب سے شہریوں کو کئی گنا اضافی بل بھیج دئیے گئے۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک نے کرونا کو بہانہ بنا کر ایس ایس جی سی سے رواں ماہ گیس کے بل ادائیگی میں ریلیف مانگ لیا۔

    کے الیکٹرک کی جانب سے ایس ایس جی سی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ رواں ماہ گیس بل کی ادائیگی ممکن نہیں ہے تاہم ایس ایس جی سی نے کے الیکٹرک کو گیس کے بل میں چھوٹ دینے سے انکار کردیا۔

    ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کاروبار نہیں ہے، لاکھوں روپے کے ایوریج بل کیسے ادا کرسکتے ہیں، ایوریج بلنگ کے الیکٹرک کا ظالمانہ اقدام اور لوٹ مار ہے، کسی صورت ایوریج بل ادا نہیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں: کراچی لاک ڈاؤن، کے الیکٹرک کا ماہ اپریل میں ایوریج بل بھیجنے کا اعلان

    ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ملاقات ہوئی ہے انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ بل ڈیفر کرائیں گے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل کے الیکٹرک نے اعلان کیا تھا کہ میٹر ریڈنگ نہ ہونے کے باعث صارفین کو اپریل کے ماہ اوسط بل بھیجے جائیں گے۔

    کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ گزشتہ گیارہ ماہ کے بلوں کی بنیاد پر اوسط بلنگ یا گزشتہ سال اپریل کے مہینے میں آنے والے بل کو مدنظر رکھتے ہوئے صارف کو اپریل کے مہینے کا بل بھیجا جائے گا۔

    کے الیکٹرک نے وضاحت کی تھی کہ نیپرا کی ہدایت کے مطابق پچھلے گیارہ ماہ یا گزشتہ سال اُسی مہینے کے بل کو دیکھتے ہوئے اوسط ریڈنگ کا بل بھیجا جائے گا۔

  • بجلی، گیس کمپنیوں سے اس ماہ عوام سے بل نہ لینے کی ہدایت

    بجلی، گیس کمپنیوں سے اس ماہ عوام سے بل نہ لینے کی ہدایت

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجلی اور گیس کمپنیوں سے اس ماہ عوام سے بل نہ لینے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر اعلیٰ نے بجلی کمپنیوں سے 5 ہزار تک بل کے حامل صارفین سے اس ماہ بل نہ لینے کی ہدایت کر دی، سوئی سدرن گیس کو بھی 2 ہزار روپے کا بل نہ لینے کا کہہ دیا، انھوں نے کہا کہ بل اگلے 10 ماہ میں تھوڑا تھوڑا کر کے لیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کے لیے بڑے ریلیف کا فیصلہ کرتے ہوئے کیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جن افراد کا بل پانچ ہزار روپے تک ہے ان سے اس مہینہ بل نہ لیا جائے۔ دو مہینے میں کوئی بجلی یا گیس کنکشن بھی نہ کاٹے جائیں۔

    صوبے کو لاک ڈاؤن کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

    وزیر اعلیٰ نے گھر اور دکان مالکان کو بھی ہدایت کی کہ وہ کرایہ وصولی میں لوگوں کو رعایت دیں، مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت سے درخواست کریں گے کہ پاور اور گیس کمپنیوں کو سپلائی جاری رکھی جائے۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ آج شام وہ اہم اعلان کریں گے، لاک ڈاؤن کا اطلاق پورے صوبے میں ہوگا، اداروں کو اگلے دو ماہ کے یوٹیلیٹی بلز دس قسطوں میں لینے کی ہدایت کر دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سوائے لاک ڈاؤن کے میرے پاس اب کوئی اور راستہ نہیں، انتظامیہ الرٹ رہے گی، بغیر خاص وجہ کے روڈ پر لوگوں کو آنے نہیں دیا جائے گا، اب کے فیصلےسے عوام کو محتاط ہو کر گھروں پر بیٹھنا ہے، ہم لاک ڈاؤن کی طرف جا رہے ہیں، آج ہی لاک ڈاؤن کا اعلان کریں گے۔

  • کراچی: مزارات و مساجد کے بجلی کے بلز کروڑوں روپے تک جا پہنچے

    کراچی: مزارات و مساجد کے بجلی کے بلز کروڑوں روپے تک جا پہنچے

    کراچی: کے الیکٹرک نے شہر کے مختلف علاقوں میں واقع مزارات کو بلز سمیت بجلی منقطع کرنے کے نوٹس بھی جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے کراچی میں مزارات کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بل ادا نہیں کیے گئے تو بجلی منقطع کر دی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ اوقاف سندھ کی غفلت کے باعث مزارات و مساجد کے بجلی کے بلز کروڑوں روپے تک جا پہنچے ہیں، محکمے نے کے الیکٹرک کو 4 کروڑ 53 لاکھ روپے کی ادائیگی نہیں کی، مزارات و مساجد کے بلز 5 سال سے ادا نہیں کیے جا رہے ہیں، مزارات کے بلز کی عدم ادائیگی، کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف گلوبل فاؤنڈیشن نے عدالت سے رجوع بھی کیا ہوا ہے۔

