Tag: کے ایم سی

  • کراچی میں مزید 2 ہزار دکانیں گرائی جائیں گی ،  کے ایم سی کا اعلان

    کراچی میں مزید 2 ہزار دکانیں گرائی جائیں گی ، کے ایم سی کا اعلان

    کراچی : راچی میونسپل کارپوریشن   (کے ایم سی) نےاعلان کیا ہے کراچی میں مزید دکانیں گرائی جائیں گی ، جس کے نوٹسزجاری کردیئے گئےہیں اور رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے، میئر کراچی کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کے احکامات پرمکمل عمل ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن جاری ہے ، کے ایم سی نے شہر میں قائم مزید غیر قانونی مارکیٹ اور دکانیں گرانے کا فیصلہ کیا ہے اور ایک ہزار 955 دکانیں توڑنے کا پلان ترتیب دے دیا۔

    کے ایم سی حکام نے تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ تجاوزات کےخاتمےکےاحکامات پرمکمل عمل ہورہاہے، لی مارکیٹ کی سات سوتین دکانیں اورجوبلی کلاتھ مارکیٹ کی چار سو سینتالیس دکانیں توڑی جائیں گی جبکہ بہاالدین شاہ کی ایک سو اڑتالیس اورمدینہ کلاتھ مارکیٹ کی ایک سوسیتنتیس دکانیں گرانے کافیصلہ کیاہے اور دکان مالکان کو نوٹسزز جاری کر دیئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق تاج محل مارکیٹ کی108 اور اورنگزیب مارکیٹ کی 180 دکان مالکان کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ اکبر روڈ کی 95 اور 75 روڈکی 137 دکانیں گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہل پارک میں قبضےکےخلاف نوٹس جاری کردیئےگئےہیں، متاثرین کی بحالی کےلیے بھی کام جاری ہے، کچھ متاثرین کودکانیں دی گئی ہیں اور باقی کو بھی دیں گے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن سے متاثر دکانداروں کو متبادل دکانیں دینے کا فیصلہ

    انھوں نے کہا دوسرے مرحلےمیں قرعہ اندازی سےدکانیں دی جائیں گی ، منتظر ہیں سندھ حکومت متاثرین کی بحالی کےاقدامات کرے، عباسی شہیداسپتال کےڈاکٹرزکی تنخواہیں جاری ہوچکی ہیں، محکمےکی نااہلی کےباعث چیک دیرسےجمع کرائےجاتےتھے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا شادی ہالز رات 11 بجے بند کرنے سے پہلے مشاورت کرنی چاہیے، کراچی رات کو جاگتاہے، اس پر عملدرآمد کیسے ہوسکتا ہے۔

    یاد رہےفروری میں  سپریم کورٹ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے اور چیف سیکریٹری کو آپریشن کی نگرانی کا حکم دیا تھا، جسٹس مشیرعالم نے کہا گلیوں میں چلنے کی جگہ نہیں، ہر جگہ تجاوزات کی بھرمار ہے۔

  • ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ پر چار دن بعد تجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلہ

    ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ پر چار دن بعد تجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلہ

    کراچی : کے ایم سی نے ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ پر چار دن بعد تجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کرلیا، میئر کراچی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو بجلی کے غیرقانونی کنکشنز فوری منقطع کرنے کا کہہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے واضح احکامات پر کراچی میں تجاوزات کیخلاف آپریشن کا سلسلہ جاری ہے، اس سلسلے میں کےایم سی نے ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ پرتجاوزات کےخلاف 4 دن بعد آپریشن کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    کے ایم سی کے محکمہ انسداد تجاوزات سیل کا کہنا ہے کہ ٹرک اسٹینڈ سے غیرقانونی دکانوں اور تجاوزات کو صاف کردیا جائے گا، مذکورہ آپریشن ٹرک اسٹینڈ اسیوسی ایشن کے عہدیدارن کو اعتماد میں لے کر کیا جائے گا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ماڑی پورٹرک اسٹینڈ کے قریب سے گزرنے والے نالے پر غیر قانونی دکانیں قائم ہیں، نالے پرٹرک مافیا نے ورکشاپ اور مکینک کی دکانیں تعمیر کردی تھیں، تجاوزات کے باعث نالہ مکمل طور پر بند ہوگیا۔

    نالے پر1500سے زائد دکانیں غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئیں، ٹرک اسٹینڈ کا گیٹ نمبر1،2،4،5مکمل تجاوزات سے بھردیا گیا۔
    ذرائع کے مطابق مئیر کراچی وسیم اختر نے کے الیکٹرک حکام سے رابطہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ پر تجاوزات کیخلاف آپریشن ہونے جارہا ہے لہٰذا بجلی کے غیرقانونی کنکشنز فوری طور پر منقطع کیےجائیں۔

