Tag: کے الیکٹرک

  • کے الیکٹرک کا سندھ حکومت کو ڈیوٹی مد میں 30ارب دینے سے انکار

    کراچی : کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کو ڈیوٹی مد میں 30 ارب دینے سے انکار کردیا اور کہا واٹر بورڈپرہمارے33ارب روپےواجب الادا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی کا اجلاس ہوا، جس میں کے الیکٹرک نےسندھ حکومت کوڈیوٹی مدمیں30ارب دینے سے انکارکردیا

    سی ای او کے ای نے بتایا کہ واٹر بورڈ پر ہمارے33 ارب روپے واجب الادا ہیں، ہماری رقم ملنےتک ڈیوٹی کےپیسے ادا نہیں کریں گے۔

    نثارکھوڑو نے کہا کہ ڈیوٹی کی رقم کو بلوں سے نتھی کرنا غیرقانونی ہے،سیکرٹری توانائی نے بتایا کہ سندھ حکومت کے 30ارب کے ای کے پاس ہیں۔

    قاسم سراج کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے ای کو ڈیوٹی کی وصولی سےروک دے، میئر کراچی بھی کے ای کے ذریعے ڈیوٹی وصول نہ کرائیں۔

    سیکرٹری خزانہ کا کہنا تھا کہ کے ای نےغیر قانونی راستہ اختیارکیاہے، انھوں نے وعدہ کیا پچھلےماہ کی ڈیوٹی اداکریں گے۔

  • کے الیکٹرک کی مینٹیننس کے نام پر پورے دن بجلی کی بندش ، شہری بلبلا اٹھے

    کے الیکٹرک کی مینٹیننس کے نام پر پورے دن بجلی کی بندش ، شہری بلبلا اٹھے

    کراچی : ملک کے تجارتی حب میں مینٹیننس کے نام پر بھی پورے دن بجلی کی بندش پر شہری بلبلا اٹھے، مشتعل افراد نے دونوں ٹریک ٹریفک کیلئے بند کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا، ملک کے تجارتی حب میں دس دس گھنٹے کی اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    مینٹیننس کے نام پر بھی پورے دن بجلی کی بندش سے شہری سڑکوں پر نکل آئے ، بلدیہ یوسف گوٹھ کے مکینوں کا صبر جواب دے گیا۔

    علاقہ مکینوں نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف حب ریور روڈ پر احتجاج کیا ، اس دوران مشتعل افراد نے حب ریورروڈکے دونوں ٹریک ٹریفک کیلئےبندکردیے، جس کے باعث ہیوی ٹریفک اوردیگرگاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ کراچی سے حب جانے والی ٹریفک کوسعیدآباد کٹ سےاندرونی آبادی کی طرف بھیج رہے ہیں جبکہ نادرن بائی پاس پر آنے اور جانیوالی سڑکوں پر ٹریفک کو روک دیا گیا ہے۔

    چند روز قبل کے-الیکٹرک کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ بلدیہ کے علاقے میں عدم ادائیگیوں کے باعث نادہندگان کی بجلی منقطع کردی گئی۔

    ترجمان نے بتایا تھا کہ منقطع کیے گئے نادہندگان پر واجب الادا رقم 18 کروڑ 50 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، علاقہ مکین وقت پر بجلی کے بلوں کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔

  • کے الیکٹرک نے بل ادا نہ کرنے پر  بلدیہ کے علاقے  کی بجلی کاٹ دی

    کے الیکٹرک نے بل ادا نہ کرنے پر بلدیہ کے علاقے کی بجلی کاٹ دی

    کراچی : کے الیکٹرک بل ادا نہ کرنے پر بلدیہ کے علاقے کی بجلی کاٹ دی، نادہندگان پر واجب الادا رقم 18 کروڑ 50 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے-الیکٹرک کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ بلدیہ کے علاقے میں عدم ادائیگیوں کے باعث نادہندگان کی بجلی منقطع کردی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ منقطع کیے گئے نادہندگان پر واجب الادا رقم 18 کروڑ 50 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، علاقہ مکین وقت پر بجلی کے بلوں کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وقت پر کی گئی ادائیگیاں علاقے کی لوڈ شیڈنگ میں کمی یا خاتمے کا اہم جز ہیں۔

