Tag: کے پی کے

  • کے پی میں بے گھر افراد کے سلسلے میں ہائی الرٹ، ہنگامی بنیادوں پر تیز ترین کارروائیاں

    کے پی میں بے گھر افراد کے سلسلے میں ہائی الرٹ، ہنگامی بنیادوں پر تیز ترین کارروائیاں

    پشاور: خیبر پختون خوا میں بے گھر افراد کے سلسلے میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، ہنگامی بنیادوں پر تیز ترین کارروائیوں کے دوران سخت سردی میں 307 بے گھر افراد کو شیلٹر ہومز منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پختون خوا میں وزیر اعظم عمران خان کے احکامات پر بے گھر افراد کے لیے ضروری اقدامات کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے صوبے میں متعلقہ محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    محمود خان نے ہدایت کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ، سوشل ویلفیئر اور متعلقہ ادارے فوری متحرک ہوں، ضلعی انتظامیہ، سوشل ویلفیئر ٹیموں کے ساتھ علاقوں کا دورہ کریں، عوام کو چھت، خوراک اور دیگر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے، کوئی بھی شخص چھت اور خوراک سے محروم نہ رہے۔

    شدید سردی میں کوئی بھی شخص بغیر شیلٹر کے نہ رہے، وزیراعظم

    ڈپٹی کمشنر پشاور محمد علی اصغر نے کہا ہے کہ سخت سردی میں مختلف علاقوں سے 307 بے گھر افراد کو شیلٹر ہومز منتقل کر دیا گیا ہے، یہ شیلٹر ہومز پجگی، حاجی کیمپ اڈہ، کوہاٹ اڈہ، چارسدہ اڈہ اور کے ٹی ایچ میں قائم ہیں، شیلٹر ہومز میں بے گھر افراد کو مفت بستر اور کھانا مہیا کیا جا رہا ہے، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سوشل ویلفیئر اس سلسلے میں پوری طرح متحرک ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا ہے کہ صوبے میں عارضی شیلٹرز قائم کیے جا رہے ہیں، محکمہ سوشل ویلفیئر کے مطابق مختلف اضلاع کے شیلٹر ہومز میں اضافی بیڈز، کیچن سیٹ، کمبل بھیجے جا رہے ہیں۔ ترجمان وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کا کہنا ہے کہ 18 اضلاع میں 1000 سے زائد سیٹس بھیجے جا چکے ہیں۔

    محمود خان نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ عارضی پناہ گاہوں اور خوراک کی فراہمی یقینی ہونی چاہیے، سردی کی شدت میں کمی تک روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جائے، فراہم کردہ شیلٹرز اور خوراک کی تصاویر رپورٹس کے ساتھ منسلک ہونی چاہئیں۔

    دوسری طرف پی ڈی ایم اے نے بھی وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر پناہ گاہوں کو ضروری سامان مہیا کر دیا ہے، پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو 200 کمبل اور ضروری سامان، نو شہرہ کی ضلعی انتظامیہ کو 150 کمبل کے ساتھ ضروری سامان، چترال کے لیے 200 کمبل اور ضروری سامان، شانگلہ کو 150 کمبل اور دیگر اشیا روانہ کر دیے گئے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ تمام اضلاع کو ضرورت کا مزید سامان مہیا کر دیا جا ئے گا، تمام ضلعی انتظامیہ کو ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھی سامان مہیا کر دیا گیا تھا۔

  • وزیر اعظم نے رات پشاور میں گزاری، صوبائی وزرا کے قلمدانوں میں رد و بدل کا امکان

    وزیر اعظم نے رات پشاور میں گزاری، صوبائی وزرا کے قلمدانوں میں رد و بدل کا امکان

    پشاور: وزیر اعظم عمران خان پشاور پہنچ گئے، موسم کی خرابی کے باعث ان کے طیارے کو اسلام آباد کی بہ جائے پشاور اتارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کل کراچی دورے پر آئے تھے، واپسی میں موسم کی خرابی کے باعث ان کے طیارے کو اسلام آباد کی بہ جائے پشاور ایئرپورٹ پر اتارا گیا، شاہ محمود قریشی، گورنر کے پی اور عثمان ڈار بھی ان کے ہم راہ تھے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے رات پشاور میں گزاری، ذرایع کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا کابینہ کا آج خصوصی اجلاس بلا لیا گیا ہے، وزیر اعظم کے پی کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت خود کریں گے، اجلاس میں صوبائی وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا، وزرا کی کارکردگی کے مطابق قلم دانوں میں رد و بدل کا بھی امکان ہے۔

