Tag: کے الیکٹرک

  • کراچی : بارشوں میں کرنٹ لگنے سے اموات، نیپرا کی تحقیقاتی رپورٹ جاری

    کراچی : بارشوں میں کرنٹ لگنے سے اموات، نیپرا کی تحقیقاتی رپورٹ جاری

    کراچی : حالیہ بارشوں میں کرنٹ لگنے سے ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے، نیپرا نے کے الیکٹرک کیخلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے شہر قائد میں ہونے والی حالیہ بارشوں میں بجلی کی بندش پر کے الیکٹرک کو ذمہ دار قرار دے دیا۔

    بارشوں میں کرنٹ لگنے سے اموات سے متعلق نیپرا نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی رپورٹ کے مطابق کرنٹ لگنے کے35میں سے19واقعات کا ذمہ دار کے الیکٹرک ہے۔

    اس کے علاوہ شہر قائد میں بارش کے بعد شہر میں بجلی کی عدم فراہمی کا ذمہ دار بھی کے الیکٹرک ہے، رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نیپراحکام کے الیکٹرک کیخلاف1997کے قواعد کے مطابق قانونی کارروائی کرے گا۔

    اس حوالے سے نیپرا نے کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا، بارشوں میں بجلی کی طویل بندش بھی کے الیکٹرک کی نااہلی ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کی وضاحت 

    دوسری جانب ترجمان کےالیکٹرک اس حوالے سے کہا ہے کہ نیپرا کے نوٹس کا جائزہ لے کر جواب جمع کرادیا جائے گا، کراچی میں بارش کے پانی کی نکاسی نہ ہونے سے تنصیبات متاثر ہوئیں۔
    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ بجلی کے ناجائز کنڈوں اور ارتھنگ وائرز کی چوری کی وجہ سے حفاظتی اقدامات غیر مؤثر ہوجاتے ہیں،
    حادثات کی بڑی وجہ اسٹریٹ لائٹ سوئچز کا غیرمحفوظ استعمال بھی ہے،

    مزید پڑھیں : کرنٹ لگنے سے اموات ، کے الیکٹرک کی غفلت پر نیپرا کا ایکشن

    یاد رہے کراچی میں مون سون بارشوں نے تباہی مچادی اور دو ہفتے میں تقریبا 33 کے قریب افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے تھے ، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، جس کے بعد اب تک کے الیکٹرک کیخلاف رجسٹرڈ ہونے والے کیسز کی تعداد 7 تک پہنچ گئی ہیں۔

  • 9 اور 10 محرم کے دن کے الیکٹرک کی صارفین کے لیے اہم ہدایات

    9 اور 10 محرم کے دن کے الیکٹرک کی صارفین کے لیے اہم ہدایات

    کراچی: کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ 9 اور 10 محرم کو صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ بجلی کے عارضی انتظام سے متعلق، خطرناک کنڈوں اور ہینگر لائٹ بلب لگانے سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ 9 اور 10 محرم کو صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ یکم محرم سے امام بارگاہوں سمیت اہم مقامات پر بلا تعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ فیلڈ ٹیمز متحرک ہیں، بجلی سے متعلق شکایات کی درستگی کے لیے 24 گھنٹے موجود ہیں۔ کے الیکٹرک، شہری انتظامیہ، کمشنر آفس سمیت دیگر اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ بجلی کے عارضی انتظام سے متعلق، خطرناک کنڈوں اور ہینگر لائٹ بلب لگانے سے گریز کریں۔ شکایات کے لیے 118 کال سینٹر، 8119 پر ایس ایم ایس یا کے ای لائیو ایپ کے ذریعے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ کے الیکٹرک عیدوں، محرم اور ربیع الاول وغیرہ پر لوڈ شیڈنگ نہ کرنے اور ریلیف فراہم کرنے کے دعوے کرتی ہے تاہم دعووں کے برعکس ایسے مواقع پر بھی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

  • ایف بی آر کا کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے لاکھوں صارفین کو نوٹس

