Tag: کے پی اسمبلی

  • کورم پورا نہ ہونے پر کے پی اسمبلی کا اجلاس 24 جولائی تک ملتوی

    کورم پورا نہ ہونے پر کے پی اسمبلی کا اجلاس 24 جولائی تک ملتوی

    پشاور: کورم پورا نہ ہونے پر کے پی اسمبلی کا اجلاس 24 جولائی تک ملتوی ہو گیا۔

    اسپیکر خیبرپختونخوا بابرسلیم سواتی کے مطابق اسمبلی اجلاس کی ریکوزیشن ہوئی تھی، اور صوبائی حکومت کی ایڈوائس پر گورنر نے اسمبلی اجلاس طلب کیا تھا، تاہم آج جب اسمبلی اجلاس شروع ہوا تو پی ٹی آئی کے رکن شیر علی آفریدی نے کورم کی نشان دہی کر دی، جس پر اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔

    اسپیکر کے پی اسمبلی نے کہا کورم پورا نہیں ہے، اس لیے اجلاس 24 جولائی جمعرات 2 بجے تک ملتوی کیا جاتا ہے، کورم پورا نہ ہونے پر اراکین کی حلف برداری بھی نہ ہو سکی۔

    خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی کورم کی نشان دہی پر اپوزیشن نے شور شرابا شروع کر دیا تھا، تاہم اسپیکر نے کہا کورم کی نشان دہی ہو چکی ہے ارکان کی گنتی کی جائے، بعد ازاں انھوں نے کہا 25 اراکین موجود ہیں اور کورم پورا نہیں، گھنٹیاں بجائیں۔


    پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی میں بھی اختلافات سامنے آگئے


    قبل ازیں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں ارکان نے اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا، اور پی ٹی آئی رکن اسمبلی عبدالغنی آفریدی کی ڈیوٹی اسمبلی گیٹ پر لگائی گئی، جو دروازے پر کھڑے ہو کر پی ٹی آئی کے آنے والے اراکین کو واپس گھر بھجوتے رہے۔

    چیف وہپ اکبر ایوب کی زیر صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اسپیکر بابر سلیم اور ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی شریک ہوئیں، اور مخصوص نشستوں پر نومنتخب اراکین کی حلف برداری سے متعلق لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

  • کے پی اسمبلی میں پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    کے پی اسمبلی میں پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی میں پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد پی ٹی آئی رہنما شفیع اللہ جان نے پیش کی جس میں کہا گیا  کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آزادی صحافت پر قدغن ہے، کے پی اسمبلی آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغن مسترد کرتی ہے۔

    قرارداد کے متن کے مطابق صحافی برادری کے ساتھ مل کر یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ایکٹ کی مذمت کرتے ہیں۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاق پیکا ایکٹ سے غیرجمہوری اور متنازع ترامیم واپس لے، قراداد کی منظوری کے بعد کے پی اسمبلی کا اجلاس پیر تک ملتوی کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کا متنازع بل کثرتِ رائے سے منظور کرلیا، صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا، متنازع ترمیمی بل رانا تنویرنے پیش کیا۔ فیک نیوز پھیلانے پر تین سال قید یا بیس لاکھ جرمانہ ہوگا۔

    نئی شق ون اے کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم ہوگی، اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن، منسوخی اورمعیارات کی مجاز ہوگی، ایکٹ خلاف ورزی پرتادیبی کارروائی کرےگی، اتھارٹی کےنو ارکان ہوں گے۔

    حکومت نے اتھارٹی میں صحافیوں کونمائندگی دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، پانچ ارکان میں دس سال تجربہ رکھنے والا صحافی اور سافٹ انجینئر بھی شامل ہوں گے، وکیل اور سوشل میڈیا پروفیشنل نجی شعبے سے آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل ہوگا۔

    متنازع ترمیمی بل کے تحت وفاق قومی سائبر کرائم تحقیقاتی ایجنسی قائم کرے گا، جو سوشل میڈیا پرغیر قانونی سرگرمیوں کی تحقیقات کرے گی۔

    سربراہ ڈائریکٹر جنرل ہو گا، تعیناتی تین سال کیلئے ہوگی، اتھارٹی کے افسران اور اہلکاروں کے پاس پولیس افسران کے اختیارات ہوں گے۔ نئی تحقیقاتی ایجنسی قائم ہوتے ہی ایف آئی اے سائبرکرائم  ونگ کو تحلیل کردیا جائے گا۔

