Tag: کے کے ایف

  • کرکٹ اور اسکواش کے لیجنڈز بھی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے نکل آئے

    کرکٹ اور اسکواش کے لیجنڈز بھی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے نکل آئے

    کراچی: شہر قائد میں سخت لاک ڈاؤن میں کرکٹ اور اسکواش کے لیجنڈز اور فن کار بھی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے نکل آئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق کپتان جاوید میاں داد اور سابق اسکواش چیمپئن جہانگیر خان نے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا، لیجنڈری کھلاڑیوں نے کے کے ایف کی امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہوئے فلاحی خدمات کو سراہا۔

    کرکٹ اور اسکواش کے سابق بڑے کھلاڑیوں نے ایم کیو ایم کے رہنما عامر سے خان سے ملاقات کی، اس موقع پر عامر خان نے اسپورٹس کے لیجنڈز کو بتایا کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے پاس مستحقین کا مکمل ڈیٹا موجود ہے جس کے تحت ان تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، اب تک کراچی اور حیدرآباد میں ایک لاکھ راشن تقسیم کر چکے ہیں۔

    کے کے ایف کے ٹرسٹی عامر خان نے کہا کہ گزشتہ روز ضلع شرقی کی سیل ہونے والی گیارہ یوسیز میں بھی امداد پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    کراچی کے مزید کئی علاقے سیل، طبی عملہ بھی پریشان، مزید 273 افراد گرفتار

    جاوید میاں داد نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ صورت حال میں انسانیت کی خدمت ہی اصل مشن ہے، خوشی ہے کراچی کے لوگ دل کھول کر عطیات دے رہے ہیں۔ اسکواش چیمپئن جہانگیر خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاست کا وقت نہیں سب کو مل کر اپنے پاکستانی بھائیوں کی مدد کے لیے آگے آنا ہوگا۔

    معروف گلو کار رحیم شاہ نے کے کے ایف کو مثالی ادارہ اور ایم کیو ایم پاکستان کی ان تھک محنت کو خراج تحسین پیش کیا، معروف کامیڈین فیصل قازی نے کہا کہ جس طرح کے کے ایف کام کر رہی ہے وہ قابل تحسین ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے گزشتہ روز رابطہ کمیٹی اور کے کے ایف کے ٹرسٹی ممبران کے اجلاس میں کہا تھا کہ حالیہ صورت حال میں کراچی میں موجود لاکھوں خاندان بدترین معاشی صورت حال سے دوچار ہیں، فاؤنڈیشن کے تحت امدادی سرگرمیوں کو مزید بڑھایا جائے گا۔ انھوں نے متاثرہ خاندانوں میں گھر گھر راشن کی تقسیم، مختلف علاقوں میں قائم عارضی دسترخوان کے قیام اور وائرس کے خاتمے کے لیے اسپرے مہم کو مزید تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔

  • انسداد دہشت گردی عدالت میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت

    انسداد دہشت گردی عدالت میں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت میں ایف آئی اے کی ٹیم پیش نہیں ہوئی، عدالت نے ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم پیش ہی نہیں ہوئی جس پر عدالت سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اہم کیس میں ایف آئی اے نے لا پرواہی کی اعلیٰ مثال قائم کردی ہے، عدالت نے ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر بختیار چنہ، اعجاز شیخ اور محمد رئیس سے 19 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔

    عدالت نے ایف آئی اے کی درخواستوں پر حکم نامہ جاری کرنا تھا تاہم ایف آئی اے کی ٹیم کی عدم پیشی کی وجہ سے حکم نامہ جاری نہ ہوسکا۔ ایف آئی اے نے درخواست کی تھی کہ کچھ بینکوں اور ایم کیو ایم دفاتر پر چھاپوں کی اجازت دی جائے۔

    مقدمے میں پیش رفت پر رپورٹ جمع

    مذکورہ کیس میں پیش رفت کے حوالے سے سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن کی جانب سے رپورٹ جمع کروادی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متحدہ بانی و دیگر کے خلاف مقدمے میں ٹھوس شواہد حاصل کر لیے گئے۔ دستاویزی شواہد کی تصدیق برطانیہ سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ کے ذریعے دستاویزات کی تصدیق کروائی جا رہی ہے، متحدہ بانی کے گھر سے اسلحے کی فہرست کا فرانزک کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں وفاقی حکومت کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے، جے آئی ٹی کے لیے ممبران کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔

    سیکریٹری جوائنٹ انویسٹی گیشن نے مزید پیش رفت تک سماعت مناسب دورانیے کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست بھی کی۔

    خیال رہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کچھ عرصہ قبل ہوا تھا۔

    ایف آئی اے کی تحقیقات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے 50 سے زائد رہنما غیر قانونی ٹرانزیکشنز میں ملوث تھے۔ ادارے کے نام پر اربوں روپے کی رقوم منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن بھجوائی گئیں۔

    بعد ازاں ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے 726 افراد کی فہرست جاری کی تھی جن سے مجموعی طور پر ایک ارب روپے جمع کرنے ہیں۔