    کراچی میں تاجر برادری سے وزیر اعظم عمران خان کی ملاقات

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے خیبر پختون خوا کابینہ میں توسیع کی منظوری متوقع ہے، وزیر اعظم اجلاس سے قبل گورنر اور وزرا سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں تاجر برادری اور صنعت کاروں سے ملاقات کی، وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ معیشت کی بحالی، استحکام کے لیے اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ چلنا ہوگا، ملک میں سرمایہ کاری آ رہی ہے، روزگار کے مواقع کھلنے والے ہیں، معاشی سرگرمیوں کا فروغ اور غربت کا خاتمہ حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کا اہم حصہ ہے، مل کر مسائل کا حل نکال لیں گے، صنعت کار اور تاجر حکومت سے مل کر معاشی عمل کو تیز کریں۔

  • پشاور: اسٹریٹ گرلز کے لیے علیحدہ فلاحی ادارہ، 200 لڑکیاں مستفید ہوں گی

    پشاور: اسٹریٹ گرلز کے لیے علیحدہ فلاحی ادارہ، 200 لڑکیاں مستفید ہوں گی

    پشاور: خیبر پختون خوا حکومت نے اسٹریٹ گرلز کے لیے علیحدہ فلاحی ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس ادارے سے 200 لڑکیاں مستفید ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی حکومت نے محنت مزدوری کرنے والی بچیوں کے لیے علیحدہ فلاحی ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، سیکریٹری سوشل ویلفیئر محمد ادریس کا کہنا ہے کہ مجوزہ ادارے کے لیے پی سی ون کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ یتیم اور محنت مزدوری کرنے والی بچیوں کی کفالت، اور ان کی تعلیم و تربیت کے لیے یہ ادارہ قائم کیا جا رہا ہے، بچیوں کی بہترین کفالت کی جائے گی اور انھیں تعلیم و تربیت دی جائے گی تاکہ وہ معاشرے میں اپنے بل پر کوئی قابل عزت مقام حاصل کر سکیں۔

    سیکریٹری سوشل ویلفیئر کا کہنا تھا اس ادارے سے 200 اسٹریٹ گرلز مستفید ہوں گی، بچیوں کے والدین کو بھی الگ وظیفہ دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ خیبر پختون خوا حکومت نے زمونگ کور (اپنا گھر) کے نام سے فلاحی ادارہ قائم کیا تھا جس میں اسٹریٹ چلڈرنز کو پناہ دی گئی ہے، جہاں ان کی کفالت کی جاتی ہے اور انھیں تعلیم و تربیت دی جاتی ہے۔

  • کے پی جیلوں میں قیدیوں کی گنتی کے لیے بائیو میٹرک سسٹم لانے کی قرارداد

    کے پی جیلوں میں قیدیوں کی گنتی کے لیے بائیو میٹرک سسٹم لانے کی قرارداد

    پشاور: خیبر پختون خوا کی جیلوں میں قیدیوں کی گنتی کے لیے بائیو میٹرک سسٹم لانے کی قرارداد اسمبلی میں پاس کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے اسمبلی میں صوبے کی جیلوں میں قیدیوں کی گنتی کے لیے بائیو میٹرک سسٹم کے سلسلے میں ایک قرارداد پاس کی گئی ہے۔

    ممبر صوبائی اسمبلی کے پی عائشہ بانو کی جانب سے صوبائی اسمبلی کے فلور پر جیلوں میں مجرموں کی روزانہ گنتی کے حوالے سے جامع بائیو میٹرک سسٹم کے لیے قرارداد پیش کی گئی جسے اراکین اسمبلی نے متفقہ طور پر پاس کر لیا۔

    عائشہ بانو نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر جیلوں میں منظم سسٹم موجود ہوتا ہے، جس میں سزا یافتہ مجرموں کا تمام ریکارڈ رکھا جاتا ہے، خیبر پختون خوا کی جیلوں میں بھی مجرموں کی روزانہ گنتی کے لیے ایسا ہی جامع بائیو میٹرک سسٹم وضع کیا جائے۔

    تازہ ترین:  پشاور میں ہوٹلز کو ’واچ ایپ‘ اپ ڈیٹ کرنے کا حکم

    قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ گنتی کا نظام نادرا ریکارڈ کے ساتھ براہ راست منسلک ہو، تاکہ بہ وقت ضرورت متعلقہ اداروں کے پاس مطلوبہ معلومات دستیاب ہوں، جس سے مستقبل میں کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے بر وقت نمٹنے میں مدد مل سکے گی۔