  • اردو بازار میں تجاوزات : کے ایم سی نے آپریشن چند روز کیلئے مؤخر کردیا

    اردو بازار میں تجاوزات : کے ایم سی نے آپریشن چند روز کیلئے مؤخر کردیا

    کراچی : کے ایم سی نے شہر قائد کے قدیم اردو بازار میں قائم تجاوزات کیخلاف کارروائی فی الحال روک دی ہے، انتظامیہ نے تجاوزات کی نشاندہی کیلئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے قدیم اردو بازار میں کے ایم سی کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر تجاوزات کیخلاف آپریشن شروع نہ ہوسکا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کی جانب سے کارروائی کا فیصلہ فی الحال مؤخر کردیا گیا ہے، یہ فیصلہ اردو بازار دکانداروں کی جانب سے شدید احتجاج اور دکانوں کی دستاویزات دکھانے کے بعد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں نالے پر قائم تجاوزات کی نشاندہی کیلئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے مذکورہ کمیٹی میں محکمہ اسٹیٹ میونسپل سروسز اور مارکیٹ کے 2 نمائندے شامل ہیں، کمیٹی کی رپورٹ کے بعد میئر کراچی وسیم اختر کی ہدایت پر دوبارہ آپریشن شروع کیا جائے گا۔

    تاریخی اردو بازار میں بھی دکانیں خالی کرنے کا الٹی میٹم، تاجروں کا احتجاج

    واضح رہے کہ کراچی میونسپل کارپوریشن نے تجاوزات کیخلاف کارروائی کیلئے اردو بازار کے دکانداروں کو رواں ماہ چار دسمبر کو نوٹسز جاری کیے تھے جس میں انہیں دکانیں خالی کرنے کیلئے تین دن کی مہلت دی گئی تھی، تاہم آج مدت کے اختتام پر کے ایم سی نے اپنا فیصلہ چند روز کیلیے مؤخر کردیا ہے۔

  • تاریخی اردو بازار میں بھی دکانیں خالی کرنے کا الٹی میٹم، تاجروں کا احتجاج

    تاریخی اردو بازار میں بھی دکانیں خالی کرنے کا الٹی میٹم، تاجروں کا احتجاج

    کراچی: کے ایم سی حکام نے عدالتی احکامات پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کی رپورٹ تیار کر لی، دوسری طرف کتابوں کے تاریخی اردو بازار میں بھی دکانیں خالی کرنے کا الٹی میٹم جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم سی حکام نے تجاوزات کے خلاف کارروائیوں کی رپورٹ تیار کر کے کمشنر کراچی اور میئر وسیم اختر کو پیش کر دی ہے۔

    [bs-quote quote=”کورنگی میں نالے پر بنی 9 سے زائد دکانیں مسمار، ناگن چورنگی کے اطراف بھی درجنوں دکانیں گرا دی گئیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    رپورٹ 21 دسمبر سے 7 جنوری تک کی کارروائیوں کے ریکارڈ پر مبنی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 18 دنوں میں شہر کے 6 اضلاع میں کارروائی کی گئی۔

    کے ایم سی رپورٹ کے مطابق کارروائی کے دوران 700 سے زائد دکانوں کو مسمار کیا گیا، آپریشن میں سیکڑوں چبوترے، سائن بورڈز، وال فیکچرز اور سن شیڈز ہٹائے گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوران آپریشن رفاعی زمینوں پر بنے شادی ہالز، بینکوٹ بھی مسمار کیے گئے، زیادہ تر کارروائیاں ضلع جنوبی میں کی گئیں، جہاں تقریباً 500 دکانوں کو مسمار کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: انسداد تجاوزات آپریشن، دکان کی چھت گرنے سے متعدد افراد ملبے تلے دب گئے


    دریں اثنا آج کراچی میں جاری تجاوزات کے خلاف آپریشن میں شہر کے تین حصوں میں کے ایم سی کی جانب سے کارروائیاں کی گئیں، جس میں کورنگی میں نالے پر بنی 9 سے زائد دکانیں، دیواریں اور چبوترے مسمار کیے گئے۔

    ناگن چورنگی کے اطراف بھی درجنوں دکانیں گرا دی گئیں، دوسری طرف گارڈن میں چڑیا گھر کے اطراف ملبہ اٹھانے کا کام جاری تا حال جاری ہے۔