    ایف بی آر کا کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے لاکھوں صارفین کو نوٹس

    کراچی: ایف بی آر نے ٹیکس نادہندگان کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کر لیا، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے کے الیکٹرک کے ڈھائی لاکھ تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

    چیف کمشنر ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سوئی گیس کے بھی 4700 تجارتی اور صنعتی صارفین کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

    ایف بی آر کے مطابق نوٹسز ان افراد کو جاری کیے گئے ہیں جو فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

    چیف کمشنر کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک اور سوئی گیس کے تمام کمرشل اور صنعتی صارفین کو انکم ٹیکس میں رجسٹریشن کرانی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کمرشل بجلی استعمال کرنے والے نان فائلرز کا ڈیٹا ایف بی آر کے حوالے

    یاد رہے کہ جولائی کے مہینے کے آخر میں ایف بی آر نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے ان صارفین کا ڈیٹا حاصل کیا تھا جن کے نام سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکارڈ میں موجود نہیں تھے۔

    اس حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے گئے کہ ملک میں 2 لاکھ 67 ہزار 426 غیر رجسٹرڈ صنعتی صارفین ہیں جو نہ تو ٹیکس رول میں موجود ہیں نہ ہی انھوں نے نیشنل ٹیکس نمبر حاصل کیا اور نہ ہی سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر حاصل کیا ہے۔

    معلوم ہوا کہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریکارڈ میں بجلی کے 32 لاکھ 60 ہزار صارفین کے نام موجود ہی نہیں، کمرشل سطح پر توانائی حاصل کرنے والے 25 لاکھ 20 ہزار صارفین غیر رجسٹرڈ ہیں۔

    تاہم ایف بی آر کو فراہم کردہ ڈیٹا میں کراچی الیکٹرک کے صارفین کی معلومات شامل نہیں تھیں۔

  • کراچی: بارش کے بعد  کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل

    کراچی: بارش کے بعد کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل

    کراچی: شہر قائد میں شروع ہونے والی بارشوں کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    تفصیلات کراچی میں مون سون کی بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، بارش کے بعد متعدد علاقوں میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا۔

    کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی بارش کے بعد سے ملیر میمن گوٹھ میں بجلی غائب ہے، سپرہائی وے مدینہ کالونی اورنیازی کالونی میں 6 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    بارش کے بعد سے کراچی کے علاقے لانڈھی، فرنٹیئرکالونی، فیوچرکالونی، بن قاسم، بلدیہ، اورنگی، کورنگی، گلستان جوہر، گلشن اقبال، لیاقت آباد، نارتھ کراچی، سرجانی میں بجلی بند ہے۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بعض مقامات پر پانی جمع ہونے کے باعث بجلی بحالی میں مشکلات ہیں۔

    کراچی میں آج بھی بارش کا امکان

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں آج بارش کا امکان ہے، ہلکی بارش کا سلسلہ آج شام تک جاری رہے گا۔

    چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق آئندہ 3 سے 4 روز میں کراچی میں ایک اور بارش برسانے والا سسٹم آ رہا ہے جو پہلے سے زیادہ طاقتور ہوسکتا ہے۔

    چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ شہر قائد میں مون سون کا سیزن رواں ماہ 30 ستمبر تک جاری رہنے کی توقع ہے۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، احتیاط ضروری ہے، کے الیکٹرک

    کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، احتیاط ضروری ہے، کے الیکٹرک

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش جاری ہے، کے الیکٹرک نے بارش سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش جاری ہے جس کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا، جامعہ کراچی، نارتھ کراچی، سرجانی ٹاؤن، ناگن چورنگی میں بارش ریکارڈ کی گئی۔

    کلفٹن، ڈیفنس اور اطراف کے علاقوں میں ہوا کے ساتھ تیز بارش ہوئی ہے، شارع فیصل، کارساز، ایئرپورٹ، ابوالحسن اصفہانی روڈ میں بھی بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