  • کے الیکٹرک  ‘قاتل الیکٹرک’ قرار

    کے الیکٹرک ‘قاتل الیکٹرک’ قرار

    اسلام آباد : ایم کیو ایم نے کے الیکٹرک کو قاتل الیکٹرک قرار دے دیا اور کہا اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ سےسات سولوگ جان سے گئے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں کے الیکٹرک کی بجلی ترسیل اور تقسیم سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا گیا۔

    قومی اسمبلی میں سید امین الحق نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا ، جس پر ،وفاقی وزیر عطاتارڑ نے کہا کہ کراچی میں جولائی اور اگست میں ضرورت سے زیادہ پانی آیا ، بارش کی وجہ سے تین سو فیڈر بند کرنا پڑے ،اس دوران کرنٹ لگنے کا کوئی ایک واقعہ بھی سامنے نہیں آیا اور کے الیکٹرک کا کہیں فالٹ نظر نہیں آیا۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو روزانہ لوگ بدعائیں دیتے ہیں، کے الیکٹرک نے ریاست کے اندر ریاست بنائی ہوئی ہے، اس کاشماران چندکمپنیز میں ہوتاہےجونفرت کی نگاہ سےدیکھےجاتےہیں اور وفاقی ،صوبائی حکومتوں کی بات نہیں مانتے۔

    رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی میں بارش کاپہلاقطرہ گرتاہےدرجنوں فیڈرزٹرپ کرجاتےہیں، غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کرتے ہیں گھنٹوں بجلی بند کردیتے ہیں، ہرماہ فالٹ کےنام پرپورا پورا دن بجلی بند کر دیتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک لوڈ شیڈنگ کے باوجود اربوں روپے کما رہا ہے ، کراچی میں کرنٹ لگنے سے 24موات ہوئیں اس کا ذمہ کون ہے، یہ مافیا کے طرز پر کام کررہی ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما محمد معین نے کہا کہ ہیٹ ویو کےدوران اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ سےسات سولوگ جان سے گئے لیکن کوئی پوچھنےوالا نہیں۔

    جس پر وزیراطلاعات عطاتارڑ بولے معاملہ کسی کمیٹی کوبھیج دیں، کے الیکٹرک والوں کو بلا کر سوالات سامنے رکھ دیتے ہیں۔

  • سالانہ ایک لاکھ یونٹس چوری کرنیوالے کنڈہ مافیا کیخلاف کے الیکٹرک کی کارروائی

    سالانہ ایک لاکھ یونٹس چوری کرنیوالے کنڈہ مافیا کیخلاف کے الیکٹرک کی کارروائی

    کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کی جانب سے کنڈہ مافیا اور نادہندگان کے خلاف مسلسل کارروائیاں جاری ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا کہ ادارے کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے بن قاسم میں تقریباً 2 ٹن وزنی 1400 غیر قانونی کنکشنز ہٹا دیے گئے ہیں، کنڈوں کے ذریعے 700 گھروں کو چوری کی بجلی فراہم کی جا رہی تھی۔

    بن قاسم میں ہٹائے گئے ان غیرقانونی کنکشنز کے ذریعے سالانہ ایک لاکھ بجلی کے یونٹس چوری کیے جا رہے تھے۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے مزید کہا کہ کنڈوں سے پاور انفرا اسٹرکچر اور شہریوں کے لیے مون سون میں خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

  • کرنٹ لگنے سے والد کی ہلاکت : بیٹی کا کے الیکٹرک کیخلاف کروڑوں روپے  ہرجانے کا دعویٰ

    کرنٹ لگنے سے والد کی ہلاکت : بیٹی کا کے الیکٹرک کیخلاف کروڑوں روپے ہرجانے کا دعویٰ

    کراچی : کرنٹ لگنے سے جاں بحق شہری کی بیٹی کے الیکٹرک کیخلاف عدالت پہنچ گئی اور 3 کروڑ 92 ہزار روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنٹ لگنے سے جاں بحق شہری کی بیٹی نے ہر جانے کا دعویٰ دائرکردیا ، کے الیکٹرک کیخلاف سٹی کورٹ میں 3 کروڑ 92 ہزار روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کے ای کی نااہلی کے باعث والد کرنٹ لگنےسےجاں بحق ہوئے، لانڈھی کےرہائشی گلزار کو 20 جولائی کوکام سےواپسی پرمجید کالونی میں کرنٹ لگا۔

