Tag: کے پی پولیس

  • پولیس اہلکاروں پر حملے، کے پی حکومت نے ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل تیار کر لیا

    پولیس اہلکاروں پر حملے، کے پی حکومت نے ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل تیار کر لیا

    پشاور: خیبر پختونخوا کی حکومت نے پولیس اہلکاروں پر حملے روکنے کے لیے نئی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق کے پی حکومت نے پولیس اہلکاروں کو محفوظ بنانے کے لیے ایک ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل تیار کر لیا ہے، جس کے تحت ابتدائی مرحلے میں صوبے کے 2 اضلاع میں اس ماڈل کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ یہ ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل صوبے کے 6 اضلاع میں متعارف کرایا جائے گا، جن میں بونیر، اپر چترال، مہمند، خیبر، سوات اور لکی مروت شامل ہیں، تاہم پہلے مرحلے پر یہ ہائبرڈ ماڈل بونیر اور اپر چترال میں نافذ کیا جا رہا ہے۔

    دستاویز کے مطابق دو اضلاع میں ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل پر 567 ملین روپے خرچ ہوں گے، اس ماڈل کے تحت پولیس کے لیے جدید آلات و دیگر چیزیں خریدی جائیں گی۔


    خیبرپختونخوا میں تھانوں اور چوکیوں پر حملہ کرنے والا دہشت گرد ہلاک


    سرکاری دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کے پی پولیس کے پاس دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے وسائل کی شدید کمی ہے۔

    آئی جی کے پی پولیس ذوالفقار حمید نے پیر کو بتایا تھا کہ تھانوں اور چوکیوں پر حملہ کرنے والے ایک دہشت گرد کمانڈر کاشف شکر خیل کو ہلاک کر دیا گیا ہے، جو کہ کرک میں کلیم اللہ گروپ سے تعلق رکھتا تھا، پولیس نے لکی مروت اور کرک کی سرحد پر ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا۔ اس دوران پولیس اہلکار نظار علی اسنائپر کی گولی کا نشانہ بنے۔

  • کے پی پولیس کا جلاؤ گھیراؤ میں ملوث مظاہرین کا ڈیٹا ایف آئی اے کو ارسال کرنے کا فیصلہ

    کے پی پولیس کا جلاؤ گھیراؤ میں ملوث مظاہرین کا ڈیٹا ایف آئی اے کو ارسال کرنے کا فیصلہ

    پشاور :‌ خیبر پختونخواہ پولیس نے 9 اور 10 مئی کو جلاؤ گھیراؤ میں ملوث مظاہرین کا ڈیٹا ایف آئی اے کو ارسال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ پولیس نے جلاؤ گھیراؤ میں ملوث مظاہرین کا ڈیٹا ایف آئی اے کو ارسال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    سی پی او نے کہا کہ بیرون ملک فرار کے خدشات کی بنا پر ڈیٹا ایف آئی اے کو ارسال کیا جائے گا، فوٹیجز اور تصاویر کی شناخت کے لیے نادرا سے مزید معاونت لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب نگراں وزیراطلاعات خیبرپختونخوا فیروز جمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں نو، دس اور گیارہ مئی کو جن شرپسندوں نے املاک تباہ کیں، ان میں سے ڈھائی ہزار سے زائد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    فیروز جمال کا کہنا تھا کہ فوٹیجز اور تصاویر کی مدد سے ان افراد کی شناخت کی گئی، پی ٹی آٗئی کی مقامی قیادت سے بھی دوہزار سے زائد گرفتاریاں کی گئی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کل 84 ایف آئی آر میں سے 18 اے ٹی اے کے تحت درج کی گئیں جبکہ 951 گرفتاریاں دہشت گردی مقدمات کے تحت ہوئیں۔