    کراچی کے 313مزارات اور درگاہوں پر صرف 58پولیس اہلکار تعینات ہونے کا انکشاف

    جن مزارات پر بل واجب الادا ہیں ان میں منگھوپیر، درگاہ قب عالم شاہ بخاری، عبداللہ شاہ غازی، نوری شاہ مزار، غائب شاہ غازی، میراں داتا، درگاہ محمود شاہ بخاری، زندہ شاہ مزار، چھٹن شاہ مزار، نور شاہ غازی اچھی قبر، سید سلطان شاہ بخاری، محمد شاہ دولہا سبزواری، سید جمال شاہ بخاری، مستان شاہ، احمد شاہ بخاری شامل ہیں۔ مساجد میں محمدی مسجد گلبہار، جامع مسجد حجازی، جامع مسجد راشدیہ نیو کراچی، صدیق اکبر مسجد تیسر ٹاؤن، جامع مسجد عثمان غنی تیسر ٹاؤن، جامع مسجد معمور خالد بن ولیڈ روڈ، جامع مسجد قبا تیسر ٹاؤن، جامع مسجد عربی شہدی لیاری، کھتری مسجد جونا مارکیٹ، مسجد فاروق اعظم تیسر ٹاؤن، جامع مسجد خلفائے راشدین سائٹ ایریا، جامع مسجد ناظم آباد، جامع مسجد طیبہ پی ای سی ایچ ایس، جامع مسجد غوثیہ لیاقت آباد، مسجد طیبہ نادرہ آفس، جامع مسجد آرام باغ، جامع مسجد کھجور بازار شامل ہیں۔

    درگاہ منگھوپیر کا بل 1 کڑور 22 لاکھ 26 ہزار روپے، درگاہ قطب عالم شاہ بخاری ایم اے جناح روڈ کا بل 42 لاکھ 9 ہزار، حضرت عبداللہ شاہ غازی کلفٹن کا بل 54 لاکھ 79 ہزار، حضرت نوری شاہ مزار تین ہٹی کا بل 23 لاکھ 55 ہزار، حضرت غائب شاہ غازی کیماڑی مزار کا بل 23 لاکھ 60 ہزار، میراں داتا مزار نشتر روڈ کا بل 21 لاکھ 16 ہزار، درگاہ محمود شاہ بخاری مزار فیڈرل بی ایریا کا بل 12 لاکھ 39 ہزار، درگاہ زندہ شاہ مزار اکبر روڈ صدر کا بل 9 لاکھ 65 ہزار، درگاہ چھٹن شاہ مزار کھارادر کا بل 3 لاکھ 18 ہزار، درگاہ نور شاہ غازی اچھی قبر کھارادر کا بل 3 لاکھ 15 ہزار، درگاہ سید سلطان شاہ بخاری کالا پل مزار کا بل 4 لاکھ 13 ہزار، درگاہ محمد شاہ دولہا سبزواری مزار کھارادر کا بل 4 لاکھ 4 ہزار، سید جمال شاہ بخاری مزار کھارادر کا بل 1 لاکھ 20 ہزار، درگاہ مستان شاہ مزار گاڑی کھاتہ کا بل 1 لاکھ 59 ہزار، درگاہ احمد شاہ بخاری مزار بھیم پورہ کا بل 1 لاکھ 19 ہزار روپے ہے۔

    محمد ی مسجد گلبہار کا بل 33 لاکھ 76 ہزار روپے، جامع مسجد حجازی بریگیڈ پولیس اسٹیشن کا بل 13 لاکھ 96 ہزار، جامع مسجد راشدیہ نیو کراچی 8 لاکھ 29 ہزار، صدیق اکبر مسجد تیسر ٹاؤن کا بل 7 لاکھ 6 ہزار، جامع مسجد عثمان غنی تیسر ٹاؤن کا بل 6 لاکھ 40 ہزار، جامع مسجد معمور خالد بن ولیڈ روڈ کا بل 10 لاکھ 72 ہزار، جامع مسجد قبا تیسر ٹاؤن کا بل 5 لاکھ 71 ہزار، جامع مسجد عربی شہدی لیاری کا بل 7 لاکھ 21 ہزار، کھتری مسجد جونا مارکیٹ کا بل 6 لاکھ 48 ہزار، مسجد فاروق اعظم تیسر ٹاؤن کا بل 4 لاکھ 11 ہزار، جامع مسجد خلفائے راشدین سائٹ ایریا کا بل 4 لاکھ 7 ہزار، جامع مسجد ناظم آباد کا بل 4 لاکھ 37 ہزار، جامع مسجد طیبہ پی ای سی ایچ ایس کا بل 4 لاکھ 43 ہزار، جامع مسجد غوثیہ لیاقت آباد کا بل 3 لاکھ 29 ہزار، مسجد طیبہ نادرہ آفس کا بل 1 لاکھ 32 ہزار، جامع مسجد آرام باغ کا بل 2 لاکھ 89 ہزار، جامع مسجد کھجور بازار کا بل 97 ہزار روپے ہے۔

