Tag: کے پی کے

  • حکومت آلو ٹماٹر کی طرح لیبارٹریز کے لیے بھی ریٹ مقرر کرے: پشاور عدالت

    حکومت آلو ٹماٹر کی طرح لیبارٹریز کے لیے بھی ریٹ مقرر کرے: پشاور عدالت

    پشاور: ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے لیبارٹریوں کی ٹیسٹ فیس سے متعلق کیس کے دوران کہا کہ حکومت آلو ٹماٹر کی طرح لیبارٹریز کے لیے بھی ریٹ مقرر کرے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پشاور ہائی کورٹ میں پرائیویٹ لیبارٹریز ٹیسٹ فیس سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ لیبارٹریاں ڈینگی اور دیگر ٹیسٹس کی زیادہ فیس چارج کر رہی ہیں۔

    سیف اللہ محب کاکاخیل ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے ڈینگی فیس 350 مقرر کی تھی، لیکن نجی لیبارٹریاں زیادہ فیس چارج کر رہی ہیں۔

    چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت آلو ٹماٹر کے ریٹ مقرر کرتی ہے، اسی طرح لیبارٹریز کے لیے بھی کوئی ریٹ مقرر کرے، حکومت کو چاہیے متعلقہ لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر مناسب ریٹ کا تعین کرے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بچوں کے بھاری اسکول بیگ سے متعلق قانون سازی کی جائے، پشاور ہائی کورٹ کا حکم

    تاہم وکیل نے کہا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس لیبارٹریز کے لیے ریٹ مقرر کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس اختیار نہیں تو کس کے پاس ہے اختیار؟

    بعد ازاں، پشاور عدالت نے دلائل سننے کے بعد لیبارٹریز فیس کیس پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل پشاور عدالت نے کے پی حکومت کو بچوں کے بھاری بستوں سے متعلق بھی قانون سازی کا حکم دیا تھا، اس سلسلے میں عدالت نے حکومت کو چار ماہ کی مہلت دی تھی، عدالت کا کہنا تھا کہ بھاری بستوں سے بچوں کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

  • کے پی کے محکمہ صحت کا ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا عندیہ

    کے پی کے محکمہ صحت کا ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا عندیہ

    پشاور: خیبر پختون خوا کے محکمہ صحت نے ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی ہیلتھ سروسز نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز اور عملہ ذاتی مقاصد کے حصول کے لیے ہڑتال کر رہے ہیں، ہڑتال نے ہزاروں مریضوں کی زندگی خطرے میں ڈال دی ہے۔

    ڈی جی کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتال بنیادی صحت کی سہولیات دینے کے لیے پابند ہوتے ہیں، ہڑتال کرنے والوں کو نوکری سے برخاست کیا جائے گا۔

    دریں اثنا، ڈی جی ایچ ایس نے تمام ہڑتالی ڈاکٹروں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ہڑتال میں ملوث اہل کاروں کو 3 دن میں ٹرمینیشن لیٹر جاری کیے جانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ای سی سی نے ڈاکٹرز، نرسز کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی، ظفر مرزا

    ادھر لاہور میں ینگ ڈاکٹرز نے ہائی کورٹ کے حکم پر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، ینگ ڈاکٹرز اپنے مطالبات کے لیے 29 روز سے ہڑتال پر تھے، گزشتہ روز ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے حکم جاری کیا کہ ہڑتال ختم کی جائے ورنہ توہین عدالت کی اور فوج داری کارروائی ہوگی۔

    آج معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے ڈاکٹرز، نرسز کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے، حکومت نے شعبہ صحت میں کیے ایک اور وعدے کی تکمیل کر دی۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ پمزکے ڈاکٹر، ٹیکنیکل عملے کے لیے 78 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کی گئی ہے، نرسزکی تنخواہ، طالبات کے وظیفے کے لیے 22 کروڑ روپے کی اضافی گرانٹ بھی منظور کرلی گئی۔

