Tag: کے الیکٹرک

  • کراچی: بجلی کی لوڈشیڈنگ اورپانی کی قلت کےخلاف جماعت اسلامی کی ہڑتال

    کراچی: بجلی کی لوڈشیڈنگ اورپانی کی قلت کےخلاف جماعت اسلامی کی ہڑتال

    کراچی : شہرقائد میں پانی وبجلی کی عدم فراہمی کے خلاف جماعت اسلامی کی جانب سے ہڑتال کی کال کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بجلی کی طویل اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور پانی کی عدم فراہمی کے خلاف جماعت اسلامی کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج اوردھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    نارتھ کراچی، اورنگی ٹاؤن، دہلی کالونی میں جماعت اسلام کے کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں مشتعل افراد نے سڑک پررکاوٹیں کھڑی کردیں۔

    جماعت اسلامی کی جانب سے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال پرشارع فیصل ملیر ہالٹ کے قریب دھرنا دیا جا رہا ہے جبکہ ملیر کالا بورڈ کی سڑک ٹریفک کے لیے مکمل بند ہے۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق

    جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے اہلیانِ کراچی سے اپیل کی ہے کہ آج کی پرامن ہڑتال کامیاب بنائیں، ہڑتال کراچی کواندھیروں سے نکالنے کے لیے کی جا رہی ہے۔

    امیرجماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ ہڑتال میں کسی فرد کا ذاتی اور کاروباری نقصان نہ ہو، ہڑتال کراچی کےعوام کے لیے ہے نقصان کے لیے نہیں ہے۔

    سراج الحق کا کہنا ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ، اوور بلنگ پرصبر کا پیمانہ لبریزہوچکا ہے۔

    جماعت اسلامی کا کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف 27 اپریل کو ہڑتال کا اعلان

    خیال رہے کہ جماعت اسلامی نے 27 اپریل کو کراچی میں پانی کی عدم فراہمی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف ہڑتال اور احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

    جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جب تک کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل نہیں ہوجاتا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    تمام جماعتیں ساتھ دیں وزیراعظم ہاؤس کےسامنے دھرنا دیتےہیں‘ مرادعلی شاہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 19 اپریل کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بجلی کی وجہ سے سندھ پریشان ہے اور کراچی سے بدلہ لیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک کو گیس سپلائی بحال کردی

    سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک کو گیس سپلائی بحال کردی

    کراچی : وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس کے بعد ایس ایس جی سی کی جانب سےکےالیکٹرک کوگیس سپلائی بحال کردی گئی، کے الیکٹرک کو190 ایم  ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک اور سوئی سدرن کے مسائل حل کر لیے گئے اور کےالیکٹرک اورایس ایس جی سی میں اضافی گیس فراہمی کامعاہدہ طےپاگیا۔

    کے الیکٹرک نے ایس ایس جی سی کے بھیجے ٹی او آر پر دستخط کردیئے، جس کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک کو فوری طور پر گیس بحال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئےعملدرآمد شروع کردیا۔

    دستاویز کے مطابق کےالیکٹرک کو190ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جائے گی ، 130ایم ایم سی ایف بی قدرتی گیس اور60ایم ایم ایف ڈی آرایل این جی دی جائے گی۔

    ایس ایس جی سی ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے پرعملدرآمد نہیں کیا تو گیس کی فراہمی روکی جائے گی، کے الیکٹرک معاہدے کے تحت 7ارب زرضمانت بھی جمع کرائے گی جبکہ بقایاجات کیلئے سی اے فرم سے آڈٹ کرایا جائےگا۔

    دوسری جانب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کے الیکٹرک کو مکمل گیس فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سے لوڈشیڈنگ تب ختم ہوگی جب بل سوفیصد اداہوں گے، جہاں بجلی چوری ہوگی وہاں لوڈشیڈنگ بھی ہوگی۔

    میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کراچی کے لیے جو کرسکتی تھی کیا، شہریوں کو بجلی بھی ملے گی اور پانی بھی، کے الیکٹرک کوسرکاری تحویل میں نہیں لیا جاسکتا، کے الیکٹرک نے لکھ کر دیا ہے، تمام پلانٹس سے پیداوار جاری ہے، کوئی پلانٹ بند نہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل گورنر ہاوس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا، وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف بھی شریک ہوئے۔


