Tag: کے الیکٹرک

  • کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں، کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج

    کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں، کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج

    کراچی: شہر قائد میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے تین نوجوانوں کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ مقتولین کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے خلاف نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ میئر کراچی کہ درخواست پر درج کرایا گیا ہے، مقدمے میں سی ای او کے الیکٹرک، مالک عارف نقوی کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

    مقدمہ قتلِ سبب کی دفعات کےتحت درج کیاگیا، مقدمے کے اندراج کے لیے درخشاں تھانےمیں 6گھنٹےمذاکرات جاری رہے۔

    اس سے قبل میئر کراچی وسیم اختر نے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرانے کی کوشش کی تھی ، تاہم تھانے کے ذمہ داروں نے ان کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے سے انکار کرتے ہوئے مقتولین کے ورثا کی جانب سے مقدمہ درج کرانے کا کہاتھا۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر کے لیے درخواست دی تھی، تاہم پولیس نے مقدمے میں کے الیکٹرک انتظامیہ کو نامزد کرنے سے انکار کردیا تھا۔ بعد ازاں مقتولین کے ورثا کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    کراچی میں حالیہ بارشوں میں اب تک 15 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں ، دو افراد آج بھی کرنٹ لگنے سے لقمہ اجل بن گئے ہیں۔

    اس موقع پر میئر کراچی کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کے مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے،امیدکرتاہوں تفتیش صحیح طریقےسےہوگی اورذمہ داران کو بے نقاب کیاجائےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آرمیں مالک کےالیکٹرک،چیئرمین سب کےنام لکھےگئے۔ کے ایم سی شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ سڑکوں پر موجود ہے ۔

    خیال رہے کہ بارش کے باعث کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں 31 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 9 جانور بھی ہلاک ہوگئے تھے۔

    اکتیس جولائی کو بھی شہر میں مون سون بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں 5 بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • پولیس نے میئر کراچی کو کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا

    پولیس نے میئر کراچی کو کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے درخشاں تھانے میں کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر کے لیے دخواست دے دی، درخشاں پولیس نے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے درخشاں تھانے کی حدود میں کرنٹ لگنے سے تین لڑکوں کے جاں بحق ہونے پر میئر کراچی وسیم اختر نے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر کے لیے درخواست دے دی، پولیس نے مقدمے میں کے الیکٹرک انتظامیہ کو نامزد کرنے سے انکار کردیا۔

    درخشاں تھانے کے ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ عہدوں کے خلاف ایف آئی آر کا حکم ہے نام نہیں ڈال سکتے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ سے میئر کراچی کا رابطہ ہوا ہے، میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ اگر ایف آئی آر میری مدعیت میں نہ کٹی تو عوام میں جاؤں گا، وزیراعلیٰ کو بھی بتاؤں گا کہ مقدمہ درج نہیں کیا جارہا ہے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ہماری ایف آئی آر تو نام سے کٹ جاتی ہے، میری 40 ایف آئی آر نام سے کٹی ہوئی ہیں، ڈی آئی جی صاحب یہ قابل قبول نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل میئر کراچی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے، 30 افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوچکے ہیں، تھانے جاکر کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کراؤں گا۔

    مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا اعلان

    یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں کے الیکٹرک کی وجہ سے اموات ہوئیں عوام درخواستیں دیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی وجہ سے کراچی میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا ہے، وفاقی حکومت کے الیکٹرک کو کنٹرول کیوں نہیں کرتی ہے۔

    خیال رہے کہ بارش کے باعث کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں 31 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 9 جانور بھی ہلاک ہوگئے تھے۔

    اکتیس جولائی کو بھی شہر میں مون سون بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں 5 بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کا کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا اعلان

    وزیراعلیٰ سندھ کا کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا اعلان

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں کے الیکٹرک کی وجہ سے اموات ہوئیں عوام درخواستیں دیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ بارش سے کراچی کی صورت حال کافی خراب ہے۔

    سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی وجہ سے کراچی میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا ہے، وفاقی حکومت کے الیکٹرک کو کنٹرول کیوں نہیں کرتی ہے۔

    دوسری جانب میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، 30 افراد کرنٹ لگنے سے مرچکے ہیں، تھانے جاکر کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کراؤں گا۔

    مزید پڑھیں: کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں، عوام سندھ حکومت سے تنگ آچکے ہیں، وسیم اختر

    واضح رہے کہ بارش کے باعث کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں 31 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 9 جانور بھی ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ 31 جولائی کو بھی شہر میں مون سون بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں 5 بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    علاوہ ازیں کراچی میں بارش رکنے کے باوجود مختلف علاقوں کی بجلی بحال نہیں ہوسکی ہے، کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے عوام تین دن سے اذیت میں مبتلا ہیں۔

  • کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں، عوام سندھ حکومت سے تنگ آچکے ہیں، وسیم اختر

    کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں، عوام سندھ حکومت سے تنگ آچکے ہیں، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، عوام سندھ حکومت سے تنگ آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے کے الیکٹرک سے نہیں پوچھا کہ بجلی کی فراہمی کے لیے کیا کررہی ہے، سندھ حکومت نے آج تک کے الیکٹرک سے کوئی میٹنگ نہیں کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کل کہا تھا کراچی کو آفت زدہ قرار دیا جائے، گٹر میں گرنے اور کرنٹ لگنے کراچی کے لوگ مررہے ہیں، سندھ حکومت نے سوال تک نہ کیا۔

    میئر کراچی نے کہا کہ شہر پانی میں ڈوبا ہوا ہے، کوئی دیکھنے والا نہیں ہے، کرنٹ سے ہلاکتیں ہوئیں یہ کسی ایک گھر تعزیت کے لیے نہیں گئے، یہ کیسی عید منارہے ہیں، لوگ اپنے بچوں کی تدفین کررہے ہیں، کے الیکٹرک کے خلاف سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے، 30 لوگ کرنٹ لگنے سے انتقال کرگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی بارش، وسیم اخترکی پاک فوج سے مدد کی اپیل

    وسیم اختر نے کہا کہ ان اختیارات کے ساتھ اگلے بلدیاتی الیکشن کرانے ہیں تو نہ کرائیں، صدر مملکت، گورنر سندھ کراچی کے ہیں کون کراچی کی ذمہ داری لے گا۔

    میئر کراچی نے کہا کہ پانی کی نکاسی کے لیے ہمارے پاس صرف 12 پمپس ہیں، کراچی کے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں گٹر ابل رہے ہیں، پینے کا پانی نہیں ہے لوگ گندا پانی پینے پر مجبور ہیں، ملک کا آفت زدہ شہر کراچی ہے۔

  • کراچی میں پھر تیز بارش، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کے الیکٹرک کا بجلی بند رکھنے کا عندیہ

    کراچی میں پھر تیز بارش، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کے الیکٹرک کا بجلی بند رکھنے کا عندیہ

    کراچی: شہر قائد میں پھر موسلا دھار بارش شروع ہوگئی، جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے.

    تفصیلات کے مطابق جمعے کی رات شہر میں داخل ہونے والا سسٹم ایک بار پھر گرج چمک کے ساتھ برسا، بارش سے بجلی کی فراہمی بھی شدید متاثر ہوئی۔

    کراچی میں ہفتے کی رات مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی، جس سے برساتی نالے اور گٹر ابل پڑے، سڑکوں پر پانی کھڑا ہوگیا اور  نشیبی سڑکیں زیر آب آگئیں.

    ہفتے کی رات صدرایم اےجناح روڈ، گلشن حدید، ایف بی ایریا، سچل، لیاری، سائٹ ایریا، ناظم آباد اوراطراف میں بارش ہوئی.

    ملیر، گلستان جوہر، شارع فیصل، کاٹھور، گڈاپ، گلشن معمار، نوری آباد میں بھی تیز بارش ہوئی. دیگر علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

    کے الیکٹرک کا اہم اعلان

    حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کے الیکٹرک نے بارش کی صورت میں نشیبی علاقوں میں بجلی بند کرنے کا اعلان کر دیا.

    کے الیکٹرک ذرائع کے مطابق کراچی کا ہرعلاقہ نشیبی ہے، شہر کا 60 فیصد سے زائد علاقہ متاثر ہوگا، کراچی کا 60 فی صدحصہ بجلی سےمحروم ہوسکتا ہے.

  • کراچی: بارش میں کے الیکٹرک کی جانب سے احتیاطی تدابیراختیار کرنے کی ہدایت

    کراچی: بارش میں کے الیکٹرک کی جانب سے احتیاطی تدابیراختیار کرنے کی ہدایت

    کراچی: ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش میں شہری ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول ہرگز نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے باعث کے الیکٹرک نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق شہری ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں، برقی آلات ننگے پاؤں یا گیلے ہاتھ کے ساتھ نہ چھوئیں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول ہرگز نہ کریں۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 پر فوری رابطہ کریں۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش‘ موسم خوشگوار

    دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا، ٹھنڈی ہواؤں سے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے اور شہری گھروں سے باہر نکل آئے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج دن بھر وقفے وقفے سے بونداباندی کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی ہے جبکہ شام میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا دوسرا اسپیل گزشتہ مون سون سسٹم سے زیادہ مضبوط ہے، 36 سے 42 گھنٹے تک بارش کا سلسلہ وقفے وفقے سے جاری رہ سکتا ہے، عید کی صبح تک بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ عید کے دوسرے اور تیسرے دن مطلع ابرآلود اور بوندا باندی کا سلسلہ جاری رہنے سے موسم خوشگوار رہے گا۔

  • کلین کراچی مہم: حبیب بینک کا 5 کروڑ، کے الیکٹرک کا 2 کروڑ فنڈ دینے کا اعلان

    کلین کراچی مہم: حبیب بینک کا 5 کروڑ، کے الیکٹرک کا 2 کروڑ فنڈ دینے کا اعلان

    کراچی: وفاقی حکومت کی کلین کراچی مہم میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، حبیب بینک نے 5 کروڑ اور کے الیکٹرک نے 2 کروڑ روپے فنڈ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو کچرے سے صاف کرنے کی مہم میں قومی ادارے بھی اپنا حصہ ڈالنے لگے ہیں، اس سے قبل کرکٹ اور فلم انڈسٹری کی معروف شخصیات نے بھی مہم کو سپورٹ کیا۔

    حبیب بینک لمیٹڈ نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا کہ وہ کراچی کلین اپ مہم میں سپورٹ کے لیے پچاس ملین روپے دے رہی ہے۔

    بینک کا کہنا تھا کہ کلین کراچی مہم میں حصہ لینا دراصل بینک کی معاشرے کی خدمت کی فلاسفی کے عین مطابق ہے۔

    ادھر بجلی کی تقسیم کار کمپنی کراچی الیکٹرک نے بھی کراچی کلین اپ مہم میں بیس ملین روپے فنڈ کا اعلان کیا ہے، اور کہا ہے کہ کے ای کراچی کی ایک اہم اسٹیک ہولڈر ہے، جو شہر کی خوش حالی میں مختلف سماجی امدادی مہمات کے ذریعے شامل ہوتی رہتی ہے۔

    واضح رہے کہ کلین کراچی مہم کی نگرانی وفاقی وزیر علی زیدی کر رہے ہیں، جس کے تحت وزیر اعظم کی ہدایت پر 2 ہفتے کی صفائی مہم شروع ہو گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کلین کراچی مہم، وسیم اکرم بھی حمایت میں کھڑے ہوگئے

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم بھی کلین کراچی مہم کی حمایت میں سامنے آ چکے ہیں، انھوں نے ٹویٹ کیا کہ علی زیدی کمال کی کوشش کر رہے ہیں، کراچی سب کا گھر ہے، وقت آ گیا ہے کہ اپنی ساری محبتیں اس شہر پر نچھاور کر دی جائیں۔

    معروف اداکارہ مہوش حیات نے وفاقی وزیر علی زیدی کے اقدام کو سراہتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا کہ اپنے زبردست شہر کی صفائی کی ذمہ داری اٹھانے کا وقت آ گیا ہے، کراچی کو صاف کرو، کیا ہم واقعی گندگی کے ڈھیر میں جینا چاہیں گے۔

  • صارفین کی شکایات پر نیپرا کی ٹیم کا کے الیکٹرک ہیڈ آفس کا دورہ

    صارفین کی شکایات پر نیپرا کی ٹیم کا کے الیکٹرک ہیڈ آفس کا دورہ

    کراچی: شہر قائد میں بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی شکایات پر نیپرا کی ٹیم نے کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے صارفین کی شکایات موصول ہونے پر کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا، اس موقع پر 5 رکنی ٹیم نے بارش کے دوران بجلی بندش کی تفصیلات حاصل کیں۔

    دورے کے دوران نیپرا کی ٹیم نے کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات کی بھی تفصیلات حاصل کیں۔ خیال رہے کہ کراچی میں دو دن کے دوران کرنٹ لگنے سے متعدد بچوں سمیت 16 سے زاید افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

    نیپرا کی ٹیم نے بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی ابتدائی رپورٹ سے متعلق بھی باز پرس کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بجلی کمپنیاں صارفین سے آلات کے لیے رقم مانگنے کی مجاز نہیں: نیپرا

    نیپرا کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک شکایتی مراکز صارفین کی فون کالز کا جواب نہیں دے رہے، اس لیے کے الیکٹرک کو بارش سے قبل احتیاطی اقدامات میں ناکامی کے حوالے سے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل نیپرا نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے متعلق ایک واضح بیان جاری کرتے ہوئے تھا کہ صارفین سے ٹرانسفارمز اور دیگر آلات کے لیے وہ رقم نہیں مانگ سکتیں۔

