Tag: کے پی کے

  • لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی

    لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی

    پشاور (31 اگست 2025): سیلاب کے بعد خیبرپختونخوا میں لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی۔

    محکمہ کلائمیٹ چینج، جنگلات و ماحولیات نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے، جس میں تنبیہہ کی گئی ہے کہ لکڑی کی اسمگلنگ پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے، اسمگل شدہ لکڑی ضبط کی جائے گی اور کسی صورت رعایت نہیں ہوگی۔

    اعلامیے کے مطابق اسمگلنگ میں استعمال گاڑیاں اور سامان بھی ضبط ہوں گے، لکڑی اسمگلنگ کیسز میں صلح یا کمپاؤنڈنگ کی اجازت بھی نہیں ہوگی، اور اسمگلنگ میں ملوث افسران کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہدایت کر دی گئی۔

    اعلامیے میں محکمہ جنگلات و ماحولیات نے کہا ہے کہ تمام احکامات پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائی جائے۔

    واضح رہے کہ بارشوں اور سیلاب سے خیبر پختونخوا میں مال مویشی کو بھی بڑی پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں، مجموعی طور پر ایک ارب 57 کروڑ مالیت کے مال مویشی اور چارہ سیلاب میں بہہ گیا۔

    محکمہ لائیو اسٹاک نے حالیہ سیلاب کے باعث نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں آنے والے سیلاب میں 5 ہزار سے زائد مویشی اور 10 ہزار مرغیاں ہلاک ہوئیں، 7 اضلاع میں مجموعی طور پر 5 ہزار 328 مویشی ہلاک ہوئے، مویشیوں میں 1 ہزار 91 بکریاں، ایک ہزار 628 بچھڑے شامل تھے۔

    بونیر میں 748، سوات میں 218، شانگلہ میں 116، باجوڑ 58، بٹگرام 29، لوئر دیر 16 اور مانسہرہ میں 6 بکریاں ہلاک ہوئیں، ایک ہزار 89 گائے، 822 بھینسیں، 544 بھیڑیں پانی میں بہہ گئیں، بونیر میں 703 بھینسیں، سوات میں 71 بھینسیں، شانگلہ میں 38 بھینسیں ہلاک ہوئیں۔ سیلاب کے باعث پولٹری فارمز بھی شدید متاثر ہوئے ہیں اور سب سے زیادہ متاثر بونیر میں 9 ہزار مرغیاں ہلاک ہوئیں، باجوڑ اور سوات میں 4 ہزار 435 گھریلو مرغیاں بھی ہلاک ہوئیں۔

  • وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی حکومت بلوچستان اور خیبرپختونخوا پر مہربان؟

    وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی حکومت بلوچستان اور خیبرپختونخوا پر مہربان؟

    کراچی: وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی حکومت بلوچستان اور خیبرپختونخوا پر مہربان ہو گئی، سندھ حکومت بلوچستان اور کے پی میں مکانوں کی تعمیر کے لیے 3 ارب روپے دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ میں آج صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوگا، جس میں دو صوبوں بلوچستان اور کے پی کے لیے فنڈز کی منظوری دی جائے گی۔

    سندھ کابینہ کو بلوچستان میں گھروں کی تعمیر کے لیے 2 ارب کی منظوری کی تجویز ہے، جب کہ گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کے ضلع ڈی آئی خان کے لیے 1 ارب کی منظوری کی تجویز ہے۔

    خیال رہے کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور گورنر کے پی کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ میں صوبائی وزرا کو رقم کی منظوری کی مخالفت نہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    تاہم سندھ کے عوام کا سوال تو ہے کہ سندھ کے ترقیاتی فنڈز دوسرے صوبوں میں کیوں خرچ کیے جا رہے ہیں؟


    سندھ کے چھوٹے سے شہر میں 71 کروڑوں روپے کی کرپشن، افسران کی شامت آگئی


    ادھر سندھ کے شہر مٹیاری میں محکمہ ورکس اینڈ سروسز اور ایجوکیشن ورکس میں 71 کروڑ سے زائد کی کرپشن پر اینٹی کرپشن نے دونوں محکموں کے افسران اور گورنمنٹ کنٹریکٹر کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

    اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کی گئی ہے، اینٹی کرپشن نے محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے 3 انجینئرز سمیت 3 ٹھیکیداروں کو کراچی طلب کر لیا ہے، جب کہ محکمہ ایجوکیشن ورکس کے افسران عبدالستار تنیو، معشوق شاہ، فرید شیخ اور نثار شیخ کو کراچی طلب کیا گیا ہے۔