    ادھر شہرِ قائد کے تاریخی اردو بازار میں بھی دکان داروں کو دکانیں خالی کرنے کا الٹی میٹم دے دیا گیا ہے جس پر تاجروں نے شدید احتجاج کیا۔

  • کلین کراچی: چڑیا گھر کے اطراف آپریشن کی تیاری

    کلین کراچی: چڑیا گھر کے اطراف آپریشن کی تیاری

    کراچی: کے ایم سی نے کلین کراچی آپریشن دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر لی، 5 سے 7 جنوری تک چڑیا گھر کے اطراف آپریشن کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہرِ قائد کو صاف ستھرا کرنے کے لیے آپریشن کی دوبارہ تیاری کر لی ہے، جس کے تحت چڑیا گھر کے اطراف میں تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”چڑیا گھر کے اطراف 200 کانیں اور 204 دفاتر قائم ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چڑیا گھر کے اطراف آپریشن 5 سے 7 جنوری تک کیا جائے گا، جس کے لیے کے ایم سی نے پولیس اور رینجرز کو خط لکھ دیا ہے۔

    چڑیا گھر کے اطراف 200 کانیں اور 204 دفاتر قائم ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ دکان داروں اور دفاتر مالکان کو نوٹسز بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی میں اعلیٰ عدلیہ کے حکم پر تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، دسمبر 2018 کے آخر میں تجاوزات کے خاتمے کی کارروائیاں روک دی گئی تھیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی : تجاوزات کیخلاف آپریشن کا جمعرات سے دوبارہ آغاز، کے ایم سی نے کمر کس لی


    خیال رہے کہ کراچی میونسپل کارپوریشن نے آج کے دن سے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوسرے مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت سب سے پہلے گلشن اقبال کے علاقے کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سیل بشیر صدیقی کا کہنا تھا کہ مذکورہ آپریشن کا فیصلہ مکینوں کی مسلسل شکایات پر کیا گیا ہے۔

  • کراچی : تجاوزات کیخلاف آپریشن کا جمعرات سے دوبارہ آغاز، کے ایم سی نے کمر کس لی

    کراچی : تجاوزات کیخلاف آپریشن کا جمعرات سے دوبارہ آغاز، کے ایم سی نے کمر کس لی

    کراچی : گلشن اقبال میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا آغاز کراچی میونسپل کارپوریشن جمعرات سے کرے گی، اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی موجود ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کا دوسرا مرحلہ3جنوری کو شروع ہوگا، دوسرے مرحلے میں کے ایم سی اینٹی انکروچمنٹ سیل نے گلشن اقبال کا انتخاب کرلیا۔

    سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سیل بشیر صدیقی نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے ڈی سی ایسٹ، رینجرز اور پولیس کو خط لکھ دیا ہے، خط میں گلشن اقبال بلاک11میں آپریشن کیلئے پولیس اوررینجرز کی نفری طلب کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر بشیر صدیقی کا کہنا ہے کہ مذکورہ آپریشن کا فیصلہ مکینوں کی مسلسل شکایات پر کیا گیا ہے، اس سے پہلے بھی اس علاقے میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی، وفاقی حکومت کا تجاوزات کے خلاف آپریشن میں غیر قانونی گھر نہ گرانے کا فیصلہ

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں آپریشن ہوئے وہ سیاسی مداخلت اور بااثر افراد کی پشت پناہی کے باعث کامیاب نہیں ہوسکے تھے، اس لیے دوران آپریشن ممکنہ مزاحمت کے پیش نظر پولیس اور رینجرز کی نفری کو طلب کیا گیا ہے۔

  • کراچی: دوبارہ تجاوزات لگانے پر کے ایم سی کا سخت آپریشن، تمام سامان ضبط

    کراچی: دوبارہ تجاوزات لگانے پر کے ایم سی کا سخت آپریشن، تمام سامان ضبط

    کراچی: دوبارہ تجاوزات لگانے پر کے ایم سی نے سخت آپریشن کرتے ہوئے رینبو سینٹر، پارکنگ پلازہ اور پریڈی اسٹریٹ پر کارروائی کے دوران ٹھیلے، پتھارے، کرسیاں اور دیگر سامان ضبط کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہرِ قائد کے مصروف ترین کاروباری علاقے صدر کے مختلف مقامات پر انسدادِ تجاوزات مہم کے بعد دوبارہ تجاوزات لگنے پر کے ایم سی کو سخت ایکشن لینا پڑا۔