  • گورنر کے پی شاہ فرمان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    گورنر کے پی شاہ فرمان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    پشاور: ہائیکورٹ نے سابق وائس چانسلرگومل یونیورسٹی عصمت اللہ کی توہین عدالت درخواست پر گونر کے پی کےشاہ فرمان کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وائس چانسلرگومل یونیورسٹی عصمت اللہ کی توہین عدالت درخواست پر پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے2013 میں بحیثیت وی سی بقایا جات دینے کا حکم دیا تاہم بقایات جات ادا نہیں کی گئے۔

    یہ بھی پڑھیں: گومل یونی ورسٹی میں زیتون کے باغ کا افتتاح

    پشاور ہائیکورٹ نےبھی2017 میں اپیل نمٹانے کا حکم دیا تھا اور 7 روز میں واجبات ادا کرنے کی ہدایت کی مگر 2 سال گزرنے کےباوجود ابھی تک حکم پر عمل نہیں کیاگیا۔

    عدالت نے درخواست پر ابتدائی سماعت کے بعد گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے جواب طلب کرلیا۔

    گورنر کے پی کے شاہ فرمان سے بحیثیت چانسلر گومل یونیورسٹی جواب طلب کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گومل یونیورسٹی خیبرپختونخوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں واقع ہے اور اسے صوبے کی ایک بڑی سرکاری جامعہ کا درجہ حاصل ہے۔

  • مستقبل میں کراچی سے پشاور کے ریلوے ٹریکس کو اپ ڈیٹ کریں گے: چینی سفیر

    مستقبل میں کراچی سے پشاور کے ریلوے ٹریکس کو اپ ڈیٹ کریں گے: چینی سفیر

    پشاور: چینی سفیر برائے پاکستان یاؤ جِنگ نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے میں خیبر پختون خوا کا اہم کردار ہے، صوبے میں رشکئی اکنامک زون شروع کیا گیا ہے، مستقبل میں کراچی سے پشاور کے ریلوے ٹریکس کو اپ ڈیٹ کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں منعقدہ سی پیک سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چینی سفیر نے کہا پاکستان اور چین مشترکہ طور پر زراعت کے 10 تحقیقاتی مراکز پر کام شروع کریں گے۔

    سفیر یاؤ جنگ نے کہا پشاور سینٹرل ایشیا کے لیے گیٹ وے کی مانند ہے، مستقبل میں کراچی سے پشاور کے ریلوے ٹریکس کو اپ ڈیٹ کریں گے، وزیر اعظم نے دورۂ چین میں سی پیک پر بات کر کے ہم سب کو متاثر کیا۔

    افغانستان میں امن کے حوالے سے چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چین نے افغانستان میں امن کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں، افغان کانفرنس میں طالبان، افغان حکومتی نمایندے شریک ہوں گے، ہم افغان مسئلے کا سیاسی حل چاہتے ہیں، اور چین افغانستان میں طویل خانہ جنگی کا خاتمہ کرنا چاہتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن کے بعد تجارتی روٹ قائم کیا جائے گا، جب کہ پشاور سے جلال آباد اور کوئٹہ سے قندھار تک ریلوے ٹریک بنائیں گے۔

    خیال رہے کہ پشاور یونی ورسٹی میں پاک چین انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام سی پیک اینڈ خیبر پختون خوا کانفرنس منعقد کیا گیا تھا، جس میں گورنر شاہ فرمان نے بہ حیثیت مہمان خصوصی شرکت کی، تقریب میں چین کے سفیر مسٹر یاؤ جنگ، سینئر صوبائی وزیر سیاحت عاطف خان، ایم این اے ارباب شیر علی اور سینیٹر مشاہد حسین سید نے بھی شرکت کی۔

    چینی سفیر اور گورنر خیبر پختون خوا نے پشاور یونی ورسٹی کے وائس چانسلر کو ذہین طلبہ کے لیے چائنا ایمبیسی اسکالر شپس کی مد میں 20 لاکھ روپے کا چیک بھی دیا۔

  • میں کسی سے اخلاق سے گر کر بات نہیں کروں گا: وزیر اعلیٰ کے پی

    میں کسی سے اخلاق سے گر کر بات نہیں کروں گا: وزیر اعلیٰ کے پی

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے کہا ہے کہ کوشش ہے تحریک انصاف کے وژن کے مطابق کام کریں، میں کسی سے اخلاق سے گر کر بات نہیں کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ کے پی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہ طور وزیر اعلیٰ کہتا ہوں کہ جو مٹہ گئے وہ پشاور آئیں، جو لوہے کے چنے کی بات کرتا تھا آج رو رہا ہے۔

    محمود خان کا کہنا تھا کہ دیکھتا ہوں میرے حلقے اور گھر کون آتا ہے، ان لوگوں کی تربیت نہیں ہوئی، میں انھیں مولانا نہیں کہتا، میرا قائد جو کہے گا اس پر عمل کروں گا، میری پرورش اخلاق کے دائرے میں ہوئی ہے۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ نے معمولی جرائم کے قیدیوں کے لیے 2 ماہ معافی کا اعلان کر دیا ہے، گریڈ 3 سے 16 تک کے ملازمین کو بھی ترقی دینے کا اعلان کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دوں گا، وزیراعلیٰ کے پی محمود خان

    آج وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے سینٹرل جیل پشاور کے نئے بلاک کا بھی افتتاح کیا، پشاور سینٹرل جیل 160 سال قبل (1854) بنایا گیا، جس کے بعد پہلی مرتبہ جیل میں تعمیر نو کی گئی ہے۔

    ایک اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے تمام محکموں کے انتظامی سربراہان کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جن جن محکموں میں جو بھی نئے قوانین بنائے گئے ہیں ان کے تحت رولز جلد سے جلد بنائے جائیں اور مسودے ایک ماہ کے اندر منظوری کے لیے صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیے جائیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا تھا کہ وہ فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دیں گے اور اپنے بیان پر قائم رہیں گے۔

  • غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کی سزا بڑھا کر 5 سال کر دی گئی

    غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کی سزا بڑھا کر 5 سال کر دی گئی

    پشاور: خیبر پختون خوا کی صوبائی کابینہ نے منرل سیکٹر گورننس ترمیمی بل منظور کر لیا، بل میں غیر قانونی کان کنی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیا گیا، 5 سال تک قید کی سزا ہو سکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی اسمبلی میں غیر قانونی مائننگ کے سلسلے میں ایک ترمیمی بل منظور کر لیا گیا ہے جس کے تحت غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کی سزا 3 سے بڑھا کر 5 سال کر دی گئی ہے۔

    ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی کان کنی میں ملوث افراد کو سزا کے ساتھ جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے، جب کہ اپیلوں کے بر وقت اور مؤثر فیصلوں کے لیے ایپلٹ ٹریبونل بھی بنائی جائے گی۔

    وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد نے اسمبلی میں کہا کہ معدنیات کے شعبے میں بہتری سے معیشت بہتر بنائی جا سکتی ہے، اس بل سے صوبے میں غیر قانونی کان کنی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیے جانے سے اس کی روک تھام ممکن ہو سکے گی۔

    واضح رہے کہ غیر قانونی کان کنی سے نہ صرف معیشت کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ اس سے مقامی آبادیوں اور پہاڑوں کو بھی شدید نقصان پہنچتا ہے، ماضی میں ایسا ہو چکا ہے، ایبٹ آباد کے چلیتر گاؤں میں غیر قانونی کان کنی کے باعث مکانوں اور پہاڑوں میں دراڑیں پڑیں، ماہرین نے بتایا تھا کہ گاؤں میں موجود پہاڑ بھی سرک رہا ہے۔

