Tag: کے الیکٹرک

  • نیپرا نے بھی کے الیکٹرک کو نااہل قرار دے دیا، قائم علی شاہ

    نیپرا نے بھی کے الیکٹرک کو نااہل قرار دے دیا، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ جب ہم کہتے تھے کہ کے الیکٹرک کی کاکردگی خراب ہے تو ہم پر تنقید کی جارہی تھی اب نیپرا نے بھی کے الیکٹرک کی نااہلی پر رپورٹ دیدی ہے ۔

    ان کاکہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے صرف کراچی شہر سے پیسے کمائے ہیں بجلی کی پیداوار اور تقسیم پر کوئی توجہ نہیں دی ۔وزیراعلیٰ سندھ نے قطر اسپتال کا دورہ کیا، جہاں مریضوں کی عیادت کی ۔

    اس دوران وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ اسپتال میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے ، جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے سخت برہمی کا اظہار کیاان کاکہنا تھا کہ گرمی کی حالیہ شدید لہر کے بعد کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے ہسپتالوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے یقین دہانی کے باوجود ہسپتالوں میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو ہسپتالوں ،کراچی واٹر بورڈ،سیوریج اور دیگر ضروری عوامی خدمات کے اداروں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کی ہدایت کی تھی اور کے الیکٹرک نے اس پر عمل کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔

    تاہم بدقسمتی سے آج جب میں یہاں مریضوں کی تیمار داری کیلئے آیا ہوں تو میں نے ذاتی طور پر لوڈشیڈنگ کا سامنہ کرنا پڑا ہے۔

    جس سے مریضوں اور ڈاکٹرز کو سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کا یہ رویہ انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔کیونکہ سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کو پہلے ہی بقایاجات کی ادائیگی کی جا چکی ہے ۔

  • ہلاکتوں کی ذمہ دار وفاقی وزارت پانی و بجلی اور کے الیکٹرک ہیں

    ہلاکتوں کی ذمہ دار وفاقی وزارت پانی و بجلی اور کے الیکٹرک ہیں

    کراچی : وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ قدرتی آفت پر سیاست چمکانا اس آفت سے جاں بحق ہونے والوں کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔ اگر کراچی سمیت سندھ میں بجلی کا بحران نہ ہوتا تو 50 فیصد ہلاکتوں میں کمی ہوسکتی تھی۔

    حالیہ گرمی کی شدت کے باعث سندھ بھر اور بالخصوص کراچی میں ہلاکتوں کی ذمہ دار وفاقی وزارت پانی و بجلی اور کے الیکٹرک ہیں ۔

    کراچی میں گرمی کی شدت سے ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد ضیعف اور بڑی عمر کے مرد و خواتین کی ہے اور زیادہ تر اموات گھروں میں گھنٹوں بجلی کی بندش کے باعث ہوئی ہیں۔حکومت سندھ کی جانب سے تمام سرکاری اسپتالوں میں گرمی کے باعث آنے والے مریضوں کے لئے تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

    سالانہ اربوں روپے منافع کمانے والی کے الیکٹرک انتظامیہ نے خود اس بات کو تسلیم کرلیا ہے کہ ان کے پاس ترسیلی نظام موثر نہیں ہے اور شدید گرمی میں ان کا نظام ناکارہ بن گیا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے عباسی شہید اسپتال کے اچانک دورے کے بعد وہاں موجود میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی روشن شیخ، میونسپل کمشنر کراچی سمیع صدیقی، ڈی سی سینٹرل افضل زیدی اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

    اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں سندھ حکومت کی جانب سے تمام تر سہولیات فراہم کردی گئی ہیں، سندھ کے مختلف اسپتالوں میں تمام سرکاری مشینری موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز تحریک انصاف کی جانب سے اس سلسلے میں سندھ حکومت اور کے الیکٹرک کے خلاف مقدمات کے اندراج کا اعلان کیا گیا ہے۔ میں ان سے پوچھنا چاہتا ہو ں کہ جب پشاور میں شدید بارشوں سے ہلاکتیں ہورہی تھیں اور اس صوبے کے وزیر اعلیٰ اسلام آباد میں اسٹیج پر دھرنے میں رقص کررہے تھے۔

    اس وقت انہیں عوام کی کون سی مصیبت یاد آئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے جاں بحق ہونے پرسیاست کرنا ان ہلاک شدگان اور ان کے لواحقین کے غموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔

  • بی بی سی کی رپورٹ درست ہے تو سخت کارروائی کی جائے، شرجیل میمن

    بی بی سی کی رپورٹ درست ہے تو سخت کارروائی کی جائے، شرجیل میمن

    کراچی : صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن نے کہا کہ بی بی سی کی جانب سے جو رپورٹ منظرعام پر آئی ہے اس میں اگر حقیقت ہے اور الزامات درست ہیں تو ایم کیو ایم کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانی چاہیئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کی قیادت میں دئیے گئے احتجاجی دھرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں بجلی کے بحران کے مکمل طور پر ذمہ دار وفاقی حکومت اور کے الیکٹرک ہیں اور وفاقی وزارت پانی و بجلی اور کے الیکٹرک نااہل ہیں، ان کے خلاف عدالتوں میں جلد مقدمات درج کرائیں جائیں گے ہم معصوم جانیں لینے والوں کے ساتھ کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور محکمہ صحت سندھ کی جانب سے اسپتالوں میں تمام تر انتظامات ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں مریضوں کا علاج کیا گیا ہے اور اب بھی کیا جارہا ہے۔

    شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وفاقی وزیر پانی و بجلی کی جانب سے کے ای کو ڈس اوون کرنا مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی کے الیکٹرک میں 26 فیصد شئیرز وفاقی حکومت کے ہیں اور تین ڈائیریکٹرز بھی وفاق کے ہیں جبکہ صوبہ سندھ کا کوئی شئیر بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ڈائریکٹر کے الیکٹرک میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“سے مل کر اس ملک اور شہر کراچی میں معصوم جانیں لے رہا ہے تو پھر ان کے ساتھ کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کاموقف بالکل واضح اور دوٹوک ہے کہ کسی بھی غیر ملکی فنڈنگ کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

    کراچی کی اسپتالوں میں مریضوں کو سہولیات کے فقدان کے سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ تاثر باکل غلط ہے کہ سندھ حکومت یا محکمہ صحت کی جانب سے کراچی میں گرمی سے متاثرہ مریضوں کے لئے کوئی ہنگامی اقدامات نہیں کئے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری اسپتالوں میں پہلے ہی روز سے ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی اور اسپتال میں ڈاکٹر، پیرامیڈیکل اسٹاف اور ادویات کی مکمل فراہمی کردی گئی تھی۔

  • ہلاکتوں کی ذمہ دار وزارت پانی بجلی اور کے الیکٹرک ہیں، شرجیل میمن

    ہلاکتوں کی ذمہ دار وزارت پانی بجلی اور کے الیکٹرک ہیں، شرجیل میمن

    کراچی : صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں گرمی سے ہلاکتوں کی ذمہ دار وفاقی وزارت پانی بجلی اور کے الیکٹرک کو سمجھتے ہیں۔

    اپنے جاری بیان میں شرجیل میمن کاکہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے بے حسی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں ۔دونوں اداروں کے خلاف عدالتوں میں مقدمات درج کرائے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کے باعث کراچی میں بڑے پیمانے پر قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے ، سندھ کے دیہی علاقوں میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ عوام دشمنی کے مترادف ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ آج بھی کے الیکٹرک میں وفاق کے تین ڈائریکٹر موجود ہیں اور 26 فیصد شیئرز وفاق کے ہیں اس لئے وفاق اپنے آپ کو اس صورتحال سے علیحدہ نہیں رکھ سکتا۔

  • کے الیکٹرک بجلی کی مطلوبہ فراہمی میں ناکام ہو گئی، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

    کے الیکٹرک بجلی کی مطلوبہ فراہمی میں ناکام ہو گئی، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے رمضان المبار ک کے مہینے میں کراچی میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گر می کی انتہائی شدت کے باعث شہر میں بجلی کی مانگ میں اضافہ ہواہے۔

    لیکن کراچی الیکٹرک بجلی کی مطلوبہ طلب پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جس کے سبب شہر میں صورتحال تشویشناک حد تک خراب ہو چکی ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ بجلی کی طلب اور رسد میں واضح کمی کے سبب شہر کے مختلف علاقوں میں تار ٹوٹنے، فیڈرز ٹرپ کرجانے اور کے الیکٹرک کے نظام میں فنی خرابیوں میں اضافہ ہواہے اور ہزاروں شکایتیں دور کرنے کیلئے کے الیکٹرک کے پاس مناسب تعداد میں گاڑیاں بھی نہیں ہیں جو کے الیکٹرک کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ سے مطالبہ کیاکہ وہ فنی خرابیوں کو جلد از جلد ٹھیک کرنے کیلئے اقدامات کریں کیونکہ انتہائی شدید گرمی اور روزے کے دوران بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کے سبب پانی کی فراہمی میں تعطل کے سبب شہری شدید اذیت کا شکار ہو رہے ہیں جس سے شہریوں کے صبر کاپیمانہ لبریز ہورہاہے۔

