Tag: کے الیکٹرک

  • کے الیکٹرک کی شہریوں کو شجر کاری کی دعوت

    کے الیکٹرک کی شہریوں کو شجر کاری کی دعوت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے ملک بھر کے شہریوں کو شجر کاری کی دعوت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ملک بھر کے شہریوں کو دعوت دی ہے کہ وہ شجر کاری کرتے ہوئے اپنی تصویر انہیں ارسال کریں اور کے الیکٹرک تصویر بھیجنے والے کے نام سے ایک اور درخت لگائے گی۔

    کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اب تک 70 ہزار سے زائد درخت لگا چکی ہے۔

    کے الیکٹرک نے اس مہم کو ’آؤ پاکستان کے لیے شجر کاری کریں‘ کا نام دیا ہے۔

    ٹویٹر پر کے الیکٹرک کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کا کام بجلی پیدا کرنا اور فراہم کرنا ہے، درخت لگانا نہیں، اگر وہ اپنے اصل مقصد پر ہی توجہ مرکوز رکھیں تو بہتر ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کے الیکٹرک کراچی میں‌ 900 میگا واٹ کا پاور پلانٹ لگائے گی

    کے الیکٹرک کراچی میں‌ 900 میگا واٹ کا پاور پلانٹ لگائے گی

    کراچی: کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے 900 میگا واٹ کا پلانٹ لگایا جائے گا جس کی تعمیر نیپرا کی جانب سے دیے جانے والے ٹیرف ریٹس سے مشروط ہوگی، بن قاسم پاور پلانٹ کے اندر نیا پلانٹ لگانے کے لیے تیاریاں کی جارہی ہیں۔

    کے الیکٹرک کے چیف مارکیٹنگ آفیسر سید فخر نے کراچی بن قاسم پاور پلانٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیپرا کے ملٹی ایئر ٹیرف پر کے الیکٹرک کو تحفظات ہیں، کے الیکٹرک نیپرا کے متعین کردہ ملٹی ایئر ٹیرف کا تکنیکی جائزہ لے رہا ہے۔

    سید فخر کے مطابق بن قاسم میں 900 میگا واٹ کے منصوبے کے لیے جو ٹیرف دیا ہے اس کے باعث 900 میگا واٹ پاور پلانٹ کے منصوبے میں سرمایہ کاری کو نقصان ہوگا کیوں کہ جو نیا ٹیرف ملا ہے وہ کے الیکٹرک کی توقعات کے مطابق نہیں ہے۔

    بجلی کی پیداوار کے حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک سعدیہ کا کہنا تھا کہ 2009 سے اب تک 1057 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کردی گئی ہے جب کہ بن قاسم میں 1 ارب 20 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کے جانے والے پاور پلانٹ کی تعمیر میں تین سال کا عرصہ لگے گا۔

    کے الیکٹرک انتظامیہ کا موقف ہے کہ نیپرا کی جانب سے جاری کردہ ٹیرف پر تحفظات ہیں اگر ٹیرف میں اضافہ نہیں کیا جاتا تو منصوبہ تعطل کا شکار ہو سکتا ہے جس سے سب سے زیادہ نقصان عوام کو لوڈ شیڈنگ میں اضافے کی صورت میں ہوگا۔

  • نیپرا کا کراچی کے شہریوں کو جھٹکا، فی یونٹ 75 پیسے اضافہ

    نیپرا کا کراچی کے شہریوں کو جھٹکا، فی یونٹ 75 پیسے اضافہ

    کراچی : نیپرا نے اہلیان کراچی کو بڑا جھٹکا لگادیا، کے الیکٹرک کے صارفین پر پچھتر پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا گیا، کے الیکٹرک کے لیے کراچی میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی شرط بھی ختم کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بجلی تو باقاعدگی سے آتی نہیں البتہ ہر ماہ بھاری بھرکم بل ضرور آجاتے ہیں، لیکن اب شہریوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوگیا۔

    کراچی والوں کے ہاں لائٹ یا آئے نہ آئے، اب بل مزید بھاری بھرکم آئےگا۔ نیپرا نے کراچی والوں کو دھیرے سے زور دار کرنٹ کا جھٹکا ماردیا۔

