Tag: گائے

  • بھارت کے انتہا پسند بے قابو، مردہ گائے کی کھال اتارنے پر عیسائی قتل، 2 زخمی

    بھارت کے انتہا پسند بے قابو، مردہ گائے کی کھال اتارنے پر عیسائی قتل، 2 زخمی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ میں ہندو انتہاء پسندوں نے مردہ گائے کی کھال اتارنے پر عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے شہری کو قتل جبکہ 3 کو زخمی کردیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی ریاست اتر کھنڈ میں افسوسناک واقع اُس پیش آیا جب مسیحی برداری سے تعلق رکھنے والے تین شہری سڑک پر پڑی مردہ گائے کی کھال اتارنی شروع کی۔

    وہاں سے گزرنے والے ایک ہندو شخص نے انتہاء پسندوں کو اطلاع دی جس کے بعد مشتعل افراد نے اُن پر ڈنڈوں اور سریوں سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں تینوں شدید زخمی ہوئے۔

    مزید پڑھیں: بھارت: گائے کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے رپورٹ جاری کردی

    پولیس واقع کی الطلاع موصول ہونے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی مگر مشتعل افراد کو روکنے کے بجائے انہوں نے کھڑے ہو کر تماشہ دیکھنے کو ترجیح دی اور جب ہندو انتہاء پسند تھک گئے تو پولیس نے تینوں کو اسپتال منتقل کیا۔

    اسپتال منتقل کیے جانے کے بعد تینوں کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا جن میں سے ایک شہری جاں بحق ہوگیا جبکہ دو کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    میڈیکل لیگو آفیسر مینا کے مطابق ’’ تینوں زخمیوں کے جسموں اور سروں پر گہرے زخم ہیں، جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں سریے اور ڈنڈے سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا‘‘۔

    دوسری جانب پولیس نے ہندو انتہاء پسندوں کو بچانے کے لیے قتل کے الزام میں 2 افراد کو گرفتار کر کے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ’ہندو انتہا پسند جماعت کے کارکنان کو اس ہنگامے میں ملوث کرنا ابھی قبل ازوقت ہوگا، ملزمان سے تفتیش کے بعد ہی کچھ بتایا جاسکتا ہے’۔

    یہ بھی پڑھیں: گائے کسی کی ماتا نہیں، صرف ایک جانور ہے، سابق بھارتی چیف جسٹس

    پولیس حکام کے مطابق بیل کی موت طبعی طریقے سے ہوئی مگر ہمارے پاس مقدمہ درج ہوا کہ تینوں لوگوں نے اُسے ذبح کیا، اس ضمن میں ایک عینی شاہد بھی سامنے آیا تاہم معاملے کی تحقیقات جاری ہیں‘۔

  • گائے عدالت میں پیش، مالک کی پہچان کے لیے شناخت پریڈ

    گائے عدالت میں پیش، مالک کی پہچان کے لیے شناخت پریڈ

    نئی دہلی: بھارتی ریاست راجستھان کی عدالت میں ملکیت کیس میں گائیں کو ہی عدالت میں پیش کردیا گیا جبکہ مالک پہچاننے کے لیے اس کی شناخت پریڈ بھی کرائی گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق راجستھان کے علاقے جودھ پور کی مقامی عدالت میں گائے کی ملکیت کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔دلچسپ منظر اُس وقت دیکھنے میں آیا جب عدالت کے باہر ایک گاڑی رکی جس میں گائے سوار تھی۔ وکیل نے گائے کو نیچے اتارا اور کمرہ عدالت میں لے جا کر کھڑا کردیا۔

    وکیل نے جج کو بتایا کہ ’جودھ پور کے دو شہری اس گائے پر اپنی ملکیت ظاہر کرتے ہیں، دونوں نے ہی مقدمہ درج کرایا‘۔ وکیل نے گائے کو کمرہ عدالت کے باہر چھوڑ کر دونوں فریقین کو سامنے کھڑا کیا اور شناخت کے لیے پریڈ تک کرائی۔

    مزید پڑھیں: بھارت: گائے کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام، انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے رپورٹ جاری کردی

    اس موقع پر مجسٹریٹ بھی موجود تھے جنہوں نے فریقین کو ہدایت کی کہ وہ ایک ایک کر کے گائے کو بلائیں، وہ جس کے بھی پاس آجائے گی عدالت اُسی کے حق میں فیصلہ دے گی، دونوں شہریوں نے گائے کو اپنے پاس بلانے کی کوشش کی مگر وہ اپنی جگہ پر کھڑی رہی۔

    فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا، مقدمے کی اگلی سماعت 15 اپریل کو ہوگی جس میں فیصلہ پڑھ کر سنایا جائے گا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اگر گائے کسی کی بھی ملکیت نہ ہوئی تو اسے جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے سرکاری یا فلاحی ادارے میں جمع کرادیا جائے گا۔

    یہ بھی دیکھیں: گائے نے کتے کے بچوں کو گود لے لیا۔۔۔ حیران کن ویڈیو دیکھیں

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بہار کی عدالت میں ریکسیو کی گئی گائے کو پیش کیا گیا تھا، رانچی کورٹ نے گائے کو گاؤشالہ بھیجنے کا حکم جاری کیا تھا۔ گاؤ شالہ بھارت کی صوبائی اور مقامی حکومتوں کے ماتحت چلایا جانے والا سرکاری ادارہ ہے جہاں ’گاؤ ماتا‘ کی حفاظت اور اُس کے لیے دیگر اقدامات بھی کیے جاتے ہیں۔

  • بھارت میں گائے جنسی زیادتی کا شکار، مقدمہ درج

    بھارت میں گائے جنسی زیادتی کا شکار، مقدمہ درج

    نئی دہلی : بھارتی ریاست آندرا پردیش میں درندہ صفت انسان نے گائے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست آندرا پردیش میں انتہائی شرمناک اور چوکا دینے والا واقعہ آیا، جب بھارتی گاوں گوکی واڈا میں جنسی درندوں نے تین ماہ کی حاملہ گائے کو  بھی حیوانیت کا نشانہ بنا ڈالا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ متاثرہ گائے گاؤں کے کسان کی ملکیت ہے جس کا نام ناما راجو ہے۔

    کسان کا کہنا ہے کہ ’میری گائے اتوار کے روز اچانک غائب ہوگئی تھی اور کچھ دیر بعد نامناسب حالت میں ایک درخت سے بندھی ہوئی ملی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گاؤں کے معالج نے بدفعلی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گائے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    بعدازاں کسان نے پولیس  میں  شکایت درج کروائی، گائے سے جنسی زیادتی کی خبر گاؤں میں آگ کی طرح پھیلی تو دیگر کسانوں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مذکورہ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

    مزید پڑھیں : مرغی سے جنسی زیادتی کرنے والا نوجوان گرفتار

    خیال رہے کہ گزشتہ برس پنجاب پولیس نےا یک 14 سالہ  نوجوان کو مرغی کے ساتھ جنسی زیادتی اور اسے قتل کرنے کے جرم میں گرفتار کیا تھا۔

  • گول گپوں کی شوقین گائے

    گول گپوں کی شوقین گائے

    پاکستان اور ہندوستان کے لذیذ اور چٹ پٹے کھانے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ دنیا کے ہر حصے میں آپ کو یہاں کے کھانوں کے دلدادہ افراد مل جائیں گے جو یہاں کی ایک بار کھائی ہوئی ڈشز کو دوبارہ کھانے کی تمنا رکھتے ہوں گے۔

    مزے کی بات یہ ہے کہ صرف انسان ہی نہیں جانور بھی ان کھانوں کے شوقین ہیں۔ اب ان دو گائیوں کو ہی دیکھ لیں جو نہایت مزے سے گول گپے کھا رہی ہیں۔

    بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ریکارڈ کی جانے والی اس ویڈیو میں ایک گائے اپنے بچھڑے کے ساتھ جس قدر شوق سے گول گپے کھا رہی ہے اسے دیکھ کر یقیناً آپ کو حیرت ہوگی۔

    چٹ پٹے اور کھٹے میٹھے گول گپے ہر ایک کو ہی پسند ہوتے ہیں اور یہ دونوں گائیں بھی اسی فہرست میں شامل نظر آرہی ہیں۔

    اس مزیدار ویڈیو کو اب تک یوٹیوب پر لاکھوں دفعہ دیکھا جاچکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی ماڈل کا گائے کے ماسک میں فوٹو شوٹ

    بھارتی ماڈل کا گائے کے ماسک میں فوٹو شوٹ

    نئی دہلی: بھارت میں گائیوں کے تحفظ کے لیے تشدد اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اسی رجحان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک بھارتی ماڈل نے گائے کا ماسک پہن کر فوٹو شوٹ کروایا جس پر انتہا پسندوں نے ایک بار پھر ہنگامہ کھڑا کردیا۔

