Tag: کے 2

  • کے 2 سر کرنے والی سعودی عرب کی پہلی خاتون کوہ پیما

    کے 2 سر کرنے والی سعودی عرب کی پہلی خاتون کوہ پیما

    ریاض: سعودی عرب کی نیلی عطار دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 سر کرنے والی پہلی سعودی خاتون کوہ پیما بن گئی ہیں، کے 2 سر کرنے کی حالیہ مہم میں 2 پاکستانی خواتین بھی شامل ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں پیدا ہونے والی لبنانی خاتون کوہ پیما نیلی عطار نے کے ٹو سر کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے، نیلی عطار کے ٹو سر کرنے والی پہلی عرب خاتون بن گئی ہیں۔

    الپائن کلب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ کو خاتون کوہ پیما نیلی عطار کے ٹو سر کرنے والی پہلی عرب خاتون کوہ پیما بن گئی ہیں۔

    جمعے کے روز 2 پاکستانی خواتین کوہ پیماؤں ثمینہ بیگ اور نائلہ کیانی نے کے ٹو سر کیا تھا، الپائن کلب کے مطابق ثمینہ بیگ کے ٹو سر کرنے والی پہلی خاتون کوہ پیما ہیں۔ ان کے علاوہ ایرانی، تائیوان اور انڈورا کی خواتین کوہ پیماؤں نے کے ٹو سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔

    الپائن کلب کے کرار حیدری کا کہنا ہے کہ پاکستانی اور غیر ملکی خواتین کی جانب سے کے ٹو سر کرنے کی کامیاب مہم جوئی خوش آئند ہے۔ اس سے پاکستان میں کوہ پیمائی کو مزید فروغ ملے گا جبکہ مقامی سطح پر بھی کوہ پیمائی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

    کچھ عرصہ قبل نیلی عطار نے ایک انٹرویو میں کے ٹو سر کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کی ان کی ہمیشہ سے یہ خواہش تھی کہ وہ پاکستان جا کر کے ٹو سر کریں۔

    نیلی عطار 17 جون سے پاکستان کے دورے پر ہیں جس میں وہ کے ٹو سر کرنے کے علاوہ دیگر علاقوں کا بھی سفر کریں گی۔

  • کے 2 پر برفانی طوفان، کوہ پیماؤں کے خیمے اکھڑ گئے

    کے 2 پر برفانی طوفان، کوہ پیماؤں کے خیمے اکھڑ گئے

    اسکردو: دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 کے بیس کیمپ پر موجود کوہ پیماؤں کو برفانی طوفان نے آلیا، 120 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی برفانی ہواؤں نے کوہ پیماؤں کے خیمے زمین سے اکھاڑ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 کے بیس کیمپ میں 120 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے برفانی طوفان آگیا، ذرائع کے مطابق بلند پہاڑوں پر برفانی طوفان کی رفتار 240 کلو میٹر فی گھنٹہ تک تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ برفانی طوفان کے بعد براوٹ پیک بیس کیمپ میں کوہ پیماؤں کے خیمے زمین سے اکھڑ گئے، طوفان سے انفرادی خیموں اور کچن ٹینٹ کو بھی نقصان پہنچا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ باس وقت یس کیمپ میں اسپین، اٹلی، چین، کینیڈا، ہالینڈ، فن لینڈ، نیپال اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما موجود ہیں جن کی مہم جوئی شدید مشکلات کا شکار ہوگئی ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں واقع کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جس کی لمبائی 8 ہزار 6 سو 11 میٹر ہے۔

    اس سے قبل سنہ 2018 میں بھی نیپال میں گورجا ہمل پہاڑ سر کرنے کی کوشش کرنے والے 5 جنوبی کوریائی کوہ پیماؤں سمیت 7 افراد برفانی طوفان کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے تھے۔

    برفانی طوفان کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے کوہ پیماؤں میں جنوبی کوریا کے کوہ پیما کم چینگ ہو بھی شامل تھے جو بغیر آکسیجن سلنڈر کے 14 چوٹیاں عبور کرنے کا منفرد ریکارڈ اپنے نام کرچکے تھے۔

  • پہاڑوں کا عالمی دن: آئیں پربتوں سے باتیں کریں

    پہاڑوں کا عالمی دن: آئیں پربتوں سے باتیں کریں

    آج دنیا بھر میں پہاڑوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر کے پہاڑوں اور پہاڑوں کے قریب رہنے والی آبادیوں کی حالت بہتر بنانے اور ان کے قدرتی ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے شعور اجاگر کرنا ہے۔

