Tag: کے پی کی خبریں

  • نوشہرہ میں بننے والی سڑک کے تخمینے پر جرمن سفیر کا سوال، کے پی حکومت کا جواب

    نوشہرہ میں بننے والی سڑک کے تخمینے پر جرمن سفیر کا سوال، کے پی حکومت کا جواب

    پشاور: ضلع نوشہرہ کے علاقے ازاخیل بالا میں بننے والی ایک سڑک کی لاگت پر جرمن سفیر نے اعتراض کر دیا، کہا یہ غیر معیاری سڑک اتنی مہنگی کیوں بنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ازاخیل میں بننے والی سڑک پر جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے ٹویٹ کے ذریعے سوال کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سڑک کی تعمیر مہنگی کیوں ہے؟

    [bs-quote quote=”کمیونٹی کی جانب سے بنائی گئی سڑک میں کسی قسم کے ٹیکس ادا نہیں کیے گئے، جب کہ حکومت تمام تر ٹیکس ادا کرنے کی پابند ہوتی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شوکت یوسف زئی”][/bs-quote]

    جرمن سفیر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ازاخیل میں ایک کلو میٹر 12 انچ تہہ کی سڑک تیار ہوئی، جرمنی کے تعاون سے بننے والی یہ سڑک 40 لاکھ میں بنی، لیکن کے پی حکومت نے 6 انچ تہہ کی ایسی سڑک ایک کروڑ میں بنائی، کوئی بتا سکتا ہے کہ لاگت میں اتنا فرق کیوں ہے؟

    کے پی کے وزیرِ اطلاعات شوکت یوسف زئی نے جرمن سفیر کے ٹویٹ پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی کی بنائی گئی سڑک میں سیفٹی اسٹینڈرڈ اور انجینئرنگ ڈیزائن کا ذکر نہیں ہے۔

    شوکت یوسف زئی نے بتایا کہ حکومت مٹیریل ٹیسٹ اور عالمی ڈیزائن کے معیار کے تحت سڑکیں بناتی ہے، کمیونٹی کی جانب سے بنائی گئی سڑک میں کسی قسم کے ٹیکس ادا نہیں کیے گئے، جب کہ حکومت تمام تر ٹیکس ادا کرنے کی پابند ہوتی ہے۔

    وزیرِ اطلاعات نے مزید کہا کہ کمیونٹی کی بنائی گئی سڑک میں کراس ڈرینیج اور نکاسی کا ذکر بھی نہیں ہے، صوبائی حکومت قوانین کے تحت رجسٹرڈ کنٹریکٹرز کو ٹھیکے فراہم کرتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت انجینئرز کی رائے پر کم بولی لگانے والے کنٹریکٹرز کو ٹھیکے دے رہی ہے، کم بولی والے کنٹریکٹرز کو ٹھیکے دینے سے خزانے کو خاطرِ خوا بچت ہو رہی ہے۔

    دریں اثنا وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اجمل وزیر نے کہا کہ وہ جرمن سفیر کی بات کی تردید نہیں کرتے تاہم یہ جاننا ضروری ہے کہ کمیونٹی اور حکومتی سطح کے منصوبے میں فرق ہے، حکومتی سطح پر ٹیکس، ٹائم کوسٹ اور ٹینڈر کے مسائل ہوتے ہیں۔

  • کالام کے علاقہ پشمال میں لینڈ سلائیڈنگ، سیاح پھنس گئے

    کالام کے علاقہ پشمال میں لینڈ سلائیڈنگ، سیاح پھنس گئے

    کالام: سوات کے سیاحتی مقام کالام کے علاقے پشمال میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بحرین کالام روڈ ٹریفک کے لیے بند ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کالام میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کالام اور پشمال کے اطراف میں سڑک ٹریفک کے لیے بند ہو گئی ہے، جہاں بڑی تعداد میں گاڑیاں پھنس گئیں۔

    لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے سڑک کے دونوں جانب سیاح اور مقامی افراد بھی پھنس گئے ہیں۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سڑک کھولنے کے لیے ریسکیو کا کام جاری ہے، مٹی کا تودہ گرنے سے کالام بحرین روڈ ہر قسم کے ٹریفک کے لیے بند ہو گئی ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق سڑک کھولنے کے لیے بھاری مشینری استعمال کی جا رہی ہے، کوشش کی جا رہی ہے کہ صبح تک سڑک ٹریفک کے لیے بحال کر دی جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سوات میں مارٹرگولہ پھٹنے سے 3 بچے جاں بحق


    واضح رہے کہ بارہ دن قبل صوبہ خیبر پختونخواہ میں سوات کی تحصیل مٹہ میں ایک پرانا مارٹر گولہ پھٹنے سے 3 بچے جاں بحق جب کہ 2 زخمی ہو گئے تھے، پرانا مارٹر گولہ مٹہ کے گاؤں میں کھیت میں پڑا ہوا تھا۔

  • ایس پی طاہر داوڑ کی میت جلال آباد میں پاکستانی قونصلیٹ کے حوالے

    ایس پی طاہر داوڑ کی میت جلال آباد میں پاکستانی قونصلیٹ کے حوالے

    اسلام آباد: ایس پی طاہر داوڑ کی میت جلال آباد میں پاکستانی قونصلیٹ کے حوالے کر دی گئی، میت طورخم سے پاکستان لائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس پی طاہر داوڑ کی میت پاکستانی قونصلیٹ کے حوالے کر دی گئی ہے، میت طورخم سے پاکستان لانے کے سلسلے میں پولیس ٹیم قانونی کارروائی کرنے پشاور پہنچ گئی۔

    [bs-quote quote=”میت کل پاکستان کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شوکت یوسف زئی” author_job=”وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا”][/bs-quote]

    ذرائع نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ایس پی طاہر داوڑ کے اغوا کے مقدمے میں تبدیلی کی جائے گی، مقدمے میں قتل اور انسدادِ دہشت گردی کی دفعات شامل کیے جانے کا امکان ہے۔

    ترجمانِ دفترِ خارجہ نے افغانستان میں پولیس افسر طاہر داوڑ کی لاش کے ساتھ آئی ڈی کارڈ ملنے کی تصدیق کر دی ہے۔

    دریں اثنا وزیرِ اطلاعات کے پی شوکت یوسف زئی نے کہا کہ طاہر داوڑ کی شہادت کی افغان حکومت نے تصدیق کر دی، ان کی میت آج وصول نہ کی جا سکی، میت کل پاکستان کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پولیس ٹیم آج پورا دن طورخم بارڈر پر انتظار کے بعد واپس آ گئی، طاہر داوڑ کی نمازِ جنازہ پشاور میں ادا کی جائے گی، نمازِ جنازہ کے بعد میت ورثا کے حوالے کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ پشاور پولیس سے تعلق رکھنے والے افسر محمد طاہر خان داوڑ 17 روز قبل اسلام آباد کے علاقے ایف ٹین سیکٹر میں واک کرتے ہوئے غائب ہوئے تھے، اس کے بعد ان کی کچھ خبر نہیں ملی تھی۔


    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد سے لاپتا پشاور پولیس کے ایس پی کی تشدد زدہ نعش افغانستان سے برآمد


    گزشتہ روز اطلاع آئی کہ 27 اکتوبر کو اسلام آباد سے لاپتا ہونے والے پشاور کے ایس پی کو نامعلوم افراد نے اغوا کرنے کے بعد قتل کر دیا ہے، مقتول کی تشدد زدہ نعش افغان صوبے ننگرہار سے بر آمد ہوئی۔

    اہلِ خانہ کے مطابق ایس پی طاہر داوڑ چھٹیوں پر تھے اور وہ ذاتی کام کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچے تھے جس کے بعد ان سے اچانک موبائل فون پر رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

  • خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں نسوار پر پابندی عائد

    خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں نسوار پر پابندی عائد

    پشاور: خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں نسوار اور سگریٹ کے خلاف مہم شروع ہو گئی، محکمۂ تعلیم نے تمام تعلیمی اداروں میں نسوار اور تمباکو نوشی پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی تعلیمی اداروں میں نسوار اور تمباکو نوشی کے خلاف مہم کے تحت محکمۂ تعلیم کی جانب سے کینٹینز کی باقاعدگی سے نگرانی کی ہدایت کر دی گئی۔

    [bs-quote quote=”طلبہ کو ہفتہ وار سیشن کے ذریعے نسوار اور سگریٹ سے دور رکھنے کی ترغیب دی جائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    محکمۂ تعلیم کے اعلامیے کے مطابق نسوار اور سگریٹ سے بچاؤ مہم میں یونی ورسٹیوں اور کالجز کی کنٹین کی بھی کڑی نگرانی کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں تعلیمی اداروں میں لیکچر بھی دیے جائیں گے جب کہ سیمینار اور آگاہی واک کا بھی انعقاد کیا جائے گا، طلبہ کو ہفتہ وار سیشن کے ذریعے نسوار اور سگریٹ سے دور رکھنے کی ترغیب دی جائے گی۔

    محکمۂ تعلیم کی جانب سے کینٹینز میں فراہم کیے جانے والے جوسز اور کھانے پینے کی اشیا کی سخت چیکنگ کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختونخواہ میں گرلزاسکولز کے پروگرامز میں مردوں کی شرکت پرپابندی


    واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے اسکولوں اور کالجز میں لگائی جانے والی یہ پابندی صرف سرکاری تعلیمی اداروں ہی تک محدود نہیں ہے بلکہ پابندی کا اطلاق پرائیویٹ تعلیمی اداروں پر بھی ہوگا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں تمباکو نوشی اور منشیات کا استعمال عام ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے قوم کے مستقبل پر گہرے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اس تناظر میں یہ اقدام بہت اہمیت کا حامل ہے۔

  • وزیرِ اعظم سے محمود خان کی ملاقات، کے پی انتظامی امور کا جائزہ

    وزیرِ اعظم سے محمود خان کی ملاقات، کے پی انتظامی امور کا جائزہ

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان سے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بنی گالہ میں ملاقات کی، جس میں صوبے کی صورتِ حال، انتظامی امور اور 100 روزہ پلان پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی وزیرِ اعلیٰ نے بنی گالہ میں وزیرِ اعظم سے ملاقات کی، جس میں بلدیاتی انتخابات میں سابقہ فاٹا کے 4 اضلاع کی خیبر پختونخوا میں شمولیت کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت پر گفتگو کی گئی۔

    [bs-quote quote=”پشاور ریپڈ بس ٹرانزٹ کی تیز تر تکمیل کے لیے بھی ہدایات جاری کر دی ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”محمود خان” author_job=”وزیرِ اعلیٰ کے پی”][/bs-quote]

    اس موقع پر وزیرِ اعظم عمران خان نے انھیں یاد دہانی کی کہ ہمیں میرٹ اور انصاف سمیت لوگوں کے بنیادی مسائل کا تعین کرنا ہے، ہم نے وسائل کا بے دریغ استعمال روکنے اور بہتر حکمرانی کے اقدامات کیے ہیں۔

    وزیرِ اعلیٰ کے پی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے غریب لوگوں کو ریلیف دینےاور اداروں کو مکمل فعال کرنے کے لیے بنیادی نوعیت کے اقدامات کیے ہیں، عوام کی فلاح کے لیے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی گئیں۔

    محمود خان کا کہنا تھا کہ پشاور ریپڈ بس ٹرانزٹ کی تیز تر تکمیل کے لیے بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں، شفاف حکمرانی اور ترقیاتی حکمت عملی میں رکاوٹیں دور کرنا ہماری ترجیح ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام اکثریت کا فیصلہ ہے، وزیرِ اطلاعات شوکت یوسف زئی


    وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ ہم نے اسٹیٹس کو کو توڑ دیا ہے، اسٹیٹس کو پوری طاقت کے ساتھ تبدیلی کے ایجنڈے میں رکاوٹ ڈال رہی ہے، ہمارا ایجنڈا تعمیر و ترقی اور ملک کو پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، سازشیں ہمارا کچھ بگاڑ نہیں سکتیں نہ ہم ان کی پرواہ کرتے ہیں۔

  • پشاور: 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف

    پشاور: 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف

    پشاور: بے نامی اکاؤنٹس کے انکشافات کا سلسلہ تا حال جاری ہے، خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت میں 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں تیس بے نامی اکاؤنٹس سے دس ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا ہے، ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹس 8 گھریلو ملازمین کے نام پر ہیں۔

    [bs-quote quote=”اکاؤنٹس 8 گھریلو ملازمین کے نام پر ہیں” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایف آئی کے مطابق ملازمین بارہ سے پندہ ہزار ماہانہ پر کام کرتے ہیں، ان کے اکاؤنٹس منی لانڈرنگ میں استعمال ہو رہے تھے، مزید تفتیش کے لیے ان کے شناختی کارڈ اسٹیٹ بینک کو ارسال کر دیے گئے۔

    خیال رہے کہ 9 اکتوبر کو ایف آئی اے نے خیبر پختونخواہ میں درجنوں بے نامی اکاؤنٹس کے کھوج لگانے کا دعویٰ کیا تھا، جسے بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت قرار دیا گیا۔

    ایف آئی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس سے ڈیڑھ ارب روپے کی ترسیلات کا پتا چلا، بیش تر بے نامی اکاؤنٹس ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والوں کے نام ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختون خواہ میں درجنوں بے نامی اکاؤنٹس کا کھوج لگا لیا: ایف آئی اے ذرائع


    6 اکتوبر کو ایک اور جعلی بینک اکاؤنٹ کا کیس سامنے آیا، جس میں لاڑکانہ کے طالب علم کے جعلی اکاؤنٹ سے ڈیڑھ ارب روپے کی ٹرانزیکشن کی گئی تھی۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی جا رہی ہے۔

  • فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام اکثریت کا فیصلہ ہے، وزیرِ اطلاعات شوکت یوسف زئی

    فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام اکثریت کا فیصلہ ہے، وزیرِ اطلاعات شوکت یوسف زئی

    پشاور: صوبائی وزیرِ اطلاعات شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام اکثریت کا فیصلہ ہے۔

    صوبائی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ مٹھی بھر عناصر بیرونی مفادات کے لیے فاٹا انضمام کی مخالفت کر رہے ہیں، جب کہ کے پی میں فاٹا کا انضمام اکثریت کا فیصلہ ہے۔

    [bs-quote quote=”قبائلی روایات کے مطابق ڈی آر سیز کا دائرہ کار فاٹا تک پھیلائیں گے: وزیرِ اطلاعات” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ حکومت سنجیدہ ہے، فاٹا اصلاحات میں تیزی کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ قبائلی روایات کے مطابق ڈی آر سیز کا دائرہ کار فاٹا تک پھیلائیں گے، قبائلی علاقوں میں صحت اور تعلیم کا معیار بھی بہتر بنا رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام کو فوری انصاف کی فراہمی حکومتی ترجیحات میں سرِ فہرست ہے۔

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل گورنر خیبر پختونخوا سمیت فاٹا ارکانِ قومی اسمبلی نے وزیرِ اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا تھا کہ فاٹا کو قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کا تین فی صد فوری طور پر ادا کیا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  این ایف سی ایوارڈ کا 3 فی صد حصہ جلد از جلد فاٹا کو دیا جائے، فاٹا ارکان کا وزیرِ اعظم عمران خان سے مطالبہ


    ارکان نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کے علاقوں سے ایم پی ایز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 24 کی جائے، اور فاٹا کے لیے ایم این ایز کی موجودہ تعداد کو برقرار رکھا جائے۔

    فاٹا ارکان کا وزیرِ اعظم عمران خان سے یہ بھی مطالبہ تھا کہ اے ڈی پی (سالانہ ترقیاتی پروگرام) کے لیے مختص رقم جلد از جلد جاری کی جائے۔

