Tag: کے الیکڑک

  • کے الیکٹرک کے وفاق کی نسبت 52 فیصد مہنگی بجلی پیدا کرنے کا انکشاف

    کے الیکٹرک کے وفاق کی نسبت 52 فیصد مہنگی بجلی پیدا کرنے کا انکشاف

    اسلام آباد : کے الیکڑک کے دسمبر میں وفاق کی نسبت 52 فیصد مہنگی بجلی پیدا کرنے کا انکشاف ہوا، 18 روپے 63 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکڑک کا وفاق کی نسبت مہنگے ذرائع سے بجلی کا پیداوار کا سلسلہ جاری ہے، دستاویز میں بتایا گیا کے الیکڑک نے دسمبرمیں وفاق کی نسبت 52 فیصد مہنگی بجلی پیدا کی ، دسمبر میں 18 روپے 63 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔

    نیپرا دستاویز میں کہا گیا کہ نیشنل گرڈ سے فراہم کی جانے والی بجلی کی قیمت 9 روپے 60 پیسے فی یونٹ تھی۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ کے ای نے دسمبر میں اپنے وسائل سے 19 فیصد بجلی ، این ٹی ڈی سی سے 74 فیصد بجلی ، آئی پی پیز اور کیپٹو پاور پلانٹس سے 7 فیصد بجلی حاصل کی گئی۔

    سالانہ بنیادوں پر دسمبر میں میں بجلی کی کھپت میں 6.6 فیصد کمی اور ایک ماہ میں صنعتی شعبے کی جانب سے بجلی کی کھپت میں 9.7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ممبر ٹیکنیکل نیپرا رفیق شیخ کا کہنا ہے کہ سستی بجلی کی فراہمی کے لئے کے ای اور این ٹی ڈی سی انٹرکنکشن ورک کو تیز کریں، کے ای نے دسمبر میں این ٹی ڈی سی سے 985 میگاواٹ بجلی حاصل کی اور نیشنل گرڈ سے کم بجلی لینے سے کے ای کے بہتر صلاحیت والے پلانٹس کم چلائے گئے۔

    ممبر ٹیکنیکل نیپرا نے مزید کہا کہ کے ای کے ایل این جی کے معاہدے بجلی کی پیداوار کو متاثر کررہے ہیں ، کے ای پیداواری ذرائع کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے معاہدوں کرے اور این ٹی ڈی سی ترجیحی بنیادوں پر کے 2 اور کے 3 ٹرانسمشن لائنوں کو مکمل کرے۔

  • کے الیکڑک کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    کے الیکڑک کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    کراچی : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکڑک کی رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے۔ الیکٹرک کی جانب سے جولائی 2023 تا مارچ 2024 (9ماہ کی مدت) کے لیے دائر کی گئی عارضی ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی درخواست کی 9 مئی 2024 کو عوامی سماعت کی۔

    مجوزہ ایف سی اے کا ماہانہ اثر 1.6 سے 2 روپے پڑنے کا امکان ہے، اس کے برعکس دیگر تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین پر 2.89 روپے ماہانہ کی اوسط سے ایف سی اے لاگو کیا گیا ہے۔

    کے۔ الیکٹرک نے تین زاویوں پر مبنی ایف سی اے دائر کیا ہے، جس میں کسی ایک کی منظوری کی نیپرا اتھارٹی سے درخواست کی گئی ہے۔

    نیپرا اتھارٹی اُس مدت کی بھی وضاحت کرتی ہے جس کے دوران ایف سی اے صارفین کو بلوں کے ذریعے منتقل کیا جانا ہوتا ہے۔

    سماعت کے دوران نیپرا کے دفتر اور آن لائن موجود صارفین نے ایف سی اے کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے سوالات کیے، سستے پیداواری ذرائع کو شامل کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کے۔ الیکٹرک کے سی ای او نے کہا کہ کے۔ الیکٹرک نے ہوا اور شمسی توانائی سے 640 میگاواٹ سستی بجلی کی پیداوار کا منصوبہ بنایا ہے۔

    کمپنی کے سی ای او کا کہنا تھا کہ پاور یوٹیلیٹی ان منصوبوں پر تیز رفتاری سے عمل پیرا ہے اور اُس کی کوشش ہے کہ آئندہ دو سال میں ان کو شروع کردیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی بجلی کی قیمت کو مزید کم کرنے کے لیے سستے اور مقامی ایندھن کے ذرائع کی شمولیت پر غور کر رہی ہے۔

    ایف سی اے کا انحصار جنریشن مکس میں تبدیلیوں اور بجلی کی پیداوار کے لیے استعمال ہونے والے ایندھن کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ پر ہوتا ہے، جس کا اطلاق نیپرا کی عوامی سماعت اور جانچ پڑتال کے بعد کیا جاتا ہے۔

    الیکٹرک کے 9 ماہ کی ایف سی اے کی درخواست پر نیپرا کی عوامی سماعت مکمل کرلی گئی اور فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

    کے۔ الیکٹرک کا تعارف

    کے۔ الیکٹرک ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام 1913ء میں عمل میں آیا اور اُس کی کے ای ایس سی (KESC) کے نام سے پاکستان میں شمولیت ہوئی۔

    کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط یوٹیلیٹی ہے جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔

    کمپنی کے 66.4 فیصد اکثریتی حصص (شیئرز) پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کے ای ایس پاور کی ملکیت میں درج ہیں۔

    یہ سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) اور انفرا اسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپٹل فنڈ (آئی جی سی ایف) شامل ہیں۔ کے۔ الیکٹرک میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد اقلیت کا حصص ہیں۔

  • نیپرا نے’کے الیکٹرک‘ پر50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا

    نیپرا نے’کے الیکٹرک‘ پر50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا

    کراچی : شہر قائد میں 14 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور خراب ڈسٹری بیوشن نظام کے سبب نیپرا نے ’کے الیکڑک‘ پر  جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا کی جانب سے کے الیکڑک کو خراب کارکردگی اور درست طریقے سے بجلی کی ترسیل نہ کرنے پر 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سنہ 2017 میں ماہ رمضان المبارک کے دوران سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے نیپرا کو بجلی کی فراہمی بلا تعطل پابند بنانے کی ہدایت جاری گئی تھی، تاہم کے الیکڑک کی خراب کارکردگی اس حکم نامے پرعمل درآمد کی راہ میں رکاوٹ بن گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ’کے الیکڑک‘ کو شہر قائد میں چودہ سے پندرہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اور کمزور ڈسٹریبیوشن نظام کے سبب مذکورہ جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

    نیپرا کی ٹیم نے گذشتہ برس یکم جون سے 5 جون تک کے الیکڑک کے ترسیلی نظام اور پیداواری نظام کا معائنہ لوڈ شیڈنگ کے اسباب جاننے کے لیے کیا گیا تھا اورجواب بھی طلب کیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی اپنی مفصل رپورٹ جمع کروائی، جس میں کے الیکڑک کے خلاف قانونی کارروائی اورشوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا لیکن کے الیکڑک اپنے اوپرلگائے گئے الزامات کا کوئی تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہی تھی۔

    اتھارٹی کے مطابق بن قاسم پاور پلانٹ کی مسلسل نامناسب مرمت کی گئی جس کے باعث بن قاسم پاورپلانٹ بند ہوتا رہا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تمام وجوہات کی بنا پرنیپرا نے ’کے الیکٹرک‘ پرپچاس لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