  • حکومت ماہرین کو لاکھوں روپے تنخواہ دے گی، بھرتی اشتہارات کے ذریعے کی جائے گی

    حکومت ماہرین کو لاکھوں روپے تنخواہ دے گی، بھرتی اشتہارات کے ذریعے کی جائے گی

    پشاور: خیبر پختونخوا کی حکومت ماہرین کو لاکھوں روپے تنخواہ دے گی، اور بھرتی اشتہارات کے ذریعے کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی محکموں کی تکنیکی صلاحیت بڑھانے کے لیے خیبر پختونخوا کی حکومت نے مارکیٹ بیسڈ سیلری پالیسی 2025 نافذ کر دی۔

    محکمہ خزانہ کے پی کی جانب سے جاری دستاویز کے مطابق نئی پالیسی فوری طور پر نافذ العمل ہوگی، یہ پالیسی 2019 کی مارکیٹ بیسڈ ٹیلنٹ پالیسی کی جگہ لے گی، اس پالیسی کا مقصد اعلیٰ مہارت یافتہ ماہرین کو مارکیٹ ریٹ کے مطابق تنخواہ پر بھرتی کرنا ہے۔

    16 سالہ تعلیم یافتہ افراد 4 گریڈ میں بھرتی کے اہل ہوں گے، ایم پی ایس ون کے تحت 15 سال تجربہ رکھنے والوں کو 9 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ دی جائے گی، نئی پالیسی کے تحت بھرتی شفاف اور میرٹ پر اور کئی مراحل پر مشتمل ہوگی، کم از کم دو قومی اخبارات میں اشتہارات کے ذریعے بھرتی کی جائے گی۔


    خیبر پختونخوا حکومت کا سندھ میں مقیم اپنے باشندوں کیلیے اہم فیصلہ


    محکمہ خزانہ کی دستاویز کے مطابق سرکاری ملازمین بھی پالیسی کے تحت درخواست دے سکتے ہیں، بھرتی کی منظوری خیبرپختونخوا حکومت دے گی، تمام تقرریاں کنٹریکٹ پر ہوں گی، ابتدائی مدت 3 سال جب کہ توسیع مزید 2 سال تک ہو سکے گی۔

    پالیسی دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملازمین کو پنشن نہیں ملے گی، بلکہ ایک ماہ کی بنیادی تنخواہ سالانہ بنیاد پر گریجویٹی کے طور پر دی جائے گی۔

  • صحت کارڈ ’’ٹرانسپلانٹ اینڈ امپلانٹ‘‘ جاری، شہریوں کے لیے بڑی سہولتیں میسر

    صحت کارڈ ’’ٹرانسپلانٹ اینڈ امپلانٹ‘‘ جاری، شہریوں کے لیے بڑی سہولتیں میسر

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر صحت نے نئے صحت کارڈ ’’ٹرانسپلانٹ اینڈ امپلانٹ‘‘ کا افتتاح کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حیات آباد انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کا آغاز کر دیا گیا، مفت سروس کے تحت آج 2 مریضوں کا گردوں کا ٹرانسپلانٹ بھی ہو گیا۔

    مشیر صحت احتشام علی نے کڈنی ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کی عیادت کی، کڈنی ٹرانسپلانٹ کے مریضوں نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا شکریہ ادا کیا، مشیر صحت کا کہنا تھا کہ آج سے ان بچوں کی اسپیچ تھراپی بھی شروع ہو جائے گی۔

    صحت کارڈ ٹرانسپلانٹ و امپلانٹ اسیکم کے تحت کڈنی، لیور، بون میرو ٹرانسپلانٹ، اور کوکلئیر امپلانٹ کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی، اگلے مرحلے میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کو اسکیم میں شامل کیا جائے گا۔


    کراچی میں پیچیدہ دماغی امراض کا علاج ممکن ہو گیا، ویڈیو رپورٹ


    آج انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز، پشاور میں صحت کارڈ کے تحت دو مریضوں کے گردوں کی کامیاب پیوندکاری کی گئی، جن کی شناخت این گل اور جی ایم شاہ شامل بتائی گئی ہے۔

    مشیر صحت نے کہا کہ یہ انقلابی سہولت خیبر پختونخوا کے تمام افراد کے لیے ہے، تاکہ کوئی بھی مہنگے علاج کی وجہ سے محروم نہ رہے، انھوں نے صحت کارڈ کو صرف علاج نہیں، بلکہ امید کی کرن قرار دیا۔

  • دینی مدارس کی گرانٹ 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دی گئی