    رابطہ کمیٹی نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو پابند کریں کہ وہ کراچی میں بجلی کی مطلوبہ طلب کو پورا کرنے کیلئے فوری بہتر اقدامات بروئے کار لائیں تاکہ سحر و افطار سمیت گرمی کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جاسکے۔

  • کراچی کے شہری گرمی سے نڈھال،  درجہ حرارت 44 ڈگری جا پہنچا

    کراچی کے شہری گرمی سے نڈھال، درجہ حرارت 44 ڈگری جا پہنچا

    کراچی: ماہ صیام کے آغاز سے ہی ملک کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، کراچی سمیت ملک کے بیشتر ترعلاقوں میں گرمی کی شدت برقرارشدید گرمی اور حبس کی وجہ سے روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    کراچی کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں جبکہ بعض علاقوں میں بجلی چوبیس گھنٹے سے غائب ہے، سرجانی، شاہ فیصل کالونی، منظور کالونی، بلدیہ ٹاؤن، کیماڑی، مسان روڈ، سکندر آباد اور نارتھ ناظم آباد سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔

     اوچ شریف میں بھی بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن کر سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کر دیں جس سے ٹریفک کا بدترین جام ہو گیا۔

    مظاہرین نے واپڈا کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بتایا کہ گرمیوں کے آغاز سے ہی اوچ شریف میں لوڈ شیڈنگ کا 18سے 20گھنٹے تک ہے۔

    ماہ مقدس رمضان المبارک میں حکومت نے دعوے کئے تھے کہ لوڈ شیڈ نگ میں خاطر خواہ کمی ہو گی ،مگر حکومتی دعووں کے بر عکس سحری و افطاری سمیت تراویح کے اوقات میں بھی بجلی غائب ہے ،جبکہ کئی علاقوں میں ٹرانسفارمر خراب ہونے کے باعث 6روز سے بجلی بند ہے۔

    — DR. AyEsHa (@DrAyesha4) June 20, 2015

     

    مظاہرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر لوڈ شیڈ نگ کا دورانیہ کم کرکے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بند نہ کی گئی تو قومی شاہر اہ بند کرکے ملک بھر کا زمینی رابطہ منقطع کردیںگے۔

     


    لوڈشیڈنگ: وزیراعظم نے ریلیف دینے کی ہدایت کرڈالی


    نوابشاہ میں بھی شدید گرمی میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے۔

     ملک میں بجلی کی مجموعی طلب بیس ہزار میگاواٹ ہے جبکہ پیداوار ساڑھے پندرہ ہزار میگاواٹ ہے، شاٹ فال ساڑھے چار ہزار تک پہنچنے سے بڑے شہروں میں آٹھ سے دس گھنٹے جبکہ چھوٹے شہروں اور دیہات میں چودہ گھنٹے تک کی لوڈ شیدنگ کی جارہی ہے ۔

     

     

    لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں لوگوں کو وولٹیج کی کمی کی بھی شکایات ہیں،وولٹیج کی کمی کے باعث گھروں میں موجود الیکٹرونکس کا سامان جل گیا ہے۔ جبکہ مساجد کے لاؤڈ اسپیکر پانی و بجلی کی عدم فراہمی پر شہریوں کو احتجاج پر بلانے کے لیے بھی استعمال کیے گئے، ڈسکہ، ملتان، گجرات اور جڑواں شہروں سمیت کئی شہروں میں انتظامیہ لوڈشیڈنگ کے جن پر قابو پانے میں ناکام ہے۔

     

     

    بجلی کا شارٹ فال ساڑھے چار ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا بڑے شہروں میں 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ چھوٹے شہروں اور دیہات میں 14 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

     

    رمضان شروع ہوتے ہی گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، مختلف شہروں میں پارہ ہائی ہے، محکمہ موسمیات نے کراچی میں چندروزگرمی برقراررہنے کی پیش گوئی کردی۔