    ایک پروجیکٹ کے تحت یہ تصاویر کھینچنے والافوٹو گرافر سجاتر گھوش اس وقت پورے بھارت کا موضوع گفتگو بن چکا ہے۔ اس کے جرات مندانہ اقدام پر ایک طرف تو اسے سراہا جارہا ہے تو دوسری طرف انتہا پسند اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں۔

    ان تصاویر کے ذریعے گھوش مودی سرکار سے پوچھ رہا ہے کہ کیا بھارت میں مال مویشی عورت سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں؟

    ایک انٹرویو میں اس نے کہا، ’کسی گائے کے ساتھ برا سلوک ہونے پر لوگ فوراً اس گائے کا بدلہ لینے کے لیے میدان میں اتر آتے ہیں۔ لیکن زیادتی کا شکار کسی عورت کو انصاف کے حصول میں سالوں لگ جاتے ہیں، پھر بھی وہ انصاف پانے میں ناکام رہتی ہے‘۔

    گھوش کی کھینچی گئی یہ تصاویر سوشل میڈیا پر بے حد مقبول ہورہی ہیں۔

    یاد رہے کہ مودی کے برسر اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں گائے کے تحفظ کے نام پر مسلمان دشمنی اس قدر بڑھ چکی ہے کہ لاتعداد مسلمانوں کو گائے لانے لے جانے یا ذبح کرنے کے شبہ میں بے دردی سے قتل کیا جاچکا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں گائے محفوظ لیکن عورتیں غیر محفوظ ہیں، جیا بچن

    دوسری جانب ملک میں خواتین سے زیادتی اور چھیڑ چھاڑ کے واقعات میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوچکا ہے اور خود مودی سرکار نے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کے ساتھ زیادتی کا واقعہ رونما ہوتا ہے۔

    اس بھیانک مسئلے کی طرف توجہ دلانے کی پاداش میں اب سجاتر گھوش کو انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت، گائے کی خرید وفروخت پر پابندی عائد

    بھارت، گائے کی خرید وفروخت پر پابندی عائد

    نئی دہلی : مودی سرکار نے نئے حکم نامے کے تحت بھارت میں گائے کو ذبح کرنے کی غرض سے خرید و فروخت پرپابندی عائد کردی ہے۔

    یوں تو بھارت کے کئی ریاستوں میں گائے کو ذبح کرنے پر پہلے ہی پابندی عائد ہے تاہم مودی سرکار نے ایک اور قدم آگے بڑھتے ہوئے پورے ملک میں گائے کی خرید وفروخت پر ہی پابندی عائد کردی ہے۔

    گزشتہ روز وزارتِ ماحولیات کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق گوشت کے حصول کے لیے گائے کی خرید و فروخت پر پابندی بھارتی آئین کی شق برائے جانوروں پر ظلم اور تشدد کے تحت لگائی گئی ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق گائے منڈی کی انتظامی کمیٹی کے ایک سیکرٹری اس بات کی یقین دہانی کرائیں گے کہ بازار میں گائے کی خرید و فروخت نہ ہوسکے اور اگر ایسا ہوا تو منڈی کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    انڈین میڈیا کے مطابق بھارت کے 84 فیصد ریاستوں میں گائے کے ذبح پر پہلے ہی پابندی عائد ہے جب کہ بھارت کی آبادی کا کثیر حصہ انہی علاقوں میں رہتی ہے۔

    اعلامیہ کے مطابق گائے کی خرید و فروخت کی صرف اس صورت میں ہی اجازت ہوگئی جب فروخت کنندہ اور خریدار اپنے دستاویزات اور سیل رسید اس حلف نامے کے ساتھ گائے کو ذبح نہیں کیا جائے گا۔

  • گائے کے بعد بھینس بھی مقدس: ذبح کرنے کے شبہ میں ہجوم کا بدترین تشدد

    گائے کے بعد بھینس بھی مقدس: ذبح کرنے کے شبہ میں ہجوم کا بدترین تشدد

    نئی دہلی: بھارت میں انتہا پسندی کا جنون بے قابو ہوگیا۔ ریاست اتر پردیش کے شہر علی گڑھ میں بھینس ذبح کرنے کے شبہ میں ایک شخص کو ہجوم نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    بھارتیوں نے گائے کے بعد بھینس کو بھی مقدس گردانتے ہوئے اس کی حفاظت کا خود ساختہ ٹھیکۃ اٹھا لیا۔

    بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر علی گڑھ انتہا پسندوں نے بھینس ذبح کرنے کے شبہ میں ایک شخص کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    متاثرہ شخص کو گھر سے باہر نکال کر بہیمانہ تشدد کیا گیا اور اس دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

    یہ پہلا واقعہ نہیں جس میں جانور ذبح کرنے کے جرم میں کسی مسلمان یا نچلی ذات کے ہندو کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس سے قبل متعدد افراد کو گائے ذبح کرنے کے شبہ یا گائے کی نقل و حمل کرنے کے جرم میں موت کے گھاٹ تک اتارا جاچکا ہے۔

    مزید پڑھیں: گائے خریدنے والوں پر انتہا پسندوں کا حملہ، بزرگ جاں بحق

    اس سے قبل ریاست اتر پردیش کے نو منتخب وزیر اعلیٰ ادیتیہ ناتھ یوگی نے اپنے عہدے کا منصب سنبھالتے ہی ریاست بھر میں گوشت کی دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد سے یو پی میں گوشت کی دکانیں اور مذبح خانے بند کروائے جا رہے ہیں۔

    اس مسلم دشمن اقدام سے مسلمانوں سمیت دلتوں اور اس شعبے سے وابستہ دیگر افراد کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں: گجرات میں گائے ذبح کرنے پر عمر قید

    اتر پردیش میں ہی انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے گوشت کی دکانوں کو آگ لگا دینے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

    بھارت میں گائے کی خود ساختہ حفاظت کا رجحان اس قدر خطرناک حیثیت اختیار کرگیا ہے کہ گزشتہ دنوں بالی وڈ اداکارہ اور راجیہ سبھا کی رکن جیا بچن چیخ اٹھیں کہ بھارت میں گائے محفوظ ہے لیکن عورت محفوظ نہیں۔ جو چاہے خواتین کو ہراساں کر سکتا ہے اور جب چاہے ان پر حملہ کردیا جاتا ہے۔

    چند روز قبل بالی ووڈ اداکارہ کاجول نے بھی گوشت کی ڈشز سے بنی ہوئی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھیں جس کے بعد ملک بھر میں طوفان کھڑا ہوگا۔

    کاجول کو وضاحت کرنی پڑی کہ مذکورہ گوشت گائے کا نہیں بلکہ بھینس کا تھا۔

    اب جبکہ بھارتیوں کو گائے کے بعد بھینس کے بھی مقدس ہونے کا بخار چڑھ گیا ہے، تو یہ کہنا مشکل ہے کہ گوشت کھانے والے اب کیا وضاحت پیش کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی پولیس اہلکار بپھری گائے سے جان بچانے میں کامیاب

    امریکی پولیس اہلکار بپھری گائے سے جان بچانے میں کامیاب

    مجرموں کے لیے دہشت کی علامت سمجھے جانے والی امریکی ریاست ٹیکساس کی پولیس کو ایک گائے نے تگنی کا ناچ نچا دیا۔

    ٹیکساس میں ایک پولیس اہلکار ایک بپھری ہوئی گائے سے بہت پھرتی سے اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوا۔

    پولیس کار میں نصب کیمرے کی مدد سے دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بپھری گائے مذبحہ خانے سے فرار ہو کر قریبی پارک میں گھس آئی۔

    موقع پر موجود پولیس اہلکار اپنی گاڑی کے ذریعہ اس گائے کو دھکیل کر پارک کے ایسے کونے میں لے گیا جہاں چاروں جانب گرل لگی تھی۔

    لیکن آزاد فضا کی دلدادہ اس گائے کو پولیس افسر کی یہ ادا پسند نہ آئی۔

    مزید پڑھیں: بیل کی ’ویرو‘ کی طرح خودکشی کی کوشش

    ابھی پولیس افسر نے گاڑی سے اتر کر گیٹ بند کرنے کی کوشش کی ہی تھی کہ غصے میں بھری گائے پلٹ کر پولیس اہلکار پر حملہ کرنے دوڑی۔

    ہوشیار پولیس افسر صرف چند لمحوں کی پھرتی سے گائے کے اس وار سے بال بال بچا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل وہنے والی اس ویڈیو کو اب تک لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں۔