    مزید پڑھیں : طویل لوڈشیڈنگ سے باپ کی ہلاکت، بیٹے کا کے الیکٹرک کیخلاف 2 کروڑ ہر جانے کا دعویٰ

    درخواست میں کہا گیا کہ سڑک پرجمع پانی میں تار گرنے سے کرنٹ تھا، ویڈیوسوشل میڈیا پر موجود ہے، کے ای کی نااہلی کےباعث 6 بچوں کا باپ اور گھر کا واحد کفیل جان سے گیا۔

    درخواست گزا کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کیخلاف 3 کروڑ 92 ہزار ہرجانے کا دعویٰ کیاگیاہے، کےالیکٹرک کیخلاف مقدمےکی درخواست دی لیکن پولیس درج نہیں کررہی۔

  • کے الیکٹرک کی جانب سے مہنگی بجلی بنائے جانے کا انکشاف

    کے الیکٹرک کی جانب سے مہنگی بجلی بنائے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد : کےالیکٹرک کی جانب سےمہنگی بجلی بنائےجانےکا انکشاف سامنے آیا ، سیکریٹری پاور ڈویژن نے بتایا کے الیکٹرک کی ساری بجلی تھرمل سے بنتی ہے اس کےباوجود حکومت سبسڈی دے رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کے الیکٹرک پر سوالات کی بوچھاڑ کردی گئی۔

    کےالیکٹرک حکام نے بتایا کہ کے الیکٹرک کو 30 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا ،3500 میگاواٹ کراچی کی ڈیمانڈ تھی۔

    قمر الاسلام راجہ نے کہا کہ آپ کو حکومت سبسڈی دیتی ہے اور نقصان برداشت کرتی ہے، سی ای او کے ای نے بتایا کہ نہیں ہمیں سبسڈی ٹیرف ڈیرفنشل کی مدمیں ملتی ہے۔

    ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کےکےالیکٹرک کی نجکاری ماڈل پر سوالات کئے اور کہا کہ کے ای ماڈل نجکاری کےبعدبھی کامیاب نہیں ہورہاتو باقی کمپنیوں کاکیاہوگا، باقی کمپنیوں کےنام ہی تبدیل کرنےہیں حکومت سبسڈی دےگی توفائدہ کیا۔

    سیکریٹری پاورڈویژن نے قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ کو بتایا کےالیکٹرک کی ساری بجلی تھرمل سے بنتی ہے۔۔ اس کےباوجود حکومت سبسڈی دے رہی ہے، حکومت اگرکےالیکٹرک کوسبسڈی نہ دے تو فی یونٹ بجلی اسی روپےتک پہنچ جائے گی۔

    سی ای اوکےالیکٹرک نے کہا کہ ایل این جی سے بجلی پیدا کریں گے تو 40 روپے یونٹ ہوگا، جس پر رکن کمیٹی قمرالاسلام راجا نے کہا کے الیکٹرک کی نجکاری کااب تک کوئی فائدہ کیوں نہیں ہوا۔

  • بجلی بلوں کے‌ حوالے سے کراچی کے شہریوں کے لیے اچھی خبر

    بجلی بلوں کے‌ حوالے سے کراچی کے شہریوں کے لیے اچھی خبر

    کراچی: وزیرتوانائی نے سی او کے الیکٹرک سے رابطہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں میں کسی قسم کا نیا ٹیکس شامل نہیں کیا جائے۔

    کےالیکٹرک کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کے حوالے سے وزیر توانوئی ناصر حسین شاہ کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علی سے رابطہ کیا ہے جبکہ اپنے بیان میں ان کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں سے اضافی ٹیکسوں کے خاتمہ کیلئے وفاق سے بات کی جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پرعوام کو ریلیف کے لیے کوشاں ہیں، سندھ حکومت کے الیکٹرک بلوں سے مختلف ٹیکسز کے خاتمے کیلئے کوشش کررہی ہے۔

