Tag: کے پی انتخابات

  • قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا: افتخار درانی

    قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا: افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کا ہے کہ آج قبائلی اضلاع میں انتخابات سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا ہے، 3 ماہ قبل وزیر اعظم نے مجھے معاونت کے لیے یہاں بھیجا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں وزیر اعظم عمران خان نے 6 سے 7 اضلاع میں جلسے کیے، یہاں کے لوگ ایمان دار اور بہادر لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اب تک 18 سے 20 فی صد نتایج آئے ہیں، پی ٹی آئی کی اچھی پوزیشن جا رہی ہے، صبح تک مکمل پتا چلے گا، تمام انتظامات کا کریڈٹ گورنر شاہ فرمان کو جاتا ہے، ہم الیکشن کے اعلان کے بعد قبائلی علاقوں میں خاطر خواہ کام نہ کر سکے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں الیکشن: گنتی کا عمل جاری، غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ شروع

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقہ جات نے آج پیغام دیا کہ پر امن پاکستان مستقبل ہے، قبائلی عوام کے مسائل سنجیدہ تھے، ان مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم نے دل چسپی لی، وہ قبائلی علاقوں کی محرومیوں کو سمجھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقے وزیر اعظم عمران خان کے دل کے بہت قریب ہیں، ان کے لیے 162 ارب روپے اور ہیلتھ کارڈز رکھے گئے ہیں، ساڑھے 7 ہزار اساتذہ اور ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس بھرتے کیے جا رہے ہیں۔

  • الیکشن میں 10 سے 12 سیٹیں جیتنے کی امید ہے: وزیر اعلیٰ کے پی

    الیکشن میں 10 سے 12 سیٹیں جیتنے کی امید ہے: وزیر اعلیٰ کے پی

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے امید ظاہر کی ہے کہ قبائلی اضلاع کے انتخابات میں پی ٹی آئی کو 10 سے 12 سیٹیں مل سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ انھیں الیکشن میں 10 سے 12 سیٹیں جیتنے کی امید ہے، کیوں کہ تحریک انصاف نے علاقے میں کافی محنت کی ہے۔

    محمود خان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر قبائلی اضلاع میں الیکشن پُر امن اور شفاف ہوئے۔

    انھوں نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں کہا کہ پہلی بار 162 ارب روپے کی خطیر رقم قبائلی اضلاع کے لیے رکھی گئی ہے، قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں الیکشن: گنتی کا عمل جاری، غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ شروع

    ادھر وزیر اطلاعات خیبر پختون خوا شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ پُر امن انتخابات کا کریڈٹ پاک فوج کو جاتا ہے، نیت صاف اور کوشش ہو تو سب ممکن ہو سکتا تھا، آج کے پرامن انتخابات نے منفی دعؤوں کو غلط ثابت کیا۔

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ ان شاء اللہ عوام کی توقعات سے زیادہ مسائل حل ہوں گے، انتخابات سے پیغام ملا ہے کہ پاکستان اور قبائل پُر امن ہیں۔

    خیال رہے کہ صوبۂ خیبر پختون خواہ میں ضم کیے گئے قبائلی اضلاع میں ہونے والے پہلے تاریخ ساز انتخابات میں پولنگ کا وقت اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے۔ گنتی کا عمل اور غیر حتمی نتایج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

  • قبائلی اضلاع میں انتخابی مہم کا وقت ختم، پولنگ کل ہوگی

    قبائلی اضلاع میں انتخابی مہم کا وقت ختم، پولنگ کل ہوگی

    پشاور: خیبر پختون خوا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں انتخابات کے لیے تیاریاں عروج پر رہیں، انتخابی مہم کا وقت کل ختم ہو گیا، پولنگ ہفتے کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ ہفتے کو ہوگی، قبائلی اضلاع کے سولہ انتخابی حلقوں میں انتخابی مہم کا وقت ختم ہو گیا ہے۔

    ضلع خیبر سے خاتون امیدوار ناہید آفریدی مخالفین کو ٹف ٹائم دینے کے لیے پر عزم نظر آئیں۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے قبائلی اضلاع کی 16 صوبائی نشستوں پر انتخابات کے لیے 28 لاکھ بیلٹ پپیرز چھاپے گئے تھے۔

     یہ بھی پڑھیں:  قبائلی اضلاع میں انتخابات کی تیاریاں

    انتخابات کے لیے قبائلی اضلاع میں ایک ہزار 943 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، قبائلی اضلاع کے 26 لاکھ سے زائد ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    الیکشن میں پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر 21 جولائی تک پاک فوج کے جوان تعینات ہوں گے، قبائلی اضلاع میں امن وامان کی صورت حال بہتر رکھنے کے لیے پاک فوج کی اضافی نفری ریزرو رکھی جائے گی۔

    بتایا جا رہا ہے کہ 16 قبائلی نشستوں پر انٹرنیٹ نہ ہونے کے سبب آر ٹی ایس سسٹم استعمال نہیں کیا جائے گا، یاد رہے کہ گزشتہ سال منعقدہ عام انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم بیٹھ جانے سے تحفظات پیدا ہوئے تھے۔