Tag: کے فور پروجیکٹ

  • کے فور پروجیکٹ، پہلے مرحلے میں کراچی کو یومیہ 260 ملین گیلن پانی ملےگا

    کے فور پروجیکٹ، پہلے مرحلے میں کراچی کو یومیہ 260 ملین گیلن پانی ملےگا

    اسلام آباد: چیئرمین واپڈا سجاد غنی نے کے فور پراجیکٹ کا دورہ کیا اس دوران انھوں نے تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے فور پراجیکٹ دو مراحل میں مکمل ہوگا، پہلا مرحلہ واپڈ تعمیر کررہا ہے۔ پہلا مرحلہ مکمل ہونے پر کراچی کو روزانہ 260 ملین گیلن پانی ملے گا۔ منصوبے کے پہلے مرحلے کی پی سی ون لاگت 126 ارب روپے ہے۔

    کے فور پراجیکٹ پر اب تک 40 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ کے فور پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کا 40 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

    بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کے فور پراجیکٹ کی تمام 8 سائٹس پر تعمیراتی کام جاری ہے۔ کے فور پراجیکٹ کی تکمیل اکتوبر2024 میں شیڈول ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین واپڈا سجاد غنی کا کہنا تھا کہ منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئے فنڈز کی وقت پر فراہمی ضروری ہے۔

    چیئرمین واپڈا نے کہا کہ منصوبے کیلئے بجلی کی بروقت تکمیل بھی مساوی اہمیت کی حامل ہے۔ واٹر کارپوریشن کی جانب سے پانی تقسیم کے نظام میں توسیع بھی اہم ہے۔

  • کراچی میں کے فور منصوبے کی فوری تکمیل چاہتے ہیں: خرم شیرزمان

    کراچی میں کے فور منصوبے کی فوری تکمیل چاہتے ہیں: خرم شیرزمان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ اپنی حکومت کا ایک کام بتادیں جو کیا ہو، کراچی میں کے فور منصوبے کی فوری تکمیل چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو پر ردعمل میں خرم شیرزمان نے کہا کہ سندھ اور کراچی سے روزانہ دکھ کی خبریں ملتی ہیں، کراچی میں10ماہ میں 31لوگوں کو قتل کیا گیا، مراد علی شاہ نے کہا کےفور پراجیکٹ بند ہونے کی وجہ وفاق ہے، وزیراعلیٰ کو کےفور سے متعلق جھوٹا بیان دیتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے پہلے صوبائی وزیر خزانہ تھے، وزیراعلیٰ سندھ نے جتنا نقصان پہنچایا اتنا پہلے کسی نے نہیں پہنچایا، کسی خاتون کو بھی وزیراعلیٰ سندھ بنا دیں تو وہ بھی اچھا کام کرلیں گی، گرین لائن تاخیر کا شکار ہے تو اس کی ذمہ دار بھی سندھ حکومت ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے اسمبلی فلور پر کہا ڈیزائن کے اندر خرابیاں ہیں۔

    خرم شیر زمان نے مولانا فضل الرحمان سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مولانا صاحب کو کس چیز کی جلن ہے، ریاست کسی کی جائیداد نہیں، پاکستان ترقی کی طرف جارہا ہے مولانا صاحب کو یہ تکلیف ہے، وہ پاکستان کو پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اداروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہمار اپلان بی بھی تیار ہوگا۔

    کراچی: کے فور کی فزیبلٹی رپورٹ میں سنگین غلطیوں کا انکشاف

    پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی نے بتایا کہ غریب طبقے کے لیے روزانہ اچھے پروگرامز آرہے ہیں، ڈالر نیچے آنے کی رفتار میں اور تیزی آئے گی، پاکستان میں پنجاب اور کے پی بہتری کی جانب گامزن ہیں، ایسا کوئی وزیر نہیں جس کے خلاف محکمانہ کارروائی نہیں ہورہی ہو۔

    خیال رہے کہ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی حکومت پر تنقید کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت شہر کے لیے کوشاں ہے، جلد ہی کچھ اور پراجیکٹس بھی پایہ تکمیل تک پہنچ جائیں گے، وفاق کی جانب سے کوئی بجٹ دینے کا ارادہ نہیں ہے، معیشت نے بھی بڑی ترقی کر لی ہے، ٹماٹر نے ڈالر کو پیچھے چھوڑ دیا۔

  • تکنیکی مسائل کی وجہ سے کے فور منصوبے کے اخراجات بڑھ رہے ہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    تکنیکی مسائل کی وجہ سے کے فور منصوبے کے اخراجات بڑھ رہے ہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    ٹھٹھہ: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کے فور منصوبے کے تکنیکی مسائل ہیں جس کی وجہ سے اس کے اخراجات بڑھ رہے ہیں، کے فور پہلا پروجیکٹ ہے جو کراچی تک پانی لائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کینجھر جھیل پہنچے جہاں انہوں نے پانی کی فراہمی کے کے فور منصوبے کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے سربراہ نے منصوبے پر بریفنگ دی۔

    دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے لینڈ ایکوزیشن کے لیے 5 بلین مختص کیے ہیں۔ 5 بلین روپے میں سے سندھ گورنمنٹ نے 3.8 بلین جاری کیے، پروجیکٹ کے لیے 50 ایم ڈبلیو پاور پلانٹ بھی لگتے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاور پروجیکٹ کے لیے نیپرا سے بات چیت شروع ہوگئی ہے، اس وقت پروجیکٹ کی کل قیمت 75 بلین روپے بنتی ہے۔ ‘کراچی کو پانی پہنچانا ہے تو مزید بہتری کے لیے کام کرنا ہوگا‘۔

    انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبے کے ٹیکنیکل ایشوز ہیں۔ تکنیکی وجوہات پر اخراجات بڑھ رہے ہیں، ’فیصل واوڈا ہمیں سپورٹ کریں گے۔ کے فور پہلا پروجیکٹ ہے جو کراچی تک پانی لائے گا‘۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ کے ترجمان کے مطابق کے فور پروجیکٹ کے 3 مرحلے ہیں جس سے کراچی کو 650 ایم جی ڈی پانی ملے گا۔ پہلے مرحلے میں 260 ایم جی ڈی کراچی کو پانی مہیا کیا جائے گا۔

    پروجیکٹ کی لمبائی 121 کلو میٹر ہے جو کینجھرجھیل سے شروع ہوتا ہے۔ پروجیکٹ کی 2014 کی پی سی ون کے حساب سے لاگت 25.551 بلین روپے ہے۔ لاگت کا 50 فیصد وفاقی حکومت کو دینا ہے۔ پروجیکٹ پر کام جون 2016 میں شروع کیا گیا اور کنٹریکٹر ایف ڈبلیو او ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پروجیکٹ کو رواں سال مکمل ہونا تھا، سب سے بڑا حصہ 94 کلو میٹر کینال ہے، پروجیکٹ میں 2 بڑے پمپنگ اسٹیشن لگیں گے، ایک کی گنجائش 260 ایم جی ڈی ہے۔ پروجیکٹ کے 3 فلٹر پلانٹس ہوں گے۔ پروجیکٹ کا تخمینہ 14.22 فیصد بڑھ کر 29.136 بلین ہوگیا ہے۔