  • کے پی گورنر ہاؤس عوام کے لیے کھول دیا ہے، میوزیم بنایا جائے گا: گورنر شاہ فرمان

    کے پی گورنر ہاؤس عوام کے لیے کھول دیا ہے، میوزیم بنایا جائے گا: گورنر شاہ فرمان

    پشاور: خیبر پختونخوا کے گورنر شاہ فرمان نے کہا ہے کہ کے پی گورنر ہاؤس عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے، گورنر ہاؤس میں آرٹ گیلری اور میوزیم بنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر کے پی نے کہا کہ وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پر سندھ، مری، پنجاب گورنر ہاؤسز کے بعد کے پی کا گورنر ہاؤس بھی عوام کے لیے کھول دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”سب سے کم تنخواہ گورنر کی ہے جو 80 ہزار ہے، میری تنخواہ بڑھے گی تو مجھے خوشی ہوگی: گورنر کے پی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شاہ فرمان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کا ووٹ بینک کم نہیں ہوا بلکہ اپوزیشن کا کم ہوا ہے، پی کے 71 سے میرے بھائی کو ٹکٹ دینا غلط تھا، اس حلقے میں اب بھی پارٹی مضبوط ہے۔

    گورنر کے پی نے کہا کہ گورنر شپ کا فیصلہ پارٹی نے کیا تھا، میں نے عہدہ نہیں مانگا تھا، عمران خان سمجھتے ہوں گے کہ یہ عہدہ میں بہتر انجام دوں گا۔

    شاہ فرمان نے مزید کہا کہ سب سے کم تنخواہ گورنر کی ہے جو 80 ہزار ہے، میری تنخواہ بڑھے گی تو مجھے خوشی ہوگی، قانون کے مطابق گورنر اور وزیر کاروبار نہیں کر سکتا۔


    یہ بھی پڑھیں:  پشاور میں دس سال کے بچے پر گیس چوری کا مقدمہ


    گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں اور دہشت گردی کے خلاف قبائیلیوں نے بہت قربانیاں دی ہیں، ان کے ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہے کہ انھیں کون سا قانون چاہیے، قبائلیوں کی روایات کا خیال رکھیں گے، ان کی مرضی کے خلاف کوئی کام نہیں ہوگا، فاٹا میں تعلیم، روزگار اور صحت پر توجہ دیں گے۔

    [bs-quote quote=”ذاتی طور پر مولانا فضل الرحمان مجھے اچھے لگتے ہیں: شاہ فرمان” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ محمود خان وزیرِ اعلیٰ کے پی کے لیے بہترین امیدوار تھے، ان کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے، پارٹی میں گروپنگ کرنے والاخود ہی خراب ہوگا، چیزیں چھپتی نہیں ہیں، کوئی گروپنگ کرے گا تو پکڑا جائے گا۔

    شاہ فرمان نے کہا ’ذاتی طور پر مولانا فضل الرحمان مجھے اچھے لگتے ہیں، کوشش کروں گا موجودہ حالات میں مولانا صاحب کو سن سکوں۔‘

  • سیاسی رہنماؤں کی پشاور یونیورسٹی کے طلبہ پر پولیس کے تشدد کی شدید مذمت

    سیاسی رہنماؤں کی پشاور یونیورسٹی کے طلبہ پر پولیس کے تشدد کی شدید مذمت

    پشاور: خیبر پختونخوا میں جامعہ پشاور کے طلبہ کا فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس کی جانب سے تشدد پر سیاسی رہنماؤں نے سخت ردِ ظاہر کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی۔

    دوسری طرف ترجمان صوبائی حکومت شوکت یوسف زئی کہتے ہیں کہ معاملے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے، کسی کو من مانی اور ایڈمنسٹریشن پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    [bs-quote quote=”پیپلز پارٹی کا طلبہ پر تشدد کا مقدمہ گورنر کے خلاف درج کرانے کا اعلان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے طلبہ پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار طلبہ کو فوری رہا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں دی جائیں، فیسوں میں اضافے کے نوٹس کے بجائے طلبہ پر لاٹھی چارج قابلِ مذمت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ طلبہ کے مطالبات فی الفورتسلیم کیے جائیں، طلبہ پر تشدد کی اجازت دینے والوں کے خلاف بھی فوری کارروائی کی جائے۔