    [bs-quote quote=”کے ایم سی کی جانب سے جگہ گھیرنے والوں کو آخری وارننگ بھی جاری کر دی گئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    کے ایم سی کے عملے نے رینبو سینٹر، پارکنگ پلازہ اور پریڈی اسٹریٹ پر کارروائی کی، پولیس کی بھاری نفری بھی موجود رہی، دوبارہ لگنے والی تجاوزات کا خاتمہ کر دیا گیا۔

    دریں اثنا آئی آئی چندریگر روڈ پر بھی گرینڈ آپریشن کیا گیا، فٹ پاتھ اور جگہ گھیر کر گرل لگانے اور پارکنگ کو مسمار کر دیا گیا، کے ایم سی کی جانب سے جگہ گھیرنے والوں کو آخری وارننگ بھی جاری کر دی گئی۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: حکومت سندھ کا ایمپریس مارکیٹ کے اطراف نیا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ


    ڈسٹرکٹ سینٹرل میں بھی کے ایم سی اور ڈی ایم سی نے کارروائی کی، جس میں پارک کی زمین پر بنی تجاوزات کو مسمار کیا گیا، نارتھ کراچی میں صرافہ بازار سیکٹر 11 ای میں چبوترے مسمار کیے گئے۔

    خیال رہے کہ آج مشیرِ اطلاعات سندھ نے کہا شہرِ قائد کے علاقے ایمپریس مارکیٹ کے اطراف جہانگیر پارک کی طرز کا نیا پارک بنایا جائے گا اور پارک کے ساتھ نئے منصوبے کے تحت چھوٹے کیبن بنائے جائیں گے۔

  • کراچی: ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن

    کراچی: ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن

    کراچی : شہر قائد کے علاقے صدر میں ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے، آپریشن میں ہیوی مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے، کے ایم سی کاعملہ غیرقانونی دکانوں کو مسمارکرنے میں مصروف ہے۔

    انسداد تجاوزات آپریشن میں ہیوی مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے، مارکیٹ کے اطراف ایک ہزار سے زائدغیر قانونی دکانیں گرائی جائیں گی۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری ایمپریس مارکیٹ میں موجود ہے۔

    آپریشن سے قبل کے الیکٹرک کی ٹیموں نے دکانوں کے بجلی کے کنکشن کاٹ دیے، کے ایم سی ٹیمیں 4 مختلف مقامات پرآپریشن میں مصروف ہیں۔

    ڈائریکٹراینٹی انکروچمنٹ سیل بشیرصدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ کے اطراف 50 سال قبل پارکس تھے، ایمپریس مارکیٹ کواس کی اصل حالت میں بحال کریں گے۔

    بشیرصدیقی کا کہنا تھا کہ غیرقانونی دکانوں کو 2 سے 3 گھنٹے میں مسمارکردیا جائے گا، مسمارشدہ دکانوں کا ملبہ اٹھانے کا کام بھی جاری ہے۔

    کراچی میں تجاوزات کے خلاف رات گئے گرینڈ آپریشن

    یاد رہے کہ گزشتہ رات بھی شہرِ قائد کے علاقے گلستانِ جوہر میں ہیوی مشینری کے ذریعے تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا گیا تھا، جس میں سماما سے کانٹی نینٹل چوک تک غیر قانونی تجاوزات کو مسمار کیا گیا تھا۔

    کراچی میں چند دنوں سے جاری آپریشن میں ہیوی مشینری کے ذریعے تجاوزات ہٹائی جا رہی ہیں، گلستان جوہر بلاک 16 میں فرنیچر مارکیٹ سے بھی تجاوزات ختم کر دی گئی ہیں۔

    سپریم کورٹ کا پورے کراچی سے تجاوزات 15 دن میں ختم کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر صدر اور اطراف کے علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے۔

  • بلدیہ عظمی کراچی کا 27 ارب 17 کروڑ کا سرپلس بجٹ منظور، اپوزیشن کا شدید احتجاج

    بلدیہ عظمی کراچی کا 27 ارب 17 کروڑ کا سرپلس بجٹ منظور، اپوزیشن کا شدید احتجاج

    کراچی: سٹی کونسل کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود بلدیہ عظمیٰ کراچی کا 27 ارب سے زائد کا سرپلس بجٹ اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سٹی کونسل کے اجلاس میں بجٹ کی منظوری پر اپوزیشن نے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر شدید نعرے بازی کی، بعد ازاں اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

    بجٹ اجلاس میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کا مالی سال 2018٫19 کے لیے 27 ارب 17 کروڑ کا سرپلس بجٹ اتفاق رائے سے منظور کیا گیا، مسلم لیگ کے اپوزیشن اراکین بھی مئیر کراچی کے حمایتی بن گئے۔