    خیال رہے کہ آج پشاور میں مشکوک افراد تک رسائی کی غرض سے پولیس نے ہوٹل واچ نامی ایپ فعال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شہر کے تمام ہوٹلز کو ایپ اپڈیٹ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • پشاور میں ہوٹلز کو ’واچ ایپ‘ اپ ڈیٹ کرنے کا حکم

    پشاور میں ہوٹلز کو ’واچ ایپ‘ اپ ڈیٹ کرنے کا حکم

    پشاور: خیبر پختون خوا کے دار الحکومت پشاور میں پولیس نے ہوٹل واچ نامی ایپ فعال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شہر کے تمام ہوٹلز کو ایپ اپڈیٹ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں ہوٹلوں کو واچ ایپ اپ ڈیٹ کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے، پشاور کے ہوٹلوں میں رہایش پذیر افراد کا ڈیٹا بھی ایپ پر لوڈ کرنا لازمی قرار دے دیا گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی آپریشن ایپ کی مانیٹرنگ کریں گے، ہوٹل واچ ایپ سے مشکوک افراد تک رسائی میں مدد ملے گی۔

    خیال رہے کہ رواں برس فروری میں پشاور میں مشکوک افراد پر نظر رکھنے کے لیے ہوٹل واچ سسٹم متعارف کرایا گیا تھا، تاہم اسے فعال نہیں کیا جا سکا تھا، اب پولیس حکام نے ایک میٹنگ میں اسے فعال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پشاور کے سرکاری اسکول میں رقص کی محفل، لکی مروت اسکول کی دیواروں میں دراڑیں

    پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں سماج دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھنے اور ان کو قانون کے شکنجے میں لانے کی خاطر تمام وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ حکام کی جانب سے ہوٹل آئی کے نام سے بنائے جانے والے ایپ سے بھر پور استفادے اور ہوٹل اور سرائے میں قیام پذیر افراد کی کڑی نگرانی کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے۔

  • یوم قائد کے موقع پر خیبرپختونخوا سائیکلنگ ریس

    یوم قائد کے موقع پر خیبرپختونخوا سائیکلنگ ریس

    پشاور: یوم قائد کے حوالے سے خیبرپختونخوا سائیکلنگ ریس 23 دسمبر(کل) کو منعقد ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے زیراہتمام یوم قائد کے موقع پر سائیکل ریس کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں صوبے کے تمام ڈویژن شرکت کریں گے۔

    خیبرپختونخوا سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے صدر نثار احمد کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نادرن بائی پاس اور موٹر وے چوک کے مقام پر ریس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں چائنہ سائیکل کی 14 کلومیٹر کی ریس اور اسپورٹس سائیکل کی 28 کلو میٹر کی ریس شامل ہے۔

    ریس کا افتتاح پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے صدر سید اظہر علی شاہ 23 دسمبر بروز پیر صبح 9:00 بجے کریں گے۔

    اسی روز اختتامی تقریب قیوم اسٹیڈیم میں دوپہر 1.00 بجے منعقد ہوگی جس کے مہمان خصوصی ڈی جی اسپورٹس خیبرپختونخوا اسفند یار خٹک ہوں گے، کامیاب کھلاڑیوں میں کیش، سرٹیفیکیٹ اور ٹرافیاں تقسیم کی جائیں گی۔

  • پشاور کے سرکاری اسکول میں رقص کی محفل، لکی مروت اسکول کی دیواروں میں دراڑیں

    پشاور کے سرکاری اسکول میں رقص کی محفل، لکی مروت اسکول کی دیواروں میں دراڑیں

    پشاور: خیبر پختون خوا کے سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر کرنے کے دعوؤں کے باوجود اسکولوں کی حالت بہتر نہیں ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق جہاں ایک طرف پشاور کے ایک سرکاری اسکول میں تبدیلی کا یہ رنگ آیا ہے کہ اسکول میں رقص کی محفلیں سجنے لگی ہیں، وہاں دوسری طرف لکی مروت کے سرکاری اسکول کی دیواروں میں دراڑیں موجود ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے پی کے ضلع لکی مروت کے علاقے نار خان خیلان کے گورنمنٹ پرائمری اسکول میں سہولتوں کا اس قدر فقدان ہے کہ اسکول کے بچے سردی کے باوجود زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

