Tag: کے الیکٹرک

  • ننھا عمر دونوں بازؤں سےمحروم، غفلت پر کے الیکٹرک کیخلاف مقدمہ درج

    ننھا عمر دونوں بازؤں سےمحروم، غفلت پر کے الیکٹرک کیخلاف مقدمہ درج

    کراچی : کے الیکٹر ک کی غفلت سے معصوم بچے کے ہاتھ کاٹنے کے معاملہ پر کے الیکٹرک مینجمنٹ کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، ننھےعمرکے والد کا کہنا ہے کہ عمر کے بازو ضائع کرنے پر کے الیکٹرک کو معاف نہیں کروں گا۔

    تفصیلا ت کے مطابق کے الیکٹر ک کی مجرمانہ غفلت سے بچے کی ہاتھوں سے محرومی پر کے الیکٹرک مینجمنٹ کیخلاف سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ متاثرہ بچے کے والد محمد عارف نے درج کرایا۔

    مقدمہ نمبر 323 ، 18 دفعہ 337 ایچ 1 کے تحت مجرمانہ غفلت سے نقصان پہنچانے کے زمرے میں درج کیا گیا، مقدمہ میں کے الیکٹر کے گڈاپ ٹاؤن کی منیجمنٹ کو نامز د کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کے بعد ملزمان کی نشاندہی کی جائے گی۔

    ایف آئی آرکے مطابق بچہ چیز لینے دکان پر گیا، دکان سے ملحقہ پول سے گیارہ ہزار وولٹ کی تاریں بیٹے پر گریں، بچے کو فوری اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے بازو کاٹنے کا مشورہ دیا ۔ کے الیکٹرک کے مجرمانہ غفلت سے بچے کے ہاتھ ضائع ہوگئے، غفلت کے مرتکب افراد کو گرفتار کرکے سزا دی جائے۔

    ننھےعمرکے والد کا کہنا ہے کہ اپنےلاڈلے کو معذوری کے بارے میں بتانے کی ہمت نہیں، عمر کے بازو ضائع کرنے پر کے الیکٹرک کو معاف نہیں کروں گا۔وزیراعظم پاکستان عمران خان سے اپیل ہے کہ ذمہ داروں کوسزا دلوائیں ۔

    مزید پڑھیں : گورنر سندھ نے 8 سالہ بچے پر بجلی کے تار گرنے کا نوٹس لے لیا

    یاد رہے گٓذشتہ روز کراچی کے علاقے احسن آباد میں کے الیکٹرک کی لاپرواہی کے باعث 8 سالہ بچے عمر پر بجلی کے تار گرگئے تھے ، جس کے باعث بچے کے دونوں بازو ضائع ہوگئے تھے۔

    متاثرہ بچے کے والدین کی جانب سے کے الیکٹرک کی لاپرواہی پر ادارے کے خلاف بھرپور قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے 8 سالہ بچے عمر کے بازو ضائع ہونے پر کے الیکٹرک کے حکام سے تار گرنے کی وضاحت طلب کرتے ہوئے متاثرہ بچے کو علاج معالجے کی تمام سہولتیں فرام کرنے کی ہدایات جاری کی تھی۔

  • کراچی میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، متعدد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے

    کراچی میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، متعدد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے

    کراچی: شہر قائد میں ایک ہفتے میں کراچی میں بجلی کا دوسرا بڑا بریک ڈاؤن ہوا ہے، چند روز میں بن قاسم پاور پلانٹ دوسری بار ٹرپ ہوگیا، گورنر، وزیراعلیٰ ہاؤس سمیت متعدد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ہفتے میں کراچی میں بجلی کا دوسرا بریک ڈاؤن ہوا ہے چند روز میں بن قاسم پاور پلانٹ دوسری بار ٹرپ ہوگیا ہے، ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ کرنے سے متعدد گرد اسٹیشن بند ہوگئے، گورنر وزیراعلیٰ ہاؤس سمیت متعدد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔

    سولجر بازار، گارڈن، نارتھ کراچی کے علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے، صدر، کلفٹن، ڈیفنس، گرومندر، لیاقت آباد، ناظم آباد میں بجلی غائب ہے، کھارادر، میٹھادر، کیماڑی سمیت متعدد علاقے بھی بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔

    گلستان جوہر، گلشن اقبال، گلزار ہجری، ابوالحسن اصفہانی روڈ، ملیر کے علاقوں میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے، ڈیفنس، قیوم آباد، منظور کالونی میں بجلی کی فراہمی معطل شہری پریشان ہوگئے۔

    کراچی ایئرپورٹ بھی اندھیرے میں ڈوب گیا، مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے، رن وے اور آپریشن ایریا میں جنریٹرز کے ذریعے بجلی فراہم کی جارہی ہے، ایئرپورٹ کی پارکنگ ایریا میں اندھیرا، اے ایس کی نفری میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی بحالی کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ فالٹ دور کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

  • کراچی: ٹیکنکل فالٹ کی وجہ سے کئی علاقوں میں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ، کے الیکٹرک فالٹ دور کرنے سے گریزاں

    کراچی: ٹیکنکل فالٹ کی وجہ سے کئی علاقوں میں 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ، کے الیکٹرک فالٹ دور کرنے سے گریزاں

    کراچی: ٹیکنیکل فالٹ کی وجہ سے کراچی کے کئی علاقوں میں بد ترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے، کے الیکٹرک فالٹ دور کرنے سے گریزاں نظر آ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف حصے شدید لوڈ شیڈنگ کی زد میں ہیں، ملیر کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 18 گھنٹے سے بجلی بند ہے۔

    لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ مختلف علاقوں میں گزشتہ ہفتے سے جاری ہے، روزانہ 12 سے 14 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، بجلی آنے پر بھی کم وولٹیج کے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔

    مختلف علاقوں کے مکین لوڈ شیڈنگ سے تنگ آکر احتجاج پر بھی مجبور ہوگئے ہیں، کم وولٹیج سے ہونے والے مسائل کی شکایات بھی سامنے آرہی ہیں۔

    ماڈل کالونی، کاظم آباد میں کئی گھنٹے سے بجلی غائب ہے، طویل لوڈ شیڈنگ سے علاقہ مکین مختلف پریشانیوں میں مبتلا ہیں، پانی کی بھی قلت ہے۔

    لوڈ شیڈنگ سے متاثر ہونے والے علاقوں میں شاہ فیصل کالونی، ایئرپورٹ، گلستان جوہر، بکرا پیڑی، سعود آباد، کھوکھرا پار، معین آباد، ملیر ڈاک خانہ اور بھوپال ہاؤس بھی شامل ہیں۔

    عمران خان کا نگراں حکومت سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ


    شمسی سوسائٹی، پنجاب ٹاؤن، الفلاح، رفاہ عام سوسائٹی، جامع ملیہ روڈ، پاپوش نگر، 5 ایریا 36 سی میں بھی لوڈ شیڈنگ سے مکین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

    لانڈھی زمان آباد، کورنگی نمبرڈھائی، سو کوارٹر، کورنگی نمبر5 جے ایریا، کھڈی اسٹاپ کے علاقے بھی لوڈ شیڈنگ کا شکار ہیں۔

    کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ ایئر پورٹ سب اسٹیشن میں ٹیکنیکل فالٹ کے باعث بجلی کی سپلائی بند ہے، تاہم کے ای ایئر پورٹ گرڈ اسٹیشن کا فالٹ ٹھیک کرنے کی ڈیڈلائن میں بار بار توسیع کر کے تاخیری حربوں سے کام لے رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایس ایس جی سی کی کے الیکٹر ک کو اضافی گیس بند کرنے کی دھمکی

    ایس ایس جی سی کی کے الیکٹر ک کو اضافی گیس بند کرنے کی دھمکی

    کراچی : ایس ایس جی سی نے کے الیکٹر ک کی اضافی گیس بند کرنے کی دھمکی دے دی اور کہا کہ ایک ماہ کا وقت گزرنے کے باوجود کے الیکٹرک گیس سپلائی معاہدہ نہیں کیا، آئندہ ہفتے تک معاہدہ نہیں ہوا تو اضافی گیس معطل کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس جی سی نے کے الیکٹر ک کو اضافی گیس بند کرنے کا الٹی میٹم دے دیا، ایس ایس جی سی ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک نے گیس سپلائی معاہدے پر ایک ماہ گزر جانے کے باوجود دستخط نہیں کئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ 23اپریل کو کے الیکٹرک نے جی ایس اے پر دستخط کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، ایک ماہ کا وقت گزرنے کے باوجود ٹی او آرز کے تحت آڈٹ فرم کا تقرر نہیں کیا جاسکا۔