  • بلوچستان اسمبلی 100ارب میں خریدی گئی، سندھ، کے پی اسمبلی کتنے میں خریدی گئی؟فضل الرحمان

    بلوچستان اسمبلی 100ارب میں خریدی گئی، سندھ، کے پی اسمبلی کتنے میں خریدی گئی؟فضل الرحمان

    جمعیت علمائے اسلام ف کے قائد مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی 70، 80 یا 100 ارب میں خریدی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پشین میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 2018 سے بڑی دھاندلی 2024 کے الیکشن میں کی گئی۔ بلوچستان اسمبلی 70، 80 یا 100 ارب میں خریدی گئی، بتاؤ سندھ اور کے پی اسمبلی کتنے میں خریدی گئی۔

    مولانافضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے 2018 میں دھاندلی کیخلاف تحریک چلائی تھی، تحریک کے دوران ہم نے کامیابیاں حاصل کی تھیں۔ ہم نے ہمیشہ سنجیدہ سیاست کی ملک کے مفاد کو سامنے رکھا۔

    انھوں نے کہا کہ جعلی الیکشن سے نمائندوں کو اسمبلی میں بھیجا گیا، نہ غلط کومانا ہے اور نہ ہی آئندہ مانیں گے۔ آج عوام زیادہ ہوگئے ہیں زمین تنگ پڑگئی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جس بات کو پہلےغلط کہا اب بھی غلط کہہ رہے ہیں۔ بزدلی کی سیاست کسی اور نے سیکھی ہوگی۔ میرے آباؤاجداد نے مجھے جرات کی سیاست سکھائی ہے۔

    سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ تحریک کو اب کو ئی نہیں روک سکتا یہ تحریک بڑھے گی۔ تحریک کراچی اور پنجاب جائے گی عوام کو اٹھائیں گے۔ جعلی مینڈیٹ سے آنے والوں کا حکومت کرنا نہیں بنتا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان میں امن قائم ہے تو اس میں جے یو آئی کا کردار زیادہ ہے۔ اندرونی اور بیرونی طور پر ملک کو مستحکم کرنے کا کردارادا کیا۔ عوام نے ملک بچانے کیلئے قربانی دی ہے۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ نوازشریف ملاقات کرنے آئے تو میں نے کہا غلط راستے پر چل رہے ہیں، نوازشریف کو اپوزیشن کی دعوت دی اور کہا عوام کی نمائندگی کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قرارداد کے ذریعے اس جلسے میں 8 فروری کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں۔ اسمبلیوں میں بیٹھے لوگ عوام کے نمائندے نہیں ہیں۔

    سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک غیرمحفوظ ریاست بنایا جارہا ہے۔ غلط پالیسیوں کے ذریعے ملک کو بدامنی میں دھکیلا جارہا ہے۔

  • پی ٹی آئی نے کے پی اسمبلی کے لیے امیدواروں کا اعلان کردیا

    پی ٹی آئی نے کے پی اسمبلی کے لیے امیدواروں کا اعلان کردیا

    پشاور: کے پی اسمبلی کی 13 نشستوں کے لیے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے امیدواروں کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے لیے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے۔ پی کے 72 کےلئے سابق ڈپٹی اسپیکر محمود جان کو پی ٹی آئی کے امیدوار کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ پی کے 73 کےلئے انصاف لائرز فورم کے علی زمان ایڈوکیٹ کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

    پی کے 74 کےلئے ارباب جہانداد اور پی کے 75 کیلئے ملک شہاب امیدوار ہونگے۔ پی کے 76 کیلئے سمیع اللہ اور پی کے 77 کےلئے شیرعلی آفریدی کو منتخب کیا گیا ہے۔

    پی کے 78 کےلئے پی ٹی آئی نے سابق ضلع ناظم ارباب عاصم کو ٹکٹ جاری کیا ہے جبکہ پی کے 79 سے سابق وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑا پی ٹی آئی کے امیدوار ہونگے۔

    پی کے80 سے حامدالحق اور پی کے81 سے نورین عارف پی ٹی آئی کی طرف سے انتخابات لڑیں گے۔ پی کے 82 سے سابق صوبائی وزیر کامران بنگش، پی کے 83 سے مینا خان آفریدی جبکہ پی کے 84 سے فضل الٰہی پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

  • ’عمران خان کو اقتدار کی ہوس ہوتی تو کیا وہ اسمبلیاں توڑتے؟‘

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کو الیکشن کی طرف جانا ہوگا یہ مزید بھاگ نہیں سکتے۔

    پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ ملک اس وقت الیکشن کی طرف جارہا ہے موجودہ حکومت کو الیکشن کی طرف جانا ہوگا یہ الیکشن سے مزید بھاگ نہیں سکتے، جب تک عام انتخابات نہیں ہوں گے تب تک معاشی استحکام نہیں آسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کے اختیارات کو انہوں نے اپنے فائدے کے لیے استعمال کیا ہے، 125 اراکین اسپیکر کو استعفیٰ دیں گے اور یہ ان پر انتخابات کروائیں گے۔

    عثمان ڈار نے کہا کہ نیب میں ترامیم کرکے انہوں نے خود کو ریلیف دیا آج ملک بینک کرپٹ ہوچکا ہے سعودی عرب اور چین کے پیسے دینے ہیں، ملک میں معیشت خراب ہے عوام کو ریلیف دینا ہے، نئے انتخابات کروانے ہوں گے، نئی حکومت آکر معاہدے کرے گی اور ملک کو بحرانوں سے نکالے گی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے حکومت قربان کردی غلامی قبول نہیں کی اگر انہیں اقتدار کی ہوس ہوتی تو کیا وہ دو صوبوں کی اسمبلیاں توڑتے، عمران خان جنرل (ر) باجوہ کو کہتے تھے اس طرح کی سازش کو روکا جائے۔

  • ‘اسمبلی کے نمبر سے میرے حلقے کے لوگوں کو میرے خلاف کالیں کی جا رہی ہیں’

    ‘اسمبلی کے نمبر سے میرے حلقے کے لوگوں کو میرے خلاف کالیں کی جا رہی ہیں’

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے نور عالم خان کو پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا، نور عالم نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے نمبر سے ان کے حلقے کے لوگوں کے کالیں کر کے ان کے خلاف نکلنے کے لیے اُکسایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی نور عالم خان نے ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ میرے حلقے کے لوگوں کو خیبر پختون خوا اسمبلی کے نمبر سے کالیں کی جا رہی ہیں، اور انھیں میرے خلاف احتجاج کا کہا جا رہا ہے۔

    نور عالم خان نے اپنے ٹوئٹ میں کے پی اسمبلی کا نمبر بھی شیئر کر دیا ہے، انھوں نے حیرانی کے ساتھ اشارہ بھی کیا کہ فون کرنے والے وہ ہیں جو اپنے چھوٹے حلقوں میں بھی جیت نہیں پاتے۔

    انھوں نے لکھا مجھے حیرانی ہے کہ جو لوگ اپنے دیہات کا الیکشن نہیں جیت سکتے وہ لوگوں کو میرے خلاف احتجاج کے لیے کالیں کر رہے ہیں، اُنھیں شرم آنی چاہیے۔

    چند دن قبل نور عالم خان نے ایک ٹوئٹ میں مطالبہ کیا تھا کہ پارٹی کی سینئر قیادت اور کچھ مشیران کے نام ای سی ایل میں ڈالے جانے چاہیئں، انھوں نے کہا کہ ان کے نزدیک مہنگائی عوام کا بڑا مسئلہ ہے، جب تک یہ مسئلہ حل نہیں کیا جاتا، وہ اسی طرح آواز اٹھاتے رہیں گے۔

    پی ٹی آئی قیادت کا نور عالم خان کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

    ایم این اے اگرچہ کچھ عرصے سے آواز اٹھا رہے ہیں تاہم جب سے ان کے سخت ٹوئٹس سامنے آئے ہیں تو پی ٹی آئی قیادت نے بھی اس کا نوٹس لے لیا، اس سلسلے میں گزشتہ روز پی ٹی آئی خیبر پختون خوا کے صدر کے طور پر پرویز خٹک نے نور عالم کو شو کاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا، آج صدر پی ٹی آئی خیبر پختون خواہ پرویز خٹک نے انھیں شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے، اور ان سے 7 دن کے اندر اپنے بیانات کی وضاحت طلب کی گئی ہے۔

  • کار کے بعد رکشہ اور اب موٹر سائیکل، مہنگائی کے پی رکن اسمبلی کو کہاں پہنچائے گی؟