    سید ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا بجلی کے بلوں میں مختلف ٹیکسز کی شمولیت سے صارفین پر اضافی بوجھ پڑا ہے۔

    وزیر توانائی سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ملک میں مہنگی ترین بجلی پاکستانی عوام کی دسترس سے باہر ہے۔

  • بجلی بلوں میں کے ایم سی ٹیکس کی وصولی شروع، کتنے یونٹس پر کتنا ٹیکس وصول کیا جائے گا؟

    بجلی بلوں میں کے ایم سی ٹیکس کی وصولی شروع، کتنے یونٹس پر کتنا ٹیکس وصول کیا جائے گا؟

    کراچی: کے الیکٹرک نے جولائی کے بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس شامل کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے جولائی کے مہینے کے لیے بجلی بل میں کے ایم سی کا ٹیکس بھی شامل کر دیا ہے، میئر کراچی نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکس کی وصولی سے شہر میں ترقیاتی کاموں میں بہتری نظر آئے گی۔

    کے ایم سی چارجز وصول کرنے پر کے الیکٹرک کو 7.5 فی صد ملے گا، معاہدے کے تحت وصول کی گئی رقم میں سے 50 فی صد کے الیکٹرک کے واجبات کی مد میں ادا ہوں گے۔ واضح رہے کہ کے ایم سی کے ذمے کے الیکٹرک کے ڈیڑھ ارب واجبات ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا ہے کہ بجلی بل کے ذریعے ٹیکس وصولی شہر کے مفاد میں ہے۔

    101 سے 200 یونٹ تک استعمال کرنے پر 20 روپے، 201 سے 300 تک یونٹ استعمال کرنے پر 40 روپے کے ایم سی ٹیکس عائد کیا گیا ہے، 301 سے 400 یونٹ تک 100 روپے، 401 سے 500 یونٹ تک 125 روپے ٹیکس شامل کیا گیا ہے۔

    501 سے 600 یونٹ تک 150 روپے، 601 سے 700 یونٹ تک 175 روپے، 700 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر 300 روپے یوٹیلیٹی کی مد میں واجب الادا ہوں گے۔

    کمرشل بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تمام کیٹیگریز پر 400 روپے لاگو کیے گئے ہیں، صنعتی صارفین کی تمام کیٹیگریز پر بھی 400 روپے لاگو کیے گئے ہیں۔

  • کے الیکٹرک صارفین کے لیے خوشخبری

    کے الیکٹرک صارفین کے لیے خوشخبری

    کے الیکٹرک نے جولائی اور اگست میں بلوں کی تاریخِ ادائیگی میں توسیع کا اعلان کیا ہے، دیگر بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں‌ پہلے ہی توسیع کرچکی ہیں۔

    کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے ترجمان نے بتایا کہ کے الیکٹرک نے بھی پاکستان کی دیگر بجلی تقسیم کار کمپنیز کی طرح جولائی اور اگست میں واجب الادا ہونے والے بلوں کی آخری تاریخ میں 10 دن کی توسیع کر دی ہے۔

    اہل صارفین جنھوں نے لیٹ پیمنٹ سرچارج (ایل پی ایس) کے ساتھ اپنے بلوں کی ادائیگی کی ہے، انھیں اگلے مہینے کے بل میں ایڈجسٹمنٹ فراہم کی جائے گی۔

    دریں اثنا کے الیکٹرک کو وندر اور بیلہ (بلوچستان) میں 150 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کے ابتدائی سولر منصوبوں کے لیے 15 بولیاں موصول ہوگئی ہیں۔

    کے الیکٹرک کے 640 میگاواٹ قابل تجدید توانائی منصوبوں میں اہم پیشرفت سامنے آئی، بلوچستان کے علاوہ سندھ میں 270 میگاواٹ، کراچی میں 220 میگاواٹ ہائبرڈ (ونڈ اور سولر) دھابیجی منصوبہ بھی اس میں شامل ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک 2030 تک اپنی پیداواری صلاحیت میں قابل تجدید توانائی منصوبوں کا حصہ 30 فیصد کرنے کا خواہاں ہے۔