    بجلی کی قیمت میں چپکے سے فی یونٹ پچھتر پیسے کا اضافہ کردیا گیا، بجلی کو ترستے اہلیان کراچی پہلے ہی کے الیکٹرک کے لمبے چوڑے بلوں سے پریشان تھے کہ نیپرا نے بجلی گراکر رہی سہی کسر بھی پوری کردی جس پر شہری بلبلا اٹھے۔


    مزید پڑھیں: نیپرا نے پول کھول دیا، 2018 میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی


    نیپرا نے ٹیرف میں مذکورہ اضافہ سات سال کے لئے کیا ہے، نئے ٹیرف کے مطابق ماہانہ تین سو یونٹس استعمال پر پندرہ پیسے فی یونٹ کا اضافہ اور سات سو یونٹ کے استعمال پر ٹیرف میں سولہ روپے تیس پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کے لیے کراچی میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے۔

  • کے الیکٹرک: نئے میٹر لگوانے کے خواہش مند خون کے آنسو رو گئے

    کے الیکٹرک: نئے میٹر لگوانے کے خواہش مند خون کے آنسو رو گئے

    کراچی: کے الیکٹرک نے شہریوں کو تنگ کرنے کے لیے نت نئے طریقے ایجاد کر لیے، جائز طریقے سے میٹر لگوانا ناممکن بنادیا،کے الیکٹرک کی اوور بلنگ اور کنڈاکنکشن سے غریب شہری خون کے آنسو رونے لگے۔

    ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کنڈے خود لگواتی ہے اور غیر قانونی کنڈے لگانے کا الزام لگا کر عوام کو بھاری بل بھیجنا معمول بن گیا ہے۔

    کے الیکٹر ک نے کراچی کے شہریوں کے لیے بجلی میٹر لگوانے کو آسمان سے تارے توڑ کر لانے کے برابر کر دیا ہے، صارف کے الیکٹرک کی جانب سے لگائے گے کنڈوں کے کنکش پر ہزاروں روپے کا بھتہ نما بل جمع کر ارہے ہیں۔

    دو سو گز کے مکان کی ایک فیملی کو 20 سے 50 ہزار روپے ماہانہ بل کنڈے کنکشن کے نام پر بھیجا جارہا ہے۔

    کے الیکٹر ک کے ایک صارف کا کہنا ہے کہ انہوں نے 10 سال پہلے کے الیکٹر ک کو اپنے گھر کا سروے کرایا اور نیو کنکشن فیس بھی بھر دی تاہم دس سال بعد بھی میٹر نہ لگ سکا۔اب انہیں دوبارہ درخواست دینے کا کہا جاتا ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ کے الیکٹرک ڈنکے کی چوٹ پر صارفین کو ایوریج، بجلی چوری اور ڈیٹیکشن کے اضافی بل جاری کرتی ہے،کراچی کے شہری چور اور کے الیکٹرک خود چائنہ کٹنگ، کچی آبادیوں، تجاوزات اور بغیر لیز کے مکانات کو ’’کنڈا کنکشن“ فراہم کررہی ہے۔

    شہریوں کا کہنا تھا کہ کے الیکٹر ک نے چند ہاؤسنگ سوسائیٹز سے ساز باز کرکے میٹر کا حصول اور بھی مشکل بنا دیا ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی کے شہریوں کو بھتہ خوری اور دیگر کرائم سے تو نجات دلا دی تاہم اسٹریٹ کرائم اور ہر ماہ کنڈے کے نا م پر فی صارف ہزاورں روپے لوٹنے والوں سے کون نجات دلائے گا۔

    اطلاعات کے مطابق کے الیکٹرک کراچی میں آفیشل بک کیے گئے کنکشن کی تعداد بتانے پر بھی راضی نہیں۔

  • کےالیکٹرک کو رواں سال32ارب 75کروڑ روپے کا ریکارڈ منافع ہوا

    کےالیکٹرک کو رواں سال32ارب 75کروڑ روپے کا ریکارڈ منافع ہوا

    کراچی : نیپرا سے فی یونٹ اضافہ مانگنے والی کے الیکٹرک نے منافع کے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دئیے، کے الیکٹرک کو مالی سال 2016 میں 32ارب 75 کروڑ روپے کا منافع ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو وقفے وقفے سے بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک نے منافع کے ریکارڈ توڑ دئیے، مالی سال 2016کے مالیاتی نتائج ایک سال تاخیر سے جاری کردیئے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق پچھلے سال کے مقابلے میں کے الیکٹر ک نے چار ارب 43 کروڑ روپے اضافی کمائے، کے الیکٹرک کو مالی سال 2015 میں 28 ارب 32 کروڑ روپے منافع ہوا تھا۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مالی سال 2016 میں کے الیکٹرک کی فی حصص آ مدنی 1.19 روپے رہی، جبکہ مالی سال 2015 میں فی حصص آمدنی 1.03 پیسے تھی۔


    مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ کا نیپرا کوکےالیکٹرک کیخلاف کارروائی کا حکم


    واضح رہے کہ کے الیکٹرک نیپرا کی جانب سے نرخ نہ بڑھنے پر شہر میں لوڈ شیڈنگ بڑھنے کا خدشہ ظاہر کرچکی ہے۔


    مزید پڑھیں: کےالیکٹرک نے گھریلو صارفین کیلئے بجلی مہنگی کردی


    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اربوں روپے منافع کمانے والی کے الیکٹرک کو اس مالیاتی نتا ئج کے بعد فی یونٹ اضافہ دینا جائز ہوگا؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی، کے الیکٹرک کے خلاف تاجروں کی احتجاجی ریلی

    کراچی، کے الیکٹرک کے خلاف تاجروں کی احتجاجی ریلی

    کراچی: میں کے الیکٹرک کے خلاف تاجروں نے جامع کلاتھ مارکیٹ سے بولٹن مارکیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی، بجلی کے ٹیرف میں اضافے کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کے الیکٹرک کے خلاف تاجروں نے جامع کلاتھ سے بولٹن مارکیٹ تک ریلی نکالی، تاجروں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی زائد بلنگ سے چھوٹے تاجروں کا کاروبار تباہ ہوکر رہ گیا ہے۔

    تاجروں نے کہا کہ جعلی اور فراڈ بلنگ کے لیے کے الیکٹرک نے کئی افراد بھرتی کیے ہیں، عوام کو لوٹنے کے لیے 35 فیصد زائد رفتار سے چلنے والے میٹرز لگا دئیے ہیں۔

    اسمال ٹریڈرز کے صدر محمود حامد نے کہا کہ کے الیکٹرک کی زائد بلنگ سے چھوٹے تاجروں کا کاروبار تباہ ہوکر رہ گیا ہے، زائد بلنگ کے ذریعے شہریوں سے دو سو ارب روپے لوٹ لئے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک کی سرمایہ کاری کے باوجود بجلی کا بحران ہے، چیئرمین نیپرا

    انہوں نے کہا کہ زیادتیوں اور زائد بلنگ کا سلسلہ بند نہیں کیا تو بل دینا چھوڑ کر سڑکوں پر آجائیں گے، کے الیکٹرک کو لگام نہ دی گئی تو کراچی کی پوری معیشت تباہ و برباد ہوجائے گی۔

    تاجروں کا کہنا ہے کہ نیپرا نے کے الیکٹرک کو عوام کے 17ارب روپے واپس کرنے کا حکم دیا مگر کے الیکٹرک نے انکا ر کردیا ہے، تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ کراچی میں نا جائز بجلی کے ٹیرف میں اضافے کے فیصلے کو واپس لیا جائے۔

  • اعلان کے باوجود صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ، صنعت کار پریشان

    اعلان کے باوجود صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ، صنعت کار پریشان

    کراچی: کے الیکٹرک کے اعلان کے باوجود صنعتی علاقوں میں 8 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے،صنعتی سرگرمیاں متاثر ہونے برآمدی آرڈرز پورے نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، تاجروں نے مطالبہ کیا کہ صںعتی علاقوں سے لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے۔


    ضرور پڑھیں: کے الیکٹرک کا صنعتی اور تجارتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان


    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کے الیکٹرک کے نمائندوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں سے ملاقات کی اور انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ رمضان المبارک کے بقیہ دنوں میں صنعتی علاقوں، تجارتی مارکیٹوں اور بازاروں میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔

    اعلان کے برعکس صںعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں آئی، بدستور سات تا آٹھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے جس سے صنعتی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔

    تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک اپنے اعلان پر عمل درآمد کرتے اور صنعتی و تجارتی علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈںگ نہ کرے تاکہ معاشی سرگرمیاں بحال رہ سکیں۔