    محمود آباد، کشمیر کالونی، اختر کالونی، اعظم بستی اور کورنگی روڈ پر تیز بارش ہوئی ہے، زینب مارکیٹ کے قریب اور اطراف کی سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا۔

    ادھر ناگن چورنگی، پاور ہاؤس چورنگی اور یو پی موڑ پر نالہ ابلنے لگا اور گٹر کا پانی سڑکوں پر جمع ہوگیا۔

    بارش میں احتیاط ضروری ہے، کے الیکٹرک

    دوسری جانب بارش میں کرنٹ سے بچاؤ کے لیے کے الیکٹرک کی جانب سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ شہری ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور کے پی ایم ٹیز سے دور رہیں، بارش میں بچوں کا خاص خیال رکھیں اور احتیاط برتیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ برقی آلات کے ننگے پاؤں یا گیلے ہاتھ کے ساتھ نہ چھوئیں، غیرقانونی ذرائع سے ہر گز بجلی حاصل نہ کریں، کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 پر فوری رابطہ کریں۔

  • بارش کے ساتھ ہی شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل، 417 فیڈر ٹرپ

    بارش کے ساتھ ہی شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل، 417 فیڈر ٹرپ

    کراچی : شہر قائد میں شروع ہونے والی بارشوں کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہوگئی، بارش شروع ہوتے ہی کے الیکٹرک کے    417فیڈرٹرپ ہوگئے، تاحال بجلی کو بحال نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں شروع ہونے والی بارشوں نے کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کا پول کھول کر رکھ دیا، کے الیکٹرک کے 417فیڈرز ٹرپ ہوگئے۔

    حالیہ بارش کے بعد کراچی کے بڑے حصے میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ کے الیکٹرک نے بارشوں میں نئی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے بارش کے شروع ہوتے ہی اپنے200 سے زائد فیڈر بند کردیئے تھے۔

    اس حوالے سے کے الیکٹرک ذرائع کا کہنا ہے کہ نے شہریوں کو کرنٹ سے محفوظ رکھنے کیلئے نئی حکمت عملی اپنائی گئی ہے، جس کے تحت کے الیکٹرک نے ٹرانسمیشن لائن میں ارتھنگ سسٹم بہتر کرنے کیلئے فیڈرز بند کیے۔

    کراچی میں بارش کے بعد جن علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل کی گئی ہے ان میں سرجانی ٹاؤن، تیسرٹاؤن، نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد، ڈیفنس، سولجربازار، گلستان جوہر، گلشن اقبال، فیڈرل بی ایریا شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ لانڈھی، کورنگی، ملیر، ماڈل کالونی، کھوکھرا پار، ماڑی پور، کیماڑی، بلدیہ، سائٹ، اورنگی ٹاؤن، گڈاپ، گلشن معمار، گلشن حدید اور اطراف کے علاقے بھی بجلی سے محروم ہیں۔ متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک انتظامیہ کے شکایتی نمبر پر بجلی کی بحالی کا کوئی وقت نہیں بتایا جارہا۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایف بی ایریا بلاک ون، شریف آباد میں پی ایم ٹی دھماکے سے ٹرپ کرگئی، شاہ فیصل کالونی، گرین ٹاؤن، گلشن اقبال۔ گلستان جوہر میں بجلی معطل ہوگئی۔

    اس کے علاوہ اسٹار گیٹ، موریہ خان گوٹھ، وائرلیس گیٹ، الفلاح ماڈل کالونی، کاظم آباد سوسائٹی، پی آئی اے سوسائٹی، نارتھ کراچی، بفرزون، شادمان ٹاؤن، گلبہار رضویہ سوسائٹی میں بجلی بند ہونے کی اطلاعات ہیں، اس کے علاوہ صدر پریڈی اسٹریٹ، ریگل اور اکبرروڈ پر کئی گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

  • کھمبوں سے کیبل کاٹنے کا معاملہ، کے الیکٹرک نے کارروائی نہ روکی تو ہڑتال کریں گے، خالد آرائیں