  • پشاور لائنز دھماکہ، کے پی پولیس کی کمان تبدیل کردی گئی

    پشاور لائنز دھماکہ، کے پی پولیس کی کمان تبدیل کردی گئی

    پشاور: خیبرپختونخوا کی نگراں حکومت نے انسپکٹر جنرل آف پولیس کو تبدیل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کو عہدے سے ہٹادیا گیا، ان کی جگہ اختر حیات کو نیا آئی جی خیبرپختونخوا پولیس لگا دیا گیا ہے جس کا نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    نئے آئی جی کے پی گریڈ اکیس کے افسر اختر حیات گنڈا پور ایف آئی اے میں تعینات تھے جبکہ نوٹیفکیشن کے مطابق سابق آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: آئی جی خیبرپختونخوا پشاور دھماکے پر افواہوں اور فضول باتوں پر پھٹ پڑے

    واضح رہے کہ چند روز قبل پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے خودکش حملے کے بعد وفاقی حکومت نے آئی جی کے پی معظم جاہ انصاری کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ معظم جاہ انصاری کو نو جون دو ہزار اکیس میں خیبر پختونخوا کا نئے آئی جی تعینات کیا گیا تھا۔ اس وقت کی حکومت نے آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ثناء اللہ عباسی کو عہدے سے ہٹا کرانہیں تعینات کیا تھا۔

  • مردان پولیس سے مقابلے میں دہشت گرد آصف خان ہلاک

    مردان پولیس سے مقابلے میں دہشت گرد آصف خان ہلاک

    پشاور: خیبر پختون خوا کے شہر مردان میں پولیس سے مقابلے کے دوران دہشت گرد آصف خان ہلاک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع مردان کی پولیس کے ساتھ انکاؤنٹر میں خطرناک دہشت گرد آصف خان مارا گیا، ڈی پی او کا کہنا ہے کہ آصف خان اے ایس آئی سمیت 6 افراد کے قتل میں پولیس کو مطلوب تھا۔

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے میڈیا کو بتایا کہ مقابلے میں ہلاک دہشت گرد آصف خان بھتہ خوروں کا سرغنہ بھی تھا، دہشت گرد سے کلاشنکوف، میگزین اور نشہ آور دوائیں بھی برآمد ہوئیں۔

    واضح رہے کہ تین دن قبل کے پی پولیس نے کہا تھا کہ خیبر پختون خوا میں رواں سال کے 10 مہینوں کے دوران دہشت گردی اور دیگر جرائم کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی، صوبے میں رواں سال کے پچھلے 10 ماہ جرائم کی روک تھام اور امن و امان کے قیام کے حوالے سے انتہائی تسلی بخش رہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بنوں: سی ٹی ڈی اہل کار فائرنگ سے شہید

    پختون خوا پولیس کے مطابق دس ماہ کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی جو کہ صوبے میں بہترین پولیسنگ کی آئینہ دار ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے خیبر پختون خوا کے ضلع بنوں کے علاقے منجہ خیل میں فائرنگ سے ایک سی ٹی ڈی اہل کار شہید ہو گئے تھے، اہل کار میر شہباز دفتر جانے کے لیے گھر سے نکلے تو نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائر کھول دیا، جس سے وہ موقع ہی پر شہید ہو گئے۔

  • قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی، کئی بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی، کئی بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    پشاور: خیبر پختون خوا اسمبلی میں قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی کی گئی، کئی بل منظور کر لیے گئے، اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی اسمبلی میں خاصہ دار فورس بل منظور ہونے پر اپوزیشن کی جانب سے خوب ہنگامہ آرائی کی گئی، قبائلی اضلاع کے لیے پولیس فورس سے متعلق قانون سازی پر اپوزیشن نے شور شرابا کیا۔

    اپوزیشن کے شور شرابے میں متعدد بل منظور کر لیے گئے، خیبر پختون خوا کوڈ آف سول پروسیجر ترمیمی بل اور کوڈ آف کرمنل پروسیجر ترمیمی بل صوبائی اسمبلی میں منظور کیے گئے۔

    خیبر پختون خوا خاصہ دار فورس بل اور خیبر پختون خوا لیویز فورس بل بھی اسمبلی سے منظور ہو گئے۔