    مزید پڑھیں : کراچی میں بجلی کا بحران: وزیر اعظم کی معاملات 15 روز میں حل کرنے کی ہدایت


    پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے اجلاس کے دوران کراچی کے شہریوں کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک نے اپنی ذمہ داری بطریق احسن ادا نہیں کی اور غفلت کے مرتکب ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بجلی کی فراہمی میں تعطل پیدا ہوا ہے اور کراچی کے عوام کی زندگی اجیرن ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کو بجلی کے بحران سے نجات دلانے کیلئے بلاتعطل بجلی کی سپلائی یقینی بنائی جائے۔

    وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام کیلئے بجلی کی سپلائی بہتر بنائی جائے گی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس اپنے معاملات 15 روز میں طے کریں تاکہ بجلی کی صورتحال بہتر ہوسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کے الیکٹرک کی نجکاری کا فیصلہ ناکام ہوا، وفاقی اداروں کی لڑائی میں‌ عوام پس گئے: رضا ربانی

    کے الیکٹرک کی نجکاری کا فیصلہ ناکام ہوا، وفاقی اداروں کی لڑائی میں‌ عوام پس گئے: رضا ربانی

    کراچی: سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ حکومت سے پہلے بھی کہا تھا کہ یوٹیلٹیز کی نجکاری نہ کی جائے.

    پاکستان کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کی نجکاری کافیصلہ ناکام ہوگیا، یہ نجکاری نہیں ہونی چاہیے تھی، کے الیکٹرک میں وفاقی حکومت کے شیئرز ہیں.

    [bs-quote quote=”حکومت طیاروں سے جھنڈا ہٹانے کے لئے 30 ہزار ڈالر خرچ کرنے کو تیار ہے، مگر پی آئی اے ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے تیار نہیں” style=”style-2″ align=”left” author_name=”رضا ربانی” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/03/Raza-60×60.jpg”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ وفاق کے دو اداروں کی لڑائی سے کراچی کےعوام پس رہے ہیں، حکومت ادارے نہیں چلا سکتی، تو مزدوروں کو دے دیں.

    انھوں نے کہا کہ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن وفاق کے ادارے ہیں، کےالیکٹرک اورسوئی سدرن کے درمیان تنازع سے عوام مشکل کا شکار ہیں.

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ انھوں نے پہلے بھی مشورہ دیا تھا کہ یوٹیلٹیز کی نجکاری نہ کی جائے. کے الیکٹراک کی نجکاری کا فیصلہ غلط ثابت ہوا.

    انھوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج پی آئی اے کے طیاروں سے پاکستان کا جھنڈا اتارا جارہا ہے، حکومت طیاروں سے جھنڈا ہٹانے کے لئے 30 ہزار ڈالر خرچہ کرنے کو تیار ہے، مگر پی آئی اے ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے تیار نہیں. یہ افسوس ناک ہے۔


    سینیٹ اجلاس: صدر کے ایمنسٹی آرڈیننس پر رضا ربانی کی کڑی تنقید، اپوزیشن کا واک آؤٹ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ،  وزیر توانائی نے کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کو آج طلب کرلیا

    کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ، وزیر توانائی نے کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کو آج طلب کرلیا

    کراچی : شہر قائد میں لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ مزید سنگین ہوگیا، مسئلے کے حل کیلئے وفاقی وزیر نےتمام اسٹیک ہولڈزر کو اسلام آباد میں طلب کر لیا، کراچی میں طویل لوڈشیڈنگ نے معمولات زندگی درہم برہم کر رکھے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک اور سوئی سدرن کا تنازعہ برقرار ہے، جس کے باعث کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ تاحال حل نہ ہوسکا، گھنٹوں کی اعلانیہ اورغیر اعلا نیہ لوڈ شیڈنگ سے معمولات زندگی شدیدمتاثر ہو رہے ہیں جبکہ پانی کی قلت بھی شدت اختیار کر گئی ہے۔

    لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر وزیر توانائی اویس لغاری نے کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کو آج طلب کر لیا ہے۔

    وزیرتوانائی کی زیرصدارت اجلاس نمازجمعہ کےبعدہوگا، اجلاس میں چیئر مین نیپرا بھی شریک ہوں گے۔