    پہاڑ دنیا بھر کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ دنیا بھر کی جنگلی حیات، جنگل اور نیشنل پارکس کا 56 فیصد حصہ پہاڑوں میں واقع ہے۔

    اسی طرح دنیا بھر میں ایک ارب کے قریب افراد پہاڑوں میں آباد ہیں جبکہ دنیا کی نصف آبادی غذا اور پینے کے صاف پانی کے لیے پہاڑوں کی محتاج ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج کا سب سے پہلا اثر پہاڑی علاقوں پر ظاہر ہوتا ہے۔

    ایسے موقع پر خشک پہاڑوں کے ارد گرد آبادی مزید گرمی اور بھوک کا شکار ہوجاتی ہے، جبکہ کلائمٹ چینج کے باعث برفانی پہاڑ یعنی گلیشیئرز بہت تیزی سے پگھلنے لگتے ہیں جس سے دریاؤں میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔

    پاکستان کے خوبصورت پہاڑی سلسلے

    پاکستان میں 5 ایسی بلند برفانی چوٹیاں ہیں جن کی بلندی 26 ہزار فٹ سے زائد ہے جبکہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 اور نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت بھی پاکستان میں واقع ہے۔

    آئیں پاکستان میں واقع خوبصورت پہاڑی سلسلوں اور پربتوں کی سیر کریں۔

    سلسلہ کوہ ہمالیہ

    کوہ ہمالیہ اپنے ذیلی سلسلوں کے ساتھ دنیا کا سب سے اونچا پہاڑی سلسلہ ہے جس میں دنیا کی بلند ترین چوٹیاں بشمول نیپال کی ماؤنٹ ایورسٹ موجود ہیں۔

    دنیا کی 8 ہزار میٹر سے بلند دنیا کی تمام چوٹیاں اسی پہاڑی سلسلے میں واقع ہیں۔

    اس سلسلے کی بلندی کو سمجھنے کے لیے یہ جان لینا کافی ہے کہ اس میں 7 ہزار 2 سو میٹر سے بلند 100 سے زیادہ چوٹیاں ہیں جبکہ اس سے باہر دنیا کی بلند ترین چوٹی کوہ اینڈیز میں واقع اکونکا گوا ہے جس کی بلندی صرف 6 ہزار 9 سو 62 میٹر ہے۔

    سلسلہ کوہ قراقرم

    سلسلہ کوہ قراقرم پاکستان، چین اور بھارت کے سرحدی علاقوں میں واقع ہے۔ یہ دنیا کے چند بڑے پہاڑی سلسلوں میں شامل ہے۔ قراقرم ترک زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب کالی بھربھری مٹی ہے۔

    کے ٹو

    کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جس کی لمبائی 8 ہزار 6 سو 11 میٹر ہے۔ بے شمار ناکام کوششوں اور مہمات کے بعد سنہ 1954 میں اس پہاڑ کو سر کرنے کی اطالوی مہم بالآخر کامیاب ہوئی۔

    نانگا پربت

    نانگا پربت دنیا کی نویں اور پاکستان کی دوسری سب سے بلند چوٹی ہے۔ اس کی اونچائی 8 ہزار 1 سو 25 میٹر ہے۔ اسے دنیا کا قاتل پہاڑ بھی کہا جاتا ہے۔

    اس کو سر کرنے میں سب سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ نانگا پربت کو سب سے پہلے ایک جرمن آسٹرین ہرمن بہل نے 1953 میں سر کیا۔

    سلسلہ کوہ ہندوکش

    سلسلہ کوہ ہندوکش شمالی پاکستان کے ضلع چترال اور افغانستان کا اہم پہاڑی سلسلہ ہے۔ ہندوکش کی سب سے اونچی چوٹی ترچ میر چترال پاکستان میں ہے۔ اس کی بلندی 7 ہزار 7 سو 8 میٹر ہے۔

    کیر تھر کا پہاڑی سلسلہ

    صوبہ بلوچستان اور سندھ کی سرحد پر واقع کیر تھر کا پہاڑی سلسلہ حسین قدرتی مناظر کا مجموعہ اور نایاب جنگلی حیات کا مسکن ہے۔

    کارونجھر کے پہاڑ

    صوبہ سندھ کے صحرائے تھر میں واقع کارونجھر کے پہاڑ بھی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں۔