    لوڈ شیڈنگ سے چالیس فیصد پیداواری نقصان ہورہا ہے، جاوید بلوانی

    کراچی انڈسٹریل فورم کے چیف کوآرڈینٹر جاوید بلوانی نے کراچی کے انڈسٹرئیل زونز میں کے الیکٹرک کی طرف سے روزانہ 7 تا 8 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کے تمام صنعتی زونز میں انڈسٹریز کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائے۔

    انھوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی شہر میں سب سے زیادہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے اور اب رہائشی علاقوں کے بعد صنعتی زونز میں بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ شروع کر دی گئی اور 40 فیصد پروڈکشن کا نقصان ہو رہاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سائٹ، کورنگی، فیڈرل ایریا، نارتھ کراچی، لانڈھی اور سائٹ سپر ہائی وے انڈسٹریل ایریا میں کے الیکٹرک غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کر رہی ہے جو کہ غیر قانونی ہے۔

    پورے پاکستان میں کراچی کے سوا کسی بھی صنعتی علاقے میں اتنی لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی، محمد اشعر

    نارتھ کراچی ایسوسی ایشن کے رہنما محمد اشعر کا کہنا ہے کہ پورے پاکستان میں صنعتوں کی 7 تا 8گھنٹے کہیں بھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہے صرف کراچی میں ہو رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹر ک کی انتظامیہ تھرمل پاور پلانٹ نہیں چلاتی، بجلی کے بحران کراچی میں کے الیکٹرک نے خود پید ا کر رکھا ہے اگر کے الیکٹر ک اپنے تمام پاور جنریشن یونٹس سے بجلی پیدا کرے تو کراچی شہر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم ہو جائے۔

    محمد اشعر نے مزید کہا کہ پورا سال کے الیکٹر ک انتظامیہ شہریوں کو بے وقوف بناتی ہے۔

    کراچی کی صنعتوں سے بجلی کے بلوں کی سو فیصد ریکوری ہے، مسعود نقی

    کورنگی انڈسٹریل ایریا ایسوسی ایشن کے صدر مسعود نقی نے بتایا کراچی کی صنعتوں سے بجلی کے بلوں کی 100 فیصد ادائیگی ہوتی ہے اور اس کے باوجود صنعتی زونز میں لوڈ شیڈنگ کرنا غیر اخلاقی اور ناقابل قبول ہے۔

    مسعود نقی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت فوری طور پر کے الیکٹرک کے پاور جنریشن یونٹس کا جائزہ لے، بند یونٹس چلوائے اور تمام انڈسٹریل زونز کے ساتھ ساتھ کراچی کے تمام رہائشی علاقوں میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے۔

  • کے الیکٹرک کا صنعتی اور تجارتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

    کے الیکٹرک کا صنعتی اور تجارتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان

    کراچی: کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کو خوش خبری سناتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب صنعتی علاقوں،تجارتی مراکز،بازاروں میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے نمائندوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو رمضان المبارک کے باقی دنوں میں صنعتی علاقوں، تجارتی مارکیٹوں اور بازاروں میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

    کراچی چیمبر کے صدر شمیم فرپو سے ملاقات میں کے الیکٹرک کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ خریداری کا مصروف سیزن شروع ہو نے والا ہے لہٰذا کے الیکٹرک اس با ت کی یقین دہانی کرے گی کہ عوام کو خوشگوار ماحول میں عیدالفطر کی خریداری کریں اور صنعتی سرگرمیاں بلاتعطل جاری رہیں اور انہیں کے الیکٹرک سے کوئی شکایت لاحق نہ ہو۔

    کے الیکٹرک کے نمائندوں کے مطابق مرمتی عملہ صنعتی علاقوں، تجارتی مراکز اور بازاروں میں تعینات کیاجائے گا تاکہ بجلی معطل ہونے کی صورت میں بروقت خدمات فراہم کی جا سکیں۔

    کے الیکٹرک کے نمائندوں نے صورتحال بہتر ہونے کی امید ظاہر کرتے ہوئے بتایاکہ چین کی شنگھائی الیکٹرک کمپنی کے الیکٹرک کے انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی حکمت عملی وضع کررہی ہے، اور 2020 تک یہ ادارہ خودکفالت حاصل کرنے کے بعد نیشنل گرڈ سے بجلی لینے کی کوئی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    کراچی چیمبر کے صدر شمیم فرپو نے کے الیکٹرک کے نمائندوں کو بتایا کہ شہر کی صورتحال پریشان کن ہے کہ کراچی والے نہ صرف سحر ی اور افطار میں بجلی معطل ہونے سے بری طرح متاثر ہیں بلکہ شہرکے کسی بھی علاقے میں اچانک کسی بھی وقت بجلی چلی جاتی ہے۔

