Tag: کے ایم سی کے الیکٹرک تنازع

  • کے ایم سی نے کے الیکٹرک کے خلاف تھانے میں درخواست دے دی

    کے ایم سی نے کے الیکٹرک کے خلاف تھانے میں درخواست دے دی

    کراچی: کے الیکٹرک اور کے ایم سی کے معاملات تھانے پہنچ گئے، بلدیہ عظمیٰ نے اپنے عملے پر حملے کے خلاف تھانے میں درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قیوم آباد پر کے الیکٹرک آفس کے باہر انسدادِ تجاوزات آپریشن کیا گیا، جسے کے الیکٹرک کے عملے نے روکنے کی کوشش کی اور ٹیم پر حملہ بھی کیا گیا۔

    ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک دفتر پر تعینات گارڈز نے عملے پر حملہ کیا، چیف انجینئر نے روڈ کھودنے کی اجازت مانگی تو گارڈ نے مارنا شروع کر دیا۔

    ڈائریکٹر نے کہا کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں عملے پر حملے کے خلاف درخواست جمع کرا دی ہے تاہم درخواست کے با وجود اب تک مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  انسداد تجاوزات کارروائی، کے الیکٹرک عملے کا پھر کے ایم سی ٹیم پر حملہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کے ایم سی کی ٹیم پر حملے کے دوران 3 ملازمین زخمی ہو گئے تھے، کے الیکٹرک کی جانب سے آپریشن کو روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی، کے الیکٹرک اور کے ایم سی افسران کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی۔

    کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ قیوم آباد میں گرین بیلٹ پر قبضے کے خلاف کارروائی کی جا رہی تھی، کے الیکٹرک نے گرین بیلٹ پر پارکنگ اور کمرے بنا لیے ہیں۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل آئی آئی چندریگر روڈ پر بھی کے ایم سی کے عملے نے کارروائی کرتے ہوئے سڑک پر کے الیکٹرک کی جانب سے کھڑی کی گئیں دیواریں مسمار کی تھیں اور کراچی کے مختلف علاقوں میں جہاں جہاں کے ایم سی کی زمین پر کے الیکٹرک کا قبضہ ہے، ان کی فہرستیں بھی طلب کی گئی تھیں۔

  • کے الیکٹرک کی تنصیبات پر کے ایم سی کی کارروائی قابل مذمت ہے: ترجمان

    کے الیکٹرک کی تنصیبات پر کے ایم سی کی کارروائی قابل مذمت ہے: ترجمان

    کراچی: کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا ہے کہ کے ایم سی کی جانب سے کے الیکٹرک کے دفاتر اور تنصیبات پر کارروائی قابل مذمت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی انسدادِ تجاوزات کارروائی کو قابلِ مذمت قرار دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ کے ایم سی کی جانب سے کے الیکٹرک کی تنصیبات پر غیر قانونی توڑ پھوڑ کی گئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے مطابق کے الیکٹرک کو 2 دن کا نوٹس دینا لازمی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ کے ایم سی بجلی کے 4 ارب کے واجبات کی نا دہندہ ہے۔

    واضح رہے کہ پیر کے دن کے ایم سی کے انسدادِ تجاوزات سیل نے قیوم آباد میں کے الیکٹرک کی جانب سے قایم کی گئی تجاوزات کے خلاف کارروائی کی تاہم اس دوران کے الیکٹرک کے عملے نے تجاوزات ٹیم پر حملہ کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  انسداد تجاوزات کارروائی، کے الیکٹرک عملے کا پھر کے ایم سی ٹیم پر حملہ

    کے ایم سی کی ٹیم پر حملے کے دوران 3 ملازمین زخمی ہو گئے، کے الیکٹرک کی جانب سے آپریشن کو روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی، کے الیکٹرک اور کے ایم سی افسران کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی۔

    کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ قیوم آباد میں گرین بیلٹ پر قبضے کے خلاف کارروائی کی جا رہی تھی، کے الیکٹرک نے گرین بیلٹ پر پارکنگ اور کمرے بنا لیے ہیں۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل آئی آئی چندریگر روڈ پر بھی کے ایم سی کے عملے نے کارروائی کرتے ہوئے سڑک پر کے الیکٹرک کی جانب سے کھڑی کی گئیں دیواریں مسمار کی تھیں اور کراچی کے مختلف علاقوں میں جہاں جہاں کے ایم سی کی زمین پر کے الیکٹرک کا قبضہ ہے، ان کی فہرستیں بھی طلب کی گئی تھیں۔

  • انسداد تجاوزات کارروائی، کے الیکٹرک عملے کا پھر کے ایم سی ٹیم پر حملہ

    انسداد تجاوزات کارروائی، کے الیکٹرک عملے کا پھر کے ایم سی ٹیم پر حملہ

    کراچی: کے ایم سی کے انسداد تجاوزات سیل نے قیوم آباد میں کے الیکٹرک کی جانب سے قایم کی گئی تجاوزات کے خلاف کارروائی کی تاہم اس دوران کے الیکٹرک کے عملے نے تجاوزات ٹیم پر حملہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد میں کے الیکٹرک کی تجاوزات کے خاتمے کے لیے جب کے ایم سی کا انسداد تجاوزات عملہ پہنچا تو کارروائی کے دوران ٹیم پر کے الیکٹرک کے عملے نے حملہ کر دیا۔

    کے ایم سی کی ٹیم پر حملے کے دوران 3 ملازمین زخمی ہو گئے، کے الیکٹرک کی جانب سے آپریشن کو روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی، کے الیکٹرک اور کے ایم سی افسران کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی۔

    کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ قیوم آباد میں گرین بیلٹ پر قبضے کے خلاف کارروائی کی جا رہی تھی، کے الیکٹرک نے گرین بیلٹ پر پارکنگ اور کمرے بنا لیے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: کے الیکٹرک اور کے ایم سی ملازمین آمنے سامنے، ہاتھا پائی، ادارہ جاتی کارروائیاں

    دریں اثنا، کے ایم سی کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کے مرکزی دفتر میں بجلی پیر کو بھی بحال نہیں ہو سکی، مئیر کراچی وسیم اختر نے دفتر کے امور بالکونی میں انجام دیے۔

    کے ایم سی کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی کے کمپیوٹرز بند ہونے سے تمام امور بند ہو گئے، 22 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کے اکاؤنٹس میں پیر کو بھی پنشن منتقل نہیں ہو سکی۔

    خیال رہے کہ کے الیکٹرک نے 28 جون کو کے ایم سی کی بلڈنگ کی لائٹ کاٹ لی تھی۔