    اسکول کے کمروں میں دراڑیں پڑنے کے باعث بچوں کو باہر بٹھایا گیا ہے، نار خان خیلان کا یہ واحد پرائمری اسکول صرف 2 کمروں پر مشتمل ہے، انتخابات میں یہ اسکول بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی فہرست میں شامل رہا، لیکن تعلیم کے لیے انتظامیہ کی جانب سے اس پر توجہ دینے کی کوئی زحمت نہیں دی گئی۔

    اسکول کے بچے آج بھی کسب علم کے لیے لکڑی کی بنی تختیاں استعمال کر رہے ہیں، اسکول میں زیر تعلیم غریب بچے کتابوں اور اسٹیشنری کے اخراجات بھی برداشت نہیں کر سکتے، رواں برس جنوری میں عطیات کے ذریعے طلبہ کے لیے اسٹیشنری خرید کر دی گئی تھی۔

    دوسری طرف پشاور کے ایک سرکاری اسکول میں دن کو تعلیم اور رات کو رقص کی محفلیں سجنے لگی ہیں، قصہ خوانی میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول شاہ ولی قتال میں محفل رقص نے انتظامیہ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق پرائمری اسکول کے ہال میں رقص کی محفل کئی دنوں تک جاری رہی، اہل علاقہ رقص کی محفل سے پریشان رہے، پولیس بھی خاموش تماشائی بنی رہی۔ یاد رہے کہ بنوں کے سرکاری اسکول میں اے این پی کے جلسے پر نوٹس لیا گیا تھا۔

  • خیبرپختونخوا میں آوارہ کتوں کی افزائش روکنے کیلئے بڑا منصوبہ

    خیبرپختونخوا میں آوارہ کتوں کی افزائش روکنے کیلئے بڑا منصوبہ

    پشاور: خیبرپختونخوا میں انتظامیہ نے آوارہ کتوں کی افزائش روکنے اور ویکسی نیشن کے لیے سرجری منصوبے کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبے میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ لائیواسٹاک نے مشترکہ منصوبہ شروع کیا ہے، منصوبے کے تحت کے پی کے میں کتوں کی افزائش پر قابو پایا جائے گا جبکہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں بھی کمی لائی جائے گی۔

    ڈائریکٹر لائیو اسٹاک ڈاکٹر معصوم شاہ کا کہنا ہے کہ آوارہ کتوں کی ویکسی نیشن کے علاوہ سرجری بھی ہوگی، سرجری سے کتے لڑ نہیں سکتے اور نہ ہی کاٹ سکیں گے، کتوں میں مائیکروچپ اور ربن لگائے جائیں گے۔

    دوسری جانب سندھ حکومت نے رے بیز کیسز سے بڑھتی اموات کے پیش نظر میئر کراچی وسیم اختر سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

    میئرز سمیت تمام بلدیاتی کونسلرز کو آوارہ کتے پکڑنے کا ٹاسک

    حال ہی میں سندھ حکومت نے صوبے بھر میں کتا مار مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں کراچی سمیت صوبے کے تمام بلدیاتی کونسلرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ آوارہ کتے پکڑے جائیں۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

  • پشاورہائی کورٹ کے باہر دھماکا، تحقیقات میں پیش رفت

    پشاورہائی کورٹ کے باہر دھماکا، تحقیقات میں پیش رفت

    پشاور: ہائی کورٹ کے باہر رکشے میں دھماکے سے متعلق تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، پولیس نے زیر حراست رکشا ڈرائیور کا بیان ریکارڈ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ کے باہر رکشے میں دھماکے کے باعث متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا اور 11 افراد زخمی ہوئے تھے، پولیس کا ابتدائی طور پر کہنا تھا کہ دھماکا سلنڈر پھٹنے سے ہوا ہے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے باہر دھماکے سے متعلق تحقیقات میں آج پیش رفت ہوئی ہے، زیر حراست رکشا ڈرائیور کا بیان لے لیا گیا، جب کہ رکشے میں سوار مبینہ مشکوک شخص کی تلاش جاری ہے۔