    اس دوران اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے کھڑے ہو کر احتجاج کیا، اپوزیشن ارکان نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں، ان کا کہنا تھا کہ ان بلوں میں کیا ہے؟ ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  صدر کا خطاب، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ذکر، اپوزیشن کا منفی رویہ

    وزیر قانون خیبر پختون خوا سلطان محمد خان نے کہا کہ خاصہ دار اور لیوی فورس کی کمان پولیس کرے گی، ڈی آئی جی ضلعی، آئی جی صوبائی سربراہ ہوں گے، یونیفارم اور عہدے الگ لیکن کام پولیس والا ہی ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ ایکٹ میں اگر کوئی کمی ہو تو اپوزیشن ترمیم لائے، حکومت حمایت کرے گی۔

    قبل ازیں، اسمبلی سیشن کے دوران وزیر قانون موبائل پر بات کرتے پکڑے گئے، جس پر اسپیکر مشتاق غنی نے وزیر قانون سلطان محمد خان کا موبائل فون ضبط کر لیا۔

    وزیر قانون سے فون اسمبلی اسٹاف نے لیا، تاہم ان کی جانب سے معذرت کرنے کے بعد موبائل فون واپس کر دیا گیا، اسپیکر نے وارننگ دی کہ آیندہ کوئی ممبر فون پر بات کرتے نظر نہ آئے۔

  • افغانستان سے پاکستان آئس منشیات اسمگلنگ کرنے والا عالمی نیٹ ورک پکڑا گیا

    افغانستان سے پاکستان آئس منشیات اسمگلنگ کرنے والا عالمی نیٹ ورک پکڑا گیا

    پشاور: خیبر پختون خوا پولیس نے پشاور میں منشیات کا عالمی نیٹ ورک پکڑ لیا ہے جو افغانستان سے پاکستان میں آئس منشیات کا دھندا کرتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی پولیس نے افغانستان سے پاکستان آئس منشیات کا دھندا کرنے والا عالمی نیٹ ورک پکڑ لیا ہے۔

    ایس ایس پی پشاور کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے 12 اسمگلرز سے کروڑوں روپے مالیت کی منشیات بر آمد ہوئی ہے، عالمی اسمگلروں کی گرفتاری حساس اداروں کی مدد سے عمل میں لائی گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار اسمگلر پشاور کو ٹرانزٹ روٹ کے طور پر استعمال کر رہے تھے، اسمگلرز میں زیادہ تر کا تعلق افغانستان سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے تعلیمی اداروں میں آئس کا زہر فراہم کرنے والا گروہ پکڑا گیا

    خیال رہے کہ وفاقی دار الحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے بڑے شہروں کے تعلیمی اداروں میں آئس نشے کے استعمال میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے جس پر سرکاری رپورٹس بھی آ چکی ہیں اور اے آر وائی نیوز نے بھی اس سے متعلق متعدد رپورٹس دیں۔

    29 مئی کو بھی کراچی کے تعلیمی اداروں میں آئس کا زہر فراہم کرنے والا ایک گروہ پکڑا گیا تھا، پولیس نے گروہ کے 15 ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔

    رواں ماہ 2 جولائی کو انسدادِ منشیات فورس نے کراچی میں ایک کارروائی کے دوران 18 کلو گرام منشیات پکڑی، یہ منشیات فیصل آباد سے کراچی اسمگل کی گئی تھی۔

  • سنگین جرائم کی جدید سائنسی خطوط پر تفتیش، پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات

    سنگین جرائم کی جدید سائنسی خطوط پر تفتیش، پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات

    پشاور/لاہور: پی ٹی آئی حکومت نے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں سنگین جرائم کی جدید سائنسی خطوط پر تفتیش کے لیے اہم اقدامات کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سنگین جرائم کی جدید سائنسی خطوط پر تفتیش کے لیے پشاور پولیس نے جدید ٹیکنالوجی سے لیس مشینری شعبہ انویسٹی گیشن کو حوالے کر دی۔