    دینی مدارس کی گرانٹ 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دی گئی

    پشاور: خیبر پختونخوا کی حکومت نے دینی مدارس کی گرانٹ 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دی۔

    مشیر اطلاعات کے پی حکومت بیرسٹر سیف نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں دینی مدارس کے گرانٹ میں اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ دینی مدارس کے طلبہ بھی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں، اور دینی و عصری تعلیم کا امتزاج وقت کی اہم ضرورت ہے، طلبہ کو مذہبی تعلیم کے ساتھ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔

    بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے وژن اور وزیر اعلیٰ کے پی کی قیادت میں صوبے میں دینی و عصری تعلیم کو فروغ دیا جا رہا ہے، اور صوبائی حکومت اسکولوں کے ساتھ مدارس پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔


    افغانستان کیساتھ بات چیت میں شامل کیا جائے، کے پی حکومت کا وفاق سے مطالبہ


    یاد رہے کہ دو دن قبل افغانستان کے ساتھ حکومتی بات چیت کے حوالے سے مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف نے کہا تھا کہ وفاق کا افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کرنا دیر آید درست آید ہے، خطے میں پائیدار امن کے لیے پڑوسی ملک سے بات چیت ناگزیر ہے۔ تاہم انھوں نے مطالبہ کیا کہ کے پی سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس بات چیت میں شامل کیا جائے، اس سلسلے میں صوبائی حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔

  • اوورسیز پاکستانی مزدوروں کے لیے خوشخبری

    اوورسیز پاکستانی مزدوروں کے لیے خوشخبری

    پشاور: اوورسیز پاکستانی مزدوروں کے لیے خیبر پختونخوا حکومت نے تاریخ ساز فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت اوورسیز پاکستانی مزدوروں کے لیے صحت کارڈ کی سہولت کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر اوورسیز فاؤنڈیشن سے کے پی کے مزدوروں کا ڈیٹا طلب کیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک بیان میں کہا کہ صحت کارڈ کی سہولت کے سب سے زیادہ مستحق اوورسیز پاکستانی ہیں، اس سہولت کے تحت لیبر ویزے پر بیرون ملک مقیم پاکستانی علاج کروا کر میڈیکل رپورٹ محکمہ صحت کو بھیجیں گے۔

    علی امین گنڈاپور کے مطابق میڈیکل رپورٹ کی تصدیق ہو جانے کے بعد اوورسیز پاکستانی مزدوروں کے اہل خانہ کو علاج کے اخراجات ادا کیے جائیں گے۔

    لیبیا کشتی حادثے میں جاں بحق 6 پاکستانیوں کی میتیں وطن واپس پہنچ گئیں

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے پی میں جرمن تنظیم ’کے ایف ڈبلیو‘ کے تعاون سے صحت کارڈ پلس کے تحت مفت او پی ڈی کی سہولت کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے، جو اس حوالے سے پاکستان کا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔

    پہلے مرحلے میں یہ اسکیم ضلع مردان میں شروع کی جا رہی ہے، جہاں 50 ہزار مستحق خاندان مستفید ہوں گے، اگلے مرحلے میں چترال، ملاکنڈ اور کوہاٹ میں بھی یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔ او پی ڈی سروس کے تحت مریضوں کو مفت ادویات، میڈیکل ٹیسٹس اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

  • 2023 میں بھرتی سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ

    2023 میں بھرتی سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی حکومت کی جانب سے چیف سیکریٹری سمیت تمام سرکاری محکموں اور اداروں کے سربراہان کو ایک مراسلہ بھیجا گیا ہے، جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ نگران دور میں بھرتی تمام سرکاری ملازمین کو قانون کے مطابق برطرف کیا جائے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون 22 جنوری 2023 سے 29 فروری 2024 تک بھرتی کیے گئے تمام سرکاری ملازمین پر لاگو ہوگا، اور محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ 30 دن کے اندر نگران دور میں بھرتی ملازمین کی برطرفی کے حکم نامے جاری کیے جائیں۔

  • وزارت خزانہ کی پہلی ششماہی رپورٹ پر خیبرپختونخوا حکومت کا اعتراض سامنے آ گیا

    وزارت خزانہ کی پہلی ششماہی رپورٹ پر خیبرپختونخوا حکومت کا اعتراض سامنے آ گیا

    پشاور: وزارت خزانہ کی پہلی ششماہی رپورٹ پر خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے اعتراض کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز سے بات چیت میں کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا صوبائی بجٹ 169 ارب روپے سرپلس ہے، لیکن وفاقی وزارت خزانہ نے سرپلس کو 86 ارب روپے ظاہر کر دیا ہے۔

    مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا کی اسٹیٹکل ڈسکری پینسی میں 82 ارب روپے کی کمی کر دی ہے، جولائی تا ستمبر اسٹیٹکل ڈسکری پینسی منفی 48 ارب روپے تھی، جولائی تا دسمبر اسٹیٹکل ڈسکری پینسی مثبت 34 ارب روپے کر دی گئی۔

    شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی کو گرفتار کرلیا گیا

    انھوں نے کہا جولائی تا ستمبر خیبر پختونخوا کا بجٹ 103 ارب روپے سرپلس تھا، وفاقی وزارت خزانہ نے جولائی تا دسمبر میں خیبرپختونخوا کا سرپلس 86 ارب روپے ظاہر کیا۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا نے معاشی نظم و ضبط میں آئی ایم ایف کے ٹارگٹس پورے کیے، لیکن صوبے کے حسابات میں سرکاری اداروں کے ڈیپازٹ کم کر کے اسٹیٹکل ڈسکری پینسی کم کی گئی ہے۔

  • پہاڑی وادیوں اور تند و تیز دریاؤں میں 1122 نے سال 2024 کیسے گزارا؟

    پہاڑی وادیوں اور تند و تیز دریاؤں میں 1122 نے سال 2024 کیسے گزارا؟

    پشاور: خیبرپختونخوا ایمرجنسی ریسکیو 1122 نے 2024 میں صوبے بھر میں 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد سروسز دیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا ریسکیو 1122 کے جاں باز سال 2024 میں بھی عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنے میں پیش پیش رہے، ریسکیو خیبرپختونخوا کے فلڈ آپریشنل جوانوں نے کہیں پہاڑی وادیوں میں لوگوں کو مدد فراہم کی تو کہیں منہ زور دریاؤں کی بے رحم موجوں میں جان کی بازی لگا کر ڈولنے والوں کو ریسکیو کیا۔

    خیبرپختونخوا ایمرجنسی ریسکیو 1122 نے 2024 صوبے بھر میں دو لاکھ 30 ہزار سے زائد سروسز فراہم کیں، جن میں 50 ہزار سے زائد مریضوں کو ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال منتقل کیا گیا، جب کہ 21 ہزار ٹریفک حادثات اور 4 ہزار سے زائد آگ لگنے کے واقعات پر ریسکیو ٹیموں نے فرائض کی ادائیگی میں حصہ لیا۔

    ترجمان بلال فیضی کے مطابق سال 2024 میں ریسکیو خیبرپختونخوا کے 110 اسٹیشنز سے صوبے بھر کے مختلف اضلاع میں نہ صرف ایمرجنسی سروسز فراہم کی گئیں، بلکہ صوبے کے سیاحتی مقامات پر بھی ریسکیو کے فائر فائٹرز کی ٹیموں نے اپنی پیش وارانہ خدمات انجام دیں۔

  • کے پی میں آئل اینڈ گیس کمپنی کی کامیاب بڈنگ کا اہم سنگ میل عبور

    کے پی میں آئل اینڈ گیس کمپنی کی کامیاب بڈنگ کا اہم سنگ میل عبور

    پشاور: خیبرپختونخوا کی آئل اینڈ گیس کمپنی کی کامیاب بڈنگ کا اہم سنگ میل عبور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی نے کامیاب بڈنگ کے ذریعے ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا، میران بلاک کی بڈنگ کا عمل مکمل ہو گیا اور 49 فی صد شیئرز فروخت کر دیے گئے۔

    وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں شرکا کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلاک کے 51 فی صد شیئرز خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی کے پاس رہیں گے، جب کہ باقی فروخت کر دیے گئے۔

    منصوبے کے تحت صوبے میں 22 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی، ایکسپلوریشن مرحلے کے 100 فی صد اخراجات متعلقہ کنسورشیم برداشت کرے گا۔

    وزیر اعظم کی ضلع کرم میں دواؤں کی قلت فوری دور کرنے کی ہدایت

    علی امین گنڈاپور نے اس موقع پر کہا کہ ملک میں تیل اور گیس کی پیداوار میں خیبرپختونخوا کا بڑا کردار ہے، یہ پیش رفت کمپنی کو مزید مستحکم بنانے اور خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔

    انھوں متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ صوبے میں پن بجلی کے جاری منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے، اور ضم اضلاع میں چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر کے لیے سروے کیے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے یہ ہدایت بھی کی کہ مساجد اور گھروں کی سولرائزیشن کے منصوبے پر بھی جلد کام شروع کیا جائے۔