    ایس ایس جی سی نے کہا کہ کے الیکٹر ک آڈٹ فرم کی تقرری کے لئے پہلے پندرہ اور بعد ازاں ایک ہفتے کا وقت مانگا، ایک ماہ کا وقت گزرنے کے باوجود کے الیکٹرک گیس سپلائی معاہدہ نہیں کیا، آئندہ ہفتے تک گیس معاہدہ نہ ہوا تو اضافی 100ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی معطل کردی جائے گی۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ معاہدہ میں کے الیکٹرک کی جانب سے کوئی تاخیر نہیں ٹی او آر ز مختلف اداروں جس میں واٹر بورڈ وغیرہ شامل ہیں سے مشروط اور مشترکہ دستخط ہونے کا فیصلہ ہوا تھا، واٹر بورڈ اور دیگر اداروں کے معاملات متعلقہ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے طے کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایس ایس جی سی100ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس کے الیکٹرک کو فراہم کرتا ہے۔

    یاد رہے اپریل میں کراچی میں بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا تھا، وزیراعظم کی مداخلت کے بعد کےالیکٹرک اورایس ایس جی سی میں اضافی گیس فراہمی کامعاہدہ طے پایا تھا۔

    معاہدے کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک کو فوری طور پر گیس کی فراہمی شروع کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شہر میں لوڈشیڈنگ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ، شیڈول کےمطابق لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، کےالیکٹرک کا دعویٰ

    شہر میں لوڈشیڈنگ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ، شیڈول کےمطابق لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، کےالیکٹرک کا دعویٰ

    کراچی : کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر میں لوڈشیڈنگ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ، شیڈول کےمطابق لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، بن قاسم اسٹیشن کے متاثرہ یونٹ سے پیداوارشروع ہوگئی ہے ، اضافی پیداوار سے   صورتحال میں بہتری آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک ترجمان کا کہنا ہے کہ لوڈشیئڈنگ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے، بن قاسم پلانٹ کی مرمت مکمل ہوگئی ہے، ہالینڈ سے منگوائے گئے پرزے کی تنصیب کے بعد اسے 48 سے 72 گھنٹے تک آزمائشی طور پر چلایا جائے گا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ شیڈول کے مطابق لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، نقصانات والے علاقوں کو بھی بجلی ساڑھے 17 گھنٹے دی جارہی ہے۔

    کے الیکٹریک کے مطابق متاثرہ یونٹ سے پیداوار  کا آغاز ہوگیا ہے ، اضافی پیداوار  صورتحال میں بہتری آئے گی، مستثنٰی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 3 سے کم کرکے ایک گھنٹہ ہوجائے گا جبکہ لائن لاسز والے علاقوں میں 3 سے ساڑھے 7گھنٹے کی شیڈول لوڈشیڈنگ ہوگی۔


