Tag: کے سی آر

  • کراچی سرکلر ریلوے کے لیے بوگی کا ماڈل تیاری کے آخری مراحل میں

    کراچی سرکلر ریلوے کے لیے بوگی کا ماڈل تیاری کے آخری مراحل میں

    کراچی: شہر قائد میں ٹرانسپورٹ کے مسئلے کے حل کے لیے سرکلر ریلوے کی بحالی کے سلسلے میں اچھی خبر آ گئی، ریلوے کے لیے بوگی کا ماڈل تیاری کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کے لیے بوگی کا ماڈل تیار ی کے آخری مراحل میں ہے، یہ بوگی ملک میں تیار کی جارہی ہے جس سے زر مبادلہ کی بچت ہوگی۔

    اس سلسلے میں کے سی آر کی پرانی بوگیوں کو جدید طریقے سے ری کنڈیشند بھی کیا جائے گا، منصوبے کے لیے پروٹو ٹائپ بوگی تیار کی جا رہی ہے، بوگی میں مسافروں کے بیٹھنے کے لیے زیادہ نشستیں رکھی جائیں گی۔

    بوگی نان اے سی ہوگی اور اس میں پنکھے لگائے جائیں گے اور باتھ روم بھی ہوگا، بوگی کا یہ ماڈل کیئرج فیکٹری اسلام آباد میں تیار کیا جا رہا ہے۔ بوگی کی حتمی شکل میں منظوری کے بعد کے سی آر منصوبے کے لیے مزید بوگیاں تیار کی جائیں گی۔

    کراچی سرکلر ریلوے منصوبے میں بڑی پیشرفت

    خیال رہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے عدالتی احکامات پر کے سی آر منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے، ایف ڈبلیو او نے بھی کراچی سرکلر ریلوے منصوبے میں پارٹنر شپ کر لی ہے، کے سی آر ٹریک پر 10 انڈر پاسز اور فلائی اوورز کی تعمیر ایف ڈبلیو او کرے گی۔

    اس سلسلے میں وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ نے کہا ہے کہ کے سی آر ٹریک پر بالائی اور زیر زمین گزر گاہوں کی تعمیر ایف ڈبلیو او کرے گی، جب کہ ٹریک پر حفاظتی دیوار کی تعمیر محکمہ ٹرانسپورٹ کرے گا، سندھ حکومت نے ٹریک پر انڈر پاسز، فلائی اوورز کی تعمیر کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

  • سرکلر ریلوے: 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور بنائے جائیں گے

    سرکلر ریلوے: 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور بنائے جائیں گے

    کراچی: کراچی سرکلر ریلوے کے ٹریک کو کلیئر کرنے کے لیے 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور بنائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ کی صدارت میں کراچی سرکلر ریلوے پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ ریلوے ٹریک کلیئر کرنے کے لیے 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور تعمیر کیے جائیں گے، جس کے لیے سروے کمیٹی قائم کر لی گئی ہے۔

    چیف سیکریٹری نے اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو ہدایت جاری کی کہ ریلوے کے رائٹ آف وے کے دونوں اطراف فنسنگ کی جائے، اور اس کے لیے 3 روز میں ٹینڈر جاری کیا جائے۔ چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ سرکلر ریلوے کے لیے ریلوے اسٹیشن سے مارکیٹ تک بسیں بھی چلائی جائیں گی۔

    دریں اثنا، سندھ حکومت نے محکمہ ریلوے سے صوبے میں ریلوے پھاٹکوں پر گیٹ لگوانے کا مطالبہ کر دیا ہے، صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ محکمہ ریلوے کی نااہلی کی وجہ سے پھاٹکوں پر 50 سے زائد حادثات ہو چکے ہیں، پھاٹکوں پر کئی بار گیٹ لگانے کا کہا گیا لیکن کوئی سننے کو تیار نہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبے میں حادثات پر ریلوے انتظامیہ کوتاہی ماننے کو تیار نہیں، ملک میں تقریباً 2 ہزار سے زائد پھاٹکوں پر گیٹ ہی نہیں ہیں، کئی پھاٹکوں پر عملہ نہیں، ریلوے وفاق کا محکمہ ہے پھاٹک پر گیٹ صوبے نہیں وفاق کا کام ہے۔

  • کے سی آر منصوبے کے متاثرین کا سپریم کورٹ کے باہر احتجاج

    کے سی آر منصوبے کے متاثرین کا سپریم کورٹ کے باہر احتجاج

    کراچی: سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر کراچی سرکلر ریلوے کے متاثرین کی بڑی تعداد احتجاج کر رہی ہے، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آج اہم کیسزز کی سماعت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے سی آر منصوبے کے متاثرین نے منصوبے کی جگہ خالی کرانے کے خلاف بینرز اٹھا کر سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر احتجاج شروع کر دیا ہے، متاثرین نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ انھیں گھر کے بدلے گھر فراہم کیا جائے، رائل پارک اپارٹمنٹس کے متاثرین کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔

    متاثرین رائل پارک اپارٹمنٹس کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایس بی سی اے کا این او سی موجود ہے، سندھ گورنمنٹ بورڈ آف ریونیو نے 99 سال کی لیز دی ہے۔ دریں اثنا، عدالت کے باہر بلدیاتی ملازمین بھی موجود ہیں جنھوں نے عدالت سے 15 فی صد اضافی تنخواہ اور پنشن دلوانے کی استدعا کر رکھی ہے۔

    خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اہم کیسز یر سماعت ہو رہی ہے، عدالت نے غیر قانونی تعمیرات پر ایس بی سی اے سے رپورٹ طلب کر رکھی ہے، عدالت میں کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی سے متعلق پیش رفت رپورٹ بھی جمع کرائی جائے گی، پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی توہین عدالت کیس میں پیش ہوں گے۔

    رائل پارک اپارٹمنٹ کے خلاف آپریشن کے دوران فردوس شمیم نے مداخلت کی تھی، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی بھی توہین عدالت کیس میں پیش ہوں گے، انھوں نے بھی تجاوزات مسمار کرنے کے عدالتی حکم کے خلاف بیان دیا تھا۔

    چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں لارجر بینچ سماعت کرے گا، بینچ میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجادعلی شاہ بھی شامل ہیں۔

    فردوس شمیم نقوی نے عدالت کے باہر پہنچنے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے بلڈرز کی حمایت میں تجاوزات کو گرانے سے نہیں روکا تھا، بلکہ یہ مؤقف ہے کہ متبادل نہ دینے تک تجاوزات نہیں گرائی جانی چاہیئں، یہ بات غلط ہے کہ میں بلڈرز کا نمائندہ ہوں۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 6 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے چلانے کا حکم دے دیا تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ کو نوٹس بھیجیں گے۔

  • سرکلر ریلوے: شیخ رشید، مراد علی شاہ کی اہم ملاقات، سندھ اور وفاق ایک پیج پر

    سرکلر ریلوے: شیخ رشید، مراد علی شاہ کی اہم ملاقات، سندھ اور وفاق ایک پیج پر

    کراچی: سرکلر ریلوے کے حوالے سے سندھ اور وفاق ایک پیج پر آ گئے ہیں، اس سلسلے میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اور وزیر اعلیٰ سندھ میں آج اہم ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر ریلوے شیخ رشید کی قیادت میں 5 رکنی وفد نے آج ملاقات کی، جس میں ماس ٹرانزٹ منصوبوں پر بات ہوئی، اور کے سی آر کی جلد تکمیل پر اتفاق کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میٹنگ میں کہا کہ 2018 میں الیکشن ہوا، نئی حکومت آئی تو سی پیک کی رفتار کم ہو گئی، کے یو ٹی سی اب سندھ کو ٹرانسفر کیا جائے، اس سلسلے میں ایس ای سی پی کو درخواست بھی دے دی ہے، شیئرز 60 فی صد وفاق اور 40 فی صد سندھ حکومت کے پاس ہیں، چین کا وفد بھی مئی میں آ رہا ہے، جب کہ اپریل میں سی پیک پر جے سی سی بیجنگ میں ہوگی، اس اجلاس سے قبل معاملات طے کرنے ہیں۔

    شیخ رشید کے سی آر کے ٹریک کا معائنہ کر رہے ہیں

    انھوں نے کہا کہ ریلوے ٹریکس کے آس پاس تجاوزات 40 کلو میٹر پر تھیں، 38 کلو میٹر حصہ کلیئر ہو گیا، تاہم متاثرہ لوگوں کی آبادکاری کرنی ہے۔

    اس موقع پر شیخ رشید نے کہا کہ کے یو ٹی سی فارملٹیز پوری کر کے سندھ کو دینے کے لیے تیار ہیں، متاثرہ لوگوں کو ریلوے کی کسی زمین پر گھر بنا کر دیں گے۔ دریں اثنا اجلاس میں ایک کمیٹی قائم کی گئی جس میں کمشنر کراچی اور ڈی ایس ریلویز کو شامل کیا گیا۔

    بعد ازاں وزیر ریلوے اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کی، مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کے سی آر سی پیک میں شامل کر دیا گیا ہے، یہ 200 ارب کا منصوبہ ہے، چین سے بات کی جائے گی، عوامی مسائل کے حل کے لیے وفاق اور صوبائی حکومت ایک پیج پر ہے۔

    وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے مسائل پر اتفاق کیا گیا، کے سی آر منصوبے پر کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں، کوشش ہے کراچی سرکلر ریلوے جلد شروع ہو، اس کا کام سندھ حکومت کی نگرانی میں ہوگا، جے سی سی میٹنگ سے پہلے مسئلہ حل کریں گے، 12 فروری کو سپریم کورٹ میں مشترکہ بیان دیں گے، کسی نے ہماری گردن نہیں پکڑی، اچھے ماحول میں بات ہوئی، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگلی بار اسلام آباد آ کر ملاقات کروں گا۔

  • عدالتی حکم کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے پر کام شروع کرنے جا رہے ہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    عدالتی حکم کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے پر کام شروع کرنے جا رہے ہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ جس طرح عدالت نے حکم دیا ہے اس کے مطابق کے سی آر (کراچی سرکلر ریلوے) منصوبہ شروع کرنے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں انھوں نے کہا کہ عدالتی ہدایت پر ہم کے سی آر شروع کرنے جا رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری کو کہا ہے وفاقی حکومت کو خط لکھیں کہ سی پیک کا جو پیکج لاہور کو دیا گیا ہے وہ ہمیں بھی دیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کو بھی ہدایت کر دی ہے کہ وہ وزارت ریلوے کو خط لکھ کر کہیں کہ رائٹ آف وے سے تجاوزات ہٹائے۔ رائٹ آف وے ٹرانسفر ہوتے ہی عالمی ٹینڈر کرائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے کا حکم

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کے سی آر کے لیے وفاق کو پھر ساوورین گارنٹی کے لیے کہیں گے، وفاق سے منصوبے کی منظوری بھی کرائیں گے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے اور ملٹری لینڈ اور کنٹونمنٹس سے تجارتی سرگرمیاں ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