    قبل ازیں مئیر کراچی کی زیرِ صدارت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے بجٹ اجلاس کا آغاز ہوتے ہی اپوزیشن نے احتجاج شروع کردیا، بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر مئیر کراچی وسیم اختر کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    مئیر کراچی نے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے دوران بجٹ تقریر جاری رکھی، آئندہ مالی سال کے لیے 27 ارب 17 کروڑ روپے کا سرپلس بجٹ میزانیہ پیش کیا گیا۔

    بجٹ میزانیے میں 96 لاکھ روپے کی بچت اور اخراجات کا تخمینہ 27 ارب 16 کروڑ روپے لگایا گیا، بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 11 ارب روپے مختص کیے گئے۔

    حب ڈیم میں پانی انتہائی کم رہ گیا، کراچی میں بحران، ٹینکرمافیا نے پنجے گاڑھ لیے


    اپوزیشن کے احتجاج اور واک آوٹ کے بر عکس مسلم لیگ کے اپوزیشن اراکین نے مئیر کراچی کی حمایت کی اور بجٹ کو بہترین قرار دیتے ہوئے وسیم اختر کو خراج تحسین پیش کرتے رہے۔

    اس موقع پر مئیر کراچی نے کے ایم سی کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے سمیت تمام اضلاع میں ترقیاتی کام کرانے کا بھی اعلان کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عباسی اسپتال کا آپریشن تھیٹر بیماریوں کی آماجگاہ بن گیا

    عباسی اسپتال کا آپریشن تھیٹر بیماریوں کی آماجگاہ بن گیا

    کراچی : عباسی شہید اسپتال کا آپریشن تھیٹر کی حالت نہایت خراب ہے جہاں پر گندگی، خون اور پان کے نشانات اور آلات جراحی سمیت دیگر سہولیات کے فقدان نے انتظامیہ کی قلعی کھول دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عباسی شہیداسپتال جو کراچی میں کے ایم سی کے تحت چلنے والا اسپتال ہے اور سرجانی ٹاؤن سے صدر تک کے لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کا واحد ذریعہ بھی ہے تاہم یہ اسپتال شدید بد انتظامی کا شکار ہے جہاں سہولیات تو ایک طرف صفائی ستھرائی کا بھی کوئی نظام نہیں۔

    کسی بھی اسپتال کا سب سے اہم حصہ آپریشن تھیٹر ہوتا ہے جہاں حساس نوعیت کے آپریشنز کیے جاتے ہیں اور جہاں صفائی سھترائی کے ساتھ ساتھ آلات جراحی اور دیگر سہولیات کا ہمہ وقت میئسر رہنا بہت ضروری امر ہوتا ہے۔

    تاہم عباسی اسپتال کےشعبہ آپریشن تھیٹر کی حالاتِ زار بہت بری ہے جہاں نہ صرف یہ کہ طبی سہولیات کا فقدان ہے اور فرش و دیوار بھی جا بہ جا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں بلکہ چھت بھی سیلنگ کے باعث کمزور ہو چکی ہے اور ڈر ہے کہ کوئی حصہ گر نہ جائے۔

    آپریشن تھیٹر میں صفائی اولین ضرورت ہے لیکن یہاں صفائی کا عملہ بھی غائب رہتا ہے یہی وجہ ہے کہ آپریشن تھیٹر کی خون سے بھری چادریں بھی اٹھائی نہیں جاتیں اور ہر مریض کے لیے ایک ہی چادر استعمال کی جاتی ہیں جس پر خون کے دھبے لگے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے امراض کی منتقلی کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

    عباسی اسپتال میں سرجری کے فرائض انجام دینے والے مختلف شعبے کے سرجنز نے بھی آپریشن تھیٹر میں گندگی اور غلاظت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صحت و صفائی کے حوالے سے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے اور بالخصوص آپریشن تھیٹر میں معیاری اسٹرلائزیشن کے انتظام پر ذور دیا ہے تا کہ انفیکشن کے تبادلے سے محفوظ رہا جا سکے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہری حکومت اور صوبائی حکومت کے درمیان فنڈز کے معاملات کے باعث اسپتال کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے جس کے باعث انتظامیہ کسی قسم کے اقدامات کرنے سے قاصر نظر آتی ہے تاہم اس وجہ سے سب سے مشکل میں اسپتال میں آنے والے وہ مریض ہیں جو قلت آمدنی کے باعث اپنا علاج نجی اسپتال میں نہیں کرا سکتے ہیں۔