    مزید پڑھیں :  ہالینڈ سے منگوائے گئے پرزے کی تنصیب کرلی گئی، ترجمان کے الیکٹرک


    واضح رہے کہ بن قاسم پاور پلانٹ کے یونٹ کی خرابی کے سبب کے الیکٹرک کو 600 سے 700 میگا واٹ شارٹ فال کا سامنا تھا‌۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک کے دعوؤں کے برعکس کراچی کے شہری گرمی کے ساتھ بدترین لوڈشیڈنگ عذاب میں مبتلا ہے، مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، مضافاتی علاقوں میں 14گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    جن علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے، ان میں قائدآباد، ملیر،سعودآباد، معین آباد ایکسٹینن ، شاہ فیصل کالونی،گلستان جوہر بلاک 14،بلدیہ ٹاؤن،اتحاد ٹاؤن ، حسرت موہانی سوسائٹی، نارتھ ناظم آباد بلاک ایل،سرسید ٹاؤن ، نیو کراچی،نارتھ کراچی،ناگن چورنگی مسلم ٹاؤن شامل ہیں جبکہ لیاقت آباد، محمود آباد سمیت دیگر علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    لوڈ شیڈنگ نے پانی کی قلت بھی پیدا کردی ہے، شدید گرمی میں روزےداربوند بوند کو ترس گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ  ڈی جی میٹ غلام رسول نے پیر، منگل اور بدھ کو ہیٹ ویوکی وارننگ دے دی ہے ، آج بھی شہر میں سمندری ہوائیں بند ہے اور درجہ حرارت 44 سے تجاوز کئے جانے کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہالینڈ سے منگوائے گئے پرزے کی تنصیب کرلی گئی، ترجمان کے الیکٹرک

    ہالینڈ سے منگوائے گئے پرزے کی تنصیب کرلی گئی، ترجمان کے الیکٹرک

    کراچی: ترجمان کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ ہالینڈ سے منگوایا گیا پرزہ نصب کرلیا گیا ہے جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ بیس مئی کو نصب کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا ہے کہ خراب پرزے کی تبدیلی کے بعد بجلی کی پیداوار کے لیے پلانٹ پر ٹیسٹنگ کا عمل جاری ہے۔

    کے الیکٹرک ذرائع کے مطابق پرزے کی تنصیب کے بعد پلانٹ کو 48 سے 72 گھنٹے میں آزمائشی طور پر چلایا جائے گا، پیداوار میں تین دن لگیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کو 200 میگاواٹ بجلی کی فراہمی 4 دن میں شروع ہوسکے گی، خیال رہے کہ انھی دنوں کراچی میں گرمی کی شدت اپنے عروج پر رہے گی۔

    کے الیکٹرک کی پرزے کی تنصیب کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں 24 گھنٹے رہ گئے


    دوسری طرف کے الیکٹرک نے اپنا دعویٰ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں لوڈ شیڈنگ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے بلکہ لوڈ شیڈنگ شیڈول کے مطابق کی جارہی ہے۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ نقصانات والےعلاقوں کو بھی بجلی ساڑھے17 گھنٹے دی جارہی ہے، تاہم اس دعوے کے برعکس مختلف علاقے بارہ سے چودہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کا شکار ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بن قاسم پاور پلانٹ میں تکنیکی خرابی کے باعث بجلی کی صورت حال مزید خراب ہوگئی ہے، کے الیکٹرک نے کہا تھا کہ بیس مئی کو پلانٹ کی مرمت کردی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کے الیکٹرک کی پرزے کی تنصیب کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں 24 گھنٹے رہ گئے

    کے الیکٹرک کی پرزے کی تنصیب کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں 24 گھنٹے رہ گئے

    کراچی: کے الیکٹرک کی پرزے کی تنصیب کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں 24 گھنٹے رہ گئے، بیس مئی کو پرزہ لگانے کے بعد لوڈ شیڈنگ معمول پر لانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہالینڈ سے پہنچنے والا پرزہ تاحال نصب نہیں کیا جاسکا ہے، پرزے کی تنصیب اور ٹیسٹنگ میں کم از کم دس دن لگیں گے، جس کا مطلب ہے کہ رمضان کا پہلا ہفتہ لوڈ شیڈنگ میں گزرے گا۔

    دوسری طرف کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی، ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ یہ مقامی خرابی ہے، اسے لوڈ شیڈنگ سے تشبیہ دینا مناسب نہیں۔

    دریں اثنا کے الیکٹرک کے دعوؤں کے برعکس مختلف علاقوں میں شدید ترین لوڈ شیڈنگ بدستور جاری ہے، شہری علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے جب کہ مضافاتی علاقوں میں 14 گھنٹے سے بھی زائد کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

    قائد آباد، ملیر، سعودآباد اور معین آباد ایکسٹینشن کی بجلی تاحال معطل ہے، شاہ فیصل، بلدیہ ٹاؤن، اتحاد ٹاؤن اور حسرت موہانی سوسائٹی کی بجلی بند ہے۔