    خیال رہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے اسی ارب روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی پرکے الیکٹرک کو گیس سپلائی کم کی ہوئی ہے اور گیس فراہمی کو واجبات کی ادائیگی سے مشروط کر رکھا ہے۔


    مزید پڑھیں :  کے الیکٹرک اور سوئی گیس کا تنازعہ تاحال برقرار


    ایس ایس جی سی کا کہنا تھا کےالیکٹرک نے اسی ارب کے واجبات ادا کرنےہیں، دس ماہ سے سابق واجبات ادا نہیں کیےگئے، کے ای ایس سی کا تین ماہ سے کرنٹ بل روکا ہوا ہے، ادائیگی نہیں کی ہے،سہولت کیلئے واجبات کے باوجودگیس دے رہے ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس کی کمی کےباعث پیداوارمیں شارٹ فال ہے، 190 کی بجائے90ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے، 50 میگا واٹ کےگیس پر چلنے والے پلانٹس بندہیں، ایک گھنٹے کی اضافی لوڈشیڈنگ کرنا پڑرہی ہے،زیادہ گیس ملے گی تو بجلی بھی زیادہ پیدا ہوگی۔

    یاد رہے کہ نیپرا نے کے الیکٹرک کو بجلی کے بحران کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی حکومت دونوں فریقین کا گیس بحالی کا تنازعہ حل کرائے۔


    مزید پڑھیں : کے الیکٹرک بجلی کی بحران کی ذمہ دار ہے، قانونی کارروائی کی جائے گی، نیپرا


    نیپرا کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو گزشتہ سال کی بہ نسبت 50 سے 60 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کم مل رہی ہے لیکن کورنگی اور بن قاسم کے گیس پلانٹس پر متبادل فیول کا نظام موجود ہونے کے باوجود انہیں استعمال نہیں کیا گیا، گیس نہ ملنے پر ان پلانٹس کو ہائی اسپیڈ ڈیزل یا متبادل ایندھن پر نہ چلانا غیر ذمہ دارانہ عمل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • تمام جماعتیں ساتھ دیں وزیراعظم ہاؤس کےسامنے دھرنا دیتےہیں‘ مرادعلی شاہ

    تمام جماعتیں ساتھ دیں وزیراعظم ہاؤس کےسامنے دھرنا دیتےہیں‘ مرادعلی شاہ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کراچی میں شکست دیکھ رہی ہے اس لیے اسے یہاں کے لوگوں کی تکلیف کا احساس نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ بجلی کی وجہ سے سندھ پریشان ہے اور کراچی سے بدلہ لیا گیا ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کے الیکٹرک اور سوئی سدرن کا مسئلہ مفتاح اسماعیل کے حوالے کیا، بجلی کے معاملے پرآج بھی مفتاح اسماعیل سے بات کرنے کی کوشش کی پرنہ ہوسکی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ ایل این جی لے لیں، کیوں لے لیں سندھ کے عوام کا پہلا حق گیس پر ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نیپرا نے اپنی رپورٹ میں کےالیکٹرک کوبھی ذمہ دارقرار دیا، معاملات عوام کے سامنے رکھ دیے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا فائدہ نہیں ہے سب جماعتیں مل کروزیراعظم ہاؤس کے سامنے دھرنا دیتے ہیں۔

    کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ، دورانیہ16 گھنٹے تک پہنچ گیا

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شہید بینظیرآباد میں 16 گھنٹے، مورو میں 22 گھنٹے، سکھرمیں 14 گھنٹے، میرپورخاص میں 12، لا ڑکانہ میں 16 گھنٹے، حیدرآباد میں 14گھنٹے اور کوٹری میں 16گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، یہ سندھ دشمنی نہیں تو اورکیا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کا کوئی افسرغلط کام کرے گا تواس کے خلا ف کارروائی کروں گا، کرپشن میں جو بھی ملوث ہے نیب کےساتھ بھرپورتعاون کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو ذمہ دارقرار دینے کے باوجود14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ

    نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو ذمہ دارقرار دینے کے باوجود14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ

    کراچی : نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو ذمہ دارقرار دینے کے باوجود14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے،عوام کا کہناہے کہ کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو ذمہ دارقرار دینے کے باوجود کراچی میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، لوڈشیڈنگ کادورانیہ چودہ گھنٹے سے تجاوز کر گیا ہے، جس سے عوام شدیدمشکل کا شکار ہیں۔

    لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی 6گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    کراچی کے سات صنعتی علاقوں میں آٹھ آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے خلاف صنعت کاروں اور تاجروں نے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے اڑتالیس گھنٹے کا الیٹی میٹم دیتے ہوئے صنعتوں کو تالا لگانے کی دھمکی بھی دے دی ہے

    عوام کا کہناہے کہ کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

    دوسری جانب گیس کی فراہمی کے معاملے پر  کے الیکٹریک اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے درمیا ن تنازعہ تاحال برقرار ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کےالیکٹرک گیس کی کمی کو جواز بنا کر لوڈشیڈنگ کررہی ہے، نیپرا نے کےالیکٹرک کو بند پاور پلانٹس فرنس آئل پر چلانے کی ہدایت کردی ہے۔


    مزید پڑھیں : کے الیکٹرک بجلی کی بحران کی ذمہ دار ہے، قانونی کارروائی کی جائے گی، نیپرا


    گذشتہ روز نیپرا نے کراچی میں بجلی کے بحران کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ٹہراتے ہوئے کے الیکٹرک کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا اور کہا تھا کہ گیس کی کمی کی صورت میں متبادل فیول کیوں استعمال نہیں کیا۔ کے الیکٹرک نااہلی اور غفلت کی مرتکب ہوئی ہے۔

    نپیرا رپورٹ کےمطابق گیس کی فراہمی کم ہوئی ہے تاہم کے الیکٹرک فرنس آئل سے بجلی بنا کر غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ سے بچ سکتی تھی۔کے الیکٹرک کا رویہ غیر پیشہ ورانہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کے الیکٹرک بجلی کی بحران کی ذمہ دار ہے، قانونی کارروائی کی جائے گی، نیپرا

    کے الیکٹرک بجلی کی بحران کی ذمہ دار ہے، قانونی کارروائی کی جائے گی، نیپرا

    اسلام آباد : گیس نہیں ہے تو فرنس آئل سے بجلی کیوں نہیں بنائی جارہی؟ نیپرا نے کے الیکٹرک کو بجلی کے بحران کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا (نیشنل پاور اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی) نے شہر قائد میں بجلی کے بحران کی ذمہ داری کے الیکٹرک پر عائد کردی، اپنی جاری کردہ رپورٹ میں نیپرا کا مؤقف ہے کہ گیس نہیں ہے تو کے الیکٹرک فرنس آئل سے بجلی کیوں نہیں بنارہی؟

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کورنگی کمبائنڈ پلانٹ اور بن قاسم پلانٹ دو متبال فیول سے چلائے تو لوڈشیڈنگ میں کمی آسکتی ہے۔

    دونوں پلانٹ متبادل فیول سے نہ چلانا کے الیکٹرک کی نااہلی اورغفلت کے مترادف ہے۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے، نیپرا نے یہ فیصلہ 5 رکنی کمیٹی کی رپورٹ پر کیا ہے۔

    نیپرا نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت دونوں فریقین کا گیس بحالی کا تنازعہ حل کرائے، کے الیکٹرک کو گزشتہ سال کی بہ نسبت 50 سے 60 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کم مل رہی ہے لیکن کورنگی اور بن قاسم کے گیس پلانٹس پر متبادل فیول کا نظام موجود ہونے کے باوجود انہیں استعمال نہیں کیا گیا، گیس نہ ملنے پر ان پلانٹس کو ہائی اسپیڈ ڈیزل یا متبادل ایندھن پر نہ چلانا غیر ذمہ دارانہ عمل ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ، نیپرا کا نوٹس، کے الیکٹرک سے جواب طلب

    واضح رہے کہ نیپرا نے ایک ہفتے قبل کراچی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے گیس کی کمی کے حوالے سے کے الیکٹرک کا مؤقف مسترد کردیا تھا، نیپرا نے کے الیکٹرک سے جواب طلبی کرتے ہوئے اعلیٰ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے اپنی رپورٹ پیش کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • کراچی : بجلی کی لوڈشیڈنگ، نیپرا کا نوٹس، کے الیکٹرک سے جواب طلب