  • کے الیکٹرک نے حکومت سے اربوں روپے کے واجبات مانگ لیے

    کے الیکٹرک نے حکومت سے اربوں روپے کے واجبات مانگ لیے

    کراچی: کراچی کو بجلی فراہم کرنے کی ذمہ دار کمپنی ’کے الیکٹرک‘ نے صوبائی حکومت کے مختلف محکموں کے ذمہ 50 ارب سے زائد کے واجبات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو خط لکھ کر آگاہ کیا گیا ہے کہ سندھ حکومت کے مختلف محکموں پر واجبات 50 ارب روپے سے تجاوز کرگئے ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیورج بورڈ کے واجبات 33 ارب روپے سے بھی تجاوز کر گئے ہیں۔

    خط کے مطابق حکومت سندھ کے الیکٹرک کے واجبات کی ادائیگی کے لیے فوری اقدامات کرے کیونکہ واجبات کی ادائیگی نہ ہونے سے مشکلات کا سامنا ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ واجبات نہ ملنے سے کے الیکٹرک کو دیگر اداروں کو ادائیگی میں مشکلات ہورہی ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں بارشوں کے دوران کے الیکٹرک کے ناقص انتظام، طویل لوڈ شیڈنگ اور اموات سے متاثرہ خاندانوں کی درخواست پر نیپرا نے بجلی کی تقسیم کار کمپنی پر پانچ کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

  • کراچی میں بارش: ’ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں‘

    کراچی میں بارش: ’ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں‘

    کراچی: ایران سے بارش برسانے والا سسٹم کراچی میں داخل ہونے کے بعد شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، کے الیکٹرک نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ بارش کی صورت میں احتیاط کی جائے، غیر قانونی ذرایع سے بجلی کا حصول ہرگز نہ کیا جائے، شہری ٹوٹے ہوئے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق بارش کی صورت میں بچوں کا خاص خیال رکھا جائے اور احتیاط برتیں، برقی آلات ننگے پاؤں یا گیلے ہاتھ کے ساتھ نہ چھوئیں، بارش اور کھڑے پانی میں پانی کی موٹر جیسے برقی آلات کا غیر محفوظ استعمال حادثات کا سبب بن سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیپرا نے کے الیکٹرک پر 50 ملین روپے جرمانہ عائد کر دیا

    ترجمان نے بتایا کہ کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 پر فوری رابطہ کیا جائے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف میٹرلوجسٹ نے کہا تھا کہ ایران سے بارش برسانے والا سسٹم کراچی میں داخل ہو چکا ہے، سسٹم بلوچستان سے کراچی میں داخل ہوا، سسٹم کے تحت آج دن بھر شہر کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش کی توقع ہے۔

    چیف میٹرلوجسٹ کے مطابق سسٹم سے تیز بارش کی کوئی توقع نہیں ہے، بارش برسانے والاسسٹم سندھ سے پنجاب، پھر شمالی علاقہ جات جائے گا، بوندا باندی کی وجہ سے آج دن خصوصاً رات میں ٹھنڈ ہوگی۔

  • نیپرا نے کے الیکٹرک پر 50 ملین روپے جرمانہ عائد کر دیا

    نیپرا نے کے الیکٹرک پر 50 ملین روپے جرمانہ عائد کر دیا

    کراچی: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک پر 50 ملین روپے جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارشوں کے دوران کے الیکٹرک کے ناقص انتظام، طویل لوڈ شیڈنگ اور اموات سے متاثرہ خاندانوں کی سن لی گئی، نیپرا نے بجلی کی تقسیم کار کمپنی پر پانچ کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔

    نیپرا نے کے الیکٹرک سے کہا ہے کہ وہ اپریل 2020 تک تقسیم کا نظام مکمل محفوظ بنائے، کے الیکٹرک کو اپنے نظام کی تیسرے فریق سے بھی تصدیق کرانا ہوگی، جولائی، اگست 2019 میں کراچی میں بارشوں سے متعدد افراد جاں بحق ہوئے، طویل بارشوں کے دوران بجلی کی فراہمی بھی معطل رہی، نیپرا نے کہا کہ اموات کے حقایق اور وجوہ کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، یہ معلوم کیا جائے گا کہ نیپرا قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے یا نہیں۔