    کار کے بعد رکشہ اور اب موٹر سائیکل، مہنگائی کے پی رکن اسمبلی کو کہاں پہنچائے گی؟

    پشاور: ملک بھر میں پیٹرول مسلسل مہنگا ہونے کے سبب خیبر پختون خوا کی اسمبلی کے رکن سردار رنجیت سنگھ نے پہلے کار چھوڑی اور رکشے پر آ گئے، اور اب وہ رکشہ بھی چھوڑ کر موٹر سائیکل پر آ گئے ہیں۔

    مہنگائی کے ہاتھوں پریشان اور پیٹرول کے اخراجات کو پورا نہ کر پانے والے رکن صوبائی اسمبلی اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے اقلیتی رکن سردار رنجیت سنگھ اب اسمبلی موٹر سائیکل پر آنے لگے ہیں۔

    آج جب اسمبلی میں رنجیت سنگھ کی آمد موٹر سائیکل پر ہوئی تو لوگ انھیں دیکھ کر مسکرائے بغیر نہ رہ سکے، کیوں ابھی ایک ماہ قبل ہی تو وہ اچانک رکشے پر اسمبلی کے دروازے پر پہنچے تھے، اور اسمبلی گیٹ کی طرف بڑھتے رکشے کو دیکھ کر سیکیورٹی والے الرٹ ہو گئے تھے۔

    جب آٹو رکشہ کے پی اسمبلی کے گیٹ کی طرف تیر کی طرح بڑھا اور سیکیورٹی میں ہلچل مچی

    موٹر سائیکل پر اسمبلی پہنچنے پر سردار رنجیت سنگھ نے کہا آج 26 تاریخ ہے اور تنخواہ آنے میں ابھی بھی 4 دن باقی ہیں، حالات جس طرف جا رہے ہیں آپ سب کو پتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وہ کار چھوڑ کر رکشے میں آنے لگے تھے لیکن اب رکشے میں بھی کافی زیادہ خرچ ہونے لگا ہے، اس لیے میں آج موٹر سائیکل لے کر آیا ہوں تاکہ خرچہ اور کم ہو۔

    اپوزیشن کے ایم پی اے نے کہا کہ میں تو اسمبلی سے درخواست کروں گا کہ تمام اراکین کو ایک ایک موٹرسائیکل دی جائے، کیوں کہ سرکاری گاڑیاں تو صوبائی وزرا کو بھی بڑی مشکل سے مل رہی ہیں۔

    رنجیت سنگھ نے کہا صوبے کے حالات اس حد تک آگئے کہ سب کو موٹر سائیکل ہی دی جائے، اور وزیر اعظم کا بھی ویژن ہے، ٹھیک ہے سائیکل نہ سہی موٹر سائیکل ہی سہی۔

  • غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کی سزا بڑھا کر 5 سال کر دی گئی

    غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کی سزا بڑھا کر 5 سال کر دی گئی

    پشاور: خیبر پختون خوا کی صوبائی کابینہ نے منرل سیکٹر گورننس ترمیمی بل منظور کر لیا، بل میں غیر قانونی کان کنی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیا گیا، 5 سال تک قید کی سزا ہو سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی اسمبلی میں غیر قانونی مائننگ کے سلسلے میں ایک ترمیمی بل منظور کر لیا گیا ہے جس کے تحت غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کی سزا 3 سے بڑھا کر 5 سال کر دی گئی ہے۔

    ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی کان کنی میں ملوث افراد کو سزا کے ساتھ جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے، جب کہ اپیلوں کے بر وقت اور مؤثر فیصلوں کے لیے ایپلٹ ٹریبونل بھی بنائی جائے گی۔

    وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد نے اسمبلی میں کہا کہ معدنیات کے شعبے میں بہتری سے معیشت بہتر بنائی جا سکتی ہے، اس بل سے صوبے میں غیر قانونی کان کنی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیے جانے سے اس کی روک تھام ممکن ہو سکے گی۔

    واضح رہے کہ غیر قانونی کان کنی سے نہ صرف معیشت کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ اس سے مقامی آبادیوں اور پہاڑوں کو بھی شدید نقصان پہنچتا ہے، ماضی میں ایسا ہو چکا ہے، ایبٹ آباد کے چلیتر گاؤں میں غیر قانونی کان کنی کے باعث مکانوں اور پہاڑوں میں دراڑیں پڑیں، ماہرین نے بتایا تھا کہ گاؤں میں موجود پہاڑ بھی سرک رہا ہے۔

    خیال رہے کہ محکمہ معدنیات ملاکنڈ ڈویژن کی جانب سے رواں سال اگست میں کہا گیا تھا کہ معدنیات کی غیر قانونی کان کنی کو روکنے اور معدنیات کی کان کنی کو قانون میں لانے کے باعث صوبائی خزانے کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا۔