    کراچی : بجلی کی لوڈشیڈنگ، نیپرا کا نوٹس، کے الیکٹرک سے جواب طلب

    اسلام آباد : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے کراچی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک کا مؤقف مسترد کردیا، نیپرا کی انکوائری ٹیم11سے 13اپریل تک کراچی کا دورہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نے شہر قائد میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر نوٹس لے لیا، کے الیکٹرک سے جواب طلبی کرتے ہوئےاعلیٰ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    نیپرا کے اعلامیے کےمطابق اس معاملے پر تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو کل 11 سے 13 اپریل تک کراچی کا دورہ بھی کرے گی۔

    واضح رہے کہ کراچی میں گرمی کے آغاز کے ساتھ ہی لوڈشیڈنگ میں غیر معمولی اضافہ کردیاگیا ہے اور کے الیکٹرک کی جانب سے شہر کے بیشتر علاقوں میں 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    طویل لوڈ شیڈنگ اور شدید گرمی کی وجہ سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ کے الیکٹرک کی جانب سے طویل اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو پریشان کر رکھا ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ، دورانیہ16 گھنٹے تک پہنچ گیا

    دوسری جانب کے الیکٹرک کی جانب سے سوئی گیس نہ ملنے کا بہانہ بنایا جارہا ہے جب کہ محکمہ ایس ایس جی سی نے شہر میں لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ہی قرار دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاک ویسٹ انڈیز کرکٹ میچز اور رمضان میں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ

    پاک ویسٹ انڈیز کرکٹ میچز اور رمضان میں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ

    کراچی : کے الیکٹرک نے شہر میں اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کادورانیہ بڑھانے کا اعتراف کرلیا اور گیس کی قلت کو جواز بنا کر کہا کہ شارٹ فال کے باعث کراچی والوں کو ویسٹ انڈیز کی سیریز اور رمضان المبارک کے دوران طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مقامی ہوٹل میں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان کے الیکٹرک سعدیہ دادا نے کہا کہ ای سی سی کی انڈر اسٹینڈنگ کے تحت ہمارا سوئی گیس کا کوٹہ 276 ایم ایم سی ایف ڈی ہے لیکن ایس ایس جی سی صرف نوے ایم ایم سی ایف ڈی گیس دے رہی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر گزشتہ برسوں میں کے الیکٹرک کو وافر مقدارمیں گیس مل رہی تھی تو اب کیوں نہیں مل سکتی۔

    سعدیہ دادا نے بتایا کہ اس وقت شہرمیں بجلی کی طلب 2800 اور رسد 2200 میگاواٹ ہے، اس شارٹ فال کی وجہ سے شہرکے لوڈشیڈنگ سے مستثنی علاقوں سمیت صنعتی علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ لوڈشیڈنگ کے علاقوں میں دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے.

    ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ اگر کے الیکٹرک کواضافی گیس نہیں ملتی تو نہ صرف پاک ویسٹ انڈیزکرکٹ میچ کے دوران بلکہ رمضان المباک میں بھی بلاتعطل بجلی کی فراہمی ممکن نہیں ہوگی اور بجلی کا بحران مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر صورت حال یہ ہی رہی تو صنعتوں کو بھی 24 گھنٹے مکمل بجلی فراہم نہیں کرسکیں گے۔

    دوسری جانب وفاقی وزیربرائےپاورڈویژن اویس لغاری نے کےالیکٹرک اورسوئی سدرن کمپنی میں واجبات کے تنازعے کا نوٹس لیتے ہوئے نیپرا کو تنازع کے حل میں کردار ادا کرنے کی ہدایت کردی۔

    اویس لغاری کا کہنا ہے کہ کراچی کے عوام کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جائے، دونوں فریق واجبات کامسئلہ فوری حل کریں، وفاقی حکومت کےالیکٹرک کومقررہ کوٹےکےمطابق بجلی دےرہی ہے، کے الیکٹرک حکام سوئی سدرن کوواجبات کی ادائیگی کےاقدامات کریں۔


    مزید پڑھیں : سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کا تنازع ، کراچی کے عوام رُل گئے


    یاد رہے کہ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس میں لین دین کے تنازع کے باعث بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا اور عوام بجلی سے محروم ہیں۔