    [bs-quote quote=”خصوصی گاڑی میں آگ بجھانے والے آلات بھی موجود ہیں، جدید سائنسی آلات کے استعمال کے ذریعے شواہد بھی محفوظ کیے جا سکیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    تجرباتی بنیادوں پر کرائم سین پروٹیکشن یونٹ کو خصوصی گاڑی بھی فراہم کی گئی۔

    پولیس کے مطابق کرائم سین پروٹیکشن یونٹ موقع واردات پر شواہد کو محفوظ بنائے گا، زخمیوں کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر بھیجنا بھی ذمہ داریوں میں شامل ہوگا۔

    خصوصی گاڑی میں آگ بجھانے والے آلات بھی موجود ہیں، جدید سائنسی آلات کے استعمال کے ذریعے شواہد محفوظ کیے جا سکیں گے۔

    دریں اثنا پولیس ملزمان کا ریکارڈ بھی کمپیوٹرائز کر رہا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 10 سال کا ریکارڈ کمپیوٹرائز کر لیا گیا ہے۔

    ادھر وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ہیڈ آفس اور لیب کا دورہ کیا، اس دوران انھیں ڈی جی پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے بریفنگ بھی دی۔


    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب پولیس میں اعلیٰ سطحی تقرریاں اورتبادلے


    وزیرِ اعلیٰ نے فرانزک سائنس ایجنسی کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انویسٹی گیشن میں فرانزک لیب اہم کردار ادا کر رہی ہے، لیب کے سیٹلائٹ سینٹرز کا دائرہ کار ضلع کی سطح تک بڑھائیں گے۔

    دریں اثنا، محکمۂ پولیس میں اصلاحات متعارف کرانے کے لیے 12 رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمۂ پولیس میں اصلاحات متعارف کرانے کے لیے 12 رکنی کمیٹی بھی قائم” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    کمیٹی کی قیادت وزیرِ قانون پنجاب کریں گے، ایڈیشنل چیف سیکریٹری سمیت آئی جی و دیگر بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

    حکومت اس سے قبل بھی پولیس کلچر کی تبدیلی کے لیے 2 کمیٹیاں بنا چکی ہے، سابقہ کمیٹیاں اپنے قیام کے با وجود کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں دے سکیں۔

    حکام کے مطابق کمیٹی کا مقصد شہریوں کو سہولت فراہم کرنا اور تھانہ کلچر کی تبدیلی ہے، کمیٹی نوجوان پروفیشنلز کو با اختیار بنانے پر بھی کام کرے گی، اور مسائل کے حل کے لیے متبادل طریقہ کار بھی وضع کرے گی، پولیس میں کالی بھیڑوں کی نشان دہی اور کارکردگی کا مناسب جائزہ بھی لے گی۔

  • کے پی میں 7 نئے اضلاع شامل ہونے سے پولیس کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں: وزیرِ اعلیٰ محمود خان

    کے پی میں 7 نئے اضلاع شامل ہونے سے پولیس کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں: وزیرِ اعلیٰ محمود خان

    پشاور: وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے پی پولیس ملکی سطح پر پیشہ ور فورس کے طور پر سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی وزیرِ اعلیٰ نے صوبے کی پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک پیشہ ور فورس بن گئی ہے، اس کے پیچھے وزیرِ اعظم عمران خان کا وژن کار فرما ہے۔

    [bs-quote quote=”کے پی پولیس ملکی سطح پر پیشہ ور فورس کے طور پر سامنے آئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”محمود خان” author_job=”وزیرِ اعلیٰ کے پی”][/bs-quote]

    محمود خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے پولیس کو خود مختار فورس بنا دیا ہے، تعداد، اسلحہ، اور تھانہ کلچر ٹھیک کر کے پولیس کو ایک پیشہ ور فورس میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے مزید کہا کہ 7 نئے اضلاع کے بعد پولیس کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، یہ اضلاع سب سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر ہوئے، جرائم کے خاتمے کے لیے پولیس کو جدید ساز و سامان کی فراہمی ناگزیر ہے۔

    انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا سی پیک (پاک چین اقتصادی راہ داری) کا مرکزی حصہ بننے والا ہے، ہمارا آج گزشتہ کل سے بہت بہتر ہے، پولیس کو پسند نا پسند اور سیاسی اثر و رسوخ سے پاک کر دیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختونخواہ حکومت نے 5سال کے لیے ترقیاتی منصوبہ بندی مکمل کرلی


    محمود خان نے کہا ’گزشتہ دورِ حکومت میں پولیس کو عوام دوست بنایا، فورس کو زیادہ وسائل فراہم کیے، جدید حربی آلات سے لیس کیا، ہماری پولیس بہترین فورس ہے۔‘

    انھوں نے بتایا کہ این ٹی ایس کے ذریعے پولیس میں شفاف بھرتیاں کی جا رہی ہیں، اداروں کو پیشہ ورانہ خطوط پر لانے کے لیے وسائل دیئے، وعدہ کرتا ہوں ادارے عوامی خدمت کریں گے۔

    محمود خان نے نئے پاس آؤٹ جوانوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ادارے اچھے برے نہیں ہوتے، ان اداروں کو چلانے والے ذمہ دار ہوتے ہیں۔

  • ہارون بلور پر حملہ کرنے والے خود کش بم بار کی بھی شناخت ہوگئی

    ہارون بلور پر حملہ کرنے والے خود کش بم بار کی بھی شناخت ہوگئی

    پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلور کو خود کش حملے میں شہید کرنے والے بم بار کی شناخت ہوگئی، حملہ آور ہنگو کا رہائشی تھا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے پولیس حکام نے ہارون بلور پر خود کش حملہ کرنے والے کی شناخت کر لی ہے، بم بار کا تعلق کے پی کے ضلع ہنگو سے تھا۔

    [bs-quote quote=”اسلام آباد پولیس کو 68 تھریٹ الرٹ موصول ہوئے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”آئی جی اسلام آباد کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ”][/bs-quote]

    قبل ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ہارون بلور شہادت کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں کے پی پولیس حکام کو طلب کیا، پولیس حکام نے قائمہ کمیٹی کو کیس میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔

    پولیس حکام نے کہا کہ وہ دہشت گرد کے سہولت کاروں کے بھی قریب پہنچ گئے ہیں، پولیس کے مطابق وہ بم بار کے سہولت کاروں تک جلد پہنچ جائے گی۔

    سانحہ مستونگ: سہولت کار مقامی ہیں، شناخت ہوگئی، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی

    خیال رہے کہ پولیس مستونگ خودکش بم بار کی شناخت بھی کر چکی ہے، آئی جی بلوچستان کے مطابق خود کش حملہ آور حفیظ نواز کا آبائی تعلق ایبٹ آباد سے تھا جس کی فیملی بعد میں سندھ چلی گئی تھی۔

    خطرات کے پیشِ نظر عمران خان کی سیکورٹی بڑھا دی گئی

    نیشنل کاؤنٹر ٹیرر ازم اتھارٹی (نیکٹا) نے خبر دار کیا ہے کہ الیکشن سے قبل بڑے سیاسی ناموں پر حملوں کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

    حملوں کے خدشات کے پیشِ نظر ملک بھر میں سیکورٹی ادارے الرٹ ہوگئے ہیں، نیکٹا سربراہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ تمام سیاسی قیادت کو کالعدم تنظیموں کی جانب سے خطرہ لاحق ہے۔

    دریں اثنا آئی جی اسلام آباد نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس کو 68 تھریٹ الرٹ موصول ہوئے۔

    آئی جی اسلام آباد نے کہا ’تھریٹ الرٹ سیاسی لیڈر اور کارکنوں سے متعلق تھے، عمران خان اور شاہد خاقان عباسی سے متعلق بھی تھریٹ الرٹ ملا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