  • پاکستان کے دفاع کے لیے سب سے پہلے سکھ قوم اپنا خون بہائے گی، رنجیت سنگھ

    پاکستان کے دفاع کے لیے سب سے پہلے سکھ قوم اپنا خون بہائے گی، رنجیت سنگھ

    اسلام آباد: پارلیمانی سیکریٹری خیبرپختونخوا اسمبلی سردار رنجیت سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان کے دفاع کے لیے سب سے پہلے سکھ قوم اپنا خون بہائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق یوم دفاع اور یکجہتی کشمیر کے حوالے سے نصیر بندہ ہاکی اسٹیڈیم میں نمائشی ہاکی میچ کھیلا گیا، نمائشی ہاکی میچ میں سابق اولمپئنز اور نوجوان کھلاڑیوں نے شرکت کی، پارلیمانی سیکریٹری خیبرپختونخوا اسمبلی سردار رنجیت سنگھ مہمان خصوصی تھے۔

    مہمان خصوصی نے میچ کے اختتام کے بعد شریک کھلاڑیوں میں انعامات اور شیلڈز تقسیم کیں۔

    سردار رنجیت سنگھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری سکھ قوم پاکستان کے دفاع کے لیے تیار ہے، پاکستان کے دفاع کے لیے سب سے پہلے سکھ قوم اپنا خون بہائے گی۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: نیو یارک میں موبائل ٹرک پر کرفیو کلاک آویزاں

    پارلیمانی سیکریٹری خیبرپختونخوا اسمبلی نے کہا کہ کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، مود کو پیغام ہے کہ ایٹم بم بنانا ہی نہیں جانتے چلانا بھی جانتے ہیں۔

    سردار رنجیت سنگھ نے کہا کہ مودی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہ دیکھے، پاکستان کے دفاع کے لیے سب سے آگے سکھ قوم ہوگی۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت جاری ہے آج کشمیر میں کرفیو کو 33 روز ہوگئے، کشمیری عوام گھروں میں محصور ہیں، غذائیں اور ادویات کی قلت ہے، پاکستان کی جانب سے عالمی برادری سے کرفیو ہٹوانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ مودی سرکار نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 376 کی حیثیت کو ختم کرکے کشمیری عوام پر ظلم ڈھایا تھا۔

  • کے پی اسمبلی میں اپوزیشن نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے

    کے پی اسمبلی میں اپوزیشن نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے

    پشاور: خیبر پختون خوا کی اسمبلی میں اپوزیشن نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے، استعفے اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے اسپیکر مشتاق غنی کو جمع کرا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ترقیاتی فنڈز میں اپوزیشن کو نظر انداز کرنے پر اپوزیشن کے ارکان نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے، جو اکرم درانی نے اسپیکر کو جمع کرا دیے۔

    کے پی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما اکرم درانی نے کہا کہ ترقیاتی فنڈز میں اپوزیشن ارکان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، جس پر اسمبلی کی تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا کمیٹیوں سے مستعفی ہونا حکومت کے لیے باعث شرم ہے، اب ہم وہ کردار ادا کریں گے کہ حکومت کے لیے اسمبلی چلانا مشکل ہو جائے گا۔

    حزب اختلاف کے رہنما نے کہا کہ حکومت کا ہر منصوبہ کرپشن سے بھرا پڑا ہے، محکمہ تعلیم کا ایم ڈی خود کرپشن کا الزام لگا چکا ہے، حکمران کب تک لوگوں کو جھوٹے نعروں پر ورغلاتے رہیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل پیش

    اکرم درانی نے مزید کہا کہ حکومت بی آر ٹی منصوبے پر پارلیمانی کمیٹی سے پسپا ہو چکی ہے، بلین ٹری سونامی کی ادائیگیوں کی بھی ہم بائیو میٹرک تصدیق کرائیں گے۔

    دوسری طرف کے پی اسمبلی کے اسپیکر مشتاق غنی نے کہا کہ اپوزیشن نے استعفوں میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا، اپوزیشن کو شکایت حکومت سے ہے تو کمیٹیوں سے کیوں مستعفی ہوئے۔

    مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اراکین کو منانے کی کوشش کروں گا، امید ہے اپوزیشن کی جانب سے استعفے واپس لیے جائیں گے۔