    کھمبوں سے کیبل کاٹنے کا معاملہ، کے الیکٹرک نے کارروائی نہ روکی تو ہڑتال کریں گے، خالد آرائیں

    کراچی: چیئرمین کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن خالد آرائیں نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے ٹی وی کیبل کاٹنے کی کارروائی نہ روکی تو ہڑتال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن خالد آرائیں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں کے الیکٹرک کی جانب سے کھمبوں سے کیبل آپریٹرز کے تار کاٹنے کا سلسلہ جاری ہے، اگر کے الیکٹرک نے فوری کارروائی نہ روکی تو ہڑتال کریں گے۔

    خالد آرائیں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے کچھ دن پہلے اخبار میں نوٹس دیا کہ ہمارے پول خالی کریں، کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے کہا تھا حل نکالے بغیر کیبلز نہ کاٹی جائیں۔

    چیئرمین کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کے الیکٹرک کو بتایا تھا کیبل آپریٹرز کی تاروں میں کرنٹ نہیں ہوتا ہے، کیبل ٹی وی سروس کے لیے بجلی کے کھمبے ہی استعمال ہوتے ہیں۔

    خالد آرائیں نے کہا کہ کیبل ٹی وی سروس کے لیے بجلی کے کھمبوں کا استعمال پوری دنیا میں ہوتا ہے، کیبل آپریٹرز کا بجلی کے کھمبوں کو استعمال کرنا غیرقانونی نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے آدھے شہر کی ٹی وی کیبلز کاٹ دی ہیں، کیبل آپریٹرز کا لاکھوں کا نقصان ہوگیا ہے، کے الیکٹرک نے جو نقصان کیا ہے اس کی بحالی میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔

    چیئرمین کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن خالد آرائیں نے گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔

    یاد رہے کہ کے الیکٹرک نے بارش میں کرنٹ سے ہلاکتوں کی وجہ کیبل کے تاروں کو قرار دیا تھا۔

  • کراچی: کرنٹ لگنے سے اموات کی رپورٹ آئی جی سندھ کو پیش

    کراچی: کرنٹ لگنے سے اموات کی رپورٹ آئی جی سندھ کو پیش

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرنٹ لگنے سے 13 افراد جاں بحق ہوئے، کے الیکٹرک کے خلاف 10 مقدمات درج کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات سے متعلق رپورٹ انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کو پیش کردی گئی ہے۔

    اے آئی جی آپریشنز سندھ کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 29 جولائی سے 13 اگست تک شہر میں بارشیں ہوئیں، بارشوں کے دوران کرنٹ سے مجموعی طور پر 13 افراد جاں بحق ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق کرنٹ سے ہونے والی اموات کے بعد کراچی کے علاقوں درخشاں، پاپوش نگر، تیموریہ، شارع نور جہاں، اجمیر نگری، گلبہار، سائٹ، سپر ہائی وے اور بغدادی میں مقدمات درج ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ملیر سٹی میں درج مقدمات کی تعداد 2 ہے، جبکہ کرنٹ لگنے سے مجموعی طور پر درج مقدمات کی تعداد 10 ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی میں ہونے والی مون سون کی تباہ کن بارشوں میں دو ہفتے کے دوران متعدد افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

    ہلاکتوں کے بعد مرنے والوں کے لواحقین نے کے الیکٹرک کے خلاف کیسز درج کروانے شروع کردیے تھے۔

    2 روز قبل نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بھی کراچی میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات پر کے الیکٹرک کے خلاف نوٹس لیتے ہوئے غفلت برتنے کے الزامات کی باضابطہ تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیپرا کے سینئر افسران کے الیکٹرک حکام سے تحقیقات کر کے 15 دن کے اندر رپورٹ جمع کروائیں گے۔