    رکشا ڈرائیور نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ روز ایک شخص سامان سمیت ہشت نگری سے ہائی کورٹ تک آیا، رکشے میں سوار شخص نے بتایا کہ کچھ کاغذات ہائی کورٹ تک پہنچانے ہیں، پارکنگ پہنچتے ہی اس نے مجھے رکنے اور کچھ دیر میں آنے کا کہا، مشکوک شخص کے جانے کے چند لمحے بعد ہی دھماکا ہو گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سی ڈی ٹی کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیموں نے بھی زخمیوں کے بیانات لے لیے ہیں، رکشا ڈرائیور کے موبائل ڈیٹا کی چھان بین بھی کی جا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ کے باہر رکشے میں دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہل کار سمیت 11 افراد زخمی ہو گئے تھے، پولیس نے پہلے کہا کہ دھماکا سلنڈر پھٹنے سے ہوا، بعد ازاں، واقعے میں دھماکا خیز مواد پھٹنے کا شبہ کیا گیا جس پر تحقیقات کے لیے بی ڈی یو کو طلب کیا گیا، پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے میں چار سے پانچ کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا ہے۔

    واقعے کے فوراً بعد ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی تھیں، زخمیوں کو فوری طور پر لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا گیا۔

  • پاکستان کی تاریخ کا بڑا سانحہ، اے پی ایس حملے کو 5 برس بیت گئے

    پاکستان کی تاریخ کا بڑا سانحہ، اے پی ایس حملے کو 5 برس بیت گئے

    کراچی: پاکستان کی تاریخ کے بڑے سانحے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کو پانچ برس بیت گئے، بزدل دشمنوں نے اسکول میں قیامت برپا کی، 132 ننھے طلبہ، 16 اساتذہ اور پرنسپل کو بے رحمی سے شہید کیا گیا۔

    اس سانحے پر قوم کے زخم آج بھی تازہ ہیں، شہدا کے لواحقین آج بھی غم سے نڈھال ہیں، مگر حوصلے جوان ہیں، آج اس سانحے کی پورے ملک میں پانچویں برسی منائی جا رہی ہے، شہدا کی یاد میں جگہ جگہ فاتحہ خوانی کی گئی، کراچی اور لاہور میں شمعیں روشن کی گئیں۔

    معصوم شہیدوں کی قربانیوں کو پاکستانی قوم نہیں بھول سکی، پانچویں برسی کے موقع پر کراچی کی سول سوسائٹی نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا، جوہڑ موڑ پر شہریوں کی بڑی تعداد نے پھول نچھاور کیے اور شمعیں روشن کیں۔ قومی سانحے کی یاد میں ہر شخص آج بھی دل گرفتہ ہے، شمعیں روشن کرتے شرکا نے شہدا کی یاد میں شاعری بھی سنائی۔

    سانحہ اے پی ایس کی پانچویں برسی کے موقع پر لاہور کے جیلانی پارک میں بھی سول سوسائٹی کی جانب سے شمعیں روشن کی گئیں اور فضا میں قندیلیں چھوڑی گئیں۔ تقریب میں بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور شہدائے اے پی ایس کے لیے دعا کی گئی۔ یہاں سول سوسائٹی کی جانب سے شہدائے آرمی پبلک سکول کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر سال شمعیں روشن کی جاتی ہیں اور فضا میں قندیلیں بلند کی جاتی ہیں۔

    آج سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو سلام پیش کیا جا رہا ہے، پانچ سال پہلے آج ہی کے دن پھولوں کے شہر پشاور کو خون میں نہلا دیا گیا تھا، اسکول میں گھس کر دہشت گردوں نے گولہ بارود کی بارش کی، ابھی سورج طلوع ہوئے کچھ ہی دیر ہوئی تھی کہ آرمی پبلک اسکول پشاور میں قیامت برپا کی گئی، اسکول کے عقبی حصے سے بموں اور آتشیں ہتھیاروں سے لیس دہشت گرد اندر داخل ہوئے اور قتل وغارت کا بازار گرم کر دیا۔ معصوم طلبہ، پرنسپل اور اساتذہ کو بے رحمی سے شہید کیا گیا۔ تھوڑی ہی دیر میں پاک فوج کے جوان اسکول پہنچ گئے اور ساتوں دہشت گردوں کو مار گرایا، اس کرب ناک دن کے اختتام پر پشاور کی ہر گلی سے جنازہ اٹھا، ڈیڑھ سو کے قریب شہادتوں نے پھولوں کے شہر کو آہوں اور سسکیوں میں ڈبو دیا۔

    شہدا کے لواحقین اور پوری قوم اپنے پیاروں کو کھو دینے پر آج بھی سوگوار ہے۔