  • بھارتی گجرات میں گائے ذبح کرنے پر عمر قید کی سزا تجویز

    بھارتی گجرات میں گائے ذبح کرنے پر عمر قید کی سزا تجویز

    نئی دہلی: بھارتی ریاست گجرات میں ریاستی حکومت نے گائے ذبح کرنے والوں کے خلاف سخت ترین اقدامات کرتے ہوئے ذبح کرنے والے کے لیے عمر قید کی سزا تجویز کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں گائے کے تحفظ کا قانون پہلے سے موجود ہے اور ریاست کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اس قانون کو مزید سخت کرنے پر غور کر رہی ہے۔

    ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی اس سے قبل کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے گائے کے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ میں مقدمہ لڑا اور اس کے تحفظ کا بل لے کر آئے۔ اب وہ اس قانون کو مزید سخت کریں گے تاکہ کوئی بھی گائے کو ذبح کرنے کی ہمت نہ کرے۔

    مودی کے بے لچک پالیسی

    یاد رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 2001 سے 2014 تک ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے تھے اور ان کے دور میں گجرات میں گائے ذبح کرنے، گائے کے گوشت کی نقل و حمل اور اس کی فروخت پر مکمل پابندی عائد تھی۔

    مودی کی وزارت اعلیٰ کے دوران سنہ 2011 میں تحفظ جنگی حیات ایکٹ بھی نافذ کیا گیا تھا جس کے تحت گائے ذبح کرنے والے شخص پر 7 سال قید کی سزا اور 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

    اب وزیر اعلیٰ وجے روپانی کا کہنا ہے کہ وہ اس ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کریں گے جس میں گائے ذبح کرنے یا گائے کا گوشت سپلائی کرنے والے شخص کو عمر قید کی سزا دینے اور اس کی گاڑی کو مستقل طور پر ضبط کر لینے کی تجویز پیش کی جائے گی۔

    بھارت میں ریاستی حکومت کا یہ فیصلہ مسلمان دشمنی کی بدترین مثال ہے۔ دو روز قبل ریاستی انتخابات میں بی جے پی نے یوپی اور اترا کھنڈ میں ایک بار پھر دو تہائی اکثریت حاصل کر لی ہے تاہم بی جے پی کی حریف جماعت بہوجن سماج پارٹی کی رہنما مایا وتی کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے انتخابات میں دھاندلی کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یو پی کے مسلمان مودی کو کیسے ووٹ دے سکتے ہیں۔ یہ فتح دھاندلی کے بغیر ممکن نہیں۔

  • گھوڑے کی طرح چھلانگ لگانے والی گائے

    گھوڑے کی طرح چھلانگ لگانے والی گائے

    ویلنگٹن: آپ نے مختلف جانوروں کو مختلف اور عجیب و غریب حرکات کرتے تو ضرور دیکھا ہوگا۔ کچھ جانور دوسرے جانوروں کی نقل کرتے ہوئے انہی کی طرح کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    لیکن شاید آپ نے کسی گائے کو گھوڑے کی طرح چھلانگ لگاتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا۔

    نیوزی لینڈ میں ایک 18 سالہ لڑکی ہنا سمپسن نے اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں اس کی گائے گھوڑے کی طرح چھلانگ لگاتی ہوئی نظر آرہی ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں ایک بیل خود کو ’ویرو‘ سمجھنے لگا

    ہنا کی گائے جو براؤن سوئس گائے کہلاتی ہے ویڈیو میں کسی گھوڑے کی طرح درخت کے ٹوٹے ہوئے تنے سے چھلانگ لگاتی دکھائی دے رہی ہے۔

    ہنا کا کہنا ہے کہ یہ گائے اس کے گھر کے فارم پر ہی پیدا ہوئی اور بچپن سے ہنا کے ساتھ اس کی خوب دوستی ہے۔ ہنا شروع سے ہی، جب یہ گائے ایک بچھڑا تھی، اس کی پیٹھ پر سواری کرتی آرہی ہے۔

    ہنا نے بتایا کہ اسے ہمیشہ سے گھوڑے پر سواری کا بہت شوق تھا لیکن اس کے والدین گھوڑا نہیں پال سکتے تھے لہٰذا اس نے اپنی دوست گائے کو ایسی تربیت دی کہ اس پر بیٹھ کر اسے گھوڑے کی سواری کا لطف آنے لگا۔

    ہنا نے بتایا کہ اس نے اپنے فارم پر موجود دوسری گائیوں کو بھی ایسی تربیت دینے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہی اور گائے چھلانگ لگاتے ہوئے نہ صرف خود گر پڑتیں بلکہ اپنے اوپر سوار ہنا کو بھی گرا دیتیں۔