  • کرنٹ لگنے سے اموات ،  کے الیکٹرک کی غفلت پر نیپرا کا ایکشن

    کرنٹ لگنے سے اموات ، کے الیکٹرک کی غفلت پر نیپرا کا ایکشن

    اسلام آباد : نیپرا نے کراچی میں حالیہ بارشوں کے دوران بجلی کا کرنٹ لگنے سے قیمتی جانوں کے ضائع اور صارفین کو بجلی سپلائی میں تعطل پر کے الیکٹرک  کیخلاف غفلت برتنے کے الزامات کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں حالیہ بارشوں کے دوران بلا کتوں اور بریک ڈاؤن پر نیپرا ایکشن میں آگیا، نیپرا نے کراچی میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے  واقعات پر کے الیکٹرک کے خلاف نوٹس لیتے ہوئے غفلت برتنے کے الزامات کی باضابطہ تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

    نیپرا کے سینئر افسران کے الیکٹرک حکام سے تحقیقات کرکے 15دن کے اندررپورٹ جمع کرائیں گے۔

    کراچی میں مون سون کی بارش کے دوران متعددعلاقوں میں پانی جمع دیکھاگیا اور بارش کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں سے کرنٹ لگنے کے واقعات سامنے  آئے، بجلی اور کرنٹ لگنے واقعات کے کے الیکٹرک کی نیپرا کے قوانین کی خلاف ورزی اورغفلت کو ثابت کرتے ہیں۔

    نیپرا کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے خلاف قوانین 27A کے تحت کاروائی اورتحقیقیات کرنے کافیصلہ کیا ، کے الیکٹرک کی غفلت سے بارشوں کے دوران قیمتی جانوں کاضیاع ہوا اور ابتر نظام کی وجہ سے صارفین بجلی کی سہولت سے محروم رہے۔

    مزید پڑھیں :کرنٹ سے ہلاکتیں: کے الیکٹرک کے خلاف ساتویں ایف آئی آر درج، کوئی گرفتاری عمل میں نہ آئی

    یاد رہے کراچی میں مون سون بارشوں نے تباہی مچادی اور دو ہفتے میں تقریبا 33 کے قریب افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے تھے ، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، جس کے بعد اب تک کے الیکٹرک کیخلاف رجسٹرڈ ہونے والے کیسز کی تعداد 7 تک پہنچ گئی ہیں۔

  • کرنٹ سے ہلاکتیں، کے الیکٹرک کے خلاف پانچواں مقدمہ درج

    کرنٹ سے ہلاکتیں، کے الیکٹرک کے خلاف پانچواں مقدمہ درج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں حالیہ بارش کے دوران کرنٹ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے والد نے کے الیکٹرک کے خلاف شاہراہ نورجہاں تھانے میں مقدمہ درج کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہونے والے حالیہ مون سون بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہونے والی ہلاکتوں کے خلاف کے الیکٹرک کے خلاف مقدمات درج ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک مختلف تھانوں میں پانچ ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں۔

    نارتھ ناظم آباد میں کرنٹ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے والد نے شاہراہ نورجہاں تھانے میں کے الیکٹرک کے خلاف قتل بالسبب کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرایا۔ شہر بھر کے مختلف تھانوں میں پانچ مقدمات درج ہونے کے باوجود پولیس کی جانب سے تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔

    مزید پڑھیں: کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں، کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج

    یاد رہے کہ تیرہ اگست کو میئر کراچی متاثرہ خاندان کے ہمراہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرانے درخشاں تھانے پہنچے تھے، چار گھنٹے کی طویل جدوجہد کے بعد پولیس نے  میئر کراچی اور مقتولین کے والدین کی درخواست پر سی ای او کے الیکٹرک، مالک عارف نقوی کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

    واضح رہے کہ کراچی میں ہونے والی حالیہ بارشوں میں 15 افراد کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہوچکے ہیں  جبکہ اس سے قبل ہونے والی بارشوں میں 31 اموات ہوئیں تھی جبکہ 9 قربانی کے جانور بھی کرنٹ لگنے سے مر گئے تھے، قبل ازیں اکتیس جولائی کو بھی شہر میں مون سون بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں 5 بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