    جاری کی جانے والی فہرست میں میئر کراچی وسیم اختر کا نام بھی شامل تھا۔ وسیم اختر کے علاوہ دیگر افراد میں قمر منصور، اشفاق منگی اور تنویر الحق تھانوی سمیت اہم نام شامل تھے۔

    کے کے ایف پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ ضابطہ فوجداری کے تحت درج ہے۔

    3 جنوری کو ایف آئی اے نے فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں بھی ضبط کرلیں تھی۔ ایف آئی اے کے مطابق فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

    کیس میں ایم کیو ایم بانی، طارق میر، ندیم نصرت، سہیل منصور، ریحان منصور اور بابر غوری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاچکے ہیں تاہم تاحال کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

  • ایف آئی اے نے ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا

    ایف آئی اے نے ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا

    کراچی: ایف آئی اے نے ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا، خلاف ورزی پر قید یا جرمانے کے علاوہ دونوں سزائیں بھی لاگو ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے خط کے ذریعے ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو ایمبولینس کی ممکنہ فروخت سے روک دیا، خط میں کہا گیا ہے کہ ایمبولینسز کی فروخت کے لیے جاری کارروائی فوری روک دی جائے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ زیر تفتیش معاملے پر گاڑیاں، ایمبولینس فروخت یا منتقل نہیں کی جاسکتیں، ایف آئی اے یا متعلقہ عدالت کی اجازت کے بغیر کارروائی نہیں کی جاسکتیں، خلاف ورزی پر قید یا جرمانے کے علاوہ دونوں سزائیں بھی لاگو ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو خط درج ایف آئی آر کے حوالے سے جاری کیا گیا ہے، ایڈمنسٹریٹر نے ایمبولینسز کی فروخت کے لیے اشتہار 9 دسمبر کو جاری کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق اشتہار کے تحت مبینہ 70 ایمبولینسز کی فروخت کی کارروائی شروع کی گئی تھی، کے کے ایف کی ملکیتی جائیدادوں کی فروخت پر ایف آئی اے پابندی لگا چکی ہے۔

    مزید پڑھیں: خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ساڑھے 3 ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے کے کے ایف کی ساڑھے تین ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط کی گئی تھیں۔

    خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف 3 ماہ قبل ہوا تھا، ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ فاؤنڈیشن کی جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں۔

    یاد رہے کہ ترجمان متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی املاک کو قبضے میں لینے پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

  • کے کے ایف کے لئے زکوۃ فطرہ جمع کرنے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، ایم کیو ایم

    کے کے ایف کے لئے زکوۃ فطرہ جمع کرنے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، ایم کیو ایم

    کراچی : ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ممبر شبیر قائم خانی نے کہا ہے کہ رجسٹرڈ خیراتی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کو زکوۃ فطرہ جمع کرنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ کالعدم مذہبی جماعتیں شہر میں کھلے عام فنڈ جمع کرنے میں مصروف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبیر قائم خانی کا کہنا تھا کہ ’’کراچی کو اوون کرنے کے باوجود ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہا ہے، خدمت خلق فاؤنڈیشن باقاعدہ رجسٹرڈ ہے مگر اس کے لیے صدقہ خیرات جمع کرنے پر پابندی ہے اور اس کے رضا کاروں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔

    کے کے ایف کے لیے لوگ رضاکارانہ طور پر کام کرتے ہیں اور ادارے کی جانب سے ہونے والی سرگرمیوں میں خود بڑھ چڑ کر حصہ لیتے ہیں، مگر گزشتہ تین سال سے رضا کاروں کو گرفتار کیا جارہا ہے جبکہ اس کے برعکس شہر میں کالعدم مذہبی جماعتیں اور جہادی تنظیمیں کھلے عام زکوۃ فطرہ جمع کرنے میں مصروف ہیں جن کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی۔

    شبیر قائم خانی نے مزید کہا کہ پنجاب، بلوچستان میں بھی ہمارے کارکنان کو ڈرایا جارہا ہے، کے کے ایف کو روک کر ہمیں کمزور کرنے کی سازش بنائی گئی ہے جو ناکام ثابت ہوگی، رکن رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ روز شہر کے مختلف علاقوں سے 8 کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے جو قابل مذمت ہے، ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ تمام گرفتار افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

    دوسری جانب رینجرز نے شاہ فیصل میں کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے دو کارکنان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، رینجرز ذرائع نے مبینہ طور پر گرفتار کیے جانے والے ملزمان کے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ دوران تفتیش دونوں نے اہم انکشافات کیے ہیں۔

    رینجز ذرائع کے مطابق ملزم ناصر نے رکشہ ڈرائیور سمیت 4 افراد کے قتل جبکہ ملزم عدنان نے 3 افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے، کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے، دونوں افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے رمضان المبارک میں بھتے کی مد میں 2 لاکھ 80 ہزار روپے سے زائد رقم وصول کی ہے۔