    شمیم فرپو نے کہا کہ شہریوں کو فوری ریلیف کے لیے واضح حکمت عملی کے ساتھ عملی اقدام کیے جائیں، مصروف اور گنجان آباد علاقوں میں مسلسل بجلی کی بندش کی وجہ سے لوگوں اور ان کے خاندانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو بجلی اور پانی کے بغیر اپنا دن اور رات گزارنے پر مجبور ہیں جو کہ انتہائی غیر منصفانہ اور ناقابل قبول فعل ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب لوگوں کی اکثریت روزے سے ہوتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہکئی تاجر اور دکاندار بجلی کی فراہمی میں تعطل کے حوالے سے شدید تحفظات کا شکار ہیں اور وہ کراچی چیمبرسے مدد مانگ رہے ہیں۔

  • کراچی: صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری

    کراچی: صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کے الیکٹرک نے صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری کردیا۔ تمام صنعتی علاقوں میں رات 12 سے صبح 7 بجے تک بجلی بند رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے کراچی کے صنعتی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری کردیا۔

    شیڈول کے مطابق کراچی کے تمام صنعتی علاقوں میں رات 12 سے صبح 7بجے تک بجلی بند رہے گی۔

    دوسری جانب نارتھ کراچی انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شیڈول کے علاوہ بھی دن میں 3 سے 4 گھنٹے بجلی بند رہنے کا سلسلہ جاری ہے۔ بجلی کی بندش سے نارتھ کراچی میں بیشتر فیکٹریاں بند ہوگئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں بجلی کا طویل بریک ڈاؤن

    ادھر کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری نے بجلی کے بریک ڈاؤن پر تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا۔

    کاٹی کے چیئرمین مسعود نقی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی وجہ سے کورنگی میں صنعتیں بند ہوگئی ہیں۔

    واضح رہے کہ حکومت کی ہدایات کے باوجود کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بجلی کے بریک ڈاؤنز کا سلسلہ جاری ہے اور کراچی کے لوگ آغاز رمضان سے ہی اندھیرے میں سحر و افطار کرنے پر مجبور ہیں۔


  • نیپرا کے الیکٹرک کی نا اہلی سے بے خبر

    نیپرا کے الیکٹرک کی نا اہلی سے بے خبر

    کراچی: کے الیکٹرک کے خلاف درخواست پر نیپرا حکام نے عجیب منطق پیش کردی۔ نیپرا کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کےخلاف شکایت آئے تو کارروائی کریں گے۔ نیپرا کے مؤقف پر سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس عرفان سعادت نے سخت سوالات کر ڈالے۔

    نیپرا کو خبر ہی نہیں کے الیکٹرک نے کراچی والوں کی زندگی عذاب بنا رکھی ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں نیپرا وکیل کی وضاحت نے سب کو حیران کردیا۔

    کے الیکٹرک کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری کرامت علی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس عرفان سعادت نے نیپرا کے وکیل سے استفسار کیا کہ نیپرا کے الیکٹرک کے خلاف خود کارروائی کا اختیار نہیں رکھتی؟

    نیپرا وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ادارے کے خلاف نیپرا کے پاس کوئی شکایت آئے گی تو کارروائی کریں گے۔

    مزید پڑھیں: کراچی والے بدستور اندھیروں میں سحری کرنے پر مجبور

    نیپرا وکیل سے مکالمے میں جسٹس عرفان نے دریافت کیا کہ آپ اتنے لاچار ہیں کارروائی کے لیے شکایت کا انتظار کر رہے ہیں؟

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر نیپرا ذمہ داری پوری کر رہا ہوتا تو درخواست کی نوبت نہ آتی۔ جسٹس عرفان سعادت کے استفسار پر کے الیکٹرک کے سربراہ ڈسٹری بیوشن نے عدالت کو یقین دلایا کہ نیپرا کی ہدایات پر عمل کرنے کو تیار ہیں۔

    عدالت نے کے الیکٹرک کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