    خیال رہے کہ محکمہ معدنیات ملاکنڈ ڈویژن کی جانب سے رواں سال اگست میں کہا گیا تھا کہ معدنیات کی غیر قانونی کان کنی کو روکنے اور معدنیات کی کان کنی کو قانون میں لانے کے باعث صوبائی خزانے کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا۔

  • مارچ کی آڑ میں فضل الرحمان پرائیویٹ ملیشیا تیار کر رہے ہیں: اجمل وزیر

    مارچ کی آڑ میں فضل الرحمان پرائیویٹ ملیشیا تیار کر رہے ہیں: اجمل وزیر

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا کے مشیر اجمل وزیر نے کہا ہے کہ جمہوریت اور اسلام کے نام پر دکان داری ختم کی جائے، مارچ کی آڑ میں فضل الرحمان پرائیویٹ ملیشیا تیار کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں ترجمان صوبائی حکومت اجمل وزیر نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل سے مولانا کو چٹھی آئی ہے کہ مارچ کرو، مارچ کی آڑ میں وہ نجی ملیشیا کی تیاری کر رہے ہیں۔

    اجمل خان وزیر کا کہنا تھا ڈنڈا بردار، مسلح جتھوں کو مٹر گشت کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ملکی بقا کے لیے حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں، وزیر اعلیٰ کے پی واضح کر چکے ہیں کہ حکومتی رٹ پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دوں گا، وزیراعلیٰ کے پی

    انھوں نے کہا کہ ریاست کے اندر ریاست قطعی برداشت نہیں کی جائے گی، وردی پہن کر مشقیں کرنا پہلی بار دیکھ رہا ہوں، مشقیں صرف فوج کرتی ہیں، لوگوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    اجمل وزیر نے کہا کہ جے یو آئی ف مارچ سے متعلق وزیر اعلیٰ کا بیان حکومتی رٹ چیلنج کرنے والوں کے لیے تھا۔

    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دوں گا اور اپنے بیان پر قائم رہوں گا، جس طرح مولانا چندہ جمع کر رہے ہیں میں بھی انھیں روکوں گا، ہماری اپنی حکمت عملی ہے، قیام امن حکومت کی ذمہ داری ہے۔

  • آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے کے پی حکومت نے حکمت عملی طے کر لی

    آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے کے پی حکومت نے حکمت عملی طے کر لی

    پشاور: مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ سے کیسے نمٹا جائے، اس سلسلے میں خیبر پختون خوا حکومت نے حکمت عملی طے کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ کے پی حکومت نے حکومت مخالف آزادی مارچ کو غیر مؤثر بنانے کے لیے حکمت عملی وضع کر لی ہے۔

    حکمت عملی بنانے کے لیے آج پی ٹی آئی کا پارلیمانی اجلاس بلایا گیا، جس میں گورنر کے پی شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ محمود خان، اور پی ٹی آئی کے پارلیمانی ارکان نے شرکت کی۔

    ذرایع نے بتایا کہ جے یو آئی کے احتجاج میں صوبائی اسمبلی کے ارکان اپنے اپنے علاقوں میں موجود رہیں گے، اور عوامی رابطہ کر کے احتجاج کے منفی اثرات سے عوام کو آگاہ کریں گے۔

    تازہ ترین:  آزادی مارچ، وزیر اعظم نے نورالحق قادری کو اہم ٹاسک دے دیا

    طے شدہ حکمت عملی کے مطابق مدارس کے طلبہ کے والدین سے بھی رابطہ کیا جائے گا، اور والدین سے بچوں کو سیاست اور احتجاج سے دور رکھنے کی اپیل کی جائےگی۔

    ذرایع نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ انتظامی سطح پر جمعیت علمائے اسلام ف کے مارچ کو پنجاب میں داخلے سے روکا جائے گا۔

    ادھر آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے جے یو آئی ف کے ممکنہ دھرنے کے پیش نظر امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے اسلام آباد پولیس کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔

    آج وزیر اعظم عمران خان نے آزادی مارچ کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری کو اہم ٹاسک دیا، وزیر اعظم نے دھرنے سے متعلق سفارشات تیار کرنے کی ہدایت کی، امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نور الحق قادری فضل الرحمان سے ٹیلی فون پر رابطہ کریں‌ گے۔

  • ملک کی ترقی کا دار و مدار انفارمیشن ٹیکنالوجی پر ہے: اسد عمر

    ملک کی ترقی کا دار و مدار انفارمیشن ٹیکنالوجی پر ہے: اسد عمر

    پشاور: پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی کا دار و مدار انفارمیشن ٹیکنالوجی پر ہے، نوجوانوں کو آئی ٹی شعبے میں اپنی صلاحیتیں اجاگر کرنی ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے پشاور میں منعقدہ ڈیجیٹل یوتھ سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا میں اس کانفرنس کی کام یابی پر کے پی کو مبارک باد دیتا ہوں۔

    انھوں نے کہا انفارمیشن ٹیکنالوجی میرا پسندیدہ شعبہ ہے، ملک کی ترقی کا دار و مدار انفارمیشن ٹیکنالوجی پر ہے، نوجوان اپنی صلاحیتیں اس شعبے میں اجاگر کریں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا آئی ٹی کی وجہ سے نوجوان دوسرے شعبوں کو بھی ترقی دے سکتے ہیں، ہمیں نوجوانوں کو آئی ٹی کے میدان کے لیے تیار کرنا ہے، نوجوانوں کو مضبوط کر کے ہر قسم کی جنگ جیتی جا سکتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تاجر، صنعتکار اور کسان کی ناکامی حکومت کی ناکامی ہے: اسد عمر

    گزشتہ روز فیصل آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں اسد عمر نے کہا عمران خان دلیرانہ فیصلے کرنے کی ہمت رکھتے ہیں، 70 سال سے کشمیریوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے ہر پاکستانی ان کے ساتھ ہے، وزیر اعظم نے جس طریقے سے کشمیر کا مقدمہ لڑا اس سے مسئلے کے حل کی راہ ہم وار ہوئی ہے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے جو مستقبل میں معاشی نمو کا باعث ہوگا، معیشت کی بہتری کے لیے بہتر سیکورٹی چاہیے اور معیشت کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • پنجاب پولیو پروگرام نے قصور میں پولیو کیس کی خبروں کی تردید کر دی

    پنجاب پولیو پروگرام نے قصور میں پولیو کیس کی خبروں کی تردید کر دی

    لاہور: پنجاب پولیو پروگرام نے قصور میں پولیو کیس سے متعلق چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قصور میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ پولیو کیس کی تصدیق صرف قومی ادارہ صحت کرتا ہے، قصور میں کوئی پولیو کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

    صوبائی انسداد پولیو پروگرام کے مطابق رواں سال پنجاب میں پولیو کے 5 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں 4 کا تعلق لاہور اور ایک کا جہلم سے ہے۔

    واضح رہے کہ ملک میں رواں سال 64 پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں 48 کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: ویکسین سے انکار پر 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار

    آج خیبر پختون خوا میں 2 اور بچے پولیو وائرس کا شکار ہو گئے ہیں، جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد چونسٹھ ہوئی، نئے پولیو کیسز سرائے نورنگ ضلع لکی مروت اور ضلع تورغر سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق لکی مروت میں ڈھائی سالہ بچی پولیو سے متاثر ہوئی ہے جس کو پولیو کے قطرے نہیں پلائے گئے تھے جب کہ تورغر میں 2 سالہ بچے کو پولیو نے نشانہ بنایا۔

    ای او سی کے مطابق پولیو کیسز کی بڑی وجہ والدین کا بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے سے انکار ہے۔

    کوآرڈینیٹر عبد الباسط کا کہنا تھا پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے، والدین گم راہ کن پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں، چیلنجز اور مشکلات کے باوجود حکومت پولیو کے مکمل خاتمہ کے لیے پرعزم ہے۔