Tag: کے پی آپریشن

  • ن لیگ اور پی پی نے اے این پی کا اعلامیہ کیوں‌ مسترد کیا؟

    ن لیگ اور پی پی نے اے این پی کا اعلامیہ کیوں‌ مسترد کیا؟

    اسلام آباد (18 اگست 2025): وفاقی دارالحکومت میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیے کو ملک کی دو مرکزی سیاسی جماعتوں نے مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس میں جاری اعلامیہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے بغیر جاری کیا گیا، نون لیگ اور پیپلز پارٹی نے اعلامیے پر دستخط نہیں کیے۔

    عرفان صدیقی نے کہا یہ ہمارے نہیں آپ کے مطالبات ہیں، نیر بخاری، طارق فضل چوہدری اور عرفان صدیقی اعلامیہ پڑھنے کے دوران اٹھ کر چلے گئے۔

    اعلامیے میں کیا تھا؟


    اعلامیے میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں جاری تمام آپریشن فوری بند کیے جائیں، دہشتگردی اور آپریشن سے متاثرہ علاقوں کی فوری بحالی کی جائے، سیلاب متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر فوری امدادی پیکیج کا اعلان کیا جائے، اور ضم اضلاع میں تمام اختیارات سول انتظامیہ کے حوالے کیے جائیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ جانی و مالی نقصانات کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کے لیے عدلیہ کی نگرانی میں ٹروتھ کمیشن بنایا جائے، نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ، غیر قانونی مسلح جتھوں کا فوری خاتمہ کیا جائے۔ معدنیات اور وسائل پر صوبوں کے آئینی حقوق تسلیم کیے جائیں، نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ پر آئین کے تحت عمل کیا جائے اور میڈیا پر پابندیاں ختم کی جائیں۔

    قبل ازیں، کانفرنس سے خطاب میں عرفان صدیقی نے اصل صورت حال کو نظر انداز کرتے ہوئے اعتراض ’بے اثر‘ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں اس حکومت میں شہری حقوق نہیں ہیں، مارشل لا لگا ہوا ہے، مارشل لا ہوتا تو کیا ہم یہاں بیٹھے ہوتے۔

    کانفرنس کے دوران میزبان ایمل ولی خان نے پی ٹی آئی کے جمہوری کردار پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے پہلے تو بیرسٹر گوہر کی اے پی سی میں عدم شرکت کا شکوہ کیا، اور پھر کہا موجودہ ہو یا سابقہ کسی حکومت نے آئین پر عمل نہیں کیا۔