     کراچی میں چوالیس ڈگری کوچھوتے پارے نے شہریوں کو نڈھال کیا، تواندرونِ سندھ میں بھی سورج آگ برسارہا ہے، محکمہ موسمیات نے خبردار کردیاہے کہ گرمی کی شدت چارسےپانچ روزبرقرار رہے گی ۔

    گزشتہ روز کوٹ ادو، ملتان، رحیم یارخان اور سبی سمیت ملک کے کئی علاقوں میں موسم گرم رہا، بھکرمیں سب سے زیادہ گرمی تھی جہاں پارہ اڑتالیس تک جا پہنچا۔

    محکمہ موسمیات نے رمضان کے پہلے عشرے میں بالائی پنجاب، ہزارہ ڈویژن، زیریں سندھ اور کشمیر میں پری مون سون بارشوں کی نوید سُنائی ہے۔

  • کے الیکٹرک غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرے ، وزیراعلیٰ سندھ

    کے الیکٹرک غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرے ، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کے الیکٹرک کو غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی ہدایت کر دی۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی کے متعدد علاقوں میں غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کے۔ الیکٹرک کی انتظامیہ کو مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

    انہوں نے کے۔ الیکٹرک کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ رمضان المبارک کے موقع پر کسی بھی قسم کی لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے اور عوام کو تسلسل کے ساتھ بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

  • کراچی میں بجلی کی فراہمی کا نظام مؤثر بنایا جائے، گورنر سندھ

    کراچی میں بجلی کی فراہمی کا نظام مؤثر بنایا جائے، گورنر سندھ

    کراچی : گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کے الیکٹرک حکام کو ہدایت کی ہے کہ شہر میں بجلی کی فراہمی کے نظام کو مؤثر رکھنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کریں ۔

    انہوں نے کہا کہ موسم گرما میں بجلی کی فراہمی جاری رکھنے کے لئے مربوط لا ئحہ عمل ترتیب دیا جائے تاکہ اس دوران شہریوں کو بجلی کے حوالے سے کوئی پریشانی نہ ہو ۔

    یہ بات انہوں نے گورنر ہاؤس میں کے الیکٹرک کے چیئر مین تابش گوہر ، سی ای او طیب ترین اور دیگر حکام سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

    گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کو جنگی بنیادوں پر بجلی پیدا وار میں اضافہ کے لئے ہر ممکن ذرائع بروئے کار لانے ہو نگے کراچی میں جس قدر بجلی پیدا ہو گی اس قدر ترقی ممکن ہو سکتی ہے ۔

    چیئر مین تابش گوہر نے گورنر سندھ کو بتایا کہ اس وقت کراچی کے65 سے 70 فیصد علاقے ایسے ہیں جہاں لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی ہے جبکہ کے الیکٹرک نے بجلی چور اور نا دہندہ صارفین کے خلاف ایف آئی اے  کے تعاون سے مہم شروع کردی گئی ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

  • پانی بحران کے ذمہ دار واٹربورڈ اور کے الیکٹرک ہیں، آغا سراج درانی

    پانی بحران کے ذمہ دار واٹربورڈ اور کے الیکٹرک ہیں، آغا سراج درانی

    کراچی  : اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے پانی بحران کا ذمہ دار کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کو ٹھہرایا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے الزام لگایا ہے کہ کراچی میں پانی بحران کے ذمہ دار واٹربورڈ اور کے الیکٹرک ہیں، جبکہ پانی کے نئے منصوبے میں تاخیر وفاقی حکومت کی وجہ سے ہورہی ہے۔

    سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سےبات کرتے ہوئے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں پانی کا بحران ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ واٹربورڈ کے عملہ کیخلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ پانی کے بحران کی مانیٹرنگ کیلئے ضلعی سطح پرکمیٹیاں قائم کر رہے ہیں۔

    خواجہ اظہار الحسن نےکہا کہ آگے چل کرصوبےکی سطح پر بھی مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کرینگے۔

  • ایم کیو ایم کے اعلیٰ سطحی وفد کی ایم ڈی کے الیکٹرک سے ملاقات

    ایم کیو ایم کے اعلیٰ سطحی وفد کی ایم ڈی کے الیکٹرک سے ملاقات

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے اعلیٰ سطحی وفد نے ڈاکٹرمحمد فاروق ستارکی سربراہی میں کے الیکٹرک کے ایم ڈی سے ملاقات کی۔ وفد میں رابطہ کمیٹی کے قمرمنصور، سندھ اسمبلی میں قائدحزب اختلاف خواجہ اظہارالحسن اورڈاکٹرصغیرشامل تھے، جبکہ کے الیکٹرک کی جانب سے ایم ڈی سمیت مختلف شعبوں کے افسران شامل تھے۔

    دوگھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والی میٹنگ میں ایم کیوایم کے وفدنے کراچی کے شہریوںکو کے الیکٹرک کے حوالے سے درپیش مختلف مسائل اور بالخصوص غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اورطویل دورانیئے کی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے آگاہ کیااورانہیں فی الفور حل کرنے پرزوردیا۔

    ایم ڈی کے الیکٹرک نے صارفین کی شکایات اورمصائب کوحل کرنے اورایم کیوایم کے منتخب نمائندوںسے زیادہ سے زیادہ رابطہ وتعاون رکھنے کی بھرپوریقین دہانی کرائی۔ایم کیوایم نےکے الیکٹرک کی انتظامیہ کے سامنے بجلی کے چیدہ چیدہ جن مسائل پراپنی تشویش کااظہارکیا۔

    ان میںطویل دورانیئے کی اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، متوسط اورنچلے طبقے کے مبالغہ آمیزبلنگ کی شکایت،بجلی کے نظام تقسیم میںنہ ہونے والی سرمایہ کاری،مرمت اورتوسیع کے کاموں میںشکایت ،بجلی اوربلنگ کی شکایت کے ازالے میںہونے والی غیرضروری تاخیراورایک ہی گھرمیںرہائش پذیرایک سے زادہ فیملیزکوایک سے زیادہ انفرادی میٹرزکی فراہمی پر بندش اورنیوکنکشن کے اجراء کی ناقص اورتاخیرپرمبنی پالیسیوںسے آگاہ کیا۔

    ایم کیوایم کے وفدنے کے الیکٹرککوغریب اورمتوسطہ طبقے کی بستیوںمیں رہائش پذیرعوام پراعلانیہ سات،سات گھنٹے اوراس پرمزیدغیراعلانیہ تین،تین گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے آگاہ کیاپھرستم بالائے ستم پھرانہی علاقوں میںسروس اورمرمت کے نام پرہرماہ دوبارکم ازکم12،12گھنٹے کی مزیدبجلی کے ذریعے ہزاروںصارفین کوخودساختہ مبالغہ آمیزبلوںسے ان کی اذیتوں میں مزیداضافے کی شکایت سے بھی آگاہ کیا۔

    ایم کیوایم کے وفدنے کے الیکٹرککی انتظامیہ سے مطالبہ کیاکہ دہندہ صارفین اورباقاعدگی سے بل دینے والی بستیوںاورنادہندہ صارفین کوایک ہی لکڑی سے ہانکنے اوردونوںکی مشترکہ پی ایم ٹی یافراہمی کوبنیادبنانے کی بجائےکے ذریعے بجلی کی فراہمی کے نظام کوالگ الگ کیاجائے۔

    وفدنے ایم ڈی کے الیکٹرککوباورکرایاکہ کے الیکٹرکایک پبلک سروس کاادارہ ہے اسے خالصتاً تجارتی مقصدکے استعمال کے بجائے غریب اورپسماندہ علاقوںکے صارفین کے لئے مختلف ریلیف پیکیجز دیئے جائیں۔

    خرابپی ایم ٹیزکی درستگی اورمعطل بجلی کی بحالی اورغلط بلوںکی درستگی میںغیرضروری تاخیرکوہرحال میںختم کیاجائے اورہرشکایت کے ازالے کاایک وقت مقررکیاجائے۔وفدنے بجلی کی تقسیم کے نظام کوبہتربنانے کے لئے فی الفورنئے گرڈاسٹیشنز،نئے فیڈزاورنئیپی ایم ٹیزکے لئے خطیرسرمایہ کاری کی جائے تاکہ غیرضروری لوڈشیڈنگ اوربجلی کے تعطل کی اذیت سے لوگوں کوبچایاجائے۔

    کے ڈبلیو ایس بی کے بڑے پمپنگ اسٹیشنزپرلوڈشیڈنگ اوربجلی کی معطلی سے ہرحال گریزکیاجائے اورکے الیکٹرک اور کے ڈبلیو ایس بی کے مابین تنازعات بات چیت سے حل کئے جائیں اوران کے سبب عوام کوپانی کی فراہمی میںخلل کی اذیت سے دوچارنہ کیاجائے۔