Tag: کے ڈی اے ڈائریکٹر

  • بے نامی اکاؤنٹس، کے ڈی اے ڈائریکٹر کے دورانِ تفتیش اہم انکشافات

    بے نامی اکاؤنٹس، کے ڈی اے ڈائریکٹر کے دورانِ تفتیش اہم انکشافات

    کراچی: نیب ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایک روز قبل حراست میں لیے جانے والے کے ڈی اے کے ڈائریکٹر کے تانے بانے بھی بے نامی اکاؤنٹس سے ملنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق کے ڈی اے ڈائریکٹر جمیل بلوچ کو ایک روز قبل نیب نے ملیر ندی کی 60 ایکڑ زمین پر قبضے اور ناجائز تعمیرات کے الزام پر حراست میں لیا تھا۔ نیب ذرائع کے مطابق جمیل بلوچ پرکےڈی اے کا ریکارڈ غائب اور ردوبدل کرنے جبکہ تعمیر کے لیے جعلی این اوسیز بنانے کے الزامات ہیں، ملزم چائنا کٹنگ میں بھی ملوث ہے۔

    ایک روز قبل حراست میں لیے گئے جمیل بلوچ نے دورانِ تفتیش اہم انکشافات کیے، نیب ذرائع کے مطابق کے ڈی اے ڈائریکٹر کے تانے بانے بے نامی اکاؤنٹس سے ملنے لگے۔ نیب نے حراست میں لیے جانے والے کے ڈی اے کے ڈائریکٹر کو کراچی کی احتساب عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے اُن کا چار روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں 8 ارب سے زائد کی ٹرانزیکشن کے 6 بے نامی اکاؤنٹس کا انکشاف

    عدالت سے ریمانڈ ملنے کے بعد نیب نے جمیل بلوچ کو اسلام آباد منتقل کرنے کی تیاریاں شروع کردیں جہاں اُن سے بے نامی اکاؤنٹس سے مزید تفتیش کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ دو برس قبل جمیل بلوچ پُراسرار طور پر گمشدہ ہوگئے تھے، کئی روز بعد وہ منظر عام پر آئے اور بیان دیا تھا کہ ’’میں نماز کی ادائیگی کے لیے اپنی گاڑی مسجد کے باہر کھڑی کر کے گیا اور واپسی پر گاڑی کے قریب پہنچنے سے قبل ایک نامعلوم شخص سفید گاڑی سے اتر کر میرے پاس آیا اور مجھے مخاطب کر کے اپنے ہمراہ چلنے کا حکم دیا‘‘۔

  • کے ڈی اے ڈائریکٹر جمیل بلوچ کا رہائی کے بعد پولیس کو بیان

    کے ڈی اے ڈائریکٹر جمیل بلوچ کا رہائی کے بعد پولیس کو بیان

    کراچی : کے ڈی اے کے ڈائریکٹر برائے انسدادِ تجاوزات ’’جمیل بلوچ‘‘ پُراسرار گمشدگی کے بعد منظر عام پر آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کے ڈی اے ڈائریکٹر نے پولیس کو ابتدائی بیان دیتے ہوئے بتایا کہ ’’میں نماز کی ادائیگی کے لیے اپنی گاڑی مسجد کے باہر کھڑی کر کے گیا اور واپسی پر گاڑی کے قریب پہنچنے سے قبل ایک نامعلوم شخص سفید گاڑی سے اتر کر میرے پاس آیا اور مجھے مخاطب کر کے اپنے ہمراہ چلنے کا حکم دیا‘‘۔

    جمیل بلوچ نے مزید بتایا کہ ’’میں نے اُس شخص سے اس کی شناخت پوچھی تو اُس نے جواباً کہا کہ ’’ ایک ادارے کے کچھ افسران آپ سے کچھ بات کرنا چاہتے ہیں‘‘۔

    گاڑی کے قریب پہنچتے ہی اندر بیٹھے مسلح افراد نے مجھے زبردستی پکڑ کر میرے ہاتھوں کو رسیوں سے باندھا اور میری آنکھوں پر بھی پٹیاں باندھ کر گاڑی کی پچھلی نشست پر بٹھا کر گاڑی نامعلوم مقام کی طرف چلا دی۔

    کے ڈی اے ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ ’’مسلح افراد مجھے نامعلوم مقام پر لے گئے اور چار روز تک زمینوں کے بارے میں پوچھ گچھ کرتے رہے اور کل رات 2 بجے کے قریب مجھے اسٹار گیٹ پر چھوڑ کر چلے گئے‘‘۔

    واضح رہے کہ کے ڈی اے ڈائریکٹر انسدادِ تجاوزات جمیل بلوچ کو گذشتہ روز رات کی تاریکی میں نامعلوم افراد کی جانب سے اسٹار گیٹ کے قریب چھوڑ دیاگیا.

    یاد رہے کہ کےڈی اے کے ڈائریکٹر انسدادِ تجاوزات جمیل بلوچ گذشتہ دنوں شام کے وقت اپنے دفتر سے گھر جاتے ہوئے لاپتہ ہوگئےتھے،اُن کی گمشدگی کی رپورٹ عزیز بھٹی تھانے میں درج کرادی گئی تھی.

    اس ضمن میں جمیل بلوچ کے اہل خانہ کی جانب سے سند ھ ہائی کورٹ میں گمشدگی کی درخواست دائر کی گئی تھی، دورانِ سماعت عدالت ڈائریکٹر کی گمشدگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے آئی جی سندھ اور متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا تھا۔