    مستثنیٰ علاقوں ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، شادمان ٹاؤن، کلفٹن، ڈیفنس، گلشن اقبال سمیت وہ علاقے جہاں بل مکمل ادا کیا جاتا ہے، وہاں بھی لوڈ شیڈنگ دو دو گھنٹے سے تین تین بار لوڈ شیڈنگ کا عمل جاری ہے جبکہ غیر مستثنیٰ علاقوں جن میں لانڈھی،کورنگی، جعفر طیار، شاہ فیصل کالونی، ملیر، نیو کراچی، اورنگی ٹاؤن، لیاقت آباد، عزیز آباد، گولیمار، گلبہار ، بفرزون سمیت دیگر علاقوں میں لوڈ شینڈنگ کا دورانیہ کو بڑھا کر بارہ گھنٹےسے تجاویز کردیا گیا ہے۔

    تعلیمی بورڈ کے امتحانات جاری ہیں جس سے طلبا و طالبات کو دشواری کا سامنا ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ گیس کی کمی کےباعث پیداوارمیں شارٹ فال ہے، 190 کی بجائے90ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے، 50 میگا واٹ کےگیس پر چلنے والے پلانٹس بندہیں، ایک گھنٹے کی اضافی لوڈشیڈنگ کرنا پڑرہی ہے،زیادہ گیس ملے گی تو بجلی بھی زیادہ پیدا ہوگی۔

    ایس ایس جی سی نے کہا کہ کےالیکٹرک نے اسی ارب کے واجبات ادا کرنےہیں، دس ماہ سے سابق واجبات ادا نہیں کیےگئے، کے ای ایس سی کا تین ماہ سے کرنٹ بل روکا ہوا ہے، ادائیگی نہیں کی ہے،سہولت کیلئے واجبات کے باوجودگیس دے رہے ہیں۔

    کے الیکٹرک نے سوئی سدرن گیس سے اضافی گیس کی فراہمی کیلئے رابطہ کیا جبکہ ایس ایس جی سی نے مذاکرات کو بقایا جات کی ادائیگی سے مشروط کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کا تنازع ، کراچی کے عوام رُل گئے

    سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کا تنازع ، کراچی کے عوام رُل گئے

    کراچی : کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس میں لین دین کے تنازع کے باعث بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا اور عوام بجلی سے محروم ہیں، کے الیکٹرک نے سوئی سدرن گیس سے اضافی گیس کی فراہمی کیلئے رابطہ کرلیا جبکہ ایس ایس جی سی نے مذاکرات کو بقایا جات کی ادائیگی سے مشروط کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کے تنازع میں کراچی کے عوام رُل گئے، کراچی میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھنا شہریوں کیلئے وبال جان بن گیا، دونوں اداروں کی چپقلش میں شہری پِس رہے ہیں.

    ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک اورسوئی سدرن گیس میں واجبات کی ادائیگی کا تنازع جاری ہے ، واجبات کی عدم ادائیگی پر ایس ایس جی سی نے کے ای ایس سی کی نوے ایم ایم سی ایف ڈی سے زائدگیس سےروک دی۔

    ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کےالیکٹرک نے اسی ارب کے واجبات ادا کرنےہیں، دس ماہ سے سابق واجبات ادا نہیں کیےگئے، کے ای ایس سی کا تین ماہ سے کرنٹ بل روکا ہوا ہے، ادائیگی نہیں کی ہے،سہولت کیلئے واجبات کے باوجودگیس دے رہے ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس کی کمی کےباعث پیداوارمیں شارٹ فال ہے، 190 کی بجائے90ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے، 50 میگا واٹ کےگیس پر چلنے والے پلانٹس بندہیں، ایک گھنٹے کی اضافی لوڈشیڈنگ کرنا پڑرہی ہے،زیادہ گیس ملے گی تو بجلی بھی زیادہ پیدا ہوگی۔

    کےالیکٹرک نے سوئی سدرن گیس سے اضافی گیس کی فراہمی کیلئے رابطہ کرلیا ہے جبکہ مذاکرات کو بقایا جات کی ادائیگی سے مشروط کردیا اور کہا کہ 10 ماہ کےواجبات،3ماہ کے بل کی ادائیگی کی جائے۔

    شہر میں بارہ سے سولہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کردیا اور شدید گرمی میں عوام بجلی کے بغیر رہنے پر مجبور ہیں، شہریوں کا کہنا تھا لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھنے کے ساتھ کے الیکٹرک کی جانب سے اضافی بل بھی بھیجا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