    سبزی منڈی میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے جس کی وجہ سے پھل اور سبزیاں خراب ہونے لگی ہیں۔ نارتھ ناظم آباد بلاک ایل، سرسید ٹاؤن، نیوکراچی اور نارتھ کراچی کی بجلی بھی غائب ہے۔

    کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بدستور برقرار، شہری پریشان


    ناگن چورنگی، مسلم ٹاؤن، لیاقت آباد، گلستان جوہر اور محمود آباد میں بھی بجلی بند ہے دوسری طرف میٹروول سائٹ ، پاپوش نگر، الآصف اور ابوالحسن اصفہانی روڈ پر بھی بجلی غائب ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں آج گرمی کی شدت بیالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچی، اور محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے ایک ہفتے تک گرمی کی لہر میں اضافہ ہوتا جائے گا، ایسے میں کے الیکٹرک کے ناقص انتظامات کے باعث رمضان کا پہلا ہفتہ شدید تکلیف میں گزرنے کا احتمال ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں پہلی سحری پرشہرکےمختلف علاقوں میں بجلی غائب

    کراچی میں پہلی سحری پرشہرکےمختلف علاقوں میں بجلی غائب

    کراچی : شہرقائد کے مختلف علاقوں میں رمضان المبارک کے پہلے روز بجلی غائب رہی جس کے باعث شہریوں نے اندھیرے میں سحری کی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سحری کے اوقات میں بجلی غائب رہی، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    گلستان جوہر، گلشن اقبال، ابوالحسن اصفہانی روڈ، ملیر، فیڈرل بی ایریا، شاہ فیصل کالونی، لیاری سمیت شہر کے مختلف علاقے بجلی نہ ہونے کے باعث اندھیرے میں ڈوبے رہے جہاں شہریوں نے اندھیرے میں رمضان المبارک کی پہلی سحری کی۔

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ شہرمیں کہیں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی جبکہ ایک یونٹ پرکام کے باعث کچھ علاقوں میں لوڈ مینجمنٹ کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کراچی میں رمضان کے پہلے ہفتے کے دوران شدید گرمی پڑنے کی پیشگوئی کی ہے، سمندری ہوائیں بند ہونے کے باعث ایک ہفتے تک پارہ 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک جائے گا۔

    محکمہ موسمیات نے آج اسلام آباد سمیت پنجاب کے شہروں لاہور، گجرانوالہ، راولپندی، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال میں بارش کی پیشگوئی کی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے شہروں کوئٹہ اور ژوب سمیت خیبرپختونخو، فاٹا، گلگٹ بلتستان اور کشمیر بھی آج بارش کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس ثاقب نثار نے کے الیکٹرک سے 20 مئی تک لوڈشیڈنگ کا شیڈول طلب کرلیا

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کے الیکٹرک سے 20 مئی تک لوڈشیڈنگ کا شیڈول طلب کرلیا

    کراچی : بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے کے الیکٹرک سے 20 مئی تک لوڈ شیڈنگ کا شیڈول طلب کرلیا اور سی ای او کے الیکٹرک کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کوئی پرابلم ہے تو کیا شہریوں کو جہنم میں ڈال دیں؟سترہ مئی سے رمضان المبارک آرہا ہے، کراچی والے توشدید گرمی میں مارے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سپریم کورٹ رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں کراچی اور حیدرآباد میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، کے الیکٹرک سی ای او طیب ترین عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سنا ہے آپ کراچی کے شہریوں کو بجلی نہیں دے رہے، کیا شہریوں کو آپ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں، کیا کوئی پرابلم ہے، کوئی پرابلم ہے تو کیا شہریوں کو جہنم میں ڈال دیں؟

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ روز میڈیا پر دیکھ رہا ہوں, شہری بلبلا رہا ہے، خرابی آگئی تو بیک اپ ہونا چاہیے۔

    سی ای اوکےالیکٹرک نے بتایا کہ 18 یونٹس میں سے 2 میں مسئلہ ہوا، خرابی کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دو ہفتے میں مطلوبہ پرزے باہر سے آجائیں گے، 3200 میگا واٹ ضرورت ہے جبکہ 2650 بنا رہے ہیں، اوسط طلب 2900 میگا واٹ ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ مئی سے رمضان المبارک آرہا ہے، کراچی کے لوگ رمضان کیا کریں گے، کراچی والے توشدید گرمی میں مارے جائیں گے، یہ تو مجرمانہ غفلت ہے، کیوں نہ آپ کے خلاف کارروائی کی جائے؟