    نیپرا نے کہا تھا کہ صارفین سے پیسے مانگنا کنزیومر سروس مینول اور نیپرا رولز کی خلاف ورزی ہے۔

    نیپرا نے ہدایت کی تھی کہ تقسیم کار کمپنیاں بجلی تقسیم کے خراب آلات کی مرمت یقینی بنائیں اور مرمت کے لیے پیسے طلب کرنے والے افسران اور اہل کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

  • کراچی میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق 2 بچے سپرد خاک

    کراچی میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق 2 بچے سپرد خاک

    کراچی: نارتھ ناظم آباد میں کے الیکٹرک کے ظلم کا شکار دونوں بچوں احمد اور عابد کر آہوں و سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دو دن کی بارش نے 15 افراد کی جان لے لی، نارتھ ناظم آباد کے دو دوست بھی بارش کے بعد کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوگئے، دس سالہ احمد اپنے 12 سالہ دوست عابر کو بچاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا، دونوں دوستوں کو آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔

    بچوں کی نماز جنازہ میں اہل محلہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ دونوں بچوں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، بچوں کی دادی اپنے پوتے کو یاد کرکے رو رہی ہیں۔

    بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے، اگر ہم نے خاموشی اختیار کی تو کل خدانخواستہ کسی اور کا لخت جگر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔

    مزید پڑھیں: 2 روز کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہو گئی

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ بچوں کو دیکھا وہ سائیکل چلا رہے تھے کہ اچانک ایک بچہ بجلی کے پول سے کرنٹ لگنے کے سبب جاں بحق ہوا اس کا دوست اسے بچانے لگا تو وہ بھی کرنٹ لگ کر جاں بحق ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ بچوں کی لاشیں کئی گھنٹے تک جائے وقوعہ پر پڑی رہیں، پھر میں نے کے الیکٹرک کو کال کی لیکن کوئی نہیں آٰیا، اس کے بعد 15 پر کال کرکے پولیس کو بلایا گیا پولیس کی موبائل آئی اور انہوں نے ایدھی کو فون کیا ایدھی کے رضاکاروں نے بچوں کو پول سے الگ کیا۔

    سندھ گورنمنٹ نے ہر بار کی طرح بارش سے ہلاکتوں کے الزامات کے الیکٹرک پر ڈالتے ہوئے اپنی جان چھڑا لی ہے۔

  • کے الیکٹرک نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، آدھے شہر کی بجلی بند ہونے کا خدشہ

    کے الیکٹرک نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، آدھے شہر کی بجلی بند ہونے کا خدشہ

    کراچی: میڈیا میں کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کی خبروں کے بعد کے الیکٹرک نے کراچی والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے پر کے ڈی اے 220 گرڈ اسٹیشن اسکیم 33 کے قریب سیلابی صورت حال کے باعث کے ای ترجمان نے کہا ہے کہ یہ گرڈ اسٹیشن بند کرنا پڑے گا، جس کے بعد بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کا خدشہ ہو سکتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ہائی وے پر سیلابی ریلا کے ڈی اے گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوا تو آدھے شہر کی بجلی بند ہو جائے گی۔

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ پانی کے بہاؤ کو نہ روکا گیا تو گرڈ اسٹیشن بند کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے شہری انتظامیہ اور دیگر اداروں سے مدد طلب کر لی گئی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ کے ڈی اے گرڈ بند ہوا تو 40 سے 50 فی صد شہر متاثر ہو سکتا ہے، شہر کے دونوں بڑے صنعتی علاقے لانڈھی اور کورنگی بھی بند ہو جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  2 روز کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہو گئی

    کے ای کے مطابق گڈاپ، کاٹھور، ملیر، لانڈھی، کھوکھرا پار، شاہ فیصل کالونی، گلستان جوہر، کورنگی، لانڈھی صنعتی ایریا، اسکیم 33، گلشن معمار، عزیز آباد، لیاقت آباد، سرجانی، احسن آباد اور دیگر علاقے متاثر ہو سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ موسلا دھار بارش میں شہری و صوبائی حکومت کی طرف سے انتظامی اقدامات نہ ہونے سے کراچی پانی پانی ہو چکا ہے، اس دوران 2 روز میں کرنٹ لگنے سے 15 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    ادھر شہر قائد میں بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت متحرک ہو گئی ہے، حالات کو بہتر کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے پاک فوج سے مدد طلب کر لی ہے۔