    [bs-quote quote=”جماعت اسلامی طلبہ پر لاٹھی چارج کا معاملہ اسمبلی میں اٹھائے گی” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پشاور یونی ورسٹی کے طلبہ پر پولیس لاٹھی چارج کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی آواز اٹھائی، پی پی رہنما نگہت اورکزئی نے طلبہ پر تشدد کا مقدمہ گورنر کے خلاف درج کرانے کا اعلان کر دیا۔


    تفصیلی خبر یہاں  پڑھیں:  جامعہ پشاور کے طلبہ کا احتجاج، لاٹھی چارج اور پتھراؤ


    عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفندیار ولی خان نے بھی طلبہ پر پولیس تشدد کی مذمت کی، کہا واقعہ قابلِ مذمت ہے، پولیس نے نہتے طلبہ پر لاٹھی چارج کیا۔

    جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے طلبہ پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا طلبہ جمہوری حقوق کے لیے قانونی دائرے میں احتجاج کر رہے تھے، فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کوئی جرم نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یونی ورسٹی انتظامیہ کا فرض تھا طلبہ قیادت سے مذاکرات کرتی، جماعت اسلامی طلبہ پر لاٹھی چارج کا معاملہ اسمبلی میں اٹھائے گی۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیا جائے۔

  • پشاور کے نوجوان کا شان دار کارنامہ، بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکل بنالی

    پشاور کے نوجوان کا شان دار کارنامہ، بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکل بنالی

    پشاور: خیبر پختونخوا میں پھولوں کے شہر سے تعلق رکھنے والے نوجوان انجینئر شہریار خان نے موٹر سائیکل کو بجلی سے چلا کر شان دار کارنامہ انجام دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے نمائندے عثمان علی نے بتایا کہ پشاور کے نوجوان انجینئر شہریار خان نے شان دار کارنامہ انجام دیا، شہریار نے چارج ہونے والی موٹر سائیکل بنا لی۔

    [bs-quote quote=”حکومت تعاون کرے تو موٹر کار کو بھی بجلی سے چلا سکتا ہوں: شہریار خان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پشاور کے باہمت نوجوان انجینئر شہریار خان نے بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکل کا کام یاب تجربہ کیا، اس موٹر سائیکل کو تین گھنٹے چارج کرنے پر 102 کلو میٹر تک بہ آسانی سفر کیا جاسکتا ہے۔

    بائیک بنانے کا مقصد ماحول کو آلودگی سے بچانا ہے، انجینئر شہر یار خان نے بتایا کہ یہ موٹر بائیک تین گھنٹے میں مکمل چارج ہو کر 102 کلو میٹر سفر طے کرتی ہے۔

    موٹر سائیکل چارجنگ کے دوران بجلی کا صرف ایک یونٹ خرچ کرتی ہے جس کی قیمت صرف پندرہ روپے ہے، ایک یونٹ بجلی کے خرچ پر ایک سو دو کلو میٹر تک چلنے والی بائیک 250 کلو گرام تک وزن لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ہائیڈروجن گیس سے چلنے والی ماحول دوست ٹرین کا افتتاح


    انجینئر شہریار نے بتایا کہ وہ پشاور شہر کو پھر سے پھولوں کا شہر بنانا چاہتے ہیں جس کے لیے ضروری ہے کہ فضائی آلودگی کا خاتمہ ہو۔

    نوجوان شہر یار نے اب نیا عزم کر لیا ہے، وہ چاہتے ہیں کہ الیکٹرک رکشہ بنائیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت تعاون کرے تو وہ موٹر کار کو بھی بجلی سے چلانے کے قابل بنا سکتے ہیں۔