    نیپرا کے مطابق تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ کے ای کے لائسنس کے شرایط اور نیپرا کی خلاف ورزی کے باعث ایل ای ٹی، ایچ ٹی کے کھمبوں کی کمی اور کرنٹ کے باعث 19 ہلاکتیں ہوئیں۔ نیپرا اعلامیے کے مطابق غم زدہ خاندانوں کو نیک نیتی کے ساتھ معقول معاوضہ دینے کے لیے کے الیکٹرک گزارشات پر غور کیا گیا، متاثرہ خاندانوں کے لواحقین کو معقول معاوضے کی تفصیلات بھی نیپرا کے ساتھ شیئر کی جائیں۔

    نیپرا نے کے الیکٹرک کو سوگوار خاندانوں کو جلد از جلد معاوضہ فراہم کرنے کا وعدہ پورا کرنے کا بھی حکم دیا ہے، معاوضہ فراہمی کے بعد دستاویزی ثبوت نیپرا کو فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی، نیپرا نے کہا کہ کے الیکٹرک اپنی داخلی تفتیش مکمل کرے اور اپنے ملازمین اور انتظامیہ کی کوتاہیوں کا تعین کر کے رپورٹ نیپرا کو پیش کرے۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 5 افراد جاں بحق

    کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 5 افراد جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی اس دوران کرنٹ لگنے سے 5 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق ہجرت کالونی میں کرنٹ لگنے سے 8 سالہ ارمان جاں بحق ہوگیا، ناظم آباد موسیٰ کالونی کے قریب کرنٹ لگنے سے 2 بھائی جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق سائٹ ایریا میں ہوٹل میں بیٹھے 2 افراد پر بجلی کے تار ٹوٹ کر گرگئے جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جاں بحق افراد کی شناخت 45 سالہ عبدالمنان اور 35 سالہ عبدالرؤف کے ناموں سے ہوئی ہے، اورنگی ٹاؤن میں ایک شخص کرنٹ لگنے سے جان کی بازی ہار گیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی کے کس علاقے میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی؟

    دوسری جانب بارش کے باعث کے الیکٹرک کے متعدد فیڈرز ٹرپ کرگئے جس کے باعث کورنگی، شاہ فیصل کالونی، ملیر، گلشن اقبال، پی آئی بی، گلستان جوہر سمیر کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    یاد رہے کراچی میں جولائی سے شروع ہونے والی مون سون بارشوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں 30 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ نیپرا نے کراچی میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کا نوٹس لیا تھا اور 19 جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو قرار دیا تھا۔

  • کراچی میں ہیٹ ویو ، بجلی کی طلب 3200 میگا واٹ سے تجاوزکرگئی

    کراچی میں ہیٹ ویو ، بجلی کی طلب 3200 میگا واٹ سے تجاوزکرگئی

    کراچی : کراچی میں شدید گرمی کے ساتھ ہی بجلی کی طلب 3200میگا واٹ سے تجاوز کرگئی، جس کے باعث شہر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔

    تٖفصیلات کے مطابق کراچی میں گرمی کی شدت کے ساتھ بجلی کی طلب 3200میگا واٹ سے تجاوزکرگئی ، کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بڑھتی طلب پورا کرنے کےلیےفرنس آئل اورگیس کی کھپت میں اضافہ ہوا ہے ، فرنس آئل کی سپلائی میں کمی کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

    ،ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کمی پوری کرنےکےلیےپی ایس او اور ایس ایس جی سی رابطے میں ہیں، کینپ آئی پی پی بند ہونے سے60میگاواٹ کمی کا سامنا ہے اور نیشنل گرڈ کے ونڈ کاریڈور سےکم ہوا کے باعث بجلی کی فراہمی نہ ہونےکے برابر ہے۔

    ترجمان کے مطابق 200 میگا واٹ کا شارٹ فال برقرار رہا تولوڈمینجمنٹ کرنی پڑے گی۔

    بجلی کی طلب میں اضافے کے ساتھ ہی کے الیکٹرک بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی اور شہر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10گھنٹےتک پہنچ گیا۔

    ہیٹ ویو کے دوران کےالیکٹرک نے فرنس آئل اورگیس کی قلت کابہانہ بنا کر اضافی لوڈ شیڈنگ شروع کردی۔

    یاد رہے چند سال قبل بھی ہیٹ ویو میں بجلی بند ہونے سےکئی اموات ہوئی تھیں۔