    چیف جسٹس کا استفسار کیا کتنے گھنٹے لوڈ شیڈنگ کر رہے ہیں؟ طیب ترین نے کہا کہ کچھ علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا شیڈول ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے بیس مئی تک لوڈشیڈنگ کا شیڈول طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا لوڈ شیڈنگ بھی اپنی مرضی سے کرتے ہیں؟ لوڈشیڈنگ کی اجازت کس اتھارٹی سے لیتے ہیں؟ تمام تفصیل بتائیں۔

    اگر لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو آپ کی گھر پر بارہ گھنٹے بجلی بند کردیں گے اور جنریٹر چلانے کی اجازت بھی نہیں دیں گے


    دوسری جانب حیدرآباد میں لوڈ شیڈنگ پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سربراہ حیسکو کی سرزنش کی ،جس پر سربراہ حیسکو نے عدالت کو بتایا کہ کنڈوں اور بجلی چوری کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آپ ایسے پرزے نہ منگوائیں جس کی ضرورت نہیں، پی آئی اے نے ایسے پرزے منگوائے، جن کے طیارے ان کے پاس نہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو آپ کے گھر پر 12گھنٹے بجلی بند کردیں گے ، بجلی بند کرنے کے بعد جنریٹر چلانے کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔

    چیف جسٹس نے بجلی چوری کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا جامع پلان بنا کر دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ، عدالت کا کے الیکٹرک کے سی ای او کو نوٹس جاری

    غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ، عدالت کا کے الیکٹرک کے سی ای او کو نوٹس جاری

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے شہر میں طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر توہین عدالت کی درخواست پر کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر طیب ترین کو نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کے الیکٹرک کے سی ای او طیب ترین کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست میں کہا گیا کہ 8سے12 گھنٹے غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے زندگی اجیرن کردی ہے، کےالیکٹرک لوڈشیڈنگ کےاوقات اخبارمیں شائع کرانے کا پابند ہے۔

    دائر درخواست میں مزید کہا گیا کہ غیراعلانیہ بجلی منقطع کرنے سےمتعلق متعدد عدالتی فیصلےموجود ہیں، عدالتی فیصلوں کےباوجود ادارےکی کارکردگی بہتر نہیں بنائی جارہی۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ ادارےکےسی ای اوطیب ترین اورذمےداران کےخلاف کارروائی کی جائے۔

    عدالت نے کے الیکٹرک کے سی ای او کو نوٹس جاری کر دئے اور سماعت 24 مئی تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ شہر قائد میں گرمی میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ سے عوام کا جینا دوبھر ہوگیا ہے، شہرکے مختلف علاقوں میں بارہ بارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے جبکہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی چار چار بار بجلی جارہی ہے۔

    گیس کی فراہمی کے معاملے پر کے الیکٹریک اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے درمیا ن تنازعہ حل ہوچکا ہے اور گیس کی بحالی کے باوجود لوڈشیڈنگ ہورہی ہے

    دوسری جانب بجلی کا شارٹ فال ساڑھے چھ ہزارمیگاواٹ سےتجاوز کر گیا ہے، گزشتہ روز ٹرپ ہوئے سات پاورپلانٹس میں سے صرف ایک سے بجلی کی پیداوار شروع ہوسکی، چشمہ تھری پاور پلانٹ سے تین سو میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کوملنا شروع ہوگئی جبکہ چشمہ ون، چشمہ ٹواورچشمہ فور سےبجلی کی پیداوار تاحال معطل ہے۔

    آر ایل این جی سے چلنے والے بلوکی،حویلی بہادرشاہ ،بھکی پاورہاؤسزبھی بحال نہ ہوسکے نیٹ بجلی پیداوار میں کمی کے باعث بڑے شہروں میں چھ اور چھوٹے شہروں میں آٹھ گھنٹے تک لوڈشیڈنگ جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں